Tag: NADRA

نادرا پاکستان کا ایک خودمختار اور آزاد ادارہ ہے جو حکومت کے اندرونی سیکریٹری کے زیر انتظام کام کرتی ہے۔ یہ تمام پاکستانی شہریوں کے حساس رجسٹریشن ڈیٹا بیس کو قانونی طور پر منظم کرتی ہے۔

NADRA کا قیام 10 مارچ 2000 کو کیا گیا تھا، جب 1973 کے آئین کے تحت قائم کردہ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف رجسٹریشن پاکستان کو نیشنل ڈیٹا بیس آرگنائزیشن (این ڈی او) کے ساتھ ضم کر دیا گیا تھا۔ این ڈی او حکومت پاکستان کے وزارت داخلہ کے تحت ایک منسلک محکمہ تھا جسے 1998 کی مردم شماری کے لیے بنایا گیا تھا۔

شناختی کارڈ سے متعلق خبریں

NIC, NICOP، FRC, B-Form process information and news in Urdu- Pakistan- NADRA Information in Urdu

  • دو لاکھ شناختی کارڈ بحال کرنے کا حکم، کم از کم ایک شرط پوری کرنا لازمی

    دو لاکھ شناختی کارڈ بحال کرنے کا حکم، کم از کم ایک شرط پوری کرنا لازمی

    اسلام آباد: وزارت داخلہ نے بلاک شدہ دو لاکھ سے زائد شناختی کارڈ بحال کرنے کی مد مشروط نوٹی فکیشن جاری کردیا، ان میں سے کوئی ایک شرط بھی پوری کرکے شناختی کارڈ بحال کیا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں غیر ملکی باشندوں کو جعلی شناختی کارڈز جاری ہونے کے متعدد کیسز سامنے آنے کے بعد وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے حکم پر نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی( نادرا) نے لاکھوں شناختی کارڈز بلاک کردیے تھے۔

    تین لاکھ شناختی کارڈز بلاک کیے گئے تھے

    15 اپریل کو وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ مشکوک ہونے کی بنا پر 3 لاکھ شناختی کارڈز بلاک کیے گئے تھے جن میں سے ایک لاکھ غیر ملکی باشندوں کے تھے جنہیں مستقل بلاک کردیا گیا ہے۔

    دولاکھ بحال کرنے کا اعلان

    اسی کانفرنس میں انہوں نے بقیہ دو لاکھ شناختی بحال کرنے کا اعلان کیا تھا جس کا نوٹی فکیشن اب جاری کردیا گیا ہے۔

    پریس کانفرنس میں چوہدری نثار نے چند شرائط پیش کی تھیں وہی شرائط اب نوٹی فکیشن کا حصہ ہیں جس کے مطابق بلاک شدہ شناختی کارڈ کا حامل شہری مندرجہ ذیل میں سے کوئی بھی ایک شرط پوری کردے تو اس کا شناختی کارڈ بحال کیا جاسکتا ہے۔

    سال 1978ء سے قبل خریدی گئی کسی اراضی کی دستاویز پیش کی جائے۔

    سال 1978ء سے قبل اگر پاسپورٹ بنوایا ہے تو وہ دکھایا جائے۔

    سال 1978ء سے قبل اگر ڈومیسائل بنوایا ہے تو وہ پیش کردے۔

    سال 1978ء سے قبل اگر پاکستان میں تعلیم حاصل کی ہے تو توثیق شدہ تعلیمی اسناد پیش کی جائیں۔

    محکمہ مال کی جانب سے تصدیق شدہ شجرہ نسب پیش کیا جائے۔

    اگر خود سرکاری ملازم رہا ہے تو اس کا ثبوت پیش کردے۔

    اگر کوئی خونی رشتہ دار سرکاری ملازم رہا ہے تو وہ دستاویزات پیش کردے۔

    شناختی کارڈ بحال کرنے کے اعلان کی وڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں

  • کراچی سے تین جعلی سرکاری افسران گرفتار، مقدمات درج

    کراچی سے تین جعلی سرکاری افسران گرفتار، مقدمات درج

    کراچی : شہر قائد کے مختلف علاقوں میں پولیس نے کارروائیاں کرکے تین جعلی سرکاری افسران کو گرفتار کرلیا، ملزمان خود کو نیب کا افسر، ہائی کورٹ کا جج اور نادرا آفیسر ظاہر کرتے تھے، ملزمان کیخلاف مقدمات درج کرلیے گئے۔

