Tag: NAB

  • بلٹ پروف گاڑیوں کا  ذاتی استعمال، میاں نواز شریف نیب کے ریڈار پر آگئے

    بلٹ پروف گاڑیوں کا ذاتی استعمال، میاں نواز شریف نیب کے ریڈار پر آگئے

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف سرکاری بلٹ پروف گاڑیوں کے ذاتی استعمال کے باعث نیب کے ریڈار پر آگئے.

    تفصلات کےمطابق قومی احتساب بیورو (نیب) میاں نوازشریف سے بلٹ پروف گاڑیوں کےغیرقانونی استعمال پرتفتیش کرے گا.

    نیب ذرائع ڈپٹی ڈائریکٹرکی سربراہی میں نیب کی ایک ٹیم سابق وزیر اعظم نوازشریف سے تفتیش کرے گی.

    موصولہ اطلاعات کے مطابق تفتیشی ٹیم جیل سپرنٹنڈنٹ کے کمرے میں نوازشریف سے تفتیش کرے گی، نیب نے محکمہ جیل خانہ جات کو پیشگی اطلاع کردی ہے.

    خیال رہے کہ چند ماہ قبل میاں‌ صاحب کو طبی بنیادوں پر ضمانت دی گئی تھی، مدت ختم ہونے کے بعد انھیں دوبارہ گرفتار کیا گیا. اس وقت وہ کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں.

    مزید پڑھیں: نواز شریف کی درخواست ضمانت پر آئندہ سماعت عید کے بعد ہوگی

    یاد رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت پر آئندہ سماعت عید کے بعد ہوگی، سماعت کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ نے 11 جون کی تاریخ مقرر کردی ہے.

    اس ضمن میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاق، چیئرمین نیب، جیل سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت کو نوٹس جاری کر دیا ہے.

  • نیب کی شہبازشریف کا نام ای سی ایل سےنکالنے کےخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر

    نیب کی شہبازشریف کا نام ای سی ایل سےنکالنے کےخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر

    اسلام آباد :بڑے بڑے کرپشن مقدمات میں نامزد ملزم شہباز شریف کے روپوش ہوجانے کے خدشے کے پیش نظر نیب نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائرکردی، نیب نے موقف اختیار کیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کا ای سی ایل سے نام نکالنے کا فیصلہ درست نہیں، شہباز شریف نیب کی تحقیقات کو متاثر کرنے کی کوشش کررہےہیں۔

    اپیل میں کہا گیا خدشہ ہے شہباز شریف بیرون ملک فرار یا انڈرگراؤنڈ ہوجائیں گے اور ملزم کی عدم دستیابی پر نیب کی تحقیقات اور کارروائی رک جائےگی۔

    نیب اپیل میں مزید کہا کہ مقدمےکےشریک ملزم سلمان شہباز پہلے ہی فرارہیں، ہائی کورٹ کے فیصلے میں یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ کون سے بنیادی حقوق متاثر ہوتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : لاہورہائی کورٹ کا شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم

    یاد رہے 26 مارچ کو لاہور ہائی کورٹ نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔

    22 فروری کو وزارت داخلہ نے نیب کی سفارش پر اثاثہ جات کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور اپوزیشن قومی اسمبلی شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں داخل کیا تھا جس کے خلاف 28 فروری کو شہباز شریف نے اپیل دائر کی تھی۔

    فروری میں ہی لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس ملک شہزاد اور جسٹس مرزا وقاص پرمشتمل بینچ نے شہبازشریف کی رمضان شوگر ملز اور آشیانہ اسکینڈل کیسز درخواست ضمانت پرسماعت کرتے ہوئے ان کی ضمانت منظور کی تھی اور 10 ، 10لاکھ کے 2 ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت بھی کی تھی۔

  • شاہد خاقان عباسی کیخلاف تحقیقات، نیب کی طلبی کے باوجود پیش نہ ہوئے

    شاہد خاقان عباسی کیخلاف تحقیقات، نیب کی طلبی کے باوجود پیش نہ ہوئے

    کراچی : سابق وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی قومی احتساب بیورو کی طلبی کے باوجود نیب میں پیش نہ ہوئے اور نہ ہی سوالات کے جوابات جمع کرائے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے قومی احتساب بیورو کے احکامات ہوا میں اڑا دیے، طلبی کے باجود نیب کے سامنے پیش نہ ہوئے۔

