Tag: NAB

  • گندم اسکینڈل تحقیقات میں اہم انکشافات سامنے آگئے

    گندم اسکینڈل تحقیقات میں اہم انکشافات سامنے آگئے

    کراچی:گندم اسکینڈل تحقیقات میں اہم انکشافات سامنے آگئے، گندم اسکینڈل میں ملوث اہم شخصیات نے رقم بیرون ملک منتقل کیں۔

    تفصیلات کے مطابق گندم اسکینڈل تحقیقات میں اہم انکشافات سامنے آگئے ، اہم شواہد کے بعد نیب نے الگ سے تحقیقات شروع کردیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقات ینٹی منی لانڈنگ ایکٹ 2010کے تحت کی جارہی ہیں، گندم اسکینڈل میں ملوث اہم شخصیات نے رقم بیرون ملک منتقل کیں۔

    سیکرٹری فوڈ ڈپارٹمنٹ کونوٹس جاری کرکے ریکارڈ سمیت طلب کیاگیاتھا تاہم سیکرٹری فوڈنےکورونا وائرس کے باعث پیش ہونے سےمعذرت کی۔

    نیب کو شہیدبےنظیرآبادمیں کروڑوں کی گندم غائب ہونےکےشواہد ملے، سکرنڈ فلورکا نیب حکام نےمجسٹریٹ کے ہمراہ معائنہ ،اسٹاک اور کوٹہ چیک کیا ، محکمہ فوڈنےایک فلور مل کوادائیگی کے طریقےمیں بھی غیرقانونی رعایت دی۔

    نیب نے باندھی اوردوڑ مل کی خراب ظاہرگندم سےمتعلق رپورٹ تیارکرلی ہے ، جس میں محکمہ فوڈکےافسران گندم خراب کرنے کی سہولت کاری کےمرتکب قراردیا ہے۔

    خیال رہے چیئرمین نیب جسٹس (ر ) جاوید اقبال نے گندم اور چینی اسکینڈل کی تحقیقات کی منظوری دیتے ہوئے گندم،چینی کی مبینہ اسمگلنگ اور سبسڈی کی بھی جامع تحقیقات کا فیصلہ کیا تھا۔

    اس سے قبل آٹا چینی اسکینڈل پر نیب نے کارروائی کا فیصلہ کر تے ہوئے کہا تھا کہ آٹا چینی بحران پرائم میگا اسکینڈل ہے، اربوں روپے کی اس ڈکیتی پر نیب خاموش تماشائی کا کردار ادا نہیں کر سکتا۔

  • دبئی سے نیب کے نام پر سرکاری افسران کو بلیک کرنے والے جعل ساز سے متعلق انکشاف

    دبئی سے نیب کے نام پر سرکاری افسران کو بلیک کرنے والے جعل ساز سے متعلق انکشاف

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) کے اعلیٰ ترین افسران کے نام پر سندھ کے سرکاری افسران کو بلیک میل کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے، اس سلسلے میں دبئی سے نیب کے نام پر سرکاری افسران کو بلیک کرنے والے جعل ساز کے بارے میں تفصیلات سامنے آ گئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیب حکام نے جعل ساز خالد حسین سولنگی سے متعلق چیف سیکریٹری سندھ کو خط لکھ کر بتایا ہے کہ چیئرمین اور ڈی جی نیب کے نام پر افسران کو دبئی سے بلیک میل کر کے پیسے وصول کیے جا رہے ہیں، اس لیے جعل ساز خالد سولنگی کے متعلق تمام سرکاری افسران کو ہدایت جاری کی جائے۔

    خط کے متن کے مطابق مذکورہ جعل ساز کے زیر استعمال درجنوں ٹیلی فون نمبرز سے بھی چیف سیکریٹری کو آگاہ کر دیا گیا، خط میں ہدایت کی گئی ہے کہ چیئرمین اور ڈی جی کے نام پر کال کرنے والے کی فوری نیب آفس میں اطلاع دی جائے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ نیب نے جعل ساز خالد سولنگی کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے مدد لینے کا فیصلہ کر لیا ہے، جعل ساز نے سرکاری افسران سمیت اہم تاجروں کو بھی بلیک میل کر کے ان سے کروڑوں روپے دبئی میں وصول کیے۔

    ذرایع کے مطابق ملزم نے تازہ واردات میں گزشتہ ماہ ایک سرکاری افسر اور ایک تاجر سے 5 کروڑ اور ایک مہنگی گھڑی نیب افسر بن کر لی تھی۔

