Tag: NADRA

نادرا پاکستان کا ایک خودمختار اور آزاد ادارہ ہے جو حکومت کے اندرونی سیکریٹری کے زیر انتظام کام کرتی ہے۔ یہ تمام پاکستانی شہریوں کے حساس رجسٹریشن ڈیٹا بیس کو قانونی طور پر منظم کرتی ہے۔

NADRA کا قیام 10 مارچ 2000 کو کیا گیا تھا، جب 1973 کے آئین کے تحت قائم کردہ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف رجسٹریشن پاکستان کو نیشنل ڈیٹا بیس آرگنائزیشن (این ڈی او) کے ساتھ ضم کر دیا گیا تھا۔ این ڈی او حکومت پاکستان کے وزارت داخلہ کے تحت ایک منسلک محکمہ تھا جسے 1998 کی مردم شماری کے لیے بنایا گیا تھا۔

شناختی کارڈ سے متعلق خبریں

NIC, NICOP، FRC, B-Form process information and news in Urdu- Pakistan- NADRA Information in Urdu

  • نادرا میں آن لائن فیس ادائیگی کا آسان طریقہ

    نادرا میں آن لائن فیس ادائیگی کا آسان طریقہ

    کراچی (22 جولائی 2025): آپ پاکستان میں ہوں یا بیرون ملک، پاک آئی ڈی موبائل ایپ کے ذریعے آپ انتہائی آسانی کے ساتھ نادرا کی شناختی دستاویزات کیلیے فیس ادا کر سکتے ہیں۔

    اسمارٹ آئی ڈی، سی آر سی (بے فارم) اور ایف آر سی کی درخواستوں کی فیس ای سہولت، جاز کیش یا ایزی پیسہ کے ذریعے ادا کی جا سکتی ہے۔

    نادرا شاختی کارڈ، ب فارم، فیملی رجسٹریشن سرٹیفیکٹ سے متعلق معلومات

    نادرا کی آن لائن فیس ادائیگی کیلیے نیچے دیا گیا آسان طریقہ اختیار کریں:

    • سب سے پہلے پاک آئی ڈی موبائل ایپ میں لاگ ان ہو جائیں اور نیچے دیے گئے آپشنز میں ان باکس پر کلک کریں آپ کو منظور شدہ درخواست کی ٹریکنگ آئی ڈی دکھائی دے گی۔
    • ٹریکنگ آئی ڈی کے دائیں طرف PAY NOW کا آپشن نظر آئے گا (اگر نہیں آئی تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کی درخواست ابھی پراسیس میں ہے)۔ PAY NOW پر کلک کریں
    • دیگر شناختی دستاویزات کی فیس صرف DEBIT CARD یا CREDIT CARD کے ذریعے کی جا سکتی ہے۔
    • DEBIT یا CREDIT کارڈ سے ادائیگی کیلیے PROCEED TO PAYMENT کے بٹن پر کلک کریں
    • PAYMENT DETAILS میں نام، ای میل اور دیگر معلومات درج کر کے NEXT پر کلک کریں
    • CONFIRM AND PAY کے بٹن پر کلک کریں، آپ کا بینک تصدیق کیلیے VERIFICATION CODE بھیجے گا، اسے متعلقہ خانے میں لکھیں اور SUBMIT کر دیں جس کے بعد PAYMENT SUCCESSFUL کا میسج ظاہر ہوگا۔

    ایزی پیسہ کے ذریعے فیس ادائیگی کا طریقہ

    • ایزی پیسہ ایپ کے ذریعے ادائیگی کیلیے ایزی پیسہ ایپ میں لاگ ان کریں اور نادرا فیس کے آپشن پر کلک کریں
    • اگلی اسکرین پر ٹریکنگ آئی کے خانے میں آئی ڈی درج کریں اور NEXT پر کلک کریں
    • معلومات کی تصدیق کے بعد PAY IN FULL پر کلک کریں
    • اگلی اسکرین پر بھی معلومات کی تصدیق کر کے PAY NOW پر کلک کریں، اس کے بعد اسکیرن پر فیس ادائیگی کا CONFIRMATION MESSAGE نظر آئے گا۔