    پولیس حکام کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کے تحت لانڈھی پولیس نے نادرا کے دفتر پر چھاپہ مار کر نادرا کا جعلی ملازم گرفتار کرلیا، ملزم خود ایجنٹ کے طور پر کام کرکے لوگوں سے زیادہ پیسے اور جعلی شناختی کارڈ بنوایا کرتا تھا۔

    ملزم عابد کے قبضے سے شہریوں کے شناختی کارڈ اور حساس نوعیت کے دستاویزات بھی ملے ہیں، پولیس کے مطابق ملزم کے پاس سے ملنے والے دستاویزات صرف نادرا کے افسران کے پاس ہی ہوتے ہیں، پولیس نے ملزم اور اس کی معاونت کرنے والے نادرا افسران کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

    دوسری جانب صدر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ہائی کورٹ کے جعلی جج کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا، ایس ایس ساؤتھ کے مطابق گرفتار ملزم فیض علی خود کو ہائی کورٹ کا جج ظاہر کرتا تھا ، ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    علاوہ ازیں بریگیڈ کے علاقے میں پولیس نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے نیب کے جعلی افسر کو گرفتار کرلیا، پولیس کے مطابق جعلی نیب افسر نے مختلف شہریوں سے چھ لاکھ روپے بٹورے اور ایک شہری کو نوکری کا جھانسہ دے کر دو لاکھ ستر ہزار روپے وصول کیے تھے۔

  • افغانیوں کو شناختی کارڈ دینے کا قصوروار نادرا ہے، افغان سفیر

    افغانیوں کو شناختی کارڈ دینے کا قصوروار نادرا ہے، افغان سفیر

    اسلام آباد: پاکستان میں تعینات افغان سفیر عمر زخیوال نے کہا ہے کہ شربت گلہ نے عالمی سطح پر افغانیوں کے امیج کو بہتر بنایا ہے، ہزاروں کی تعداد میں افغانیوں کو شناختی کارڈ جاری کرنے کا قصور وار نادرا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے افغانی خاتون شربت گلہ سے تعزیت کے بعد کیا۔ افغان سفیر کا کہنا تھا کہ شربت گلہ جیل میں نہیں ہے وہ ہیپا ٹائٹس کی مریضہ ہے اس لیے انہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    حضرت عمر زخیوال نے کہا کہ پاکستانی قومی شناختی کارڈ کے ادارے نے  ہزاروں کی تعداد میں افغانیوں کے شناختی کارڈ بنائے جس میں عوام کا کوئی قصور نہیں ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ شربت گلہ نے عالمی سطح پر افغانیوں کی پہچان کے لیے اہم کردار ادا کیا۔

    پڑھیں:  پشاور: سبزآنکھوں والی افغان خاتون شربت بی بی گرفتار

    افغان سفیر نے کہا کہ شربت گلہ نے کوئی فراڈ نہیں کیا بلکہ شناختی کارڈ میں اپنا اصلی نام ظاہر کیا۔ حکومت پاکستان کو یہ معاملہ بہتر انداز سے حل کرنا چاہیے، شربت گلہ کو پناہ دینے کے لیے عالمی دنیا خواہش مند ہے مگر اُن کا پاکستان میں ہی رہنا باعث عزت ہے۔

    مزید پڑھیں: افغان خاتون شربت گلہ 14روزہ ریمانڈ پر جیل منتقل

    یاد رہے کہ سبز آنکھوں سے شہرت پانے والی افغان خاتون شربت گلہ کو اکتوبر کی 26 تاریخ کو پشاور سے گرفتار کیا گیا تھا۔ بعد ازاں ملزمہ کو عدالت نے 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا۔

    اسے سے متعلق: جعلی شناختی کارڈ کیس، شربت گلہ کی ضمانت مسترد

      شربت گلہ کا تعلق افغانستان سے ہے ،جو افغان جنگ کے بعد 1984ء میں اپنے خاندان کے ساتھ پاکستان آگئی تھی، شربت گلہ اپنی خوبصورت آنکھوں کے باعث شہرت کی بلندیوں پر اس وقت پہنچی جب نیشنل جیو گرافک میگزین کے ٹائٹل پر اس کی تصویر شائع ہوئی۔
  • نادرا کے گارڈز کا نجی چینل کی خاتون اینکر اور ٹیم پر تشدد

