Tag: NAB

  • میگا کرپشن کے مقدمات کومنطقی انجام تک پہنچایا جائے گا‘ چیئرمین نیب

    میگا کرپشن کے مقدمات کومنطقی انجام تک پہنچایا جائے گا‘ چیئرمین نیب

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ، اشتہاری اورمفرورملزمان کی گرفتاری ترجیح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت ایگزیکٹیو بورڈ کا اجلاس جاری ہے جس میں بدعنوانی کے ریفرنسزاور انکوائریوں کی منظوری کا امکان ہے۔

    چیئرمین نیب نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیب کرپشن فری پاکستان کےعزم پرسختی سےعمل پیرا ہے، میگا کرپشن کے مقدمات کومنطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ، اشتہاری اورمفرورملزمان کی گرفتاری ترجیح ہے، قوم کی لوٹی رقوم کی واپسی، متاثرین کو رقوم کی واپسی کے لیے اقدامات کاعزم ہے۔

    چیئرمین نیب نے قوانین میں متوقع تبدیلی کی مخالفت کر دی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے، ملک سےبد عنوانی کاخاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے.

    چیئرمین نیب نے قوانین میں متوقع تبدیلی کی مخالفت کرتے ہوئے 90 دن کے بجائے 15 دن کے ر یمانڈ کی تجویز پرتنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ کوئی چوری یا ڈکیتی کا کیس نہیں، جو 15 دن میں حل کر لیا جائے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ یہ وائٹ کالرکرائم ہے، جسے ڈھونڈنا اتنا آسان نہیں،اگر وائٹ کالرکرائم لاہور سے شروع ہو، تو خلیجی ریاستیں اورپھر امریکا میں پلازے خرید لیے جاتے ہیں، وہ رقم منی لانڈرنگ سے وہاں پہنچائی جاتی ہے۔

  • آشیانہ اقبال ریفرنس: شہباز شریف کے خلاف گواہوں کی فہرست تیار

    آشیانہ اقبال ریفرنس: شہباز شریف کے خلاف گواہوں کی فہرست تیار

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے خلاف آشیانہ اقبال ریفرنس میں گواہوں کی فہرست تیار کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے آشیانہ اقبال اسکینڈل میں شہباز شریف کے خلاف گواہوں کی فہرست تیار کر لی، گواہان کی فہرست 29 گواہان پر مشتمل ہے۔

    [bs-quote quote=”سابق چیئرمین پی ایل ڈی سی طاہر خورشید، چیف انجینئر عارف مجید بٹ وعدہ معاف گواہ بن گئے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ بھی نیب کے گواہان کی فہرست میں شامل ہیں۔

    نیب ذرائع کے مطابق پراسیکیوشن کی جانب سے 29 گواہان عدالت میں بیان دیں گے، نیب کی فہرست میں وعدہ معاف گواہ، سابق بیوروکریٹس، اور نیب افسر بھی شامل ہیں۔

    سابق چیئرمین پنجاب لینڈ ڈیولپمنٹ کمپنی (پی ایل ڈی سی) طاہر خورشید، چیف انجینئر عارف مجید بٹ وعدہ معاف گواہ بن گئے ہیں۔

    سابق فنانس سیکریٹری طارق باجوہ، سابق چیف ایگزیکٹو پی ایل ڈی سی شیخ لطیف بھی گواہان میں شامل ہیں، جب کہ نیب کے 6 اپنے افسران بھی گواہوں کی فہرست میں موجود ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  آشیانہ اسکینڈل: شہبازشریف اورفواد حسن فواد کے خلاف ریفرنس منظور


    خیال رہے کہ شہباز شریف کے خلاف دائر کردہ ریفرنس کی نقول 3 جنوری کو ملزمان کو فراہم کی جائے گی، فردِ جرم عائد ہونے کے بعد گواہوں کے بیان ریکارڈ کرنے کا عمل شروع ہوگا۔

    یاد رہے کہ نیب نے 21 نومبر 2018 کو آشیانہ اقبال اسکینڈل کے حوالے سے ریفرنس تیار کیا تھا، شہباز شریف پر الزام ہے کہ انھوں نے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے منظور نظر افراد کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی، اور بہ حیثیت وزیرِ اعلیٰ غیر قانونی طور پر پی ایل ڈی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی طاقت کا غیر قانونی استعمال کیا۔

  • العزیزیہ ریفرنس، نیب فیصلہ چیلنج کرنے کے لیے تیار، اپیل کل دائرکیے جانے کا امکان

    العزیزیہ ریفرنس، نیب فیصلہ چیلنج کرنے کے لیے تیار، اپیل کل دائرکیے جانے کا امکان

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے العزیزیہ ریفرنس کا فیصلہ چیلنج کرنے کی تیاری کر لی.

