Tag: NAB

  • وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی پیشی سے متعلق نیب اعلامیہ  جاری

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی پیشی سے متعلق نیب اعلامیہ جاری

    اسلام آباد: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی پیشی سے متعلق نیب اعلامیہ میں کہا گیا وزیراعلیٰ سندھ سے نیب راولپنڈی میں ڈیڑھ گھنٹہ تفتیش  کی گئی، جوابات کی روشنی میں وزیراعلیٰ سندھ کودوبارہ بلانے کا فیصلہ کیاجائےگا، نیب کسی دباؤ کوخاطرمیں لائے بغیر بدعنوانی کے خاتمے کے لیے کوشاں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی پیشی سے متعلق نیب کا اعلامیہ جاری کردیا ہے، اعلامیہ میں کہا گیا وزیراعلیٰ سندھ سے نیب راولپنڈی میں ڈیڑھ گھنٹہ تفتیش کی گئی، ڈی جی کی سربراہی میں نیب کی سی آئی ٹی نےمقدمے سے متعلق سوال پوچھے، نیب کی سی آئی ٹی نے مقدمے سے متعلق تحریری سوالنامہ بھی دیا۔

    [bs-quote quote=”نیب کا مقصد کسی کی دل آزاری نہیں ہے، شکایات ،جانچ پڑتال ،انکوائریوں اورتفتیش سےمتعلق قیاس آرائیوں سےگریزکیاجائے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”نیب اعلامیہ”][/bs-quote]

    نیب اعلامیہ میں کہا گیا سوالنامے کے جوابات 2ہفتے میں نیب پنڈی میں فراہم کرنےکی ہدایت کی گئی ہے ، سوالنامے اور آج دیےگئے جوابات کا قانون کے مطابق جائزہ لیا جائے گا اور جوابات کی روشنی میں وزیراعلیٰ سندھ کودوبارہ بلانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    اعلامیے کے مطابق کیس کی انکوائری براہ راست چیئرمین نیب کی نگرانی میں جاری ہے ، نیب کسی دباؤ کوخاطرمیں لائے بغیر بدعنوانی کے خاتمے کے لیے کوشاں ہے، نیب  قانون کےمطابق ہر شخص کا احترام کیاجاتاہے۔

    نیب اعلامیہ میں کہا گیا نیب کا مقصد کسی کی دل آزاری نہیں ہے، شکایات ،جانچ پڑتال  ،انکوائریوں اورتفتیش سےمتعلق قیاس آرائیوں سےگریزکیاجائے، بے بنیاد او رمن گھڑت خبروں پر قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بیان ریکارڈ کرادیا

    اس سے قبل جعلی اکاؤنٹس کیس میں وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ ایک گھنٹےکی تاخیرسے نیب ہیڈکوارٹرز پہنچے تو نیب کی 6رکنی ٹیم وزیراعلیٰ سندھ سے ٹھٹھہ، دادو شوگرملز کیس میں پوچھ گچھ کی ، تحقیقاتی ٹیم کےسربراہ ڈی جی نیب عرفان منگی خود بیان ریکارڈ کیا جبکہ مراد علی شاہ کو تحریری سوال نامہ بھی دیا گیا۔

    خیال رہے نیب نے وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کو 26 مارچ کو طلب کیا تھا لیکن مراد علی شاہ نے 26 کی بجائے 25 مارچ کو پیش ہونےکافیصلہ کیا تھا،وزیراعلیٰ سندھ کو ٹھٹھہ، دادوشوگرملز کیس میں ریکارڈ سمیت طلب کیا گیا ہے۔

