Tag: NAB

  • نیب  نے علیم خان کی دبئی میں مزید جائیدادوں کا سراغ لگا لیا

    نیب نے علیم خان کی دبئی میں مزید جائیدادوں کا سراغ لگا لیا

    لاہور : نیب لاہور نے علیم خان کی دبئی میں مزید جائیدادوں کا سراغ لگا لیا، نیب کا کہنا ہے دو ہزار چھ سے دو ہزار سترہ تک ایک درجن سے زائد جائیدادوں کی خرید و فروخت کی، دبئی میں دو کروڑ اسی لاکھ درہم کی جائیدادوں کا کاروبار کیا جبکہ لاہور کے موضع کلاس میں بھی ایک اور جائیداد ملی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور کو علیم خان کی دبئی میں مزید جائیدادوں کا سراغ مل گیا ، نیب کا کہنا ہے کہ علیم خان نے جائیدادوں کی تفصیلات اثاثوں میں ظاہر نہیں کی، 2006 سے 2017 تک ایک درجن سے زائد جائیدادوں کی خریدوفروخت کی، جائیدادوں کی خریدوفروخت اثاثوں میں ظاہر نہیں کی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ علیم خان اور خاندان کے نام پرلاہور کے موضع کلاس میں ایک اور جائیداد ملی جبکہ انھوں نے ایمنسٹی سکیم میں جائیداد پر ایک کروڑ 40 لاکھ کا فائدہ اٹھایا۔

    نیب کا مزید کہنا ہے کہ دبئی میں 2 کروڑ 80 لاکھ درہم کی جائیدادوں کا کاروبار کیا اور بیشتر جائیدادوں کو اثاثوں میں ظاہر نہیں کیا۔

    نیب رپورٹ میں علیم خان کےایمنسٹی سکیم سے فائدہ اٹھانےکی رپورٹ میں تاریخ نہیں بتائی گئی۔

    مزید پڑھیں : احتساب عدالت نےعلیم خان کے جسمانی ریمانڈ میں 5 مارچ تک توسیع کردی

    یاد رہے علیم خان کو آج لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے علیم خان کے جسمانی ریمانڈمیں پانچ مارچ تک توسیع کردی۔

    نیب وکیل نے موقف اختیار کیا کہ علیم خان نےعوامی عہدے رکھتے ہوئے ملک اور بیرون ملک اثاثہ بنائے، اصل قیمت اور ذرائع چھپا رہے ہیں ،آف شور کمپنیوں پر جواب نہیں آیا اور دوران تفتیش علیم خان اور ان کے خاندان کی زمین کاانکشاف ہوا، مزید تحقیقات کے لئے ریمانڈ چاہیئے، علیم خان کے وکیل نے مزید جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی۔

    واضح رہے نیب نے علیم خان کو آف شور کمپنیوں اور آمدن سے زائد اثاثوں کےکیس میں گرفتار کر رکھا ہے۔

  • آغاسراج کے50 کڑور سے زائد خفیہ اثاثوں کا سراغ مل گیا، انکوائری کوریفرنس میں تبدیل کرنے کا فیصلہ

    آغاسراج کے50 کڑور سے زائد خفیہ اثاثوں کا سراغ مل گیا، انکوائری کوریفرنس میں تبدیل کرنے کا فیصلہ

    کراچی : نیب ٹیم نے اسپیکرسندھ اسمبلی آغاسراج درانی  کیس کی انکوائری کوریفرنس میں تبدیل کرنےکا فیصلہ کرلیا ہے  جبکہ  آغاسراج کے ظاہراثاثوں کےعلاوہ بھی 50 کروڑ سے زائد خفیہ اثاثوں کاسراغ مل گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکرسندھ اسمبلی آغاسراج درانی کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ، نیب ٹیم نے کیس کی انکوائری کوریفرنس میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتاری کےبعد سے نیب ٹیم نے 9 مرتبہ آغاسراج سے سوالات پوچھے، آغاسراج درانی سے 150 سے زائد سوالات کیےگئے، گھر سے ملنے والی دستاویزات بھی انھیں دکھائی گئیں۔

