Tag: NAB

  • شہباز شریف کی ضمانت پر قوم مایوس ہے، نیب فیصلہ چیلینج کرے: فواد چوہدری

    شہباز شریف کی ضمانت پر قوم مایوس ہے، نیب فیصلہ چیلینج کرے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ  شہبازشریف کو ضمانت ملنے پر پوری قوم مایوس ہے، ہم نظام کو بدل کر انھیں دوبارہ کٹہرے میں لے کرآئیں گے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے خصوصی پریس کانفرنس میں کیا. فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ  چیئرمین نیب کو سوچنا چاہیے کہ ان کا کیس عدالت میں ناکام کیوں ہو رہا ہے.

    [bs-quote quote=”وزیراعظم عمران خان خود سعودی ولی عہد کا استقبال کریں گے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”فواد چوہدری”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ سعودی ولی عہد کا دورہ پاکستان انتہائی منفرد نوعیت کا ہے، پاکستان نے خارجہ محاذ پر بے پناہ کامیابیاں حاصل کی ہیں، پاکستان مسلم امہ کے حوالے سے مثالی کردار ادا کر رہا ہے، افغانستان کے حوالے سے پاکستان کےکردار کوسراہا جا رہا ہے، طالبان نمائندوں کے مذاکرات پاکستان میں ہوں گے.

    فواد چوہدری نے کہا کہ سعودی عرب گوادر میں 8 ارب ڈالر کی آئل ریفائنری لگانے جا رہا ہے، سعودی عرب کے لئے ویزہ پالیسی میں بھی نرمی کی ہے، وزیراعظم عمران خان خود سعودی ولی عہد کا استقبال کریں گے، سعودی وفد میں کاروباری افراد، بڑی کمپنیوں کے سربراہان شامل ہوں گے، دورے میں گزشتہ 10سال سے زیادہ سرمایہ کاری معاہدوں پر دست خط ہوں گے.

    پاکستان مسلم امہ کے حوالے سے مثالی کردار ادا کر رہا ہے، طالبان نمائندوں کے مذاکرات پاکستان میں ہوں گے

    وزیر اطلاعات نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں پمز کے بورڈ کی منظوری دی گئی ہے، اےاین ایف پالیسی آج کابینہ میں پیش کی گئی ہے، صنعتی زونز کو گیس، بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی.

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں امیر اور غریب کے لئے نظام الگ الگ ہے، امیر لوگ بڑے بڑے وکیل کرلیتے ہیں، اس نظام کو بدلنا ہے، شہبازشریف کی ضمانت ان کی بے گناہی ثابت نہیں کرتی، نوازشریف کی ہائیکورٹ سے رہائی پرسپریم کورٹ کا فیصلہ سامنے ہے،  نیب کو شہبازشریف کی ضمانت چیلنج کرنی چاہیے، نیب کو یہ بھی دیکھنا ہوگاان کی پراسیکیوشن کیوں ناکام ہورہی ہے ، ، شہبازشریف کی ضمانت سے معاشرے پر منفی تاثر جائے گا۔

    مزید پڑھیں: لاہورہائی کورٹ نے شہبازشریف کی درخواست ضمانت منظورکرلی

    انھوں نے کہا کہ باہر سے مہمان آرہے ہیں، تو ان کی سیکیورٹی کی ذمہ داری ہماری ہے، سعودی ولی عہد کی پاکستان آمد پر ریاست کا کوئی پیسہ خرچ نہیں ہورہا، سوشل میڈیا کے غلط استعمال پر کریک ڈاؤن ہوگا.

    ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے 26 کابینہ اجلاس کئے، جس میں 440 فیصلے ہوئے، انھوں نے کہا کہ آزادجموں وکشمیرکے سرچارج کے حوالے سے کمیٹی بنائی گئی ہے، کابینہ میں اسٹیٹ لائف کی تشکیل نو کا فیصلہ کیاگیا ہے، نصیر خان کاشانی گوادرپورٹ کے چیئرمین، ظفرعثمانی پاکستان اسٹیٹ آئل کے نئے چیئرمین، جب کہ عدنان غنی زرعی ترقیاتی بینک کے چیئرمین ہوں گے.

