Tag: NAB

  • نیب: بلین ٹری سونامی پراجیکٹ کے پی میں 6 الگ الگ انکوائریز کی منظوری

    نیب: بلین ٹری سونامی پراجیکٹ کے پی میں 6 الگ الگ انکوائریز کی منظوری

    اسلام آباد: چیئرمین نیب کی زیر صدارت اجلاس میں آج 12 انویسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس میں بلین ٹری سونامی پراجیکٹ کے پی میں 6 الگ الگ انکوائریز کی منظوری سمیت 12 انویسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی۔

    خیبر پختون خوا ٹیکسٹ بک بورڈ کے افسران اور اہل کاروں کے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری بھی دی گئی ہے، جب کہ سابق ایم پی اے قیصر ولی خان کے خلاف انکوائری بند کرنے کی منظوری دی گئی۔

    شوگر سبسڈی اسیکنڈل میں شوگر ملز کی انتظامیہ کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی، بنوں شوگر ملز لمیٹڈ کے افسران اور اہل کاروں کے خلاف انکوائری کی منظوری جب کہ ریونیو ڈپارٹمنٹ ڈی آئی خان کے افسران اور اہل کاروں کے خلاف انکوائری بند کرنے کی منظوری دی گئی۔

    دلاور حسین میمن سی ای او سیپکو سکھر کے خلاف انکوائری بند کرنے، عدم شواہد پر نظیر سومرو سی ٹی او سکھر کے خلاف انکوائری بند کرنے، پاک پی ڈبلیو ڈی افسران اور اہلکاروں کے خلاف انکوائری بند کرنے، ایل جی ای اینڈ آر ڈی ڈی، ٹی ایم اے ٹاؤن افسران اور اہل کاروں کے خلاف انکوائری بند کرنے کی منظوریاں دی گئیں۔

    گومل یونی ورسٹی ڈی آئی خان کے افسران اور اہل کاروں کے خلاف انکوائری بند کرنے، سابق ضلع ناظم پشاور اور دیگر کے خلاف انکوائری بند کرنے، لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے پی افسران اور اہل کاروں کے خلاف انکوائری بند کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

    ایڈیشنل کنٹرولر عبد الولی خان یونی ورسٹی مردان اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری سمیت کے پی آرکیالوجی ڈیپارٹمنٹ کے افسران اور اہل کاروں کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔

    نیب اجلاس میں ایم پی اے سردار خان چانڈیو اور ایم پی اے برہان خان چانڈیو کے خلاف بھی انکوائری کی منظوریاں دی گئیں، ریونیو ڈیپارٹمنٹ افسران اور اہل کاروں کے خلاف بھی انکوائری کی منظوری دی گئی، محکمہ تعلیم و خواندگی سندھ کے افسران اور اہل کاروں کے خلاف انویسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی۔

  • رانا ثناءاللہ کی 10 ستمبر کو نیب میں طلبی کی وجوہات سامنے آگئیں

    رانا ثناءاللہ کی 10 ستمبر کو نیب میں طلبی کی وجوہات سامنے آگئیں

    لاہور : مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ کی 10 ستمبر کو نیب میں طلبی کی وجوہات سامنے آگئیں ، نیب کی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم ان سے اہلیہ، داماد اور بیٹی کی جائیدادوں سے متعلق تفتیش کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب ) کی جانب سے مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ کو طلب کئے جانے کی وجوہات سامنے آگئیں ، ذرائع کا کہنا ہے کہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم راناثناسےاہلیہ،داماد،بیٹی کی جائیدادپرتفتیش اور بسم اللہ سوسائٹی میں خریدےگئے پلاٹس کی تفتیش کرے گی۔

    ذرائع کے مطابق نیب راناثناسےپیراڈائزویلی فیصل آبادمیں2کروڑکی انویسٹمنٹ پربھی پوچھ گچھ کرے جبکہ فیصل آبادمیں3کروڑ50 لاکھ کی دکان سےمتعلق بھی پوچھ گچھ ہوگی۔

