Tag: NADRA

نادرا پاکستان کا ایک خودمختار اور آزاد ادارہ ہے جو حکومت کے اندرونی سیکریٹری کے زیر انتظام کام کرتی ہے۔ یہ تمام پاکستانی شہریوں کے حساس رجسٹریشن ڈیٹا بیس کو قانونی طور پر منظم کرتی ہے۔

NADRA کا قیام 10 مارچ 2000 کو کیا گیا تھا، جب 1973 کے آئین کے تحت قائم کردہ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف رجسٹریشن پاکستان کو نیشنل ڈیٹا بیس آرگنائزیشن (این ڈی او) کے ساتھ ضم کر دیا گیا تھا۔ این ڈی او حکومت پاکستان کے وزارت داخلہ کے تحت ایک منسلک محکمہ تھا جسے 1998 کی مردم شماری کے لیے بنایا گیا تھا۔

شناختی کارڈ سے متعلق خبریں

NIC, NICOP، FRC, B-Form process information and news in Urdu- Pakistan- NADRA Information in Urdu

  • چند منٹوں میں  ڈیجیٹل شناختی کارڈ حاصل کرنے کا طریقہ

    چند منٹوں میں ڈیجیٹل شناختی کارڈ حاصل کرنے کا طریقہ

    کراچی : چند منٹوں میں ڈیجیٹل شناختی کارڈ حاصل کرنے کا طریقہ سامنے آگیا ، اس کے لیے کسی دفتر جانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    نادرا شاختی کارڈ، ب فارم، فیملی رجسٹریشن سرٹیفیکٹ سے متعلق معلومات

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کی جانب ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے ڈی میٹیریلائزڈ آئی ڈی کارڈ (Dematerialized ID Card) کا نظام متعارف کرادیا ہے، جس کے ذریعے شہری اب اپنا قومی شناختی کارڈ (CNIC) ڈیجیٹل شکل میں حاصل کرسکیں گے۔

    نادرا کی "پاک آئی ڈی” (Pak ID) موبائل ایپ کے ذریعے چند منٹوں میں محفوظ ڈیجیٹل شناختی کارڈ حاصل کیا جاسکتا ہے، اس کے لیے کسی دفتر جانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    ڈی میٹیریلائزڈ آئی ڈی کیا ہے؟


    یہ قومی شناختی کارڈ کا ڈیجیٹل ورژن ہے جو محفوظ طریقے سے "پاک آئی ڈی” ایپ میں رکھا جاتا ہے۔ یہ بالکل فزیکل کارڈ کی طرح کام کرتا ہے اور اسے بینکنگ، سم رجسٹریشن اور سرکاری امور سمیت مختلف خدمات کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    ڈیجیٹل شناختی کارڈ حاصل کرنے کا طریقہ


    گوگل پلے اسٹور یا ایپل ایپ اسٹور سے "Pak ID” ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

    موبائل نمبر کے ذریعے رجسٹریشن کریں اور او ٹی پی سے تصدیق کریں۔

    لاگ ان کر کے ڈی میٹیریلائزڈ شناختی کارڈ کے لیے درخواست دیں۔

    ضروری دستاویزات اور تصویر اپ لوڈ کریں (اگر درکار ہو)۔

    فوری طور پر اپنا محفوظ ڈیجیٹل شناختی کارڈ حاصل کریں۔

    ڈی میٹیریلائزڈ شناختی کارڈ کے فوائد


    فوری رسائی: فزیکل کارڈ کا انتظار نہیں کرنا پڑے گا۔

    محفوظ اور مستند: نادرا کی جانب سے اینکرپٹڈ اور ویری فائیڈ۔

    سہولت: ہر وقت اور ہر جگہ موبائل سے دستیاب۔

    ماحول دوست: پلاسٹک کارڈ پر انحصار کم ہوگا۔

    ماہرین کے مطابق "پاک آئی ڈی” ایپ کے اجراء کے بعد پاکستان ڈیجیٹل مستقبل کی طرف بڑھ رہا ہے، جہاں شہری اپنی شناخت باآسانی اور محفوظ انداز میں اپنے موبائل فون پر ساتھ رکھ سکیں گے

    NADRA- CNIC, NICOP, FRC Information Portal

  • شناختی کارڈ کی تجدید گھر بیٹھے کروانے کا مکمل طریقہ

    شناختی کارڈ کی تجدید گھر بیٹھے کروانے کا مکمل طریقہ

    شناختی کارڈ کی تجدید گھر بیٹھے آن لائن پاک موبائل آئی ڈی کے ذریعے کروانا آسان ہوگیا۔