    نیب ذرائع کے مطابق اثاثوں میں ظاہرنہ کی جانے والی 19جائیداد سے متعلق پوچھاگیا، اہلیہ، بیٹی اور بہو کے نام 11کروڑ کی جائیداد سے متعلق بھی سوالات کئے جبکہ شکار پور، کراچی، سکھر میں جائیداد پر ٹیکس نہ دینے کا بھی سوال کیاگیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کے تفتیشی حکام نے اسپیکر سندھ اسمبلی کے ظاہر اثاثوں کے علاوہ بھی پچاس کروڑ سے زائد خفیہ اثاثوں کا سراغ بھی لگا لیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق آغا سراج درانی نے پوچھے جانیوالے سوالات کا جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے ضد کی کہ یہ تفصیلات انکے وکیل کو فراہم کی جائیں اور ان سے ان کی ملاقات کرائی جائے۔

    ذرائع نے بتایا آغاسراج کو نیب حکام نےگھر سے آنے والا کھانا فراہم کیا، 2 دن میں 3 بار آغاسراج کا نیب حکام ڈاکٹر سے معائنہ کراچکے ہیں۔

    یاد رہے 20 فروری کو نیب کراچی نےآمدن سےزائد اثاثہ جات کیس میں اسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو اسلام آباد سے گرفتارکرلیا تھا اور رہداری ریمانڈ حاصل کرکے کراچی منتقل کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس: نیب نے اسپیکرسندھ اسمبلی آغاسراج درانی کو گرفتار کرلیا

    بعد ازاں نیب نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے گھر پر چھاپہ مار کر اہم فائلیں‌ قبضے میں‌ لے لیں تھیں۔

  • نیب گرفتاری کا خوف، پی پی رہنماء عدالت پہنچ گئے، ضمانت قبل از گرفتاری مل گئی

    نیب گرفتاری کا خوف، پی پی رہنماء عدالت پہنچ گئے، ضمانت قبل از گرفتاری مل گئی

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) کے خوف اور گرفتاری سے محفوظ رہنے کے لیے پیپلزپارٹی کے رہنماؤں نے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر اسمبلی کی آمدن سے زائد اثاثوں میں نیب کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد پیپلزپارٹی کے اراکین اسمبلی نے سندھ ہائی کورٹ میں عبوری ضمانت کے لیے درخواستیں دائر کردی۔

    رکن قومی اسمبلی اعجاز جاکھرانی جبکہ اراکین سندھ اسمبلی تیمور تالپور، عبدالرزاق کو سندھ ہائی کورٹ کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرلی جبکہ عدالت نے نیب کو جام خان شورو کے خلاف کارروائی سے بھی روک دیا۔

    مزید پڑھیں: زیر حراست اسپیکر کی سربراہی میں اجلاس، آغا سراج درانی کی نیب کے خلاف ہرزہ سرائی

    رکن سندھ اسمبلی تیمور تالپور کا کہنا تھا کہ ’نیب نے اثاثوں کی تفصیلات کے ساتھ طلب کیا ہے لہذا گرفتاری سے روکا جائے‘۔

    ایک اور درخواست کی سماعت سندھ ہائی کورٹ میں ہوئی جس کے دوران جام خان شورو کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ میرے مؤکل کا حیدرآباد میں سی این جی اسٹیشن 8 ماہ پرانا ہے، نیب انہیں طلب کر کے ہراساں کررہا ہے۔

    سندھ ہائی کورٹ نے قومی احتساب بیورو کو جام خان شورو کے خلاف کارروائی سے روکتے ہوئے چیئرمین نیب سمیت دیگر فریقین کو 14 مارچ کے لیے نوٹس جاری کردیے۔

    یہ بھی پڑھیں: چیئرمین نیب آغا سراج درانی کی فیملی سے بدسلوکی کا نوٹس لیں: وزیر اعلیٰ سندھ

    یاد رہے کہ نیب نے دو روز قبل اسلام آباد سے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو گرفتار کیا تھا جس کے بعد اُن کے گھر پر چھاپہ مار کر اہم دستاویزات بھی قبضے میں لی گئیں، بعد ازاں احتساب کورٹ نے اسپیکر اسمبلی کو 10 روز کے ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا۔

