Tag: NAB

  • سابق وزیر اعظم کے خلاف نیب ریفرنس کی منظوری

    سابق وزیر اعظم کے خلاف نیب ریفرنس کی منظوری

    اسلام آباد: قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کرپشن کے 3 ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دے دی جن میں شہباز شریف اور ان کے بیٹوں، شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے خلاف ریفرنسز شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کرپشن کے 3 ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دے دی، نیب کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف، حمزہ شہباز، سلمان شہباز و دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ شہباز شریف کے خاندان کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات پر ریفرنس دائر کیا جائے گا، شہباز شریف، حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے خلاف 7 ہزار 328 ملین روپے کا ریفرنس دائر ہوگا۔ شہباز شریف نے خاندان سے مل کر بے نامی دار، اور فرنٹ مین کے ذریعے اثاثے بنائے۔

    نیب کا کہنا ہے کہ ملزمان پر منی لانڈرنگ اور فنڈز میں خرد برد کے بھی الزامات ہیں۔

    علاوہ ازیں پاکستانی سفارتخانہ جکارتہ میں کرپشن پر وزارت خارجہ کے افسران کے خلاف ریفرنس کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ سنہ 02-2001 میں مصطفیٰ انور حسین نے سفارتخانے کی عمارت کو فروخت کیا تھا۔ عمارت فروخت کرنے سے قومی خزانے کو 1.32 ملین ڈالر کا نقصان ہوا تھا۔

    نیب اعلامیے کے مطابق سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف بھی ایل این جی کیس میں ضمنی ریفرنس کی منظوری دی گئی ہے، شاہد خاقان عباسی کے صاحبزادے عبد اللہ عباسی کے خلاف بھی ریفرنس کی منظوری دی گئی۔

    نیب کے مطابق 1.426 بلین روپے کی رقم عبد اللہ خاقان عباسی کے اکاؤنٹ میں آئی، شاہد خاقان کے اکاؤنٹ میں 2013 سے 20171.294 بلین روپے منتقل ہوئے۔ دونوں ان رقوم کی وضاحت نہ کرسکے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مفتاح اسماعیل اور شیخ عمران الحق کے خلاف بھی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی، ریفرنس میں سابق چیئرمین اوگرا سعید احمد، سابق چیئر پرسن عظمیٰ عادل، شاہد اسلام، حسین داؤد، ڈائریکٹر صمد داؤد کے نام بھی ریفرنس میں شامل ہے۔

    مذکورہ ریفرنس ایل این جی ٹرمنل ون کے معاہدے میں اختیارات کے غلط استعمال کے الزام پر ہے۔

  • ایل این جی کیس میں شاہد خاقان عباسی کے اثاثے منجمد کر دیے گئے

    ایل این جی کیس میں شاہد خاقان عباسی کے اثاثے منجمد کر دیے گئے

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے شاہد خاقان کی گاڑی ٹرانسفر کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا، نیب کا کہنا ہے کہ ایل این جی کیس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو نے کہا ہے کہ ایل این جی کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنماؤں شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں۔

    نیب کے مطابق شاہد خاقان عباسی کے منقولہ و غیر منقولہ اثاثے منجمد کیے گئے ہیں، شاہد خاقان کی جائیدادوں اور گاڑیوں کے ٹرانسفر پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ آج احتساب عدالت میں ایل این جی کیس مین سماعت تھی، عدالت نے شاہد خاقان عباسی کی فروخت شدہ گاڑی کا ٹرانسفر بھی روک دیا ہے، جائیدادوں اور گاڑیوں کے ٹرانسفر پر فیصلہ بعد میں سنایا جائے گا۔

    یاد رہے کہ 5 اپریل کو شاہد خاقان عباسی کے خلاف ایل این جی اسکینڈل میں نیا موڑ اس وقت آیا تھا جب ملزمان کی جائیداد ضبطگی کا مرحلہ آن پہنچا تھا، احتساب عدالت میں سماعت کے دوران سابق ایم ڈی پی ایس او شاہد الاسلام کو اشتہاری ملزم قرار دیا گیا، عدالت نے ملزم کا شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم جاری کیا۔

    نیب تفتیشی افسر کا عدالت میں کہنا تھا کہ ملزم شاہد الاسلام بیرون ملک روپوش ہو چکا ہے، اور جان بوجھ کر عدالتی کارروائی کا سامنا نہیں کر رہا۔ عدالت نے ملزم کے دائمی وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے۔

