Tag: NAB

  • نیب: منی لانڈرنگ کی تفتیش کرنے والا کنسلٹنٹ منور گوپانگ گرفتار

    نیب: منی لانڈرنگ کی تفتیش کرنے والا کنسلٹنٹ منور گوپانگ گرفتار

    کراچی: قومی احتساب بیورو کراچی میں تعینات رہنے والے کنسلٹنٹ منور گوپانگ کو گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کراچی نے ایک بڑی کارروائی میں منی لانڈرنگ کی تفتیش کرنے والے کنسلٹنٹ منور گوپانگ کو گرفتار کر لیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کراچی میں منور گوپانگ منی لانڈرنگ کیس کی تفتیش کے لیے بہ طور کنسلٹنٹ تعینات تھے، انھیں اہم نوعیت کے کیسز میں ملزمان سے مبینہ طورپر رقم لینے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق منور گوپانگ نیشنل بینک کا افسر ہے، اور اسٹیٹ بینک کی سفارش پر نیب میں دو سال کے لیے تعینات ہوئے تھے، وہ 2015 سے 2017 تک نیب میں تعینات رہے۔

    کاغذات چرانے والے نیب سے فارغ افسر کو صدر مملکت سے اپیل مہنگی پڑ گئی

    منور گوپانگ پر ایف آئی اے بینکنگ سرکل میں بھی تحقیقات کا کیس درج ہے، ایف آئی اے منور گوپانگ کے خلاف نیشنل بینک بنگلا دیش برانچ میں مبینہ طور پر کروڑوں کی کرپشن کی تحقیقات کر رہا ہے۔

    ذرائع کے مطابق نیب کراچی نے منور گوپانگ کی گرفتاری کے بعد تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔

  • آغا سراج درانی کی فیملی نے نیب کو گھر میں مشروط داخلے کی اجازت دے دی

    آغا سراج درانی کی فیملی نے نیب کو گھر میں مشروط داخلے کی اجازت دے دی

    کراچی: آغا سراج درانی کی فیملی نے نیب کو گھر میں مشروط طور پر داخلے کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی گرفتاری کے لیے نیب نے کئی مقامات پر چھاپے مارے، کراچی میں نیب کی ٹیم گرفتاری کے لیے ان کی رہائش گاہ پہنچی، جہاں وہ گھر کے باہر کئی گھنٹوں تک موجود رہے۔

    سیکیورٹی گارڈز نے نیب اہل کاروں کو گھر کے اندر جانے سے روکے رکھا، گھر کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے اُن کے بیٹے آغا شہباز درانی نے نیب کو گھر میں داخلے کی مشروط اجازت دے دی۔

    آغا سراج درانی کے بیٹے نے کہا ایک لیڈی کانسٹیبل سرچ وارنٹ کے ساتھ گھر میں آ کر پوری تلاشی لے سکتی ہے، لیکن کسی مرد اہل کار کو اندر آنے کی اجازت نہیں دوں گا۔

    انھوں نے کہا ماضی میں نیب نے گھر میں داخل ہو کر خواتین کو زد و کوب کیا تھا، نیب والے سمجھتے ہیں کہ وہ قانون سے بالا تر ہیں۔

    ناجائز اثاثے بنانے کا الزام، آغا سراج درانی کی درخواست ضمانت مسترد

    شہباز درانی نے باہر آ کر کارکنوں کو آغا سراج درانی کا پیغام بھی پہنچایا، کہا کسی بھی مرد کو گھر آنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

    واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں آغا سراج درانی سمیت 8 ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کی تھی،جب کہ ان کی اہلیہ اور بیٹوں کی ضمانت منظور کر لی گئی ہے، جس کے بعد نیب کی ٹیم آغا سراج درانی کے گھر تلاشی کے لیے پہنچی تھی۔

  • کاغذات چرانے والے نیب سے فارغ افسر کو صدر مملکت سے اپیل مہنگی پڑ گئی

    کاغذات چرانے والے نیب سے فارغ افسر کو صدر مملکت سے اپیل مہنگی پڑ گئی

    اسلام آباد: صدر مملکت عارف علوی نے سابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیب محمد عمیر کی اپیل مسترد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق اہم کاغذات چرانے والے نیب سے فارغ افسر کو صدر مملکت سے اپیل مہنگی پڑ گئی، صدر مملکت نے اپیل مسترد کرتے ہوئے ان کے خلاف مزید کارروائی کا حکم جاری کیا۔

    سابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیب نے سروس سے نکالے جانے کے حکم پر صدر پاکستان سے اپیل کی تھی، محمد عمیر نے شرجیل میمن ریفرنس میں 15 اصل پراپرٹی ڈیڈ چرائے تھے، انکوائری کے بعد نیب نے محمد عمیر کو نوکری سے نکالنے کا حکم جاری کیا تھا۔

    صدر مملکت نے نیب کی جانب سے محمد عمیر کو سروس سے فارغ کرنے کا حکم برقرار رکھا، اور کہا نیب محمد عمیر کے خلاف قانونی کارروائی کرے، جرم کی نوعیت پر نوکری سے برخاست کرنے کی سزا کافی نہیں، نیب محمد عمیر کے خلاف قانون کی آخری حد تک کارروائی کرے۔

    صدر عارف علوی نے کہا نیب کی تحویل سے اصل کاغذات کی چوری ایک گھناؤنا جرم ہے، عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکی گئی، دھوکا دیا گیا، پاکستان کو کرپٹ لٹیروں کی وجہ سے شدید نقصان اٹھانا پڑا ہے، آتش زدگی کی وجہ سے ثبوتوں پر مشتمل عمارتیں تک جل جاتی ہیں۔

    انھوں نے کہا بیرون ملک موجود سیاست دانوں کے کرپشن کیسز میں بھی کاغذات چوری ہوتے ہیں، اس کیس میں کاغذات حادثاتی طور پر نہیں بلکہ ایک کرپٹ افسر نے جان بوجھ کر چرائے، صرف ضروری کاغذات چوری ہوئے جب کہ باقی سب کاغذ موجود رہے۔

    صدر مملکت کا کہنا تھا کہ چوری باہر کا شخص نہیں بلکہ تفصیلات جاننے والا ملازم ہی کر سکتا ہے، میرے لیے اس کیس میں فیصلہ دینا نہایت باعث تکلیف ہے، مجرمانہ فعل کی وجہ سے قوم کو اربوں روپے کا نقصان ہوا۔

  • نیب آرڈیننس ذاتی مفاد پر مبنی ہے: وزیر اعلیٰ سندھ

    نیب آرڈیننس ذاتی مفاد پر مبنی ہے: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ نیب آرڈیننس ذاتی مفاد کے لیے جاری کیا گیا ہے، غریب آدمی کے لیے کوئی آرڈیننس لائیں تو مان لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کابینہ اراکین کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے آج وزیر اعلیٰ سندھ نے نیب ترمیمی آرڈیننس پر تنقید کی، انھوں نے کہا یہ ذاتی مفاد پر مبنی ہے، کیا اس آرڈیننس کا مسودہ کسی نے دیکھا ہے؟

    مراد علی شاہ نے کہا بلاول نے کہا ہے کہ ایسے قوانین جس میں عوام کا نقصان ہو، ہم انھیں سپورٹ نہیں کریں گے، عوامی مفاد کے خلاف قوانین کو سپورٹ نہیں کیا جائے گا، موجودہ حکومت ایڈہاک ازم پر چل رہی ہے، جو ہر چیز پر کنٹرول چاہتی ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے الیکشن کمیشن والے معاملے پر کہا کہ موجودہ حکومت اقتدار کو طول دینے کے لیے ذاتی مفاد کے فیصلے کر رہی ہے، لیکن نئے الیکشن میں موجودہ پی ٹی آئی کہیں نظر نہیں آ رہی۔

    انھوں نے کہا تمام صوبوں کے لوگوں پر موجودہ حکومت نے ظلم کیا ہے، ہم نے مردم شماری سے متعلق اجلاس میں بھی اعتراض اٹھایا تھا، اور پارلیمنٹ کو بھی رپورٹ دی گئی جو اسپیکر کو مل چکی ہے، مگر 6 ماہ سے کچھ نہیں ہوا۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت صرف اپنے مفاد کے قوانین بنانے میں تیز ہے، جب کہ یہ ہر چیز میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔

  • پیپلزپارٹی کے ایک اور رہنما نیب ریڈار پر،  اثاثوں کی چھان بین شروع

    پیپلزپارٹی کے ایک اور رہنما نیب ریڈار پر، اثاثوں کی چھان بین شروع

    کراچی : قومی احتساب بیورو (نیب ) نے پیپلزپارٹی کے رہنما مکیش کمار چاولہ مکیش کمارچاولہ کےاثاثوں کی چھان بین شروع کرتے ہوئے ایس ای سی پی سے صوبائی وزیر کا ریکارڈ طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب ) نے پیپلزپارٹی کے رہنما مکیش کمار چاولہ مکیش کمارچاولہ کےاثاثوں کی چھان بین شروع کردی۔۔

    نیب نے ایس ای سی پی سے پیپلزپارٹی کے صوبائی وزیر کا ریکارڈ طلب کرلیا جب کہ مکیش کمارچاولہ کے علاوہ ان کےمبینہ فرنٹ مین کاریکارڈ بھی طلب کیا گیا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ پرائیوٹ شخص حسن علی شریف کیخلاف انکوائری جاری ہے، صوبائی وزیراوران کےاہلخانہ کی تمام تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔

    نیب کا کہنا ہے کہ مکیش چاولہ اوراہلخانہ کےنام جو کمپنیز یاشیئرہولڈرز ہیں تفصیلات فراہم کی جائیں، ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمن ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن وحید شیخ ،اہلخانہ کاریکارڈ فراہم کیاجائے، اس کے علاوہ حسن علی اورشوکت امان سےمتعلق تفصیلات بھی فراہم کی جائیں۔

    ایس ای سی پی نےنیب کومکیش کمارکے مبینہ فرنٹ مینوں کاریکارڈفراہم کردیا، جس کے بعد نیب کی جانب سے مزید ریکارڈ کی چھان بین بھی شروع کردی گئی ہے۔

  • نیب سے سزا یافتہ افسران عہدوں سے فارغ

    نیب سے سزا یافتہ افسران عہدوں سے فارغ

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) سے سزا یافتہ یا ضمانت پر رہا افسران کو عہدوں سے فارغ کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب سے سزا یافتہ یا ضمانت پر رہا ملازمین کے خلاف اہم کارروائی عمل میں لائی گئی ہے، بورڈ آف ریونیو سندھ نے ہائیکورٹ کے حکم پر نیب مقدمات میں سزا یافتہ یا ضمانت پر رہا ملازمین کو عہدوں سے فارغ کر دیا۔

    بورڈ آف ریونیو نے عہدوں سے فارغ کیے جانے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا، سزا یافتہ یا ضمانت پر رہا افسران مختیار کار، رجسٹرار اور دیگر پوسٹوں پر تعینات تھے۔

    عہدوں سے فارغ ملازمین کو بورڈ آف ریونیو میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، ان ملازمین کی تعداد 15 ہے، جن میں گریڈ 9 سے گریڈ 16 تک کے ملازمین شامل ہیں۔

    عہدوں سے ہٹائے گئے ملازمین کا تعلق جیک آباد، سانگھڑ، کراچی، شکار پور اور جام شورو سے ہے، ان میں 4 افسران کا تعلق کراچی سے ہے، جب کہ ہٹائے گئے 3 افسران اس وقت زیر حراست ہیں۔

  • قومی احتساب دوسرا ترمیمی آرڈیننس 2021 کے مندرجات

    قومی احتساب دوسرا ترمیمی آرڈیننس 2021 کے مندرجات

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ نےنیب آرڈیننس میں ترامیم کی منظوری دے دی، صدر مملکت کو آج قومی احتساب دوسرا ترمیمی آرڈیننس 2021 کی سمری بھجوا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق صدر پاکستان عارف علوی کے دستخط کے بعد دوسرا ترمیمی نیب آرڈیننس جاری کر دیا جائے گا، جو فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔

    ترمیمی آرڈیننس کے مندرجات کے مطابق صدر اب جتنی چاہیں ملک میں احتساب عدالتیں قائم کر سکتے ہیں، صدر مملکت متعلقہ چیف جسٹس ہائیکورٹ کی مشاورت سے ججز مقرر کریں گے، اور احتساب عدالتوں کے ججز کا تقرر 3 سال کے لیے ہوگا۔

    آرڈیننس کے مطابق صدر مملکت چیئرمین نیب کا تقرر وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے کریں گے، اتفاق رائے نہ ہونے پر صدر مملکت چیئرمین نیب کا معاملہ پارلیمانی کمیٹی کو بھجوائیں گے، پارلیمانی کمیٹی میں 12 ارکان شامل ہوں گے جو اتفاق رائے پیدا کریں گے۔

