Tag: NAB

  • نیب کراچی نے سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی کے خاندان کے 7افراد کو طلب کرلیا

    نیب کراچی نے سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی کے خاندان کے 7افراد کو طلب کرلیا

    کراچی : قومی احتساب بیورو (نیب ) نے قیمتی اشیا برآمدگی کیس سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی کے خاندان کے 7افراد کو طلب کرلیا،قیمتی اشیا میں نوادرات گاڑیاں اورجائیدادیں شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب ) نے سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی سے قیمتی اشیا برآمدگی کیس کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے لیاقت قائم خانی کے بھائیوں اور بھتیجوں کو بطور بے نامی دارشامل تفتیش کرلیا۔

    نیب کراچی نے لیاقت قائم خانی کے خاندان کے 7افراد کو طلب کرلیا ، قیمتی اشیا میں نوادرات گاڑیاں اورجائیدادیں شامل ہیں۔

    دوسری جانب نیب طلبی پر لیاقت قائم خانی کے بھائیوں اور بھتیجوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا ، جس کے بعد عدالت نے نیب کو 11 نومبر تک ملزمان کی گرفتاری سے روک دیا ، ملزمان کی 50،50ہزار کے مچلکوں کے عوض 11نومبر تک عبوری ضمانت منظور کی گئی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے 11نومبر تک نیب سے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 11 نومبر تک ملتوی کردی۔

    واضح رہے سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی کو نیب راولپنڈی نے کراچی سے گرفتار کیا تھا، ملزم پر کراچی میں باغ ابن قاسم کی زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ اور کروڑوں کے غیر قانونی اثاثے بنانے کا الزام ہے۔

    ملزم کے گھر اورتجوریوں سےزیورات،زمینوں کےکاغذات اور قیمتی سامان برآمدہوا جبکہ نیب ملزم کی پُرتعیش گاڑیاں اور قیمتی اسلحہ بھی تحویل میں لے چکا ہے جبکہ لیاقت قائم خانی کے اثاثوں کی مالیت کا تخمیہ دس ارب روپے تک پہنچ گیا تھا۔

    خیال رہے لیاقت قائم خانہ بلدیہ عظمٰی کراچی کے طاقت ور ترین افسر سمجھے جاتے تھے، سیاسی اثرو رسوخ کے باعث وہ اٹھارہ سال سے تحقیقاتی اداروں سے بچتے رہے۔

    لیاقت قائم خانی کے خلاف نیب تحقیقات شروع ہوئیں، پھربند کر دی گئی، 2013 میں بھی اینٹی کرپشن نے شہید بے نظیرپارک میں کرپشن کی تحقیقات کی، اینٹی کرپشن نے بھی لیاقت قائم خانی کے خلاف تحقیقات روک دی گئی تھی۔

  • سندھ پبلک سروس کمیشن کے مقابلے کے امتحان میں جعلسازی کا انکشاف، نیب کا نوٹس

    سندھ پبلک سروس کمیشن کے مقابلے کے امتحان میں جعلسازی کا انکشاف، نیب کا نوٹس

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) سندھ نے 3 محکموں میں افسران کی جعلی بھرتیوں کے معاملے پر تحقیقات شروع کردیں، کامیاب امیدواروں کی فہرست میں نام تبدیل کر کے 30 اسامیوں پر جعلی بھرتیاں کی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پبلک سروس کمیشن کے مقابلے کے امتحان 2018 میں جعلسازی کا انکشاف ہوا ہے جس کے تحت سندھ کے 3 محکموں میں افسران کی جعلی بھرتیاں کی گئیں۔

    مذکورہ محکموں میں کو آپریٹو سوسائٹی، ایکسائز اور خوراک شامل ہیں۔

    جعلی بھرتیوں کے معاملے پر قومی احتساب بیورو (نیب) سندھ نے تحقیقات شروع کردی، نیب نے چیئرمین سندھ پبلک سروس کمیشن سے ریکارڈ طلب کرلیا۔

    نیب کے مطابق اسسٹنٹ رجسٹرار، اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولر اور ای ٹی او کی بھرتیاں کی گئیں۔

    مذکورہ جعلسازی 17 گریڈ کی 30 اسامیوں پر کی گئی، مقابلے کے امتحان میں کامیاب امیدواروں کی فہرست میں نام تبدیل کیے گئے۔

    نیب کا کہنا ہے کہ رجب، نعیم شریف، وقار احمد، فہد انور بلوچ، ولید کنزہ، نزاکت علی، نعمان احمد، زبیر اکبر و دیگر اشخاص کی جعلی بھرتیاں ہوئیں۔