    یاد رہے نیب راولپنڈی نے 20 مارچ کو وزیراعلیٰ سندھ کی طلبی کا نوٹس جاری کیا تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ کو سکرنڈ،کھوسکی،دادو، ٹھٹھہ، پنگریو شوگرملز کو سبسڈی دیے جانے کے معاملے پر طلب کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نےاومنی گروپ کی شوگر ملز کو اربوں روپے کی سبسڈی دی جس کے باعث قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا، قومی احتساب بیورو شوگر ملز کو دی جانے والی سبسڈی کےمعاملے پر بھی تحقیقات کررہا ہے، جس کے دوران بہت سی اہم باتیں سامنے آئیں۔

  • اسد منیر کی خودکشی، معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا

    اسد منیر کی خودکشی، معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس جسٹس آصف سعید کھوسہ نے برییگیڈیٹر (ر) اسد منیر کے خط کا نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین نیب سے جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق بریگیڈیئر ریٹائرڈ اسد منیر کا آخری خط سپریم کورٹ کو موصول ہوا جس پر چیف جسٹس آف پاکستان نے نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین نیب سے جواب طلب کرلیا کہ بریگیڈیئرریٹائرڈاسدمنیر نےخود کشی کیوں کی؟۔

    یاد رہے کہ 15 مارچ کو دفاعی تجزیہ نگار بریگیڈیئر ریٹائرد اسد منیر اپنے کمرے میں مردہ حالت میں پائے گئے تھے، اُن کی لاش ڈپلومیٹک انکلیو سے برآمد ہوئی تھی جس کے بعد اہل خانہ نے اُسے پمز اسپتال منتقل کیا تھا۔

    پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ بریگیڈیئر (ر)اسد منیر نیب کی جانب سےجاری تحقیقات پر پریشان تھے، نیب کی جانب سے ان پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ایف 11 میں پلاٹ بحال کرنے کا الزام تھا۔ بریگیڈیئر ریٹائرڈاسد منیرسی ڈی اے میں ممبراسٹیٹ بھی رہ چکے ہیں۔

    مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نےچیئرمین نیب سے رپورٹ طلب کرلی 

    ذرائع کے مطابق بریگیڈیئر (ر) اسد منیر نے 14 مارچ کی شب پنکھے کے ساتھ لٹک کر خودکشی کی، پولیس نے رات کو لاش تحویل میں لے کر اسپتال منتقل کر دیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اسد منیر کے خودکشی کرنے کی وجہ ابھی تک سامنے نہیں آئی۔ خاندانی ذرائع نے پولیس کو اپنے بیان میں کہا کہ اسد منیر نے کہا تھا کہ یہ نیب میرا پیچھا کیوں نہیں چھوڑتا۔

    خاندانی ذرائع کے مطابق اسد منیر میڈیا پر چلنے والی خبروں پر کافی پریشان تھے، گزشتہ روز قومی احتساب بیورو (نیب) ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں اسد منیر کے خلاف ریفرنس دائر کرنےکی منظوری دی گئی تھی۔

    دوسری جانب بریگیڈئیر (ر)اسد منیر کی لاش ورثا کے حوالے کردی گئی، لاش بیٹے نے وصول کی، ترجمان پمز اسپتال کا کہنا ہے کہ لواحقین نے پوسٹ مارٹم کرنے کی اجازت نہیں دی، جس کے باعث ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے انتظامیہ کو قانونی کارروائی سے روک دیا تھا۔

    بعد ازاں اُن کا نماز جنازہ اسلام آباد کے ایچ ایٹ فور میں ادا کیا گیا تھا جس میں اہل خانہ سمیت اُن کے دوست احباب نے شرکت کی تھی، پوسٹ مارٹم نہ ہونے کی وجہ سے قانونی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی اور نہ ہی اہل خانہ نے کوئی مقدمہ درج کرایا۔

  • آغا سراج درانی کے جسمانی ریمانڈ میں 10 دن کی توسیع

    آغا سراج درانی کے جسمانی ریمانڈ میں 10 دن کی توسیع

    کراچی: احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کے الزام میں گرفتار ہونے والے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے جسمانی ریمانڈ میں 10 دن کی توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو نیب کی جانب سے جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پرپیپلزپارٹی کے رہنما آغا سراج درانی کوآج عدالت کے سامنے پیش کیا گیا۔