  • برجیس طاہر کی درخواست ضمانت مسترد کی جائے: نیب کی عدالت سے استدعا

    برجیس طاہر کی درخواست ضمانت مسترد کی جائے: نیب کی عدالت سے استدعا

    لاہور: قومی احتساب بیورو نے لاہور ہائی کورٹ سے مسلم لیگ ن کے ایم این اے برجیس طاہر کی درخواست ضمانت مسترد کرنے کی استدعا کر دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیب نے لاہور ہائی کورٹ میں مسلم لیگ نون کے ایم این اے برجیس طاہر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی نیب انکوائری سے متعلق کیس میں 6 صفحات کا تحریری جواب جمع کرا دیا۔

    تحریری جواب میں برجیس طاہر کی ضمانت کی درخواست خارج کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ برجیس طاہر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی انکوائری کی جا رہی ہے۔

    نیب نے عدالت کو بتایا کہ برجیس طاہر کے خلاف نیب کو 9 اپریل 2020 کو اثاثوں کی تحقیقات کے لیے درخواست موصول ہوئی، جس پر چیئرمین نیب نے انکوائری کی منظوری دی۔

    شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری

    نیب نے کہا کہ برجیس طاہر کے خلاف اب آمدن سے زائد اثاثوں کی انکوائری کر رہے ہیں، قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد برجیس طاہر سے ان کے اثاثوں کی تفصیلات مانگی گئیں، نیب نے مختلف محکموں سے بھی ان کے اثاثوں کی تفصیلات طلب کی ہیں۔

    نیب نے عدالت سے استدعا کی کہ برجیس طاہر کے تاحال وارنٹ گرفتاری جاری نہیں کیے گئے ہیں لہٰذا عدالت ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دے۔

  • نیب نے نور الحق قادری کے خلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا

    نیب نے نور الحق قادری کے خلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا

    راولپنڈی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے نور الحق قادری کے خلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی نور الحق قادری کے خلاف نیب نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا، نیب نے حج کی اشتہاری مہم میں مبینہ بے ضابطگیوں کی بھی چھان بین کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    نیب کی جانب سے گزشتہ 2 سال کی اشتہاری مہم کا مکمل ریکارڈ حاصل کیا جائے گا، اشتہاری ایجنسیوں اور پی آئی ڈی سے بھی ریکارڈ لیا جائے گا، حج اشتہاری مہم کی چھان بین کا فیصلہ مبینہ بے ضابطگیوں پر کیا گیا۔

    وزیر کے خلاف سرکاری عمارت بزنس پارٹنر کو کرائے پر دینے کا ریکارڈ بھی حاصل کر لیا گیا ہے، اس سلسلے میں اختیارات کے غلط استعمال کی شکایت پر چیئرمین نیب نے معاملے کی جانچ پڑتال کا حکم دیا تھا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ نیب کا شکایات سیل نورالحق قادری کے اثاثوں کی مکمل معلومات حاصل کرے گا، شکایات کی مکمل تصدیق کے بعد باقاعدہ انکوائری شروع کیے جانے کا امکان ہے۔

    حلیم عادل شیخ کا ملیر کی 253 ایکڑ زمین پر قبضے اور بیچنے کا انکشاف

    واضح رہے کہ پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ کے ستارے بھی گردش میں آ گئے ہیں، اینٹی کرپشن کے بعد اب قومی احتساب بیورو (نیب) نے بھی ان کے خلاف گھیرا تنگ کر لیا۔ حلیم عادل شیخ پر ملیر کی 253 ایکڑ سرکاری زمین پر قبضے اور غیر قانونی طور پر فروخت کرنے کا الزام ہے۔

  • حلیم عادل شیخ کا ملیر کی 253 ایکڑ زمین پر قبضے اور بیچنے کا انکشاف

    حلیم عادل شیخ کا ملیر کی 253 ایکڑ زمین پر قبضے اور بیچنے کا انکشاف

    کراچی: رکن سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کا ملیر کی 253 ایکڑ زمین پر قبضے اور بیچنے کا انکشاف ہوا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ کے ستارے بھی گردش میں آ گئے، اینٹی کرپشن کے بعد اب قومی احتساب بیورو (نیب) نے بھی ان کے خلاف گھیرا تنگ کر لیا ہے۔

