Tag: NAB

  • شہباز شریف  ایک بار پھر نیب کے ریڈار پر آگئے

    شہباز شریف ایک بار پھر نیب کے ریڈار پر آگئے

    لاہور : قومی احتساب بیورو (نیب) نے منی لانڈرنگ کیس میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز کو کل طلب کرلیا ہے اور وارثت میں موصول ہونے والی جائیداد کی تفصیلات لانے کی ہدایت کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز ایک بار پھر نیب کے ریڈار پر آگئے ، نیب نے شہباز شریف کو کل دوپہر دوبجے طلب کر لیا اور نوٹس جاری کردیا۔

    نیب نوٹس کے مطابق شہباز شریف سے وارثت میں موصول ہونے والی جائیداد کی تفصیلات طلب کی گئی ہے اور کہا گیا 1998 سے 2018کے دوران آپ کی فیملی کے اثاثے 367ملین سے بڑھ کر 549بلین ہوئے، آپ پبلک افس ہولڈر ہونے کی حیثیت سے ان اثاثوں میں اضافے کی وضاحت دیں۔

    نوٹس میں کہا گیا کہ آپ کے بیرون ملک کون کون سے اثاثے اور بینک اکاونٹس ہیں تفصیلات فراہم کیں جائیں،2005سے 2007کے دوران بارکلے بینک سے لیا جانے والے قرض کی تفصیلات اور فیملی کو دیے جانے والے اور موصول ہونے والے تمام تخائف کی تفصیلات فراہم کیں جائیں۔

    نیب کا کہنا ہے کہ 2008 سے 2019کے دوران زرعی امدنی کی تفصیلات فراہم کیں جائیں اور سوال کیا ماڈل ٹاون 96ایچ کتنے سال تک وزیر اعلی کیمپ ہاوس رہا۔

    دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف نے نیب میں پیشی سےمتعلق لیگل ٹیم سےمشاورت شروع کر دی ہے، نیب نوٹسز اور پیشی سے متعلق قانونی پہلوؤں پرغورکیاجارہاہے، شہبازشریف کل نیب آفس پیش ہوں گےیانہیں مشاورت کے بعد فیصلہ ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق شہبازشریف نے کل پیشی سےمتعلق آپشنزپرقانونی ماہرین سےرائےطلب کی ہے تاہم کوروناخدشات کےباعث شہباز شریف کا پیش نہ ہونے کا امکان ہے۔

  • نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری کی ضمانت سپریم کورٹ میں چیلنج

    نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری کی ضمانت سپریم کورٹ میں چیلنج

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو ( نیب) نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں فواد حسن فواد کی ضمانت سپریم کورٹ میں چیلنج  کر دی، جس میں کہا گیا ہائی کورٹ نے شواہد کا درست جائزہ نہیں لیا جس کے باعث انصاف نہ ہوا، فواد حسن فواد کی ضمانت کالعدم قرار دی جائے۔ 

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب) نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں فواد حسن فواد کی ضمانت کیخلاف درخواست دائر کردی، نیب نے لاہور ہائی کورٹ کے21 جنوری 2020 کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا۔

    نیب کی جانب سے ایڈووکیٹ آن ریکارڈمحمدشریف جنجوعہ کے توسط سے درخواست دائر کی گئی ، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے شواہد نظر انداز کرکے ضمانت دی ، ملزم اور رشتے داروں کے نام ایسی جائیدادیں ہیں جو کہیں زیادہ ہیں۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ ہائیکورٹ نے شواہد کا درست جائزہ نہیں لیا جس کے باعث انصاف نہ ہوا اور استدعا کی کہ سپریم کورٹ فواد حسن فواد کی ضمانت پر ہائی کورٹ کافیصلہ کالعدم قراردے۔

    مزید پڑھیں : نوازشریف کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کی ضمانت پر رہائی کا حکم

    یاد رہے رواں سال جنوری میں عدالت نے اثاثہ جات کیس میں گرفتار نوازشریف کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کو ایک کروڑ روپے کے مچلکے جمع کرا کے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

