Tag: NADRA

نادرا پاکستان کا ایک خودمختار اور آزاد ادارہ ہے جو حکومت کے اندرونی سیکریٹری کے زیر انتظام کام کرتی ہے۔ یہ تمام پاکستانی شہریوں کے حساس رجسٹریشن ڈیٹا بیس کو قانونی طور پر منظم کرتی ہے۔

NADRA کا قیام 10 مارچ 2000 کو کیا گیا تھا، جب 1973 کے آئین کے تحت قائم کردہ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف رجسٹریشن پاکستان کو نیشنل ڈیٹا بیس آرگنائزیشن (این ڈی او) کے ساتھ ضم کر دیا گیا تھا۔ این ڈی او حکومت پاکستان کے وزارت داخلہ کے تحت ایک منسلک محکمہ تھا جسے 1998 کی مردم شماری کے لیے بنایا گیا تھا۔

شناختی کارڈ سے متعلق خبریں

NIC, NICOP، FRC, B-Form process information and news in Urdu- Pakistan- NADRA Information in Urdu

  • نئی سہولت، 30 شہروں میں نادرا کے دفاتر میں پاسپورٹ بھی بنیں گے، نوٹیفکیشن جاری

    نئی سہولت، 30 شہروں میں نادرا کے دفاتر میں پاسپورٹ بھی بنیں گے، نوٹیفکیشن جاری

    کراچی: محکمہ امیگریشن و پاسپورٹ عوام کی سہولت کے لیے 30 نادرا دفاتر میں اپنا کاؤنٹر بنا کر وہاں سے پاسپورٹ کا اجرا کرے گا، نوٹیفکیشن جاری ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر کے کئی شہروں کی طرح کراچی نادرا آفس میں بھی اب پاسپورٹ بنیں گے، وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں عوام کی سہولت کے لیے نادرا کے 30 شہروں کے دفاتر میں پاسپورٹ بنائے جانے کا فیصلہ ہوا ہے، وزیر اعظم کی ہدایت پر باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

    اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ جس تحصیل یا سب تحصیل میں پاسپورٹ آفس نہیں وہاں نادرا میں پاسپورٹ بنائے جائیں گے۔

    جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اب پاسپورٹ کا ایک کاؤنٹر بھی نادرا کے دفتر میں ہی موجود ہوگا، لاہور ریجن کے 12 چھوٹے شہروں اور کراچی کے 2 علاقوں میں نادرا سینٹر پر پاسپورٹ بن سکے گا، اسی طرح ملتان کے 6، سرگودھا کے 2، کے پی میں 4 اور اسلام آباد کے 2 نادرا سینٹرز پر بھی پاسپورٹ بنائے جا سکیں گے۔

    دوسری جانب ڈی جی پاسپورٹ کا کہنا ہے کہ نادرا دفاتر میں قائم پاسپورٹ کاؤنٹر محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کنٹرول کرے گا، نادرا فی پاسپورٹ سرکاری فیس کے علاوہ ایک ہزار روپے وصول کرے گا۔

    مزید برآں ڈی جی پاسپورٹ نے یہ بھی کہا کہ 10 جون سے ہر نادرا آفس میں پاسپورٹ جاری کرنے والی خبر میں کوئی صداقت نہیں۔

  • ڈیجیٹل مردم شماری کے پائلٹ مرحلے کا آغاز ہو گیا

    ڈیجیٹل مردم شماری کے پائلٹ مرحلے کا آغاز ہو گیا

    اسلام آباد: ڈیجیٹل مردم شماری کے پائلٹ مرحلے کا آغاز ہو گیا، ڈیجیٹل نظام کا بنیادی مقصد کم سے کم وقت میں آبادی اور گھروں کے اعداد و شمار کی درستگی کو یقینی بنانا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے ادراۂ شماریات پاکستان کے لیے ڈیجیٹل مردم و خانہ شماری کا مکمل ڈیجیٹل نظام تیاری کے بعد عملاً شروع کر دیا۔