    عدالت میں سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ تحقیقات جاری ہیں، 90 دن کا ریمانڈ لیا جا سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آغا سراج درانی روزانہ اسمبلی چلے جاتے ہیں، وہ تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہے، احتساب عدالت نے آغا سراج درانی سے استفسار کیا کہ کیا آپ کو تشدد کی کوئی شکایت ہے۔

    آغا سراج درانی نے جواب دیا کہ نیب والے غلط بیانی کر رہے ہیں، روزکوئی اجلاس نہیں ہو رہا، مجھے بار بار بلا کر تنگ کرتے ہیں، میں تعاون کر رہا ہوں مگرمجھے اذیت دی جا رہی ہے۔

    اسپیکر سندھ اسمبلی نے کہا کہ مجھے حبس والے کمرے میں رکھا ہوا ہے، میرے بھائی سے ملاقات نہیں کرنے دی جا رہی، میرے کک، ڈرائیور، ملازمین کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔

    نیب تفتیشی افسر نے کہا کہ اے سی میں تفتیش کرتے ہیں، اس سے زیادہ کیا سہولت دیں؟ انہیں ہر قسم کی سہولت دے رہے ہیں۔

    نیب نے احتساب عدالت سے آغا سراج درانی کے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تاہم عدالت نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں 10 دن کی توسیع کردی۔

    آغا سراج درانی کی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، پیپلزپارٹی کے جیالوں کو بھی عدالت میں آنے سے روک دیا گیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پرپیپلزپارٹی کے کارکنان نے کمرہ عدالت میں نعرے لگائے تھے، کورٹ روم میں سیلفیاں بنانے پرعدالت نے نوٹس لیا تھا۔

    نیب نے اسپیکرسندھ اسمبلی آغاسراج درانی کو گرفتار کرلیا

    یاد رہے کہ 20 فروری کو نیب کراچی نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں اسپیکرسندھ اسمبلی آغاسراج درانی کوگرفتارکیا تھا۔

    واضح رہے اپریل 2018 میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج کے خلاف تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ آغا سراج درانی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی چھان بین ہوگی۔

    سابق اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے خلاف تین انکوائریز کا حکم دیا گیا تھا، جن میں آمدن سے زائد اثاثوں، غیر قانونی بھرتیوں اور ایم پی اے ہاسٹل، سندھ اسمبلی بلڈنگ کی تعمیر میں کرپشن شامل ہیں۔

  • نیب میں پیشی کے دوران بلاول بھٹو سے کیا کیا سوال ہوئے؟ سنسنی خیز انکشافات

    نیب میں پیشی کے دوران بلاول بھٹو سے کیا کیا سوال ہوئے؟ سنسنی خیز انکشافات

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو میں میں پیشی کے موقع پر بلاول بھٹو سے کیا کیا سوالات ہوئے؟ اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں سنسنی خیز انکشاف سامنے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے مکے میزبان ارشد شریف نے انکشاف کیا ہے کہ جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں نیب کے روبرو پیشی کے دوران پی پی چیئرمین کے پارک لین کے شیئرہولڈر ہونے سے متعلق دعوے پر بھی سوال اٹھائے گئے۔

    نیب کو بلاول بھٹو نے بتایا کہ پارک لین کمپنی بنی تو میں اس وقت ایک سال کا تھا۔ نیب افسران نے سوال کیا کہ سال دوہزار آٹھ میں آپ کمپنی کے مالک اور چیف ایگزیکٹو بن گئے تھے اور دوہزار گیارہ میں کمپنی کی رپورٹس بھی سائن کرتے رہے۔