  • نیب اجلاس: سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر سمیت 13 انکوائریز کی منظوری

    نیب اجلاس: سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر سمیت 13 انکوائریز کی منظوری

    اسلام آباد: قومی ادارہ احتساب بیورو (نیب) کے اجلاس میں سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر سمیت 13 انکوائریز کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا نیب ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں کرپشن کیسز کی تحقیقات میں پیشرفت کا جائزہ لیا گیا جبکہ جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات پر پیشرفت رپورٹ بھی زیر غور آئی۔

    اجلاس میں 13 انکوائریوں کی منظوری دی گئی، سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر، غلام ربانی، سابق سیکریٹری مواصلات شاہد اشرف تارڑ، سابق چیئرمین اوقاف صدیق الفاروق اور سابق ایم ڈی شیخ عابد کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔

    اجلاس میں چوہدری شجاعت حسین، پرویز الہٰی، سابق چیئرمین سی ڈی اے کامران لاشاری، سابق ڈائریکٹر غلام سرور سندھو و دیگر کےخلاف بھی بدعنوانی ریفرنس کی منظوری دی گئی۔

    ملزمان پر ڈپلومیٹک شٹل، ٹرانسپورٹ کے غیر قانونی ٹھیکے اور لائسنس دینے کا الزام ہے۔

    چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے جس کا خاتمہ ذمہ داری ہے۔ میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔

    انہوں نے کہا کہ احتساب سب کے لیے کی پالیسی پرسختی سے عمل پیرا ہیں، فیس نہیں بلکہ ٹھوس شواہد کے مطابق کیس پر یقین رکھتے ہیں۔

    جاوید اقبال نے مزید کہا کہ بدعنوانی کے خاتمے کے لیے زیروٹالرنس کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے نیب ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں سابق چیئرمین کے پی ٹی احمد حیات کے خلاف بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔

    اجلاس میں سابق وائس چانسلر عبد الولی خان یونیورسٹی مردان احسان علی، ایگزیکٹو انجینئر ایری گیشن خیرپور ایاز احمد اور سابق پولیس افسران ملک نوید، میاں رشید و دیگر کے خلاف بھی ریفرنسز کی منظوری دی گئی تھی۔

    اس موقع پر چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کرپشن فری پاکستان کے لیے بھرپور کوششیں کررہا ہے۔ وائٹ کالرکرائم کی تحقیقات نہ کرنے کی صلاحیت کا تاثر مسترد کرتے ہیں۔

    چیئرمین نیب کا مزید کہنا تھا کہ 900 ارب روپے کے کرپشن کیسز احتساب عدالتوں میں دائر کیے جا چکے ہیں۔

  • نیب  نے نواز شریف کے بیٹوں اور اسحاق ڈار کو وطن واپس لانے کی تیاریاں شروع کردیں

    نیب نے نواز شریف کے بیٹوں اور اسحاق ڈار کو وطن واپس لانے کی تیاریاں شروع کردیں

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کے بیٹے سلمان شہباز، داماد عمران علی یوسف، اسحاق ڈار اور سابق چیف جسٹس افتخار چودھری کے داماد مصطفیٰ امجد سمیت مفرور ملزمان کو وطن واپس لانے کی تیاریاں شروع کر دیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیب ذرائع کا کہنا ہے بیرون ملک فرار ہونے والے ملزمان کو واپس لانے کے لیے نیب نے ایک بار پھر انٹرپول سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے نیب کے تمام بیوروز کو ہدایات جاری کر رکھی ہیں، جس پر فرار ملزمان کی واپسی کے لیے اقدامات شروع کر دیئے ہیں۔

    ذرائع نے کہا آئندہ چند روز میں نیب وازرت داخلہ کے ذریعے انٹرپول سے باقاعدہ رابطہ کرے گا۔

