Tag: NAB

  • آشیانہ اسکینڈل: عدالت کا آئندہ سماعت پرشہبازشریف کو پیش کرنے کا حکم

    آشیانہ اسکینڈل: عدالت کا آئندہ سماعت پرشہبازشریف کو پیش کرنے کا حکم

    لاہور: احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں شہباز شریف کے راہداری ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کر دی ، عدالت نے آئندہ سماعت پر شہباز شریف کو پیش کرنے کا حکم صادر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں جج نجم الحسن بخاری نے کیس کی سماعت کی ، سپرنٹنڈنٹ سنٹرل جیل نے شہباز شریف کی میڈکل بورڈ اور عدم پیشی سے متعلق جواب احتساب عدالت جمع کروا دیا۔

    جیل حکام نے بتایا کہ شہباز شریف کو میڈیکل بورڈ کے سامنے پیش کرنا ہے،عدالت اور میڈیکل بورڈ کی تاریخ ایک ہونے کے باعث شہباز شریف کو عدالت پیش نہیں کیا جا سکا، فواد حسن فواد اور احد چیمہ سمیت شریک ملزموں کوعدالت پیش کر دیا گیا۔

    شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ میڈیکل بورڈ نے اجازت دی تو شہباز شریف کو پیش کرنے میں کوئی اعتراض نہیں۔نیب پراسیکیوٹر وارث جنجوعہ نے کہا گذشتہ دو پیشیوں سے یہی بات کی جا رہی ہے ،معاملے کو جان بوجھ کر لٹکایا جا رہا ہے ۔

    سماعت کے دوران عدالت نے تین مفرور ملزموں کامران کیانی، ندیم ضیاء اور خالد کو اشتہاری قرار دینے کی کاروائی کا آغازکر دیا، ساتھ ہی ساتھ عدالت نے آئندہ سماعت پر شہباز شریف کو پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔

    عدالت نے 11 فروری تک تینوں مفرور ملزموں کے خلاف اشتہار شائع کرنے کا حکم دے دیا جبکہ نیب سے ریفرنس کی صاف کاپیاں بھی طلب کر لیں۔ آشیانہ اقبال کیس کی مزید سماعت 24 جنوری کو کی جائے گی۔

    یاد رہے کہ احتساب عدالت نے آشیانہ اسکینڈل میں گرفتار شہباز شریف کو گزشتہ سال اکتوبر میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوادیا تھا اور نیب کی مزید جسمانی ریمانڈکی استدعا مستردکردی تھی ۔

    آشیانہ اقبال اسکینڈل کیس میں گرفتار احد چیمہ اور فواد حسن فواد نے تمام ملبہ شہباز شریف پر ڈال کروعدہ معاف گواہ بن گئے تھے، انہوں نے کہا تھا کہ جو کچھ کیا شہباز شریف کے کہنے پر کیا۔ واضح رہے نیب لاہور نے5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتارکرلیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ نیب نے 21 نومبر 2018 کو آشیانہ اقبال اسکینڈل کے حوالے سے ریفرنس تیار کیا تھا، شہباز شریف پر الزام ہے کہ انھوں نے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے منظور نظر افراد کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی، اور بہ حیثیت وزیرِ اعلیٰ غیر قانونی طور پر پی ایل ڈی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی طاقت کا غیر قانونی استعمال کیا تھا۔ اسکینڈل میں نیب کی جانب سے شہباز شریف کے خلاف گواہوں کی فہرست بھی تیار کر لی گئی ہے، گواہان کی فہرست 29 گواہان پر مشتمل ہے۔

  • نیب کام، کام اورصرف کام پرقانون کے مطابق یقین رکھتا ہے‘ چیئرمین نیب

    نیب کام، کام اورصرف کام پرقانون کے مطابق یقین رکھتا ہے‘ چیئرمین نیب

    لاہور: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ میگا کرپشن کے مقدمات کومنطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نیب لاہورکا دورہ کیا جہاں انہیں ڈی جی نیب لاہورنے میگا کرپشن مقدمات پربریفنگ دی۔