    نئے چیئرمین نیب کی مدت ملازمت 4 سال ہوگی، نئے چیئرمین کے تقرر تک موجودہ چیئرمین نیب کام جاری رکھیں گے، 4 سال مکمل ہونے پر آئندہ 4 سال کے لیے بھی چیئرمین نیب کی تعیناتی ہوگی، دوبارہ تعیناتی کے لیے تقرری کا طریقہ کار وہی اختیار کیا جائے گا۔

    آرڈیننس کے مطابق چیئرمین نیب کو سپریم کورٹ کے ججز کی طرح ہی ہٹایا جا سکے گا، چیئرمین نیب اپنا استعفیٰ صدر مملکت کو بھجوائیں گے۔

    ایڈیشنل سیشن جج بھی احتساب عدالت کے جج بن سکیں گے، ملزم کی ضمانت کا اختیار ٹرائل کورٹ کے پاس ہوگا، صرف احتساب عدالت کے پاس ضمانت یا ملزم کی رہائی کا اختیار ہوگا۔

    چیئرمین نیب پراسیکیوٹر جنرل کی مشاورت سے ریفرنس دائر کریں گے، ریفرنس ملک بھر میں کسی بھی احتساب عدالت میں دائر کیا جا سکےگا، احتساب عدالت روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرکےکیس نمٹائےگی، اس آرڈیننس کے تحت تمام جرائم ناقابل ضمانت ہوں گے، نیب ملزم کو کرپشن کی رقم کے مساوی زر ضمانت جمع کرانےپر ضمانت مل سکےگی۔

    نیب قانون کا اطلاق وفاقی، صوبائی اور مقامی ٹیکسیشن کے معاملات پر نہیں ہوگا، وفاقی، صوبائی کابینہ، کمیٹیوں، ذیلی کمیٹیوں کے فیصلےنیب کے دائرہ اختیارسے باہر ہوں گے، سی ڈی ڈبلیوپی،پی ڈی ڈبلیوپی کےفیصلےبھی نیب کے دائرہ اختیار سے باہر ہوں گے، قواعدکی بےضابطگی سے متعلق عوامی یا حکومتی منصوبے بھی نیب کے دائرہ اختیار سے باہر ہوں گے، مشترکہ مفادات کونسل، ای ای سی، این ایف سی، ایکنک کے فیصلے بھی نیب دائرہ اختیار سے باہر ہوں گے۔

    احتساب عدالت کو شہادت کو ریکارڈ کرنے کے لیےجدیدٹیکنالوجی کی اجازت ہوگی، ریفرنس دائر کرنے کے لیےپراسیکیوٹر جنرل کی منظوری لینا لازمی ہوگا، پروسیجر معاملات پر کیس نہیں بنایا جا سکےگا، قومی احتساب بیورو کے اس مجوزہ ترمیمی آرڈیننس کی سمری ایوان صدر بھجوا دی گئی، صدر کے دستخط کے بعد باقاعدہ آرڈیننس جاری کیا جائے گا۔

  • راؤ انوار نے اربوں روپوں کے اثاثے کیسے بنائے؟ نیب کا بڑا قدم

    راؤ انوار نے اربوں روپوں کے اثاثے کیسے بنائے؟ نیب کا بڑا قدم

    کراچی: سابق ایس ایس پی راؤ انوار نے اربوں روپوں کے اثاثے کیسے بنائے؟ نیب نے ان کے خلاف جاری انکوائری کو تحقیقات میں بدلنے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق آج نیب کراچی ریجنل بورڈ کا اجلاس ہوا، جس میں 3 انکوائریز کو تفتیش میں تبدیل کرنے کی سفارش منظور کی گئی، جب کہ ایک انکوائری کو تحقیقات میں بدلنے کی منظوری دی گئی۔

    نیب نے سابق ایس ایس پی راؤ انوار کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی، 9 بینک اکاؤنٹس کو منجمد کرنے کی بھی منظوری دی گئی، ان تمام کیسز میں اربوں روپے کی رقم خورد برد کی گئی۔

    نیب کا کہنا ہے کہ سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے جمع کرنے کا الزام ہے، نیب نے اس الزام کو تحقیقات میں تبدیل کرنے کی منظوری دی، ریکارڈ کے مطابق ملزم نے اربوں روپے سے زائد کے اثاثے جمع کیے۔

