Tag: NAB

  • کینٹ ہاوسنگ سو سائٹی سیالکوٹ کیس ،خواجہ آصف کی نیب میں پیش ہونے سے معذرت، 3 جولائی کو دوبارہ طلب

    کینٹ ہاوسنگ سو سائٹی سیالکوٹ کیس ،خواجہ آصف کی نیب میں پیش ہونے سے معذرت، 3 جولائی کو دوبارہ طلب

    لاہور : کینٹ ہاوسنگ سو سائٹی سیالکوٹ کیس میں مسلم لیگ ن کے سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف نے نیب میں پیش ہونے سے معذرت کر لی، جس کے بعد نیب نے خواجہ آصف کو دوبارہ 3 جولائی کو طلب کرلیا ۔

    تفصیلات کے مطابق کینٹ ویو ہاوسنگ سوسائٹی سیالکوٹ اسکینڈل کیس میں مسلم لیگ ن کے سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف نے قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں شرکت کے باعث نیب لاہور میں پیش ہونے سے معذرت کرلی۔

    خواجہ آصف کے وکیل نے نیب میں پیش ہو کر جواب جمع کرا دیا، خواجہ آصف کے وکیل چوہدری نجم الحسن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا نیب کو تمام مطلوبہ دستاویزات جمع کروا دی ہیں، بجٹ سیشن میں مصروفیات کے باعث خواجہ آصف نے نیب میں پیش ہونے سے معذرت کی ہے۔نیب نے تمام مطلوبہ دستاویزات رکھ لیں ہیں۔ پیشی کی نئی تاریخ نہیں دی ہے۔

    چوہدری نجم الحسن کا کہنا تھا کہ کینٹ ویو ہاوسنگ سوسائٹی میں خواجہ آصف کا بیٹا شیئر ہولڈر ہے، اداروں کا ہمیشہ احترام کیا ہے۔بجٹ سیشن کے بعد خواجہ آصف پیش ہوں گے۔

    نیب ذرائع کے مطابق خواجہ آصف پر الزام ہے کہ انہوں نے موجودہ زمین سے زیادہ فروخت کر دی،خواجہ آصف پر اختیارات سے تجاوز کرنے کا بھی الزام ہے۔خواجہ آصف نے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ہاؤسنگ سوسائٹی کےلیے ایک سو سینتیس کنال راضی پر مبینہ طور قبضہ کر کہ غیرقانونی فروخت کاالزام ہے۔ خواجہ آصف کی اہلیہ، بیٹے اور سابق میئرسیالکوٹ توحید اختر چودھری کو بھی شامل تفتیش کیا جا چکا ہے۔

    نیب کی جانب سے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کو دوبارہ تمام مطلوبہ دستاویزات کے ساتھ تین جولائی کو طلب کرلیا ہے۔

    خیال رہے خواجہ آصف پراختیارات سےتجاوزکرنےکا الزام ہے جبکہ کیس میں خواجہ آصف کے اہلخانہ بھی نامزدہیں، ان کے اہلخانہ پہلےہی بیان ریکارڈ کرا چکے ہیں۔

  • نیب نے احسن اقبال کے خلاف ریفرنس جمع کرانے کے لیے پھر مہلت مانگ لی

    نیب نے احسن اقبال کے خلاف ریفرنس جمع کرانے کے لیے پھر مہلت مانگ لی

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے پاکستان مسلم لیگ ن کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال کے خلاف ریفرنس جمع کرانے کے لیے پھر مہلت مانگ لی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق احسن اقبال کے خلاف نارووال اسپورٹس سٹی کرپشن کیس کی سماعت کے دوران نیب نے ریفرنس جمع کرانے کے لیے پھر مہلت مانگ لی ہے۔