    حلیم عادل شیخ پر ملیر کی 253 ایکڑ سرکاری زمین پر قبضے اور غیر قانونی طور پر فروخت کرنے کا الزام ہے، نیب نے ڈپٹی کمشنر ملیر کو تمام متعلقہ کاغذات 27 جولائی تک نیب میں جمع کرانے کی ہدایت کر دی ہے، نیب لیٹر میں اینٹی کرپشن کی جانب سے کی جانے والی انکوائری کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔

    نیب لیٹر میں تمام زمینوں کا رقبہ اور پیمائش کا ذکر بھی کیا گیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ حلیم عادل شیخ پر مبینہ منی لانڈرنگ کا بھی الزام ہے۔

    سابقہ ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن ایسٹ ضمیر عباسی نے گزشتہ برس حلیم عادل شیخ کے خلاف تحقیقات کرکے چیف سیکریٹری سے مقدمے کی اجازت طلب کی تھی، اینٹی کرپشن کی رپورٹ میں زمین پر قبضے اور فروخت میں حلیم عادل شیخ، ان کے بڑے بھائی، بیٹے، ڈی سی ملیر، اور محکمہ ریونیو کے دیگر افسران کو ملزم قرار دیا گیا تھا۔

    اینٹی کرپشن نے سپر ہائی وے پر جعلی ہاؤسنگ سوسائٹیز کا بڑا نیٹ ورک پکڑا تھا جس کے جعلی کاغذات پر سرکاری زمینوں کو پرائیویٹ کر کے دکھایا گیا تھا۔

    اینٹی کرپشن رپورٹ کے مطابق ریونیو اور سیہون اتھارٹی کے افسران کی ملی بھگت سے اربوں روپے کی سرکاری زمین قبضہ کیا گیا تھا، اینٹی کرپشن نے ایس بی سی اے سمیت تمام رجسٹرارز کو بھی جعلی زمین سے متعلق آگاہ کیا اور ہدایات جاری کی گئیں کہ جعلی اسکیم اور پراجیکٹ کی زمین نہ لیز ہو سکتی ہے نہ ہی اس کے نقشے پاس ہوں گے۔

    واضح رہے کہ نیب کی جانب سے شروع کی جانے والی تحقیقات میں حلیم عادل شیخ کو ہی نہیں بلکہ پاکستان تحریک انصاف سندھ کو بھی نقصان پہنچنے کا امکان ہے۔

  • چیف جسٹس نے 120 نئی احتساب عدالتوں کے قیام کا حکم دے دیا

    چیف جسٹس نے 120 نئی احتساب عدالتوں کے قیام کا حکم دے دیا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے کرپشن کے مقدمات جلد نمٹانے اور نیب ریفرنسز کے فیصلوں کیلئے 120 نئی احتساب عدالتوں کے قیام کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں لاکھڑا کول مائننگ پاور پلانٹ کی تعمیر میں بے ضابطگیوں سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی، نیب کی جانب سے ریفرنس کا فیصلہ نہ ہونے پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کیا۔

    چیف جسٹس نے 120 نئی احتساب عدالتوں کے قیام کا حکم جاری کرتے ہوئے حکم نامے میں کہا ہے کہ ایک ہفتے میں تعیناتی نہ ہوئی تو سخت ایکشن لیا جائیگا۔

    تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ 5احتساب عدالتیں غیرفعال ہونے کا کوئی جواب نہیں مل سکا، احتساب عدالتیں غیرفعال رکھنے کی وجہ سمجھ نہیں آرہی، کرپشن کے مقدمات روز بروز بڑھتے جارہے ہیں، کم سے کم120 نئی احتساب عدالتیں قائم کرکے مقدمات نمٹائے جائیں، نیب کےمطابق سال2000کے مقدمات بھی فیصلے کے منتظر ہیں۔

    سپریم کورٹ کے تحریری حکم میں چیئرمین نیب سےجواب طلب کیا گیا ہے کہ زیرالتوا مقدمات نمٹانے کیلئے کیاحکمت عملی بنائی گئی، حکومت اور نیب نے اقدامات نہ کیے تو نیب قانون غیر مؤثر ہوجائے گا، 20، 20 سال سے نیب کے ریفرنسز زیر التواء ہیں، فیصلے کیوں نہیں ہورہے۔

    کیس کی سماعت کے موقع پر عدالت نے قرار دیا کہ سیکرٹری قانون متعلقہ حکام سے ہدایت لے کر نئی عدالتیں قائم کریں، 120 نئی عدالتوں میں ججز کی تعیناتی کی جائے، کرپشن کے مقدمات اور زیر التوا ریفرنسز کا تین ماہ میں فیصلہ کیا جائے۔