    ؎نیب افسران نے پوچھا کہ جے آئی ٹی کے مطابق اکتیس اکتوبر دوہزار گیارہ کو آپ نے کمپنی کی بیلنس شیٹ پر دستخط کیسے کیے؟ اس وقت کی عمر بائیس سے تئیس سال تھی، جے آئی ٹی نے مراد علی شاہ اور اومنی کنکشن پر بھی انگلیاں اٹھائی ہیں۔

    جے آئی ٹی کے مطابق سندھ حکومت نے جو بھی سبسڈی عوام کو دی اس کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اومنی گروپ کو دیا گیا۔ سالانہ ٹریکٹر اسکیم کو دی گئی سبسڈی میں سے اکیاون فیصد اومنی گروپ کو دیا گیا۔

    اس کے علاوہ گنا اگانے والے کسانوں کو دی گئی سبسڈی میں سے بائیس فیصد اومنی گروپ کو دیا گیا۔ پاور پلانٹ کو دی جانے سبسڈی کا بھی سڑسٹھ فیصد اومنی گروپ کے اکاؤنٹ میں ڈالا گیا۔ بیمار انڈسٹریل یونٹ کی بحالی کیلئے ملنے والی سبسڈی کا ستانوے فیصد بھی اومنی گروپ کو ہی دیا گیا۔

    اومنی گروپ کی دو شوگر ملوں نے جعلی اینگرو فارم کے نام سے بیالیس اعشاریہ تین ملین اور ستائیس اعشاریہ چھ ملین روپے غبن کیے، جے آئی ٹی کے مطابق سبسڈی کے نام پر مہنگی بجلی خریدنے کے معاہدے بھی کیے گئے۔ جےآئی ٹی نے ان تمام معاملات کا ذمہ دار مراد علی شاہ کو دیا ہے اور انہیں اس سلسلے میں چھبیس مارچ کو طلب کیا گیا ہے۔

  • کارکنوں کو رہا نہ کیا گیا تو پیپلز پارٹی انتہائی قدم اٹھائے گی: بلاول

    کارکنوں کو رہا نہ کیا گیا تو پیپلز پارٹی انتہائی قدم اٹھائے گی: بلاول

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ  نیب میں پیش ہونا  کوئی نئی بات نہیں ہے، میں اپنی والدہ کے ہمراہ عدالت آتا رہا ہوں اور اب پہلی بار از خود پیش ہوا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو زرداری آج نیب میں اپنے والد کے ہمراہ پیشی پر اپنا ردعمل دے رہے تھے ، ان کا کہنا ہے کہ  میں ایک سال کا بھی نہیں تھا  جب اس کمپنی کا شیئر ہولڈر بنا، میر ا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے،  نیب کا نوٹس پیر کے روز ملا تھا۔

    اپنی پریس کانفرنس میں انہوں نےکہا کہ پیپلزپارٹی کے ورکرز کو سیلوٹ پیش کرتا ہوں کہ پولیس کی وحشیانہ کارروائی کے باوجودکارکن پرامن رہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کسی احتجاج کی کال نہیں دی تھی، جب ظلم ہوتا ہے تو پیپلز پارٹی کے کارکن آواز اٹھاتے ہیں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ  یہ اسی پارٹی کی حکومت ہےجنہوں نےاسلام آبادکو2سودن یرغمال رکھا،آج یہ حکومت پیپلزپارٹی کےکارکنوں کو30منٹ برداشت نہیں کرسکی ۔ جمہوریت میں احتجاج عوام کا حق ہوتا ہے ، اوچھے ہتھکنڈوں کی مذمت کرتا ہوں۔

    پارک لین کمپنی کیس: آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے بیان ریکارڈ کرادیا

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ نےکہاتھا کہ بلاول بھٹوبےگناہ ہیں،ان کانام کیوں ڈالاگیا،چیف جسٹس نے یہ بھی کہا تھا کہ بلاول کانام جےآئی ٹی سے نکالاجائے،مگر عدالت کےکہنےکےباوجودمیرانام نہیں نکالاگیا۔

