Tag: NADRA

نادرا پاکستان کا ایک خودمختار اور آزاد ادارہ ہے جو حکومت کے اندرونی سیکریٹری کے زیر انتظام کام کرتی ہے۔ یہ تمام پاکستانی شہریوں کے حساس رجسٹریشن ڈیٹا بیس کو قانونی طور پر منظم کرتی ہے۔

NADRA کا قیام 10 مارچ 2000 کو کیا گیا تھا، جب 1973 کے آئین کے تحت قائم کردہ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف رجسٹریشن پاکستان کو نیشنل ڈیٹا بیس آرگنائزیشن (این ڈی او) کے ساتھ ضم کر دیا گیا تھا۔ این ڈی او حکومت پاکستان کے وزارت داخلہ کے تحت ایک منسلک محکمہ تھا جسے 1998 کی مردم شماری کے لیے بنایا گیا تھا۔

شناختی کارڈ سے متعلق خبریں

NIC, NICOP، FRC, B-Form process information and news in Urdu- Pakistan- NADRA Information in Urdu

  • پاسپورٹ بنوانے کے خواہشمند افراد کے لیے بڑی خوشخبری

    پاسپورٹ بنوانے کے خواہشمند افراد کے لیے بڑی خوشخبری

    کراچی: پاسپورٹ بنوانے اور تجدید کرانے والوں کے لیے بڑی سہولت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، شہر کے 2 نادرا میگا سینٹرز میں پاسپورٹ دفاتر کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں نادرا میگا سینٹر فائیو اسٹار چورنگی، اور نادرا میگا سینٹر سیمنس چورنگی (سائٹ) میں شہریوں کو پاسپورٹ کی سہولیات مہیا کی جائیں گی۔

    شہر میں متبادل پاسپورٹ سینٹرز کا قیام مرکزی پاسپورٹ آفس پر رش کم کرنے کے لیے کیا گیا ہے، گزشتہ دنوں ڈی جی پاسپورٹ مصطفیٰ جمال قاضی کے کراچی دورے کے موقع پر نادرا سینٹرمیں پاسپورٹ آفس کے قیام کا فیصلہ ہوا تھا۔

    ذرائع کے مطابق کراچی سمیت پاکستان بھر کے 11 کے لگ بھگ نادرا میگا سینٹرز پر پاسپورٹ کی سہولیات متعارف کروائی جا رہی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے ڈی جی پاسپورٹس مصطفیٰ جمال قاضی نے ملک بھر میں پاسپورٹس کا بیک لاگ ختم کرنے کا دعویٰ کیا ہے، ڈی جی پاسپورٹس نے کہا کہ یکم جولائی سے اب تک ریکارڈ 33 لاکھ 76 ہزار 510 پاسپورٹس پرنٹ ہوئے، نارمل کیٹگری کے 7 لاکھ 76 ہزار 451 اور ارجنٹ کیٹگری کے 18 لاکھ 96 ہزار 403 پاسپورٹس کی پرنٹنگ مکمل ہوئی۔

    پاسپورٹ سے متعلق تمام خبریں 

    فاسٹ ٹریک کیٹگری کے تحت اپلائی کیے گئے 7 لاکھ 3 ہزار 656 درخواستوں کو نمٹایا گیا، ڈی جی پاسپورٹس نے کہا کہ شہری میسج یا ای امیل کا انتظار کیے بغیر اپنے پاسپورٹس وصول کر سکتے ہیں، تمام تر ریجنل پاسپورٹ دفاتر میں شہریوں کے پاسپورٹس کی ترسیل مکمل ہو چکی ہے، اور شہریوں کو بروقت پاسپورٹس کے اجرا کا سلسلہ جاری رہے گا۔

  • نادرا نے فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ کی نئی فیس کا اعلان کر دیا

    نادرا نے فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ کی نئی فیس کا اعلان کر دیا