    نادرا کی پاک آئی ڈی موبائل ایپ کے ذریعے اپنے شناختی کارڈ کی تجدید بروقت کروائیں، اپنے موبائل فون پر پاک آئی ڈی موبائل ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

    NADRA- CNIC, FRC, B-Form, NICOP Information Portal

    اکاؤنٹ رجسٹر کرکے لاگ ان کریں، اسکرین پر اپلائی آئی ڈی کارڈ پر کلک کریں۔ اپنے لیے مائی سیلف اور فیملی ممبر جیسے ماں، باپ، شریک حیات، بہن، بھائی یا بیٹی کے لیے مائی بلڈ ریلیٹیو منتخب کریں۔

    یاد رہے کہ آپ کا فیملی ممبر جس کی درخواست کے لیے اپلائی کیا جارہا ہے وہ خود موجود ہونا چاہیے۔

    یہ پڑھیں: شناختی کارڈ میں نام تبدیل کروانے کا آسان طریقہ

    اگلی اسکرین پر ری نیو پر کلک کریں جس کے بعد ایپلی کیشن تفصیلات کی اسکرین ظاہر ہوگی پھر ویریفائی فنگر پرنٹس پر کلک کریں، اگر اپنے لیے اپلائی کررہے ہیں تو انگلیوں یا انگوٹھے کی تصدیق کریں، اگر بلڈ ریلیٹیو کے لیے اپلائی کررہے ہیں تو اس کی انگلیوں یا انگوٹھے کی تصدیق کریں۔

    انگلیوں اور یا انگوٹھے کی تصدیق دیے گئے طریقہ کار کے مطابق مکمل کریں اور نیکسٹ پر کلک کریں، فوٹو گراف کی اسکرین کھلے گی کیپچر پر کلک کریں۔

    اگر آپ اپنے لیے اپلائی کررہے ہیں تو اپنی تصویر لیں، اگر دیگر بلڈ ریلیٹیو کے لیے کررہے ہیں تو اس کی تصویر لیں، فوٹو بغیر عینک کے سفید بیک گراؤنڈ کے ساتھ کیپچر کریں۔خیال رہے آپ کا چہرہ کیمرے کی اسکرین پر موجود فیس شیپ کے دائرے کے اندر رہے۔

    فوٹو کیپچر کرنے کے بعد اپلائی پر کلک کرکے پھر ’ڈن‘ پر کلک کریں۔ اس کے بعد ایپلیکیشن کی تفصیلات ظاہر ہوں گی۔

    مطلوبہ تفصیلات فراہم کرکے پراسیسنگ کیٹگری کا انتخاب کریں، ایگزیکٹو کیٹگری میں فیس کی ادائیگی کے بعد شناختی کارڈ سات دنوں میں ترسیل ہوگا۔ارجنٹ کیٹیگری میں فیس کی ادائیگی کے بعد شناختی کارڈ 12 دنوں میں موصول ہوگا، نارمل کیٹیگری میں شناختی کارڈ 30 دن میں ملے گا۔

    مزید تفصیلات کے لیے ویڈیو دیکھیں

    نادرا شاختی کارڈ، ب فارم، فیملی رجسٹریشن سرٹیفیکٹ سے متعلق معلومات

  • شناختی کارڈ میں نام تبدیل کروانے کا آسان طریقہ

    شناختی کارڈ میں نام تبدیل کروانے کا آسان طریقہ

    اسلام آباد (13 اگست 2025): نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے شہریوں کو شناختی کارڈ میں نام تبدیل یا ترمیمی کروانے کا طریقہ بتا دیا۔

    نادرا شاختی کارڈ، ب فارم، فیملی رجسٹریشن سرٹیفیکٹ سے متعلق معلومات

    مطلوبہ دستاویزات

    • یونین کونسل یا کنٹونمنٹ بورڈ سے جاری شدہ کمپیوٹرائزڈ پیدائش سرٹیفکیٹ جس میں تبدیل شدہ نام درست درج ہو
    • یا نادرا کا وضع کردہ حلف نامہ (بے فارم کیلیے سی 1، شناختی کارڈ کیلیے سی 2)
    • مذہب تبدیلی کی صورت میں دارالفتاہ کا جاری سرٹیفکیٹ
    • تیار مکمل کریں اور نادرا دفتر تشریف لے جائیں

