نادرا پاکستان کا ایک خودمختار اور آزاد ادارہ ہے جو حکومت کے اندرونی سیکریٹری کے زیر انتظام کام کرتی ہے۔ یہ تمام پاکستانی شہریوں کے حساس رجسٹریشن ڈیٹا بیس کو قانونی طور پر منظم کرتی ہے۔
NADRA کا قیام 10 مارچ 2000 کو کیا گیا تھا، جب 1973 کے آئین کے تحت قائم کردہ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف رجسٹریشن پاکستان کو نیشنل ڈیٹا بیس آرگنائزیشن (این ڈی او) کے ساتھ ضم کر دیا گیا تھا۔ این ڈی او حکومت پاکستان کے وزارت داخلہ کے تحت ایک منسلک محکمہ تھا جسے 1998 کی مردم شماری کے لیے بنایا گیا تھا۔
شناختی کارڈ سے متعلق خبریں
NIC, NICOP، FRC, B-Form process information and news in Urdu- Pakistan- NADRA Information in Urdu
ترجمان نادرا نے کہا ہے کہ وراثتی جائیداد پر درخواست ملک بھر میں نادرا مراکز پر جمع کرائی جا سکتی ہے۔
ترجمان کے مطابق نادرا کے 186 جانشینی سہولت مرکز ہر صوبے کی درخواستیں وصول کریں گے یہ مراکز اسلام آباد، پنجاب، سندھ، بلوچستان، کےپی، گلگت بلتستان میں قائم ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ متعلقہ مراکز کو نئے طریقہ کار کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
نادرا صارفین کو سہولت فراہم کرنے کیلئے عدالت کا بڑا حکم
سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے نادرا حکام کو وراثتی سرٹیفکیٹ کے اجرا کی فیس وصولی کی مشروط اجازت دیدی گئی۔
عدالت نے کہا کہ وراثت کیلئے قانونی ورثا نادرا سمیت مختلف اداروں سے رجوع کرتے ہیں، نادرا کی کمیٹی 10 لاکھ روپے مالیت کی وراثت پر پینل فیس نہ عائد کرے۔
سندھ ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ 10 لاکھ تک کی وراثت کیلئے 2 ہزار روپے سے زائد فیس وصول نہ کی جائے، 10 لاکھ سے زائد کی وراثت پر مختلف کیٹیگریز بنائی جاسکتی ہیں۔
عدالت نے کہا کہ ایک لاکھ روپے تک کی وراثت پر فیس صرف ایک ہزار روپے وصول کی جائے، کمیٹی کی تشکیل اور سفارشات کا عمل دو ماہ میں مکمل کیا جائے۔
تاہم نادرا نے اس کا نیا ورژن لانچ کیا ہے جس میں مزیر خصوصیات اور سہولیات شامل ہیں۔ اب نادرا سنٹر کی اپائنٹمنٹ بک کرائیں، ٹریکنگ آئی ڈی چیک کریں اور بائیو میٹرک تصدیق ہو یا خاندان کے افراد کی تفصیل سب کچھ پہلے سے زیادہ سہل اور آسان بنا دی گئی۔
نادرا نے پاک آئی ڈی موبائل ایپ کو زیادہ مؤثر اور باسہولت بنانے کیلیے اس میں نئی اپ ڈیٹس، نئے فیچرز اور نئی سہولیات شامل کر دی ہیں:
آئی ڈی Tracking چیک کرنے کی سہولت
درخواست شروع کرتے وقت چہرے کے ذریعے بائیو میٹرک تصدیق کی سہولت
خاندان کے افراد کی تفصیل دیکھنے کیلیے بائیو میٹرک تصدیق کی ضرورت ختم
نادرا سنٹر میں اپائنٹمنٹ بجنگ کی سہولت
پہلے سے بہتر User Interface
موبائل ایپ کا استعمال اب زیادہ آسان
