Tag: NAB

  • نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار  مظفر عباسی پر قاتلانہ حملہ

    نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار  مظفر عباسی پر قاتلانہ حملہ

    اسلام آباد: نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار  مظفر عباسی پر قاتلانہ حملہ ہوا ہے، خوش قسمتی سے وہ اس حملے میں محفوظ رہے.

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے سیکٹر آئی ایٹ میں‌ سردار مظفرعباسی پر قاتلانہ حملہ کیا گیا. گولی سردار مظفر عباسی کے بے حد قریب سے گزری،  تاہم وہ اس حملے میں بال بال بچ گئے.

    اطلاعات کے مطابق  مظفر عباسی پر فائرنگ اس وقت کی گئی، جب وہ  جائے وقوعہ سے گزررہے تھے، انھوں نے فوری پولیس کو اطلاع دی۔

    دوسری جانب چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی پر فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔

    انہوں نے ڈائریکٹر جنرل نیب راولپنڈی کو ہدایت کی ہے کہ واقعے کی اطلاع فوری طور پر انسپکٹر جنرل (آئی جی) اسلام آباد کو دی جائے۔

    چیئرمین نیب نے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے میں ملوث افراد کو گرفتار کر کے قانون کے مطابق کارروائی کی جائے اور سردار مظفر عباسی کی سیکورٹی سخت کی جائے۔

    سردارمظفرعباسی پاناما کیس میں نیب کی طرف سے پراسیکیوٹر تھے، نیب کےاعلیٰ افسران نے واقعے کا نوٹس لے لیا.

    سردار مظفر عباسی نے پولیس کو بیان ریکارڈ کروا دیا، ان کا کہنا ہے کہ انھوں نے گولی چلانے والے کو نہیں دیکھا، ادھر پولیس نے واقعے کی رپورٹ درج کے تحقیقات شروع کر دی ہے.

    خیال رہے کہ کچھ روز قبل جعلی اکاؤنٹس کیس میں ملوث مافیا کی جانب سے نیب پراسیکیوٹر  جنرل کو دھمکیاں دیے جانے کا انکشاف ہوا تھا۔

    نیب افسر نے اعلیٰ حکام کو دھمکیاں دینے کے حوالے سے آگاہ کیا تھا۔اس معاملے میں کیس کے گواہان کو بھی ہراساں کئے جانے کا انکشاف ہوا تھا، جنھوں نے شکایت درج کروائی تھی۔

  • نیب نے مریم نواز کو حراست میں لے لیا

    نیب نے مریم نواز کو حراست میں لے لیا

    لاہور: مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کو قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم نے حراست میں لے لیا ہے، گرفتاری چوہدری شوگر ملز کیس میں عمل میں لائی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو چوہدری شوگر ملز کیس میں طلب کیا تھا تاہم انہوں نے پیش ہونے سے معذرت کرلی اور جیل میں قید اپنے والد میاں نواز شریف سے ملنے چلی گئی تھیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نواز کو کوٹ لکھپت جیل میں اپنے والد نواز شریف سے ملاقات کے بعد واپس جاتے ہوئے جیل کے احاطے سے حراست میں لیا گیا ہے اور اب انہیں نیب ہیڈ کوارٹرز پہنچا دیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق مریم نواز کے نیب کے سامنے پیش نہ ہونے پر باقاعدہ ان کے وارنٹ جاری کیے گئے تھے اور گرفتاری کے وقت انہیں وارنٹ دکھائے بھی گئے اس کے بعد گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ مریم نواز کو تحویل میں لینے کے لیے نیب کی 4 گاڑیاں کوٹ لکھپت جیل پہنچیں۔

    مریم نواز کو کہاں رکھا جائے گا؟

    مریم نواز کو ان کے اپنے ہی گھر میں نظربند کیا جائے گا یا کہیں اور رکھا جائے گا، اس بات کا فیصلہ نیب آفس میں کچھ دیر میں کیا جائے گا۔

    نیب ٹیم نے مریم نواز کی گرفتاری سے چیئرمین نیب کو بھی آگاہ کردیا ہے۔ مریم نواز کو کل احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 31 جولائی کو چوہدری شوگر ملز کیس میں طلبی پر مریم نواز نیب دفتر میں پیش ہوئی تھیں، ان کے بھائی حسن اور حسین نواز بیرون ملک ہونے کے باعث پیش نہیں ہوئے تھے۔

