Tag: NAB

  • چیئرمین نیب کا عہدہ تاحال خالی

    چیئرمین نیب کا عہدہ تاحال خالی

    اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے چیئرمین نیب کے عہدے کے لیے وزیر اعظم کے تجویز کردہ ناموں پر مشاورت شروع کردی ہے، چیئرمین نیب کے عہدے پر تاحال کوئی تعیناتی نہیں ہو سکی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب کا عہدہ 2 جون سے خالی ہے اور اس پر تاحال کوئی تعیناتی نہ ہوسکی، اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض اور وزیر اعظم کے درمیان حتمی مشاورت نہ ہوسکی۔

    راجہ ریاض نے وزیر اعظم کے تجویز کردہ ناموں پر مشاورت شروع کردی ہے، ان کا کہنا ہے کہ تمام جماعتوں کے لیے قابل قبول ناموں کا پینل بھجوایا جائے، اپوزیشن کی دیگر جماعتوں سے بھی مشاورت چاہتا ہوں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر کے نام پر بھی فی الحال اتفاق نہ ہو سکا، مقبول باقر کی طرف سے بھی ابھی تک رضا مندی ظاہر نہیں کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر کا نام سابق صدر آصف زرداری نے تجویز کیا تھا، حکومت کی طرف سے اخلاق تارڑ، بشیر میمن، آفتاب سلطان کے نام بھی سامنے آئے۔

  • محکمہ صحت کا گریڈ 9 کا ملازم کروڑوں روپے کے اثاثوں کا مالک نکلا

    محکمہ صحت کا گریڈ 9 کا ملازم کروڑوں روپے کے اثاثوں کا مالک نکلا

    کوئٹہ: قومی ادارہ احتساب (نیب) بلوچستان نے محکمہ صحت کے گریڈ 9 کے ملازم کی کروڑوں روپے کی جائیداد پکڑ لیں، ملزم کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان نیب کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت بلوچستان کا گریڈ 9 کا ملازم کروڑوں روپے کے اثاثوں کا مالک نکلا، نیب نے میڈیکل ٹیکنیشن کے اثاثوں کا سراغ لگا لیا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ سرکاری ملازم نے اثاثے بیوی اور بزنس پارٹنر کے نام پر کوئٹہ، لاہور اور ساہیوال میں لیے، اثاثوں میں کمرشل پلازا، گھر اور زرعی اراضی شامل ہے۔

    نیب کی جانب سے احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کردیا گیا، ملزم کرپشن کے ایک الگ کیس میں پہلے ہی جوڈیشل ریمانڈ پر ہے۔

  • الیکشن کب ہونگے؟ شاہد خاقان عباسی نے بتادیا

    الیکشن کب ہونگے؟ شاہد خاقان عباسی نے بتادیا

    اسلام آباد: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ایک بار پھر نیب پر برس پڑے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیگی رہنما نے ایک بار پھر نیب کو ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ اگر آپ نے ملک کی سیاست پر اثراندازہوناہےتو نیب کی ضرورت ہے، آج نیب ملک کا کرپٹ ترین ادارہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب آٹھ ماہ دیہاڑی پر نوکری کرکے واپس چلے گئے، وہ کوشش کر رہے ہیں کہ واپس کرسی پر آسکیں مگر اب چیئرمین نیب کو جوابدہ ہونا پڑے گا، جب تک نیب کا خوف رہے گا ملک نہیں چل سکتا۔

    یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم آج بزنس کانفرنس سے خطاب کریں گے

    شاہد خاقان عباسی نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ ملک میں لوڈشیڈنگ اب ساڑھے 3 گھنٹے سے کم ہوگی، جبکہ 30 جون تک لوڈشیڈنگ ڈیڑھ سے دو گھنٹے رہ جائے گی۔

    سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اگر کوئی ریٹائرڈ افسران ہیں تو پہلے کہاں تھے؟ ریٹائرڈ افسران اگر الیکشن چاہتے ہیں تو ضرور ہوں گے، ملک میں الیکشن ہونا چاہیے، ہم بھی کہتے تھے، اب اکتوبر دو ہزار تئیس میں الیکشن ہوجائیں گے۔

  • حکومت کو صدر کی جانب سے نیب قوانین اور الیکشن ایکٹ منظور نہ ہونے کا خدشہ

    حکومت کو صدر کی جانب سے نیب قوانین اور الیکشن ایکٹ منظور نہ ہونے کا خدشہ

    اسلام آباد: شہباز حکومت کو صدر مملکت عارف علوی کی جانب سے نیب قوانین اور الیکشن ایکٹ منظور نہ ہونے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب قوانین اور الیکشن ایکٹ منظوری کا بل صدر مملکت کو ارسال کیا جا چکا ہے، تاہم حکومت کو صدر کی جانب سے دونوں بل کی منظوری نہ ہونے کا خدشہ لاحق ہے۔

    اس صورت حال سے نمٹنے کے لیے حکومت نے دونوں بل مشترکہ اجلاس میں لے جانے کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ مشترکہ اجلاس میں بلوں کی منظوری سے صدر کی منظوری کی ضرورت نہیں رہے گی۔

    واضح رہے کہ حکومت نے معاشی صورت حال پر بحث کے لیے مشترکہ اجلاس کی سمری صدر کو بھیجی تھی، تاہم یہ اجلاس بلوں کی منظوری کے لیے 7 جون تک ملتوی کیا گیا تھا۔

    اگر مشترکہ اجلاس کی جانب سے بلوں کو منظوری ملتی ہے تو اس کے بعد صدر مملکت کی منظوری کی ضرورت نہیں رہے گی۔

  • نیب قوانین میں ترامیم ذاتی مفاد کے لیے ہیں: شاہ محمود قریشی

    نیب قوانین میں ترامیم ذاتی مفاد کے لیے ہیں: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ نیب ترامیم کا مقصد پی پی اور مسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت کو بچانا ہے، قوانین میں ترامیم ذاتی مفاد کے لیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت میں شامل لوگوں کی منزل ایک نہیں، ایک غیر فطری قسم کا انتظام ہے زیادہ دیر نہیں چل سکے گا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ نیب ترامیم کا مقصد پی پی اور مسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت کو بچانا ہے، پی ٹی آئی کی استدعا ہے کہ نیب ترامیم پر سپریم کورٹ کو از خود نوٹس لینا چاہیئے۔ نیب قوانین میں ترامیم ذاتی مفاد کے لیے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کسی کو گرفتار کرنے میں چیئرمین نیب بے اختیار ہوگیا ہے، صدر کا اختیار واپس لے کر وفاقی حکومت کو دے دیا گیا ہے، یہ ساری مشق ایک خاص مقصد کے لیے ہے۔

    سابق وزیر کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کا اوور سیز کو ووٹنگ کا حق دینے کا عمل موجودہ حکومت کو پسند نہیں آیا، اوور سیز پاکستانی معیشت کے لیے بہت اہم ہیں ان کی ترسیلات سے ملک چل رہا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ 25 مئی کو ہمارے کارکنان اور خواتین سے بدسلوکی کی گئی، شیشے بچھا کر سڑکیں بند کی گئیں، اسلام آباد میں شیلنگ کی گئی۔ ان سب میں وکلا پر جو تشدد ہوا اس کی مثال نہیں ملتی۔

  • چیئرمین نیب ملزم کو مشروط یا مکمل معافی دے سکتے ہیں: ترمیمی بل میں نئی تجویز

    چیئرمین نیب ملزم کو مشروط یا مکمل معافی دے سکتے ہیں: ترمیمی بل میں نئی تجویز

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو ترمیمی بل کی تجاویز منظر عام پر آ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیب ترمیمی بل کی تجاویز منظر عام پر آ گئیں، چیئرمین نیب کو ملزم کو معافی دینے کا مکمل اختیار حاصل ہوگا۔