آج ہی اپنے موبائل میں پاک آئی ڈی ایپ کو اپ ڈیٹ کریں اور نئے ورژن سے فائدہ اٹھائیں۔ نادرا کا کہنا ہے کہ شہریوں کو بہتر سے بہتر سہولت دینے کیلیے ہر لمحہ سرگرم عمل ہیں۔
اسلام آباد (2 اگست 2025): قومی شناختی کارڈ کی معیاد ختم ہو چکی ہے تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ اس تحریر میں آپ کو تجدید کا انتہائی آسان طریقہ اور مرحلہ وار بیان کیا جا رہا ہے۔
اکثر شہری شناختی کارڈ کی معیاد ختم (EXPIRED) ہونے پر پریشان ہو جاتے ہیں اور کوئی ان کی رہنمائی کرنے والا نہیں ہوتا۔
اس تحریر میں نادرا رجسٹریشن سینٹر میں شناختی کارڈ کی تجدید (RENEWAL) کا آسان اور مرحلہ وار طریقہ موجود ہے۔
مطلبوبہ دستاویزات:
اسمارٹ شناختی کارڈ
اپنی تیاری مکمل کریں اور نادرا سینٹر تشریف لائیں
پہلا مرحلہ: ٹوکن حاصل کریں اور اپنی باری کا انتظار کریں
دوسرا مرحلہ: باری آنے پر کاؤنٹ پر تشریف لے جائیں اور بائیو میٹرک تصدیق کروائیں
تیسرا مرحلہ: اپنے کوائف درج کروائیں، انگلیوں کے نشانات اور تصویر بنوائیں
چوتھا مرحلہ: ڈیٹا انٹری کے بعد آفس انچارج درخواست کی منظوری دے گا۔ اگر آفس انچارج ضرورت محسوس کرے تو درخواست ہندہ سے اس کے خاندان کے بارے میں کچھ سوالات کر سکتا ہے جس کے ٹھیک جوابات دینا لازمی ہے
پانچواں مرحلہ: درخواست منطور ہونے پر آپ کے دیے ہوئے موبائل نمبر پر منظوری کا پیغام موصول ہوگا، مطلوبہ کیٹیگری کے مطابق نادرا دفتر یا آن لائن فیس جمع کروائیں
شناختی کارڈ کی تجدید کی فیس:
ایگزیکٹو کیٹیگری کی فیس 2500 روپے ہے اور ڈلیوری 7 دن میں ہوگی، ارجنٹ کیٹیگری کی فیس 1500 روپے اور ڈلیوری 15 دن میں جبکہ نارمل کیٹیگری کی فیس 750 روپے ہے اور ڈلیوری 30 دن کے اندر ہوگی۔
اپنی کیٹیگری کے مطابق مدت پوری ہونے پر اسی نادرا دفتر سے شناختی کارڈ وصول کریں۔
نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کا کہنا ہے کہ رجسٹریشن وین جلد آپ کے علاقے کا دورہ کرے گی۔
نادرا کی جانب سے جاری کردہ سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ 4 تا 8 اگست 2025 کے دوران پاکستان بھر کے مختلف دور دراز علاقوں میں نادرا موبائل رجسٹریشن وین کے دوروں کا شیڈول جاری کردیا گیا ہے۔
نادرا موبائل رجسٹریشن وین آپ کے علاقے میں کب آئے گی شیڈول دیکھیں۔
موبائل وین پنجاب کے جن شہروں کا دورہ کرے گی ان میں بہاولپور، ڈیرہ غازی خان، خانیوال، بہاولنگر، بہاولپور، خانیوال، کوٹ ادو، لیہ، ملتان، لودھراں، مظفر گڑھ، پاکپتن، رحیم یار خان، ساہیوال، وہاڑی، رحیم یار خان، راجن پور شامل ہیں۔
اگر آپ نادرا میں ملازمت کے خواہشمند ہیں تو خوشخبری ہے کہ اب نادرا میں ملازمت کے لیے درخواست دینا پہلے سے کہیں زیادہ آسان ہوگیا ہے۔