    پیپلز پارٹی کے چیئر مین  کا کہنا تھا کہ کراچی کی بینکنگ کورٹ میں کیس چل رہاتھا،پتا نہیں کیوں منتقل کیاگیا۔یہ کیس نیب کابنتا ہی نہیں، یہ بینک اکاؤنٹس کےمعاملات ہیں، افسوس کی بات ہےنیب کواس طرح سے استعمال کیاجاتاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سابق آمر پرویز مشرف کے دور میں نیب کو پولیٹیکل انجینئرنگ کے لیے بنایا گیا تھا۔ نیب کی ایک تاریخ ہے جو کسی سے بھی ڈھکی چھپی نہیں ہے۔نیب زدہ لوگوں کوڈرایاگیاکہ حکومت کاساتھ دویامقدمات کاسامناکرو۔

    انہوں نے کہا کہ اس صورتحال میں پیپلز پارٹی کا مطالبہ ہے کہ نیشنل سیکیورٹی کمیٹی بنائی جائے ۔نیشنل ایکشن پلان پرمکمل عملدرآمد کرایاجائے،انہوں نے یہ بھی کہا کہ مطالبہ ہے کالعدم تنظیموں کیخلاف حکومت کارروائی کرے۔

    پاکستان میں یکساں قانون چاہتے ہیں۔راولپنڈی ہی ہمارے لئے پلیٹ فارم بن جاتاہے،جونیب سےخوش تھے وہ بھی ان کےشکاربن گئے۔

    آخر میں انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان کے کارکنان کو فی الفور رہا کیا جائے بصورت دیگر پیپلز پارٹی  انتہائی قدم اٹھائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہناتھا کہ تمام تر لیگل راستے اختیار کیے جائیں گے۔

  • آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی پیشی پر نیب اعلامیہ جاری

    آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی پیشی پر نیب اعلامیہ جاری

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو کی پیشی سے متعلق نیب اعلامیہ میں کہا گیا مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے سوالات پوچھے جبکہ کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم نے تحریری سوالنامہ بھی دیا، جوابات کی روشنی میں آئندہ بلانے یا نہ بلانے کا فیصلہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو کی پیشی پر اعلامیہ جاری کردیا ہے، اعلامیہ میں کہا گیا آصف زرداری اور بلاول بھٹو آج نیب راولپنڈی میں پیش ہوئے، نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے 2 گھنٹے سوالات کیے، فی الحال 3 مقدمات میں سوالات کیے گئے۔

    نیب اعلامیہ میں کہا گیا ڈی جی نیب کی سربراہی میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نےسوالات پوچھے ، کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم نے تحریری سوالنامہ بھی دیا، جوابات کی روشنی میں آئندہ بلانے یا نہ بلانے کا فیصلہ ہوگا، انکوائری براہ راست چیئرمین نیب کی نگرانی میں ہورہی ہے۔

    یاد رہے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے نیب نے ابتدائی تفتیش مکمل کر لی ہے ، دونوں باپ بیٹا تحقیقات کے لئے اسلام آباد میں نیب کے دفتر میں پیش ہوئے۔ یہ بلاول بھٹو کی کسی بھی تفتیشی ادارے کے روبرو اپنی زندگی کی پہلی پیشی تھی۔

    مزید پڑھیں : پارک لین کمپنی کیس : آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے بیان ریکارڈ کرادیا

    تفتیشی حکام نے دونوں سے الگ الگ کمرے میں پوچھ گچھ کی اور تحریری سوالنامہ بھی دیا۔