    بل میں چیئرمین نیب کو کسی بھی ملزم کو معافی دینے کا اختیار دینے کی تجویز دی گئی ہے، بل میں کہا گیا ہے کہ معافی حاصل کرنے کے لیے ملزم کوسلطانی گواہ بنناہوگا۔

    ملزم کیس سے متعلق شواہداور مکمل حقائق فراہم کرے گا، جب کہ چیئرمین کو انکوائری اور انویسٹیگیشن یا دوران ٹرائل معافی دینے کا اختیار ہوگا۔

    نیب ترمیمی بل 2021 میں کیا ترمیم کی گئی ؟ تفصیلات سامنے آگئیں

    بل کے مطابق چیئرمین نیب ملزم کو مشروط یا مکمل معافی دے سکتے ہیں، تاہم معافی قبول کرنے والا ملزم کسی بھی عوامی اور سرکاری عہدے سے 10 سال کے لیے نااہل ہوگا۔

    اس بل کے تحت کسی بھی جرم میں بالواسطہ یا بلا واسطہ ملوث شخص کو معافی مل سکے گی، جب کہ مجسٹریٹ کی موجودگی میں معافی قبول کرنے والے پر دیگر ملزمان جرح بھی کر سکیں گے۔

  • ‘نیب کا فرح خان کیخلاف انکوائری کا حکم آئین اورقانون کے تحت ہے’

    ‘نیب کا فرح خان کیخلاف انکوائری کا حکم آئین اورقانون کے تحت ہے’

    لاہور : قومی احتساب بیورو( نیب ) کے ترجمان کا کہنا ہے کہ فرح خان کیخلاف انکوائری کا حکم آئین اور قانون کے تحت ہے، نیب شفاف اندازمیں کارروائی کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابقہ خاتون اول بشریٰ بی بی کی قریبی دوست فرح خان کے خلاف تحقیقات کے معاملے پر ترجمان نیب نے کہا ہے کہ آمدن سے زائد اثاثوں پر پبلک آفس ہولڈر یا اہلخانہ کی انکوائری ہوسکتی ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ فرح خان کے شوہر1997سے99تک چیئرمین ضلع کونسل رہے ، سابق عہدیدار یا اہلخانہ کیخلاف بدعنوانی پر کارروائی کا اختیار ہے۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ نیب کا فرح خان کیخلاف انکوائری کاحکم آئین اورقانون کے تحت ہے، نیب ایک آزاد آئینی اورقانونی ادارہ ہے، فرح خان اور اس کے شوہرکیخلاف نیب شفاف اندازمیں کارروائی کرے گا۔

    یاد رہے قومی احتساب بیورو (نیب) نے منی لانڈرنگ کے ذریعے اثاثے بنانے کے الزام میں فرح خان کے خلاف تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے ڈی جی نیب لاہور کو قانون کے مطابق انکوائری کی ہدایت کی تھی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 3 سال میں فرح خان کے اکاؤنٹ میں 847 ملین جمع ہوئے، تمام رقم ذاتی اکاونٹ میں آتی رہی اور فوری نکلوائی بھی جاتی رہی۔

    نیب کے مطابق 2018 کے بعد سے نامعلوم ذرائع سے اثاثوں میں اضافہ ہوا ، فرح خان مسلسل بیرون ملک دورےکرتی رہیں، انھوں نے 9 بار امریکا اور 9مرتبہ یو اے ای کا دورہ کیا۔

  • نیب کو مطلوب اہم ملزم ایئر پورٹ سے گرفتار

    نیب کو مطلوب اہم ملزم ایئر پورٹ سے گرفتار

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے کراچی ایئر پورٹ پر ایک بڑی کارروائی میں مطلوب ملزم عامر اسراں کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی ایئر پورٹ سے نیب کو مطلوب ملزم ڈپٹی ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ سندھ عامر اسراں گرفتار ہو گئے، ملزم ملک سے باہر فرار تھا۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ کچھ عرصہ قبل ملزم عامر اسراں کی گرفتاری کے لیے چھاپا بھی مارا گیا تھا، اب ملزم کو ملک واپسی پر ایئر پورٹ سے گرفتار کیا گیا ہے۔