    تفصیلات کے مطابق نیب کی قانونی ٹیم العزیزیہ ریفرنس کا فیصلہ چیلنج کرے گی. نیب کی جانب سے اپیل کل اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائرکیے جانے کا امکان ہے.

    نیب ذرائع کے مطابق اپیل میں موقف اختیار کیا جائے گا کہ احتساب عدالت نے نواز شریف کو شواہد کے باوجود کم سزا سنائی، نیب اپنی درخواست میں نوازشریف کی سزا بڑھانے کی استدعا کرے گا.

    نیب نےفلیگ شپ ریفرنس کے فیصلے کے خلاف بھی اپیل تیار کرلی، فلیگ شپ ریفرنس میں بریت کیخلاف اپیل بھی کل دائر کیے جانے کا امکان ہے.


    مزید پڑھیں: العزیزیہ ریفرنس پر فیصلے کے خلاف نواز شریف نے اپیل دائر کردی


    یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے العزیزیہ اسٹیل ریفرنس پر فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی گئی ہے، نواز شریف کے وکلا نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست جمع کرائی ہے، خواجہ حارث اور ان کی ٹیم نے اپیل کے لیے درخواست تیار کی۔

    درخواست کے متن میں کہا گیا ہے کہ احتساب عدالت میں ہمارا مؤقف نہیں سنا گیا، احتساب عدالت کے حکم نامے کو کالعدم قرار دیا جائے۔

  • العزیزیہ ریفرنس پر فیصلے کے خلاف نواز شریف نے اپیل دائر کردی

    العزیزیہ ریفرنس پر فیصلے کے خلاف نواز شریف نے اپیل دائر کردی

    اسلام آباد: سابق وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے العزیزیہ اسٹیل ریفرنس پر فیصلے کے خلاف اپیل دائر کردی گئی، نوازشریف کے وکلا نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست جمع کرائی.

    تفصیلات کے مطابق العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار پانے والے نواز شریف نے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کردی، خواجہ حارث اور ان کی ٹیم نے اپیل کے لیے درخواست تیار کی۔

    ذرائع کے مطابق درخواست کے متن میں کہا گیا ہے کہ احتساب عدالت میں ہمارا مؤقف نہیں سنا گیا، احتساب عدالت کے حکم نامے کو کالعدم قرار دیا جائے۔ نوازشریف کے وکلا کے مطابق نواز شریف نے عدالت کی کارروائی میں پوری مدد کی، تاہم عدالت میں ہمارا موقف ٹھیک سے نہیں سناگیا۔

    یاد رہے کہ نواز شریف اوران کی ٹیم کے پاس احتساب عدالت کا فیصلہ چیلنج کرنے کے لیے صرف 3 دن باقی رہ گئے تھے، اس کے بعد فیصلے کو چیلنج نہیں کیا جاسکتا تھا۔

    العزیزیہ ریفرنس: نوازشریف کو سات سال قید کی سزا، کمرہ عدالت سے گرفتار

    خیال رہے کہ گذشتہ سال 24 دسمبر کو سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا۔

    فیصلےمیں نوازشریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے گرفتار کیا گیا، بعد ازاں ان کی درخواست انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے بجائے لاہورکی کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت کے معززجج محمد ارشد ملک نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا مختصر فیصلہ سنایا تھا، انہیں فلیگ شپ میں بری کیا گیا جبکہ العزیزیہ میں سات سال کی سزا سنائی گئی تھی۔

  • ریلوے اراضی کیس، نیب نے سعد رفیق کے خلاف انکوائری کی منظوری دے دی

    ریلوے اراضی کیس، نیب نے سعد رفیق کے خلاف انکوائری کی منظوری دے دی

    لاہور: مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما سعد رفیق کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا، نیب نے ایک اور انکوائری کا حکم دے دیا.