    نیب کی مشترکہ ٹیم نے 45 منٹ تک مریم نواز سے تحقیقات کی تھیں اور سوالنامہ بھی دیا تھا، سوالنامے میں چوہدری شوگر ملز سے متعلق جواب مانگے گئے تھے۔

    نیب نے مریم نواز کو 8 اگست کو دوبارہ طلب کیا تھا اور ریکارڈ بھی ساتھ لانے کی ہدایت کی تھی جبکہ حسن اور حسین نواز کو دوبارہ طلبی کے لیے نوٹس جاری کرنے کا کہا گیا تھا۔

  • سابق مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل ہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتار

    سابق مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل ہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتار

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ہائیکورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی عبوری ضمانت کی درخواست خارج کر دی جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے انہیں ہائیکورٹ کے احاطے سے حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایل این جی کیس میں نامزد سابق مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی ضمانت میں توسیع کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی، سماعت ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔

    سماعت کے دوران نیب کے تفتیشی افسر نے کہا کہ 2 لاکھ 28 ہزار ڈالر یومیہ ایل این جی نقصان ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اس نقصان کو بھی بند کیوں نہیں کیا جا رہا۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے دریافت کیا کہ کیا موجودہ حکومت کو اختیار نہیں ہے کہ گزشتہ حکومت کے معاہدے کو ختم کر دے؟

    انہوں نے دریافت کیا کہ پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کے ایم ڈی کا کیا کردار تھا جس پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ نیب کراچی میں ایم ڈی پی ایس او کے خلاف انکوائری جاری ہے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے مفتاح اسماعیل کی عبوری ضمانت کی درخواست خارج کر دی جس کے بعد پہلے سے ہائیکورٹ میں موجود نیب کی ٹیم نے انہیں گرفتار کرلیا۔

    گرفتاری کے بعد مفتاح اسماعیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی فیصلے کا مکمل احترام کرتا ہوں، مسلم لیگ ن کے ساتھ ہوں اور رہوں گا۔

    خیال رہے کہ 18 جولائی کو سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کے سابق مینجنگ ڈائریکٹر عمران الحق کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کردیے گئے تھے۔ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ان کے وارنٹ گرفتاری پر دستخط کیے تھے۔

    بعد ازاں نیب ٹیم نے ان کی تلاش میں کراچی میں ان کی سائٹ ایریا فیکٹری اور شارع فیصل کے دفتر سمیت مختلف مقامات پر چھاپے مارے تاہم نیب انہیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی۔

    اگلے روز مفتاح اسماعیل نے گرفتاری سے بچنے کے لیے ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی جو منظور کرلی گئی تھی۔

    24 جولائی کو انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے بھی رجوع کرلیا اور کہا کہ ریفرنس دائر ہونے اور تفتیش مکمل ہونے تک گرفتاری سے روکا جائے۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ایل این جی کوٹہ کیس میں لگائے گئے الزمات بے بنیاد ہیں اور وہ کسی قسم کی بدعنوانی میں ملوث نہیں۔

  • شوگر ملز کیس: مریم نواز آج نیب لاہور میں پیش ہوں گی

    شوگر ملز کیس: مریم نواز آج نیب لاہور میں پیش ہوں گی

    لاہور: سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو چوہدری شوگر ملز کیس میں آج نیب نے طلب کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے مریم نواز سمیت کوٹ لکھپت جیل میں قید نواز شریف کے صاحبزادے حسن نواز اور حسین نواز کو بھی (آج) 31 جولائی کو طلب کیا ہے۔

    نیب لاہور میں طلب کیے گئے تمام افراد چوہدری شوگر ملز میں کروڑوں روپے کے شیئر ہولڈرز ہیں، اس کیس میں ان کے بھتیجے عبدالعزیز کو بھی طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

    نیب میں پیشی پر مریم نواز سے شوگر ملز سے متعلق سوالات کیے جائیں گے، نیب ذرایع نے آج کی پیشی پر اہم پیش رفت کا امکان ظاہر کیا ہے۔