    بعد ازاں نیب نے فواد حسن فواد کی ضمانت کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ کر تے ہوئے کہا تھا کہ  فواد حسن فواد کے خلاف ضمانت خارج کرانے کے لیے نیب نے اہم نکات تیار کر لی ہیں۔

    خیال رہے نیب نے 5 جولائی 2019 کو فواد حسن فوادکواختیارات کےناجائز استعمال پرگرفتارکیاتھا۔

  • واٹر بورڈ میں اربوں روپے کی بدعنوانی کا انکشاف، نیب تحقیقات شروع

    واٹر بورڈ میں اربوں روپے کی بدعنوانی کا انکشاف، نیب تحقیقات شروع

    کراچی: واٹر بورڈ میں اربوں روپے کی بدعنوانی کا انکشاف ہوا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے کرپشن کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی لائف لائن قرار دیے جانے والے منصوبے کے فور میں مبینہ کرپشن کا انکشاف ہوا ہے، نیب نے ایم ڈی واٹر بورڈ اسد اللہ خان سے منصوبے کی تفصیلات طلب کر لیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ منصوبے سے متعلق نیب نے نیسپاک کنسلٹنٹ کی تفصیلات، منصوبے کا پی سی ون، روٹ کی تبدیلی، منصوبے میں تعینات پروجیکٹ ڈائریکٹرز کی تفصیلات طلب کی ہیں، تحقیقات کے لیے نیب نے کمبائن انویسٹی گیشن ٹیم بھی تشکیل دے دی۔

    ذرایع کے مطابق واٹر بورڈ افسران کی نا اہلی سے 25 ارب کا منصوبہ 100 ارب تک پہنچ گیا ہے، سندھ حکومت حکام منصوبے پر درست معلومات فراہم کرنے میں ناکام رہے، منصوبے کے لیے فنڈز کی بندر بانٹ بھی سامنے آئی ہے، بھاری پراجیکٹ الاؤنس بھی وصول کیا گیا۔

    کراچی: کے فور کی فزیبلٹی رپورٹ میں سنگین غلطیوں کا انکشاف

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کے فور منصوبے کا روٹ بھی تبدیل کیا گیا، جس کا مقصد با اثر افراد کے زیر قبضہ زمینوں کو بچانا تھا۔

    چند ماہ قبل فراہمی آب کے سب سے بڑے منصوبے کے فور کی فزیبلٹی رپورٹ کے معاملے پر سندھ حکومت نے بھی تحقیقات کے لیے 3 رکنی کمیٹی بنائی تھی، انکشاف ہوا تھا کہ منصوبے کی فزیبلٹی رپورٹ میں سنگین غلطیاں کی گئی ہیں، کینجھر جھیل سے کراچی 121 کلو میٹر روٹ میں 2 اہم نہری ذخائر کو شامل نہیں کیا گیا تھا، سابقہ کنسلٹنٹ کمپنی نے 2 اہم نہری ذخائر ہالیجی اور ہاڈیروہر کو فزیبلٹی رپورٹ میں شامل نہیں کیا۔

  • ایف آئی اے ملازمین کی تنخواہیں اور مراعات نیب کے مساوی کرنے کی منظوری

    ایف آئی اے ملازمین کی تنخواہیں اور مراعات نیب کے مساوی کرنے کی منظوری

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان نے ایف آئی اے ملازمین کی تنخواہیں اور مراعات بڑھانے کی منظوری دے دی، تنخواہیں قومی احتساب بیورو ملازمین کے مساوی کی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے ملازمین کی تنخواہیں اور مراعات نیب کے برابر کرنے کا معاملہ پر ایکشن لیتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے تنخواہیں اور مراعات بڑھانے کی منظوری دے دی ہے۔

    دستاویز میں کہا گیا ہے کہ نیب قوانین میں ترمیم کے بعد ایف آئی اے کا کام بڑھ گیا ہے، ایف آئی اے کرپشن ،منی لانڈرنگ اور سائبر کرائم کی تحقیقات کررہا ہے۔