    تفصیلات کے مطابق نیب کے زیر حراست سابق وزیر ریلوے سعدرفیق کے خلاف ریلوے اراضی لیز کرنے کے کیس پرانکوائری کی منظوری دے دی گئی ہے.

    سعدرفیق کے خلاف انکوائری کی منظوری چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی جانب سے دی گئی.

    نیب ذرائع کے مطابق سعدرفیق دورمیں لاہور، قصور اور فیصل آباد اراضی 33 سال کی لیز پردی گئی.

    موصولہ اطلاعات کے مطابق لیز کا معاہدہ مشکوک ہے، قواعد و ضوابط بھی جعلسازی سے طے کیے گئے.

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ لینڈ کو پٹرول پمپس اور دیگر کمرشل دکانوں کے لئے مختص کیا گیا، سعدرفیق نےمختلف کمپنیزکےذریعےاراضی قواعد سے ہٹ کرلیز پر دی، اراضی پہلے کمپنیوں کے نام پھرمن پسند افراد کو لیزپر دی گئی، چیئرمین نیب نے انکوائری مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنےکی ہدایت کردی.


    ریلوے خسارہ کیس: خواجہ سعد رفیق سپریم کورٹ میں پیش

    یاد رہے کہ 26 دسمبر 2018 کو سابق وفاقی وزیر کو   ریلوے خسارہ کیس میں قومی احتساب بیورو نیب نے  سپریم کورٹ میں پیش کیا تھا۔

     سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بینچ نے ریلوے خسارہ ازخود کیس کی سماعت کی۔

  • اپنی کارکردگی سے ہر پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنے پر یقین رکھتے ہیں: چیئرمین نیب

    اپنی کارکردگی سے ہر پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنے پر یقین رکھتے ہیں: چیئرمین نیب

    پشاور: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا  ہےکہ کرپشن کے خلاف ہماری زیرو ٹالیرنس پالیسی ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے نیب کے  پی کے دورہ کے موقع پر کیا،اس دوران انھیں‌ اہم کیسز سے متعلق بریفنگ دی گئی.

    [bs-quote quote=”کرپشن کے خلاف زیروٹالیرنس پالیسی ہے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”چیئرمین نیب”][/bs-quote]

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ بدعنوانی برداشت نہیں کی جائے گی، آج نیب کے خلاف منظم پروپیگنڈاکیا جارہا ہے.

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ اپنی کارکردگی سے ہر پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنے پر یقین رکھتے ہیں، اس موقع پر میگا کرپشن کےمقدمات قانون کےمطابق انجام تک پہنچانے کاعزم کیا گیا.

    نیب کے پی کے دفتر میں ہونے والی بریفنگ میں ڈی جی نیب پختونخوانے چیئرمین کو وزیراعلیٰ محمود خان،اعظم خان سمیت دیگر کیسز  میں پیش رفت سے آگاہ کیا، چیئرمین نیب کی اہم کیسز کی تحقیقات تیز کرنے کی ہدایت کی.


    مزید پڑھیں: نیب میں پیشی، حمزہ شہبازسے ڈیڑھ گھنٹہ تفتیش

    یاد رہے کہ آج مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز نیب کے روبرو پیش ہوئے تھے، اس موقع پر ان سے ڈیڑھ گھنٹہ پوچھ گچھ کی گئی.

    نیب ذرائع کے مطابق حمزہ شہبازکوآمدن سےزائداثاثے اورصاف پانی کیس میں طلب کیاگیاتھا، ساتھ ہی ساتھ ان سے رمضان شوگرملزکیس میں بھی تفتیش کی گئی۔

  • نیب فلیگ شپ ریفرنس میں نوازشریف کی بریت کا فیصلہ چیلنج کرے گی

    نیب فلیگ شپ ریفرنس میں نوازشریف کی بریت کا فیصلہ چیلنج کرے گی

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے فلیگ شپ ریفرنس میں نوازشریف کی بریت کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق آج چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈ کوارٹرزاسلام آباد میں اہم اجلاس ہوا.