    خط کے مطابق مذکورہ شخص اپنے آپ کو نیب کا نمائندہ بتاتا ہے، وہ اس وقت دبئی میں مقیم ہے اور خود کو چیئرمین نیب کا پرسنل اسسٹنٹ ظاہر کر رہا ہے، اس کی جانب سے نیب کیسز میں گرفتار یا نیب کیسز کے حوالے سے افسران کو اور ان کے اہل خانہ سے کیس سیٹل کروانے پر پیسے طلب کیے جا رہے ہیں۔

    نیب کی جانب سے وضاحت کی گئی ہے کہ نیب کا کوئ بھی نمائندہ شہریوں یا کسی اور کو کال کرنے کا اختیار نہیں رکھتا، نیب نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی ہے کہ مذکورہ شخص کے شکار افسران کو ہدایت کی جائے کہ وہ اس جعل ساز شخص سے ہوشیار رہیں۔

  • نوازشریف  اور مریم نواز کے خلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع

    نوازشریف اور مریم نواز کے خلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع

    لاہور : نیب نے چوہدری شوگرملز کے خلاف تحقیقات شروع کردیں، چوہدری شوگرملز شریف خاندان کی ملکیت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو نے نوازشریف اور مریم نواز کے خلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے چوہدری شوگرملز کے خلاف تحقیقات شروع کردیں۔

    چوہدری شوگرملز شریف خاندان کی ملکیت ہے ، تحقیقات اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت شروع کی گئیں۔

    نیب نے ابوظبی اور دبئی کےدفاتر میں نوٹسزارسال کرتے ہوئے چوہدری شوگرملزانتظامیہ سے7دسمبر تک تحریری جواب مانگ لیا ہے۔

    خیال رہے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز چوہدری شوگرملزکیس میں ضمانت پر ہیں۔

    چوہدری شوگرملز کیس میں نیب کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ نواز شریف نے یوسف عباس، مریم کے ساتھ مل کر 410 ملین کی منی لانڈرنگ کی، ایک کروڑ 55 لاکھ 20 ہزار ڈالر کا قرض شوگرملز میں ظاہر کیا، یہ قرضہ1992میں آف شورکمپنی سے لیا تھا۔

  • آمدن سے زائد اثاثہ جات  کیس: ‘رانا ثنااللہ کی درخواست ضمانت مسترد کی جائے’

    آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس: ‘رانا ثنااللہ کی درخواست ضمانت مسترد کی جائے’

    لاہور : قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنااللہ کی درخواست ضمانت مسترد کرنے کی استدعا کردی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے لاہور ہائی کورٹ میں مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنااللہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں جواب جمع کرا دیا۔

    جس میں نیب نے رانا ثنااللہ کی درخواست ضمانت مسترد کرنے کی استدعا کردی اور کہا رانا ثنااللہ نے قانونی کارروائی میں رکاوٹ کیلئےدرخواست دائر کی، ان کیخلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی 3شکایات موصول ہوئیں، ان پر بے نامی دار اورآمدن سے زائد اثاثوں کا الزام ہے۔

    نیب جواب میں کہا گیا مجاز اتھارٹی نے رانا ثنااللہ کیخلاف انکوائری،انویسٹی گیشن کی منظوری دی، رانا ثنااللہ کو طلبی کے نوٹس جاری کیے اور کبھی بھی ہراساں نہیں کیا گیا۔

    نیب نے مزید کہا کہ نیب لاہور قانون کے مطابق راناثنااللہ کیخلاف تحقیقات کررہاہے، راناثنااللہ نے اثاثے جائز ذرائع آمدن سےبنائے توثابت کریں، آمدن سے زائداثاثوں کےکیس پردرخواست ضمانت پرسماعت16نومبرکوہوگی۔

  • شہباز شریف کی اہلیہ  23 کروڑ روپے سے زائد اثاثوں کی مالک

    شہباز شریف کی اہلیہ 23 کروڑ روپے سے زائد اثاثوں کی مالک

    لاہور : قومی احتساب بیورو (نیب ) کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز 23 کروڑ روپے سے زائد اثاثوں کی مالک ہیں جبکہ 96 ماڈل ٹاؤن سمیت تین گھر بھی ان کی ملکیت ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس میں قومی احتساب بیورو (نیب ) نے شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز کی جائیدادوں کی تفصیلات عدالت میں جمع کروا دیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ نصرت شہباز کے اثاثوں کی کل مالیت 23 کروڑ روپے سے زائد ہے اور وہ مجموعی طور پر 8 سو 18 کنال زرعی اراضی کی مالک ہیں جبکہ 96 ماڈل ٹاؤن سمیت تین گھر بھی ان کی ملکیت ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق نصرت شہباز کی زرعی اراضی قصور سمیت مختلف اضلاع میں واقع ہے، ان کے 8 مختلف کمپنیوں میں 76 ہزار 9 سو شیئرز ہیں جبکہ مختلف بینکوں میں ان کی گیارہ لاکھ روپے سے زائد رقم بھی موجود ہے۔

