Tag: NAB

  • لیگی کارکنان کو پیشی پر ساتھ لانا سوچی سمجھی سازش ہے، راجہ بشارت

    لیگی کارکنان کو پیشی پر ساتھ لانا سوچی سمجھی سازش ہے، راجہ بشارت

    لاہور : وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے کہا ہے کہ مریم نواز کی نیب میں پیشی کے موقع پر پنجاب بھر سے لیگی کارکنان کو ساتھ لانا سوچی سمجھی سازش ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ ن لیگ والوں کا ہمیشہ یہ وطیرہ رہا ہے جب بھی ان کا احتساب ہوا انہوں نے واویلا مچایا۔

    راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ ن لیگ نیب اور دیگر ملکی اداروں کیخلاف زہر اگلنے کی حد پہلے ہی پار کرچکی تھی، آج انہوں نے نیب کی کارروائی میں رکاوٹ ڈالنے کیلئے پتھراؤ بھی کر ڈالا۔

    صوبائی وزیر قانون نے کہا کہ ہمارے پاس تمام گاڑیوں کی فوٹیجز موجود ہیں جن سے پتھراؤ ہوا، ہم نے محکمہ ایکسائز سے ان تمام گاڑیوں کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔

    وزیر قانون پنجاب نے کہاکہ پتھراﺅ اورپولیس چوکی پر حملہ ایک منظم سازش کے تحت کیاگیا،جعلی نمبرپلیٹیس لگاکرگاڑیوں میں پتھر بھر کرلاناسب تحقیقات میں سامنے آجائے گا۔

    راجہ بشارت کا مزید کہنا تھا کہ پتھراؤ میں استعمال ہونے والی گاڑیوں اور افراد کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی، یہ شہر کسی کی جاگیر نہیں کہ کوئی بھی اٹھے اور دہشت پھیلانا شروع کردے۔

    واضح رہے کہ آج مریم نواز کی نیب میں پیشی کے موقع پر صورتحال کشیدہ ہوگئی تھی، نیب دفتر کے باہر لیگی کارکنان کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا جبکہ لیگی کارکنوں نے نیب دفتر کے باہر رکاوٹیں ہٹادیں تھیں۔

    پولیس کی جانب سے لیگی کارکنوں کومنتشر کرنے کیلئے شیلنگ کی گئی اور نیب آفس کے باہر واٹر کینن بھی طلب کرلی گئی، لیگی کارکنان گاڑی نمبر ایل ای 3378میں پتھر سے بھرے تھیلے لے کر آئے تھے ، لیگی کارکنوں نے گاڑی کےاندر سے پتھر نکال کر پولیس پر برسائے۔

    لیگی کارکنوں کے پتھراؤ کے باعث نیب دفتر پر کھڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ نیب دفتر کے باہر بیریئر بھی توڑنے کی کوشش کی گئی۔

  • کشیدہ صورت حال، نیب میں پیشی منسوخ، مریم کا واپس جانے سے انکار

    کشیدہ صورت حال، نیب میں پیشی منسوخ، مریم کا واپس جانے سے انکار

    لاہور: کشیدہ صورت حال پر نیب نے پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی پیشی منسوخ کر دی، تاہم مریم نواز نے مطالبہ کیا ہے کہ پیشی آج ہی کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق آج قومی احتساب بیورو کے دفتر میں مریم نواز کی رائیونڈ اراضی کیس میں پیشی تھی، تاہم ن لیگی کارکنوں کی شدید ہنگامہ آرائی کے باعث نیب نے مریم نواز کی پیشی منسوخ کر دی۔

    نیب نے مریم نواز کو پیشی منسوخی کا پیغام بھی بھجوا دیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ مریم نواز غنڈوں کے ہمراہ نیب آفس آئیں، لیگی کارکنوں کے پتھراؤ سے 15 نیب اہل کار زخمی ہوئے، اینٹی رائٹ فورس کے جوانوں پر پتھر لگنے سے انھیں شدید چوٹیں آئیں، متعدد پولیس اہل کاروں کو موقع پر طبی امداد دی گئی۔

    نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ مریم نواز کی پیشی پر منظم انداز میں رکاوٹیں حائل کی گئیں، شرپسند عناصر کے پتھراؤ سے نیب عمارت کو بھی نقصان پہنچا ہے، لیگی کارکنان کی جانب سے آئینی و قانونی معاملات میں غنڈہ گردی کے ذریعے مداخلت کی گئی ہے، یہ سرکار میں مداخلت کا مظاہرہ تھا۔

    دوسری طرف مریم نواز نے مطالبہ کیا ہے کہ ان کی پیشی آج ہی کی جائے، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا میں نیب دفتر سے نہیں جاؤں گی، مجھ سے یک جہتی کے لیے آئے پرامن کارکنان پر شیلنگ کی شدید مذمت کرتے ہیں، پولیس نے آنسو گیس شیلنگ، لاٹھی چارج اور پتھراؤ کیا، میں یہاں سے نہیں جاؤں گی، حوصلہ نہیں ہے تو سوچ سمجھ کر بلانا چاہیے تھا۔

    مریم نواز نے کہا کہ مجھے نقصان پہنچانے کے لیے آج نیب دفتر بلایا گیا، میں یہاں کھڑی ہوں، بلایا ہے تو جواب بھی سنیں، نیب اب میرا سامنا کرنے کی جرات کرے، واپس نہیں جاؤں گی جب تک نیب سوالوں کا جواب نہیں سن لیتا۔

    واضح رہے کہ مریم نواز کی نیب میں پیشی کے موقع پر صورت حال اس وقت سخت کشیدہ ہو گئی جب نیب دفتر کے باہر لیگی کارکنان نے جمع ہو کر شدید ہنگامہ آرائی شروع کی اور پولیس پر پتھراؤ کیا۔

    میں ڈرنے والی نہیں ہوں: مریم نواز

    لیگی کارکنوں نے نیب دفتر کے باہر رکاوٹیں بھی ہٹائیں، جس پر پولیس کی جانب سے لیگی کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ کرنی پڑی، نیب آفس کے باہر واٹر کینن بھی طلب کی گئی۔

    لیگی کارکنان ایک گاڑی میں پہلے ہی سے پتھر رکھ کر لائے تھے، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ ہنگامہ آرائی کے ارادے سے تیار ہو کر آئے تھے، لیگی کارکنوں نے گاڑی کے اندر سے پتھر نکال کر پولیس پر برسائے، اے آر وائی نیوز کے مطابق لیگی کارکنان گاڑی ایل ای 3378 میں پتھر سے بھرے شاپر لائے تھے۔

  • مریم نواز کا نیب کے سامنے پیش ہونے کا فیصلہ

    مریم نواز کا نیب کے سامنے پیش ہونے کا فیصلہ

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے نیب کے سامنے پیش ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مسلم لیگ ن کے ذرایع نے بتایا کہ مریم نواز نیب کے سامنے پیش ہوں گی، نیب کے سامنے پیشی کا فیصلہ وکلا، اہل خانہ اور پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کے بعد کیا گیا ہے۔

    پارٹی ذرایع کے مطابق مریم نواز قافلے کی صورت جاتی امرا سے نیب آفس ٹھوکر نیاز بیگ پہنچیں گی، اس سلسلے میں لیگی کارکنوں کو منگل کی صبح 9 بجے جاتی امرا پہنچنے کی ہدایت کی جائے گی، لیگی رہنما اور کارکنان گاڑیوں کے قافلے میں مریم نواز کے ہمراہ نیب دفتر جائیں گے۔

    واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو نے مریم نواز کو 11 اگست کو دن 11 بجے طلب کیا ہے، نیب لاہور مریم نواز کی 200 ایکڑ اراضی کے حوالے سے تحقیقات کر رہا ہے۔

    اس سلسلے میں نیب کی جانب سے ایک سوال نامہ بھی تیار کیا گیا ہے، جس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحب زادی سے کہا گیا ہے کہ زمین کی خرید و فروخت کی تمام تفصیلات نیب کو فراہم کی جائیں۔

    مریم نواز کی نیب میں طلبی، سوال نامہ تیار

    نیب نے سوال کیا ہے کہ زمین کی خریداری کے لیے فنڈز کب اور کہاں سے مینج ہوئے، مذکورہ اراضی کی خریداری کے لیے ڈیوٹی، ٹیکس کی تفصیلات دی جائیں، سوال نامے کے مطابق اراضی میں سے کوئی حصہ فروخت کیا گیا ہو تو اس کی بھی تفصیلات مانگی گئی ہیں، نیب نے کہا ہے کہ اراضی اگر ایگریکلچر یا کمرشل استعمال میں آئی ہے تو اس کی بھی تفصیلات دی جائیں۔