    جاز کیس ایپ سے فیس ادائیگی کا طریقہ

    • جاز کیس ایپ کے ذریعے ادائیگی کیلیے لاگ ان کریں اور GOVT PAYMENTS کے آپشن پر کلک کریں
    • اگلی اسکرین پر نادرا کے آپشن کا انتخاب کر کے دو آپشنز میں سے NIS پر کلک کریں
    • پھر ٹریکنگ آئی ڈی درج کر کے آگے بڑھیں
    • درخواست سے متعلق تفصیلات نظر آنے کے بعد CONFIRM پر کلک کریں
    • اس کے بعد اپنے جاز کیش اکاؤنٹ کا 4 ہندسوں والا MPIN درج کریں، آپ کو فیس ادائیگی کا CONFIRMATION MESSAGE اسکرین پر نظر آئے گا۔

    ای سہولت پر فیس ادائیگی کا طریقہ

    • ای سہولت کے ذریعے فیس ادائیگی کیلیے کسی بھی قریبی ای سہولت فرنچائز تشریف لے جائیں
    • نمائندہ کو اپنی ٹریکنگ آئی ڈی فراہم کریں اور فیس ادا کریں

    واضح رہے کہ آپ کی شناختی دستاویزات مقررہ وقت کے اندر آپ کے منتخب کردہ پتے پر موصول ہو جائے گی۔

  • نادرا نے شہریوں کو بڑی خوشخبری سنا دی

    نادرا نے شہریوں کو بڑی خوشخبری سنا دی

    کراچی(21 جولائی 2025): نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) دفاتر کے چکر لگانے سے پریشان شہریوں کیلیے گھر کے قریب ہی بڑی سہولت دستیاب کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نادرا نے شہریوں کی آسانی کیلیے اہم قدم اٹھاتے ہوئےکراچی میں مزید 3 بڑے سینٹرز بنانے کا اعلان کیا ہے، جس سے شہری باآسانی سہولت حاصل کرسکتے ہیں۔

    نادرا کے ترجمان سید شباہت علی نے کراچی کے 3 سینٹرز سے متعلق بتایا کہ ملیر کینٹ، ملیر اور سرجانی ٹاؤن میں نادرا کے بڑے مراکز قائم ہوں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: نادرا کا ’ب‘ فارم کے حوالے سے اہم اعلان

    ترجمان نادرا کا مزید بتانا تھا کہ نادرا پاک آئی ڈی کی فیس وہی ہے جو سینٹرز میں وصول کی جاتی ہے، اوورسیز پاکستانی زیادہ تر نادرا پاک آئی ڈی استعمال کر رہے ہیں۔

    ترجمان نے کہا کہ شناختی قوانین میں تبدیلی عوام کی سہولت کیلئے کی گئی ہے، پیدائش، موت، شادی، طلاق کے سرٹیفکیٹ یونین کونسلز جاری کرتی ہیں۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ سابق چیئرمین سینٹر اور افسران کی ایف آئی اے تفتیش جاری ہے، میڈیا کو جلد نکالے گئے افسران اور زیرِ تفتیش اہلکاروں کی تفصیل دی جائے گی۔

    اس سے قبل ڈی جی عامرعلی خان نے بتایا کہ کراچی کے تمام اضلاع میں بائیکر سروس کے ذریعے شناختی کارڈ کی تجدید اور دیگر سہولیات دستیاب ہے۔

    عامر علی خان کا کہنا تھا کہ پاک آئی ڈی موبائل ایپ کی آگاہی کیلیے کراچی میں روڈ شو کا انعقاد کیا گیا جبکہ یونیورسٹی، اسکولز، شاپنگ مالز میں پاک آئی ڈی مہم شروع کر دی گئی، انہوں نے بتایا کہ پاک آئی ڈی کا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ اور تکنیکی مسائل حل کر دیے گئے۔

