Tag: NAB

  • نیب کے حکم پرشہباز شریف فیملی کے150 بینک اکاؤنٹس منجمد

    نیب کے حکم پرشہباز شریف فیملی کے150 بینک اکاؤنٹس منجمد

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) کے حکم پرشہباز شریف فیملی کے 150 بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے گئے.

    تفصیلات کے مطابق نیب نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے خلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے ان کے 16 بینکوں میں موجود 150 اکاؤنٹس منجمد کردیے.

    نیب کے اس اقدام کے بعد شہباز شریف فیملی منجمد اکاؤنٹس کے ذریعے کوئی لین دین نہیں کرسکے گی. حالیہ کارروائی میں حمزہ شہباز، رابعہ عمران، عائشہ ہارون کے اکاؤنٹس منجمد کئے گئے ہیں۔

    نیب نے عمران یوسف،مقصود اینڈ کمپنی، نثاراحمد، مہر انسا حمزہ، نصرت شہباز شریف، شہبازشریف اور سلیمان شہبازشریف کے اکاؤنٹس منجمد کیے ہیں. مجموعی طور پر اکاؤنٹس 16 مختلف بینکوں میں موجود تھے.

    مزید پڑھیں: شہباز شریف نے احتساب کو انتقام قرار دے دیا، حکومت پر کڑی تنقید

    خیال رہے کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے گزشتہ روز حکومت اور نیب پر کڑی تنقید کرتے ہوئے احتساب کے عمل کو انتقام قرار دیا تھا.

    خصوصی پریس کانفرنس میں شہباز شریف نے کہا  تھاکہ حکومت اور نیب نے نون لیگ کی قیادت پروار کیا، احتساب کے نام پر بدترین انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے. شاہد خاقان عباسی کا قصور نوازشریف کا ساتھی ہونا ہے، انھیں گرفتاری کے آرڈر کے بجائے واٹس ایپ میسج دکھایا گیا.

  • سابق صدرآصف زرداری کے خلاف پارک لین ریفرنس دائر

    سابق صدرآصف زرداری کے خلاف پارک لین ریفرنس دائر

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو نیب نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف زرداری کےخلاف پارک لین ریفرنس بھی دائرکردیا، سابق صدرپرالزام ہے کہ انھوں نےجعلی دستاویزات پربینک سے قرضہ لے کرخزانے کوبھاری نقصان پہنچایا۔

    تفصیلات کے مطابق پارک لین ریفرنس اسلام آباد کی احتساب عدالت کےجج محمدبشیرکی عدالت میں دائرکیاگیا، ریفرنس میں آصف زرداری سمیت سترہ ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔

    اس ریفرنس میں آصف زرداری پہلےہی نیب کی تحویل میں ہیں۔ یہ قرض پارک لین کمپنی کی فرضی کمپنی پیراتھون کےنام پرلیاتھا اور آصف زرداری پارک لین کےپچیس فیصدکےشیئرہولڈرہیں، پچیس فیصد شیئرز انہوں نے اپنےبیٹے بلاول بھٹو زرداری کےنام پر رکھے ہیں۔

    آصف زرداری پر الزام ہے کہ انھوں نے بطورشیئر ہولڈر پارک لین فرضی فرنٹ کمپنی پیراتھون بنائی،انھوں نے دو ہزار نو میں کمپنی کے نام پر نیشنل بینک سے ڈیڑھ ارب روپے قرض حاصل کیا اور قرضے کی رقم نجی بینک میں کمپنی اکاؤنٹ میں منتقل کی۔

    ریفرنس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آصف زرداری نےقرضہ لینےکے لیے جعلی دستاویزات تیار کئے اورایس ای سی پی ، نیشنل بینک سے حقائق چھپائے۔ انھوں نے بطور صدر اختیارات کا ناجائز استعمال کیا اورقرضے کی رقم میں اضافہ بھی کرایا۔ آصف زرداری نے اثر و رسوخ سےقرض کی رقم دو ارب اسی کروڑکرالی تھی۔

    انہوں نے ایک اور نجی بینک میں پارک لین کے نام سے اکاؤنٹ بھی کھلوایا، سابق صدر دیگر ذرائع سے ملنے والی رقم نجی بینک میں رکھواتے تھے۔