    نادرا کے گارڈز کا نجی چینل کی خاتون اینکر اور ٹیم پر تشدد

    کراچی: نجی نیوز چینل کی خاتون اینکر پرسن اور اُن کی ٹیم پر لیاقت آباد میں واقع قومی شناختی کارڈ دفتر (نادرا) کے باہر سیکیورٹی اہلکار کی جانب سے تشدد کیا گیا، جس کا مقدمہ درج کرادیا گیا

    تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی کی اینکر پرسن صائمہ کنول خواتین کی شکایات ملنے پر لیاقت آباد میں واقع قومی شناختی کارڈ کے دفتر پہنچیں۔

    خاتون اینکر اور میڈیا کی موجودگی کی اطلاع پر دفتر میں موجود اعلیٰ افسران نے  مرکزی دروازے پر موجود سیکیورٹی اہلکاروں کو ہدایات دیں کہ صحافیوں کو کسی صورت دفتر کے احاطے میں کوریج کی اجازت نہ دی جائے، تاہم اندر جانے کی کوشش میں سیکیورٹی اہلکار نے انہیں اور کمیرا مین کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

    اینکر صائمہ کنول نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’’گزشتہ ایک ہفتے سے نادرا کے عملے کی خواتین، بزرگ حوالے سے تضحیک آمیز رویے کی شکایات موصول ہورہی تھیں جس کے بعد صورتحال معلوم کرنے کے لیے ٹیم کے ہمراہ وہاں پہنچی‘‘۔

    انہوں نے کہا کہ ’’عوامی شکایات کے حوالے سے جب افسران سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے سیکیورٹی پر مامور اہلکار کو تشدد کے احکامات دئیے جس کی روشنی میں اُس نے مجھے اور ٹیم کو زدوکوب کیا گیا اور نشانہ بنایا‘‘۔

    fir

    خاتون اینکر نے کہا کہ ’’میرے ہمراہ کیمرا مین علی وسیم کو بھی اہلکاروں کی جانب سے شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے جنہیں جائے وقوعہ سے اسپتال منتقل کیا گیا تھا‘‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ تشدد کرنے والے اہلکار کی شناخت سید حسن کے نام سے ہوئی ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ ’’واقعے کے 5 گھنٹے بعد تھانہ گلبہار میں مقدمہ درج کیا گیا جس کا نمبر  16/166 ہے ، اس ایف آئی آر میں دفعہ 324 اور 354 سمیت دیگر دفعات بھی شامل کی گئی ہیں‘‘۔

    صائمہ کنول کا کہنا تھا کہ ایف آئی آر  کے اندارج کے وقت نادرا افسران نے تھانے آکر موقف اختیار کیا کہ ’’کارِ سرکار میں مداخلت کرنا جرم ہے جس کے خلاف نادرا کی جانب سے مقدمہ درج کروایا جائے گا تاہم دفتر انتظامیہ نے اہلکار کی جانب سے تشدد کو صحیح قرار دیا‘‘۔

    سیکیورٹی اہلکار کی جانب سے خاتون اینکر پر تشدد کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر لوگوں نے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کیا اور واقعے میں ملوث اہلکار کے کو قانون کے مطابق سزا دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

     

  • جعلی شناختی کارڈ بنانیوالے نادرا کے 18 ملازمین پرمقدمات، 8 گرفتار

    جعلی شناختی کارڈ بنانیوالے نادرا کے 18 ملازمین پرمقدمات، 8 گرفتار

    اسلام آباد: جعلی شناختی کارڈ بنانے والے نادرا کے آٹھ ملازمین کو گرفتار کرلیا گیا، تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ کے حکم پر جعلی شناختی کارڈ بنانے والے موجودہ اور پچھلی حکومتوں کے ادوار میں منظم طریقہ کار کے تحت ہزاروں جعلی شناختی کارڈ جاری کرنے والوں کے خلاف ملک گیر کریک ڈاؤن شروع کیا گیا ہے۔

    اس سلسلے میں 18 نادرا اہلکاروں کیخلاف مقدمات درج کئے گئے ہیں، مقدمے کے اندراج کے بعد نادرا کے 8 ملازمین کو گرفتار کیا گیا ہے،جبکہ دیگر دس ملازمین کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

    نادرا کے گرفتار ملازمین کی نشاندہی گذشتہ تین ماہ سے جاری شناختی کارڈز کی تصدیقی مہم کے ذریعے ہوئی تھی۔