  • آغا سراج معاملہ: نیب نے سندھ حکومت کے الزامات مسترد کر دیے

    آغا سراج معاملہ: نیب نے سندھ حکومت کے الزامات مسترد کر دیے

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے آغا سراج درانی کے گھر پر چھاپے کے معاملے پر سندھ حکومت کی جانب سے لگائے گئے تمام الزامات مسترد کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے آغا سراج درانی کے معاملے پر اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت کے الزامات بے بنیاد اور جارحانہ پروپیگنڈے کا حصہ ہیں۔

    [bs-quote quote=”سندھ حکومت کی طرف سے نیب پر دہشت گردی کا الزام لگانا افسوس ناک ہے۔” style=”style-8″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”نیب”][/bs-quote]

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نیب کسی قسم کی بد سلوکی، چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔

    نیب ہر شہری کی عزتِ نفس پر مکمل یقین رکھتا ہے، آغا سراج درانی کے اہلِ خانہ کے ساتھ کسی قسم کی بد سلوکی نہیں کی گئی۔

    نیب اعلامیے کے مطابق اہل کاروں نے قانون کے مطابق عدالت سے سرچ وارنٹ حاصل کیے، چھاپے کے دوران نیب اہل کاروں کے ہم راہ لیڈیز پولیس بھی موجود تھی۔

    قومی احتساب بیورو نے واضح کیا ہے کہ نیب نے تمام کارروائی قانون کے مطابق کی، سندھ حکومت کی طرف سے نیب پر دہشت گردی کا الزام لگانا افسوس ناک ہے۔

    تفصیل پڑھیں:  قانون چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرنےکی اجازت نہیں دیتا: وزیرِ اعلیٰ سندھ

    خیال رہے کہ وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آغا سراج درانی کے خلاف نیب کی کارروائی پر کہا ہے کہ نیب اہل کاروں نے آغا سراج کی فیملی سے بد تمیزی کی، گھر پر دھاوا بولا گیا، گیٹ توڑ کر دیواریں پھلانگ کر گھر میں داخل ہوئے، فیملی کو گھر سے نکال کر لان میں کھڑا کیا گیا۔

    مراد علی شاہ نے کا کہنا تھا کہ وہ صوبے کا وزیرِ اعلیٰ ہوتے ہوئے بھی اسپیکر کو نیب کی دہشت گردی سے نہ بچا سکے، ان کی فیملی کو تحفظ نہ دے سکے۔

  • وفاقی اکائی کےاسپیکرپرحملہ ناقابل قبول ہے، بلاول بھٹو

    وفاقی اکائی کےاسپیکرپرحملہ ناقابل قبول ہے، بلاول بھٹو

    کراچی: پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وفاقی اکائی کے اسپیکر پر حملہ کسی بھی صورت قبول نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی آغا سراج درانی کی گرفتاری پر ردعمل دیتے بلاول بھٹو نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ بےنامی وزیراعظم کوبےوردی آمریت قائم نہیں کرنےدیں گے۔

    انہوں نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ وفاقی اکائی کےاسپیکرپرحملہ ناقابل قبول ہے،سندھ حکومت کوہٹانےکی غیرجمہوری کوشش ہے۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ ایسی کوشش پہلےبھی ناکام ہوئی آئندہ بھی ناکام ہوگی، آزادادارےنادانستہ طورپرسیاسی انجینئرنگ کاحصہ نہ بنیں۔

    بلاول بھٹو کا ٹویٹ عین اس وقت سامنے آیا، جس وقت ان کے والد اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین اور سابق صدر آصف علی زرداری میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آغا سراج درانی کی گرفتاری پر اپنی جماعت کا ردعمل دے رہے تھے۔

    بھارتی جارحیت پر پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہوں گے: آصف زرداری