    اجلاس میں آج کے فیصلہ پر تبادلہ خیال ہوا، جس کے بعد فلیگ شپ ریفرنس میں نوازشریف کی بریت کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا گیا.

    چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت اجلا س میں قانونی ٹیم کو اس ضمن میں ہدایات جاری کی گئیں.

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ ٹھوس شواہد اور قانون کے مطابق نوازشریف کی بریت کا فیصلہ چیلنج کیا جائے.

    چیئرمین نیب کی جانب سے قانونی ماہرین اورڈی جیزنیب کو بروقت اپیل دائر کرنے کی ہدایت کی ہے.


    مزید پڑھیں: العزیزیہ ریفرنس: نوازشریف کو سات سال قید کی سزا، کمرہ عدالت سے گرفتار


    یاد رہے کہ آج سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا، نواز شریف کو العزیزیہ میں مجرم قرار دیتے ہوئے گرفتار کرلیا ہے.

    احتساب عدالت کے معزز جج محمد ارشد ملک نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف مختصرفیصلہ سنایا، انھیں فلیگ شپ میں بری کیا گیا ہے جبکہ العزیزیہ میں سات سال کی سزا سنائی گئی ہے۔

  • العزیزیہ ریفرنس: نوازشریف کو سات سال قید کی سزا، کمرہ عدالت سے گرفتار

    العزیزیہ ریفرنس: نوازشریف کو سات سال قید کی سزا، کمرہ عدالت سے گرفتار

    اسلام آباد: سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنادیا گیا ہے،  نواز شریف کو العزیزیہ میں مجرم قرار دیتے ہوئے گرفتار کرلیا ہے، ان کی درخواست پر انہیں لاہور کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے معززجج محمد ارشد ملک نےسابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا مختصرفیصلہ سنایا، انہیں فلیگ شپ میں بری کیا گیا ہے جبکہ العزیزیہ میں سات سال کی سزا سنائی گئی ہے۔

    احتساب عدالت سے سزا پانے والے مجرمان کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل منتقل کیا جاتا ہے، نواز شریف نے استدعا کی تھی کہ انہیں لاہور  منتقل کیا جائے۔ احتساب عدالت نےنواز شریف کی درخواست قبول کرلی اور انہیں اب اڈیالہ کے بجائے لاہور منتقل کیا جائے گا۔اس حوالے سے نیب کے حکام کا موقف تھا کہ ریفرنس یہاں فائل کیا گیا ہے تو انہیں یہیں کی جیل میں رکھا جائے۔

    فیصلے کے اہم نکات


    • نواز شریف کو العزیزیہ سات سال قید با مشقت کی سزا سنائی گئی ہے
    • ڈھائی کروڑ ڈالر کا ایک جرمانہ عاید کیا گیا ہے۔
    • ڈیڑھ ارب ملین کا جرمانہ الگ سے عاید کیا گیا ہے
    •  نواز شریف کی پاکستان میں موجود تمام جائیداد ضبط کرنے کا حکم دیا گیا ہے
    • ساتھ ہی ساتھ انہیں دس سال تک کسی بھی عوامی عہدے کے لیے نا اہل قراردیا گیا ہے۔
    • احتساب عدالت کے اس فیصلے میں نواز شریف کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کوبھی مفرور مجرم قراردیتے ہوئے دائمی وارنٹ جاری کردیے ہیں

     ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک جانب تو نواز شریف اور ان کی ٹیم العزیزیہ ریفرنس میں ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تو دوسری جانب نیب بھی فلیگ شپ ریفرنس میں احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا سوچ رہی ہے۔

    اس موقع پر مسلم لیگ (ن) سینئر رہنماؤں اور کارکنوں کی بڑی تعداد بھی احتساب عدالت کے باہر موجود تھی، جن میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، مریم اورنگزیب، احسن اقبال، مرتضی جاوید عباسی، رانا تنویر، راجا ظفر الحق، مشاہد اللہ خان اور خرم دستگیر سمیت دیگر شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ احتساب عدالت نمبر ایک اور دو میں سابق وزیراعظم کے خلاف نیب ریفرنسز کی مجموعی طور پر 183 سماعتیں ہوئیں، جن میں پیش کردہ شواہد اور وکلا کی جرح کے بعد فیصلہ 19 دسمبر کو محفوظ کیا گیا تھا۔ العزیزیہ ریفرنس میں 22 اور فلیگ شپ ریفرنس میں 16 گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے ہیں۔