    نیب کا ادارہ نہیں چل رہا، کیوں نہ نیب عدالتیں بند کردیں اور نیب قانون کو غیرآئینی قرار دے دیں، ریفرنسز کا فیصلہ تو تیس دن میں ہونا چاہیے، لگتا ہے 1226 ریفرنسز کے فیصلے ہونے میں ایک صدی لگ جائے گی۔

    سپریم کورٹ نے پانچ احتساب عدالتوں میں ججز کی تعیناتی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ایک ہفتے میں تعیناتی نہ ہوئی تو سخت ایکشن لیا جائیگا۔

    عدالت نے آئندہ سماعت پر اٹارنی جنرل، پراسیکیوٹر جنرل، سیکرٹری قانون کو پیش ہونے کا حکم دیا جبکہ چیئرمین نیب سے بھی زیر التواء ریفرنسز کو جلد نمٹانے سے متعلق تجاویز طلب کرلیں۔ کیس کی سماعت ایک ہفتے کیلئے ملتوی کردی گئی۔

  • شہباز شریف خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ کیس ، نیب کی چونکا دینے والی رپورٹ سامنے آگئی

    شہباز شریف خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ کیس ، نیب کی چونکا دینے والی رپورٹ سامنے آگئی

    لاہور : اپوزیشن لیڈر شہباز شریف خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات میں نیب کی چونکا دینے والی رپورٹ سامنے آگئی ، جس میں بتایا گیا شہباز شریف نے بیوی بچوں سے کروڑوں روپے بطور نقد تحفہ وصول کیے، بھاری مالیت کے نقد تحفوں پر پوچھ گچھ ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہبازشریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ انکوائری میں اہم پیش رفت سامنے آئی، نیب دستاویزات میں بتایا گیا شہباز شریف نے بیوی بچوں سے کروڑوں بطور نقد تحفہ وصول کیے ، شہباز شریف نے اہلخانہ سے 10 سال میں 4 کروڑ 27 لاکھ 46 ہزار678 وصول کیے۔

    نیب کا کہنا ہے کہ شہباز شریف نے بیٹے حمزہ سے 2008 میں ایک کروڑ59 لاکھ 95 ہزار 338 ، نصرت شہباز سے 10-2009 میں 73 لاکھ 50 ہزار تحفے میں وصول کیے جبکہ2017 سے2019 تک سلمان شہباز سےایک کروڑ 94 لاکھ 1340وصول ہوئے۔

    دستاویزات کے مطابق شہباز شریف کو رقوم ان کے اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی، شہباز شریف سے نقدموصول رقوم سےمتعلق تفتیش درکار ہے، نقدتحائف کی صورت میں موصول آمدن سےمتعلق پوچھ گچھ کی جائے گی۔

    نیب ذرائع کا کہنا تھا کہ شہباز شریف، حمزہ شہباز، نصرت شہباز اور سلمان شہباز کا بینکنگ ریکارڈ حاصل کرلیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : 7 ارب سے زائد اثاثے، نیب نے شہباز خاندان کیخلاف اہم شواہد حاصل کرلئے

    یاد رہے قومی احتساب بیورو (نیب) نے شہباز فیملی کیخلاف 7 ارب 17 کروڑ 50 لاکھ کے شواہد حاصل کرلیے تھے، دستاویز میں بتایا گیا تھا کہ 7 ارب 17کروڑ50لاکھ آمدن سے زائد اثاثے ،منی لانڈرنگ سے بنائے گئے جبکہ فیک لونز، ریمنٹنس، پےآڈرز اور تحائف سے 5 ارب 96کروڑ 90لاکھ کی رقم بنائی گئی۔

    نیب کا کہنا تھا کہ دوران تفتیش اثاثوں میں غیر یقینی اضافے پرشہباز فیملی مطمئن نہیں کرسکی، پلاٹس،گھر،زرعی زمین،غیر ملکی فلیٹس کی مد میں61 کروڑ 98لاکھ اثاثےبنائےگئے جبکہ فیکٹریوں،پولٹری،لونز،ٹریڈنگ،بےنامی کمپنیوں سے2ارب40 کروڑ بنائےگئے۔

    ذرائع نیب کے مطابق شہباز شریف، نصرت شہباز،سلمان ،حمزہ کے غیر قانونی اثاثوں کےشواہد اکٹھےکئے، حمزہ شہباز رابعہ عمران جوریہ علی سے متعلق بھی شواہد حاصل کئے ہیں۔