    اس موقع پرچیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ متاثرین کولوٹی گئی رقوم کی واپسی بھی نیب کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، نیب لوٹی گئی 297 ارب کی رقم قومی خزانے میں جمع کرانے والا واحد ادارہ ہے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ میگا کرپشن کے مقدمات کومنطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، نیب کام، کام اورصرف کام پرقانون کے مطابق یقین رکھتا ہے۔

    چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کے مطابق نیب لاہورکی کارکردگی نے مجموعی کارکردگی میں کلیدی کردارادا کیا ہے۔

    ترجمان نیب کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب نے فیروزپورہاؤسنگ سوسائٹی کے متاثرین میں رقم تقسیم کی اورڈی جی نیب کی زیرنگرانی نیب لاہورکی کارکردگی کوسراہا۔

    میگا کرپشن کے مقدمات کومنطقی انجام تک پہنچایا جائے گا‘ چیئرمین نیب

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ، اشتہاری اورمفرورملزمان کی گرفتاری ترجیح ہے۔

    جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کرپشن فری پاکستان کےعزم پرسختی سےعمل پیرا ہے، میگا کرپشن کے مقدمات کومنطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

  • گجرات کے سابق ڈی پی او کامران ممتاز پولیس فنڈز میں کروڑوں کی خورد برد پر گرفتار

    گجرات کے سابق ڈی پی او کامران ممتاز پولیس فنڈز میں کروڑوں کی خورد برد پر گرفتار

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے گجرات پولیس فنڈز کرپشن کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، سابق ڈی پی او گجرات کامران ممتاز کو کروڑوں کی خورد برد پر گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے گجرات پولیس فنڈز میں کرپشن کرنے پر سابق ضلعی پولیس آفیسر کامران ممتاز کو حراست میں لے لیا ہے، کامران ممتاز پر کروڑوں روپے کی کرپشن کا الزام ہے۔

    [bs-quote quote=”بوگس پیٹرول بلز، جعلی الاؤنسز اور شہدا فنڈز کی مد میں خورد برد کی گئی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    نیب اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملزم کامران ممتاز 2015 اور 2016 میں بہ طور ڈی پی او گجرات تعینات رہے، ملزم نے پولیس فنڈز میں مجموعی طور پر 55 کروڑ روپے کی مبینہ خورد برد کی۔

    نیب کے اعلامیے کےمطابق پولیس آفیسر نے کیسز کی تفتیش، بوگس پیٹرول بلز، جعلی الاؤنسز اور شہدا فنڈز کی مد میں خورد برد کی، جن میں سے 6 کروڑ روپے مبینہ طور پر بوگس بلوں کی مد میں خورد برد کیے گئے۔


    یہ بھی پڑھیں:  سرکاری اسپتال سے متعلق ازخود نوٹس کیس، چیئرمین نیب کی چیف جسٹس سے ملاقات


    نیب لاہور کا کہنا ہے کہ ملزم کو بیرون ملک سے تحقیقات کے لیے واپس پاکستان بلایا گیا، ملزم کامران ممتاز کو جسمانی ریمانڈ کے لیے کل عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ مذکورہ کیس میں ایس ایس پی رائے اعجاز سمیت 10 ملزمان پہلے ہی گرفتار ہیں، سابق ڈی پی او سہیل ظفر چٹھہ اور رائے ضمیر تا حال مفرور ہیں، مفرور رائے ضمیر گرفتار ایس ایس پی رائے اعجاز کے والد ہیں۔

  • اصغرخان کیس کی تفتیش نیب کو دینے کے لئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر

    اصغرخان کیس کی تفتیش نیب کو دینے کے لئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر

    لاہور : سپریم کورٹ میں اصغر خان کیس کی تفتیش نیب کے حوالے کرنے کے لیے درخواست دائر کر دی گئی، جس میں استدعا کی گئی ہے کیس کی تفتیش نیب کے سپرد کرنے کا حکم دیا جائے اور درخواست گزار کو کیس میں فریق بنایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق اصغر خان کیس کی تفتیش نیب کے حوالے کرنے کے لیے درخواست دائر کر دی، درخواست سرفراز حسین ایڈووکیٹ کی جانب سے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں دائر کی گئی ہے۔

    جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اصغر خان کیس ملکی سیاست کا اہم ترین کیس ہے، ایف آئی اے تفتیش میں ناکام ہو چکی ہے، سپریم کورٹ اصغر خان کیس میں عملدرآمد کا حکم دے چکی ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ کیس کی تفتیش نیب کے سپرد کرنے کا حکم دیا جائے اور درخواست گزار کو کیس میں فریق بنایا جائے۔

    خیال رہے  چند روز قبل ائیر مارشل اصغرخان کے فرزند اور پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما علی اصغرخان نے کہا تھا کہ اصغرخان کیس کوبند نہیں ہونےدوں گا، اس کیس کی خود پیروی کےلئے تیار ہوں، سپریم کورٹ کے رجسٹرار کو کیس کی پیروی کیلئے درخواست دے دی ہے، سپریم کورٹ سے نوٹس جاری ہونے کا انتظار ہے۔

    یاد رہے 31 دسمبر کو ہونے والی سماعت میں ایف آئی اے نے کیس بند کرنے کی درخواست اورحتمی رپورٹ جمع کرائی تھی ، جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ کیس اخباری خبروں پربنایا گیا۔

    اس سے قبل سماعت میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے ناکافی شواہد کی وجہ سے سپریم کورٹ سے اصغرخان کیس کی فائل بند کرنے کی سفارش کی تھی ، رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایف آئی اے کے پاس اتنے شواہد نہیں ہیں کہ مقدمے میں نامزد ملزمان کے خلاف فوجداری کارروائی ہو سکے، جن سیاست دانوں پر الزام تھا، انھوں نے رقم کی وصولی سے انکار کر دیا ہے۔

    مزید پڑھیں :  ایف آئی اے نے سپریم کورٹ سے اصغر خان کیس بند کرنے کی سفارش کردی

    واضح  رہے سپریم کورٹ نے رواں سال 4 مئی کو اصغرخان کیس کو سماعت کے لیے مقرر کیا تھا، سابق آرمی چیف اسلم بیگ اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی اسد درانی نے درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔

    سپریم کورٹ میں 8 مئی کو سماعت کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو اصغرخان کیس سے متعلق فیصلے پرعملدرآمد کا حکم دیا تھا، چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے تھے کہ عدالت اصغرخان کیس میں فیصلہ دے چکی ہے، نظرثانی کی درخواستیں خارج کی جاچکی ہیں اور اب عدالتی فیصلے پرعملدرآمد ہونا ہے۔

    بعدازاں 2 جون کو سپریم کورٹ نے نوازشریف سمیت پیسے وصول کرنے والے اکیس افراد کو نوٹس جاری کئے تھے جبکہ 12 جون کو سپریم کورٹ نے اصغرخان کیس کی سماعت کے دوران وزارت دفاع سمیت تمام اداروں کو ایف آئی اے سے تعاون کرنے کا حکم دیا تھا۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ تھے اصغرخان عمل درآمد کیس میں مزید تاخیر برداشت نہیں کریں گے۔

    واضح رہے اصغر خان کیس سیاسی رہنماؤں میں کروڑوں روپے تقسیم کرنے کے معاملے سے متعلق ہے ، کہا جاتا ہے کہ نوے کی دہائی میں پیپلز پارٹی کو شکست دینے کے سیاست دانوں کو خطیررقم رشوت میں دی گئی تھی۔

  • کرپشن  ریفرنس ، شہباز شریف کے بعد ان  کے  بیٹے حمزہ شہباز کےگرد گھیرا تنگ

    کرپشن ریفرنس ، شہباز شریف کے بعد ان کے بیٹے حمزہ شہباز کےگرد گھیرا تنگ

    لاہور : قومی احتساب بیورو (نیب) نے غیر قانونی اثاثوں اور رمضان شوگرملزکیس میں حمزہ شہباز کو نامزد کرنے کا فیصلہ کرلیا، ذرائع کا کہنا ہے شہباز شریف اور  حمزہ شہباز کے خلاف کرپشن ریفرنس اسی مہینے دائر کیا جائےگا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف کے بعد ان کے بیٹے حمزہ شہباز کے گرد بھی گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے غیر قانونی اثاثوں اور رمضان شوگر ملز کیس میں شہباز شریف کے ساتھ حمزہ شہباز کو بھی نامزد کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    [bs-quote quote=”باپ بیٹے کے خلاف ریفرنس کی حتمی منظوری چیئرمین نیب دیں گے” style=”style-6″ align=”left” author_name=”ذرائع”][/bs-quote]