    قومی احتساب بیورو (نیب ) نے رپورٹ میں بتایا کہ نصرت شہباز کی جیولری کی مالیت 7 لاکھ پچاس ہزار روپے ہے۔

  • ریکوڈک کیس : نیب کا  ایکشن ،  2 ملزمان گرفتار

    ریکوڈک کیس : نیب کا ایکشن ، 2 ملزمان گرفتار

    راولپنڈی : ریکوڈک کیس میں نیب نے 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا، راہداری ریمانڈ کے بعد ملزمان کونیب بلوچستان کےحوالے کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ریکوڈک کیس میں نیب راولپنڈی نے ایکشن لیتے ہوئے 2ملزمان کو گرفتار کرلیا ، ملزمان شیرخان اورمحمدفاروق کواسلام آباد سےگرفتارکیاگیا۔

    راہداری ریمانڈکےبعدملزمان کونیب بلوچستان کےحوالے کیا جائے گا ،چیئرمین نیب نےدونوں ملزمان کےوارنٹ گرفتاری جاری کئےتھے۔

    یاد رہے قومی احتساب بیورو نے ریکوڈک منصوبوں میں قومی خزانے کو نقصان پہنچانے پر بلوچستان حکومت کے سابق عہدیداران سمیت چھبیس افراد کے خلاف ریفرنس دائر کیا تھا، ریکارڈ کی چھان بین کےبعد ملزمان کیخلاف ناقابل تردید ثبوت جمع کئے گئے، ملزمان نے ذاتی مفاد کیلئے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا۔

    ریفرنس کے مطابق ملزمان پر الزام ہے کہ 1993ء میں بلوچستان ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور بروکن ہلز پروپرائٹری نامی آسٹریلوی کمپنی کے مابین چاغی ہلز ایکسپلوریشن جوائنٹ وینچر معاہدے کے بعد انہوں نے آسٹریلوی کمپنی کو غیرقانونی فائدہ پہنچایا۔

    ریفرنس میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ معاہدے کی شرائط کو مزید مستحکم کرنے کیلئے بلوچستان مائننگ کنسیشن قوانین میں غیرقانونی طریقے سے ترامیم کی گئیں، ذیلی معاہدات اور ٹیتھیان کاپر کے نام سے نئی کمپنی متعارف کرواکر اربوں روپے کے مالی فائدے حاصل کئے گئے۔

    نیب کا کہنا تھا کہ تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ محکمہ مال بلوچستان کے افسران کی جانب سے زمین کی الاٹمنٹ اور دیگر امور میں بھی شدید بے قاعدگیاں کی گئیں، ٹیتھیان نامی کمپنی کی جانب سے سرکاری ملازمین کو اپنے فائدے کیلئے رشوت بھی دی گئی۔

  • نیب نے روز ویلٹ ہوٹل کو بند کرنے کے معاملے پر تحقیقات کا آغاز کر دیا

    نیب نے روز ویلٹ ہوٹل کو بند کرنے کے معاملے پر تحقیقات کا آغاز کر دیا

    راولپنڈی : قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے ہوٹل روز ویلٹ بند کرنے سے متعلق کیس پر کام شروع کردیا، نیب نیویارک کے ہوٹل کو 2018 میں اچانک بیچنے کےعمل کی تفتیش کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق چئیرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال کے حکم پر نیب راولپنڈی نے روز ویلٹ ہوٹل کو بند کرنے کے معاملے پر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

    روزویلٹ ہوٹل کے معاملے پر نیب نے اہم دستاویزات حاصل کر لیں ہیں جبکہ مزید ریکارڈ حاصل کا عمل جاری ہے، پہلے مرحلے میں نیب راولپنڈی نے ریکارڑ حاصل کرنے کیلئے مختلف اداروں کو خط لکھ دیے جبکہ پی آئی اے ذرائع کے مطابق پی آئی اے انتظامیہ کو نیب راولپنڈی کا خط موصول ہو گیا ہے۔

