Tag: NAB

  • نیب لاہور کی جانب سے 3 ماہ میں 34 کروڑ سے زائد رقم کی وصولی

    نیب لاہور کی جانب سے 3 ماہ میں 34 کروڑ سے زائد رقم کی وصولی

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے 3 ماہ میں 34 کروڑ 58 لاکھ سے زائد رقم وصول کی جبکہ اسی عرصے میں متاثرین میں 42 کروڑ روپے سے زائد کی رقم بھی تقسیم کی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے سنہ 2018 کی دوسری سہ ماہی کی کارکردگی رپورٹ جاری کردی۔ رپورٹ کے مطابق اپریل سے جون 2018 کے دوران 3 ہزار 691 شکایات موصول ہوئیں۔

    نیب لاہور نے پلی بارگین سے 3 ماہ میں 34 کروڑ 58 لاکھ سے زائد رقم وصول کی، نیب نے 3 ماہ کے دوران متاثرین میں 42 کروڑ روپے سے زائد کی رقم تقسیم کی۔ 3 ماہ کے دوران 19 افراد کی پلی بارگین کی درخواست منظور کی۔

    رپورٹ کے مطابق کرپٹ عناصر کے خلاف کارروائی میں 62 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ بڑی گرفتاری سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کی تھی، علاوہ ازیں پنجاب پاور ڈویلپمنٹ کمپنی کے سابق سی ایف او کو گرفتار کیا گیا۔

    نیب رپورٹ کے مطابق عمران علی یوسف کے فرنٹ مین اکرام نوید اور صاف پانی کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما راجہ قمر الاسلام کو گرفتار کیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق نیب لاہور میں 167 انکوائریز زیر غور ہیں، 38 انکوائریز منظور کی گئیں۔ 10 انکوائریز کو انویسٹی گیشن میں تبدیل کیا گیا۔ نیب لاہور میں اس وقت 49 کیسز کی تحقیقات جاری ہیں، 8 کو ریفرنس میں تبدیل کیا گیا۔

    نیب لاہور نے 8 مزید ریفرنس فائل کیے اور 11 ریفرنسز کا فیصلہ سنایا۔ نیب پراسیکیوشن نے 3 ماہ کے دوران 9 افراد کو سزائیں بھی دلوائیں۔

  • نیب نے حمزہ اور سلمان شہباز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کر دی

    نیب نے حمزہ اور سلمان شہباز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کر دی

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے حمزہ شہباز  اور سلمان شہباز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے وزارتِ داخلہ سے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کے دونوں صاحب زادوں  کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی ہے، اس ضمن میں وزارت داخلہ کو  مراسلہ ارسال کر دیا گیا ہے۔

    گذشتہ ہفتے نیب لاہور نے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کو طلب کیا تھا، البتہ سلمان شہباز بیرون ملک ہونے کے باعث پیش نہیں ہوئے تھے۔

    ترجمان نیب کے مطابق سلمان شہباز کے حاضر نہ ہونے کے باعث تحقیقات میں تاخیر ہورہی ہے، جس کے پیش نظر حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کانام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی گئی۔


    مزید پڑھیں: شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز نیب آفس میں پیش

    واضح رہے کہ حمزہ شہباز اس وقت پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ہیں، وہ 9 نومبر 2018 کو نیب ٹیم کے سامنے پیش ہوئے تھے۔

    یاد رہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے عہدے پر برا جمان شہباز شریف اس وقت مختلف کیسز میں نیب کے زیر حراست ہیں۔

  • شہباز شریف کے خلاف ریفرنس جلد مکمل کریں: نیب لاہور کو چیئرمین نیب کی ہدایت

    شہباز شریف کے خلاف ریفرنس جلد مکمل کریں: نیب لاہور کو چیئرمین نیب کی ہدایت

    لاہور: قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نیب لاہور کو ہدایت کی ہے کہ شہباز شریف کے خلاف ریفرنس جلد مکمل کر کے احتساب عدالت میں دائر کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب کی زیرِ صدارت نیب لاہور آفس میں اجلاس منعقد ہوا، جس میں چیئرمین کو پیراگون اور آشیانہ اقبال سمیت دیگر ریفرنسز پر بریفنگ دی گئی۔

    [bs-quote quote=”زیرِ تفتیش کیسوں میں مطلوب افراد جلد وطن لانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”جاوید اقبال” author_job=”چیئرمین نیب”][/bs-quote]