    نیب نے اسلام آباد ہائی کورٹ کو بتایا کہ گواہوں کو طلب کیا گیا تھا لیکن وہ کرونا کی وجہ سے نیب میں پیش نہیں ہو رہے، احسن اقبال نے کہا کہ اگر گواہ ہی نہیں ہیں تو مجھے 2 ماہ جیل میں کیوں رکھا ؟

    عدالت نے نیب سے نارووال کیس کا ریفرنس پیش نہ کرنے پر رپورٹ طلب کر لی، جج نے سماعت کرتے ہوئے کہا ایسے نہیں چلے گا، تفصیل بتائیں ریفرنس دائر کرنے میں کیا مشکل درپیش ہے؟ دریں اثنا، عدالت نے نارووال اسپورٹس سٹی کیس کی سماعت 20 جولائی تک ملتوی کر دی۔

    نارووال اسپورٹس سٹی کیس ،احسن اقبال کیخلاف انکوائری کوانویسٹی گیشن میں تبدیل

    عدالت کے باہر احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نیب پر تنقید کی کہ نام نہاد احتساب میں صرف کردار کشی کی جا رہی ہے، نیب کو لگا دیا جاتا ہے کہ کیس بنا کر لاؤ، لیکن ہم ان کا مقابلہ کریں گے، اس حکومت کے جانے کا وقت آ چکا ہے۔

    احسن اقبال کا کہنا تھا چینی چوروں کو بچانے کے لیے پوری شوگر انڈسٹری کو چور بنا دیا گیا ہے اور تمام شوگر ملز کے خلاف ایف آئی آر کاٹ دی گئی ہے، حکمران ایک ایک کر کے ہر شعبے کو تباہ کر رہے ہیں، ن لیگ دور میں چینی کی قیمت 52 سے 53 روپے رہی، اب چینی 70 روپے فی کلو ہو چکی ہے، ایک طیارہ کریش ہونے پر بھی پوری انڈسٹری کو داؤ پر لگا دیا گیا ہے، ملک کی ایوی ایشن انڈسٹری مذاق بن گئی۔

    انھوں نے نواز شریف کی صحت سے متعلق بتایا کہ نواز شریف کی صحت بہتر ہو رہی ہے، دل کے پروسیجر کی ضرورت ہے، اپائنمنٹ ملنے پر دل کا پروسیجر ہوگا۔

  • نیب اجلاس: متعدد افراد کے خلاف تحقیقات کی منظوری

    نیب اجلاس: متعدد افراد کے خلاف تحقیقات کی منظوری

    اسلام آباد: قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں متعدد افراد کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل اکاؤنٹیبلٹی، ڈی جی آپریشنز وزدیگرزافسران شریک ہوئے۔

    اجلاس میں نیب ایگزیکٹو بورڈ نے 3 انویسٹی گیشنز کی منظوری دی، ان میں خضر حیات، سابق رکن پنجاب اسمبلی احمد خان بلوچ، شیر علی گورچانی، اور سابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کے خلاف انویسٹی گیشنز کی منظوری شامل ہے۔

    اجلاس میں 5 انکوائریز کی منظوری دی گئی جن میں سابق رکن صوبائی اسمبلی پنجاب محمد نعیم انور، محمد سلیم خالد محمود اور میسرز فاطمہ گروپ آف کمپنیز کے ڈائریکٹرز اور سی ای اوز کے خلاف تحقیقات شامل ہیں۔

    سابق مینیجنگ ڈائریکٹر پیپکو طاہر بشارت چیمہ، فیڈرل لینڈ کمیشن ریونیو ہارون آباد، بہاولنگر کے افسران، سابق ای ڈی او ہیلتھ خانیوال ڈاکٹر فضل کریم و دیگر کے خلاف انکوائری کی بھی منظوری دی گئی۔

    اجلاس میں وی سی خواجہ فرید یونیورسٹی اطہر محبوب کی انکوائری ایچ ای سی کو دینے کی منظوری دی گئی۔