    نیب ذرائع کے مطابق آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو پارک لین کمپنی کیس میں طلب کیا گیا ہے، پارک لین کیس میں اربوں روپےکی ترسیلات جعلی بینک اکاؤنٹس سے کی گئیں، آصف زرداری پرپارک لین کمپنی میں 1989 میں فرنٹ مین کے ذریعے خریداری کاالزام ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے 2009 میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو کمپنی کے شیئر ہولڈر بنے، دونوں 25 ،25 فیصد کےشیئر ہولڈر ہیں، آصف زرداری بطور کمپنی ڈائریکٹر اکاؤنٹس استعمال کرنے کا اختیار رکھتے تھے جبکہ 2008 میں کمپنی کے دستاویز پر آصف زرداری کے بطور ڈائریکٹر دستخط موجود ہیں، پارک لین کمپنی نے قرضوں کی مد بھی بینکوں سے اربوں روپے لیے۔

    ذرائع کے مطابق تفتیش کے دوران آڈیوو یڈیو ریکارڈنگ بھی کی گئی، بلاول بھٹو نے سوالوں کا جواب دینے کے بعد کہا امیدکرتاہوں آئندہ مجھےنیب نہیں بلائےگا، اس دوران آصفہ بھٹو سمیت مرکزی قیادت کو نیب آفس کے ہال میں بٹھایا گیا تھا۔

  • زرداری کی نیب میں پیشی سے قبل ایف آئی اے کی بڑی کارروائی، اہم گرفتاریاں

    زرداری کی نیب میں پیشی سے قبل ایف آئی اے کی بڑی کارروائی، اہم گرفتاریاں

    کراچی: سابق صدر آصف زرداری کی نیب میں پیشی سے پہلے ایف آئی اے اسٹیٹ بینک سرکل نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے حوالہ ہنڈی کے منیجر اور ایجنٹ سمیت پانچ ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کی جانب سے ایچ اینڈ ایچ کمپنی کے دفاتر پر چھاپے مارے گئے، دوکروڑساٹھ لاکھ روپے کی منی لانڈرنگ کی کوشش ناکام بنادی۔

    ایچ اینڈایچ کمپنی کے خلاف جےآئی ٹی میں منی لانڈرنگ کی تحقیقات بھی چل رہی ہیں، ایف آئی اے کی اس اہم کارروائی میں حوالہ ہنڈی کے منیجر اور ایجنٹ سمیت پانچ ملزمان گرفتار ہوگئے۔

    خیال رہے کہ آج جعلی اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ کیس میں بلاول بھٹو آصف علی زرداری کے ساتھ آج نیب میں پیش ہوں گے، ملک بھر سے جیالوں کو اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کردی گئی۔

    جعلی اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو آج اپنے والد آصف علی زرداری کے ساتھ قومی احتساب بیورو راولپنڈی میں پیش ہوں گے، ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان منگی کی سربراہی میں جے آئی ٹی بیان ریکارڈ کرے گی۔

    جعلی اکاؤنٹس و منی لانڈرنگ: بلاول بھٹو اور آصف زرداری آج نیب عدالت میں پیش ہوں گے

    واضح رہے کہ پی پی رہنماؤں کی پیشی کے موقع پر نیب آفس اور اطراف میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، نیب نے متعلقہ اداروں کو خط بھیج دیا ہے۔

  • نیب کو شہباز شریف کی اہلیہ تہمینہ درانی اور نصرت شہباز کے اثاثہ جات کی تفصیلات مل گئیں

    نیب کو شہباز شریف کی اہلیہ تہمینہ درانی اور نصرت شہباز کے اثاثہ جات کی تفصیلات مل گئیں

    لاہور : نیب نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی اہلیہ تہمینہ درانی اور نصرت شہباز کے اثاثہ جات کی تفصیلات حاصل کرلی ، جس کے مطابق نصرت شہباز  انہتر لاکھ چھپن ہزار پانچ سوشیئر کی مالک اور تہمینہ درانی کے پاس گوادرمیں چارکنال کا پلاٹ اورایک ایکڑ بیش قیمتی زمین ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کے مزید شواہد حاصل کر لئے ہیں، شہباز شریف کی اہلیہ تہمینہ درانی اور نصرت شہباز کے اثاثہ جات کی تفصیلات مل گئیں ہیں۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ نصرت شہباز 12 کمپنیوں میں 69 لاکھ 56 ہزار 5 سو شیئرز کی مالکہ ہیں، ایس ای سی پی رپورٹ کے مطابق نصرت شہباز کے شیئرز کی مالیت 87 لاکھ 85 ہزار روپے ہے۔ 96