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب نے پیراگون اسکینڈل میں نیب ٹیم کو مکمل تیاری کی ہدایت کی اور کہا کہ خواجہ برادران کی لی ہوئی حفاظتی ضمانت پر نیب اپنا بھرپور مؤقف دے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ہاؤسنگ سوسائٹیز کے کیس ہنگامی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ زیرِ تفتیش کیسوں میں مطلوب افراد جلد وطن لانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں چیئرمین نیب نے کہا کہ اربوں روپے لوٹنے والے جہاں بھی ہوں جس کے بھی عزیز ہوں، نیب عوام کو ان کا حق دلائے گا۔


    یہ بھی پڑھیں:  اثاثہ جات کیس، بینک نمائندے نے نیب میں شہباز شریف کے اکاؤنٹ کی تفصیلات جمع کرا دیں


    چیئرمین نیب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میگا کرپشن کیس منطقی انجام پر پہنچانا نیب کی ترجیح ہے، نیب کے تفتیشی افسران کو کسی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں، بد عنوان عناصر کو کٹہرے میں لا کر ہی دم لیں گے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز اثاثہ جات کیس میں بینک کے نمائندے نے شہباز شریف کے اکاؤنٹ کی تفصیلات نیب میں جمع کرا دی ہیں، نیب شہباز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں سے متعلق اثاثہ جات کیس کے حوالے سے تحقیقات کر رہا ہے۔

  • ملتان: میگا کرپشن اسکینڈل، مفرور ملزمان کے گرد نیب کا گھیرا تنگ

    ملتان: میگا کرپشن اسکینڈل، مفرور ملزمان کے گرد نیب کا گھیرا تنگ

    ملتان: میگا کرپشن اسکینڈل میں مطلوب مفرور ملزمان کے گرد نیب نے گھیرا تنگ کر دیا، مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے میگا کرپشن اسکینڈل میں مطلوب مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دیں۔

    [bs-quote quote=”29 مفرور ملزمان اربوں کے فراڈ میں نیب کو گزشتہ کئی سال سے مطلوب ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ذرائع نیب کا کہنا ہے کہ بہاول نگر اراضی اسکینڈل کا مرکزی ملزم سعید ظفر مفرور ہے، نیشنل بینک مظفر گڑھ، پنشن اسکینڈل میں ملوث کیشیئر منتظر مہدی بھی مفرور ہے۔

    ذرائع کے مطابق ملزم سعید ظفر نے 1240 کنال اراضی غیر قانونی طور پر الاٹ کی تھی، جب کہ ملزم منتظر مہدی نے سرکاری ملازمین کی پنشن کی مد میں کروڑوں کا غبن کیا۔

    مفرور ملزمان میں ریاض احمد، میاں نوید، عتیق الرحمان، ہمایوں بٹ اور دیگر بھی شامل ہیں، 29 مفرور ملزمان اربوں کے فراڈ میں نیب کو گزشتہ کئی سال سے مطلوب ہیں۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ ان مفرور ملزمان میں زیادہ تر جعلی کمپنیاں بنا کر شہریوں کو لوٹتے تھے۔


    یہ بھی پڑھیں:  نیب کی کارروائی : سابق سرکاری افسر کے گھر سے33 کروڑ روپے برآمد، ملزم گرفتار


    یاد رہے کہ تین روز قبل لاہور میں نیب کی ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئے سابق سرکاری افسر کو گرفتار کر کے اس کے گھرسے 33 کروڑ روپے بر آمد کیے تھے، خواجہ وسیم بورڈ آف ریونیو میں گریڈ 16 کا ملازم تھا۔

    ملک میں کرپشن کے خاتمے کے سلسلے میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ بد عنوانی کے خلاف قانون کے تحت اقدامات کیے جا رہے ہیں، بلا تفریق بد عنوانی کے خاتمہ کے لیے ادارہ پُرعزم ہے۔

  • اثاثہ جات کیس، بینک نمائندے نے نیب میں شہباز شریف کے اکاؤنٹ کی تفصیلات جمع کرا دیں

    اثاثہ جات کیس، بینک نمائندے نے نیب میں شہباز شریف کے اکاؤنٹ کی تفصیلات جمع کرا دیں

    لاہور : اثاثہ جات کیس کے معاملے پر بینک کے نمائندے نے شہباز شریف کے اکاؤنٹ کی تفصیلات نیب میں جمع کرا دی ہیں، نیب شہباز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں سے متعلق اثاثہ جات کیس کے حوالے سے تحقیقات کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعلی شہباز شریف کے اثاثہ جات کیس کے معاملے پر بینک کا نمائندہ ریکارڈ سمیت نیب میں پیش ہوا اور شہباز شریف کے اکاؤنٹ کی تفصیلات جمع کرائی ، تفصیلات 5 سو صفحات پر مشتمل ہیں۔