    سابق تحصیل ناظم ہارون آباد محمد یاسین، سابق رکن پنجاب اسمبلی غزالہ شاہین اور غلام مرتضیٰ کے خلاف مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دینے کی بھی منظوری دی گئی۔

    جے آئی ٹی انکوائری میں نیب، ایس ای سی پی، ایف بی آر اور ایف آئی اے و دیگر شامل ہوں گے، جے آئی ٹی 90 دن میں اپنی رپورٹ مکمل کرے گی۔

  • شہباز شریف خاندان کے اثاثوں میں کیسے اضافہ ہوا، بے نامی دار کون؟ تفصیلات سامنے آ گئیں

    شہباز شریف خاندان کے اثاثوں میں کیسے اضافہ ہوا، بے نامی دار کون؟ تفصیلات سامنے آ گئیں

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) کے دستاویزات میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ میاں شہباز شریف کے خاندان کے اثاثوں میں کیسے اضافہ ہوا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیب کے دستاویزات سے شہباز شریف خاندان کے اب تک 2 ارب 40 کروڑ کے بے نامی داروں کی تفصیلات سامنے آ گئیں، شہباز فیملی کی 4 بے نامی کمپنیاں جب کہ 3 بے نامی دار ہیں۔

    نیب دستاویزات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ شہباز خاندان کے بے نامی دار نثار احمد، سید طاہر نقوی اور علی احمد ہیں، جب کہ بے نامی کمپنیوں میں گڈ نیچر، یونی ٹاس، وقار ٹریڈنگ اور نثار ٹریڈنگ شامل ہیں۔

    نیب کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف جب سیاست میں آئے تو 1990 میں 21 لاکھ کے اثاثوں کے مالک تھے، لیکن دس سال بعد 2000 میں شہباز شریف کے اثاثے 1 کروڑ 50 لاکھ 90 ہزار تھے، 2018 میں ان کے اثاثے 18 کروڑ 96 لاکھ 49 ہزار تک پہنچ گئے۔

    شہباز شریف کی عبوری ضمانت میں 29 جون تک توسیع

    نیب دستاویزات میں مزید کہا گیا ہے کہ بیگم نصرت شہباز کے 2003 میں اثاثے صفر تھے، 2009 میں 13 کروڑ 41 لاکھ، اور 2018 میں 23 کروڑ 34 لاکھ ہو گئے۔

    حمزہ شہباز کے 2000 میں اثاثے 2 کروڑ 22 لاکھ تھے جب کہ 2018 میں 41 کروڑ 71 لاکھ ہو گئے، سلمان شہباز کے اثاثے 2002 میں 65 کروڑ 50 لاکھ تھے، 2018 میں 2 ارب 58 کروڑ 98 لاکھ ہو گئے، رابعہ عمران کے اثاثے 1999 میں 1 کروڑ 69 لاکھ تھے، 2018 میں 11 کروڑ 81 لاکھ سے زائد ہو گئے۔

  • شہبازشریف خاندان کے اثاثے اربوں کے کیسے ہوگئے؟  نیب  کے انکشافات سامنے آگئے

    شہبازشریف خاندان کے اثاثے اربوں کے کیسے ہوگئے؟ نیب کے انکشافات سامنے آگئے

    لاہور : اپوزیشن لیڈر شہباز شریف خاندان کے اثاثوں کی لاکھوں سے اربوں میں منتقلی سے متعلق مزید انکشافات سامنے آگئے، نیب نے بتایا 2009 میں شہباز شریف خاندان کے اثاثے ایک ارب کے قریب تھے جو 2018 میں بڑھ کر 7ارب سے تجاو ز کرگئے۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے خلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا گیا ، شہباز شریف خاندان کے اثاثوں سے متعلق نیب کے مزید انکشافات سامنے آگئے ہیں، رپورٹ میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ شہباز خاندان کے اثاثے بنانے کے ذرائع نامعلوم، جعلی اور خیالی ہیں۔