    پہلا مرحلہ: ٹوکن حاصل کریں

    دوسرا محلہ: بائیو میٹرک تصدیق

    تیسرا مرحلہ: ڈیٹا انٹری (اپنے کوائف درست کر کے درج کروائیں، انگلیوں کے نشانات اور تصویر بنوائیں)

    چوتھا مرحلہ: درخواست کی منظوری (شناختی کارڈ میں ترمیم کیلیے درخواست فارم کی تصدیق یعنی Attestation کروانے کی ضرورت نہیں ہے)

    پانچواں مرحلہ: فیس کی ادائیگی (درخواست منظور ہونے کے بعد آپ کے دیے ہوئے موبائل نمبر پر منظوری کا پیغام آئے گا، مطلوبہ کیٹیگری کے مطابق نادرا دفتر یا آن لائن فیس جمع کروائیں)

    ایگزیکٹو کیٹیگری کی فیس 2500 روپے (ڈیلیوری 7 دن میں)

    ارجنٹ کیٹیگری کی فیس 1500 روپے (ڈیلیوری 15 دن میں)

    نارمل کیٹیگری کی فیس 750 روپے (ڈیلیوری 30 دن میں)

    آخری مرحلہ: اپنی کیٹیگری کے مطابق مدت پوری ہونے پر اسی نادرا دفتر سے قومی شناختی کارڈ وصول کریں۔

  • نادرا کا جشن آزادی پر دفاتر کے حوالے سے اہم اعلان

    نادرا کا جشن آزادی پر دفاتر کے حوالے سے اہم اعلان

    نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے وفاقی دارالحکومت میں دفاتر دو روز بند رکھنے کا اعلان کردیا۔

    نادرا کی جانب سے جاری کردہ پوسٹ کے مطابق اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے جشن آزادی کی خصوصی تقریبات کے سلسلے میں دارالحکومت اسلام آباد میں 13 اگست 2025 بروز بدھ کو مقامی تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ 14 اگست کو جشن آزادی کے سلسلے میں ملک بھر میں عام تعطیل ہے۔

    لہٰذا اسلام آباد میں واقع نادرا کے تمام دفاتر 13 اور 14 اگست بروز بدھ اور جمعرات بند رہیں گے۔

    یہ پڑھیں: نادرا نے شہریوں کی بڑی مشکل آسان کردی

    نادرا کے مطابق چوبیس گھنٹے کام کرنے والے دفاتر 12 اور 13 اگست کی درمیانی شب 12 بجے سے 15 اگست بروز جمعہ کی صبح 8 بجے تک بند رہیں گے۔

    عوام کو نادرا کی خدمات آن لائن پاک آئی ڈی موبائل ایپ کے ذریعے دستیاب ہوں گی۔

  • گھر بیٹھے نادرا میں پیدائش اور وفات کے آن لائن اندراج کا آغاز

    گھر بیٹھے نادرا میں پیدائش اور وفات کے آن لائن اندراج کا آغاز

    اسلام آباد (12 اگست 2025): نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے پیدائش اور وفات کیلیے یونین کونسل کے چکر لگانے والے شہریوں کی بڑی مشکل حل کر دی۔

    نادرا نے ڈیجیٹل پاکستان کی جانب ایک اور انقلابی اقدام اٹھاتے ہوئے شہریوں کی آسانی کیلیے پیدائش اور وفات کے آن لائن اندراج کا آغاز کر دیا۔

    نادرا شاختی کارڈ، ب فارم، فیملی رجسٹریشن سرٹیفیکٹ سے متعلق معلومات

    جی ہاں، شہری اب گھر بیٹھے نادرا کی پاک آئی ڈی موبائل ایپ کے ذریعے متعلقہ یونین کونسل میں پیدائش اور وفات کی آن لائن اندراج کی سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔

    ابتدائی مرحلے میں یہ سہولت درج ذیل اضلاع میں فراہم کر دی گئی ہے:

    چکوال (71 یونین کونسلز)

    جہلم (44 یونین کونسلز)

    ننکانه صاحب (65 یونین کونسلز)

    نادرا کا کہنا ہے کہ مرحلہ وار پروگرام کے تحت بہت جلد یہ سہولت پاکستان بھر میں فراہم کر دی جائے گی۔