پاک آئی ڈی موبائل ایپ کے ذریعے نادرا کیریئر پورٹل پر سنگل سائن آن (ایس ایس او) سے سائن ان کریں، اپنا کیریئر ڈیش بورڈ کھولیں اور گھر بیٹھے آن لائن درخواست جمع کروائیں۔
تفصیلی رہنمائی کے لیے مکمل ویڈیو دیکھیں اور نادرا میں ملازمت کے سفر کا آغاز کریں۔
سب سے پہلے اپنا اکاؤنٹ رجسٹرڈ کروائیں، موبائل فون پر موبائل ایپ کھولیں، لاگ ان پیج کھول کر رجسٹریشن بٹن پر کلک کریں۔
متعلقہ خانوں میں اپنا نام، موبائل نمبر، ای میل ایڈٖریس اور دیگر معلومات مکمل کرنے کے بعد 8 ہندسوں پر مشتمل پاس ورڈ لکھیں اور پھر وہی پاس ورڈ کنفرم کریں اس کے بعد، اپنا شناختی کارڈ نمبر درج کرکے تاریخ پیدائش یا ایشو ڈیٹ کا آپشن سلیکٹ کرکے نیکسٹ پر کلک کریں۔
اس کے بعد ای میل ویریفکیشن کا پیج کھلے گا، اپنے موبائل فون یا ای میل پر موصول ہونے والا او ٹی پی متعلقہ خانوں میں درج کریں، او ٹی پی ویریفکیشن کے بعد آپ کی رجسٹریشن مکمل ہوجائے گی۔
اس کے بعد اکاؤنٹ کی ویریفکیشن کا مرحلہ شروع ہوگا، پروسیڈ ٹو لاگ ان پر کلک کریں، اپنا ای میل ایڈریس، پاس ورڈ لکھ کر لاگ ان پر کلک کریں، اپنی تصویر لینے کے لیے کیپچر پر جائیں، اس بات کو یقینی بنائیں کہ تصویر کا بیک گراؤنڈ سفید ہو، اس کے بعد اپلائی پر کلک کرکے ڈن کریں۔
تصویری کی ویریفکیشن کے بعد فنگر پرنٹس کے لیے ویریفائی فنگر پرنٹس پر کلک کریں، دونوں ہاتھوں کی چار انگلیوں یا دو انگوٹھوں میں سے کسی ایک کو اسکین کریں، ویریفکیشن مکمل ہوجائے گی، پھر پروسیڈ ٹو لاگ ان پر کلک کریں آپ کا اکاؤنٹ ویریفائی ہوگیا ہے۔
یہ دونوں مراحل مکمل کرنے کے بعد نادرا کیریئر پورٹل کی ویب سائٹ پر جائیں، نیچے ڈسکرپشن میں دیا گیا ہے، ویب سائٹ کے اوپر سائن ان ود پاک آئی ڈی کے بٹن پر کلک کریں، اپنے پاک آئی ڈی اکاؤنٹ کی تفصیلات درج کریں۔
اس کے بعد موبائل پر نوٹیفکیشن موصول ہوگا، یہ یقینی بنائیں کہ آپ کے موبائل میں پاک آئی ڈی موبائل ایپ کی نوٹیفکیشن ان ایبل ہو، آپ کے سامنے لاگ ان ریکوئسٹ کی اسکرین کھلے گی، یس کے بٹن پر کلک کرتے ہوئے نادرا کیریئر ڈیش بورڈ اوپن ہوگا اب آپ گھر بیٹھے نادرا میں جاب کے لیے باآسانی آن لائن اپلائی کرسکتے ہیں۔
فیملی میں سے کوئی ایک ممبر شریک حیات یا خونی رشتے دار دے سکتا ہے جبکہ لے پالک (گود لیے گئے) یا یتیم بچوں کے معاملے میں قانونی سرپرست درخواست دے سکتا ہے۔
مطلوبہ دستاویزات اور تیاری:
18 سال سے کم عمر کے بچے جن کا بے فارم بغیر تصویر کے بنا ہوا ہے انہیں تصویر لینے کیلیے ساتھ لانا ضروری ہے
جن بچوں کا بے فارم تصویر کے ساتھ ہے یا جن کے پاس جوینائل کارڈ ہے انہیں موقع پر موجود ہونے کی ضرورت نہیں
تمام تیاریاں مکمل کر کے والدین یا قانونی سرپرست کے ساتھ نادرا سینٹر جائیں
ایف آر سی حاصل کرنے کے مراحل:
نادرا سینٹر میں استقبالیہ سے ٹوکن حاصل کریں اور اپنی باری کا انتظار کریں