    خیال رہے کہ شریف خاندان کے کرپشن کھل کر سامنے آرہے ہیں، رواں سال اپریل میں احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز کیس میں نامزد سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد کی ہے۔

    رمضان شوگر ملز کیس: شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد

    یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے 11 جنوری 2018 کو رمضان شوگر ملز کیس کا ریفرنس مکمل کرتے ہوئے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ملزم نامزد کیا تھا، بعد ازاں چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔

  • مصطفیٰ کمال کی گفتگو نازیبا اور بےہودہ قرار،  نیب کا قانونی نوٹس بھیجنے کا فیصلہ

    مصطفیٰ کمال کی گفتگو نازیبا اور بےہودہ قرار، نیب کا قانونی نوٹس بھیجنے کا فیصلہ

    کراچی : نیب نے چیئرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال کی گفتگو کو بے ہودہ اور غلیظ قرار دیتے ہوئے قانونی نوٹس بھیجنےکافیصلہ کیا ہے ، نیب نے کہا مصطفیٰ کمال نےاپنےالفاظ پرمعافی نہ مانگی تو عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب ) نے چیئرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال کوقانونی نوٹس بھیجنےکافیصلہ کرتے ہوئے کہامصطفیٰ کمال نے میڈیا سے نیب افسران کیخلاف نازیباگفتگوکی۔

    نیب کا کہنا ہے کہ نوٹس میں کہا جائےگا مصطفیٰ کمال اپنے الفاظ پر معافی مانگیں، اگر مصطفیٰ کمال نےاپنےالفاظ پرمعافی نہ مانگی تو عدالت سے رجوع کیا جائےگا۔

    نیب کا مزید کہنا تھا کہ نیب قومی ادارہ ہےاوربدعنوانی کےخاتمےکیلئےاقدامات کررہاہے، مصطفیٰ کمال کی نازیباگفتگونیب کی ساکھ مجروح کرنےکی مذموم کوشش ہے۔

    قومی احتساب بیورو نے کہا مصطفیٰ کمال نیب پرتنقیدکےبجائےاپنی توانائی مقدمےمیں دفاع پرخرچ کریں۔

    یاد رہے احتساب عدالت میں مصطفیٰ کمال کے خلاف سرکاری پلاٹوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ سےمتعلق کیس زیر سماعت ہیں جبکہ انھوں نے سندھ ہائی کورٹ سے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کررکھی ہے۔

    مزید پڑھیں : نیب میرے سامنے کھڑا ہو اور بتائے کہ مجھ پر کیا الزام ہے، مصطفیٰ کمال

    پیشی پر مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا ریفرنس کےعنوان پر مجھےغیر قانونی الاٹمنٹ کیس میں شامل کیا گیا ، کیس میں کہیں غیر  قانونی الاٹمنٹ کا ذکر نہیں، وعنوان مجھ سےمنسوب کیا گیا اسے ہٹایا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں اب لڑوں گا،جوبھی عدالت مجھےبلائےگی میں جاؤں گا، نیب میرے سامنے کھڑاہو اور بتائے کہ مجھ پر کیا الزام ہے۔

    واضح رہے نیب ریفرنس میں مصطفی کمال سمیت 11ملزمان نامزد ہیں ، ملزمان پر ساحل کے قریب ساڑھے5 ہزار گز زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ کاالزام ہے ، ملزمان نے قومی خزانے کو ڈھائی ارب سے زائد کا نقصان پہنچایا۔

  • نیب  کی بڑی کامیابی، جعلی اکاؤنٹس کیس میں 2.12 ارب کی وصولی

    نیب کی بڑی کامیابی، جعلی اکاؤنٹس کیس میں 2.12 ارب کی وصولی

    راولپنڈی : نیب راولپنڈی نے جعلی اکاونٹس کیس میں 2.12 ارب کی ریکوری کرلی ، نیب ابھی تک جعلی اکاونٹس کیسیز میں 25ملزمان کو گرفتار کرکے ایک ماہ میں تقریباً3 ارب کی وصولی کرچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب راولپنڈی نے بڑی کامیابی سے جعلی اکاؤنٹس کیس میں 2.12 ارب کی وصولی کرلی ، وصولی نوری آباد پاور کمپنی اور سندھ ٹرانسمیشن فنڈز میں خوردربرد کیس میں کی گئی۔