  • شہبازشریف فیملی کو  چپڑاسی، مزدور، پاپڑ والے کے بعد کباڑی کے نام پر رقوم منتقلی

    شہبازشریف فیملی کو چپڑاسی، مزدور، پاپڑ والے کے بعد کباڑی کے نام پر رقوم منتقلی

    لاہور : اپوزیشن لیڈر شہبازشریف فیملی کو چپڑاسی، مزدور، پاپڑ والے کے بعد کباڑی کے نام پر رقوم منتقلی سے متعلق تفصیلات سامنے آگئیں، اظہر حسین کے نام پر سلمان شہباز کو 1 کروڑ 37 لاکھ 9 ہزار 151 روپے منتقل ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب) کی شہباز شریف خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات جاری ہے ، چپڑاسی، مزدور، پاپڑ والے کے بعد کباڑی بھی سامنے آگیا۔

    نیب دستاویزات میں بتایا گیا کہ گوجرانوالہ کے کباڑی اظہر حسین مغل کےنام پر کروڑوں روپے کی منتقلی کی گئی، کباڑی کےاکاؤنٹ سے سلمان شہباز کے اکاؤنٹ میں پیسے منتقل ہوئے۔

    دستاویزات کے مطابق اظہر حسین کے نام پر سوفٹ کوڈ کے ذریعےسلمان شہبازکورقم منتقل ہوئی، سلمان شہباز کو 1 کروڑ 37 لاکھ 9 ہزار 151 روپے منتقل ہوئے۔

    نیب دستاویزات میں بتایا گیا کہ اظہر حسین کے شناختی کارڈ نمبر سے 2012 میں3ٹرانزیکشن ہوئیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اظہر حسین نے دوران تفتیش رقم منتقلی سے لاعملی کا اظہار کیا، اظہر حسین نے بتایااس کی گوجرانوالہ میں کباڑی کی دکان ہے۔

    نیب کے مطابق اظہر حسین کا دفعہ 161 کا بیان ریکارڈکر کےریفرنس کا حصہ بنا دیا گیا ہے، اظہرحسین شریف فیملی کیخلاف منی لانڈرنگ ریفرنس میں بطور گواہ پیش ہوگا۔

    یاد رہے اس سے قبل اپوزیشن لیڈر شہبازشریف فیملی کو منظور پاپڑ فروش کے نام پر رقوم منتقلی سے متعلق تفصیلات سامنے آئی تھیں، نیب دستاویزات میں کہا گیا تھا کہ منظور پاپڑ فروش کے نام سے 1 کروڑ 60 لاکھ 86 ہزار 435 امریکن ڈالڑز منتقل ہوئے، 12 ٹرانزیکشن پر مشتمل ڈالرز پاکستانی روپوں میں 8 کروڑ 8 لاکھ 26 ہزار 141 روپے بنتے ہیں۔

    نیب کا کہنا تھا کہ منظور پاپڑ والے کے نام سے 12 ٹرانزیکشن 2007 اور 2008 میں ہوئیں، ٹرانزیکشن سلمان شہباز، حمزہ شہبازاور رابعہ عمران کے اکاونٹس میں ہوئیں۔

  • پولیس افسران بھی نیب کے ریڈار پر آگئے

    پولیس افسران بھی نیب کے ریڈار پر آگئے

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے پولیس افسران کو بھی ریڈار پر لے لیا، سی آئی اے انچارج حیدر آباد اسلم لانگاہ کے خلاف انکوائری شروع کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے سی آئی اے انچارج حیدر آباد اسلم لانگاہ کے خلاف انکوائری شروع کردی۔ نیب کراچی نے اسلم لانگاہ کی تمام تر تفصیلات طلب کرلیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے اسلم لانگاہ سے متعلق آئی جی سندھ سے تفصیل دریافت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلم لانگاہ کے خلاف شکایت ہے، مطلوبہ دستاویزات فراہم کی جائیں، اسلم لانگاہ کی شناختی کارڈ کے ساتھ پرسنل فائل فراہم کی جائے۔

    نیب نے کہا ہے کہ اسلم لانگاہ کے اثاثہ جات اور تنخواہ کی تفصیلات بھی دی جائیں، علاوہ ازیں اسلم لانگاہ کب اور کہاں کہاں تعینات رہے، اس حوالے سے بھی تفصیلات دی جائیں۔

    نیب نے تمام تفصیلات کل تک فراہم کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ تفصیلات ایڈیشنل ڈائریکٹر انچارج کمپلینٹ سیل جاوید خان کو بھیجی جائیں۔