جب آپ کی باری آئے تو کاؤنٹر پر جائیں، بائیو میٹرک تصدیق کے بعد نادرا کا نمائندہ آپ کی خاندانی تفصیلات کی تصدیق کرے گا اور ایف آر سی کی اقسام کی وضاحت کرے گا
ایف آر سی کی اقسام
پیدائش کے لحاظ سے (By Birth)
شادی کے لحاظ سے (By Marriage)
گود لینے کے لحاظ سے (By Adoption) اور تمام (By All)
مطلوبہ ایف آر سی قسم کا انتخاب کرنے کے بعد ڈیٹا انٹری کی جائے گی اور 18 سال سے کم عمر کے بچوں کی تصاویر لی جائیں گی جن کا بے فارم بغیر تصویر والا ہے۔
درخواست دہندہ تمام خاندانی تفصیلات کا جائزہ لے گا۔ اگر کوئی اعتراض نہیں ہے تو درخواست دہندہ تصدیق کیلیے فارم پر دستخط کرے گا اور منظوری کیلیے انچارج آفس بھیجی جائے گی
منظوری کے بعد فراہم کردہ موبائل نمبر پر ایک SMS نوٹیفکیشن موصول ہوگا۔ ایف آر سی فیس نادرا آفس یا آن لائن ادا کی جا سکتی ہے۔
بائی آل کیٹیگری میں ایف آر سی کی فیس 2000 روپے جبکہ سنگل کیٹیگری جئ فیس 1000 روپے ہے۔ ادائیگی کے بعد اسی دن نادرا آفس سے ایف آر سی حاصل کیا جا سکتا ہے۔
کراچی : نئے ڈیجیٹل دور میں نادرا کی ایک اور سہولت مل گئی، گاڑیوں کی رجسٹریشن اور اسلحہ لائسنس کے ڈیجیٹل کارڈ مفت ڈاؤن لوڈ کرنے کا طریقہ کار سامنے آگیا ۔
تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے شہریوں کے لیے پاک آئی ڈی موبائل ایپ کے ذریعے ایک اور جدید سہولت متعارف کرا دی ہے۔
اب شہری اپنی گاڑی کی رجسٹریشن اور اسلحہ لائسنس کے ڈیجیٹل کارڈ اپنے موبائل فون پر مفت حاصل کر سکتے ہیں۔
نادرا نے اس سروس کی تفصیلات ایک ویڈیو کی صورت میں جاری کر دی ہیں، جس میں مرحلہ وار طریقہ کار واضح کیا گیا ہے۔
اپنے موبائل فون پر Pak ID ایپ ڈاؤن لوڈ کریں ، ایپ میں رجسٹریشن کے بعد لاگ اِن کریں۔
اس کے بعد "Other Government Services” کے آپشن پر کلک کریں۔
"Show More” پر کلک کریں، اس کے بعد "Vehicle Card” یا "Digital Arms License” کے آپشن کو منتخب کریں
سامنے آنے والی معلومات کا بغور مطالعہ کریں اور "Download” بٹن پر کلک کریں۔
اب آپ کی فائل "ID Vault” میں منتقل ہو جائے گی ، وہاں جا کر Vehicle Card یا Arms License کو منتخب کریں ، آپ کے کارڈز اسکرین پر ظاہر ہوں گے، جنہیں آپ موبائل فون میں محفوظ کر سکتے ہیں۔
نادرا کے مطابق اس سروس پر کسی قسم کی کوئی فیس نہیں لی جائے گی۔
خیال رہے نادرا نے حال ہی میں ایک عوامی آگاہی مہم کا آغاز بھی کیا ہے جس میں شہریوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اپنے شناختی کارڈ (CNIC) میں مکمل اور درست تاریخِ پیدائش درج کروائیں۔
نادرا کے مطابق بہت سے شناختی کارڈز پر صرف مہینہ اور سال درج ہوتا ہے جبکہ دن کی تاریخ درج نہیں ہوتی، جس کے باعث مختلف قانونی و مالیاتی معاملات میں مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