    نیب کا کہنا ہے کہ ملزمان آصف محمود اور عارف علی نے سندھ حکومت کے افسران سے ملکر بڈنگ کے زریعے کرپشن کی اور نیب افسران یونس خان اور حماد کمال نے ملزمان سے تفتیش کی۔

    ملزمان نے بار گین کی درخواست دی تھی ، جسے چیئرمین نیب نےمنظورکرلی ہے ،پلی بار گین کی حتمی درخواست احتساب عدالت میں دائر کی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق نیب راولپنڈی ابھی تک جعلی اکاونٹس کیسیز مین 25ملزمان کو گرفتار کر چکی ہے اور ایک ماہ میں تقریباً3 ارب کی وصولی کرچکی ہے۔

    خیال رہے نیب راولپنڈی  شاہد خاقان ،منی لانڈرنگ، جعلی اکاؤنٹس  اورد یگر اہم کیسز کی تحقیقات کر رہا ہے۔

    مزید پڑھیں :کرپشن فری پاکستان بنانے کے لیے میگا وائٹ کالر کرائمز کو انجام تک پہنچائیں گے: چیئرمین نیب

    یاد رہے چند روز قبل چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہاتھا کہ کرپشن فری پاکستان بنانے کے لیے میگا وائٹ کالر کرائمز کو انجام تک پہنچائیں گے، کرپشن فری پاکستان ہمارا ٹارگیٹ ہے، گزشتہ ایک سال میں 600 ریفرنسزعدالتوں میں دائرکیے گئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مقدمات کی پیروی کے لئے قانونی معاونت فراہم کر رہے ہیں، نیب نے تمام مقدمات کو نمٹانے کے لئے 10ماہ کاعرصہ مقررکر رکھا ہے۔

  • نیب کواسحاق ڈار کے منی لانڈرنگ میں بھی ملوث ہونے کے شواہد مل گئے

    نیب کواسحاق ڈار کے منی لانڈرنگ میں بھی ملوث ہونے کے شواہد مل گئے

    لاہور : نیب کو سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے منی لانڈرنگ میں بھی ملوث ہونے کے شواہد مل گئے، جس کے بعد ملزم اسحاق ڈار کیخلاف منی لانڈرنگ کی باقاعدہ تحقیقات کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب لاہور کی جانب سے اہم پیش رفت سامنے آئی ، حکام نے ملزم اسحاق ڈار کیخلاف منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کے شواہد بھی حاصل کر لئے۔

    جس کے بعد ملزم اسحاق ڈار کیخلاف منی لانڈرنگ کی باقاعدہ تحقیقات کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیر خزانہ ملزم اسحاق ڈار کے مختلف بینک اکاؤنٹس سے ضبط شدہ 50 کروڑ روپے کی رقم صوبائی حکومت کو منتقل کر دی گئی ہے جبکہ عدالتی حکم پر عملدرآمد کرتے ہوئے نیب لاہور حکام نے 50 کروڑ کی خطیر رقم بینک الفلاح، حبیب بینک لمیٹڈ اور الائیڈ بینک لمیٹڈ کے اکاؤنٹس سے ضبط کیں جو قومی خزانے میں جمع کروا دی گئی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق ملزم اسحاق ڈار کیخلاف جاری کیس میں عنقریب چند مزید اہم پیش رفت ہونیکی توقع بھی کی جا رہی ہے۔

    چند روز قبل نیب لاہور کیجانب سے اسحاق ڈار کا گلبرگ میں واقع 5 کنال رقبہ پر محیط بنگلہ بھی بحق سرکار ضبط کرکے سرکاری اہلکار تعینات کر دیے گئے تھے۔

    مزید پڑھیں : سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کا بنگلہ سرکاری تحویل میں لے لیا گیا