    نیب نیویارک کے ہوٹل کو دو ہزار اٹھارہ میں اچانک بیچنے کےعمل کی تفتیش کرے گا جبکہ پچیس سال سے منافع بخش ہوٹل ہرسال ملین ڈالرز حکومتی خزانے میں جمع کراتا رہا ہے۔ نیب نے حکومتی روزویلٹ ٹاسک فورس کے رول کو بھی دیکھنےکا فیصلہ کیا ہے۔

    خیال رہے ماضی میں بھی پاکستان میں منافع بخش اداروں کو نقصان پہنچا کر اونے پونے داموں بیچا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : چئیرمین نیب کا روز ویلٹ ہوٹل بند کرنے کی خبروں کا نوٹس ، تحقیقات کا حکم

    یاد رہے چئیرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے روز ویلٹ ہوٹل کو اکتیس اکتوبر دو ہزار بیس سے بند کرنے کی خبروں کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی نیب راولپنڈی کو تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

    نیب ذرائع کے مطابق تحقیقات میں اس با ت کا جائزہ لیا جائے گا کہ نیو یارک میں انتہائی مرکزی جگہ پر قائم پاکستان کے قومی اثاثے روز ویلٹ ہوٹل کو بند کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ تحقیقات میں ان وجوہات کا جائزہ بھی لیا جائے گا جن کی وجہ سے حکومت پاکستان کو مبینہ طور پر لاکھوں ڈالر کا نقصان ہوا جبکہ تحقیقات میں ان تمام ذمہ داران کا بھی تعین کیا جائے گا جنہوں نے قومی فرائض کی انجام دہی میں مبینہ طور پر کوتاہی برتی۔

    واضح رہے امریکا میں واقع قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کی زیر ملکیت روز ویلٹ ہوٹل کو مستقل طور پر بند کرنے کا اعلان کیا گیا تھا ، ہوٹل انتظامیہ کا کہنا تھا کہ روز ویلٹ ہوٹل 31 اکتوبر سے مکمل طور پر بند کردیا جائے گا، ’کرونا وبا کی وجہ سے ہوٹل معاشی مشکلات سے دوچار ہیں، گزشتہ سال 15 لاکھ ڈالر کے خسارے کا سامنا کرنا پڑا‘۔

  • نیب نے سندھ حکومت کو 224 ملین سے زائد کی رقم حوالے کر دی

    نیب نے سندھ حکومت کو 224 ملین سے زائد کی رقم حوالے کر دی

    اسلام آباد: نیب نے ریکوری کی مد میں سندھ حکومت کو 224 ملین سے زائد کی رقم حوالے کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق آج چئیرمین نیب کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا جس میں 22 کروڑ روپے سے زائد کی رقم چیف سیکرٹری سندھ کے حوالے کی گئی۔

    یہ رقم روشن سندھ پروگرام کیس میں ریکوری کی مد میں حاصل کی گئی تھی، دوران اجلاس ڈی جی نیب راولپنڈی نے جعلی اکاؤنٹس کیس پر بریفنگ میں کہا سندھ روشن پروگرام کے حوالے سے 19 کنٹریکٹرز نے رقم جعلی اکاؤنٹس میں جمع کرائی تھی۔

    بریفنگ کے مطابق ودود انجئینرنگ، ایم جے بی کنسٹرکشن اور ظفر انٹرپرائزز کو غیر قانونی ٹھیکے دیے گئے تھے، 22.3 ملین پراجیکٹ میں سرکاری افسران کو کک بیکس کی مد میں دیےگئے تھے، شرجیل میمن نے مبینہ طور پر 77 ملین وصول کیے جو جعلی اکاؤنٹس میں جمع کرائے گئے۔

    مزید بتایا گیا کہ ملزمان سے پلی بارگین کی مد میں 305 ملین روپے کی رقم ریکور کی گئی، اس کے علاوہ نیب اراضی کی مد میں بھی اب تک 11.6 ارب روپے ریکور کر چکا ہے۔

    چیئرمین نیب نے اجلاس میں کہا کہ سندھ میں شوگر اسکینڈل کی مد میں 10 ارب کی رقم برآمد کی گئی ہے، جعلی اکاؤنٹس کیس میں اب تک 23 بلین کی رقم ریکور کی جا چکی ہے، 50 کروڑ مالیت کے 2 پلاٹ بھی سندھ حکومت کے حوالے کیے جا چکے ہیں۔