    سابق وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی کے خلاف نیب کی تحقیقات جاری ہیں، ان کو آج سوال نامے کے ساتھ طلب کیا گیا تھا لیکن شاہد خاقان عباسی نہ خود نیب میں پیش ہوئے نہ ہی سوالنامے کا جواب جمع کرایا۔

    اس حوالے سے نیب حکام کا کہنا ہے کہ کیس میں تاخیری حربے استعمال کئےجارہے ہیں، شاہد خاقان عباسی پر وزارت پٹرولیم میں غیرقانونی بھرتیوں کا الزام ہے۔

    قومی احتساب بیورو کے مطابق دوران وزارت شاہد خاقان عباسی نے اختیارات کا ناجائزاستعمال کیا، انہوں نے وزارت پٹرولیم کے قوانین کی خلاف وزری کی۔

    اس کے علاوہ شاہد خاقان نے شیخ عمران الحق کو غیرقانونی طور پر ایم ڈی پی ایس او تعینات کیا، شیخ عمران الحق کو 50لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پر تعینات کیا گیا تھا حالانکہ ان کو محکمے کا تجربہ بھی نہیں تھا، ان کی تعیناتی قوانین سے ہٹ کر گئی۔

    مزید پڑھیں: نیب طلبی کے باوجود غیرحاضری،شاہد خاقان عباسی نے احکامات ہوا میں اڑا دیے

    اس سے قبل بھی نیب کی جانب سے ایل این جی اسکینڈل میں شاہد خاقان عباسی کو طلبی کا سمن جاری کیا گیا تھا جسے انہوں نے ہوا میں اڑا دیا، ان کو طلبی کے ساتھ نیب سوالات کے جوابات بھی ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    علاوہ ازیں ن لیگ نے شاہدخاقان عباسی کو دیئے گئے نیب کے سوالنامہ کی تفصیلات جاری کر دیا، شاہد خاقان عباسی کو سات مختلف انکوائریز میں سوالنامے دیئے گئے، پہلی انکوائری بھاری تنخواہوں پرپی ایس او میں افسران کی بھرتیوں پر ہے۔

    دوسری انکوائری اینگرو ایل این جی ٹرمینل کے ساتھ معاہدوں سے متعلق ہے، تیسری انکوائری او جی ڈی سی ایل میں غیرقانونی بھرتیوں اور دیگرمعاملات پر ہے، چوتھی انکوائری او جی ڈی سی ایل میں غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق ہے۔

    پانچویں انکوائری بلٹ پروف گاڑیوں کی غیر ضروری خریداری سے متعلق ہے، چھٹی انکوائری ایل این جی کے غیر قانونی ٹھیکے دینے سے متعلق ہے، ساتویں انکوائری قطر سے مہنگے داموں ایل این جی کی درآمد سے متعلق ہے۔

    انکوائریز میں شاہد خاقان عباسی سے136سوالوں کے تحریری جواب مانگے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ن لیگ نے شاہد خاقان کے اثاثوں اور اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی جاری کردیں ہیں۔

  • بلاول بھٹو نے نجی مصروفیات کے باعث نیب میں پیشی سے معذرت کرلی

    بلاول بھٹو نے نجی مصروفیات کے باعث نیب میں پیشی سے معذرت کرلی

    کراچی : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے نجی مصروفیات کے باعث نیب میں پیشی سے معذرت کرلی ہے، نیب کو لکھے گئے جوابی خط میں ان کا کہنا ہے کہ آئندہ ہفتے پیشی کے لئے کوئی تاریخ مقرر کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیراطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو کی جانب سے طلب کرنے پر پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے نیب کو جوابی خط ارسال کیا ہے۔

    جس میں کہا گیا ہے کہ17مئی کو نجی مصروفیات کے باعث نیب میں پیش نہیں ہوسکتا لہٰذا نیب آئندہ ہفتے پیشی کے لئے کوئی تاریخ مقرر کرے۔

    مرتضیٰ وہاب نے مزید بتایا کہ نیب کی جانب سے بھیجا گیا8 مئی کا خط پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو کو13مئی کو موصول ہوا تھا۔

    یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کو پارک لین کیس میں دوبارہ طلب کیا ہے۔ بلاول بھٹو کو نیب نےمئی کو طلبی کا نوٹس جاری کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : بلاول بھٹوکو نیب میں دوبارہ طلب کر لیا گیا

    بلاول بھٹو کو نیب نے 17 مئی کو طلبی کا نوٹس جاری کر دیا گیا، بلاول نے پہلی پیشی پر سوالات کے جوابات بھی تا حال جمع نہیں کرائے، نیب میں پہلی پیشی پر آصف زرداری ہی زیادہ تر بلاول کے جوابات دیتے رہے، نیب کی جانب سے اس مرتبہ بلاول بھٹو کو تنہا طلب کیا گیا ہے۔