    نیب ذرائع نے کہا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں اور رمضان شوگر ملز کا ریفرنس رواں ماہ کے آخر دائر کر دیا جائے گا، باپ بیٹے کے خلاف ریفرنس کی حتمی منظوری چیئرمین نیب دیں گے۔

    ذرائع کے مطابق نیب نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے اثاثوں کی تفصیل اور بینک ریکارڈ حاصل کر رکھا ہے، نیب نے شہباز شریف سے جیل میں تفتیش کے لیے عدالت سے اجازت بھی حاصل کر رکھی ہے۔

    خیال رہے کہ حمزہ شہباز آمدن سے زائد اثاثوں اور رمضان شوگر ملز کیس میں 2 بار نیب میں پیش ہو چکے ہیں۔

    مزید پڑھیں : نیب میں پیشی، حمزہ شہبازسے ڈیڑھ گھنٹہ تفتیش

    واضح رہے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے دونوں بیٹوں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز پر سرکاری خزانے کے غیر قانونی استعمال کا الزام ہے جبکہ گرفتار کیے جانے کے خدشہ کے باعث حمزہ شہباز نےلاہور ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت لے رکھی ہے۔

    بعد ازاں 11 دسمبر کوایف آئی اے نے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کے بیرون ملک فرار ہونے کی کوشش ناکام بنادی، وہ غیرملکی ایئرلائن کی پروازسے دوحہ جارہے تھے۔

    نیب نے وزارتِ داخلہ سے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کے دونوں صاحب زادوں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی تھی اور اس ضمن میں وزارت داخلہ کو مراسلہ بھی ارسال کر دیا تھا۔

    خیال رہے سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے عہدے پر برا جمان شہباز شریف اس وقت مختلف کیسز میں نیب کے زیر حراست ہیں۔

  • آمدن سےزائداثاثے کیس، نیب کو شہباز شریف سےجیل میں تفتیش کی اجازت مل گئی

    آمدن سےزائداثاثے کیس، نیب کو شہباز شریف سےجیل میں تفتیش کی اجازت مل گئی

    لاہور : احتساب عدالت نے نیب کو شہباز شریف سے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں جیل میں تفتیش کی اجازت دے دی، نیب کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کے اثاثے ذرائع آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورکی احتساب عدالت نے نیب کی درخواست منظور کرتے ہوئے آمدن سےزائداثاثوں کےمقدمے میں شہبازشریف سےجیل میں تفتیش کی اجازت دے دی۔

    نیب نے شہباز شریف سے جیل میں تفتیش کے لیے احتساب عدالت میں درخواست دائر کی تھی، نیب کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ شہباز شریف کے اثاثے ذرائع آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے۔ آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں شہباز شریف سے تفتیش مکمل نہیں ہوئی۔

    نیب کی جانب سے استدعا کی گئی تھی کہ عدالت شہباز شریف سے جیل میں تفتیش کرنے کی اجازت دے۔

    دوسری جانب شہباز شریف کے اثاثوں کی تفصیلات حاصل کر لی گئی ہیں، نیب شہباز شریف، حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کیخلاف تحقیقات کر رہا ہے۔

    نیب کو موصول ہونے والے ریکارڈ میں شہباز شریف کی ظاہر کردہ جائیداد، اکاؤنٹس اور زیر استعمال گاڑیوں کی تفصیلات شامل ہیں، شہباز شریف کیخلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی انکوائری 28 اکتوبر 2018 سے چل رہی ہے۔

    مزید پڑھیں : شہباز شریف بیٹوں کوتحائف کی مدمیں 17کروڑکےذرائع آمدن نہ بتاسکے، نیب رپورٹ

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ موصول ریکارڈ میں 1997 سے 2004 تک کے تمام اکاؤنٹس کی تفصیل شامل ہے۔ نیب کو 2007 سے 2018 تک کے اکاؤنٹس اور جائیداد کا ریکارڈ بھی مل گیا ہے۔