    انھوں نے اجلاس میں بتایا کہ ایک ارب کی 300 ایکڑ اراضی بھی سندھ حکومت کو دی جا چکی ہے، پی ایس او اسکینڈل میں بھی کامران افتخار کی جانب سے 1.27 ارب کی پلی بارگین کی درخواست کی گئی جسے عدالت نے منظور کر لیا ہے۔

  • سرکاری ملازم کی کروڑوں روپے مبینہ کرپشن کا انکشاف

    سرکاری ملازم کی کروڑوں روپے مبینہ کرپشن کا انکشاف

    کوئٹہ: قومی احتساب بیورو (نیب) کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سرکاری ملازم کی کروڑوں روپے مبینہ کرپشن کا انکشاف ہوا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ترجمان نیب کا کہنا ہے کہ کوئٹہ میں سرکاری ملزم کی کروڑوں روپے مبینہ کرپشن سامنے آئی ہے، محکمہ تعمیرات کے سپرنٹنڈنٹ انجینئر کے 25 کروڑ روپے کے غیرقانونی اثاثے ہیں۔

    ترجمان نیب کے مطابق غیرقانونی اثاثہ جات میں کوئٹہ، کراچی میں بنگلے، 6 فلیٹ شامل ہیں، ملزم نور لہڑی اور بے نامی دار ملک نوید کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کردیا گیا۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ بے نامی داروں کے نام پر اکاؤنٹس سے 132 ملین روپے کی مشتبہ ٹرانزیکشن کا انکشاف ہوا ہے، قبل ازیں ملزم کی بے بنیاد درخواست کو چیف جسٹس ہائیکورٹ نے مسترد کردیا تھا۔

    ترجمان نیب کے مطابق نیب نے سپرنٹنڈنٹ انجینئر نور لہڑی، بے نامی دار ملک نوید کاسی کے خلاف ریفرنس دائر کردیا، گرفتاری سے بچنے کے لیے ملزم نے عدالت سے عبوری ضمانت حاصل کررکھی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نئےعزم واستقلال کیساتھ بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنےکیلئے پرعزم ہیں، نیب افسران بدعنوانی کےخاتمہ کو قومی فرض سمجھ کرادا کررہے ہیں، نیب ملک کو کرپشن فری بنانے کےمشن کی تکمیل کیلئے بھرپورمحنت کررہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ افسران محنت، عزم، شفافیت اورمیرٹ پر فرائض انجام دے رہے ہیں، نیب کی آگاہی مہم کو ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل، پلڈاٹ جیسے اداروں نےسراہا ہے۔

  • سرکاری زمینوں پر قبضہ، پی آئی اے افسر نیب کے شکنجے میں آ گیا

    سرکاری زمینوں پر قبضہ، پی آئی اے افسر نیب کے شکنجے میں آ گیا

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سرکاری زمینوں کے قبضے میں ملوث پی آئی اے افسر کو حراست میں لے کر احتساب عدالت میں پیش کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج ذرایع نے بتایا تھا کہ نیب کراچی نے گزشتہ شب ایک کارروائی میں پی آئی اے کے منیجر ریمپ سروسز علی میر ملاح کو حراست میں لے لیا ہے۔

    پی آئی اے کے شعبہ ٹریفک کے افسر علی میر ملاح کو نیب نے سرکاری زمینوں کے قبضے میں ملوث ہونے پر حراست میں لیا تھا، ذرایع کا کہنا ہے کہ علی ملاح کو ایئر پورٹ پارکنگ سے گرفتار کیا گیا۔

    آج علی میر ملاح کو احتساب عدالت حیدرآباد میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے ان کو 10 روزہ ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں دے دیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ علی میر ملاح پر حیدر آباد میں 44 ایکڑ ایگری کلچرل لینڈ کو غیر قانونی طریقے سے اپنے بیٹے اور رشتہ داروں کے نام الاٹ کرانے کا الزام ہے۔

    نیب ذرایع نے بتایا کہ پی آئی افسر نے 44 ایکڑ سرکاری اراضی پر قبضہ ریونیو حکام کی ملی بھگت سے کیا تھا۔ملزم نے سرکاری زمین پر جعلی ہاؤسنگ اسکیم کا منصوبہ بھی شروع کر رکھا ہے۔

    علی میر ملاح پر سجاول میں 80 ایکڑ اراضی جعلی سوسائٹی کے نام پر حاصل کرنے کا بھی الزام ہے، اس سلسلے میں ملزم سے مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