    نیشنل ڈیٹابیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) پاکستان کے شہریوں کو تمام قسم کی شناختی دستاویزات جاری کرتا ہے جس میں فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ (ایف آر سی) بھی شامل ہے۔

    ایف آر سی ایک ایسی اہم دستاویز ہے جو ایک خاندان کے مکمل افراد کے بارے میں تفصیلات رکھتی ہے۔ شہریوں کو ان کے ریکارڈ کی تصدیق کے بعد ایف آر سی درج ذیل تین مختلف زمروں میں جاری کی جاتی ہے:

    • پیدائش کے لحاظ سے جاری کردہ سرٹیفکیٹ میں والدین اور بہن بھائیوں کی تفصیلات ہوں گی
    • شادی کے حوالے سے جاری کردہ سرٹیفکیٹ میں آپ کی شریک حیات اور بچوں کی تفصیلات شامل ہوں گی
    • اسی طرح، قبولیت (ایڈاپشن) سے متعلق جاری کردہ سرٹیفکیٹ میں آپ کے سرپرست کی تفصیلات شامل ہوں گی

    اگر کوئی پاکستانی نادرا میں رجسٹرڈ نہیں ہے اور اس کے پاس 13 ہندسوں والا شناختی کارڈ نہیں ہے تو اس کا ڈیٹا ایف آر سی میں شامل نہیں کیا جائے گا۔

    ایف آر سی کہاں سے حاصل کریں؟

    پاکستانی ایف آر سی کیلیے نادرا رجسٹریشن سینٹر پر جا کر یا نادرا کی پاک آئیڈینٹٹی ویب سائٹ کے ذریعے درخواست دے سکتے ہیں جبکہ اوورسیز پاکستانی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کیلیے وہاں موجود پاکستانی مشن کے متعلقہ آفس سے رابطہ کر سکتے ہیں۔

    ایف آر سی کی فیس کتنی ہے؟

    نادرا نے جنوری 2025 کے مہینے میں ایف آر سی کیلیے فیس میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔ رجسٹریشن اتھارٹی شناختی دستاویز کے اجرا کیلیے صرف ایک ہزار روپے وصول کرتی ہے۔

  • نادرا نے شہریوں کے لئے اہم ہدایات جاری کردیں

    نادرا نے شہریوں کے لئے اہم ہدایات جاری کردیں

    اسلام آباد: نیشنل ڈیٹابیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) پاکستان کے شہریوں کو شناختی کارڈ اور دیگر اہم دستاویزات جاری کرتا ہے، سوشل میڈیا پر نادرا کی جانب سے شہریوں کے لئے اہم ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق نادرا کی جانب سے سوشل میڈیا پر ایک پیغام جاری کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ بلاضرورت فوٹوکاپی نہ کرائیں، صرف اصل دستاویزات دکھائیں۔

    پیغام میں کہا گیا ہے کہ نیشنل ڈیٹابیس رجسٹریشن اتھارٹی کے دفتر میں NADRA کی جاری کردہ دستاویزات مثلاً شناختی کارڈ، فیملی رجسٹریشن سرٹیفیکیٹ اور ب فارم وغیرہ کی فوٹوکاپی ساتھ لانے کی ضرورت نہیں۔ اصل دستاویز یا صرف اس پر درج NADRA کا جاری کردہ نمبر ساتھ لائیں۔

    مزید معلومات اور اپ ڈیٹس کے لئے NADRA کے آفیشل سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو فالو کریں۔

    اس سے قبل نیشنل ڈیٹابیس رجسٹریشن اتھارٹی (NADRA) کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ایف آر سی ایک ایسی اہم دستاویز ہے جو ایک خاندان کے مکمل افراد کے بارے میں تفصیلات رکھتی ہے۔ شہریوں کو ان کے ریکارڈ کی تصدیق کے بعد ایف آر سی درج ذیل تین مختلف زمروں میں جاری کی جاتی ہے:

    پیدائش کے لحاظ سے جاری کردہ سرٹیفکیٹ میں والدین اور بہن بھائیوں کی تفصیلات ہوں گی۔

    شادی کے حوالے سے جاری کردہ سرٹیفکیٹ میں آپ کی شریک حیات اور بچوں کی تفصیلات شامل ہوں گی۔

    اسی طرح، قبولیت (ایڈاپشن) سے متعلق جاری کردہ سرٹیفکیٹ میں آپ کے سرپرست کی تفصیلات شامل ہوں گی۔

    اگر کوئی پاکستانی نادرا میں رجسٹرڈ نہیں ہے اور اس کے پاس 13 ہندسوں والا شناختی کارڈ نہیں ہے تو اس کا ڈیٹا ایف آر سی میں شامل نہیں کیا جائے گا۔

    ایف آر سی کہاں سے حاصل کریں؟

    پاکستانی ایف آر سی کیلیے نادرا رجسٹریشن سینٹر پر جا کر یا NADRA کی پاک آئیڈینٹٹی ویب سائٹ کے ذریعے درخواست دے سکتے ہیں جبکہ اوورسیز پاکستانی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کیلیے وہاں موجود پاکستانی مشن کے متعلقہ آفس سے رابطہ کر سکتے ہیں۔

    انتقال کرنے والے افراد کے شناختی کارڈ کیسے منسوخ کروائیں؟

    ایف آر سی کی فیس کتنی ہے؟

    NADRA نے دسمبر 2024 کے مہینے میں ایف آر سی کیلیے فیس میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔ رجسٹریشن اتھارٹی شناختی دستاویز کے اجرا کیلیے صرف ایک ہزار روپے وصول کرتی ہے۔

  • شوہر کے قتل میں نامزد خاتون کا عدم تعاون، طالبہ بیٹی کے شناختی کارڈ اجرا کا معاملہ کیسے حل ہوا؟

    شوہر کے قتل میں نامزد خاتون کا عدم تعاون، طالبہ بیٹی کے شناختی کارڈ اجرا کا معاملہ کیسے حل ہوا؟

    کراچی: شہر قائد کے علاقے اورنگی ٹاؤن سے تعلق رکھنے والی ایک طالبہ کو اس وقت شناختی کارڈ کے حصول میں شدید مسائل کا سامنا کرنا پڑا، جب ان کے والد کے قتل میں نامزد والدہ نے اس سلسلے میں ان سے تعاون سے انکار کر دیا، جس پر انھیں عدالت سے رجوع کرنا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں نادرا حکام کے خلاف اورنگی ٹاؤن کی طالبہ انشرہ نے کیس دائر کیا، اور کہا کہ نادرا والدین کے بغیر انھیں سی این آئی سی جاری نہیں کر رہا ہے، عدالت میں آج کیس کی سماعت کے دوران نادرا کی جانب سے شناختی کارڈ کے اجرا کی یقین دہانی کرا دی گئی، جس پر طالبہ کے وکیل عثمان فاروق نے درخواست واپس لے لی۔

    عثمان فاروق ایڈووکیٹ نے کہا کہ درخواست گزار انشرہ کے والد کا 2017 میں قتل ہوا تھا، وکیل درخواست گزار نے کہا کہ انشرہ کی والدہ کے خلاف والد کے قتل کا مقدمہ درج ہے، اور والدہ شناختی کارڈ کے اجرا میں اپنی بیٹی کے ساتھ تعاون نہیں کر رہی ہے۔

    وکیل نے بتایا کہ نادرا حکام والدین کے بغیر شناختی کارڈ کا اجرا نہیں کر رہے ہیں، حالاں کہ نادرا حکام کے پاس اختیار ہے کہ وہ والدین کی بجائے کسی اور رشتے دار کے بائیو میٹرک کی بنیاد پر شناختی کارڈ کا اجرا کرے۔

    درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ شناختی کارڈ نہ ملنے کی وجہ سے لڑکی کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے، لڑکی نے انٹر پاس کر لیا ہے اور اب شناختی کارڈ کے بغیر گریجویشن میں داخلہ نہیں مل رہا۔

  • نادرا کے واجبات کی ادائیگی کے بعد اسلام آباد میں اہم سروس بحال

    نادرا کے واجبات کی ادائیگی کے بعد اسلام آباد میں اہم سروس بحال

    اسلام آباد: نادرا نے وفاقی دارالحکومت میں ڈیتھ اینڈ برتھ رجسٹریشن سروسز بحال کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ڈیتھ اینڈ برتھ رجسٹریشن سروسز کی معطلی پر چیف کمشنر و چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے سخت نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین نادرا سے رابطہ کیا۔

    میونسپل کارپوریشن اسلام آباد نے نادرا کے تمام واجبات فوری ادا کر دیے، چیف کمشنر اسلام آباد کی ہدایات کے بعد شہریوں کو ایم سی آئی سروسز بھی فوری طور پر بحال کر دی گئیں۔

    محمد علی رندھاوا نے حکام کو آئندہ نادرا کے واجبات ادا کرنے کے لیے مستقل اقدامات کی ہدایت کی، انھوں ڈی ایم اے کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کے شہریوں کو دی جانے والی سہولیات میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

  • افغانیوں کو پاکستانی شناختی کارڈ جاری کرنے والوں کے گرد گھیرا تنگ

    افغانیوں کو پاکستانی شناختی کارڈ جاری کرنے والوں کے گرد گھیرا تنگ

    کراچی : افغان باشندوں کو پاکستانی شناختی کارڈ کے اجراء کے معاملے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، ایف آئی اے نے ملوث افراد کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کی تحقیقات آخری مراحل میں داخل ہوگئیں، ذمہ دار نادرا اہلکاروں کا تعین کرلیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق نادرا ذمہ داران نے افغان باشندوں کو شناختی کارڈ کے اجراء کیلئے پاکستانی خاندانوں کا رکن ظاہر کیا۔

    پاسپورٹ آفس سے ایک افغان سمیت دیگر ایجنٹوں کی گرفتاری کے بعد تحقیقات کا آغاز کیا گیا، پاکستانی شناختی کارڈ کا حامل افغان باشندہ مجیب اللہ پاکستانی پاسپورٹ حاصل کرنا چاہتا تھا۔

    مجیب اللہ کو جس پاکستانی خاندان کا رکن ظاہر کیا گیا نادرا سے اس فیملی کا ریکارڈ طلب کیا گیا، نادرا کی جانب سے ریکارڈ فراہمی کے بعد متعلقہ نادرا اہلکاروں کے بیانات لئے گئے۔

    مزید پڑھیں : افغانستان سے غیرقانونی طور پر آنیوالے درجنوں ازبک افغانی باشندے گرفتار

    تحقیقات کے آخری مرحلے میں مبینہ ملوث نادرا اہلکاروں کی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی، نادرا کی جانب سے بھی محکمانہ تحقیقات میں متعلقہ اہلکاروں کے خلاف ایکشن لیا گیا ہے۔

  • الیکشن 2024 کے لیے نادرا کا بڑا اعلان

    الیکشن 2024 کے لیے نادرا کا بڑا اعلان

    کراچی: الیکشن 2024 کے سلسلے میں نادرا نے شناختی کارڈ کے فوری حصول کے لیے سہولت فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نادرا نے کہا ہے کہ نارمل، ارجنٹ یا ایگزیکٹو فیس دے کر درخواست جمع کرانے والے شناختی کارڈ حاصل کرسکتے ہیں، جو درخواست جمع کرائے جا چکے ہیں ان کے شناختی کارڈ پرنٹ کر کے ملک کے تمام نادرا دفاتر میں بھیج دیا گیا ہے۔