    اس سے قبل اسحاق ڈار کے اکاؤنٹس سے 36 کروڑ روپے پنجاب حکومت کو منتقل کیے جاچکے ہیں جبکہ ان کے مختلف کمپنیوں کے بینک اکاؤنٹس چند ماہ پہلے منجمد کیے گئے تھے اور عدالت کے حکم پر اسحٰق ڈار کی جائیداد قرقکی جاچکی ہے۔

    واضح رہے کہ سابق وزیر خزانہ پاکستان اسحاق ڈار کے خلاف نیب کورٹ میں آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس زیر سماعت ہے، اسحاق ڈار 3 مارچ کو سینیٹ انتخابات سے قبل طبیعت کی خرابی کے باعث لندن چلے گئے تھے، جس کے بعد تاحال اسحاق ڈار لندن میں ہی مقیم ہے۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) نے اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری اور مفرور ملزم و سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کا پاسپورٹ بھی بلاک کردیا تھا جبکہ انٹرپول کے ذریعے لندن سے گرفتار کرکے وطن واپس لانے کے لیے ریڈ وارنٹ بھی جاری کیے ہوئے ہیں۔

  • جعلی دستاویزات پر نیب کو کارروائی کا مکمل اختیار ہے، سپریم کورٹ نےواضح کر دیا

    جعلی دستاویزات پر نیب کو کارروائی کا مکمل اختیار ہے، سپریم کورٹ نےواضح کر دیا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے ملزم یاسر علی کی درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی اور واضح کیا جعلی دستاویزات پر نیب کو کارروائی کا مکمل اختیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ، دوران سماعت عدالت نے واضح کیا ہے کہ جعلی دستاویزات پر نیب کو کارروائی کا مکمل اختیار ہے۔

    جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ نیب قوانین کے تحت جعلی دستاویزات پر 14 سال سزا ہوسکتی ہے۔

    وکیل نیب نے کہا کہ پنجاب پبلک سروس کمیشن کے امتحان میں جعلی میریٹ لسٹ بنائی گئی، 272 میں سے 28 افراد کو بغیر اپلائی کیے فائنل لسٹ میں شامل کیا گیا۔

    وکیل ملزم نے کہاکہ یہ کیس نیب کا بنتا ہی نہیں, دفعہ 420 اور 471 نیب قوانین سے نکال دیے گئے ہیںم، جس پر جسٹس عظمت سعید شیخ کا کہنا تھا نیب جعلی دستاویزات پر تعیناتی کرنے اور اس سے فائدہ لینے والوں کیخلاف کارروائی کر سکتا ہے۔

    وکیل ملزم نے مزید کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے بعد جعلی دستاویزات پر تعینات ہونے والوں کیخلاف کاروائی نہیں ہوسکتی تو جسٹس عظمت سعید شیخ کا کہنا تھا کہ کیا یہ قانون ختم ہوگیا ہے کہ جعلی دستاویزات پر کاروائی ہوگی؟

    ملزم کے وکیل کا کہنا تھا اس مقدمے کیلئے اینٹی کرپشن سمیت دیگر فورمز موجود ہیں،کیا پاکستان میں کاروائی کیلئے صرف نیب ہی واحد ادارہ رہ گیا ہے،اگر ایسا ہے تو سارے اداروں کے مقدمات نیب کو دے دیں۔

    وکیل ملزم نے استدعا کی میرا موکل یاسر پنجاب پولیس میں سٹینوگرافر ہے، اور یہ کیس نیب کا بنتا نہیں بنتا، عدالت کیس کے حتمی فیصلے تک ضمانت منظور کرے۔

    جس پر جسٹس عظمت سعید شیخ نے ملزم یاسر علی کی درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر خارج کرتے ہوئے کہا ضمانت کیلئے کوئی غیر معمولی حالات نہیں اور ہدایت کی کہ زیر التواء ٹرائل کو جلد مکمل کیا جائے۔