    بیرون ملک فرارافراد میں سابق وزیر خزانہ اسحق ڈار، شہباز شریف کے داماد عمران علی یوسف، بیٹے سلمان شہباز اور سابق چیف جسٹس افتخار چودھری کے داماد مصطفیٰ امجد شامل ہیں جبکہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادے بھی نیب کے اشتہاری ہیں۔

    خیال رہے احتساب عدالت وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادوں کو اشتہاری قرار دے کر ان کے دائمی وارنٹ جاری کرچکی ہے جبکہ اس سے قبل نیب کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے بھی دونوں ملزمان کو انٹرپول کے ذریعے گرفتار کرنے کی منظوری دی تھی۔

    واضح رہے کہ سابق وزیر خزانہ پاکستان اسحاق ڈار کے خلاف نیب کورٹ میں آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس زیر سماعت ہے، اسحاق ڈار 3 مارچ کو سینیٹ انتخابات سے قبل طبیعت کی خرابی کے باعث لندن چلے گئے تھے، جس کے بعد تاحال اسحاق ڈار لندن میں ہی مقیم ہے۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) نے اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری اور مفرور ملزم و سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کا پاسپورٹ بھی بلاک کردیا تھا جبکہ انٹرپول کے ذریعے لندن سے گرفتار کرکے وطن واپس لانے کے لیے ریڈ وارنٹ بھی جاری کیے ہوئے ہیں۔

  • نیب نے کامران مائیکل کو کراچی منتقل کر دیا، کل عدالت میں پیش کیا جائے

    نیب نے کامران مائیکل کو کراچی منتقل کر دیا، کل عدالت میں پیش کیا جائے

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) کل ن لیگ کے رہنما کامران مائیکل کو کراچی کی عدالت میں پیش کرے گا.

    تفصیلات کے مطابق نیب نے آج سابق وفاقی وزیر سے ٹھیکوں سے متعلق پوچھ گچھ کی، کامران مائیکل سے عمران شاہ نامی شخص سے متعلق سوالات کیے گئے، دوران تفتیش نیب افسران نے کامران مائیکل کو عمران شاہ کا بیان بھی دکھایا۔

    کامران مائیکل پر کے پی ٹی کی اربوں روپے کی اراضی ایک شخص کوالاٹ کرنے کا الزام ہے.

    نیب نے سابق وفاقی وزیرسے 36 اکاؤنٹس میں آمدنی کے حساب سے ادائیگی نہ ہونے کی بابت بھی سوال کیا، جس کے جواب میں سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ مجھے بینک اکاؤنٹس کے معاملے کا علم نہیں.

    سابق وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ کامران مائیکل کو نیب کل کراچی کی عدالت میں پیش کرے گا.

    مزید پڑھیں: کرپشن کا الزام : ن لیگ کے سابق وفاقی وزیر کامران مائیکل کا 5روزہ راہداری ریمانڈ منظور

    یاد رہے کہ 8 فروری 2019 کو قومی احتساب بیورو نے سابق وفاقی وزیرپورٹ اینڈ شپنگ کامران مائیکل کوگرفتار کیا تھا، کامران مائیکل پر کے پی ٹی پلاٹ کی غیرقانونی الاٹمنٹ کاالزام ہے، ان پر اختیارات کے ناجائز  استعمال کی بھی شکایات ہیں.

  • نیب نے سابق وفاقی وزیرپورٹ اینڈ شپنگ کامران مائیکل کو گرفتارکرلیا

    نیب نے سابق وفاقی وزیرپورٹ اینڈ شپنگ کامران مائیکل کو گرفتارکرلیا

    لاہور: قومی احتساب بیورو نے سابق وفاقی وزیرپورٹ اینڈ شپنگ کامران مائیکل کوگرفتار کر لیا.

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے سابق وفاقی وزیر کامران مائیکل کو حراست میں لے لیا ہے.