    یاد رہے کہ نیب نے مریم نواز کو رائے ونڈ جاتی عمرہ کے علاقے میں 200 ایکڑ اراضی غیر قانونی طور پر اپنے نام منتقل کرنے کے الزام میں طلب کیا ہے، ذرایع کے مطابق 2014 میں رائے ونڈ میں مریم نواز کے نام 2 سو ایکڑ زمین منتقل کی گئی۔

  • پنجاب اسپورٹس بورڈ کرپشن کیس، حنیف عباسی 17 اگست کو نیب میں طلب، سوالنامہ ارسال

    پنجاب اسپورٹس بورڈ کرپشن کیس، حنیف عباسی 17 اگست کو نیب میں طلب، سوالنامہ ارسال

    لاہور: حنیف عباسی اور ذوالفقار گھمن کے خلاف تحقیقات کے آغاز کے بعد قومی احتساب بیورو نے حنیف عباسی کو 17 اگست کو نیب میں طلب کر لیا ہے، اس سلسلے میں انھیں 20 سوالات پر مشتمل سوال نامہ بھی ارسال کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسپورٹس بورڈ کرپشن کیس میں نیب نے مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کو طلب کر لیا ہے، نیب کی جانب سے انھیں سوال نامہ ارسال کیا گیا ہے جس میں پوچھا گیا ہے کہ پنجاب اسپورٹس بورڈ میں پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ بنانے کا کیا مقصد تھا؟

    حنیف عباسی سے پوچھا گیا ہے کہ کیا آپ کی 4 جنوری 2017 کو وزیر اعلیٰ پنجاب سے ملاقات ہوئی؟ وزیر اعلیٰ پنجاب اور دیگر بورڈ ارکان پر پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ بنانے کا دباؤ کیوں ڈالا؟ یونٹ کی مجاز اتھارٹی کون تھا اور اس کی قانونی حیثیت کیا ہے؟

    حنیف عباسی سے یہ بھی پوچھا گیا ہے کہ بطور چئیرمین اسٹیئرنگ کمیٹی ان کے کیا اختیارات تھے؟ پی ایم یو کے تحت شروع منصوبوں میں ان کا کیا کردار تھا؟ پی ایم یو مقررہ وقت پر جو منصوبے مکمل نہ کر سکا کیا ان کے خلاف کوئی کارروائی کی؟ کیا پی ایم یو کی نا اہلیوں کے خلاف قانونی  یا محکمانہ کارروائی کی یا نہیں؟ پی ایم یو کے مالی اختیارات کے حوالے سے بھی بیورو کو جواب دیا جائے۔

    نیب نے پوچھا ہے کہ اسپورٹس بورڈ کے منصوبوں کے لیے جگہ کا تعین کرنے کا طریقہ کار کیا تھا؟ بطور وائس چئیرمین پنجاب اسپورٹس بورڈ آپ کے کیا اختیارات تھے؟ کیا اسپورٹس بورڈ کے کسی منصوبے کا کبھی ذاتی طور پر معائنہ کیا؟ اسپورٹس بورڈ کے 3 جنوری 2017 کے اجلاس سے قبل گراؤنڈ کا دورہ کیا یا اس کی تجویز دی؟ کیا ایک ساتھ ہی 66 منصوبے شروع کرنے کے لیے دباؤ ڈالا، اور کیا وزیر منصوبہ بندی نے 3 جنوری 2017 کو ایک ساتھ 66 منصوبے شروع کرنے کی مخالفت کی؟

    نیب نے استفسار کیا ہے کہ کیا وزیر منصوبہ بندی نے ایک ساتھ منصوبے شروع کرنے کے اقدام سے نقصان کی نشان دہی کی تھی؟ اور آپ نے 102 منصوبوں کا آغاز کرایا جن میں سے 98 وقت پر مکمل نہ ہو سکے، آپ کے  فیصلوں کی وجہ سے قومی خزانے کو نقصان پہنچ سکتا تھا، آپ نے کیوں اس فیصلے پر نظر ثانی نہیں کی؟