    نادرا کے مطابق شہری 6 اور 7 فروری کو دفتری اوقات کار میں نادرا دفتر سے شناختی کارڈ وصول کر سکتے ہیں، ملک بھر کے تمام شناختی کارڈ سینٹرز کے اوقات کار میں 3 گھنٹے کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ ملک میں 8 فروری کو عام انتخابات منعقد ہوں گے، الیکشن 2024 کے لیے انتخابی مہم کا آج آخری روز ہے، جلسے اور دیگر سرگرمیوں کے لیے رات 12 بجے تک اجازت ہوگی، اس کے بعد خلاف ورزی کرنے پر کارروائی ہوگی۔

    انتخابی مہم کا آج آخری دن، سیاسی جماعتیں پاور شو کریں گی

    الیکشن کمیشن نے 26 کروڑ بیلٹ پیپرز کی ترسیل کا کام مکمل کر لیا، بیلٹ پیپرز سرکاری پریس اداروں سے متعلقہ ڈی آر او اور نمائندوں کے حوالے کر دیے گئے ہیں، ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ تمام چیلنجز کے باوجود وقت پر کام مکمل کیا۔

  • ہزاروں غیرقانونی شناختی کارڈ منسوخ

    ہزاروں غیرقانونی شناختی کارڈ منسوخ

    نادرا نے 18 ہزار سے زائد غیر قانونی شناختی کارڈز منسوخ کر دیئے، کاروائی مکمل تٖفصیلات اور جانچ پڑتال کے بعد کی گئی۔

    اس حوالے سے نادرا حکام کا کہنا ہے کہ جعلی شناختی کارڈ اور دیگر سرکاری دستاویزات کے حامل افراد کی نشاندہی ہونے پر کارڈز کی تنسیخ کی گئی۔

    ان کا کہنا ہے کہ پاکستان گزشتہ طویل عرصے سے جعلی شناختی کارڈ کے حامل افراد اور مجرمان سے متاثر ہو رہا تھا، جعلی شناختی کارڈ بنوانے کا بنیادی مقصد ملکی سکیورٹی اور استحکام کو نقصان پہنچانا تھا۔

    نادرا حکام نے مزید بتایا کہ دیگر ممالک کی طرح یہ مسئلہ پاکستان کیلئے بھی مستقل تشویش کا باعث ہے، جعلی دستاویزات، کوائف کی تصدیق کا طریقہ کار نہ ہونا جعلی شناختی کارڈ کے اجراء کا باعث بنتے ہیں۔

    نادرا حکام کا مزید کہنا ہے کہ مالی فوائد کیلئے چند ملازمین کی بدعنوانی بھی بعض اوقات مسئلے میں اضافے کا باعث بنی، جس کو ٹریس کرنے کے بعد مذکورہ 18 ہزار سے زائد کارڈز منسوخ کئے گئے ہیں۔

  • نادرا نے خیبر پختونخوا میں یومیہ رجسٹریشن کی صلاحیت 15 ہزار کر دی

    نادرا نے خیبر پختونخوا میں یومیہ رجسٹریشن کی صلاحیت 15 ہزار کر دی

    اسلام آباد: غیر قانونی افغان شہریوں کی وطن واپسی میں مدد کے لیے نادرا نے ہنگامی بنیادوں پر خیبر پختونخوا میں اپنی خدمات کا آغاز کر دیا، اور یومیہ رجسٹریشن کی صلاحیت بڑھا کر 15 ہزار کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق نادرا نے کہا ہے کہ افغانستان واپس جانے والے شہریوں کی رجسٹریشن کے لیے نادرا نے پورے ملک سے 22 موبائل وینز جمع کر کے لنڈی کوتل پہنچا دی ہیں۔