    مزید پڑھیں : پہلا شناختی کارڈ (بغیر اسمارٹ چپ) بالکل مفت بنواسکتے ہیں 

  • شناختی کارڈ بنوانے والوں کے لیے بڑی خبر

    شناختی کارڈ بنوانے والوں کے لیے بڑی خبر

    اسلام آباد : شناختی کارڈ قوانین میں 23 سال بعد بڑی تبدیلیوں کے حوالے سے شہریوں کے لئے اہم خبر آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق نادرا نے شناختی کارڈ قوانین میں 23 سال بعد بڑی تبدیلیاں کرتے ہوئے آن لائن سہولیات متعارف کرا دی ہیں۔

    نادرا شاختی کارڈ، ب فارم، فیملی رجسٹریشن سرٹیفیکٹ سے متعلق معلومات

    نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے شناختی کارڈ سے متعلق ضوابط میں دو دہائیوں سے زائد عرصے بعد اہم تبدیلیاں کی ہیں اور شہریوں کے لیے آن لائن سروسز کا آغاز کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    نادرا کے مطابق اب پاکستانی شہری شناختی دستاویزات سے متعلق مختلف سہولیات جیسے کہ نیا شناختی کارڈ حاصل کرنا، اس کی تجدید، اور دیگر خدمات گھر بیٹھے موبائل ایپ یا ویب پورٹل کے ذریعے حاصل کر سکیں گے۔

    نادرا کے ایک سینئر افسر کے مطابق نئی پالیسی کے تحت بائیومیٹرک تصدیق کے نظام کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا گیا ہے، جس سے نہ صرف ڈیٹا کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے گا بلکہ نظام کی شفافیت میں بھی اضافہ ہوگا۔

    ساتھ ہی، بچوں کی پیدائش کے اندراج کے لیے یونین کونسل میں رجسٹریشن کو لازمی قرار دیا گیا ہے تاکہ جعلی ریکارڈز کی روک تھام کی جا سکے۔

    یہ اصلاحات حال ہی میں وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد نافذ کی گئی ہیں، جن کا مقصد ملک کے شناختی نظام کو بین الاقوامی معیارات کے مطابق اپ گریڈ کرنا ہے۔

    نادرا کے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ان اقدامات سے نہ صرف شہریوں کو آسانی میسر آئے گی بلکہ بائیومیٹرک ٹیکنالوجی میں ہونے والی عالمی ترقی کو بھی مدنظر رکھا گیا ہے، تاکہ اعتماد، سہولت اور سیکیورٹی کو فروغ دیا جا سکے۔

    اب نادرا کی موبائل ایپ، جو گوگل پلے اسٹور اور ایپ اسٹور پر دستیاب ہے، کے ذریعے شہری بآسانی شناختی معلومات سے متعلق امور انجام دے سکیں گے۔

    .یہ سہولت خاص طور پر ان افراد کے لیے فائدہ مند ہوگی جو دور دراز علاقوں میں مقیم ہیں اور نادرا دفاتر تک رسائی نہیں رکھتے۔

    نادرا نے اس اقدام کو “ڈیجیٹل پاکستان” کی طرف ایک اہم پیش رفت قرار دیا ہے، جو نہ صرف ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دے گا بلکہ عوام کے لیے بہتر خدمات کی فراہمی کو بھی یقینی بنائے گا۔

  • نادرا کی شہریوں کیلیے ایک اور زبردست سہولت

    نادرا کی شہریوں کیلیے ایک اور زبردست سہولت

    اسلام آباد: نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے اسلام آباد کے شہریوں کیلیے زبردست سہولت کا آغاز کر دیا جس سے ان کی مشکلات آسان ہو گئیں۔

    نادرا نے ملکی دارالحکومت اور نواحی علاقوں کے شہریوں کیلیے شناختی دستاویزات کی تمام خدمات ایک جگہ منتقل کر دیں، اس سہولت کا آغاز آج 9 جولائی 2025 کو صبح 8:30 بجے سے ہوگیا ہے جو شام 4:30 بجے تک جاری رہے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: نادرا نے شہریوں کیلیے انتباہ جاری کر دیا