    دوسری طرف اجلاس میں این آئی سی وی ڈی افسران اور دیگر کے خلاف انکوائری تحقیقات میں تبدیلی کی سفارش سامنے آئی، جس میں کہا گیا کہ اس کیس میں غیر قانونی تقرریوں اور کروڑوں کے غیر قانونی الاؤنس دیے گئے ہیں، افسران، عہدے داروں نے طبی آلات کی خریداری میں بے ضابطگیاں کیں۔

    نیب کے مطابق ڈاکٹر احسان اور شاہد یوسف کے خلاف انکوائری تحقیقات میں تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے، ان ملزمان نے کرپشن کے ذریعے خزانے کو 325 کروڑ کا نقصان پہنچایا۔

  • ایون فیلڈ ریفرنس: نیب  کی مریم نوازکی ہر تاریخ پر بہانا بنانے کیخلاف درخواست دائر

    ایون فیلڈ ریفرنس: نیب کی مریم نوازکی ہر تاریخ پر بہانا بنانے کیخلاف درخواست دائر

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو (نیب ) نے ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نوازکی ہر تاریخ پر بہانابنانے کیخلاف درخواست دائر کر دی ، جس میں کہا قانون کےتحت عدالت مریم نوازکی اپیل کافیصلہ30دن کے اندر کر دے۔

    تفصیلات کے مطابق ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز اور کیپٹن صفدرکی اپیلوں کے معاملے پر نیب نےمریم نوازکی ہر تاریخ پر بہانابنانے کیخلاف درخواست دائر کر دی۔

    نیب کی دائرکردہ درخواستیں آج سماعت کیلئے مقررکردی ہے ، درخواست میں کہا گیا ہے کہ قانون کےتحت عدالت مریم نوازکی اپیل کافیصلہ30دن کے اندر کر دے، مریم نواز اور کیپٹن صفدرکی اپیل عدالت کے سامنے فیصلہ کیلئے زیرالتوا ہے۔

    متفرق درخواست میں کہا کہ مریم نواز نےکیس کوتاخیر اورروکنے کیلئے پوری کوشش کی ہے، اپیلوں کے فیصلے کے لیے 30 دن کی مدت ہے، مریم نوازضمانت کی رعایت کاغلط استعمال کررہی ہے۔

    نیب کا کہنا تھا کہ مریم نوازکےوکیل نے4بارسماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی، گزشتہ سماعت پرمریم نوازنےوکیل کی خدمات حاصل کرنےکی استدعاکی تاہم ابھی تک نئے وکیل کے وکالت نامہ ہائیکورٹ میں جمع نہیں کرایا، مریم نوازاپیل التوا کے لئے ہر قسم کے بہانابنارہی ہے۔

  • ضلع ملیر کراچی، زکوٰۃ کے حوالے سے اہم انکشاف

    ضلع ملیر کراچی، زکوٰۃ کے حوالے سے اہم انکشاف

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کے خلاف بھی تحقیقات کا آغاز کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ شہر قائد میں سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ سے صرف ضلع ملیر کے رہائشیوں کو ہی زکوٰۃ اور دیگر امداد دی جاتی رہی۔

    زکوٰۃ اور امداد لینے والے ضلع ملیر کے 10 ہزار سے زائد افراد کی فہرست مرتب کر لی گئی ہے، اس فہرست میں شامل 100 افراد کو پہلے مرحلے میں بیان کے لیے طلب کر لیا گیا، جب کہ 17 افراد کا بیان ریکارڈ کر لیا گیا ہے، اور بیان ریکارڈ کرانے والوں نے زکوٰۃ اور فنڈز نہ لینے کا انکشاف کیا۔

    نیب کے مطابق سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ میں 2017 اور 18 کے درمیان 50 کروڑ سے زائد کی رقم ضلع ملیر کے رہائشی افراد کو دی گئی۔

    بیان ریکارڈ کرانے والے شہریوں نے انکشاف کیا کہ پیپلز پارٹی کے علاقائی رہنماؤں نے امداد کے لیے ان کا ڈیٹا مانگا تھا مگر انھیں امداد نہیں دی گئی۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ فہرست میں شامل ضلع ملیر کے تمام شہریوں کو نوٹس جاری کیا جائے گا، نوٹس جاری ہونے اور بیان ریکارڈ ہونے کے بعد تحقیقات کا دوسرا مرحلہ شروع کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق ملیر کے علاوہ دیگر اضلاع کے بھی افراد کا سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ سے ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