    نیب کا کہنا تھا کہ آصف زرداری بطور ڈائریکٹر پارک لین اسٹیٹ معاملات چلاتے رہے اور بطور صدر مملکت منی لانڈرنگ بھی کرتے رہے، وہ کمپنی کے فرضی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کرتےتھے، انہوں نے دھوکے سے لیے گئے قرضے کی بھی منی لانڈرنگ کی۔ پارک لین کیس میں قومی خزانے کو 3.77 ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

    یا درہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس منعقد ہوا تھا ۔ اجلاس میں بورڈ نے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی تھی ۔

    سابق صدر آصف علی زرداری جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے درخواست ضمانت مسترد کئے جانے کے بعد گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری کو بلاول ہاؤس سے گرفتار کرلیا تھا۔

  • مفتاح اسماعیل کی گرفتاری کے لیے نیب کے کراچی کے مختلف علاقوں میں‌ چھاپے

    مفتاح اسماعیل کی گرفتاری کے لیے نیب کے کراچی کے مختلف علاقوں میں‌ چھاپے

    کراچی: نیب کی جانب سے سابق مشیر خزانہ  مفتاح اسماعیل کی گرفتاری کے لئے کراچی کے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ کے گھر پر ہونے والی ریڈ کے بعد نیب ٹیم نے شہر کے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے۔

    نیب ٹیم نے مفتاح کی تلاش میں ان کی سائٹ ایریا فیکٹری اور شارع فیصل کے دفتر  پر چھاپا مارا، بعد ازاں کے ڈی اےاسکیم،کلفٹن اورڈیفنس میں  ریڈ کی گئی۔

    نیب ذرائع کے مطابق ان علاقوں میں  مفتاح اسماعیل کی موجودگی کی اطلاعات تھیں۔ البتہ تاحال مفتاح اسماعیل کی گرفتاری میں کامیابی نہیں ملی۔

    قبل ازیں نیب نے مفتاح اسماعیل کے گھر  پر چھاپا مارا، آج سہ پہر نیب ٹیم مفتاح اسماعیل کے گھر پہنچی۔  کچھ دیر انتظار کرنے کے بعد نیب کی ٹیم  گھر میں داخل ہوگئی۔ ٹیم کے ساتھ  خواتین اہلکار بھی موجود تھیں.

    نیب کی ٹیم  سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو ایل این جی کیس میں گرفتار کرنے آئی تھی۔ ان کی وارنٹ گرفتاری پر چیئرمین نیب نے دستخط کیے تھے۔ تفتیشی ٹیم نے گھر کی تلاشی لی۔

    خیال رہے کہ مفتاح اسماعیل اور عمران الحق شیخ کو بھی آج نیب آفس طلب کیا گیا تھا، تاہم وہ بھی پیش نہیں ہوئے۔

    بعد ازاں سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کے سابق مینجنگ ڈائریکٹر عمران الحق کو بھی گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا گیا.

    مزید پڑھیںنیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کرلیا

    یاد رہے کہ آج سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کو قومی ادارہ احتساب (نیب) نے گرفتار کرلیا، انہیں آج نیب کی جانب سے ایل این جی کیس میں طلب کیا گیا تھا تاہم وہ پیش نہیں ہوئے۔

    نیب راولپنڈی اور لاہور کی مشترکہ ٹیم نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب ٹول پلازہ پر روک کر گرفتار کرلیا۔

  • شہباز شریف نے احتساب کو انتقام قرار دے دیا، حکومت پر کڑی تنقید

    شہباز شریف نے احتساب کو انتقام قرار دے دیا، حکومت پر کڑی تنقید

    لاہور: مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے احتساب کے عمل کو انتقام قرار دے دیا.

    خصوصی پریس کانفرنس میں شہباز شریف نے کہا کہ حکومت اور نیب نے نون لیگ کی قیادت پروار کیا، احتساب کے نام پر بدترین انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے.

    شاہد خاقان عباسی کا قصور نوازشریف کا ساتھی ہونا ہے، انھیں گرفتاری کے آرڈر کے بجائے واٹس ایپ میسج دکھایا گیا.

    انھوں نے کہا کہ یہ سب حکومت اور نیب کی ملی بھگت سے ہورہا ہے، آج پھرن لیگ قیادت پر وارہوا، وزیر اعظم غصے سے بھرے ہوئے ہیں.