    گرفتار ملزم عامر اسراں، سابق سیکریٹری فنانس اور دیگر پر 2 ارب روپے سے زائد کرپشن کا الزام ہے، جنھوں نے نیب کے مطابق حیدر آباد میں پنشن کی جعلی انٹریاں کر کے 2 ارب روپے سے زائد کی کرپشن کی۔

    ملزمان کے خلاف کراچی کی احتساب عدالت میں ریفرنس دائر ہو چکا ہے، گرفتاری کے بعد ملزم کو ایئر پورٹ سے نیب ہیڈ کوارٹر منتقل کر دیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ سندھ عامر اسراں کو آج پیر کو احتساب عدالت میں منتظم جج کے سامنے پیش کیا گیا، عدالت نے ملزم عامر اسراں کو 6 مئی تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔

  • نیب ترمیمی آرڈیننس سے فیض یاب ملزمان کی سنچری مکمل

    نیب ترمیمی آرڈیننس سے فیض یاب ملزمان کی سنچری مکمل

    راولپنڈی: نیب ترمیمی آرڈیننس سے فیض یاب ملزمان کی سنچری مکمل ہو گئی ہے، نیب راولپنڈی کے 25 ارب روپے مالیت کے ریفرنس ختم ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق 103 ملزمان کے خلاف اسلام آباد کی احتساب عدالتوں نے مقدمات ختم کر دیے، گزشتہ حکومت کے آرڈیننس سے ای او بی آئی اسکینڈل، توقیر صادق تعیناتی کیس بھی نیب کو واپس ہو گئے۔

    سابق وزیر اعظم شوکت عزیز، سابق سیکریٹری پانی شاہد رفیق بھی بچ نکلے، ادویات کی قیمتوں میں مصنوعی اضافے کے ملزم سابق سیکریٹری قانون ارشد فاروق بھی بری ہو گئے، ارشد فاروق فہیم پر ادویات بنانے والی کمپنیوں کو نوازنے کا الزام تھا۔

    پی ٹی اے کے ساتھ 21 ارب غبن کیس میں ٹیلی کام کمپنی کے افسران جاوید فیروز اور شاہد فیروز بھی بری ہو چکے ہیں، بینک کرپشن کیس میں حیات اللہ بنگش کے خلاف کیس بھی ترمیمی آرڈیننس کے تحت ختم کر دیا گیا۔

    سید پور ویلیج کی اراضی ہتھیانے کے ملزم حیات خان مندوخیل کے خلاف کیس بھی خارج کر دیا گیا، ہاؤسنگ فراڈ کیس میں ڈاکٹر فرزانہ، سردار کیناف اور سید اشفاق حسین شاہ بھی بری ہو گئے۔

    جعلی این او سی سے سرکاری رقوم نکلوانے کے 5 ملزمان بھی دائرہ اختیار ختم ہونے پر بری ہو گئے ہیں، لیاقت قائمخانی اور آصف زرداری ترمیمی آرڈیننس کے تحت ایک ایک کیس میں ضمانت لے چکے۔

  • عدالت نے نیب سے مالم جبہ اسکینڈل کیس انکوائری بند کرنے کے منٹس طلب کر لیے

    عدالت نے نیب سے مالم جبہ اسکینڈل کیس انکوائری بند کرنے کے منٹس طلب کر لیے

    پشاور: ہائیکورٹ نے نیب سے مالم جبہ اسکینڈل کیس انکوائری بند کرنے کے منٹس طلب کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق مالم جبہ، بلین ٹری سونامی، بینک آف خیبر انکوائری کیس پر پشاور ہائیکورٹ نے 4 صفحات پر مشتمل حکم نامہ جاری کر دیا۔