    شہری شناختی دستاویزات سے متعلق تمام خدمات حاصل کرنے کیلیے پولیس فیسلیٹیشن سینٹر اسلام آباد کا دورہ کر سکتے ہیں جہاں درج ذیل خدمات فراہم کی جائیں گی:

    • کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ
    • ب فارم
    • فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ
    • ازدواجی حیثیت کی تبدیلی
    • شناختی دستاویزات کی منسوخی بوجہ فوتگی
    • نادرا کی دیگر خدمات

    اس سے قبل نادرا نے شہریوں کی آسانی کیلیے تمام خدمات اسلام آباد کے علاقے سید پور، سہالہ، ماڈل ٹاؤن، کورال، آئی ٹین فور، چکوال کے علاقے مرید اور گجرات کے علاقے دولت نگر کی یونین کونسلز دستیاب کر دی تھیں۔

    شہری اب اپنی متعلقہ یونین کونسل میں شناختی دستاویزات کی تمام خدمات حاصل کر سکتے ہیں۔ خدمات میں قومی شناختی کارڈ، ب فارم، فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ، ازدواجی حیثیت کی تبدیلی، شناختی کارڈ کی منسوخی و دیگر سہولیات دستیاب ہیں۔

    نادرا شاختی کارڈ، ب فارم، فیملی رجسٹریشن سرٹیفیکٹ سے متعلق معلومات

  • نادرا نے شہریوں کیلیے انتباہ جاری کر دیا

    نادرا نے شہریوں کیلیے انتباہ جاری کر دیا

    نیشنل ایڈوانس ڈیٹابیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے ملک بھر کے شہریوں کے لیے انتباہ جاری کرتے ہوئے انہیں جعلسازوں سے ہوشیار رہنے کی ہدایت کی ہے۔

    نادرا کی جانب سے جاری ایک اعلامیہ میں عوام الناس کو آگاہ کیا گیا ہے کہ نادرا دفاتر کے باہر کچھ افراد غیر قانونی طور پر شہریوں کو PAK-ID موبائل ایپ کے ذریعہ درخواستوں کی تیاری میں مدد دینے کے عوض پیسے وصول کر رہے ہیں۔

    نادرا نے اس عمل کو مکمل طور پر غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نادرا کی تمام خدمات کی فیس سرکاری طور پر مقرر ہے اور کسی غیر مجاز کو پیسے وصول کرنے کا اختیار نہیں۔

    نادرا کی جانب سے عوام الناس کو ایسے عناصر سے ہوشیار رہنے کا انتباہ جاری کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ شہری کسی بھی فرد کو نادرا سے متعلق درخواست کے لیے پیسے نہ دیں اور صرف نادرا دفاتر، ویب سائٹ یا PAK-ID ایپ کے ذریعہ درخواست دیں۔

    نادرا نے شہریوں کو مزید معلومات یا شکایات درج کرانے کے لیے ہیلپ لائن پر کال یا ویب سائٹ وزٹ کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    واضح رہے کہ نادرا پاکستانی شہریوں کو کمپیوٹرائزڈ شناختی دستاویزات فراہم کرتا ہے اور انہیں قومی شناختی کارڈ سمیت ب فارم، فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ، ازدواجی حیثیت کی تبدیلی، شناختی کارڈ کی منسوخی ودیگر سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/nadra-expands-biker-service-in-karachi/

  • سابق چیئرمین نادرا طارق ملک سمیت 11 افسران کے خلاف مقدمہ درج

    سابق چیئرمین نادرا طارق ملک سمیت 11 افسران کے خلاف مقدمہ درج

    کراچی: ایف آئی اے نے نادرا کے اسمارٹ کارڈ اسکینڈل میں ڈھائی کروڑ ڈالر کی مبینہ کرپشن اور مالی بے ضابطگیوں کا مقدمہ درج کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے کہا ہے کہ اسمارٹ کارڈ اسکینڈل میں سابق چیئرمین نادرا طارق ملک اور سابق چیف پروجیکٹ ڈائریکٹر گوہر احمد خان سمیت 11 افسران کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    ایف آئی اے نے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے بے ضابطگیوں کی نشان دہی کے بعد وزارت داخلہ کی ہدایت پر یہ کارروائی کی ہے، نادرا حکام پر پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی رولز کی خلاف ورزی، کک بیکس اور کمیشن کے عوض قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔


    کیا نادرا عوام کو سہولیات دینے میں ناکام ہو رہا ہے؟ ویڈیو رپورٹ


    ایف آئی اے ذرائع کے مطابق مقدمے میں چیف پراجیکٹ آفیسر سمیت دیگر افسران کو بھی ملزم نامزد کیا گیا ہے، افسران پر کرپشن، اختیارات کے ناجائز استعمال اور امانت میں خیانت کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

    نادرا نے اسمارٹ کارڈز کی خریداری مارکیٹ ریٹ سے کئی گنا زیادہ قیمت پر کی، مارکیٹ میں فی کارڈ کی قیمت 3 سینٹ تھی جب کہ نادرا نے 99 سینٹ فی کارڈ کے حساب سے خریداری کی۔ 2020 میں فی کارڈ قیمت 68 سینٹ تھی جو 2022 میں اچانک بڑھ کر 99 سینٹ کر دی گئی۔

    ایف آئی اے کے مطابق ایک مخصوص کمپنی کو فائدہ پہنچانے کے لیے ٹینڈر کے عمل میں دانستہ تبدیلیاں کی گئیں، اس سلسلے میں مزید تحقیقات بھی جاری ہیں اور نادرا کے مزید افسران کو ملزم نامزد کیا جا سکتا ہے، اور اربوں روپے کی مبینہ کرپشن کے مزید انکشافات متوقع ہیں۔

  • کیا نادرا عوام کو سہولیات دینے میں ناکام ہو رہا ہے؟ ویڈیو رپورٹ

    کیا نادرا عوام کو سہولیات دینے میں ناکام ہو رہا ہے؟ ویڈیو رپورٹ

    نادرا کا نظام آن لائن ہو گیا، ایگزیکٹو دفاتر قائم ہو گئے، مگر سب مل کر بھی عوام کو سہولت فراہم نہ کر سکے، طویل قطاروں کے ساتھ 17 گریڈ کے افسر سے تصدیقی عمل نے شہریوں کو مزید پریشان کر رکھا ہے، عوام کے مسائل اس ویڈیو رپورٹ میں دیکھیں۔

    نادرا (نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی) کے مراکز عوام کو سہولیات دینے سے قاصر ہیں، ایگزیکٹو مراکز میں بھی بھاری فیس لے کر عوام کو رُلایا جاتا ہے، ان مراکز پر بھی لمبی لمبی قطاریں لگی ہوتی ہیں، 17 گریڈ کے افسران سے تصدیق کا عمل عوام کے لیے کسی درد سر سے کم نہیں۔


    نادرا کا یہ دعویٰ کہ ہمارا آن لائن کمپیوٹر نظام تمام افراد کا ریکارڈ محفوظ رکھتا ہے، اس وقت بے معنی ہو جاتا ہے جب درخواست گزار کو خاندان کے دیگر افراد کو شناخت کے لیے حاضر کرنے کا حکم جاری کرتا ہے۔


    درخواست گزار کے کاغذات کے اندراج سے لے کر تمام کام آٹومیٹیٹ اور کمپیورٹرائزڈ ہونے کے باوجود فرسودہ طریقہ کار سے صارفین کو مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔ آن لائن سسٹم کی خرابی کی سزا بھی گرمی میں جھلستے عوام کو ہی بھگتنی پڑتی ہے۔

    نادرا کی جانب سے ٹائپنگ کی غلطی کی سزا بھی درخواست گزار کو بھگتنی پڑتی ہے، دوبارہ فیس کی وصولی سے لے کر لائن میں گھنٹوں انتظار عوام کے لیے طویل زحمت کا باعث بنتا ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ سہولتوں کی فراہمی کے لیے نادرا کے نظام کو بہتر اور سہل بنانے کی ضرورت ہے۔