  • کرپشن کو جڑ سے ختم کرنا ہماری قومی ذمہ داری ہے، چیئرمین نیب

    کرپشن کو جڑ سے ختم کرنا ہماری قومی ذمہ داری ہے، چیئرمین نیب

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ ملک سے کرپشن ختم کرنے کے لیے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد نیب ہیڈکوارٹر میں نیب آپریشنز کے حوالے سے چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے اجلاس کی صدارت کی۔

    انہوں نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیب ملک میں شفافیت کے فروغ کے لیے سرگرم عمل ہے، کرپشن کو جڑ سے ختم کرنا ہماری قومی ذمہ داری ہے۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب ملکی دولت لوٹنے والوں سے رقم واپس لے کر قومی خزانے میں جمع کروانے کے عمل پرسختی سے کاربند ہے۔

    جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کی جانب سے عدالتوں کو کرپٹ افراد کے خلاف ٹھوس شواہد دیے جائیں گے تاکہ کرپشن میں ملوث افراد کو سزائیں دلوائی جاسکیں۔

    انہوں نے کہا کہ نیب افسران کو ہدایت کی ہے کہ ملزمان کے خلاف ٹھوس شواہد اکٹھے کرنے کے بعد مقدمات عدالتوں میں دائر کیے جائیں۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کی کرپشن ختم کرنے کے لیے کی جانے والی کوششوں کی وجہ سے پاکستان کو سارک ممالک میں ایک رول ماڈل کے طور پردیکھا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان سارک اینٹی کرپشن فورم کا پہلا چیئرمین ہے اور یہ بڑی کامیابی نیب کی وجہ سے ممکن ہوئی ہے۔

  • نیب کالا قانون ہوتا تو سپریم کورٹ اسے ختم کر دیتی: چیئرمین نیب

    نیب کالا قانون ہوتا تو سپریم کورٹ اسے ختم کر دیتی: چیئرمین نیب

    ملتان: نیب کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ نیب کالا قانون ہوتا تو سپریم کورٹ اسے ختم کر دیتی، کالک ان ہاتھوں میں ہوتی ہے جو کرپشن کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیب قانون کے مطابق اپنا کام کرے گی، جو لوٹ مار کرے گا اسے قانون کا سامنا کرنا پڑے گا۔ نیب اور کرپشن ساتھ نہیں چل سکتے۔ ہماری واحد خواہش کرپشن فری پاکستان ہے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کالا قانون ہوتا تو سپریم کورٹ اسے ختم کر دیتی، نیب نے ہمیشہ تنقید کو خوش آمدید کہا ہے، نیب پر ضرور تنقید کریں مگر مثبت ہونی چاہیئے، آپ نے ڈکیتی کی ہے تو خدا کے نظام میں دیر ہے اندھیر نہیں۔ اب بھی وقت ہے باعزت طریقے سے لوٹا گیا مال واپس کردیں۔

    انہوں نے کہا کہ وہ دور گزر گیا جب فائلیں بند یا حالات سے پہلو تہی کر لی جاتی تھی، آج کل بقراط اور سقراط پیدا ہو گئے جنہوں نے نیب کا قانون ہی نہیں پڑھا، ایک صاحب نے کہا کہ نیب منی لانڈرنگ کا ادارہ ہے۔ نیب کی منی لانڈرنگ مسقط، دبئی اور پیرس میں ٹاور یا محل بنانے کے لیے نہیں ہوتی۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ جو پیسے ریکور کیے یا پلی بارگین کی، افلاطون سن لیں یہ میگا کرپشن میں نہیں آتے، کسی نے غریبوں کا مال لوٹا ہے تو وہ پکڑ میں آئے گا۔ آپ سمجھتے ہیں آپ بچ جائیں گے تو یہ آپ کی خوش فہمی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دھمکی، دھونس یا سفارش کا سوال ذہن سے نکال لیں، نیب کے خلاف تواتر سے مذموم مہم چل رہی ہے، تنقید کی جارہی ہے۔ پاکستان 95 ارب ڈالر کا مقروض ہے، ملک میں کہیں لگے ہوئے نظر آئے؟ ہاں ہمیں دبئی میں ٹاور اور بیرون ملک جائیداد بنانے میں نظر آئے ہیں۔ اس ملک پر 95 ارب ڈالر خرچ ہوتے تو دوسروں سے مانگنے کی ضرورت نہ پڑتی۔