    ن لیگی صدر نے اعتراف کیا کہ ہم سے غلطیاں ہوئی ہیں، ہم بھی انسان ہیں ہوئی ہوں گی، البتہ یہ انتقام ہے. آشیانہ جیسے جعلی کیسوں میں پھنسایا گیا.

    مزید پڑھیں: نیب کا مفتاح اسماعیل کے گھر چھاپا، عدم موجودگی کی باعث تلاشی کے بعد واپسی

    یہ زلزلہ فنڈز کیس میں پکڑتے ہیں، یہاں کیس کرتے، مگربرطانیہ میں ملک کانام بدنام کیوں کیا گیا۔ حکومت کی ناکامی اور نااہلی کا سارا نزلہ ن لیگ پر گر رہا ہے۔

    یاد رہے کہ آج سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کو قومی ادارہ احتساب (نیب) نے گرفتار کرلیا، انہیں آج نیب کی جانب سے ایل این جی کیس میں طلب کیا گیا تھا تاہم وہ پیش نہیں ہوئے۔

    نیب راولپنڈی اور لاہور کی مشترکہ ٹیم نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب ٹول پلازہ پر روک کر گرفتار کرلیا۔

  • جوزیادہ چیخ رہاہےاس کی اگلی باری ہے، شیخ رشید

    جوزیادہ چیخ رہاہےاس کی اگلی باری ہے، شیخ رشید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے ریلوے شیخ رشید احمد نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایل این جی کیس میں ابھی بہت سی گرفتاریاں ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ شاہدخاقان عباسی کومعلوم تھا کل ان کی گرفتاری ہوگی، انہوں نےپہلےہی طےکیاتھا کہ آج نیب میں پیش نہیں ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ شاہدخاقان عباسی کوتوآج نیب نےطلب کیاتھاوہ کہاں جارہےتھے ،سپریم کورٹ نےایل این جی کی تمام دستاویزات نیب کودےدی تھیں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ میرےپاس جتنی بھی دستاویزات ہیں عدالت میں جمع کراچکاہوں،90دن میں بڑےبڑےکیسزکےفیصلےہوجائیں گے۔شیخ رشید کا کہنا تھا کہ یہ گرفتاری میرے لیے کوئی نئی خبرنہیں،کہاتھابہت سےاہم کیسزکےفیصلےہوں گے۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ جوشخص جتناچیخ رہاہےاس کاکیس اتناہی بڑاہے،آسان نسخہ بتادیاہےجوزیادہ چیخ رہاہےاس کی اگلی باری ہے۔

    یاد رہے کہ آج قومی ادارہ احتساب (نیب) راولپنڈی اور لاہور کی مشترکہ ٹیم نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب ٹول پلازہ پر روک کر گرفتار کرلیا۔

    نیب ذرائع کے مطابق شاہد خاقان عباسی کو وارنٹ گرفتاری دکھایا گیا اس کے بعد حراست میں لیا گیا۔ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے شاہد خاقان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے تھے۔

    نیب ذرائع کا کہنا تھا کہ طلبی پر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وہ لاہور میں ہیں نہیں آسکتے، ان کی لوکیشن ٹریس کرنے کے بعد انہیں حراست میں لیا گیا تھا۔

  • چیئرمین نیب کی سابق آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کے خلاف تحقیقات کی منظوری

    چیئرمین نیب کی سابق آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کے خلاف تحقیقات کی منظوری

    اسلام آباد: قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ غلام حیدر جمالی کے خلاف تحقیقات سمیت 8 انکوائریز کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں 8 مختلف معاملات اور شخصیات کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی گئی۔

    چیئرمین نے ریلوے اور ریونیو ڈپارٹمنٹ کے منظور علی اور لیاقت علی کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ سابق ڈی جی ایس بی سی اور دیگر کے خلاف تفتیش کی منظوری بھی دی گئی۔

    اجلاس میں پیکک کراچی کے ملازمین، سابق انسپکٹر جنرل سندھ غلام حیدر جمالی اور حیدر آباد، جامشورو اور تعلقہ سیہون کے ٹاؤن ناظمین کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔

    ایگزیکٹو بورڈ نے پی آئی ڈی سی ایل کے 3 افسران و اہلکاروں کے خلاف انکوائری کی منظوری بھی دی۔ افسران و اہلکاروں میں شہزاد ریاض، سکندر راہو پوتو اور شجاع راہو پوتو شامل ہیں۔