    ٹرانزٹ پوائنٹ پر موبائل وینز کی سہولت کے ساتھ 20 کاؤنٹر بھی تشکیل دیے گیے ہیں، جن میں نادرا کے 140 ملازمین دن رات 24 گھنٹے بلا تعطیل اپنی ذمہ داری سر انجام دے رہے ہیں۔

    یکم نومبر سے نادرا نے اپنی یومیہ رجسٹریشن کی صلاحیت کو بڑھا کر 15 ہزار کر دیا ہے، نادرا کے اعلیٰ افسران موقع پر موجود ہیں اور جانے والے غیر ملکیوں کی ہر ممکن مدد کی جا رہی ہے۔

    نادرا کے حکام اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ عورتوں، بزرگوں اور بچوں کو کوئی مشکل پیش نہ آئے، بارڈر پر آنے والے غیر ملکیوں نے بھی نادرا کی مؤثر خدمات کو سراہا۔

    واضح رہے کہ غیر قانونی افغان باشندوں کا وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے، 5 نومبر کو 6584 غیر قانونی افغان باشندوں کی اپنے ملک واپسی ہوئی، اب تک کل ایک لاکھ 88 ہزار 738 غیر قانونی طور پر رہنے والے افغان باشندوں کی اپنے وطن واپسی ہوئی ہے۔

    ضروری قانونی کارروائی کے بعد ان غیر ملکیوں کو گورنمنٹ کی جانب سے مہیا کی گئی اسپیشل گاڑیوں میں طورخم بارڈر پر دوبارہ ضروری قانونی کارروائی مکمل کر کے افغانستان بھجوایا جا رہا ہے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائن کے بعد بڑی تعداد میں غیر قانونی افغان باشندے طور خم کے راستے افغانستان واپس جا رہے ہیں، اس سلسلے میں لنڈی کوتل میں ٹرانزٹ کیمپ قائم کیا گیا ہے، جہاں پر غیر قانونی طور پر رہائش پذیر افراد کے کوائف اور دیگر قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد واپس اپنے ملکوں کو بھیجا جا رہا ہے۔

  • کراچی میں ایک اور نادرا میگا سینٹر کی تعمیر جاری

    کراچی میں ایک اور نادرا میگا سینٹر کی تعمیر جاری

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں نادرا کا ایک اور میگا سینٹر کھولا جارہا ہے جس کے بعد شناختی دستاویزات کے حصول کے لیے شہریوں کی مشکلات میں کمی آئے گی۔

    تفصیلات کے مطابق نادرا کے نئے میگا سینٹر کی تیاری جاری ہے، ڈائریکٹر جنرل نادرا کا کہنا ہے کہ کراچی میں 6 سال بعد بننے والا میگا سینٹر آئندہ 2 سے ڈھائی ماہ میں مکمل ہوجائے گا۔

    ڈی جی کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی روڈ پر بننے والے میگا سینٹر کے لیے جگہ 5 ماہ قبل لی گئی تھی، 4 بار جاری ٹینڈر میں کسی نے دلچسپی نہیں لی تھی، چوتھے ٹینڈر میں کوٹیشنز آگئی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ستمبر میں شہر میں 6 سال کے بعد میگا سینٹر کھول دیا جائے گا۔

    ڈی جی کا کہنا تھا کہ حیدر آباد کے شہریوں کے لیے بھی میگا سینٹر کا قیام آخری مراحل میں ہے، ماہ جولائی میں حیدر آباد لطیف آباد میں میگا سینٹر کھول دیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ میں 2 نادرا سینٹر میں پاسپورٹ کے لیے کاؤنٹر کھولے جا رہے ہیں، کراچی ملیر اور عمر کوٹ میں نادرا سینٹرز میں پاسپورٹ کاؤنٹرز بنائے گئے ہیں، آنکھوں کے ذریعے شناخت کا نظام ابھی ڈی ایچ اے میگا نادرا آفس میں نصب کیا گیا ہے۔