    نیب شہباز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں سے متعلق اثاثہ جات کیس کے حوالے سے تحقیقات کر رہا ہے اور بینک سے سابق وزیر اعلی شہباز شریف کے اکاؤنٹ کی تفصیلات طلب کی تھیں۔

    یاد رہے 9 نومبر کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز نیب آفس میں پیش ہوئے تھے اور سوالنامے کے جوابات جمع کرائے، نیب ٹیم حمزہ شہبازکی جانب سے فراہم کی گئیں دستاویزات کا جائزہ لے گی۔

    نیب نے سلمان شہباز کو بھی آج طلب کر رکھا تھا لیکن وہ بیرون ملک ہونے کے باعث پیش نہیں ہوئے تھے۔

    خیال رہے اکتوبر میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) نے 20 سال کے سابق وزیر اعلٰی پنجاب شہباز شریف کے تمام اثاثوں اور ٹیکس کے معاملات کی ساری تفصیلات نیب کے حوالے کی تھی۔

    واضح رہے نیب لاہور نے5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    اگلے روز شہبازشریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں انہیں 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا گیا تھا۔

    جس کے بعد 16 اکتوبر کو ریمانڈ ختم ہونے پر پیش کیا گیا تو احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع کردی تھی۔

    ریمانڈ ختم ہونے پر شہبازشریف کو 29 اکتوبر کو عدالت میں پیش کیا گیا تو (نیب) نے آشیانہ اسکینڈل کیس کے ملزم اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے مزید 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی ، جس پر عدالت نے ان کے ریمانڈ میں 7 نومبر تک توسیع کردی تھی۔

    جس کے بعد 10 نومبر کو احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کے ملزم سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کردی تھی۔

  • سعد رفیق اور سلمان رفیق کا ڈی جی نیب لاہور پر عدم اطمینان کا اظہار

    سعد رفیق اور سلمان رفیق کا ڈی جی نیب لاہور پر عدم اطمینان کا اظہار

    لاہور: پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل میں ملوث مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعدرفیق اور سلمان رفیق نے ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم پر عدم اطمینان کا اظہار کریا۔

    تفصیلات کے مطابق خواجہ سعدر فیق اور سلمان رفیق نے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کو خط لکھا، جس میں ڈی جی نیب لاہور پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔

    خط میں ڈی جی نیب لاہور سے تحقیقات لے کر کسی اور ریجن منتقل کرنے کی استدعا کی گئی۔

    خواجہ سعد رفیق کاخط میں کہنا تھا ڈی جی نیب لاہور سیاسی گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں، ڈی جی نیب کی نگرانی میں تحقیقات شفاف نہیں ہوں گی۔

    انہوں نے کہا کہ دوران تفتیش نیب کے ساتھ مکمل تعاون کیا گیا، اب تک کی تفتیش سے ہمارے خلاف کرپشن کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

    خواجہ سعد رفیق کی ضمانت میں 14 نومبر تک توسیع

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈی جی نیب مخالفین کے ہاتھوں کا کھلونا بن چکے ہیں، آزادانہ اورشفاف ٹرائل ہماراحق ہے۔

    خیال رہے کہ صوبہ پنجاب کی لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کی ضمانت میں 14 نومبر تک توسیع کررکھی ہے۔

    یاد رہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

  • آشیانہ اسکینڈل میں گرفتار شہبازشریف پل تعمیر کیس میں بھی گرفتار

    آشیانہ اسکینڈل میں گرفتار شہبازشریف پل تعمیر کیس میں بھی گرفتار

    لاہور : قومی احتساب بیورو (نیب ) نے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی لی شہبازشریف کو پل تعمیر کیس میں بھی گرفتارکرلیا، نیب کا کہنا ہے کہ رمضان شوگرملزکو فائدہ دینےکے لیے پل تعمیرکرایا گیا اور ذاتی مفادکے لیے قومی خزانے کا استعمال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبازشریف کو رمضان شوگرمل پل تعمیر کیس میں بھی گرفتار کرلیا گیا، نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ رمضان شوگرملز کو فائدہ دینے کے لیے مبینہ طورپر سرکاری خزانےسے پل تعمیر کرایا گیا، چنیوٹ میں پل کی تعمیرپر مبینہ طورپر23کروڑ کی لاگت آئی اور ذاتی مفاد کے لیے قومی خزانے کا استعمال کیا گیا۔