  • ’20سال میں شہبازشریف خاندان کے اثاثے ایک کروڑ سے بڑھ کر7 ارب 32 کروڑ تک جا پہنچے’

    ’20سال میں شہبازشریف خاندان کے اثاثے ایک کروڑ سے بڑھ کر7 ارب 32 کروڑ تک جا پہنچے’

    لاہور : قومی احتساب بیورو (نیب ) نے شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد پہلی تفتیشی رپورٹ میں کہا ہے کہ بیس سال میں شہبازشریف خاندان کے اثاثے ایک کروڑ اڑتالیس لاکھ سے بڑھ کر سات ارب بتیس کروڑ تک جاپہنچے، بے نامی کمپنیوں کے فرنٹ مین کے خلاف شواہد مل گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد پہلی تفتیشی رپورٹ جاری کر دی ہے، جس میں بتایا گیا کہ 1998 میں شہباز شریف، سلمان شہباز، حمزہ شہباز اور نصرت شہباز کے اثاثوں کی مالیت 1 کروڑ 48 لاکھ تھی اور 2018 میں شہباز شریف اور ان کے بے نامی داروں کے اثاثوں کی مالیت 7 ارب 32 کروڑ روپے تک پہنچ گئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا منی لانڈرنگ میں وزیر اعلی ہاوس کے ملازمین نثار احمد اور علی احمد کیخلاف بھی شواہد موصول ہو چکے ہیں، نثار احمد اور علی احمد خان کا کنٹریکٹ ہر سال رینیو ہوتا رہا، دونوں ملازمین کو جعلی غیر ملکی ترسیلات کی مد میں 15 کروڑ 30 لاکھ موصول ہوئے۔

    نیب رپورٹ کے مطابق 15 کروڑ 30 لاکھ روپے سے بے نامی کمپنی گڈ نیچر اور یونی ٹاس بنائی گئیں، جن میں منی لانڈرنگ کے 1 ارب 88 کروڑ روپے استعمال ہوئے جبکہ بے نامی کمپنیوں کو دیکھنے والا ایک فرنٹ مین علی احمد خان اشتہاری بھی ہو چکا ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ منی لانڈرنگ سے متعلق نصرت شہباز، سلمان شہباز، حمزہ شہباز، رابعہ عمران اور جوریہ علی کیخلاف تحقیقات کی گئیں، اب تک ان افراد کیخلاف 1 ارب 59 کروڑ کی منی لانڈرنگ کے شواہد مل چکے ہیں اور ملزمان کیخلاف جعلی قرضوں کی مد میں بھی 1 ہزار 10 ملین روپے کے شواہد سامنے آئے ہیں۔

    نیب رپورٹ میں کہا گیا کہ شہباز شریف، بے نامی کمپنیوں اور بے نامی اثاثوں سے متعلق مزید تفتیش درکار ہے کہ ان کمپنیوں کو بنانے کے لیے سرمایہ کہاں سے آیا ہے۔

  • نوازشریف کے اثاثوں کی چھان بین، پراپرٹیز، گاڑیوں ،بینک اکاؤنٹس سے متعلق تفصیلات طلب

    نوازشریف کے اثاثوں کی چھان بین، پراپرٹیز، گاڑیوں ،بینک اکاؤنٹس سے متعلق تفصیلات طلب

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی پراپرٹیز، گاڑیوں ،بینک اکاؤنٹس سے متعلق تفصیلات طلب کرلیں جبکہ ان کے غیرملکی اکاؤنٹ کا بھی ریکارڈ لینے کا فیصلہ کیا گیا ۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے اثاثوں کی چھان بین کیلئےدائرہ کاروسیع کردیا اور نوازشریف کی پراپرٹیز، گاڑیوں ،بینک اکاؤنٹس سے متعلق تفصیلات طلب کرلیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے تفصیلات ایل ڈی اے،ڈی سی لاہور،ایکسائز،نجی بینک سے مانگیں اور نوازشریف کی لاہورمیں1550کنال زمین کی دستاویزفراہمی کیلئے ایل ڈی اے کو خط لکھ دیا ہے ، جس میں نوازشریف کےزیراستعمال مرسیڈیز،لینڈکروزر،2 ٹریکٹر کا بھی ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق نجی بینک میں نوازشریف کے نام ملکی وغیرملکی اکاؤنٹ کا بھی ریکارڈ لینے کا فیصلہ کیا گیا ، نیب احتساب عدالت کےاحکامات کی روشنی میں توشہ خانہ ریفرنس میں تحقیقات کر رہا ہے۔