    یاد رہے نیب نے تفتیشی رپورٹ میں کہا تھا کہ شہباز شریف بیٹوں کوتحائف کی مدمیں 17کروڑکےذرائع آمدن نہ بتاسکے، اکاؤنٹ میں 2011 سے 2017 کے دوران 14 کروڑآئے، مسرور انوراور مزمل رضا متعددبارشریف فیملی کےاکاؤنٹ میں رقم منتقل کرتےرہے۔

    رپورٹ کے مطابق یہ رقوم آشیانہ ہاؤسنگ کے ٹھیکے کے پروسس کے دوران منتقل کی گئی۔ شہباز شریف رقم کی ترسیل کے حوالے سے بھی نیب کو تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔

    واضح رہے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں احتساب عدالت نے شہباز شریف کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا تھا اور نیب کی جانب سے مزید ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی تھی اور بعد ازاں انھیں کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

  • نیب کی چوہدری برادران کے خلاف پلاٹس خریدنے سے متعلق کیس بند کرنے کی سفارش

    نیب کی چوہدری برادران کے خلاف پلاٹس خریدنے سے متعلق کیس بند کرنے کی سفارش

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو نے چوہدری پرویزالہی اور چوہدری شجاعت حسین کے خلاف پلاٹس خریدنے سے متعلق کیس بند کرنے کی سفارش کردی، نیب کے مطابق دونوں رہنماؤں کیخلاف کوئی ٹھوس شواہد نہیں ملے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو نے احتساب عدالت سے سفارش کی ہے کہ چوہدری پرویزالہی اور چوہدری شجاعت حسین کے خلاف کیس بند کردیا جائے۔

    نیب نے ریفرنس دائر کیا ہے کہ دونوں رہنماؤں کیخلاف ایل ڈی اے کے پلاٹس خریدنے کی انکوئری بند کردی جائے، ریفرنس کے مطابق چوہدری برادران کےخلاف ایل ڈی اے سٹی میں پلاٹس کا کیس چل رہا تھا۔

    مزید پڑھیں: ناجائز اثاثہ جات کیس، چوہدری برادران نے نیب کو دستاویزات جمع کروا دیں

    دونوں رہنماؤں پر28پلاٹس کی غیر قانونی فروخت کا الزام تھا، نیب ریفرنس میں مزید کہا گیا ہے کہ تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ یہ پلاٹس چوہدری برادران کے ملازم نے خریدے تھے، چوہدری پرویز الہٰی اور چوہدری شجاعت حسین کے خلاف کوئی دستاویزی یا زبانی شواہد نہیں ملے۔

    نیب نے اس سے قبل 6 نومبر کو چوہدری برادران کو ناجائز اثاثہ جات کیس میں طلب کیا تھا اور انہیں 50 صفحات پر مشتمل سوالنامہ دیا گیا تھا جس میں چوہدری برادران اور ان کے اہلخانہ کے تمام اثاثہ جات کی تفصیلات طلب کی گئی تھیں جو آج نیب کو جمع کروا دی گئیں۔

    یاد رہے کہ چوہدری برادران کے خلاف مذکورہ کرپشن کیس نیب کے 179 میگا کرپشن کیسز میں شامل ہیں جنہیں سنہ 2015 میں درج کیا گیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری برادران پر 2.428 ارب کے غیر قانونی اثاثہ جات، آمدن سے زائد اخراجات اور ناجائر بھرتیوں کے الزامات ہیں۔

  • علی جہانگیر صدیقی کی مشکلات میں اضافہ، نیب نے انکوائری مکمل کر لی

    علی جہانگیر صدیقی کی مشکلات میں اضافہ، نیب نے انکوائری مکمل کر لی

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نےعلی جہانگیرصدیقی کے خلاف کیس کی انکوائری مکمل کرلی.

    تفصیلات کے مطابق نیب نے انکوائری مکمل کرکے انویسٹی گیشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے.

    نیب ذرائع کے مطابق علی جہانگیر کے خلاف چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال سے انویسٹی گیشن کی جلد منظوری لی جائے گی.

    سابق امریکی سفیرکے عدم تعاون پر وارنٹ بھی جاری کئے جا سکتے ہیں، نیب کے پاس علی جہانگیر صدیقی کے کاروباری شراکت کے شواہد ہیں.