    دستاویز کے مطابق ایف آئی اے اکنامک، ہیومن ٹریفکنگ و دیگرآرگنائزڈ کرائم کی تحقیقات کرتا ہے، ایف آئی اے کو بڑے فنانشل اسکیم کی تحقیقات بھی سونپ دی گئی ہیں۔

     اس کے علاوہ امیگریشن ونگ کو60 فیصد اسپیشل الاؤنس دینے کی بھی منظوری دے دی گئی، ایف آئی اے ملازمین کیلئے بنیادی تنخواہ کے ساتھ 20 فیصد الاؤنس اور25 فیصد یوٹیلیٹی بل الاؤنس کی منظوری بھی دی گئی ہے۔

    دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ بنیادی تنخواہ کے ساتھ60 فیصد تحقیقاتی الاؤنس کی منظوری اور آرگنائزڈ کرائم کیخلاف کام کیلئے50 فیصد الاؤنس اور  ایف آئی اے کیلئے2.6 بلین روپے بجٹ کی منظوری بھی دی گئی ہے۔

  • نیب نے آصف زرداری کے قریبی ساتھی  کی بے نامی جائیداد کا پتہ لگا لیا

    نیب نے آصف زرداری کے قریبی ساتھی کی بے نامی جائیداد کا پتہ لگا لیا

    اسلام آباد : نیب نے عبد الغنی مجید کی بے نامی جائیداد کا پتہ لگا لیا اور 5145کراچی کینٹ میں 5145مربع گز کا پلاٹ منجمد کرانے کیلئے احتساب عدالت سےرجوع کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی بینک اکاونٹس کیس میں بڑی پیش رفت سامنے آئی نیب نے عبد الغنی مجید کی بے نامی جائیداد کا پتہ لگا لیا اور کراچی کینٹ میں 5145مربع گز کا پلاٹ منجمد کرنےکا فیصلہ کرلیا۔

    نیب راولپنڈی نے 5145مربع گز کا پلاٹ منجمد کرانے کیلئے احتساب عدالت سےرجوع کرلیا ہے ، جس میں کہا گیا ہے کہ جائیداد نیب کو مطلوب یونس قدوائی کے ذریعے بے نامی اکاونٹس سے خرید کی گئی اور استدعا کی گئی ہے کہ احتساب عدالت پراپرٹی منجمدکرنے کی اجازت دے۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید کے صاحبزادے عبدالغنی مجید کو طبی بنیادوں پر ضمانت مل گئی تھی، عبدالغنی مجید اسلام آباد کے اسپتال میں زیر علاج رہیں گے اور ہر پیشی پر پیش ہوں گے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے جاری ہونے والے فیصلے کے مطابق عبد الغنی مجید کا پاسپورٹ نیب کے قبضے میں رہے گا۔

    خیال رہے کہ 2018 میں نیب نے منی لانڈرنگ کیس میں اومنی گروپ کے سربراہ اور آصف زرداری کے قریبی ساتھی انور مجید اور ان کے صاحبزادے عبدالغنی مجید کو سپریم کورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا جب کہ زرداری کے ایک اور قریبی ساتھی نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی بھی منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار ہیں۔