  • آصف زرداری اور فریال تالپور کے گرد گھیرا تنگ، نیب کو مزید شواہد مل گئے

    آصف زرداری اور فریال تالپور کے گرد گھیرا تنگ، نیب کو مزید شواہد مل گئے

    اسلام آباد : نیب نے آصف زرداری، فریال تالپور کے خلاف مزید شواہد حاصل کرلیے ہیں، جس میں بتایا گیا کہ پلاٹوں کی خریداری کے لیے ادائیگی جعلی اکاونٹ سے کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کے گرد گھیرا مزید تنگ ہوتا جارہا ہے ، نیب نے آصف زرداری، فریال تالپور کے خلاف مزید شواہد حاصل کرلیے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول ہاؤس کے اطراف 10 پلاٹ خریدےگئے، خریدےگئے10پلاٹوں کی ادائیگی جعلی اکاؤنٹ سےکی گئی، نیب ٹیم نے خریدای کے لیے بینک ٹرانزیکشن کے شواہد حاصل کرلیے ہیں۔

    نیب ذرائع کے مطابق کلفٹن بلاک3اسکیم 5کے پلاٹ نمبر ایف 1سےایف10تک کی خریدےگئے، پلاٹوں کی خریداری کےلیےادائیگی جعلی اکاونٹ سے کی گئی، خریدی گئی جائیداد کا کے ڈی اے حکام نے غیرقانونی انضمام بھی کیا، رقم ایک سال کے دوران 3بینکوں کے13اکاؤنٹ سے ادا کی گئی۔

    نیب نے کہا انضمام کے لیےکے ڈی اے کوزرداری گروپ کے لیٹر ہیڈپردرخواست دی گئی، پلاٹوں کا انضمام 2012میں سابق ڈی جی منظور قادر کاکا نے کیا، ڈائریکٹر کمرشل کے ڈی اے ،جے آئی ٹی کیس میں گرفتارنجم الزمان نے دستخط کیے۔

    ذرائع کا کہنا تھا زرداری گروپ کی مجاز ڈائریکٹر فریال تالپور کے نام انضمام کی منطوری دی گئی، جعلی اکاؤنٹ سے خریدےگئے پلاٹوں کا رقبہ 20ہزار مربع گزہے۔

    یاد رہے 10 جون کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔

    جس کے بعد نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کو گرفتار کرلیا تھا، بعد ازاں دونوں کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے آصف زرداری اور فریال تالپور جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

    خیال رہے آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کاالزام ہے جبکہ جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

  • سابق ایم کیو ایم رہنما کامران اختر بھی نیب کے ریڈار پر آگئے

    سابق ایم کیو ایم رہنما کامران اختر بھی نیب کے ریڈار پر آگئے

    کراچی : نیب نے سابق ٹاون ناظم بلدیہ ٹاون کامران اختر اور دیگرکیخلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا اور کہا کامران اختراور دیگر نے عہدے کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے بڑے پیمانے پر بدعنوانی کی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق ایم کیو ایم رہنما کامران اختر بھی نیب کے ریڈار پر آگئے، نیب نے سابق ٹاون ناظم بلدیہ ٹاون کامران اختر اور دیگرکیخلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    نیب نے میونسپل کمشنر ڈسٹرکٹ ویسٹ کو کال اپ نوٹس جاری کرتے ہوئے 23 جولائی کو صبح 11 بجے نیب دفتر ویسٹ پہنچنے کی ہدایت کردی ہے۔

    نیب کی جانب سے بھیجے گئے خط میں کہا گیا میونسپل کمشنر آمدن اور اخراجات کے تفصیلی کاغذات کیساتھ پیش ہوں، کامران اختراور دیگر نے عہدے کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے بڑے پیمانے پر بدعنوانی کی۔

    خط میں میونسپل کمشنر سے 1 دسمبر 2005 سے کامران اختر کے عہدے پر تعینات رہنے تک کی تصدیقی تفصیلات طلب کی ہیں اور تمام ناظم، چیئرمین، ایڈمنسٹریٹرز، ٹی ایم اوز، اور ٹی اوز ٹاون کے بجٹ ذاتی معاملات خصوصی گرانٹ اور متعلقہ فائل بھی ہمراہ لانے کی ہدایت کی ہے۔

    میونسپل کمشنر سے بینک اکاؤنٹس کی تفصیل ، اکاؤنٹ اسٹیٹمنٹ کیش بک اور چیک ایشو ہونے والا رجسٹر بھی ہمراہ لانے کی ہدایت کی گئی ہے، نیب حکام کی جانب سے ابتدائی تفتیش کے بعد انکوائری کو آگے بڑھایا جائے گا۔