    علی جہانگیرپرآشیانہ اقبال کیس میں فواد حسن فواد سے مل کر کرپشن کے الزامات ہیں، نیب کے متعدد بار طلب کرنے کے باوجودعلی جہانگیر دو بارپیش ہوئے.

    علی جہانگیر صدیقی پر الزام ہے کہ انہوں نے سفیر تعینات ہونے سے قبل فواد حسن فواد کے اکاؤنٹ میں پندرہ کروڑ منتقل کئے تھے۔


    مزید پڑھیں: آشیانہ اقبال ریفرنس: شہباز شریف کے خلاف گواہوں کی فہرست تیار


    یاد رہے کہ اس وقت فواد حسن فواد نیب کے زیر حراست ہیں. آشیانہ اقبال کیس میں شریف خاندان کے خلاف بھی تحقیقات جاری ہیں.

    خیال رہے کہ ن لیگ کی جانب سے علی جہانگیر صدیقی کو امریکی سفیر تعینات کرنے پر اپوزیشن کی جانب سے شدید تنقید کی گئی تھی.

  • نواز شریف کے خلاف کرپشن ریفرنسز: نیب اپیلوں کی سماعت اگلے ہفتے ہوگی

    نواز شریف کے خلاف کرپشن ریفرنسز: نیب اپیلوں کی سماعت اگلے ہفتے ہوگی

    اسلام آباد: کرپشن ریفرنسز میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی بریت کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی اپیلوں پر اعتراضات دور کرلیے گئے جس کے بعد اپیلوں کو اگلے ہفتے سماعت کے لیے مقرر کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کی بریت کے خلاف نیب کی اپیلوں کو سماعت کے لیے منظور کرلیا۔

    نیب نے فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کی بریت کے خلاف اور العزیزیہ ریفرنس میں ان کی سزا بڑھانے کی درخواست دائر کی تھی تاہم رجسٹرار آفس نے دونوں اپیلوں پر اعتراض عائد کردیا تھا۔

    آج نیب حکام نے اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ کر درخواستوں پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کردیے جس کے بعد نیب کی اپیلیں آئندہ ہفتے سماعت کے لیے مقرر کرلی گئیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا۔

    فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے گرفتار کیا گیا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا، بعد ازاں ان کی درخواست پر انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے بجائے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔

    فیصلے کے بعد نیب نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک ریفرنس میں نواز شریف کی بریت کے خلاف اپیل دائر کی جبکہ دوسری اپیل میں ان کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا بڑھانے کی استدعا کی گئی۔

  • فلیگ شپ ریفرنس میں نوازشریف کی بریت اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج

    فلیگ شپ ریفرنس میں نوازشریف کی بریت اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کے فلیگ شپ ریفرنس میں بریت کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کی فلیگ شپ ریفرنس میں احتساب عدالت سے بریت کے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کردی۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) نے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں بھی اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے، نیب کا موقف ہے کہ سابق وزیراعظم کو ملنے والی 7 سال قید کی سزا کم ہے، اس میں اضافہ کیا جائے۔

    نیب کے مطابق نوازشریف پر جرم ثابت ہوچکا ہے اور نیب آرڈیننس میں دفعہ 9 اے 5 میں زیادہ سے زیادہ سزا 14 سال قید ہے۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف دونوں ریفرنسز میں نیب نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواستیں دائر کیں۔ نیب کی جانب سے دونوں درخواستوں میں نواز شریف کوفریق بنایا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز قومی احتساب بیورو (نیب) کی اپیلیں عدالتی وقت ختم ہونے کے باعث واپس کردی گئی تھیں۔

    العزیزیہ ریفرنس: نوازشریف کو سات سال قید کی سزا، کمرہ عدالت سے گرفتار

    یاد رہے کہ احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے 24 دسمبر کو نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں 7 سال قید وجرمانے کی سزا سنائی جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

    نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے گزشتہ روز العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی جس میں احتساب عدالت کے 24 دسمبر کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی۔

    خواجہ حارث نے اپیل میں موقف اختیار کیا تھا کہ احتساب عدالت کا فیصلہ خلاف قانون ہے جس میں کئی قانونی سقم موجود ہیں۔