    حنیف عباسی سے یہ بھی پوچھا گیا ہے کہ انھوں نے اکرم ثعبان کا بطور پراجیکٹ ڈائریکٹر انتخاب کیوں کیا؟ ایسی اسامیوں پر بھرتیوں کا اشتہار کیوں دیا جو منسوخ ہو چکی تھیں۔

    نیب نے حنیف عباسی کو مذکورہ سوالوں کے جوابات کے ساتھ ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی ہدایت کر دی ہے، پیش نہ ہونے پر نیب آرڈیننس کے شیڈول ٹو کے تحت ان کے خلاف کارروائی کی جا سکتی ہے۔

  • مریم نواز کی نیب میں طلبی، سوال نامہ تیار

    مریم نواز کی نیب میں طلبی، سوال نامہ تیار

    لاہور : قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی پیشی سےمتعلق سوال نامہ تیار کرلیا ہے، جس میں زمین کی خرید و فروخت کی تمام تفصیلات طلب کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی 200 ایکڑ اراضی الاٹمنٹ کے معاملے پر نیب نے پیشی سےمتعلق سوال نامہ تیار کرلیا ہے، نیب نے سوالنامے میں کہا ہے کہ زمین کی خریدوفروخت کی تمام تفصیلات فراہم کی جائیں۔

    نیب نے سوال کیا ہے کہ زمین کی خریداری کیلئےفنڈز کب اور کہاں سےمینج ہوئے اور مذکورہ اراضی کی خریداری کیلئےڈیوٹی،ٹیکس کی تفصیلات دیں۔

    سوالنامے کے مطابق اراضی میں سے کوئی حصہ فروخت کیا گیا تو تفصیلات فراہم کریں، اراضی ایگریکلچر یاکمرشل استعمال میں آئی توتفصیلات دی جائیں۔

    یاد رہے قومی احتساب بیورو( نیب) نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو 11 اگست کو پیش ہونے کی ہدایت کی ہے، نیب نے مریم نوازکورائے ونڈ جاتی عمرہ کے علاقے میں 200 کینال اراضی غیر قانونی طور پر اپنے نام منتقل کرنے کا الزام میں طلب کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق 2014 میں رائے ونڈ میں مریم نواز کے نام 2 سو ایکٹر زمین منتقل کی گئی ،100 کنال زمین شہباز شریف اور 100 کنال زمین نواز شریف کے نام منتقل کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ زمین منتقلی میں ایل ڈی اے کے قواعد و ضوابط کو نظر انداز کیا گیا، شریف فیملی کی اراضی کے ارد گرد تعمیرات کو روکنے کے لئے اراضی کو گرین لینڈ قرار دیا گیا ہے۔

    نیب کی جانب سے سابق ڈی جی ایل ڈی اے احمد چیمہ اور سابق ڈی سی او لاہور نور امین مینگل سے بھی تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

  • نیب نے مریم نواز کو 11 اگست کو طلب کرلیا

    نیب نے مریم نواز کو 11 اگست کو طلب کرلیا

    لاہور : قومی احتساب بیورو( نیب) نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو 11 اگست کو طلب کرلیا ، مریم نواز پرجاتی امرامیں200کینال اراضی غیرقانونی طورپر اپنے نام منتقل کرنے کا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو( نیب) نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو 11 اگست کو پیش ہونے کی ہدایت کردی، نیب نے مریم نوازکورائے ونڈ جاتی عمرہ کے علاقے میں 200 کینال اراضی غیر قانونی طور پر اپنے نام منتقل کرنے کا الزام میں طلب کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق 2014 میں رائے ونڈ میں مریم نواز کے نام 2 سو ایکٹر زمین منتقل کی گئی ،100 کنال زمین شہباز شریف اور 100 کنال زمین نواز شریف کے نام منتقل کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ زمین منتقلی میں ایل ڈی اے کے قواعد و ضوابط کو نظر انداز کیا گیا، شریف فیملی کی اراضی کے ارد گرد تعمیرات کو روکنے کے لئے اراضی کو گرین لینڈ قرار دیا گیا ہے۔

    نیب کی جانب سے سابق ڈی جی ایل ڈی اے احمد چیمہ اور سابق ڈی سی او لاہور نور امین مینگل سے بھی تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