    اس حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ یہ انتہائی حساس اور قومی سلامتی کا مسئلہ ہے، نادرا کو جعل سازوں اور پاکستان کی شہریت بیچنے والوں سے پاک کردیا جائے گا، راستے میں آنے والی کوئی رکاوٹ یا سفارش قبول نہیں کی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ جعلی شناختی کارڈ بنانے والوں کیخلاف عید کے بعد دوسرا مرحلہ شروع ہوگا جس میں نادرا کے مزید اہلکاروں کی گرفتاریاں ہونگی۔ اس عمل کو چھ ماہ سے پہلے مکمل کر لیا جائے گا۔

    تیسرے مرحلے میں جعلی کارڈ بنوانے والوں کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا کہ عوام اورمیڈیا کی معاونت کا شکر گزار ہوں۔

    پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ قانونی دباؤ کے تحت تقریبا 1700 افراد نے رضا کارانہ طور پر اپنے جعلی شناختی کارڈ واپس کیے، اس سے پہلے اس قسم کی کوئی ایک مثال بھی نہیں۔

     

  • نادرا نے دیر کے باراک حسین کو امریکی صدر باراک اوباما بنادیا

    نادرا نے دیر کے باراک حسین کو امریکی صدر باراک اوباما بنادیا

    دیر: نادرا نے دیر کے رہائشی باراک حسین کو باراک اوباما بنادیا، امریکی صدر کا نام ملنے پر شہری مشکل میں پڑگیا۔

    تفصیلات کے مطابق نادرا نے دیر کے باراک حسین کو امریکی صدر باراک اوباما بنادیا، اے آر وائی نیوز نے باراک اوباماکے نام والا شناختی کارڈ حاصل کرلیا۔

    باراک حسین کا کہنا ہے نادرا کے کارنامے نے اسے مشکل میں ڈال دیا، گاؤں تو گاؤں سرکاری دستاویزات میں بھی باراک حسین کی جگہ باراک اوبامہ لکھا ہے، باراک حسین نے نادرا سے اپنی غلطی کا سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    obama-post-2

    واضح رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے شناختی کارڈ کی تصدیق کرانے کا حکم جاری کیا تھا اور نادرا کو ہدایت کی تھی کہ شناختی کارڈ کو تصدیق کرنے کا عمل چھ ماہ مکمل کیا جائے ۔

    چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ کیا عوام شناختی کارڈ کے لیے قطاروں میں کھڑی ہورہی ہے جو مجھ پر تنقید کی جارہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کو قطاروں میں کھڑا نہیں کیا جائے گا۔


    NADRA gives Dir’s resident name of US President… by arynews

     

  • نادرا میں کرپٹ لوگ انتخابی دھاندلی میں ملوث ہیں، عبدالعلیم خان

    نادرا میں کرپٹ لوگ انتخابی دھاندلی میں ملوث ہیں، عبدالعلیم خان

    لاہور: تحریک انصاف کے رہنما عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ نادرا میں کرپٹ لوگ انتخابی دھاندلی میں ملوث ہیں۔ وزیر داخلہ نادرا میں موجود کرپٹ عناصر کا اعتراف کرکے ان کے موقف کی تائید کر رہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں واٹر فلٹر پلانٹ کی افتتاحی تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ ٹی او آرز میں سے وزیراعظم نواز شریف کا نام نہیں نکلے گا وہ سب سے پہلے جواب دہ ہیں۔

    علیم خان نے کہا کہ حکومت احتساب سے فرار چاہتی ہے، ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ وزیر دفاع خواجہ آصف کے حلقے کا بھی وہی انجام ہوگا جو سردار ایاز صادق کے حلقے کا ہوا تھا۔

    تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور حکومت نے جعلی الیکشن ہی کرانے ہیں تو اس سے بہتر ہے کہ ملک میں آمریت کا نظام ہو، عوام ووٹ کسی کو ڈالتے ہیں اور جیت کسی اور کی ہوتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چودھری نثار کے نادرا کے بارے میں انکشافات تحریک انصاف کے ان الزامات کی تائید ہیں کہ نادرا میں کرپٹ لوگ انتخابی دھاندلی میں ملوث ہیں۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے نادرا کے کر پٹ عناصر کو کیفر کردارتک پہنچائیں۔

    ایک سوال کے جواب میں علیم خان نے کہا کہ این اے 122 میں بائیس ہزار ووٹوں کا ہیر پھیر کیا گیا،چار ہزار ووٹ حلقے سے باہر غیرقانونی طور پر منتقل کیے گئے۔