    یاد رہے احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے یوسف رضا گیلانی اورآصف زرداری پرفردجرم عائدکردی تھی تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا تھا۔

    جج احتساب عدالت نے نواز شریف کو اشتہاری قرار دے کر کیس الگ کردیا تھا اور نوازشریف کی منقولہ،غیر منقولہ جائیدادکی تفصیلات مانگتے ہوئے کہا تھا کہ 7 دن میں نواز شریف کی جائیداد کی تفصیلات پیش کی جائیں۔

  • ذرائعِ آمدنی سے زائد اثاثے،  شہباز شریف کاروبار کی آمدن بتانے میں ناکام

    ذرائعِ آمدنی سے زائد اثاثے، شہباز شریف کاروبار کی آمدن بتانے میں ناکام

    لاہور : نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کاروبار کی آمدن بتانے میں ناکام رہے ہیں، ذرائعِ آمدنی سے ان  کے اثاثے زیادہ ہیں ، انھوں نےمنی لانڈرنگ کے پیسے سے ماڈل ٹاؤن ایچ بلاک میں گھر خریدا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی عبوری ضمانت کیس میں نیب کا ممکنہ جواب سامنے آگیا، نیب ذرائع نے کہا ہے کہ شہبازشریف کےلندن میں 4ذاتی فلیٹس ہیں، تفتیش میں اس حوالے سے شہباز شریف نے نیب میں کوئی جواب نہیں دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف نے اپنی آمدنی کے 3 ذرائع ظاہر کیے، زرعی آمدن، کاروبار اورتنخواہ ذرائع آمدنی میں ظاہر کی گئی، ذرائعِ آمدنی سے شہباز شریف کے اثاثے زیادہ ہیں، زرعی آمدن سے 18کروڑ کی وصولی ظاہرکی گئی جبکہ پٹواری رپورٹ کے مطابق زرعی آمدن 3کروڑ سے زائد نہیں بنتی۔

    نیب کے مطابق شہباز شریف کاروبار کی آمدن بتانے میں ناکام رہے ہیں، کیا کاروبار کرتے ہیں نیب کو نہیں بتایا گیا، شہباز شریف کی اہلیہ کو 18کروڑ روپے بذریعہ ٹی ٹی موصول ہوئے جبکہ ان کی اہلیہ کو خاندانی جائیداد وراثت میں نہیں ملی۔

    نیب ذرائع نے بتایا کہ منی لانڈرنگ کے پیسے سے ماڈل ٹاؤن ایچ بلاک میں گھرخریدا گیا، اسی گھر کو وزیر اعلیٰ ہاؤس کادرجہ دیاگیا، ایچ بلاک والے گھر کے تمام اخراجات سرکاری خزانے سے ادا کیےگئے۔

    ذرائع کے مطابق سلمان شہباز کے پاس صرف 40لاکھ روپے تھے، اب سلمان شہباز شریف کے اثاثے 4ارب سےزائدہیں، ان معاملات کی تفتیش نہیں ہوسکی کیونکہ ملزم بیرونِ ملک فرارہوگیا۔

    خیال رہے لاہور ہائی کورٹ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف کی عبوری ضمانت میں پیر تک توسیع کردی ہے اور آئندہ سماعت پر شہبازشریف کے وکلا کو دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔

  • شہبازشریف کیخلاف منی لانڈرنگ کیس میں شواہد پر مبنی طویل ریفرنس تیار

    شہبازشریف کیخلاف منی لانڈرنگ کیس میں شواہد پر مبنی طویل ریفرنس تیار

    لاہور : قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کیخلاف منی لانڈرنگ کیس میں شواہد پر مبنی طویل ریفرنس تیار کرلیا، ریفرنس میں شہبازشریف اور فیملی کی منی لانڈرنگ کا طریقہ کار بے نقاب کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کیخلاف منی لانڈرنگ کیس میں شواہد پر مبنی طویل ریفرنس تیار کرلیا، ریفرنس58 والیمز پر مشتمل ہیں اور ملزمان کو فراہم صفحات کی تعداد 5 لاکھ سے زائد ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ریفرنس میں شہبازشریف اور ان کی فیملی کی منی لانڈرنگ کا طریقہ کار بے نقاب کیا گیا ہے جبکہ سلمان شہبازاورنیٹ ورک کی مکمل تفصیلات والیمزکی صورت میں بتائی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق شہباز شریف کے بےنامی اثاثہ جات کی مالیت7 ارب سے زائد پائی گئی جبکہ بے نامی کمپنیاں، شیئرز اور اکاؤنٹس میں شہباز شریف کی اربوں ملکیت ثابت ہوئی۔