    نیب کا کہنا تھا کہ شہبازشریف نے پل کی تعمیر کے لیے غیرقانونی طور پر احکامات جاری کیے، پل کے معاملے پر بھی جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی۔

    اس سے قبل آشیانہ کیس میں گرفتار ملزم شہبازشریف کو لاہورکی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا اور نئے کیس میں گرفتاری سے آگاہ کیا گیا، تفتیشی افسر نے ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ شہباز شریف نے انھیں دھمکی دی، گزشتہ ریمانڈ میں اسمبلی اجلاس کی وجہ سے تفتیش نہ ہوسکی۔

    جس پر شہباز شریف نے جواب دیا میں نے کوئی دھمکی نہیں دی الزام غلط ہے، حلفا کہتا ہوں کہ پروڈکشن آڈر کے دوران بھی یہ مجھ سے تفیش کرتے رہے ہیں، اس موقع پر وکیل صفائی نے شہبازشریف کوخاموش رہنے کا اشارہ کیا۔

    مزید پڑھیں : شہباز شریف کی مزید کیسز میں بھی گرفتاری ہوگی، ڈی جی نیب لاہور

    یاد رہے2 روز قبل اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم نے انکشافات کرتے ہوئے کہا تھا ’میرا خیال ہے شہباز شریف کی مزید کیسز میں بھی گرفتاری ہوگی۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ شریف برادرز کے خلاف ایک اسکینڈل رمضان شوگر ملز میں فضلہ ٹھکانے لگانے کا ہے، گاؤں کے سیوریج کی آڑ میں رمضان شوگر مل کو فائدہ پہنچایا گیا، سرکاری خزانے سے رمضان شوگر ملز کا سیوریج سسٹم بنایا گیا، قانونی وضاحت دی گئی تو ٹھیک ورنہ قانون اپنا راستہ خود بنائے گا، رمضان شوگر ملز کے لیے گنا پہنچانے کے لیے بھی سرکاری خزانے سے پل بنایا گیا، کئی چیزیں ایسی ہیں جو میڈیا پر نہیں بتا سکتے۔

    خیال رہے رمضان شوگر ملز کے آلودہ پانی کی نکاسی کے لیے نالے کی تعمیر پر قومی خزانے سے رقم خرچ کرنے کا انکشاف ہوا تھا، نیب ٹیم نے بلدیہ چنیوٹ سے ریکارڈ تحویل میں لے لیا تھا جبکہ نیب ٹیم نے نالے کی تعمیر پر خزانے سے رقم خرچ کے انکشاف پر سابق رکن اسمبلی سے بھی سوالات کیے تھے۔

    رمضان شوگر مل کیس میں حکومتی خزانے سے ادائیگیوں کے معاملے پر نیب ملز کے ڈائریکٹرز حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کو طلب کر چکی ہے۔

    واضح رہے نیب لاہور نے5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    اگلے روز شہبازشریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں انہیں 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا گیا تھا۔

    جس کے بعد 16 اکتوبر کو ریمانڈ ختم ہونے پر پیش کیا گیا تو احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع کردی تھی۔

    ریمانڈ ختم ہونے پر شہبازشریف کو 29 اکتوبر کو عدالت میں پیش کیا گیا تو (نیب) نے آشیانہ اسکینڈل کیس کے ملزم اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے مزید 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی ، جس پر عدالت نے ان کے ریمانڈ میں 7 نومبر تک توسیع کردی تھی۔

  • نیب اپنا مؤقف دے رہی ہے، تو ن لیگ کی چیخیں نکلنے لگیں: فیاض الحسن چوہان

    نیب اپنا مؤقف دے رہی ہے، تو ن لیگ کی چیخیں نکلنے لگیں: فیاض الحسن چوہان

    لاہور: وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ گذشتہ کئی ہفتوں سےنیب کے خلاف ہرزہ سرائی کی جارہی ہے، آج بھی شاہد خاقان عباسی نے نیب پر الزامات لگائے.

    تفصیلات کے مطابق وزیراطلاعات پنجاب نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے ن لیگی ارکان کے رویے پر تنقید کی اور کہا کہ ن لیگ والے چاہتے ہیں  کہ ان کی کرپشن پر کارروائی نہ کی جائے.