    راناثنا سے پوچھا جائے گا کہ انھوں نے 8 کروڑکامنافع ظاہرکیایہ منافع کیسے،کب حاصل کیا جبکہ 40کروڑ کی دیگرپراپرٹیز کے شواہد کے حوالے سے بھی تفتیش ہوگی اور فیصل آبادمیں دکانوں اورآرایس کےلمیٹڈمیں انویسٹمنٹ سے متعلق پوچھا جائےگا۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ راناثنااللہ اورن یب کا حاصل کیا گیاریکارڈمطابقت نہیں رکھتا، راناثنااللہ نےاپنےاثاثوں کی مالیت کم بتائی، ان کی فیملی کے ممبران کو بھی طلب کیاجائےگا۔

    شہریاراحمد سےسورس آف انکم سمیت دیگرتفصیلات سےمتعلق پوچھ گچھ ہوگی جبکہ اقراثناسےبسم اللہ سوسائٹی میں پلاٹس،فیصل آبادمیں دکانوں ، آرایس کےپرائیویٹ لمیٹڈمیں انویسٹمنٹ،سورس آف انکم کی پوچھ گچھ ہوگی۔

  • نیب افسران لوٹی گئی رقم برآمد کرنے کے لیے کوششیں تیز کریں: چیئرمین نیب

    نیب افسران لوٹی گئی رقم برآمد کرنے کے لیے کوششیں تیز کریں: چیئرمین نیب

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نیب افسران کو ہدایت کی ہے کہ لوٹی گئی رقم برآمد کرنے کے لیے کوششیں تیز کی جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جاوید اقبال نے ایک بیان میں کہا ہے کہ نیب بد عنوانی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے کوشاں ہے، اور نیب کے قیام کا مقصد قوم کو کرپشن سے نجات دلانا ہے۔

    بیان میں چیئرمین نیب کا کہنا تھا نیب کرپشن کے خلاف جنگ کو قومی فریضہ سمجھتا ہے، نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے، نیب افسران کی محنت کو بھی قومی اور عالمی ادارے سراہتے ہیں۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب نے کمبائنڈ انوسٹی گیشن ٹیم کا نظام متعارف کرایا ہے، جس میں کیس آفیسر یا ایڈیشنل ڈائریکٹر اور متعلقہ ڈائریکٹر کی نگرانی کے تحت 2 انویسٹی گیشن افسران، ایک لیگل کنسلٹنٹ، مالیاتی ماہر اور فارنسک ماہر ایک ٹیم کے طور شفاف انکوائری کرتے ہیں۔

    سیاسی اثرو رسوخ سے بالاتر ہوکر احتساب کیلئے کوشاں ہیں، چیئرمین نیب

    انھوں نے بتایا کہ نیب اپنے قیام سے لے کر اب تک 466 ارب روپے برآمد کر چکا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین نیب نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ مقدمات کو نمٹانے کے لیے 10 ماہ کا عرصہ مقرر کیا گیا ہے، ملزمان کی گرفتاری پر شکایات مکمل کرنے کے لیے 90 روز مقرر کیے گئے ہیں جب کہ بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے کے لیے بھی 90 روز کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔

  • روشن شیخ سے مزید 4 کیسز کی تفتیش کا بھی فیصلہ

    روشن شیخ سے مزید 4 کیسز کی تفتیش کا بھی فیصلہ

    کراچی: نیب نے سیکریٹری بلدیات روشن شیخ سے زمین الاٹمنٹ کیس کے علاوہ مزید 4 کیسز کی تفتیش کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

    ذرایع نے بتایا ہے کہ نیب کی جانب سے روشن شیخ سے غیر قانونی الاٹمنٹ کیس کے علاوہ دیگر چار کیسز کی تفتیش بھی کی جائے گی، نیب میں زیر تفتیش روشن شیخ کے تمام کیسز کے تفتیشی افسران مشترکہ طور پر ان سے پوچھ گچھ کریں گے۔