    نیب رپورٹ میں بتایا گیا کہ 1990 میں شہباز شریف خاندان کے کل اثاثے 20لاکھ سے زائد تھے، جبکہ 1997 میں وزیراعلیٰ بننے کے بعد شہباز خاندان کے اثاثے3 کروڑ 50لاکھ تک پہنچ گئے۔

    نیب کا کہنا ہے کہ سن 2003 میں شہبازشریف اور ان کے بیٹوں نے پہلی مرتبہ الگ الگ اثاثوں کی تفصیل جمع کرائی، جس کے مطابق شہباز شریف کی فیملی کے اثاثے 4کروڑ سے زائد ہوگئے۔

    نیب رپورٹ کے مطابق 2004 سے 2008تک حمزہ شہباز کے علاہ خاندان کے کسی فرد نے تفصیل جمع نہیں کرائی، 2009 میں شہباز شریف کو ان کی بیویوں اور بچوں نے بیرون ملک سے رقوم ٹرانسفرکیں تو شہباز شریف خاندان کے اثاثے ایک ارب کے قریب پہنچ گئے جبکہ 2018 میں شہباز شریف خاندان کے اثاثوں کی مالیت 7ارب سے تجاوز کرگئی۔

  • نیب کی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے نام پر فراڈ کیس میں تاریخی ریکوری

    نیب کی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے نام پر فراڈ کیس میں تاریخی ریکوری

    اسلام آباد : نیب راولپنڈی نے ہاؤسنگ سوسائٹیز کے نام پر دھوکا دہی کے مقدمے میں تاریخی ریکوری کرتے ہوئے عوام سے لوٹے گئے ایک ارب پچانوے کروڑ برآمد کر لئے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب راولپنڈی نے ہاؤسنگ سوسائٹیز کے نام پر دھوکا دہی کے مقدمے میں تاریخی ریکوری کرلی ، پلی بارگین کی درخواست احتساب عدالت  میں جمع کرادی گئی، جس میں بتایا گیا نیب راولپنڈی نے عوام سے لوٹے گئے1 ارب 95 کروڑبرآمد کر لیے ہیں۔

    ڈی جی نیب راولپنڈی نے تاریخی ریکوری پر تفتیشی افسرسیماب قیصر کی تعریف کی، اعلامیے میں کہا گیا کہ رقم نیشنل ہاؤس بلڈنگ روڈز ڈویلپمنٹ کارپوریشن سے برآمد کی گئی، نیب راولپنڈی کی فراڈ مقدمات میں تاریخ کی سب سے بڑی ریکوری ہے۔

    نیب اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ملزم میاں وسیم نےتفتیش کے دوران جرم تسلیم کیا اور 1 ارب 95 کروڑپلی بارگین سے واپس کرنے پر رضامندی ظاہرکی، برآمد رقم متاثرین کو اسکروٹنی کے بعد واپس کی جائے گی۔

    ہاؤسنگ سوسائٹی کی انتظامیہ نے پلی بارگین کے لیے درخواست دائرکی تھی، ملزم نےپرنٹ والیکٹرانک میڈیا پر غیر قانونی سوسائٹی کی تشہیرکی، ملزم میاں وسیم نے ہاؤسنگ سوسائٹی کے این او سی کے لیے اپلائی ہی نہیں کیاتھا۔

    عرفان نعیم منگی کا کہنا ہے کہ نیب نےملک سےکرپٹ عناصراوربدعنوانی کے خاتمےکاتہیہ کررکھاہے، نیب کرپشن کےخلاف زیروٹالیرنس کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

  • نیب کا بڑا فیصلہ، شہباز شریف کے بیٹے کو انٹرپول کے ذریعے لایا جائے گا

    نیب کا بڑا فیصلہ، شہباز شریف کے بیٹے کو انٹرپول کے ذریعے لایا جائے گا

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے صاحب زادے سلمان شہباز کو انٹرپول کے ذریعے واپس لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیب نے سلمان شہباز کو انٹرپول کے ذریعے برطانیہ سے واپس لانے کا فیصلہ کیا ہے، وہ شریف خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں اشتہاری اور مفرور ہیں۔