    نوازشریف مجموعی طور پر 130 بار احتساب عدالت کے روبرو پیش ہوئے، وہ 70 بار جج محمد بشیر اور 60 مرتبہ محمد ارشد ملک کی عدالت میں پیش ہوئے۔

    نواز شریف کے خلاف کرپشن ریفرنسز پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا

    یاد رہے کہ 19 دسمبر کو احتساب عدالت نے سپریم کورٹ کی جانب سے 24 دسمبر کو ڈیڈ لائن مقرر کرنے کے سبب کرپشن ریفرنسز پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    کیس کا پس منظر


    سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے خاندان  کے خلاف تحقیقات اس وقت شروع ہوئیں، جب 4 اپریل 2016 کو پانامہ لیکس میں دنیا کے 12 سربراہان مملکت کے ساتھ ساتھ 143 سیاست دانوں اور نامور شخصیات کے نام سامنے آئے جنہوں نے ٹیکسوں سے بچنے کے لیے کالے دھن کو بیرون ملک قائم بے نام کمپنیوں میں منتقل کیا۔

    پاناما لیکس میں پاکستانی سیاست دانوں کی بھی بیرون ملک آف شور کمپنیوں اور فلیٹس کا انکشاف ہوا تھا جن میں اس وقت کے وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف کا خاندان بھی شامل تھا۔

    کچھ دن بعد وزیر اعظم نے قوم سے خطاب اور قومی اسمبلی میں اپنی جائیدادوں کی وضاحت پیش کی تاہم معاملہ ختم نہ ہوا۔ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ (موجودہ وزیر اعظم) عمران خان، جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی جانب سے وزیر اعظم کو نااہل قرار دینے کے لیے علیحدہ علیحدہ تین درخواستیں سپریم کورٹ میں دائر کی گئیں۔

    درخواستوں پر سماعتیں ہوتی رہیں اور 28 جولائی 2017 کو سپریم کورٹ نے فیصلہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیا۔ اس کے ساتھ ہی قومی ادارہ احتساب (نیب) کو حکم دیا گیا کہ وہ وزیر اعظم اور ان کے خاندان کے خلاف ریفرنس دائر کرے۔

    بعد ازاں نیب میں شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز دائر کیے گئے جن میں سے ایک ایون فیلڈ ریفرنس پایہ تکمیل تک پہنچ چکا ہے۔ ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کو 10 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی گئی جبکہ مریم نواز کو 7 سال قید مع جرمانہ اور کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی۔

  • نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنسز کے فیصلے سے قبل جڑواں شہروں کا سیکیورٹی پلان ترتیب

    نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنسز کے فیصلے سے قبل جڑواں شہروں کا سیکیورٹی پلان ترتیب

    اسلام آباد : نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنسز کا فیصلہ کل سنایا جائے گا، فیصلے سے قبل جڑواں شہروں میں سیکیورٹی مزید بڑھا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنس کا محفوظ کرلیا گیا تھا جو کل سنایا جائے گا، سیکیورٹی حکام نے فیصلے سے قبل جڑواں شہروں کے لیے سیکیورٹی پلان ترتیب دے دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی پلان کے تحت احتساب عدالت کے اندر اور باہر بھی رینجرز تعینات ہوگی جبکہ ایک ہزار پولیس اہلکار جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف میں موجود ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق کمرہ عدالت میں صرف میاں نواز شریف اور وکلاء کو جانے کی اجازت ہوگی، غیر متعلقہ افراد کمرہ عدالت میں داخل نہیں ہوسکیں گے۔

    مری، فیض آباد، اڈیالہ روڈ، پشاور روڈ پر بھی اہلکاروں کی بھاری نفری تعینات ہوگی، سیکیورٹی کے لیے دیگر اضلاع کے اہلکار بھی معاونت کریں گے۔