    ان کا کہنا تھا کہ آج ہمارے اسپیکر سندھ اسمبلی کو گرفتار کیا گیا ہے، ہم نے پہلے بھی اس قسم کے رویوں کا سامنا کیا ہے آئندہ بھی کریں گے، نیب کا سامنا کریں گے۔ ’جیل میرا دوسرا گھر ہے‘۔

    سابق صدر کا کہنا تھا کہ ہمیں طاقت کی پیاس نہیں صرف مسائل حل کرنا چاہتے ہیں۔ آغا سراج درانی کوئی چھپ کر تو نہیں بیٹھے تھے، کراچی سے ہی گرفتار کرلیتے۔ راوپنڈی سے گرفتاریاں ہونے پر عوام میں کیا تاثر جائے گا۔

    خیال رہے کہ آج نیب کراچی نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو گرفتار کیا ہے، آغاسراج درانی پر سندھ سیکریٹریٹ کے فنڈز میں خرد برد کا بھی الزام ہے۔

    گرفتاری کے بعد آغا سراج کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا جہاں ان کا 3روزہ راہداری ریمانڈ منظور کر کے نیب کے حوالے کردیا گیا، نیب آغا سراج درانی کو کراچی منتقل کررہی ہے۔

  • پی ٹی آئی رہنما  خرم شیرزمان کا آغا سراج درانی کے استعفے کا مطالبہ

    پی ٹی آئی رہنما خرم شیرزمان کا آغا سراج درانی کے استعفے کا مطالبہ

    کراچی : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان نے آغاسراج درانی کے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا دوران تحقیقات عہدے پر رہنے کا اخلاقی  جواز نہیں بنتا، ہماری حکومت میں قانون سب کے لئے برابرہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کراچی کے صدر خرم شیر زمان نے آغاسراج درانی کے استعفے کا مطالبہ کردیا ، نیب کی جانب سےگرفتاری کے بعد اسپیکر سندھ  اسمبلی مستعفی  ہوں، آغاسراج کا دوران تحقیقات عہدےپررہنےکااخلاقی جوازنہیں بنتا۔

    [bs-quote quote=” ہماری حکومت میں قانون سب کے لئے برابرہے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”خرم شیر زمان "][/bs-quote]

    خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے وزرا بھی تحقیقات کےدوران مستعفی ہوئے  ہماری حکومت میں قانون سب کےلئےبرابرہے، عمران خان کا دو  نہیں ایک پاکستان کا نعرہ حقیقی شکل اختیار کررہا ہے۔

    یاد رہے نیب کراچی نےآمدن سےزائد اثاثہ جات کیس میں اسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی کوگرفتارکرلیا ہے، نیب کی جانب سے راہداری ریمانڈحاصل کرنے بعد انھیں کراچی منتقل کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس: نیب نے اسپیکرسندھ اسمبلی آغاسراج درانی کو گرفتار کرلیا

    چیئرمین نیب نے آغاسراج درانی کی گرفتاری کے وارنٹ پر دستخط کیے تھے۔

    نیب اعلامیہ میں اسپیکرسندھ اسمبلی آغاسراج درانی کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ نیب راولپنڈی اورنیب ہیڈکوارٹرز انٹیلی جنس ونگ کی معاونت سےگرفتارکیاگیا، آغاسراج درانی کوکل احتساب عدالت میں پیش کیاجائےگا، ملزم پرآمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔

  • آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس: نیب نے اسپیکرسندھ اسمبلی آغاسراج درانی کو گرفتار کرلیا

    آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس: نیب نے اسپیکرسندھ اسمبلی آغاسراج درانی کو گرفتار کرلیا

    کراچی : نیب کراچی نےآمدن سےزائد اثاثہ جات کیس میں اسپیکرسندھ اسمبلی آغاسراج درانی کوگرفتارکرلیا ہے،آغاسراج درانی پر سندھ سیکریٹریٹ کےفنڈزمیں خوردبرد کابھی الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کراچی نے اسپیکرسندھ اسمبلی آغاسراج درانی کوگرفتارکرلیا ہے، نیب ٹیم نے آغا سراج درانی کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں اسلام آباد سے گرفتار کیا، ان پر سندھ سیکریٹریٹ کے فنڈزمیں خوردبرد کا بھی الزام ہے۔