  • آمدن سے زائد اثاثہ  کیس : رانا ثنااللہ اورجاوید لطیف کی نیب میں طلبی

    آمدن سے زائد اثاثہ کیس : رانا ثنااللہ اورجاوید لطیف کی نیب میں طلبی

    لاہور : قومی احتساب بیورو نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں ن لیگ کے دو رہنماؤں رانا ثنااللہ اور جاوید لطیف کو طلب کرلیا، دونوں رہنما تفصیلات کی فراہمی میں ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے لاہور نے دو ن لیگی رہنما راناثنا اللہ اور جاوید لطیف کو طلب کرلیا، رانا ثنااللہ کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں 6مارچ اور ایم این اے جاوید لطیف 13 مارچ کو طلب کیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ رانا ثنااللہ کے داماد اور دیگر اہل خانہ کو شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، رانا ثنااللہ کو عدم تعاون اور سوالوں کے نامکمل جوا ب پر پھر طلب کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق  رانا ثنااللہ نیب ترمیمی آرڈیننس کی آڑ میں تفتیشی ٹیم سے تعاون نہیں کر رہے، رانا ثنااللہ بضد ہیں کہ جائیداد کا تخمینہ خریداری کے وقت ڈی سی ریٹ کے تحت لگایا جائے، ریکارڈ فراہم نہ کرنے پر نیب ٹیم کو کارروائی آگے بڑھانے میں مشکلات درپیش ہیں۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ رانا ثنااللہ کو جب بھی طلب کیا گیا وہ مختلف جواز پیش کرکے سوالوں کے جواب نہیں دیتے، اس کے علاوہ ایم این اے جاوید لطیف بھی نیب ترمیمی آرڈیننس کا سہارا لے کر تفتیش میں تعاون نہیں کر رہے، جاوید لطیف سےجب بھی تفصیلات مانگی گئی ہیں،وہ ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں۔

  • راناثنااللہ کے گرد  قانون کا شکنجہ مزید تنگ ،فیملی اراکین کی جائیدادوں سے متعلق تفصیلات طلب

    راناثنااللہ کے گرد قانون کا شکنجہ مزید تنگ ،فیملی اراکین کی جائیدادوں سے متعلق تفصیلات طلب

    لاہور : نیب لاہور نے اثاثہ جات انکوائری میں راناثنااللہ کو انیس فروری کو طلب کرلیا اور فیملی کی جائیدادوں کی تفصیلات ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ نوٹس میں غیرملکی سرمایہ کاری کا بھی پوچھا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق منشیات کیس میں پھنسےن لیگ کے رہنما راناثنااللہ کےخلاف قانون کاشکنجہ مزید تنگ ہوگیا ، نیب نے راناثنااللہ کو 19فروری کو جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کےروبرو پیش ہونے کا نوٹس بھیج دیا اور فیملی اراکین کی جائیدادوں کی تفصیلات لانے کی ہدایت کی ہے جبکہ جبکہ دو جنوری کو جمع کرائےگئے اثاثہ جات پرفارما سے متعلق بھی وضاحت مانگی گئی ہے۔

    نوٹس میں کہاگیا ہے راناثنااللہ تحریری وضاحت دیں کہ جائیدادوں کو بنانےکےلیے ذرائع آمدن کیاتھے؟ کاروبارکیسےشروع کیا،سرمایہ کہاں سےآیا؟ اور یہ بھی بتائیں کہ فیملی کےدیگراراکین کے اثاثے کتنے ہیں اوران میں کتنااضافہ ہوا؟

    نیب کی جانب سے رانا سے یہ بھی پوچھا گیا ہے کہ آپ نےفیملی اراکین کوتحائف کی صورت میں کیاکیادیا، وضاحت دیں، یہ بھی بتائیں جوتحائف دیے اس رقم کے ذرائع کیاتھا؟ اور جن کاروبار میں شراکت داری ہے اس کی بھی تفصیلات ساتھ لائیں۔

    نیب نوٹس میں غیرملکی سرمایہ کاری کا بھی پوچھا گیا ہے۔

    یاد رہے  عدالت نے رانا ثناءاللہ کی گاڑی سپرداری اور ویڈیو فراہم کرنے کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے کہا تھا رانا ثناءاللہ سمیت ملزمان پر 7 مارچ کو فرد جرم عائد کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : منشیات برآمدگی کیس ، راناثنا اللہ پر 7 مارچ کو فرد جرم عائد کی جائے گی

    خیال رہے کہ یکم جولائی کو رانا ثنا اللہ کو انسداد منشیات فورس نے اسلام آباد سے لاہور جاتے ہوئے موٹر وے سے حراست میں لیا تھا، رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے بھاری مقدار میں ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔

    اے این ایف ذرائع نے بتایا تھا کہ رانا ثنا کی گاڑی کے ذریعہ منشیات اسمگلنگ کی انٹیلی جنس اطلاع پر کارروائی کی گئی، گرفتاری کے وقت رانا ثنا کے ساتھ گاڑی میں ان کی اہلیہ اور قریبی عزیز بھی تھا۔

    اے این ایف ذرائع کے مطابق ایک گرفتار اسمگلر نے دوران تفتیش رانا ثنا اللہ کی جانب سے منشیات اسمگلنگ میں معاونت کا انکشاف کیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ رانا ثنا کے منشیات فروشوں سے تعلقات اور منشیات کی اسمگلنگ سے حاصل شدہ رقم کالعدم تنظیموں کو فراہم کرنے کے ثبوت ہیں، رانا ثنا اللہ کے منشیات فروشوں سے رابطوں سے متعلق 8 ماہ سے تفتیش کی جارہی تھی۔

    گرفتار افراد نے انکشاف کیا تھا کہ رانا ثنا اللہ کے ساتھ چلنے والی گاڑیوں میں منشیات اسمگل کی جاتی ہے، فیصل آباد ایئرپورٹ بھی منشیات اسمگلنگ کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔

  • نیب نے پیپلز پارٹی کے خلاف کارروائی ہمارے کہنے پر نہیں کی: فواد چوہدری

    نیب نے پیپلز پارٹی کے خلاف کارروائی ہمارے کہنے پر نہیں کی: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ نیب نے پیپلز پارٹی کے خلاف کارروائی ہمارے کہنے پر نہیں کی، چیئرمین نیب سمیت چپڑاسی کی نوکری بھی انہی لوگوں کے دور میں ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے پارلیمنٹ کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی والے بازاری گفتگو کریں گے تو افسوس ہے، نیب بلاتی ہے تو پیپلز پارٹی ماحول کشیدہ کرنے لگتی ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے خلاف چوہدری نثار نے مسلم لیگ ن دور میں کیس شروع کیا تھا، نیب نے پیپلز پارٹی کے خلاف کارروائی ہمارے کہنے پر نہیں کی، نیب کا انتظامی کنٹرول حکومت کے پاس نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب سمیت چپڑاسی کی نوکری بھی ان کے دور میں ہوئی، احتساب کے قانون میں تبدیلی پر بات چیت کرنے کو تیار ہیں۔ نیب کے قانون پر پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن آپس میں جھگڑ رہی ہیں۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ جمہوریت میں ایک دوسرے کو برداشت کر کے چلنا ہوتا ہے، دونوں پارٹیوں نے 40 سال حکومت کی، اب 5 سال کسی اور کو برداشت کرلیں۔ پارلیمنٹ میں پیپلز پارٹی کے رویے پر نظر ثانی کی ضرورت ہے، ہم تو انتظار کر رہے تھے کہ اپوزیشن جامع تجویز لے کر آئے گی۔

    انہوں نے کہا کہ 24 ٹریلین پر قرضے پہنچ گئے، اپوزیشن نے اس پر بھی بات نہیں کی، بدقسمتی سے معیشت پر اپوزیشن نے سنجیدہ بحث نہیں کی۔ اسمبلی میں اپوزیشن کو مایوس کن رویے پر نظر ثانی کرنا ہوگی۔

    فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنا بہت ضروری ہے، ڈیجیٹل میڈیا پر اشتہارات تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔

  • آصف زرداری ، فریال تالپور سمیت دیگر اہم شخصیات کیخلاف تحقیقات کرنے والے افسر تبدیل

    آصف زرداری ، فریال تالپور سمیت دیگر اہم شخصیات کیخلاف تحقیقات کرنے والے افسر تبدیل