    ترجمان نیب کے مطابق کامران مائیکل پر کے پی ٹی پلاٹ کی غیرقانونی الاٹمنٹ کاالزام ہے، ان پر اختیارات کےناجائز استعمال کی بھی شکایات ہیں.

    نیب کے مطابق کامران مائیکل پر کے پی ٹی کے پلاٹ من پسند افراد کو نوازنے کا الزام ہے، جن کی تحقیقات ہوں گی.

    یاد رہے کہ کامران مائیکل ن لیگ دورحکومت میں پورٹ اینڈشپنگ کے وزیررہے.

    مزید پڑھیں: علیم خان نو روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    اس وقت میاں‌ شہباز  شریف، میاں‌ نواز شریف اور حمزہ شہباز سمیت مسلم لیگ ن کی سینئر قیادت کے خلاف نیب کی تحقیقات جاری ہیں.

    خیال رہے کہ 6 فروری کو قومی احتساب بیورو نے پنجاب کے سینئر صوبائی وزیرعبدالعلیم خان کو حراست میں لے لیا تھا، ان کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات جاری ہیں۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز نیب کی جانب سے یہ وضاحت جاری کی گئی تھی کہ عام تاثر کے برخلاف علیم خان کو چیئرمین نیب سے ناراضی کی وجہ سے گرفتار نہیں کیا گیا۔

  • نیب کا 55 لوکو موٹیو انجن خریداری پر  سعد رفیق سے جیل میں تفتیش کا فیصلہ

    نیب کا 55 لوکو موٹیو انجن خریداری پر سعد رفیق سے جیل میں تفتیش کا فیصلہ

    لاہور : سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی جیل جانے کے بعد بھی نیب سے جان نہ چھوٹ سکی، نیب نے ریلوے میں مہنگے داموں 55 لوکو موٹیوز انجن خریدنے کے معاملے پر سعد رفیق سے جیل میں تفتیش کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے ریلوے میں مہنگے داموں 55 لوکو موٹیوز انجن خریدنے کے معاملے پر سعد رفیق سے جیل میں تفتیش کا فیصلہ کیا ہے، جس کیلئے نیب کی تفتیشی ٹیم جیل میں تفیتش کی اجازت کے لیے جلد احتساب عدالت میں درخواست دے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے خواجہ سعد رفیق نے بطور وزیر ریلوے 55 لوکوموٹیوز انجن مہنگے داموں خریدنے کی منظوری دی تھی، 55 میں سے صرف 10 لوکوموٹیو انجن استعمال میں ہیں جبکہ 45 لوکو موٹیو اضافی خریدے گئے، جس سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان ہوا۔

    مزید پڑھیں : نیب نےسعدرفیق کےخلاف مہنگےٹرین انجن خریدنے پرتحقیقات شروع کردیں

    یاد رہے گذشتہ دسمبر میں نیب نے خواجہ سعد رفیق کے خلاف مہنگے داموں ریلوے انجن خریدنے پر بھی تحقیقات شروع کیں تھیں ، ذرائع کا کہنا تھا کہ بھارت نے جو انجن25 کروڑ میں خریدے، وہی سعدرفیق نے 40کروڑمیں خریدے۔

    خیال رہے نیب نے سابق وفاقی وزیر ریلوے کو پیراگون اسکینڈل میں گرفتار کیا تھا، 54 روز تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کی حوالات میں رہنے کے بعد اب جوڈیشل ریمانڈ پر کیمپ جیل میں قید ہیں۔

    واضح رہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

  • ایل این جی اسکینڈل: شاہد خاقان عباسی آج نیب میں پیش ہوں گے

    ایل این جی اسکینڈل: شاہد خاقان عباسی آج نیب میں پیش ہوں گے

    اسلام آباد: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ایل این جی اسکینڈل میں آج نیب میں پیش ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق شاہد خاقان عباسی آج طلبی کا نوٹس نیب راولپنڈی کی جانب سے جاری کیا گیا، جس میں ایل این جی اسکینڈل کیس کی تحقیقات کے لیے آج نیب میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی۔

    سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پر فراڈ، بددیانتی، اختیارات کے غلط استعمال اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے الزامات ہیں۔

    چیئرمین نیب کی زیرِصدارت گذشتہ ماہ ہونے والے اجلاس میں ایگزیکٹو بورڈ نے شاہد خاقان عباسی، سہیل انور سیال، سابق اٹارنی جنرل ملک قیوم سمیت 20 افراد کے خلاف انکوائریوں کی منظوری دی تھی۔

    اس سے قبل 12 جنوری کو ایل این جی اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں سابق وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے پیش ہوئے تھے، جن سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی تھی۔

    شاہد خاقان، سہیل سیال سمیت 20 افراد کے خلاف انکوائریوں کی منظوری

    یاد رہے اکتوبر 2018 میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھولنے اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    نیب کی جانب سے وزارت پٹرولیم کو خط لکھ گیا تھا، جس میں متعلقہ وزارتوں سے ریکارڈ طلب کیا تھا۔

    خیال رہے جون 2018 میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی۔

  • علیم خان کیس کا فیصلہ میرٹ پر ہو گا ، وزیراطلاعات فواد چوہدری

    علیم خان کیس کا فیصلہ میرٹ پر ہو گا ، وزیراطلاعات فواد چوہدری

    اسلام آباد : وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ علیم خان کےاستعفےسےسیاسی جماعت کےکلچرکاپتہ چلتاہے، کیس کا فیصلہ میرٹ پر ہو گا ، وفاقی حکومت اداروں کے ساتھ کھڑی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق علیم خان کی گرفتاری پر وزیراطلاعات فواد چوہدری نے رد عمل دیتے ہوئے کہا جیسے ہی علیم خان کو گرفتاری کا پتہ چلا وہ مستعفی ہو گئے، علیم خان کےاستعفےسےسیاسی جماعت کےکلچرکاپتہ چلتاہے۔

    فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ کیس کا فیصلہ میرٹ پر ہو گا ، کہا جاتا تھا نیب حکومتی افراد کو کیوں نہیں پکڑتی ، علیم خان کی گرفتاری کےبعد اپوزیشن کوئی اوربہانہ تلاش کرے گی۔

    وزیراطلاعات نے کہا حکومت احتساب کے معاملے پر مکمل تعاون کر رہی ہے، علیم خان کی گرفتاری پر اجلاس بلایا ہے، صورتحال پر غور کریں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی حکومت اداروں کے ساتھ کھڑی ہے، اداروں کا مضبوط ہونا پاکستان کے مضبوط ہونے کی نشانی ہے۔

    مزید پڑھیں : نیب نے علیم خان کو حراست میں لے لیا

    یاد رہے نیب لاہور نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اورآف شورکمپنیوں کیس میں پنجاب کے سینئروزیرعبدالعلیم خان کو گرفتارکرلیا تھا، ذرائع کے مطابق علیم خان نیب کی تحقیقاتی کمیٹی کومطمئن نہ کرسکے۔

    نیب لاہور نے اپنے جاری کردہ اعلامیے میں عبدالعلیم خان کو گرفتارکرنے کی تصدیق کردی ہے اور کہا عبدالعلیم خان کو آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے، عبدالعلیم خان کو کل احتساب عدالت میں ریمانڈ کے لئے پیش کیا جائے گا۔

    نیب کی جانب سے گرفتاری کے بعد علیم خان نے اپنا استعفی وزیر اعلی پنجاب کو بھجوا دیا ہے، علیم خان کا کہنا ہے کہ مقدمات کا سامنا کریں گے، آئین اور عدالتوں پر یقین رکھتے ہیں، مجھ پرآمدن سے زائد اثاثوں کا نہیں، آفشور کمپنیوں کا مقدمہ ہے۔

    واضح رہے نیب علیم خان کی ہیگزم پرائیویٹ لمیٹڈ آف شورکمپنی اورآمدن سے زائد اثاثہ جات کی تحقیقات کر رہی ہے۔