نادرا نے خبردار کیا ہے کہ نامکمل تاریخِ پیدائش والے CNIC پر شہریوں کو بینک، پاسپورٹ اور دیگر قانونی عمل میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
یہ اقدام نادرا کی اس کوشش کا حصہ ہے جس کا مقصد تمام شہریوں کے شناختی ریکارڈ کو معیاری اور قانونی حیثیت سے درست بنانا ہے۔
نادرا نے بچوں کا ب فارم یا چائلڈ رجسٹریشن سرٹیفکیٹ کے لیے معلوماتی ویڈیو شیئر کی ہے جس میں ب فارم بنانے کا آسان اور مرحلہ وار طریقہ، مطلوبہ دستاویزات سمیت فیس کی تفصیلات فراہم کی گئی ہیں۔
والدین کے شناختی کارڈ۔ اگر بچہ گود لیا گیا ہے تو قانونی سرپرست کا شناختی کارڈ اور قانونی سرپرستی کا ثبوت۔
یونین کونسل یا کنٹونمنٹ بورڈ کی طرف سے جاری کردہ بچے کا کمپیوٹرائزڈ پیدائشی سرٹیفکیٹ، یا نیچرلائزیشن/شہریت کا سرٹیفکیٹ
3 سال سے کم عمر کے بچوں کا نادرا دفتر میں آنا ضروری نہیں ہے لیکن 3 سے 18 سال کی عمر کے بچوں کی موجودگی ضروری ہے۔ 10 سال تک کے بچوں کے لیے صرف تصویر درکار ہے۔
10 سے 18 سال کی عمر کے بچوں کے لیے تصویر، فنگر پرنٹس، اور آنکھوں کا سکین درکار ہوں گے۔
نادرا دفتر میں آنے کے بعد استقبالیہ سے ٹوکن حاصل کرنا اور اپنی باری کا انتظار کرنا۔
بائیو میٹرک تصدیق: جب آپ کی باری آئے تو کاؤنٹر پر جائیں اور والدین میں سے کسی ایک کی بائیو میٹرک تصدیق مکمل کریں۔
ڈیٹا انٹری: بچے کی تفصیلات فراہم کریں، ان کے فنگر پرنٹس اور تصویر لی جائے گی۔ پرنٹ شدہ فارم کو کسی بھی غلطی کے لیے چیک کریں اور فوری طور پر درست کریں۔
فارم کی تصدیق: اگر آپ کا شریک حیات موجود ہے، تو ان کی بائیو میٹرک تصدیق موقع پر ہی کی جا سکتی ہے اگر بچہ گود لیا گیا ہے اور آپ قانونی سرپرست ہیں، تو فارم کی تصدیق کسی گزٹڈ افسر یا عوامی نمائندے سے کروائیں، پھر اسے نادرا آفس میں جمع کروائیں۔
فیس کی ادائیگی: درخواست کی منظوری کے بعد (آپ کو ایک ایس ایم ایس موصول ہوگا)، نادرا آفس میں یا آن لائن منتخب کردہ زمرے کے مطابق فیس ادا کریں۔
ایگزیکٹو کیٹیگری: 1 دن کے اندر ب فارم کے لیے فیس 500 روپے ہے
نارمل کیٹیگری: 7 دن کے اندر ب فارم کے لیے فیس 50 روپے ہے
رسید اور فراہمی: اپنی کیٹیگری کے لیے مخصوص مدت کے بعد اسی نادرا آفس سے ب فارم حاصل کریں۔
(23 جولائی 2025) اگر آپ پاکستانی شہریت ترک کر چکے ہیں اور آپ POC یعنی پاکستان اوریجن کارڈ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو سب سے پہلے اپنا بے فارم، جوینائل کارڈ، شناختی کارڈ یا نائکوپ منسوخ کروانا ہوگا۔
شناختی کارڈ کی منسوخی کیلیے آپ کو کسی نادرا سینٹر جا کر قطار میں لگنے کی ضروت نہیں بلکہ پاک آئی ڈی موبائل ایپ کے ذریعے گھر بیٹھے کر سکتے ہیں۔
پاک آئی ڈی موبائل ایپ پر لاگ ان کریں اور ID CANCELLATION پر کلک کریں۔ اپنے لیے MYSELF اور اہل خانہ (ماں، باپ، شریک حیات، بہن، بھائی، بیٹا یا بیٹی) کے کارڈ کی منسوخی کیلیے MY BLOOD RELATIVES کا انتخاب کریں۔