    مزید پڑھیں : پارلیمنٹ ہاؤس میں شریف برادران کی ون آن ون ملاقات

    یاد رہے کہ نواز شریف اس سلسلے میں تشکیل پانے والی پہلی جے آئی ٹی کی رپورٹ کی بنیاد پر ہی نا اہل ثابت ہوگئے تھے۔

    سپریم کورٹ نے العزیزیہ،فلیگ شپ ریفرنسز پر فیصلے کے لئے احتساب عدالت کی آٹھویں بار ریفرنسزمیں توسیع کی استدعا منظور کرتے ہوئے 24 دسمبر کی ڈیڈ لائن دی تھی اور کہا تھا کہ احتساب عدالت دونوں ریفرنسزپر24دسمبر کو فیصلہ سنائے۔

    اس دوران نواز شریف کے وکیل نے کیس چھوڑنے کی بھی کوشش کی تھی جس پر سپریم کورٹ نے اظہار برہمی کرتے ہوئے حکم دیا تھا کہ مقدمے کو ہر صورت انجام تک لے جایا جائے۔

    احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے جمعے کی شام العزیزیہ کیس کا فیصلہ مرتب کرنا شروع کیا تھا ۔ اس موقع پر احتساب عدالت کے عملے کی ہفتہ وار چھٹیاں منسوخ کرکے اتوار کو بھی کام جاری رہا تھا۔

  • جیل میں پروفیسر کی موت پر نیب نے وضاحت جاری کردی

    جیل میں پروفیسر کی موت پر نیب نے وضاحت جاری کردی

    لاہور: سرگودھا یونیورسٹی کے پروفیسر کی موت پر قومی ادارہ احتساب (نیب) نے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جوڈیشل ریمانڈ کے بعد محکمہ جیل خانہ جات ہی ملزمان کے معاملات دیکھتی ہے۔ نیب کا کسی قسم کا عمل دخل نہیں ہوتا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق ڈائریکٹر سرگودھا یونیورسٹی میاں جاوید احمد کی کیمپ سینٹرل جیل میں وفات پر قومی ادارہ احتساب (نیب) کا کہنا ہے کہ جیل حکام کے زیر تحویل ملزمان کے معاملات جیل انتظامیہ کے سپرد ہوتے ہیں۔ نیب کا کسی قسم کا عمل دخل نہیں ہوتا۔

    ترجمان نیب کا کہنا تھا کہ جوڈیشل ریمانڈ سے مراد ملزمان کو جوڈیشل حکام کے حوالے کرنا ہے، جوڈیشل ریمانڈ کے بعد محکمہ جیل خانہ جات ہی ملزمان کے معاملات دیکھتی ہے۔

    نیب کے مطابق ایمرجنسی سے متعلقہ حالات میں بھی جیل انتظامیہ احکامات جاری کرتی ہے، جیل مینول کی رو سے کسی نیب افسر کی مداخلت یا اجازت کا تصور ہی نہیں۔

    نیب ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میاں جاوید پروفیسر یا ڈاکٹر نہیں لاہور کیمپس کے مالک تھے بطور ڈائریکٹر کیمپس کھولا گیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز سرگودھا یونیورسٹی لاہور کیمپس کے ڈائریکٹر پروفیسر جاوید اقبال جیل میں انتقال کر گئے تھے اور ان کے زنجیر بکف جسد خاکی کی تصویر منظر عام پر آئی تھی۔

    جاوید اقبال نیب کی حراست میں تھے جہاں اچانک طبیعت خراب ہونے پر انہیں سروسز اسپتال لے جایا گیا تھا۔ ابتدائی طبی امداد کے بعد وہ اسپتال سے جیل پہنچے جہاں دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہوگئے۔

    پروفیسر جاوید سرگودھا یونیورسٹی کے غیر قانونی کیمپسز کھولنے کے الزام میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں تھے۔

    بعد ازاں میڈیا پر چلنے والی خبروں پر قومی احتساب بیورو نے اپنے ردعمل میں اس تاثر کی سختی سے تردید کی کہ مرحوم جاوید اقبال کا انتقال نیب کی حراست میں ہوا۔