    یاد رہے وزیر اعظم عمران خان نے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا تھا شہباز شریف سے کافی عرصے سے سوال کرتا آرہا ہوں، شہباز شریف سے اب صرف 4 سوال کیے، اسمبلی بھی گیا، جواب نہیں دیتے، شہباز شریف، فیملی کے خلاف ریفرنس میں 55 والیمز، 25 ہزار صفحات ہیں۔

    مشیر برائے احتساب کا کہنا تھا کہ شہبازشریف،فیملی کی177ٹی ٹیزکاریکارڈموجودہے، ریفرنس میں آرگنائزڈمنی لانڈرنگ کالفظ لکھا گیا ہے، ریفرنس بہت اسٹرونگ ہے، شہبازشریف کی بوکھلاہٹ واضح ہے۔

  • نیب نے ایک سال میں کتنی رقم ریکور کی؟

    نیب نے ایک سال میں کتنی رقم ریکور کی؟

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو نے گزشتہ ایک سال میں مختلف کیسز میں کرپٹ عناصر سے کتنی رقم ریکور کی، رپورٹ جاری ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کے ایکشنز پر اگر ایک جانب سیاسی سطح پر تنقید جاری ہے تو دوسری طرف ایک سال میں نیب نے 137 ارب کی لوٹی گئی رقم بھی برآمد کر لی ہے۔

    نیب رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نیب راولپنڈی 91 ارب روپے کی ریکوری کے ساتھ سب سے آگے ہے، صرف جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں نیب راولپنڈی نے 23 ارب برآمد کیے ہیں۔

    3 جی 4 جی لائسنس اور ہاؤسنگ فراڈ میں بھی نیب راولپنڈی نے بھاری رقوم برآمد کی ہیں۔

    دوسری طرف نیب لاہور 30 ارب روپے سے زائد کی ریکوری کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے، نیب کراچی نے 3300 ملین سے زائد رقم برآمد کی، نیب سکھر نے 9400 ملین سے زیادہ رقم برآمد کی۔

    نیب کا کہنا ہے کہ کرپٹ عناصر سے رقم پلی بارگین اور رضا کارانہ واپسی کی مد میں برآمد کی گئی، نیب نے یہ بھی بتایا کہ سرکاری خزانے سے لوٹی گئی رقم وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو لوٹائی جا چکی ہے۔

    نیب کے مطابق ہاؤسنگ فراڈ میں برآمد کی گئی رقم متاثرین میں واپس تقسیم کی جا رہی ہے۔

  • نیب: عثمان بزدار اور پنجاب حکومت کے خلاف ایک اور کرپشن کیس میں تحقیقات

    نیب: عثمان بزدار اور پنجاب حکومت کے خلاف ایک اور کرپشن کیس میں تحقیقات

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو نے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار اور پنجاب حکومت کے خلاف ایک اور کرپشن کیس میں تحقیقات میں پیش رفت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے آرمی شہدا کے ورثا کو مختص اراضی سرکاری افسران کو الاٹ کرنے کی تحقیقات جاری ہیں، نیب نے اس سلسلے میں چیف سیکریٹری پنجاب سے زمین الاٹ کرنے پر تمام تر ریکارڈ طلب کر لیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ نیب اسلام آباد نے چیف سیکریٹری کو الاٹمنٹ کے طریقے کار اور رپورٹ فراہم کرنے کے لیے خط لکھا ہے، پنجاب حکومت انکوائری سے بچنے کے لیے تاحال نیب کو رپورٹ دینے میں ناکام رہی ہے۔

    ذرایع کے مطابق جنوبی پنجاب میں 4 ارب کی سیکڑوں ایکڑ اراضی الاٹ کرنے کی منظوری دی گئی تھی، کابینہ ارکان کی مخالفت کے باوجود وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے بیوروکریٹس کو الاٹمنٹ کی منظوری دی۔

    نیب شراب لائسنس کیس میں عثمان بزدار کے جواب سے غیر مطمئن

    ذرایع نے مزید بتایا کہ فائدہ اٹھانے والوں میں وزیر اعلیٰ پنجاب کے پرسنل اسٹاف افسر عامر کریم بھی شامل ہیں، مستفید ہونے والے دیگر افراد میں احمد نواز سکھیرا، فیصل ظہور، اشفاق احمد اور گریڈ 20 کے فدا حسین بھی شامل ہیں۔

    یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف شراب لائسنس کیس میں بھی تفتیش جاری ہے، 19 اگست کو نیب نے عثمان بزدار کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا، اس کیس میں ان کی طلبی کا پھر امکان ہے۔