    چند دن قبل ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے، نیب قوم کو لوٹنے والوں کو کٹہرے میں لانے کے لیے کوشاں ہے اور بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے حکمت عملی وضع کرلی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ نیب افسران دیانتداری اور میرٹ پر ذمہ داریاں سر انجام دیں۔ نیب نے 570 افراد کو گرفتار کیا اور 18 ماہ میں لوٹے گئے 5 ہزار ملین روپے قومی خزانے میں جمع کروائے۔

  • ناجائز ذرائع سے حاصل اثاثے، نیب کا شہبازشریف کے خلاف بڑی کارروائی کا فیصلہ

    ناجائز ذرائع سے حاصل اثاثے، نیب کا شہبازشریف کے خلاف بڑی کارروائی کا فیصلہ

    اسلام آباد : نیب نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کے ناجائز ذرائع سے حاصل اثاثوں کو منجمد کرنے کی کارروائی کا فیصلہ کرلیا ہے، اثاثے منجمد کرنے کے بعد قبضے میں لینے کیلئےکارروائی کی جائےگی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کے خلاف بڑی کارروائی کا فیصلہ کرلیا ہے اور ناجائز ذرائع سے حاصل اثاثوں کو منجمد کرنے کی کارروائی کے لیے خط لکھ دیا۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ 96 ماڈل ٹاؤن لاہور، ڈنگہ گلی میں بنگلہ اور کے پی میں رہائشی گھرکیخلاف اور قیمتی گاڑیوں کے خلاف بھی ضابطے کی کارروائی کیلئے خط تحریر کیا۔

    ذرائع کے مطابق اثاثے ٹی ٹی آمدنی سےخریدےگئے، نیب لاہورپہلےمرحلےمیں ناجائزاثاثےمنجمدکرےگا اور اثاثےمنجمدکرنےکےبعدقبضےمیں لینے کیلئےکارروائی کی جائےگی۔

    یاد رہے گذشتہ روز برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے زلزلہ متاثرین کی امداد میں لاکھوں پاؤنڈ کی خورد برد کی، خادم اعلیٰ نے ڈی ایف آئی ڈی فنڈ پروگرام سے بھی چوری کی۔

    مزید پڑھیں : شہبازشریف نے زلزلہ متاثرین کی امداد میں لاکھوں پاؤنڈ کی خورد برد کی، برطانوی اخبار

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ برطانوی امدادی ادارے نے پنجاب کے لیے لگ بھگ 50 کروڑ پاؤنڈ پنجاب کو دیے، امداد میں سے چوری کیے گئے لاکھوں پاؤنڈز پہلے برمنگھم منتقل کیے گئے، پھرپیسے مبینہ طور پر شہباز شریف کے برطانوی بینک اکاؤنٹس میں منتقل ہوئے۔

    2003 میں شریف خاندان کے اثاثے ڈیڑھ لاکھ پاؤنڈ تھے۔

    رپورٹ میں بتایا کہ 2003 میں شریف خاندان کے اثاثے ڈیڑھ لاکھ پاؤنڈ تھے ، جو 2018 میں شریف خاندان کے اثاثے 20 کروڑ پاؤنڈ تک پہنچ گئے۔

  • نیب اپنے کام سپریم کورٹ سے کیوں کرانا چاہتا ہے؟ چیف جسٹس

    نیب اپنے کام سپریم کورٹ سے کیوں کرانا چاہتا ہے؟ چیف جسٹس

    اسلام آباد : چیف جسٹس آصف کھوسہ نے ایڈیشنل کلکٹرانکم ٹیکس لاہور کی بریت پرنیب کی اپیل مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے نیب اپنے کام سپریم کورٹ سے کیوں کرانا چاہتا ہے، ہم نے پہلے بھی کہا آپ کےکام نہیں آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آصف کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ایڈیشنل کلکٹر انکم ٹیکس لاہور محمد اقبال کی بریت پر نیب اپیل پر سماعت کی۔