    NADRA- CNIC, NICOP, FRC Information Portal

  • پہلی بار شناختی کارڈ بنوانے کا مکمل طریقہ

    پہلی بار شناختی کارڈ بنوانے کا مکمل طریقہ

    اگر آپ پہلی بار شناختی کارڈ بنوا رہے ہیں تو اس کا مکمل طریقہ جان لیں۔

    پہلا شناختی کارڈ ذمہ دار شہری بننے کی پہلی سیڑھی ہوتا ہے، 18 سال عمر ہونے پر اپنا 14 ہندسوں والا شناختی کارڈ بنوائیں اور اپنی شناخت منوائیں۔

    مطلوبہ دستاویزات

    والدین یا بہن بھائیوں کے شناختی کارڈ ہونا چاہیے، لے پالک یا لاوارث ہونے کی صورت میں قانونی سرپرست اور سرپرستی کا قانونی ثبوت ہو۔

    ب فارم یا یونین کونسل، کنٹونمنٹ بورڈ سے جاری شدہ بچے کا کمپیوٹرائزڈ پیدائش سرٹیفکیٹ یا نیچرلائزیشن، سٹیزن شپ سرٹیفکیٹ اپنے ساتھ لائیں۔

    پہلا مرحلہ ٹوکن حاصل کریں اور اپنی باری کا انتظار کریں، دوسرا مرحلہ باری آنے پر بائیو میٹرک تصدیق کے لیے کاؤنٹر پر تشریف لے جائیں، اس کے بعد والدین یا بہن بھائیوں میں سے کسی ایک کی بائیومیٹرک تصدیق کروائیں۔

    تیسرا مرحلہ ڈیٹا انٹری کا ہوتا ہے، اس دوران اپنے کوائف درج کروائیں، انگلیوں کے نشانات اور تصویر بنوائیں، فارم کا پرنٹ لے کر اپنے کوائف چیک کریں اور اگر کوئی غلطی ہو تو درست کروالیں۔

    یہ پڑھیں: نادرا نے پاک آئی ڈی موبائل ایپ کا نیا ورژن متعارف کروادیا

    چوتھا مرحلہ فارم کی تصدیق ہے، والدین یا بہن بھائیوں میں سے کسی ایک کی بائیومیٹرک تصدیق کروائیں، بصورت دیگر نادرا درخواست فارم گزیٹیڈ افسر یا عوامی نمائندے سے تصدیق کروائیں۔

    قانونی سرپرست والے کیس میں نادرا درخواست فارم گزیٹیڈ افسر یا عوامی نمائندے سے تصدیق کروانا لازم ہے اور ساتھ قومی شناختی کارڈ کا حامل ایک گواہ بمعہ نادرا وضع کردہ حلف نامہ ’بی‘ بھی پیش کرنا ضروری ہے۔

    پانچواں مرحلہ فائنل انٹرویو ہوتا ہے جس میں نادرا درخواست ملنے کے بعد آفس انچارج الفا، بیٹا اور گاما فیملی ممبران کے بارے کچھ سوالات کرے گا جس کا جواب دینا لازمی ہے۔

    NADRA- CNIC, NICOP, FRC Information Portal

    فیس کی ادائیگی

    درخواست منظور ہونے کے بعد آپ کے دیے ہوئے موبائل فون نمبر پر منظوری کا پیغام آئے گا، مطلوبہ کیٹیگری کے مطابق نادرا دفتر یا پھر آن لائن فیس جمع کروائیں، ایگزیکٹو کیٹگری میں 7 دن کے اندر شناختی کارڈ بنوانے کی فیس 2500 روپے ہے، ارجنٹ کیٹیگری میں 15 دن کے اندر ملنے والے شناختی کارڈ کی فیس 1500 روپے جبکہ نارمل کیٹیگری 30 دن کے اندر شناختی کارڈ حاصل کرنے کے لیے 750 روپے جمع کروانے ہوں گے۔

    کیٹیگری کے مطابق مدت پوری ہونے پر نادرا دفتر سے رسید دکھا کر شناختی کارڈ وصول کریں۔

  • نیا اسمارٹ پی او سی کارڈ کیسے حاصل کریں؟

    نیا اسمارٹ پی او سی کارڈ کیسے حاصل کریں؟

    نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے نیا اسمارٹ پاکستان اوریجن (پی او سی) کارڈ بنوانے کا آسان طریقہ بتا دیا۔