    گاڑیوں کا فٹنس سرٹیفیکیٹ کیسے حاصل ہوگا اب؟ ویڈیو دیکھیں


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں


  • برتھ، ڈیتھ سرٹیفکیٹس اور نکاح نامے کے حوالے سے نادرا نے اہم وضاحت جاری کر دی

    برتھ، ڈیتھ سرٹیفکیٹس اور نکاح نامے کے حوالے سے نادرا نے اہم وضاحت جاری کر دی

    کراچی: نادرا نے برتھ، ڈیتھ سرٹیفکیٹس اور نکاح نامے کے حوالے سے اہم وضاحت جاری کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نادرا نے کہا ہے کہ پیدائش، وفات اور ازدواجی حیثیت میں تبدیلی کا اندراج صوبائی قوانین کے تحت متعلقہ یونین کونسل میں ہوتا ہے، جس کی بنیاد پر وفاقی قانون کے تحت نادرا شناختی دستاویزات جاری کرتا ہے۔

    سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو پر نادرا کی جانب سے وضاحت جاری کی گئی ہے کہ ویڈیو میں جو شخص نادرا آفس میں خود کو فوت شدہ ظاہر کرنے پر تعجب کا اظہار کر رہے ہیں، ان کی وفات کا اندراج متعلقہ یونین کونسل میں ان کے قریبی رشتہ دار نے کروا رکھا تھا۔

    نادرا کے مطابق پیدائش، وفات اور ازدواجی حیثیت میں تبدیلی کا اندراج متعلقہ یونین کونسل کی ذمہ داری ہے، جس کی روشنی میں نادرا شہریوں کو شناختی دستاویزات کا اجرا کرتا ہے۔

    نادرا کے مطابق ملک بھر میں 70 لاکھ سے زائد افراد کی وفات کا اندراج متعلقہ یونین کونسلوں میں ہو چکا ہے، لیکن ان فوت شدہ افراد کے قریبی رشتہ داروں نے اس ریکارڈ کو نادرا میں اپ ڈیٹ نہیں کرایا، اور ان کے شناختی کارڈ منسوخ نہیں کرائے۔

    ناردا کا کہنا ہے کہ ایسے تمام لوگوں کے موبائل فون پر اور ان کے قریبی رشتہ داروں کے موبائل فون پر پیغامات ارسال کیے گئے ہیں تاکہ اگر وہ واقعی فوت شدہ ہیں تو ان کے قریبی خون کے رشتہ دار قریبی نادرا دفتر میں آ کر ان کا شناختی کارڈ منسوخ کروائیں اور اگر وفات کا اندراج غلط ہوا ہے تو متعلقہ یونین کونسل میں ریکارڈ کی تصحیح کروائیں۔

    May be an image of ‎text that says '‎،پیدائش وفات اور ازدواجی حيثيت میں تبدیلی کا صوبائی قوانين کے تحت متعلقه يونين کونسل میں اندراج ہوتا ہے جس کی بنیاد پر وفاقى قانون کے تحت نادرا شناختی دستاویز جاری سوشلمیڈیایر کر جاتیہے نادرا فترمیںخودکو فوتشدہخابرہونےیر تجبکااطہار ناطہار ررہے ہیں،ان متعلقہ سین سلمیںانکے کروارکھاتھا۔ ذمہڈاریہے وفات کااندراج متعاقہ ونین نہیںک رایاادران تبد یلیکندراجمتعلقہی نینکو میں 07ل کااجراہ کروفاتکا کےشانینکارولسونیہیںکرائے۔ تمام_لو فوت شدہیں اندراچغلطہواہے متعلقی موائلسارفق: 1777 نادراکال +92-51-111786100: NadraPak NADRAPakistanOfficial f NADRA بہیخونگکے وفسلمیریکارڈگی مزید مزیدمعلوماتکےلئے: www.nadra.gov.pk @nadraofficial official nadrapak_‎'‎