     

  • اسلام آباد سےجعلی شناختی کارڈ بنانے والے 7 ملزمان گرفتار

    اسلام آباد سےجعلی شناختی کارڈ بنانے والے 7 ملزمان گرفتار

    اسلام آباد : قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے جعلی پاکستانی شناختی کارڈ بنانے والے 7 غیر ملکیوں کو گرفتار کرلیا۔

    ذرائع کے مطابق جعلی نادرا فارم کی تصدیق کرنے میں ملوث 3 افراد کو بھی گرفتار کیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار افراد میں راولپنڈی سے سابق ناظم طارق کیانی بھی شامل ہیں۔

    گرفتار نادرا اہلکار افغان باشندوں کو جعلی شناختی کارڈز کے اجراء میں ملوث ہیں۔

    جعلی شناختی کارڈز بنانے میں گرفتار ملزمان میں ظفر خان،شیرعلی خان،مومن خان،گل مرجان خان،گل رحمان خان،ظاہر خان اور چوہدری عبدالحمید خان شامل ہیں۔

  • پاکستان میں اچھا کام کرنے والوں کو مشکل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، چوہدری نثار

    پاکستان میں اچھا کام کرنے والوں کو مشکل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، چوہدری نثار

    ٹیکسلا: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ تمام جماعتوں سے مشاورت کے بعد کراچی میں آپریشن شروع کیا گیا ہے۔2015 کا کراچی 2013 سے مختلف ہے۔

    ٹیکسلا کے قریب اسپتال کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اب تک دو سو سے زائد ملازمین کو جعلی شناختی کارڈ زکے معاملے میں برطرف اور گرفتار کیا گیا ہے۔جعلی شناختی کارڈز کے اجرا کی تحقیقات جاری ہیں۔ گذشتہ دور حکومت میں لاکھوں جعلی شناختی کارڈز جاری کیے گئے ۔ پاکستان میں اچھا کام کرنے والوں کو مشکل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ غیر ملکی مہاجرین کے قیام کا فیصلہ تحقیقات کے بعد کیا جائے گا اور جعلی شناختی کارڈز کے اجرا کے معاملے کی تہہ تک جائیں گے۔ بلدیاتی انتخابات میں امن وامان برقرار رکھنے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کا کردار قابل تحسین ہے۔ پانچ دسمبر تک سیکورٹی کی موجودہ صورتحال کو برقرار رکھا جائے گا۔

    چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ وہ کراچی میں میڈیا پر ہونے والے حملوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

  • زلزلہ متاثرین کو ہنگامی بنیادوں پر شناختی کارڈ جاری کئے جائیں، چوہدری نثار

    زلزلہ متاثرین کو ہنگامی بنیادوں پر شناختی کارڈ جاری کئے جائیں، چوہدری نثار

    اسلام آباد: وزیر داخلہ چوہدری نثار نے چیرمین نادرا کو خیبر پختونخوامیں زلزلہ متاثرین کے لیے ہنگامی بنیادوں پر امدادی اقدامات فراہم کرنے کی ہدایت کر دی۔

     وفاقی وزیر داخلہ چوہدری علی خان نثار نے نادرا عملے اور موبائل وین کو متاثرہ مضافاتی اضلاع میں متاثرہ افراد کو مفت کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ جاری کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    وزیر داخلہ چوہدری نثارنے متاثرہ علاقوں میں قائم نادرا کے تمام رجسٹریشن سنٹرزکو مطلع کیا گیا ہےکہ وہ ہنگامی بنیادوں پر کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ لوگوں کو فراہم کریں جبکہ ڈوپلیکیٹ کارڈ بنانے کے لیے کسی قسم کی دستاویزات طلب نہیں کی جائےگی۔

    زلزلے سے متاثرہ فرد کسی بھی نادرا رجسٹریشن آفس یا موبائل وین اور مین پیک یونٹ کو اپنےکارڈ کے حصول کی درخواست دے سکتا ہے۔

    چئرمین نادرا نے ڈی جی پشاور کو صوبہ بھر میں آپریشنل کاروائیوں کی نگرانی کرنے کی بھی ہدایات جاری کر دیں، نادرا نے ابتدائی طور پر جدید ترین کمپیوٹرائزڈ سسٹم سے لیس 10موبائل رجسٹریشن وینزاور 15 مین پیک یونٹ متاثرہ علاقوں میں رجسٹریشن کے لئے مقرر کر دیئے ہیں۔