    آغاسراج درانی کو نجی ہوٹل سےگرفتار کرکے نیب راولپنڈی دفتر منتقل کر دیاگیا ہے ، نیب کی جانب سے راہداری ریمانڈحاصل کرنے بعد انھیں کراچی منتقل کیا جائے گا۔

    چیئرمین نیب نے آغاسراج درانی کی گرفتاری کے وارنٹ پر دستخط کیے تھے۔

    آغاسراج درانی کوکل احتساب عدالت میں پیش کیاجائےگا، نیب اعلامیہ


    نیب اعلامیہ میں اسپیکرسندھ اسمبلی آغاسراج درانی کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ نیب راولپنڈی اورنیب ہیڈکوارٹرز انٹیلی جنس ونگ کی معاونت سےگرفتارکیاگیا، آغاسراج درانی کو آج ہی احتساب عدالت میں پیش کیاجائےگا، ملزم پرآمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کراچی نےآغاسراج کوکئی مرتبہ طلب کیالیکن وہ پیش نہیں ہوئے، جس کے بعد نیب ٹیم نےآغاسراج درانی کی گرفتاری کیلئےچیئرمین نیب سے ہدایت لی تھی۔

    مزید پڑھیں : چیئرمین نیب کا آغا سراج درانی کے خلاف تحقیقات کا حکم

    یاد رہے اپریل 2018 میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج کے خلاف تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ آغا سراج درانی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی چھان بین ہوگی۔

    سابق اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے خلاف تین انکوائریز کا حکم دیا گیا تھا، جن میں آمدن سے زائد اثاثوں، غیر قانونی بھرتیوں اور ایم پی اے ہاسٹل، سندھ اسمبلی بلڈنگ کی تعمیر میں کرپشن شامل ہیں۔

    اس سے قبل 6 فروری کو نیب لاہور نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں پنجاب کے سینئر وزیرعبدالعلیم خان کو گرفتار کرلیا تھا، ذرائع کے مطابق علیم خان نیب کی تحقیقاتی کمیٹی کو مطمئن نہ کرسکے۔

  • ڈاکٹرعبد الصمد کی گرفتاری، چیئرمین نیب نے نوٹس لے لیا

    ڈاکٹرعبد الصمد کی گرفتاری، چیئرمین نیب نے نوٹس لے لیا

    اسلام آباد:چیئرمین نیب نے ڈائریکٹرآرکیالوجی کی گرفتاری پر نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی نیب پشاور کو ہیڈ آفس طلب کرلیا، وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹرپرچیئر مین نیب کو ڈائریکٹر آرکیالوجی کی گرفتاری کے خلا ف کارروائی کا مشورہ دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب پشاور نے دور وز قبل ڈائریکٹرآرکیالوجی اینڈ میوزیم ڈاکٹر عبدالصمد کو حراست میں لےکرگزشتہ روز احتساب عدالت سے ان کا دس روزہ ریمانڈ حاصل کیا تھا۔

    نیب کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ ڈاکٹر عبد الصمد نے اپنے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے آرکیالوجیکل سائٹس پر غیر قانونی بھرتیاں کی ہیں۔

    اس گرفتاری پر پشاور سے تعلق رکھنے والے ایک صحافی نے ٹویٹ کیا کہ’’نیب نے ایک ایسے شخص کو گرفتار کیا ہے، جو جرمنی سے سنسکرت میں پی ایچ ڈی ڈگری کا حامل ہے، فل برائٹ اسکالر اور آرکیالوجی میں گولڈ میڈل جیت چکا ہے۔ ڈاکٹرعبد الصمد کا جرم یہ ہےکہ انہوں نے تاریخی مقامات پرغیر قانونی کھدائی روکنے کے لیے کچھ کم تنخواہوں والے اہلکار بھرتی کیے ہیں‘‘۔