اگلی اسکرین پر SURRENDER پر کلک کریں گے تو APPLICATION DETAILS کی اسکرین ظاہر ہوگی، VERIFY FINGERPRINTS پر کلک کریں۔ اگر اپنے لیے اپلائی کر رہے ہیں تو اپنی اور اگر اہل خانہ کیلیے کر رہے ہیں تو ان کی انگلیوں یا انگوٹھے کی تصدیق کریں۔
انگلیوں یا انگوٹھے کی تصدیق کا عمل مکمل کر کے NEXT پر کلک کریں۔ اب اپنی درخواست کی پروسسنگ کیٹیگری منتخب کر کے START APLLICATION پر کلک کریں۔ سب کیٹیگریز کی ایک ہی فیس یعنی 15 امریکی ڈالرز ہے جو کہ پاکستانی روپے میں تبدیل کر کے دکھائی جائے گی۔
اب APPLICANT PHOTOGRAPH کی اسکرین کھلے گی وہاں CAPTURE پر کلک کریں (اگر آپ اپنے لیے اپلائی کر رہے ہیں تو اپنی تصویر لیں ورنہ اہل خانہ کی)۔ تصویر بغیر عینک اور سفید BACKGROUND کے ساتھ بنائیں۔ آپ کا چہرہ کیمرے کی اسکرین پر موجود FACE SHAPE کے دائرے کے اندر رہے، فوٹو بنانے کے بعد اپلائی پر کر کے پھر DONE کر دیں۔
پھر APPLICANT DETAILS میں معلومات مکمل کر کے NEXT کریں۔ اب SUPPORTING DOCUMENTS کی اسکرین پر متعلقہ دستاویزات اپلوڈ کریں جیسے کہ RENUNCIATION CERTIFICATE یا FOREIGN PASSPORT ہیں۔
یاد رہے کہ اگر آپ نے کسی ایسے ملک کی شہریت حاصل کی ہے جس سے پاکستان کا دوہری شہریت کا معاہدہ ہے تو اس صورت میں RENUNCIATION CERTIFICATE لازمی مہیا کرنا ہوگا۔
ان ممالک میں آسٹریلیا، بیلجیم، کینیڈا، مصر، فرانس، آئیس لینڈ، آئر لینڈ، اٹلی، اردن، ہالینڈ، نیوزی لینڈ، سوئیڈن، سوئٹزرلینڈ، شام، امریکا، برطانیہ، بحرین، فن لینڈ، ڈنمارک، جرمنی، ناروے شامل ہیں۔
دستاویزات اپلوڈ کرنے کے بعد SUBMIT پر کلک کریں جس کے بعد آپ کی درخواست ارسال ہو جائے گی۔ اس کے بعد نادرا آپ کی درخواست پر ضروری کارروائی کرے گا، منظور ہونے کی صورت میں آپ کی ٹریکنگ آئی ڈی کے دائیں طرف PAY NOW کا آپشن ظاہر ہوگا اس پر کلک کرنا ہے۔
آپ فیس کی ادائیگی ای سہولت، جاز کیش، ایزی پیشہ یا ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ کے ذریعے کر سکتے ہیں۔ فیس ادائیگی کے بعد CANCELLATION CERTIFICATE پاک آئی ڈی ایپ سے براہ راست ڈاؤن لوڈ کیا جا سکتا ہے۔
اسلام آباد : نادرا کی جانب سے شناختی کارڈ بنوانے کے قوانین میں کی جانے والی تبدیلیوں کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
تفصیلات کے مطابق نادرا میں اہم اصلاحات، شناختی نظام کو مزید آسان اورمحفوظ بنادیا گیا، نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی نے عوامی سہولت کے لیے قومی شناختی قوانین میں نمایاں تبدیلیاں کیں۔
اقدامات کے تحت پیدائش ، موت ، شادی اورطلاق کے سرٹیفکیٹس بدستوریونین کونسل جاری کرے گی۔