    جاویداقبال نے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران کوئی بڑا مالیاتی اسکینڈل سامنے نہیں آیا، کئی وزیر اعظم، کئی وزرا نے جو بھی کیا بھگت رہے ہیں۔ پنجاب میں میگا اسکینڈل اس لیے ہیں کہ وہاں کا بجٹ زیادہ ہے۔ پنجاب سے منہ موڑ کر بلوچستان کی طرف نہیں جا سکتے۔ سب سے پہلے میگا اسکینڈل کی انکوائریز ہوں گی پھر چھوٹے کیسز دیکھیں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ غلطیاں نیب سے بھی ہوسکتی ہیں، یقین دلاتا ہوں نیب ایسی غلطی نہیں کرے گا جس سے کسی کی عزت نفس کو ٹھیس پہنچے۔ مکمل ریکارڈ اور انکوائری کے بعد کیس فائل کیا جاتا ہے، ہتھکڑیاں صرف اس کو لگائی جاتی ہیں جن کے فرار ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔

  • نیب نے میگا کرپشن کے بڑے مقدمات کو حتمی شکل دے دی

    نیب نے میگا کرپشن کے بڑے مقدمات کو حتمی شکل دے دی

    کراچی: قومی ادارہ احتساب (نیب) نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی، قومی ایئر لائن پی آئی اے کرپشن اور سابق وفاقی وزیر کامران مائیکل کے کیسز سمیت میگا کرپشن کے بڑے مقدمات کو حتمی شکل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) نے میگا کرپشن کے بڑے مقدمات کو حتمی شکل دے دی جن میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی، قومی ایئر لائن پی آئی اے کرپشن اور سابق وفاقی وزیر کامران مائیکل کے کیسز شامل ہیں۔

    مذکورہ کیسز کے ریفرنسز چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد دائر کیے جائیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آغا سراج درانی نے رشتے داروں اور ملازمین کے نام پر 1.6 ارب کے اثاثے بنائے، کامران مائیکل نے 11 کروڑ کی خرد برد کی اور کے پی ٹی ہاؤسنگ سوسائٹی میں بے نامی افراد کے نام پر پلاٹنگ کی۔

    اسی طرح پی آئی اے کے 2 بڑے کرپشن کیسز بھی فائنل کرلیے گئے ہیں، ایک کیس انتظامیہ کی جانب سے اے ٹی آر طیارے کو غیر قانونی طور پر گراؤنڈ کرنے کا ہے۔ طیارہ گراؤنڈ ہونے سے پی آئی اے کو کروڑوں کا نقصان پہنچا جبکہ طیارے کو مرمت کے ذریعے قابل استعمال بنایا جا سکتا تھا۔

    دوسرا کیس پی آئی اے کی جانب سے پرائیوٹ لاجسٹک کمپنی سے غیر قانونی معاہدے کا ہے، معاہدے کی وجہ سے پی آئی اے کو کروڑوں کا نقصان پہنچا۔

    ایک اور کیس حنید ایسوسی ایٹس اور رومی ہاؤسنگ پراجیکٹ کا ہے جس میں عوام سے فراڈ کیا گیا، پروجیکٹس میں 104 الاٹیز کو 60 کروڑ کا نقصان پہنچایا گیا۔ کمپنی 1979 سے اب تک الاٹیز کو قبضہ دینے میں ناکام رہی۔

    نیب نے ایم ایس حنید ایسوسی ایٹس کے خلاف انکوائری مکمل کرلی ہے۔

  • نیب نے ہیومن رائٹس کمیشن کوحراستی مراکزکےجائزے کی اجازت دےدی

    نیب نے ہیومن رائٹس کمیشن کوحراستی مراکزکےجائزے کی اجازت دےدی

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو (نیب ) نے ہیومن رائٹس کمیشن کو حراستی مراکز کے جائزے کی اجازت دےدی ، ہیومن رائٹس کمیشن کاکہناہے کہ  نیب کےحراستی مراکزمیں آنے والے لوگوں کے ساتھ نامناسب رویےکی شکایات تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب ) نے ہیومن رائٹس کمیشن کوحراستی مراکز کے جائزہ لینے کی اجازت دے دی، جسٹس(ر) علی نواز ، چیئرمین ہیومن رائٹس کمیشن اور کمیشن اراکین آج نیب لاہور کے حراستی مراکز کادورہ کریں گے۔