    نیب دستاویز میں بتایا گیا کہ قاسم قیوم، شعیب قمر،مسرورانور،فضل دادعباسی، محمدعثمان،شاہدرفیق،آفتاب محمود،نثاراحمد،علی احمد کو ریفرنس میں نامزدکیا جائے گا۔

  • ہاؤسنگ اسکینڈل :خواجہ آصف نیب  ٹیم کو مطمئن نہ کرسکے، 17 جولائی کو دوبارہ طلب

    ہاؤسنگ اسکینڈل :خواجہ آصف نیب ٹیم کو مطمئن نہ کرسکے، 17 جولائی کو دوبارہ طلب

    لاہور : سیالکوٹ کینٹ ہاؤسنگ اسکینڈل میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو مطمئن نہیں کرسکے، جس کے بعد نیب نے خواجہ آصف کو 17 جولائی کو دوبارہ طلب کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ کینٹ ہاؤسنگ اسکینڈل میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کی نیب پیشی کی اندونی کہانی سامنے آگئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ خواجہ آصف نے نیب کے سوال نامے کے نامکمل جوابات دیئے اور نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو مطمئن نہیں کرسکے۔

    ذرائع کے مطابق نیب ٹیم نے خواجہ آصف سے137کنال اراضی کی فروخت پرسولات کئے، جس پر انھوں نے جواب دیا کہ نیب کو جو ریکارڈ دیا اس میں ساری تفصیل ہے، فروخت کی دستاویزمکمل کرنے پرہی اراضی فروخت کی۔

    نیب نے سوال کیا کہ ہاؤسنگ سوسائٹی میں جو انویسٹمنٹ کی اسکے ذرائع آمدن کیاتھے، تو خواجہ آصف نے جواب دیا ہاؤسنگ سوسائٹی میں جمع پونجی کی تفصیل گوشوارں میں بھی ہے۔

    نیب ٹیم کی جانب سے سوال کیا گیا کہ ہمارے حاصل کردہ ریکارڈ سے آپ کاریکارڈ مطابقت نہیں رکھتا، جس پر ن لیگی رہنما نے کہا میرے پاس ریکارڈبالکل درست ہے،آپ تصدیق کرالیں، جس پر نیب نے خواجہ آصف کو مزید تفصیلات فراہمی کا سوالنامہ فراہم کردیا ہے۔

    بعد ازاں سیالکوٹ کینٹ ہاؤسنگ اسکینڈل میں نیب نے خواجہ آصف کو 17 جولائی کو دوبارہ طلب کرلیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ خواجہ آصف کو17جولائی کو 11بجے دستاویزسمیت پیش ہونےکی ہدایت کی گئی ہے۔

  • 7 ارب سے زائد اثاثے، نیب نے  شہباز خاندان کیخلاف  اہم شواہد حاصل کرلئے

    7 ارب سے زائد اثاثے، نیب نے شہباز خاندان کیخلاف اہم شواہد حاصل کرلئے

    لاہور : قومی احتساب بیورو (نیب) نے شہباز فیملی کیخلاف اہم شوہد حاصل کرلئے ، جس میں بتایا گیا کہ 7 ارب 17 کروڑ 50لاکھ  کے اثاثے منی لانڈرنگ  کے زریعے بنائے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے شہباز فیملی کیخلاف 7 ارب 17 کروڑ 50 لاکھ کے شواہد حاصل کرلیے، دستاویز میں بتایا گیا کہ 7 ارب 17کروڑ50لاکھ آمدن سے زائد اثاثے ،منی لانڈرنگ سے بنائے گئے جبکہ فیک لونز، ریمنٹنس، پےآڈرز اور تحائف سے 5 ارب 96کروڑ 90لاکھ کی رقم بنائی گئی۔

    نیب کا کہنا ہے کہ دوران تفتیش اثاثوں میں غیر یقینی اضافے پرشہباز فیملی مطمئن نہیں کرسکی، پلاٹس،گھر،زرعی زمین،غیر ملکی فلیٹس کی مد میں61 کروڑ 98لاکھ اثاثےبنائےگئے جبکہ فیکٹریوں،پولٹری،لونز،ٹریڈنگ،بےنامی کمپنیوں سے2ارب40 کروڑ بنائےگئے۔