    عدالت نے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب عظیم داد کو مالم جبہ کیس انکوائری بند کرنے کی نیب ایکزیگٹو بورڈ میٹنگ کے منٹس طلب کر لیے ہیں، عدالت نے ڈی پی جی نیب کو آئندہ سماعت پر مالم جبہ کیس انکوائری بند کرنے کے ایگزیکٹو بورڈ میٹنگ کے منٹس پیش کرنے کا حکم دیا ہے، حکم نامے میں عدالت نے لکھا ہے کہ کس کے حکم پر اور کیسے یہ انکوائری بند کی گئی ہے؟

    ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب کے مطابق نیب آرڈیننس 199 کے سیشن 9 (c) کے تحت نیب نے انکوائری بند کرنے کے لیے پشاور کی احتساب عدالت میں 10 ستمبر 2021 کو درخواست جمع کی تھی، جس میں انکوائری بند کرنے کی استدعا کی گئی تھی، احتساب عدالت نے 2 نومبر 2021 کو نیب کی درخواست منظور کرتے ہوئے مالم جبہ اسکینڈل انکوائری بند کرنے کا حکم دیا۔

    اس پر ہائیکورٹ نے نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سے ایگزیگٹو بورڈ میٹنگ کے کمنٹس طلب کر لیے تو ڈی پی جی نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ نیب ایگزیگٹو بورڈ میٹنگ ڈیپارٹمنٹ کا اندرونی معاملہ ہے، اس کے منٹس زاردارانہ ہوتے ہیں، اس لیے اس کو عدالت میں پیش نہیں کر سکتے۔

    تاہم عدالت نے کہا کہ کہیں پر یہ نہیں لکھا ہے کہ یہ رازدارانہ ہیں، اس میٹنگ میں پبلک میٹر کے اور بھی فیصلے ہوئے ہیں ان کو رازدارانہ نہیں رکھ سکتے، عدالت کا حکم ہے آپ میٹنگ کے منٹس آئندہ سماعت پر پیش کریں۔

    عدالت نے نیب حکام کو بلین ٹری سونامی انکوائری کا عمل مزید تیز کرنے کا بھی حکم دیا۔

    مالم جبہ، بلین ٹری سونامی اور بینک آف خیبر کیس میں درخواست گزار کے وکیل علی گوہر درانی ایڈووکیٹ نے بتایا کہ جب نیب منٹس عدالت میں پیش کرے گا تو پھر پتا چلے گا کہ انکوائری کیوں بند کی گئی۔

    بینک آف خیبر سے متعلق انکوائری کیس میں بیرسٹر مدثر امیر نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت میں ہمارا اسی طرح کا کیس زیر سماعت ہے اس لیے عدالت بینک آف خیبر کیس میں کوئی حکم جاری نہ کرے، کیوں کہ اس کا ہمارے کیس پر اثر ہوگا، کیس 28 اپریل کو سماعت کے لیےمقرر ہے اس کیس کو بھی ان کے ساتھ کلب کیا جائے۔

    خیبر پختون خوا حکومت کے سب سے بڑے پراجیکٹ بی آر ٹی سے متعلق نیب نے رپورٹ عدالت میں پیش کی، نیب رپورٹ کے مطابق ہائیکورٹ نے بی آر ٹی پراجیکٹ کے خلاف درخواستوں پر 17 جولائی 2018 کو نیب کو انکوائری کا حکم دیا تھا، 20 جولائی 2018 کو نیب خیبر پختون خوا نے بی آر ٹی پراجیکٹ کے خلاف انکوائری کی منظودی دی اور متعلقہ محکموں سے ریکارڈ قبضے میں لے کر تحقیقات کی۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب کے مطابق نیب نے انکوائری کر کے رپورٹ ہائیکورٹ میں جمع کرائی، لیکن اس کے خلاف صوبائی حکومت نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے رجوع کر لیا اور سپریم کورٹ نے 31 اگست 2018 کو بی آر ٹی انکوائری کی پشاور ہائیکورٹ کا حکم معطل کر دیا، جو اب سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے اس میں مزید کوئی کارروائی نہیں ہو سکتی۔