ب فارم میں بچوں کی تصاویر اور بائیو میٹرک تصدیق شامل کردی گئی ہے، تین سال تک کےبچوں کے لیے بغیر تصویر والا سرٹیفکیٹ برقرار رہے گا اور تین سے دس سال تک تصویر اور بائیومیٹرک لازم ہوگی۔
دس سے اٹھارہ سال کے بچوں کے لیے نیا سی آر سی بنے گا، جو پاسپورٹ کے اجرا کے لیے ضروری ہے، پرانے ب فارم پر پاسپورٹ نہیں بنے گا۔
نادرا کی ایپ سے فیملی کی تفصیلات حاصل کرناممکن ہوگیا،ایف آرسی اب وراثتی معاملات اور قانونی امور میں قابلِ قبول ہوگا، جس میں خاندان کی مختلف اقسام کی درجہ بندی شامل ہوگی۔
ایک سے زائد شادیاں کرنے والے مردوں کے کوائف بھی ایف آر سی میں ہوں گے، قوانین میں تبدیلی کے بعد شادی شدہ خواتین کوشناختی کارڈپروالد یا شوہر کا نام درج کرانےکا اختیار دے دیا گیا۔
اس کے علاوہ بغیرچپ والے قومی شناختی کارڈ میں اسمارٹ کارڈ کی خصوصیات شامل کردی گئی ہیں۔
نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے ترجمان سید شباہت علی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ادارے کے نظام میں حالیہ تبدیلیوں کی وضاحت کی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نادرا کا قیام 25 سال قبل عمل میں آیا، اُس وقت شناختی کارڈ کا نظام ہاتھ سے لکھے گئے کارڈز پر مشتمل تھا، جو کمپیوٹرائزڈ نہیں تھا۔ ادارے کا مقصد ایک نیا نظام متعارف کروا کر زیادہ سے زیادہ شہریوں کو رجسٹر کرنا اور انہیں سہولت فراہم کرنا تھا۔
پرانے نظام میں موجود خامیاں
ترجمان کے مطابق وقت کے ساتھ ادارے کو اس نظام میں کمزور پہلوؤں (لوپ ہولز) کا اندازہ ہوا، جن کے باعث بعض ایسے افراد کو بھی شناختی کارڈ جاری ہو گئے جن کے اہل ہونے پر سوالات تھے۔ اس کے برعکس کچھ شہریوں نے اپنی فیملی کی مکمل معلومات درج ہی نہیں کروائیں، جس سے قومی ڈیٹا میں خلا پیدا ہوا۔
رجسٹریشن نظام کو مضبوط بنانے کا فیصلہ
سید شباہت علی کا کہنا تھا کہ حالیہ تبدیلیوں کا مقصد رجسٹریشن سسٹم کو مضبوط اور شفاف بنانا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بعض اوقات ایسے افراد کو خاندان میں شامل کر دیا جاتا ہے جو درحقیقت اس خاندان کا حصہ نہیں ہوتے، اس لیے ایسے معاملات کی روک تھام کے لیے دستاویزی ثبوت ضروری قرار دیے گئے ہیں۔
چائلڈ رجسٹریشن سرٹیفکیٹ (CRC) کی اہمیت
ترجمان نے بتایا کہ بچوں کے لیے جاری کیا جانے والا چائلڈ رجسٹریشن سرٹیفکیٹ (جو بی فارم بھی کہلاتا ہے)، نادرا کی اہم دستاویز ہے جو 18 سال سے کم عمر شہریوں کی شناخت کے لیے استعمال ہوتی ہے۔
ماضی میں اس سرٹیفکیٹ پر تصویر شامل نہیں کی جاتی تھی، تاہم نئی پالیسی کے تحت اب 3 سال کی عمر تک تصویر لازمی قرار دی گئی ہے، 3 سال کے بعد تصویر کے ساتھ بائیومیٹرک تصدیق بھی لازم ہے۔
یہ اقدامات بچوں کی شناخت کو محفوظ، درست اور بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