    وزیر اعظم عمران خان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے اس ٹویٹ کی تصویر ٹویٹ کرتے ہوئے چیئرمین نیب کو مشورہ دیا کہ’’انہیں اپنے ادارے میں سے اس شرمناک حرکت کے ذمہ دار عناصر کے خلاف کارروائی کرنی چاہئیے‘‘۔

    وزیر اعظم کی جانب سے اس ٹویٹ کے بعد چیئر مین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے اس واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی نیب پشاور کو ڈاکٹر عبد الصمد اور ان کے خلاف مرتب کردہ ریکارڈ کے ہمراہ اسلام آباد ہیڈ آفس طلب کرلیا ہے۔

    گرفتاری کے وقت ڈائریکٹر آرکیا لوجی اینڈ میوزم ڈاکٹر عبد الصمد نے کہا تھا کہ ’’اگر الزامات ثابت ہوجائیں تو مجھے دگنی سزا دی جائے، لیکن اگر میں بے قصور ثابت ہوجاؤں تو پھر نیب کے افسر کے خلاف کارروائی کی جائے‘‘۔

    احتساب عدالت کے جج نے بھی ڈاکٹر عبد الصمد کوریمانڈ پر نیب کے حوالے کرتے ہوئے تنبیہہ کی تھی کہ آئندہ سماعت میں ریکارڈ پیش کریں ۔ جج نے نیب سے یہ بھی کہا تھا کہ استاد کا معاشرے میں ایک باعزت مقام ہے ، اس کا خیال رکھا کریں۔

  • علیم خان اربوں روپے کی منتقلی کے ثبوت دینے میں ناکام رہے، تفتیشی رپورٹ

    علیم خان اربوں روپے کی منتقلی کے ثبوت دینے میں ناکام رہے، تفتیشی رپورٹ

    لاہور : نیب کی تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی رہنماء عبدالعلیم خان بیرون ملک سے اربوں روپے کی مشتبہ رقوم کی منتقلی، ذرائع اور تفصیلات بتانے میں ناکام رہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور میں گرفتار تحریک انصاف کے سینیئر رہنماء عبدالعلیم خان کی تفتیشی رپورٹ سامنے آگئی ، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ علیم خان نے بتایا کہ ان کے والد کو بیرون ملک سے 60 کروڑ ایک اور 90 کروڑ روپے الگ موصول ہوئے لیکن والدین کو موصول ہونے والی رقوم کے ذرائع بتانے میں ناکام رہے۔

    نیب رپورٹِ کے مطابق عبدالعلیم خان کے اکاؤنٹس میں سات مختلف مشتبہ رقوم کی منتقلی ہوئی، جو ان کے والدین کی جانب سے منتقل کی گئی رقم سے الگ تھی، ان کو 21 اگست 2002 کو نعیم اصغر نے امریکہ سے 11 کروڑ 68 لاکھ 72 ہزار سے زائد رقم بھیجی۔ 27 نومبر 2004 کو بھی امریکہ سے زار کو ٹریڈر سے 59 کروڑ 77 لاکھ 90 ہزار روپے سے زائد کی رقم موصول ہوئی۔

    رپورٹِ میں مزید بتایا گیا نعیم اصغر نے ہی 14 اکتوبر 2002 کو نیویارک امریکہ سے 3 کروڑ 54 لاکھ روپے سے زائد رقم بھیجی اور برطانیہ سے علیم خان کو 12 دسمبر 2003 کو اوورسیز ایکسپریس سے 2 ارب 29 کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد رقم موصول ہوئی جبکہ لندن ہی کے بینک سے 12 دسمبر 2003 کو 1 ارب 4 کروڑ 32 لاکھ 50 ہزار روپے سے زائد رقم بھی موصول ہوئی۔

    تفتیشی رپورٹ کے مطابق علیم خان کے اکاؤنٹ میں 25 نومبر 2004 کو لندن ہی کے بینک سے 1 ارب 79 کروڑ روپے سے زائد رقم بھیجی گئی، دبئی سے آصف حیدر نامی شخص نے 9 فروری 2005 میں 2 کروڑ روپے سے زائد رقم بھیجی۔