    [bs-quote quote=” ن لیگ والے چاہتے ہیں  کہ ان کی کرپشن پر کارروائی نہ کی جائے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”فیاض الحسن چوہان”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ نیب جب اپنا مؤقف دے رہی ہے ،تو ان کی چیخیں نکل رہی ہیں، اپوزیشن کی جانب سے نیب کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے، جو افسوس ناک ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ حمزہ شہباز اور شہبازشریف کے حواری بھی نیب کو نشانہ بناتے رہے، شہبازشریف نے اسمبلی میں نیب کے کردار کو مشکوک بنانے کی کوشش کی.


    مزید پڑھیں: اداروں کے خلاف محاذ آرائی ن لیگ کا وتیرہ بن گئی، نیب کو نشانے پر رکھ لیا


     وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا صوبائی اور وفاقی وزرا جواب دیتے ہیں تو بھی ان کو برداشت نہیں ہوتا، ان کا رویہ قابل مذمت ہے.

    یاد رہے کہ آج ن لیگ ارکان اسمبلی نے ایک طویل پریس کانفرنس کی، جس میں‌ نیب پر تنقید کرتے ہوئے صفائیاں‌ پیش کی گئیں.

  • اداروں کے خلاف محاذ آرائی ن لیگ کا وتیرہ بن گئی، نیب کو نشانے پر رکھ لیا

    اداروں کے خلاف محاذ آرائی ن لیگ کا وتیرہ بن گئی، نیب کو نشانے پر رکھ لیا

    اسلام آباد: اداروں کے خلاف محاذ آرائی ن لیگ کا وتیرہ بن گئی، پارٹی کے سینئر رہنماؤں نے نیب کو نشانے پر رکھ لیا۔ 

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) کی کارروائیوں پر لیگی رہنما بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئے، سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے نیب کے خلاف  سیاسی جماعتوں سے اکٹھا ہونے کا مطالبہ کر دیا۔

    مسلم لیگی رہنماؤں کی جانب سے طویل پریس کانفرنس کی گئی، جس میں نیب پر  الزامات لگائے گئے اور صفائیاں پیش کی گئیں۔

    سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اپوزیشن کے خلاف نام نہاد کیسز بنائے جارہے ہیں، ڈی جی نیب لاہور نے گذشتہ روز  جو معلومات شیئر کیں، وہ پارلیمان کی ہتک تھی۔

    سندھ میں نیب کی کارروائیوں پر شاباش دینے والے شاہد خاقان عباسی اپنی پارٹی کے  خلاف ہونے والے ایکشن پر چراغ پا ہوگئے، نیب کو مشرف کا بنایا ہوا قانون قرار دے دیا۔

    انھوں نے کہا کہ اس سلسلے کو ختم ہونا چاہیے تھا، ثبوت کوئی نہیں ہے، مفروضوں پر الزام لگائے جاتے ہیں۔

    سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم بھی احتساب چاہتے ہیں، ملک کی ضرورت ہے لیکن یہ احتساب بلا امتیاز ہونا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ تمام جماعتوں کی مشاورت سے نیب قانون بدلنا چاہیے۔ تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی سمیت تمام جماعتیں مل کر نیب قانون میں ترمیم کرلیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم نے لیگی رہنماؤں کے نیب میں موجود کیسز کے حوالے سے سنسنی خیز انکشافات کیے تھے۔

  • نیب کا جعلی درخواست گزاروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

    نیب کا جعلی درخواست گزاروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے فرضی اور جعلی درخواستوں کی حوصلہ شکنی کے لیے درخواست گزاروں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں سزا دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے جعلی اور فرضی شکایات پر کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جھوٹ اور جعلی درخواستیں دینے والوں کو سزا اور جرمانہ کیا جائے گا۔

    چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ جعلی درخواست دینے والے کو ایک سال قید اور جرمانہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نیب فیس نہیں کیس کی بنیاد پر کارروائی پر یقین رکھتا ہے۔

    چیئرمین کا کہنا تھا کہ شکایات کو ثبوتوں کے ساتھ مد نظر رکھا جائے گا۔ شکایت کنندہ کو مکمل ثبوتوں کے ساتھ بیان حلفی جمع کروانا ہوگا۔ 2 ماہ تک تحریری شکایات کی جانچ پڑتال کے بعد کارروائی کا آغاز کیا جائے گا۔

    ترجمان نیب کا کہنا ہے کہ شکایت کنندہ کی شکایت درست ثابت ہونے پر 4 ماہ کے اندر انکوائری کا عمل مکمل کیا جائے گا۔ ترجمان کے مطابق نیب نے فیصلہ فرضی درخواستوں کی حوصلہ شکنی کے لیے کیا ہے۔