    نیب کا کہنا ہے کہ سلمان شہباز منی لانڈرنگ کیس میں اشتہاری ہو چکے ہیں، عدالت ان کی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر چکی ہے۔

    نیب نے نیشنل کرائم ایجنسی سے بھی رابطے کا فیصلہ کیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ نیشنل کرائم ایجنسی سے سلمان شہباز کی واپسی کے لیے مدد لی جائے گی۔

    شہبازشریف کا بیٹا سلمان شہباز اشتہاری قرار ، جائیداد ضبط کرنےکاحکم

    ترجمان نیب کا کہنا تھا کہ سلمان شہباز کی واپسی کے لیے این سی اے سے درخواست کی جائے گی کہ انھیں برطانوی قانون کے مطابق انٹرپول کے ذریعہ ڈی پورٹ کیا جائے۔

    یاد رہے کہ عدالت نے سلمان شہباز کو چوہدری شوگر ملز، منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں متعدد بار تفتیش کے لیے طلب کیا لیکن وہ پیش نہ ہوئے جس پر انھیں اشتہاری قرار دیا گیا اور ان کی تمام منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادیں ضبط کرنے کا حکم دیا گیا۔

  • عامر محمود کیانی، ڈاکٹر ظفر مرزا کے خلاف نیب انکوائری ہوگی

    عامر محمود کیانی، ڈاکٹر ظفر مرزا کے خلاف نیب انکوائری ہوگی

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وفاقی وزیر عامر محمود کیانی کے خلاف انکوائری کی منظوری دے دی، ڈاکٹر ظفر مرزا کے خلاف بھی شکایات کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں پی ٹی آئی کے سابق وفاقی وزیر محمود کیانی اور معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کے خلاف شکایات کی جانچ پڑتال کی منظوری دی گئی۔

    نیب اعلامیے کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) اور سی ڈی اے (کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی) کے افسران کے خلاف بھی انکوائری کی منظوری دی گئی، وزارت پیٹرولیم کے افسران کے خلاف آڈٹ پیراز کا بھی جائزہ لیا گیا، اور افسران کا معاملہ مزید قانونی کارروائی کے لیے وزارتِ پیٹرولیم بھجوانے کی منظوری دی گئی۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 2 سال میں 178 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرائے، جب کہ 9 ارب روپے مالیت کے ریفرنسز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔

    بھارت سے ادویات برآمدات کرنے کا معاملہ، ڈاکٹر ظفر مرزا کے اختیارات میں کمی کردی گئی

    یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے بھارت سے ادویات برآمدات کرنے کے معاملے پر ڈاکٹر ظفر مرزا کے اختیارات میں کمی کر دی تھی، ڈاکٹر ظفر مالی اور انتظامی سمریوں کی منظوری کے بغیر احکامات جاری کرتے رہے ہیں۔

    کابینہ اجلاس میں مزید 429 ادویات درآمد کرنے کی سمری پیش کی گئی تھی، ذرائع کا کہنا تھا کہ لائف سیونگ کے ساتھ ملٹی وٹامن دوائیں درآمد کی سفارش کی گئی تھی، جس کے بعد وزیر اعظم سمیت کابینہ نے سوالات اٹھائے اور معاون خصوصی سے بھی استفسار کیا کہ بھارت سےدرآمد کی جانے والی ادویات کون سی ہیں؟ ادویات لائف سیونگ ہیں؟ معاون خصوصی صحت اور سیکریٹری صحت کابینہ کو مطمئن نہ کر سکے تھے۔