    ذرائع کے مطابق 96 ایچ ماڈل ٹاؤن کی رہائش اور مری کا گھر نصرت شہباز کے نام ہیں، جن کی مالیت 18 کروڑ 65 لاکھ 81 ہزار 384 روپے ہے۔

    نیب کا کہنا ہے شہباز شریف نے تہمینہ درانی کو ڈیفینس سمیت 8 قیمتی پراپرٹیز تحفے میں دے رکھی ہیں، تہمینہ درانی کے پاس گوادر میں 4 کنال کا پلاٹ اور 1ایکڑ بیش قیمتی زمین بھی ہے۔

    ذرائع کے مطابق نصرت شہباز کے اثاثوں کی مالیت 22 کروڑ 56 لاکھ 35 ہزار 970 جبکہ تہمینہ دروانی 57 لاکھ 65 ہزار کی مالک ہیں، نصرت شہباز کے پاس قصور اور فیروز والا میں 810 کنال کی زرعی زمین ہے، جس کی مالیت صرف 26 لاکھ ظاہر کی گئی ہے۔

    نصرت شہباز کے رمضان شوگر مل، حمزہ سپننگ مل، کلثوم ٹیکسٹائل اور محمد بخش ٹیکسٹائل میں بھی شیئرز ہیں۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس: گرفتار دو اہم ملزمان آج عدالت میں پیش ہوں گے

    جعلی اکاؤنٹس کیس: گرفتار دو اہم ملزمان آج عدالت میں پیش ہوں گے

    اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار دو اہم ملزمان نجم الزمان اور حسن میمن کو آج عدالت میں پیش کیا جائے گا، نیب ٹیم ریمانڈ کی استعدعا کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار ملزمان نجم الزمان اور حسن میمن کے خلاف نیب ٹیم عدالت سے ریمانڈ کی استدعا کرے گی۔

    سیکرٹری کے ڈی اے اور پروجیکٹ ڈائریکٹر کو گزشتہ روز اسلام آباد منتقل کیا گیا تھا، ملزمان پر کلفٹن کراچی میں پلاٹس غیرقانونی طور پر دینے کا الزام ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ حسن میمن پر کمیشن کا پیسہ جعلی اکاؤنٹس میں جمع کرانے کا الزام ہے، احتساب عدالت کےجج محمد بشیر سماعت کریں گے، گرفتار دونوں ملزمان کے پاس کیس سے متعلق اہم معلومات ہیں۔

    یاد رہے کہ 11 مارچ کو کراچی سے2 اہم ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا ، ملزمان میں سیاسی شخصیت کامبینہ فرنٹ مین شبیر بمباٹ، جبار میمن شامل ہیں، بعد ازاں انہیں کراچی سے اسلام آباد منتقل کیا گیا۔

    گذشتہ دنوں بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس روالپنڈی منتقل کرنے کا فیصلہ سناتے ہوئے نیب کو ہدایت کی تھی کہ زیر حراست یا گرفتار ہونے والے ملزمان کو اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش کیا جائے۔

    جعلی اکاؤنٹس کیس، کراچی سےگرفتار 2 ملزمان 9 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    احتساب عدالت میں 12 مارچ کو ہونے والی سماعت میں معزز جج نے فیصلہ دیا تھا کہ آئندہ سماعت پر دونوں ملزمان کو مرکزی ملزم آفتاب میمن کے ساتھ پیش کیا جائے۔