    نیب پراسیکوٹرنے عدالت عظمی کوبتایا کہ محمد اقبال احمد نے آٹھ غیر قانونی اور بے نامی جائیدادیں خریدکر آگے فروخت کر دیں، چیف جسٹس نے نیب پراسیکوٹر سے کہا کہ الزام ثابت کرناآپ کاکام ہے، نیب اپنے کام سپریم کورٹ سے کیوں کرانا چاہتا ہے،چیف جسٹس

    چیف جسٹس نے کہا آپ کی اپنی حکومت ہے اپنے کام خود کریں، ہم نےپہلے بھی کہا آپ کےکام نہیں آئیں گے، اگر مالک اور بے نامی دار خود کہہ رہے ہیں کہ جائیداد ہماری نہیں تو آپ کے پاس کیا ثبوت ہے؟ آپ کی غلطی کی ہے کہ 342 کے درست سوالات عدالت میں پیش نہیں کیے۔

    عدالت نے ایڈیشنل کلکٹر انکم ٹیکس لاہور محمد اقبال احمد کی بریت کیخلاف نیب کی اپیل مسترد کر دی اور کہا استغاثہ الزام ثابت کرنے میں ناکام رہا، ملزم کیخلاف اورکوئی مقدمہ ہوتو نیب تحقیقات جاری رکھے۔

    خیال رہے ٹرائل کورٹ نے محمد اقبال احمد کو 2006 میں 10 سال قید اور ایک کروڑ روپے جرمانہ کیا جبکہ ہائی کورٹ نے ملزم کو بری کر دیا تھا۔

    بعد ازاں ملزم کی بریت کےخلاف نیب نےسپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

    یاد رہے چیف جسٹس آصف کھوسہ نے ایک کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے نیب کو گائیڈ لائن دے دی اور کہا ملزم خاموش بھی رہےتو جرم کو نیب نے ثابت کرنا ہے، شک وشبہ سے بالاتر کیس کو ثابت کرنا نیب کا کام ہے۔

  • شرجیل میمن کی مشکلات میں اضافہ، نیب نے تفتیش کی منظوری دے دی

    شرجیل میمن کی مشکلات میں اضافہ، نیب نے تفتیش کی منظوری دے دی

    کراچی: چیئرمین نیب نے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما، شرجیل میمن کے خلاف تفتیش کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق کچھ عرصے تنازعات سے دور رہنے والے سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن ایک بار پھر تفتیش کی زد پر ہیں۔

    ترجمان نیب کے مطابق شرجیل میمن سے آمدن سے زائد اثاثوں، منی لانڈرنگ پرتفتیش کی جائے گی، اِس سے پہلے شرجیل میمن کے خلاف صرف انکوائری چل رہی تھی۔

    ترجمان نیب کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب کی اجازت کے بعد باقاعدہ تفتیش کا آغازکر دیا ہے، شرجیل میمن نے اختیارات کا ناجائز  فائدہ اٹھا کر اربوں کی کرپشن کی اور دوران تعیناتی عہدے کاغلط استعمال کیا، کرپشن کے مرتکب ہوئے۔

    نیب کا کہنا ہے کہ سابق وزیر نے بدعنوانی کے ذریعے کئی بے نامی جائیدادیں بنائیں، شرجیل میمن نے بے نامی جائیدادیں خاندان، ملازمین کے نام پربنائیں

    مزید پڑھیں: شرجیل میمن زرِ ضمانت جمع کرانے کے بعد سینٹرل جیل سے رہا

    نیب کراچی نے شرجیل میمن کی تمام جائیدادوں کی تفصیل جاری کردی، ان کی والدہ کے نام پر270 ایکڑ کی زرعی زمین ہے، انھوں نے منی لانڈرنگ سے بیرون ملک 1 ارب 8 کروڑ سے زائد رقم بھیجی، حیدرآباد راول فارم ہاؤس کی مالیت1 ارب روپے ہے، حیدرآباد میں 10کروڑ سے زائد مالیت کی کاٹن فیکٹری بنائی گئی۔

    ترجمان نیب نے کہا ہے کہ شرجیل میمن نے والدہ کےنام 21 کروڑمالیت کے 3 پلاٹس خریدے، شرجیل میمن اوران کی اہلیہ کےنام پرکئی فلیٹس اور ولازہیں، انھوں نے سائٹ ایریا میں ملازمین کےنام پر6 پلاٹ خریدے، پلاٹ پرسنل سیکریٹری اظہارحسین ڈرائیور سبحان کے نام خریدے گئے۔