    ذرائع نیب کے مطابق شہباز شریف، نصرت شہباز،سلمان ،حمزہ کے غیر قانونی اثاثوں کےشواہد اکٹھےکئے، حمزہ شہباز رابعہ عمران جوریہ علی سے متعلق بھی شواہد حاصل کئے ہیں۔

    نیب دستاویز میں بتایا گیا کہ قاسم قیوم، شعیب قمر،مسرورانور،فضل دادعباسی، محمدعثمان،شاہدرفیق،آفتاب محمود،نثاراحمد،علی احمد کو ریفرنس میں نامزدکیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : شہباز شریف خاندان کے اثاثوں میں کیسے اضافہ ہوا، بے نامی دار کون؟ تفصیلات سامنے آ گئیں

    یاد رہے گذشتہ ہفتے نیب کے دستاویزات سے شہباز شریف خاندان کے اب تک 2 ارب 40 کروڑ کے بے نامی داروں کی تفصیلات سامنے آئی تھیں ، شہباز فیملی کی 4 بے نامی کمپنیاں جب کہ 3 بے نامی دار ہیں۔

    نیب دستاویزات میں انکشاف کیا گیا تھا کہ شہباز خاندان کے بے نامی دار نثار احمد، سید طاہر نقوی اور علی احمد ہیں، جب کہ بے نامی کمپنیوں میں گڈ نیچر، یونی ٹاس، وقار ٹریڈنگ اور نثار ٹریڈنگ شامل ہیں۔

    نیب کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف جب سیاست میں آئے تو 1990 میں 21 لاکھ کے اثاثوں کے مالک تھے، لیکن دس سال بعد 2000 میں شہباز شریف کے اثاثے 1 کروڑ 50 لاکھ 90 ہزار تھے، 2018 میں ان کے اثاثے 18 کروڑ 96 لاکھ 49 ہزار تک پہنچ گئے۔

    حمزہ شہباز کے 2000 میں اثاثے 2 کروڑ 22 لاکھ تھے جب کہ 2018 میں 41 کروڑ 71 لاکھ ہو گئے، سلمان شہباز کے اثاثے 2002 میں 65 کروڑ 50 لاکھ تھے، 2018 میں 2 ارب 58 کروڑ 98 لاکھ ہو گئے، رابعہ عمران کے اثاثے 1999 میں 1 کروڑ 69 لاکھ تھے، 2018 میں 11 کروڑ 81 لاکھ سے زائد ہو گئے۔

  • پیراں غائب رینٹل پاورریفرنس میں راجہ پرویز اشرف کی بریت، نیب نے بڑا اعلان کردیا

    پیراں غائب رینٹل پاورریفرنس میں راجہ پرویز اشرف کی بریت، نیب نے بڑا اعلان کردیا

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو (نیب) نے پیراں غائب رینٹل پاورریفرنس میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کو بری کرنے کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے پیراں غائب رینٹل پاورریفرنس میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کو بری کرنے کا فیصلے کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا اور کہا احتساب عدالت کےفیصلے کے خلاف اپیل دائر کی جائے گی۔

    یاد رہے احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے راجہ پرویز اشرف کی بریت کی درخواست منظور کر لی تھی عدالت نے راجہ پرویز اشرف سمیت دیگر اسماعیل قریشی، شاہد رفیع، شوکت ترین، طاہر بشارت چیمہ، محمد سلیم عارف، چوہدری عبدالقدیر اور اقبال علی شاہ کو بری کرنے کا حکم دیا۔

    مزید پڑھیں : راجہ پرویز اشرف پیراں غائب رینٹل پاور ریفرنس میں بھی بری

    راجہ پرویز اشرف کے خلاف پیراں غائب ریفرنس نیب راولپنڈی کی جانب سے 2014 میں دائر کیا گیا تھا، جس میں 192 میگا واٹ کا رینٹل پاور پلانٹ ملتان کے علاقے پیراں غائب میں لگایا گیا تھا۔ منصوبے میں راجہ پرویز اشرف پر بطور وزیر پانی و بجلی کرپشن اور اختیارات کے غلط استعمال کا الزام تھا۔

    خیال رہے کہ پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف پر رینٹل پاؤر میں بے ضابطگیوں اور کرپشن کے حوالے سے مقدمہ درج کر کے تحقیقات کی گئیں تھیں، اس دوران انہیں عدالت میں بھی طلب کیا تھا، راجہ پرویز اشرف بطور وزیر اعظم بھی متعدد بارعدالت میں پیش ہوچکے ہیں۔