  • شہباز شریف کا آج نیب میں پیش ہونے کا فیصلہ، کارکنوں کو پہنچنے کی ہدایت

    شہباز شریف کا آج نیب میں پیش ہونے کا فیصلہ، کارکنوں کو پہنچنے کی ہدایت

    لاہور: آمدن سے زائد اثاثوں اور مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی آج نیب میں پیشی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق شہباز شریف نے آج آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں نیب کے سامنے پیش ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    پارٹی ذرایع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کی پیشی پر کارکنوں کو نیب آفس پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ دوسری طرف شہباز شریف کی نیب دفتر میں طلبی کے سلسلے میں دفتر کے باہر بڑی تعداد میں پولیس اہل کار تعینات کر دیے گئے ہیں۔

    نیب دفتر کے باہر رکاوٹیں بھی کھڑی کر دی گئیں، پولیس کی گاڑیاں اور پریزن وین بھی منگوا لی گئی۔

    یاد رہے کہ شہباز شریف نے دو دن قبل قانونی ٹیم سے مشاورت کے بعد نیب کے سامنے پیش ہونے کا فیصلہ کیا تھا، اپوزیشن لیڈر نے امجد پرویز ایڈووکیٹ اور اعظم نذیر تارڑ سے مشاورت کی تھی۔

    نیب نے شہباز شریف کو آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں 9 جون کو طلب کیا تھا، عدالت نے اس کیس میں شہباز شریف کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری بھی منظور کرتے ہوئے نیب کو 17 جون تک انہیں گرفتار کرنے سے روک رکھا ہے۔

    اس سے قبل قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو 2 جون کو طلب کیا تھا، نیب کی جانب سے شہباز شریف کو مفصل سوال نامہ بھی فراہم کیا گیا تھا اور جوابات کے لیے مناسب وقت بھی دیا گیا تھا۔ اپوزیشن لیڈر کی خواہش پر انھیں مزید وقت فراہم کیا گیا تھا، تاکہ بیرون ملک سے مطلوبہ ریکارڈ حاصل کر سکیں۔

  • کرونا وائرس نے نیب سکھر کو بھی گھیر لیا

    کرونا وائرس نے نیب سکھر کو بھی گھیر لیا

    سکھر: نئے اور مہلک ثابت ہونے والے وائرس کو وِڈ نائنٹین نے قومی احتساب بیورو سکھر کو بھی گھیر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیب سکھر آفس میں 2 اسسٹنٹ ڈائریکٹرز سمیت 19 افسران میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے۔

    نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ کرونا میں مبتلا عملے میں آئی ٹی سیکشن اور انویسٹی گیشن برانچ کے افراد بھی شامل ہیں، پازیٹو آنے والے تمام افراد کو ان کے گھروں میں قرنطینہ کر دیا گیا ہے۔

    ادھر ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ اس وقت سندھ میں کرونا کے 198 مریض آئی سی یو میں داخل ہیں، جن میں سے 55 وینٹی لیٹرز پر ہیں، 149 مریضوں کو آکسیجن فراہم کی جا رہی ہے۔

    6 اراکین سینیٹ و قومی اسمبلی میں کرونا وائرس کی تصدیق

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ کرونا کے اعداد و شمار میں اضافہ ہوا ہے کیوں کہ ملک میں 2 ہفتے سب چیزیں کھولنے کی اجازت دی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سینیٹ اور قومی اسمبلی میں 6 مزید اراکین میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی تھی، پارلیمان کے براہ راست سیشنز کے منفی نتائج سامنے آنے لگے ہیں، گزشتہ ایک ہفتے میں بہت سے پارلیمنٹیرینز کرونا سے متاثر ہو چکے ہیں۔

    گزشتہ دنوں پارلیمنٹ ہاؤس کے 16 ملازمین وبائی مرض کا شکار ہوئے، تین دن قبل کے پی سے تعلق رکھنے والے پاکستان تحریک انصاف کے ایم پی اے جمشید الدین کاکا خیل اور پاکستان مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی شوکت چیمہ کرونا سے انتقال کر گئے تھے۔