    روشن شیخ پر مختلف ادوار میں فنڈز کی خرد برد، ٹھیکے دینے، افسران کی تعیناتی اور اسلحہ لائسنس کے الزامات بھی ہیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ روشن شیخ پر بطور سیکریٹری بلدیات حالیہ مدت میں 45 کروڑ روپے پیٹرول اور گاڑیوں کی مرمت کے نام پر خرد برد کا الزام ہے۔

    غیرقانونی الاٹمنٹ : سیکریٹری بلدیات روشن علی شیخ گرفتار

    اے آر وائی نیوز کے مطابق روشن شیخ کے 9 قریبی عزیز محکمہ بلدیات میں اس وقت بھی اہم عہدوں پر تعینات ہیں، روشن شیخ کے ایک قریبی افسر رحمت اللہ شیخ کو بھی گزشتہ ماہ نیب تحقیقات شروع ہونے پر عہدے سے ہٹایا گیا تھا۔

    سیکریٹری بلدیات پر کے ڈی اے، ایس بی سی اے، ایل ڈی اے کے فنڈز بھی خرد برد کرنے کا الزام ہے، ذرایع نے بتایا کہ روشن شیخ پر عائد الزامات کی تحقیقات کرنے والے 5 افسران نے ڈی جی نیب کو تمام کیسز کی پروگریس رپورٹ پیش کر دی ہے۔

    واضح رہے کہ آج عدالت سے غیر قانونی الاٹمنٹ کیس میں درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد نیب نے سیکریٹری بلدیات روشن علی شیخ کو گرفتار کر لیا ہے، ملزم گرفتاری سے بچنے کے لیے کافی دیر عدالت میں بیٹھا رہا، تاہم وہ جیسے ہی باہر آئے نیب حکام نے انھیں حراست میں لے لیا۔

  • نیب غیر مطمئن، عثمان بزدار کی شراب لائسنس کیس میں دوبارہ طلبی کا امکان

    نیب غیر مطمئن، عثمان بزدار کی شراب لائسنس کیس میں دوبارہ طلبی کا امکان

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے شراب لائسنس کیس میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق شراب لائسنس کیس میں نیب وزیر اعلیٰ پنجاب کے جواب سے مطمئن نہیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار کو نیب آفس دوبارہ طلب کرنے کا امکان ہے۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار 12 اگست کو نیب میں پیش ہوئے تھے، ذرایع کے مطابق وزیر اعلیٰ نے نیب سے جواب جمع کرانے کے لیے 4 ہفتے مانگے تھے، تاہم نیب نے انھیں صرف ایک ہفتے کی مہلت دی تھی۔

    عثمان بزدار کی جانب سے 18 اگست کو 4 صفحات پر مشتمل جواب جمع کرایا گیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ شراب لائسنس کے اجرا میں وزیر اعلیٰ نے کوئی کردار ادا نہیں کیا۔

    شراب لائسنس اجرا کیس : وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے نیب میں جواب جمع کرا دیا

    وزیر اعلیٰ کی جانب سے نیب کے پوچھے گئے 17 سوالوں کے جواب میں کہا گیا تھا کہ عثمان بزدار نے شراب لائسنس کے معاملے پر کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا، شراب لائسنس کے اجرا میں وزیر اعلیٰ کا کوئی کردار نہیں تھا۔

    جواب میں کہا گیا کہ شراب کا لائسنس دینے کا اختیار ڈی جی ایکسائز کے پاس ہے، شراب کے کل 11 لائسنس جاری ہوئے تھے، 9 ڈی جی ایکسائز نے خود جاری کیے، جب کہ 2000 اور 2001 میں گورنر نے لائسنس جاری کیے تھے۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب نے جواب میں کہا کہ نجی ہوٹل کے لائسنس پر آج تک ایک بھی شراب کی بوتل فروخت نہیں ہوئی، نجی ہوٹل نے لائسنس کو رینیو کرانے کے لیے بھی اپلائی کر رکھا ہے ، نیب انکوائری میں لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔

  • شریف خاندان کے ملازم نے شہباز شریف فیملی کی منی لانڈرنگ کا پول کھول دیا

    شریف خاندان کے ملازم نے شہباز شریف فیملی کی منی لانڈرنگ کا پول کھول دیا

    لاہور : منی لانڈرنگ کیس میں شریف خاندان کے لیے کام کرنے والے ملزم محمدعثمان نے نیب کو بتایا کہ سب کچھ سلمان شہبازکے کہنے پر کرتے تھے، ان کے کہنے پر وقار ٹریڈنگ کمپنی نے 600 ملین کی جعلی ترسیلات کیں۔

    تفصیلات کے مطابق شریف خاندان کے سی ایف او سے اب تک کی نیب کی تحقیقاتی رپورٹ موصول ہوگئی ، جس میں کہا گیا ہے کہ محمدعثمان نے کرپٹ پریکٹسز سے شہبازشریف فیملی کے لیےمنی لانڈرنگ کی۔

    تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ محمد عثمان نے2005 میں رمضان شوگر مل میں 90ہزار ماہانہ پرنوکری شروع کی اور 2006میں نوازشریف فیملی نے شہباز شریف فیملی سے حدیبیہ انجینئرنگ مل لی، 2007 میں شہبازشریف فیملی نےشریف فیڈ مل سمیت دیگر کمپنیاں بنائیں۔

    رپورٹ کے مطابق نئی کمپنیزبنانےکےلیےسی ایف او محمد عثمان سے فنڈز پرسوالات کیے گئے ، محمد عثمان کےمطابق نئی کمپنیز کے لیے ترسیلات اورقرضہ جات کے ذرائع بنائے گئے ، ترسیلات اور قرضہ جات کےل یے نصرت شہباز اور بیٹوں کےاکاؤنٹس استعمال کیے گئے۔

    نیب رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2007 سے قبل غیرملکی ترسیلات کوحمزہ شہباز دیکھتےتھے، ملزم محمدعثمان سے شہباز شریف کےلیےمنی لانڈرنگ پرسوالات کیے گئے ، ملزم نےبیان دیا کہ وہ سب کچھ سلمان شہبازکے کہنے پر کرتے تھے، سلمان شہباز کے کہنے پر وقار ٹریڈنگ کمپنی نے 600 ملین کی جعلی ترسیلات کیں ،ساری رقم چیک کے ذریعےسلمان شہباز کےذاتی اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق ملزم محمد عثمان نے بتایا سلمان شہباز کے پاس پیسہ کہاں سے آتا ہے معلوم نہیں، بے نامی اکاؤنٹس کےملزم محمد عثمان سے تحقیقات جاری ہیں۔

  • نیب لاہور میں رواں ہفتے اہم پیشیاں

    نیب لاہور میں رواں ہفتے اہم پیشیاں

    لاہور: نیب لاہور میں رواں ہفتے اہم پیشیاں ہوں گی، کل نیب نے لیگی رہنما حنیف عباسی کو طلب کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے حنیف عباسی کو اسپورٹس بورڈ کرپشن کیس میں کل طلب کر لیا ہے، نیب کی جانب سے لیگی رہنما کو 20 سوالوں پر مشتمل سوال نامہ بھی ارسال جا چکا ہے۔

    حنیف عباسی کو سوالات کے جوابات کے ہمراہ پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    غضنفر عباس چھینہ اور ملک کرامت کے خلاف بھی تحقیقات کا آغاز ہو چکا ہے، غضنفر عباس چھینہ کو 17 اگست کو نیب لاہور میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    سال 2019 میں 261 ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈالے گئے، نیب کی سالانہ رپورٹ میں انکشاف

    مسلم لیگ ن اور شریف خاندان کے ایک اور رہنما کی بھی نیب میں طلبی ہو گئی ہے، مریم نواز کے ماموں زاد بھائی محسن لطیف کو 17 اگست کو طلب کیا گیا ہے، محسن لطیف کو اوقاف کی زمین دینے کے کیس پر طلبی کے نوٹس موصول ہو گئے، اس سلسلے میں شہباز شریف، ایل ڈی اے، اوقاف کے افسران بھی انکوائری میں شامل ہیں۔