  • گھر بیٹھے شناختی کارڈ کیسے بنواسکتے ہیں؟ طریقہ کار سامنے آگیا

    گھر بیٹھے شناختی کارڈ کیسے بنواسکتے ہیں؟ طریقہ کار سامنے آگیا

    کراچی : گھر بیٹھے شناختی کارڈ بنوانے کا طریقہ کار سامنے آگیا، جس سے شہریوں کی بڑی پریشانی ختم ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق نادرا نے کراچی کے شہریوں کے لیے بائیکر سروس کا آغاز کر دیا ، جس سے شناختی کارڈ کی تجدید سمیت دیگر سروسز سے استفادہ کیا جاسکے گا۔

    ڈی جی نادرا کراچی ریجن نے متعلقہ آلات سے آراستہ بائیک کی چابیاں بائیکرز کے حوالے کیں ، اس موقع پر ڈی جی نادرا سندھ نے کہا کہ شہری نادرا کی ہیلپ لائن سے خود کو رجسٹر کراسکتےہیں۔

    ڈی جی نادرا سندھ کا کہنا تھا کہ بائیکرسہولت سے نیاکارڈ نہیں بن سکے گا، پیر سے جمعہ صبح 8 سے 5 بجے تک بائیکرسروس دستیاب ہوگی۔

    انھوں نے بتایا کہ ابتدائی طور پر کراچی، حیدرآباد اور میرپور خاص میں بائیکر سہولت دستیاب ہوگی، شہریوں کو 7000 یا 111786100 پر کال کرنا ہوگی، کال سینٹر پرشہری سے ایڈریس اور مطلوبہ سہولت سے متعلق پوچھا جائےگا، ابتدائی طور پر کراچی میں3،حیدرآباد اور میرپورخاص میں ایک بائیکر رائیڈر ہوگا۔

    خیال رہے نادرا نے شہریوں کے لئے بڑی سہولت کے آغاز کا اعلان کیا تھا ، جس سے بڑی پریشانی ختم ہوگئی۔

    حکام کا کہنا تھا کہ بائیکرسروس کا آغاز کراچی، حیدرآباد اور میرپور خاص کیلئے ہوگا جبکہ کراچی ریجن میں سروس پیر 20 جنوری شروع کی جائے گی۔

    نادرا کی خبریں- NADRA

  • شناختی کارڈ اور بے فارم بنوانے والوں کی بڑی مشکل آسان ہوگئی

    شناختی کارڈ اور بے فارم بنوانے والوں کی بڑی مشکل آسان ہوگئی

    کراچی : شناختی کارڈ اور بے فارم بنوانے والوں کی بڑی مشکل آسان ہوگئی، شہری کب سے نئی سہولت سے فائدہ اٹھاسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی اور اندرون سندھ کے شہریوں کیلئے خوشخبری آگئی ، نادرا نے شہریوں کے لئے بڑی سہولت کا آغاز کردیا ، جس سے بڑی پریشانی ختم ہوگئی۔

    نادرا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ گھر بیٹھے شناختی کارڈ بنوانے کی سہولت کا آغاز 20 جنوری سے ہوگا، بائیکر سروس سے نیا شناختی کارڈ، تجدید اور بے فارم بنوایا جا سکے گا۔

    حکام کا کہنا تھا کہ بائیکرسروس کا آغاز کراچی، حیدرآباد اور میرپور خاص کیلئے ہوگا جبکہ کراچی ریجن میں سروس پیر 20 جنوری شروع کی جائے گی۔

    اس کے ساتھ کراچی کیلئے 3 ، حیدرآباد اور میرپور خاص کیلئے ایک ایک موٹرسائیکل مختص کی گئی ہے۔

    نئی سہولت کے حوالے سے حکام نے مزید بتایا کہ بائیک سروس کے نمائندے بیک پیک (پراسیس کے آلات) سے لیس ہوں گے اورسہولت سے فائدہ اٹھانے کیلئے ایک ہزار روپےفیس مقرر کردی گئی ہے، جس میں فیس میں 825 روپے سروس اور 175 روپے ڈیلیوری چارجز شامل ہیں۔

    نادرا اور شناختی کارڈ سے متعلق خبریں- NADRA