    اسلام آباد : سابق صدر آصف زرداری ، فریال تالپور سمیت دیگر اہم شخصیات کے خلاف تحقیقات کرنے والے افسر کو تبدیل کردیا گیا ، محمد علی ابڑو کو تحقیقات کے لیے ڈیپوٹیشن پر بلایا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف زرداری، فریال تالپور سمیت دیگر اہم شخصیات کےخلاف نیب کی تحقیقات جاری ہے ، تحقیقات کےلیےڈیپوٹیشن پر بلائے گئےتفتیشی افسرمحمد علی ابڑو کو تبدیل کردیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد علی ابڑو واپس ایف آئی اے چلے گئے ہیں ، محمد علی نے زرداری، فریال تالپور، عبد الغنی مجیدسمیت دیگر سےتفتیش کی جبکہ ملزمان کی منی ٹریل سے متعلق اہم تحقیقات کی تھیں۔

    ذرائع کے مطابق نیب نےمنی لانڈرنگ اور جعلی اکاؤنٹس کیس میں محمدعلی ابڑو کی خدمات لی تھیں تاہم میگا منی لانڈرنگ، جعلی بینک اکاونٹس کیسز میں دوسرے تفتیشی افسر کو نامزد نہیں کیاگیا۔

    یاد رہے چند روز قبل جے وی اوپل کیس میں بڑی اہم پیش رفت سامنے آئی تھی، بلاول بھٹو، آصف زرداری اور فریال تالپور کے خلاف تحقیقات میں مزید تیزی لائی گئی تھی اور جے وی اوپل کیس کی انکوائری کا مرحلہ مکمل کر لیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : بلاول، آصف زرداری، فریال کے خلاف تحقیقات میں تیزی

    نیب راولپنڈی کی جانب سے انکوائری کو انویسٹی گیشن میں تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی تھی، جس پر چئیرمین نیب نے انکوائری کو انویسٹی گیشن میں تبدیل کرنے کی منظوری دی تھی۔

    خیال رہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری جے وی اوپل میں 25 فی صد شیئر ہولڈر ہیں، نیب ذرائع کے مطابق 1.224 بلین روپے نجی بینک سے جے وی اوپل کو ٹرانسفر ہوئے تھے، بعد ازاں جے وی اوپل کے اکاؤنٹ سے یہ رقم نکلوائی بھی گئی تھی۔

  • بلاول بھٹو کی13 فروری کو نیب میں طلبی، زرداری کمپنی کا ریکارڈ لانے کی ہدایت

    بلاول بھٹو کی13 فروری کو نیب میں طلبی، زرداری کمپنی کا ریکارڈ لانے کی ہدایت

    راولپنڈی : قومی احتساب بیورو راولپنڈی نے جے وی اوپل کیس میں بلاول بھٹو زرداری کو طلب کرلیا، چیئرمین پیپلزپارٹی کو 13فروری کو طلبی کا سمن جاری کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب راولپنڈی نے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کو جے وی اوپل کیس میں طلب کرلیا، نیب نے زرداری گروپ آف کمپنی کا2008سے2019تک کا تمام ریکارڈ لانے کی ہدایت کی ہے۔

    https://www.facebook.com/arynewsasia/videos/1607788706025513/

    اس کے علاوہ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی بھی فہرست بھی مانگی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو پر اپنی ذاتی کمپنی کے لئے 1.22بلین روپے جعلی اکاونٹ سے نکلوانے کا الزام ہے۔

    بلاول بھٹو نے موقف اختیار کیا تھا کہ وہ بچہ تھا مگر آڈٹ رپورٹ میں ان کے دستخط موجود ہیں۔ نیب نے آڈٹ رپورٹ اور بلاول کے دستخط شدہ دستاویزات کی کاپی حاصل کرلی

    واضح رہے کہ چئیرمین نیب نے انکوائری کو انویسٹی گیشن میں تبدیل کرنے کی منظوری دی تھی بلاول بھٹو کو چوتھی مرتبہ طلب کیا گیا ہے جبکہ وہ اس کیس میں صرف ایک بار پیش ہوئے ہیں۔