    نیب رپورٹ میں بتایا گیا علیم خان کی جانب سے دبئی اور برطانیہ میں خریدی گئی جائیدادوں اور جن کمپنیوں سے خریدی گئیں، ان کی تفصیلات فراہم کرنے میں ناکام رہے۔ ع

    بدالعلیم خان نے برطانوی پاونڈزمیں ہیگزم انوسٹمنٹ کے ذریعے برطانیہ میں اور دبئی میں 3 کروڑ درہم سے ایف زیڈ ای اور آر اینڈ آر کے ذریعے فلیٹس خریدے لیکن دونوں جائیدادوں کی خریداری، رقم کے ذرائع اور رقم باہر منتقل کرنے کے راستے بتانے میں ناکام رہے۔

    مزید پڑھیں :  علیم خان 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    یاد رہے آمدن سے زائد اثاثوں کیس میں علیم خان کو لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے علیم خان کے جسمانی ریمانڈ میں دس روز کی توسیع کردی۔

    نیب وکیل نے مزید ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے دلائل میں کہا کہ علیم خان کے والدین ان کے بے نامی دار ہیں،علیم خان سن دو ہزار میں عام شخص تھے، اچانک آٹھ سو اکہتر ملین کےمالک بنے۔

    علیم خان نے بیان میں کہا ان کے والد پروفیشنل بینکر تھے اور رئیل اسٹیٹ کا کام کرتے تھے، مجھے کینیڈا پڑھنے بھجوایا، مجھ پر آج تک کرپشن کا ایک الزام نہیں لگا، نیب دس سال تک کیاکرتی رہی اس دوران میں وزیر نہیں تھا، نیب کو میرے خلاف پانامالیکس سے دستاویذات نہیں ملیں، میرا نام پانامالیکس میں بھی نہیں تھا۔

    علیم خان نے دعوی کیا کہ نیب انہی دستاویزات کی بنیادپر ملزم بنا رہی ہےجومیں نےپیش کیں۔

  • ڈائریکٹرآرکیا لوجی ڈاکٹرعبد الصمد دس روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    ڈائریکٹرآرکیا لوجی ڈاکٹرعبد الصمد دس روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    پشاور: محکمہ آثار قدیمہ اورمیوزیم کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبد الصمد کو احتساب عدالت نے دس روزہ ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا ۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ کے ڈائریکٹر آرکیالوجی ڈاکٹر عبدا لصمد کو نیب نے گرفتار کرکے احتساب عدالت میں پیش کیا تھا، نیب کی جانب سے ان پر اختیارات سے تجاوز کا الزام عاید کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی احتساب بیورو کو ڈاکٹر عبد الصمد خان کے خلاف شکایات موصول ہوئی تھیں کہ وہ بد عنوانی اور اختیارات سے تجاوز میں ملوث ہیں۔ جس کے بعد ان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا۔

    نیب کی تحقیقات کے مطابق ڈاکٹر صمد نے کچھ اور لوگوں کے ساتھ مل کر اپنے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے کئی آثار قدیمہ کی سائٹس پر ضابطے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھرتیاں کی۔

    احتساب عدالت کے جج نے ڈاکٹر عبد الصمد کوریمانڈ پر نیب کے حوالے کرتے ہوئے تنبیہہ کی کہ آئندہ سماعت میں ریکارڈ پیش کریں ۔ جج نے نیب سے یہ بھی کہا کہ استاد کا معاشرے میں ایک باعزت مقام ہے ، اس کا خیال رکھا کریں۔

    ساتھ ہی ساتھ عدالت نے حکم دیا کہ ملزم ڈاکٹر عبد الصمد کی اہلِ خانہ سے ملاقات کرائی جائے۔ نیب ان کی خوراک اور دواؤں کا خاص خیال رکھے۔

    دوسری جانب ڈائریکٹر آرکیا لوجی اینڈ میوزم ڈاکٹر عبد الصمد کا کہنا تھا کہ الزامات ثابت ہوجائیں تو مجھے دگنی سزا دی جائے، لیکن اگر میں بے قصور ثابت ہوجاؤں تو پھر نیب کے افسر کے خلاف کارروائی کی جائے۔