    کمیشن ارکان کراچی، اسلام آباد، پشاور کے نیب حراستی مراکز کے بھی دورے کریں گے۔

    ہیومن رائٹس کمیشن کاکہناہے کہ نیب کےحراستی مراکزمیں آنے والے لوگوں کے ساتھ نامناسب رویےکی شکایات تھیں،اس لئےحراستی مراکزکےحالات اورقانونی حیثیت کاجائزہ لیا جائےگا اور بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی اورعالمی معیار سے مطابقت یقینی بنائی جائے گی۔

    یاد رہے چند روز قبل پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر الزمان کائرہ نے چیف جسٹس سے اپیل کی تھی کہ بریگیڈئر( ر) اسد منیر کیس کو جلد دیکھیں تاکہ تشدد کو بطور ہتھیار استعمال نہ کیا جاسکے۔

    قمر الزمان کائرہ  کا کہنا تھا نیب اور ریاستی اداروں کی طرف سے زیرحراست افراد پر تشدد کے ذریعے مرضی کے بیانات لینے کے معاملے کو پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے اورسڑکوں پراحتجاج کرنے سے بھی گریز نہیں کریں گے۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کے چیئرمین کو نیب کے حراستی مراکز کادورہ کرنے کا موقع دیا جائے۔

    مزید پڑھیں : چیئرمین نیب کا اسد منیر کی خود کشی کی تحقیقات خود کرنے کا فیصلہ

    واضح رہے کہ بریگیڈیئر (ر) اسد منیر نے 14 مارچ کی شب پنکھے سے لٹک کر خودکشی کر لی تھی تاہم اسد منیر کی خود کشی کرنے کی فوری اور واضح وجہ سامنے نہیں آئی۔

    خاندانی ذرائع کے مطابق ااسد منیر نیب کی تفتیش کی وجہ سے پریشان تھے، خودکشی سے ایک روز قبل نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں اسد منیر کے خلاف ریفرنس دائر کرنےکی منظوری دی گئی تھی۔

  • نیب نے حمزہ شہباز کو آج پھر طلب کرلیا

    نیب نے حمزہ شہباز کو آج پھر طلب کرلیا

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کو آج پھر طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز آج نیب کے سامنے پیش ہوں گے، انہیں آمدن سے زائد اثاثوں، مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں طلب کیا گیا ہے۔ حمزہ شہباز کوسہ پہر3 بجے نیب میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

    پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز اس سے قبل بھی نیب کے سامنے اسی کیس میں پیش ہو چکے ہیں۔

    نیب کی جانب سے مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز کو سوالنامہ بھجوایا گیا تھا جس میں ان کو
    گزشتہ برس اور رواں برس جاری ہونے والے تمام طلبی کے نوٹسسز میں درج مختلف سوالات کے جوابات مانگے گئے ہیں۔

    حمزہ شہاز کو 2005 سے لے کر اب تک کی تمام کمپنیوں کی سرمایہ کاری، کمپنیوں پر قرض، سلمان شہباز اور نصرت شہباز کے ساتھ شراکت داری کی تفصیلات بھی فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ حمزہ شہباز کو 2006 سے 2008 کی ٹیکس ریٹنرز اورویلتھ سٹیٹمنٹ جمع کرانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

    نوٹس کے متن کے مطابق حمزہ شہباز نے تین برسوں کی ٹیکس ریٹرنز انکم ٹیکس میں جمع نہیں کرائیں، 2005 سے 2017 کے دوران بڑھنے والے اثاثوں کے تفصیلی جوابات دیئے جائیں، شریف فیملی پر لگائے گئے الزامات کے مطابق 1999 میں انکے اثاثہ جات 5 کروڑ 36 تھے، دس سالوں میں ان کی دولت 68 کروڑ 33 لاکھ ہوگئی جو اب سوا 3 ارب کے قریب ہے اس پر وضاحت دی جائے۔

    نیب کے حاصل کردہ شواہد کے مطابق حمزہ شہباز فضل داد عباسی، قاسم قیوم اور مشتاق چینی سے ملنے والے پیسوں کے مستند جوابات بھی فراہم کریں، حمزہ شہباز کو اب تک موصول ہونے والے تحائف اور وصول کی جانے والی تنخواہوں کی بھی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    یاد رہے حمزہ شہباز 12اور 16 اپریل کو آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈنگ میں نیب لاہور میں پیش ہو چکے ہیں تاہم 10 اپریل کو انہوں نے پیش ہونے سے معذرت کی تھی، حمزہ شہباز نے تفتیشی ٹیم کو نامکمل ریکارڈ اور سوالات کے تسلی بخش جوابات بھی نہیں دیے تھے۔