  • منی لانڈرنگ کی تحقیقات ، شہباز شریف خاندان  کی مشکلات میں اضافہ

    منی لانڈرنگ کی تحقیقات ، شہباز شریف خاندان کی مشکلات میں اضافہ

    لاہور : منی لانڈرنگ کی تحقیقات میں شہباز شریف خاندان کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا، قومی احتساب بیورو ( نیب) نے رپورٹ میں کہا ہے کہ شریف گروپ آف کمپنیز کے چیف فنانشل آفیسر محمد عثمان نے منی لانڈرنگ میں شہباز شریف فیملی کی معاونت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز شریف خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آئی ، نیب نے شریف فیملی کے چیف فنانشل آفیسر سےاب تک ہونے والی تحقیقاتی رپورٹ احتساب عدالت میں جمع کرادی گئی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایف ایم یو نے شہباز شریف کے اکاؤنٹس میں مشکوک ٹرانزیکشنز پر رپورٹ نیب کودی، 23اکتوبر2018 کو منی لانڈرنگ،آمدن سے زائداثاثوں کی تحقیقات کاآغازہوا، تحقیقات کے مطابق شہباز شریف،خاندان نے آمدن سےزائد7 ارب کے اثاثے بنائے۔

    نیب رپورٹ کے مطابق شہباز شریف اور خاندان نے آمدنی کو ظاہر کرنے کیلئے جعلی ذرائع بنائے اور ملازمین سےملکرآرگنائزڈمنی لانڈرنگ کی گئی ، ملزم محمد عثمان کرپشن اور کرپٹ پریکٹسز میں ملوث ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملزم محمد عثمان نے شہباز شریف اوردیگر کی منی لانڈرنگ کے لیے سہولت فراہم کی اورمنی لانڈرنگ میں اہم کردار اداکیا، سی ایف او شہبازشریف،حمزہ ،سلمان شہبازکی ہدایات پرمنی لانڈرنگ کرتےتھے۔

    ،نیب رپورٹ کے مطابق ملزم محمد عثمان جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں ہے۔

  • نیب کا آصف زرداری اور نواز شریف کی گاڑیاں قبضے میں لینے کا فیصلہ

    نیب کا آصف زرداری اور نواز شریف کی گاڑیاں قبضے میں لینے کا فیصلہ

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو (نیب) نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق صدر آصف زرداری اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی گاڑیاں قبضے میں لینے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ سے تحفے میں ملی گاڑیاں لینے پر دائر کرپشن ریفرنس میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق صدر آصف زرداری اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی گاڑیاں قبضے میں لینے کا فیصلہ کرلیا۔

    نیب نے آصف علی زرداری کی 3گاڑیوں کی ملکیت منجمد کردیں ، آصف زرداری کی 2بی ایم ڈبلیو اور ایک لیکسز گاڑی کی ملکیت منجمد کی گئی۔

    نواز شریف کی توشہ خانہ سے لی جانے والی مرسیڈیز گاڑی کی ملکیت بھی منجمد کردی گئی ہے ، احتساب عدالت نے نیب سے تمام گاڑیوں کا ریکارڈ طلب کرلیا اور کہا نیب تفتیشی افسر 5 اگست کو ریکارڈ پیش کریں۔

    خیال رہے توشہ خانہ ریفرنس کےمطابق آصف زرداری اورنواز شریف پر غیرقانونی طور پر گاڑیاں حاصل کرنے کا الزام ہے، غیرقانونی طورپرگاڑیاں یوسف رضا گیلانی سے حاصل کی گئیں۔

  • ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے نیب کو بہترین ادارہ قرار دے دیا

    ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے نیب کو بہترین ادارہ قرار دے دیا

    اسلام آباد: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے قومی ادارہ احتساب (نیب) کی کارکردگی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ بدعنوانی کے خلاف پاکستان کی جنگ میں نیب بہترین ادارہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے قومی ادارہ احتساب (نیب) کو ختم کرنے اور احتساب قانون میں ترامیم سے متعلق انتباہ کرتے ہوئے بدعنوانی کے خلاف پاکستان کی جنگ میں نیب کو بہترین ادارہ قرار دیا ہے۔

    ٹرانسپیرنسی انٹرنیشل کا کہنا ہے کہ ترامیم سے پہلے پاکستان کے عالمی معاہدوں کو نظر میں رکھا جائے، پاکستان نے اقوام متحدہ کے اداروں سے معاہدوں اور ایس ڈی جیز پر بھی عمل کرنا ہے۔