  • نیب حکام کا اجلاس، مختلف ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری

    نیب حکام کا اجلاس، مختلف ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری

    اسلام آباد: قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا جس میں مختلف ریفرنسز کی منظوری دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سابق چیئرمین کے پی ٹی احمد حیات کے خلاف بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔

    اجلاس میں سابق وائس چانسلر عبد الولی خان یونیورسٹی مردان احسان علی، ایگزیکٹو انجینئر ایری گیشن خیرپور ایاز احمد اور سابق پولیس افسران ملک نوید، میاں رشید و دیگر کے خلاف بھی ریفرنسز کی منظوری دی گئی۔

    اس موقع پر چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کرپشن فری پاکستان کے لیے بھرپور کوششیں کر رہا ہے۔ وائٹ کالر کرائم کی تحقیقات نہ کرنے کی صلاحیت کا تاثر مسترد کرتے ہیں۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ 900 ارب روپے کے کرپشن کیسز احتساب عدالتوں میں دائر کیے جاچکے ہیں۔

    اس سے قبل چیئرمین نیب جاوید اقبال نے بتایا تھا کہ میگا کرپشن کے 179 میں سے 105 کیسز پر ریفرنس دائر ہوچکے ہیں، میگا کرپشن کے 15 کیسز انکوائری اور 19 تفتیش کے مرحلے میں ہیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ نیب تمام صوبوں میں بلا امتیاز کارروائی کر رہا ہے، میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے۔

    چیئرمین نیب کا مزید کہنا تھا کہ بدعنوانی کا خاتمہ قومی فریضہ ہے، انتقامی کارروائی پر یقین نہیں رکھتے۔

  • ایل این جی اسکینڈل، نیب نے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کو 8 فروری کو  طلب کرلیا

    ایل این جی اسکینڈل، نیب نے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کو 8 فروری کو طلب کرلیا

    راولپنڈی : ایل این جی اسکینڈل میں نیب نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو 8 فروری کو طلب کرلیا، شاہد خاقان کا بطور وزیر بیان ریکارڈ کیا جائے گا، ان پر فراڈ، دھوکہ بازی، بددیانتی، اختیارات کا غلط استعمال اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایل این جی اسکینڈل تحقیقات میں پیشرفت سامنے آئی ، سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کوطلب کرلیاگیا ، طلبی کا نوٹس نیب راولپنڈی کی جانب سے جاری کیاگیا۔

    نوٹس میں شاہدخاقان عباسی کو نیب راولپنڈی میں 8 فروری کو پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے ، سابق وزیراعظم شاہد خاقان کا بطور وزیر بیان ریکارڈ کیا جائےگا۔

    سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پر فراڈ، دھوکہ بازی، بددیانتی، اختیارات کا غلط استعمال اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    اس سے قبل 12 جنوری کو ایل این جی اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں سابق وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے پیش ہوئے تھے، جن سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : ایل این جی اسکینڈل: نیب کی سابق وزیرِ خزانہ سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ

    نیب نے مفتاح اسماعیل کو 30 سوالات پر مشتمل سوال نامہ  دیا، ہدایت کی کہ سوالات کے جواب ایک ہفتے میں دیے جائیں جبکہ  کہا ضرورت پڑنے پر مفتاح اسماعیل کو دوبارہ بھی بلایا جائے گا۔

    یاد رہے اکتوبر 2018 میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھولنے اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    نیب کی جانب سے وزارت پٹرولیم کو خط لکھ گیا تھا، جس میں متعلقہ وزارتوں سے ریکارڈ طلب کیا تھا۔

    خیال رہے جون 2018  میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی۔

    مزید پڑھیں : سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کیخلاف ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھل گیا

    ترجمان نیب کے مطابق ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لئے ٹھیکے دینے، مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    واضح رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کے دور حکومت میں سابق وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطرکے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پردستخط کیے تھے، جس کے تحت پاکستان ہرسال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدے گا جو کہ پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