    کیا آپ پاکستان اوریجن کارڈ (پی او سی) بنوانا چاہتے ہیں؟ اگر ہاں تو پھر مکمل مرحلہ وار رہنمائی کے لیے ویڈیو دیکھیں اور آن لائن فارم پر کرنے سے لے کر گھر پر کارڈ وصول کرنے تک مکمل طریقہ کار جانیں۔

    پاکستان اوریجن کارڈ ان افراد کے لیے جو اپنی پاکستانی شہریت چھوڑ کر دوسرے ملک کی شہریت حاصل کرچکے ہیں، جو غیرملکی شہری ہیں اور ان کے والدین، یا دادا، دادی، نانا، نانی پاکستانی شہری ہیں یا تھے، جن کے قریبی رشتے دار بہن، بھائی، خالہ، پھوپھو، ماموں، چچا، پاکستانی شہری ہیں یا تھے۔

    پی او سی ان کے افراد کے لیے بھی ہے جو غیرملکی شہری ہیں اور کسی پاکستانی یا سابق پاکستانی شہری سے شادی شدہ ہیں۔

    درخواست کا طریقہ کار

    پہلی مرتبہ پی او سی حاصل کرنے کے لیے آپ نے اپنے اہلخانہ جیسے ماں، باپ، بہن، بھائی، بیٹا یا بیٹی کے پاک آئی ڈی اکاؤنٹ کے ذریعے اپلائی کرنا ہے، پاک آئی ڈی اکاؤنٹ پر لاگ ان کریں۔

    اسکرین پر اپلائی آئی ڈی کارڈ کے آپشن پر کلک کریں، آپ اپنے خونی رشتے جس کا پاک آئی ڈی پر اکاؤنٹ موجود ہو اس کے ذریعے اپلائی کریں گے۔

    نئے پی او سی کے لیے ’مائی بلڈ ریلیٹیو، کے آپشن کا انتخاب کرکے ’نو‘ پر کلک کریں، اور نیو پی او سی منتخب کرکے نیکسٹ پر کلک کریں، ویڈیو میں مکمل طریقہ کار ملاحظہ کریں۔

    درخواست کسی قریبی خاندانی رکن کے نادرا اکاؤنٹ کے ذریعے جمع کرانا۔

    کارڈ کے لیے پروسیسنگ کا وقت مختلف ہے: ایگزیکٹو کیٹیگری کے لیے 7 دن، ارجنٹ کیٹیگری کے لیے 12 دن، اور نارمل کیٹیگری کے لیے 30 دن ہے۔

    ذاتی تفصیلات، ایک تصویر، بائیو میٹرکس، اور دستخط فراہم کرنا ہوگا۔ اپنے خاندان، پتے، تعلیم، اور پیشے کے بارے میں معلومات دینا ہوں گی۔

    ایک گواہ کی تفصیلات فراہم کرنا اور معاون دستاویزات اپ لوڈ کرنا ہوگی۔

    درخواست جمع کرانے کے بعد، نادرا اس کا جائزہ لے گا، منظوری اور ادائیگی کے بعد، کارڈ فراہم کردہ پتے پر پہنچا دیا جائے گا۔

  • نائیکوپ (NICOP) بنوانے کا آسان طریقہ- اوورسیز پاکستانیوں کے لئے اہم خبر

    نائیکوپ (NICOP) بنوانے کا آسان طریقہ- اوورسیز پاکستانیوں کے لئے اہم خبر

    اگر آپ پاکستانی ہیں اور بغرض تعلیم روزگار یا مستقل رہائش کے لیے بیرون ملک جانا چاہتے ہیں تو روانگی سے قبل اپنا نائیکوپ ضرور بنوا لیں۔

    نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے تعلیم روزگار یا مستقل رہائش کے لیے بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ پاکستان سے روانگی سے قبل اوور سیز پاکستانیوں کا قومی شناختی کارڈ (نائیکوپ) بنوانا ہرگز نہ بھولیں۔

    وہ پاکستانی جو اسمارٹ شناختی کارڈ یا بغیر چپ والے شناختی کارڈ رکھتے ہیں وہ انہیں نائیکوپ میں تبدیل کرا سکتے ہیں۔

    نائیکوپ بنوانے کا آسان طریقہ:

    نائیکوپ کسی بھی نادرا رجسٹریشن سینٹر پر جا کر بنوایا جا سکتا ہے تاہم اس کے لیے کچھ دستاویزات کا ہونا ضروری ہے۔

    درخواست دہندہ کے پاس اسمارٹ شناختی کارڈ یا بغیر چپ والا شناختی کارڈ، پاکستانی یا غیر ملکی پاسپورٹ یا رہائشی اجازت نامہ یا کام کا اجازت نامہ (ورک پرمٹ)، سفری دستاویزات کا ہونا ضروری ہے۔

    مذکورہ دستاویزات کے ساتھ آپ کسی بھی نادرا سینٹر پر تشریف لے جائیں جہاں آپ کی بائیو میٹرک تصدیق کی جائے گی۔ اگلے مرحلے میں ڈیٹا انٹری میں اپنے کوائف درج کرائیں، انگلیوں کے نشانات دیں اور تصویر بنوائیں۔

    چوتھے مرحلے میں فارم کی تصدیق کوئی خونی رشتہ دار یا گزیٹڈ افسر اور عوامی نمائندہ کر سکتا ہے۔ پانچویں مرحلے میں نادرا آفس انچارج آپ کی درخواست کی منظوری دے گا۔

    اگر آپ کی درخواست منظور ہو گئی تو آپ کے دیے ہوئے موبائل نمبر پر منظوری کا میسج آئے گا جس کے بعد آپ مطلوبہ کٹیگری کے مطابق کسی بھی نادرا دفتر میں یا آن لائن فیس جمع کرا سکتے ہیں۔

    نائیکوپ کتنی مدت میں بنے گا؟

    نادرا نے اس کے لیے تین کٹیگری مقرر کی ہیں اور ہر کٹیگری کی فیس الگ الگ ہے۔

    ایگزیکٹو کٹیگری میں نائیکوپ 7 دن میں، ارجنٹ کٹیگری میں 15 دن جب کہ نارمل کٹیگری میں 30 دن کے اندر بنوایا جا سکتا ہے۔

    اپنی کٹیگری کے مطابق مدت پوری ہونے پر کسی بھی نادرا دفتر سے اپنا اوور سیز پاکستانی کا شناختی کارڈ (نائیکوپ) حاصل کر سکتے ہیں۔

    نائیکوپ کی فیس ہر ملک کے لیے شرح تبادلہ کی بنیاد پر مقرر کی جاتی ہے جس کی تفصیل نادرا ویب سائٹ پر دیکھی جا سکتی ہے۔

    نائیکوپ سے متعلق مزید تفصیلات جاننے کے لیے نادرا کی جانب سے جاری کردہ یہ ویڈیو دیکھیں۔

  • نادرا نے پاک آئی ڈی موبائل ایپ کا نیا ورژن متعارف کروادیا

    نادرا نے پاک آئی ڈی موبائل ایپ کا نیا ورژن متعارف کروادیا

    نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا)  نے پاک آئی ڈی موبائل ایپ کا نیا ورژن متعارف کروا دیا۔

    نادرا نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا ہے کہ موبائل ایپ پاک آئی ڈی کا نیا ورژن پہلے سے کہیں تیز تر اور بہتر ہے۔

    نئی خصوصیات اور سہولیات کی بدولت موبائل ایپ کا استعمال انتہائی آسان ہے جس میں آپ کو درخواست شروع کرتے وقت چہرے کے ذریعے بائیومیٹرک کی تصدیق کی سہولت میسر ہوگی۔

    خاندان کے افراد کی تفصیل دیکھنے کے لیے بائیو میٹرک تصدیق کی ضرورت ختم ہوگئی، نادرا سینٹر مٰں اپائنمنٹ بکنگ، ٹریکنگ آئی ڈی چیک کرنے کی سہولت ہوگی۔

    نادرا موبائل ایپ کا نیا ورژن ڈاؤن لوڈ کریں اور نئی سہولیات سے فائدہ اٹھائیں۔

  • ویزا پروسیسنگ کے لیے فیملی رجسٹریشن فیس کتنی ہے؟

    ویزا پروسیسنگ کے لیے فیملی رجسٹریشن فیس کتنی ہے؟

    فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ (ایف آر سی) نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن سینٹر (نادرا) کی جانب سے جاری کیا جاتا ہے، سرکاری دستاویز کسی فرد کی خاندانی ساخت کی تصدیق کرتی ہیں۔