    شراب لائسنس کیس، وزیر اعلیٰ پنجاب سے نیب سوالات منظر عام پر

    سابق پرنسپل سیکریٹری وزیر اعلیٰ پنجاب راحیل احمد صدیقی کو بھی طلب کیا گیا ہے، راحیل احمد کو نیب کے سوال نامے کے جوابات 17 اگست کو جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    نیب عثمان بزدار کے خلاف شراب لائسنس کے اجرا کے حوالے سے بھی تحقیقات کر رہا ہے، تحریک انصاف کے صوبائی وزیر لیبر انصر مجید نیازی کو بھی نیب نے طلب کر لیا ہے، ان کو 19 اگست کو نیب میں پیش ہونے کی ہدایت ہے، انصر مجید نیازی کے خلاف غیر قانونی ٹرانسفر پوسٹنگ اور تقرریوں کا الزام ہے۔

  • شراب لائسنس کیس، وزیر اعلیٰ پنجاب سے نیب سوالات منظر عام پر

    شراب لائسنس کیس، وزیر اعلیٰ پنجاب سے نیب سوالات منظر عام پر

    لاہور: نجی ہوٹل کو شراب لائسنس کیس کے سلسلے میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے نیب کے سوالات کی تفصیلات منظر عام پر آ گئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار 12 اگست کو نیب میں پیش ہوئے تھے تاہم وہ نیب کے سوالات کے جواب نہ دے سکے تھے، جس پر انھیں 12 صفحات پر مشتمل سوال نامہ دیا گیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار سے ان کی تنخواہ اور ذرایع آمدن کے بارے میں تفصیل پوچھی گئی ہے، اگر کوئی کاروبار ہے تو اس کی تفصیل مانگی گئی ہے، نیب نے گیس، بجلی، فونز بلوں سمیت ملازمین کی تعداد سے متعلق بھی تفصیل طلب کی ہے۔

    ذرایع کے مطابق نیب نے عثمان بزدار سے وراثت میں حاصل جائیداد سمیت منقولہ و غیر منقولہ جائیدادوں کی تفصیل طلب کی ہے، اور کہا ہے کہ لیز پر یا بذریعہ نیلامی اور تحفوں کی صورت میں اگر کوئی اثاثے ہیں تو ان کی تفصیل بھی دی جائے۔

    ان اثاثوں کی تفصیل بھی طلب کی گئی ہے جو اب ان کی ملکیت نہیں رہے، ایسے اثاثوں کے بارے میں پوچھا گیا ہے کہ انھیں کب اور کسے فروخت کیا گیا، عثمان بزدار سے بیرون ملک دوروں سے متعلق بھی تفصیلات طلب کی گئی ہیں، نیب نے کہا ہے کہ بینک اکاؤنٹ سمیت اہل خانہ یا ان کے نام کریڈٹ کارڈز، قرض اور دیگر تفصیلات ہوں تو فراہم کی جائیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے نیب دفتر میں تحقیقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    عثمان بزدار سے بچوں کے تعلیمی اخراجات اور دیگر تفصیلات فراہم کرنے کا بھی کہا گیا ہے، سیاست میں کب داخل ہوئے کون کون سے الیکشن میں حصہ لیا، نیب نے اس کی تفصیل بھی طلب کی ہے، عثمان بزدار سے الیکشن اخراجات کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ نیب نے عثمان بزدار سے فیملی ممبرز کے نام جائیدادوں کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہیں۔

    یہ تفصیلات نیب آرڈیننس کے سیکشن 19 اور 27 کے تحت طلب کی گئی ہیں، واضح رہے کہ غلط معلومات فراہم کرنے کی صورت میں شیڈول 4 کے تحت 5 برس سزا ہو سکتی ہے۔