    ادارے نے نیب کی حالیہ کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین نیب جاوید اقبال کی قیادت میں 466 ارب کی ریکوری کی گئی۔

    ٹی آئی کا کہنا ہے کہ پاکستان نے انسداد رشوت ستانی کے یو این چارٹر پر دستخط کیے ہیں، چارٹر کے تحت صدر نے احتساب کے لیے نیب کو ذمہ داری دی ہے۔ چارٹر کے تحت پاکستان انسداد بدعنوانی کے لیے مسلسل مؤثر اقدامات کا پابند ہے۔

    ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے چیئرمین سہیل مظفر کا کہنا ہے کہ اپنے قیام سے نیب نے انسداد بدعنوانی کے لیے اچھا کام کیا ہے، کرپشن سے متعلق عالمی درجہ بندی میں پاکستان کی رینکنگ بہتر ہوئی۔

    سہیل مظفر کا مزید کہنا تھا کہ سنہ 2016 میں ٹرانسپیرنسی نے جنوبی ایشیائی ممالک کے اداروں کا موازنہ کیا، پاکستان کے دیگر وفاقی و صوبائی اداروں کے مقابلے میں نیب بہتر ہے۔

  • نیب نقائص پر مبنی تحقیقات کو ریفرنس میں بدل دیتا ہے، سپریم کورٹ کا اظہار برہمی

    نیب نقائص پر مبنی تحقیقات کو ریفرنس میں بدل دیتا ہے، سپریم کورٹ کا اظہار برہمی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ایک حکم نامے میں احتساب ادارے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیب ریفرنس کے فیصلوں میں تاخیر کی وجہ نیب خود ہے، نیب نقائص پر مبنی تحقیقات کو ریفرنس میں بدل دیتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب چیئرمین جاوید اقبال نے سپریم کورٹ کو احتساب عدالتوں میں کرپشن ریفرنسز کے فیصلوں میں تاخیر سے متعلق وجوہ پیش کیے تھے، اور کہا تھا کہ کرپشن مقدمات پر 30 دن میں فیصلہ ممکن نہیں، موجودہ احتساب عدالتیں مقدمات کا بوجھ اٹھانے کے لیے ناکافی ہیں۔

    آج چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد سمیت تین رکنی بینچ نے لاکھڑا پاور پلانٹ تعمیر میں بے ضابطگیوں سے متعلق کیس میں ایک حکم نامہ جاری کیا، جس میں سپریم کورٹ کے بینچ نے کہا ہے کہ نیب ریفرنس کے فیصلوں میں تاخیر کی وجہ نیب خود ہے، نیب کے پاس نہ صلاحیت ہے نہ ہی انکوائری اور تحقیقات کا تجربہ ہے، نیب میں انکوائری کا جائزہ لینے کا کوئی پیمانہ نہیں، نقائص پر مبنی تحقیقات کو ریفرنس میں بدل دیا جاتا ہے۔

    کرپشن مقدمات پر 30دن میں فیصلہ ممکن نہیں، چیئرمین نیب نے سپریم کورٹ کو آگاہ کردیا

    سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب کو مرتب ریفرنس کا خود جائزہ لینے کی ضرورت ہے، نیب 30 روز میں ریفرنس پر فیصلے کو یقینی بنائے، فیصلوں میں تاخیر کی وجہ نیب، آفیشل اور پراسیکیوشن ٹیم ہے، چیئرمین اگر سمجھے کہ ان کی ٹیم کے تجربے کا ایشو ہے تو ٹیم کو تبدیل کر دیں۔

    تین صفحات پر مشتمل سپریم کورٹ کے حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نیب اپنے رولز مرتب کر کے آئندہ سماعت پر پیش کرے اور چیئرمین نیب آئندہ سماعت پر تحریری جواب دیں۔

    ججز کا کہنا تھا کہ سیکریٹری قانون نے کابینہ سے نئی 120 عدالتوں کی منظوری لے کر ججز کی تعیناتی کا بیان دیا ہے، اب ان نئی احتساب عدالتوں میں ججز نیب ریفرنس پر جلد فیصلہ کرنے کی پوزیشن میں ہوں گے۔