    یہ دستاویز پاکستان میں وراثت کے معاملات، ویزا پروسیسنگ یا دیگر معاملات کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ نادرا کے مطابق، ایف آر سی بنیادی طور پر سفارت خانے سے متعلقہ معاملات کے لیے استعمال ہوتا ہے اور یہ قانونی دستاویز کے طور پر کام نہیں کر سکتا۔

    بیرون ملک مقیم پاکستانی جو اپنے اہل خانہ کو اس ملک میں مدعو کرنا چاہتے ہیں جہاں وہ قیام پذیر ہیں، انہیں ویزا پروسیسنگ کے لیے ایف آر سی جمع کرانے کی ضرورت ہے۔

    ایف آر سی کی مختلف قسمیں ہیں اور آپ کو اسے شادی کے ذریعے حاصل کرنے کی ضرورت ہے جس میں آپ کے شریک حیات اور بچوں کی تفصیلات شامل ہیں۔

    ایف آر سی کے اہل ہونے کے لیے خاندان کے تمام افراد کا نادرا میں رجسٹرڈ ہونا ضروری ہے اور ان کے پاس 13 ہندسوں کا درست شناختی نمبر ہونا چاہیے۔ اگر خاندان کا کوئی فرد رجسٹرڈ نہیں ہے، تو ان کی معلومات ایف آر سی میں ظاہر نہیں ہوگی۔

    ایف آر سی کے لیے درخواست کیسے دیں۔

    آپ اپنے ایف آر سی کے لیے دو طریقوں سے درخواست دے سکتے ہیں:

    شادی کے ذریعے ایف آر سی کے لیے، آپ کو قریب ترین این آر سی پر جانا ہوگا اور ان اقدامات پر عمل کرنا ہوگا، اگر بچے 18 سال سے کم عمر ہیں تو ان کی موجودگی لازمی ہے۔

    ایک ٹوکن حاصل کریں۔

    نابالغوں کی تصاویر لی جائیں گی۔

    آپ کا ڈیٹا درج کیا جائے گا اور اس کا جائزہ لیا جائے گا۔

    آپ کی ایف آر سی پرنٹ کر کے حوالے کر دی جائے گی۔

    اگر بچوں کی عمر 18 سال یا اس سے زیادہ ہے تو جاری کرنے سے پہلے صرف آپ کا ڈیٹا درج کیا جائے گا اور اس کا جائزہ لیا جائے گا۔

    ایک ٹوکن حاصل کریں۔

    بچے کی تصویر لی جائے گی۔

    آپ کا ڈیٹا درج کیا جائے گا اور اس کا جائزہ لیا جائے گا۔

    آپ کی ایف آر سی پرنٹ کر کے حوالے کر دی جائے گی۔

    پاک شناختی موبائل ایپ:

    آپ پاک شناختی موبائل ایپ کے ذریعے آن لائن ایف آر سی کے لیے درخواست دے سکتے ہیں اور ای میل کے ذریعے ڈیجیٹل کاپی حاصل کر سکتے ہیں۔ یہ ایک آسان آپشن ہے جو آپ کو کہیں سے بھی اپلائی کرنے کی اجازت دیتا ہے اور اپنی ایف آر سی کو آپ کے پاس پہنچا دیتا ہے۔

    شادی کے ذریعے ایف آر سی کے لیے درکار دستاویزات

    شریک حیات اور بچوں کے 13 ہندسوں کے شناختی نمبر (سی آر سی/سی این آئی سی/نائیکوپ/پی او سی)۔

    نادرا کے ریکارڈ کے مطابق نام کے ہجے درست کریں۔

    18 سال سے کم عمر کے خاندان کے افراد کی تصاویر۔

    غیر رجسٹرڈ یا نامکمل ریکارڈ ایف آر سی میں ظاہر نہیں ہوں گے۔ اگر ضروری ہو تو شناختی کارڈ اپ ڈیٹ کریں۔

    اگر خاندان میں کوئی پی او سی ہولڈر موجود ہے، تو انہیں لازمی طور پر درخواست دینی چاہیے اور دوسرے اراکین کو بطور رشتہ دار شامل کرنا چاہیے۔

    شادی کے ذریعے ایف آر سی کے لیے نادرا کی فیس

    شادی کے ذریعے ایف آر سی کی فیس 1000 روپے ہے اور دستاویز اسی دن جاری کی جاتی ہے۔