  • نیب نے وزیر اعلی پنجاب کو سوالنامہ دے دیا،  اثاثوں کی تفصیلات بھی طلب

    نیب نے وزیر اعلی پنجاب کو سوالنامہ دے دیا، اثاثوں کی تفصیلات بھی طلب

    لاہور : قومی احتساب بیورو ( نیب) نے شراب کےغیرقانونی لائسنس کیس میں وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کو سوالنامہ دے دیا اور اثاثوں کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے تمام مطلوبہ دستاویزات 18 اگست تک فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار شراب کےغیرقانونی لائسنس کیس میں بغیر پروٹو کول نیب آفس پہنچے، وزیراعلیٰ پنجاب کے ساتھ سیکیورٹی کی صرف ایک گاڑی تھی۔

    نیب مشترکہ ٹیم نے عثمان بزدار سے ایک گھنٹہ 40منٹ پوچھ گچھ کی اور وزیر اعلی پنجاب کوسوالنامہ دے دیا اور ہدایت کی کہ تمام مطلوبہ دستاویزات 18 اگست تک نیب کو فراہم کی جائیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار کوجاری کردہ سوالات 12صفحات پر مشتمل ہیں، بعض سوالوں کے بارے میں وزیراعلی نے لاعلمی کا اظہار کیا ، وزیراعلیٰ پنجاب کے لاعلمی کے اظہار پر نیا سوالنامہ جاری کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق نیب نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کر لیں اور کہا 18اگست تک اپنے اور خاندان کے اثاثوں کی تفصیلات دیں۔

  • آئینی و قانونی معاملات میں غنڈہ گردی کے ذریعے مداخلت کی گئی، نیب نے اعلامیہ جاری کر دیا

    آئینی و قانونی معاملات میں غنڈہ گردی کے ذریعے مداخلت کی گئی، نیب نے اعلامیہ جاری کر دیا

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے مریم نواز کی پیشی کے موقع پر ن لیگی کارکنوں کی جانب سے ہنگامہ آرائی پر اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج مریم نواز کو ذاتی حیثیت میں مؤقف دینے کے لیے طلب کیا گیا تھا، لیکن لیگی کارکنوں نے منظم انداز میں غنڈہ گردی کی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیب نے اعلامیے میں ن لیگی کارکنوں کی غنڈہ گردی کو آئینی و قانونی معاملات میں مداخلت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نیب دفتر کے باہرغنڈہ گردی کر کے پتھراؤ اور بد نظمی کی گئی، شرپسند عناصر کے پتھراؤ سے نیب عمارت کو بھی نقصان پہنچا، اور کار سرکار میں مداخلت کی گئی۔

    اعلامیے کے مطابق چیئرمین نیب نے لیگی رہنما اور کارکنوں کے خلاف مقدمے کی منظوری دے دی، لیگی کارکنان کے خلاف غیر قانونی اقدام، کارسرکار میں مداخلت کا مقدمہ درج ہوگا۔

    نیب نے کہا ہے کہ 20 سالہ دور میں پہلی بار نیب کے ساتھ یہ برتاؤ کیا گیا، عمارت پر پتھراؤ کیا گیا اور شیشے توڑے گئے، پتھراؤ سے نیب ملازمین بھی زخمی ہوئے۔

    آج نیب لاہور آفس کے باہر کیا ہوا؟ تفصیل یہاں

    قبل ازیں، نیب دفتر کے باہر ہنگامہ آرائی کے بعد نیب نے ہنگامی اجلاس طلب کیا، جس میں ڈی جی نیب نے ہنگامہ آرائی پر پراسکیوشن ونگ سے قانونی رائے مانگی، پراسیکوشن ونگ نے بتایا کہ ملوث افراد کے خلاف کار سرکار میں مداخلت کا مقدمہ درج ہو سکتا ہے، جس پر ڈی جی نیب نے پراسیکوشن ونگ کو درخواست تیار کرنے کی ہدایت کی۔

    نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں مریم نواز کی دوبارہ طلبی پر غور کیا گیا، اب انھیں آئندہ ہفتے دوبارہ طلب کیے جانے کا نوٹس جاری ہوگا۔