    نادرا کے تیار کردہ ڈیجیٹل نظام میں خانہ شماری اور مردم شماری کے الگ الگ سافٹ ویئر ہیں، گھر شماری اور گنتی پر مبنی ڈیجیٹل ایپ اور ویب پورٹل بھی اس نظام میں شامل ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈیجیٹل مردم شماری کے پائلٹ مرحلے کا آغاز 20 جولائی سے ملک بھر کی 83 تحصلیوں کے 429 بلاکس میں کیا گیا، جو 3 اگست کو مکمل ہوگا۔

    نادرا کے تیار کردہ ڈیجیٹل مردم شماری کے نظام کی وجہ سے غلطیوں کی گنجائش نہیں رہے گی اور خود احتسابی اور شفافیت کے عمل کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا۔

    وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کی زیر صدارت پائلٹ مرحلے کی پیش رفت سے متعلق دوسری مردم شماری مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں چیئرمین نادرا طارق ملک نے کہا کہ نادرا کا قلیل عرصہ میں ڈیجیٹل مردم و خانہ شماری کا مفصل ڈیجیٹل نظام تیار کرنا اور اس نظام کا اطلاق ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔

    طارق ملک نے بتایا کہ ڈیجیٹل مردم شماری کے جاری پائلٹ مرحلے کے دوران اب تک 59,569 عمارتوں، 58,882 خانہ شماری اور 74,536 مردم شماری جا چکی ہے۔

    یہ ڈیجیٹل نظام اینڈرائڈ پر مبنی ہے، یہ گلوبل پوزیشننگ سسٹم اور جغرافیائی انفارمیشن سسٹم کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔

  • چیئرمین نادرا کا 150 سیاسی جماعتوں کو خط

    چیئرمین نادرا کا 150 سیاسی جماعتوں کو خط

    اسلام آباد: نادرا نے سیاسی جماعتوں سے انتخابی فہرستوں پر رائے طلب کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نادرا طارق ملک نے 150 سیاسی جماعتوں کو خط لکھ کر انتخابی فہرستوں پر ان سے رائے طلب کر لی ہے۔

    چیئرمین نادرا نے چیف الیکشن کمشنر کو بھی معاملے سے آگاہ کر دیا، الیکشن کمیشن کی جانب سے نادرا کی جانب سے منعقدہ اجلاسوں میں اپنا نمائندہ بھی بھیجا جائے گا۔

    خط کے مطابق نادرا کی جانب سے انتخابی فہرستوں پر خدشات اور سوالات کے لیے انٹرایکٹو سیشن کا اہتمام کیا جائے گا، انتخابی فہرستوں پر اوپن ہاؤس سیشن بھی ہوگا، جس کے لیے سیاسی جماعتوں سے مناسب تاریخ اور شرکا کی فہرست طلب کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ نادرا کمپیوٹرائزڈ انتخابی فہرستوں کی تیاری میں 2011 سے الیکشن کمیشن کی مدد کر رہا ہے۔

    چیئرمین نادرا طارق ملک نے کہا کہ آرٹیکل 219 کے تحت الیکشن کمیشن انتخابی فہرستوں کی تیاری اور ووٹرز کے اندراج کا مجاز ہے، جب کہ ایس ایم ایس سروس 8300 کو نادرا ہوسٹ کرتا ہے۔

  • وزیراعظم عمران خان کی شہریوں کی سہولت کیلئے نادرا کے اقدامات کی تعریف

    وزیراعظم عمران خان کی شہریوں کی سہولت کیلئے نادرا کے اقدامات کی تعریف

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کی ملک میں رسائی کو بڑھانے کی تعریف کرتے ہوئے کہا شہریوں کی سہولت کیلئے 88 نئے رجسٹریشن مراکز کھولے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ نادرا نے 88 نئے رجسٹریشن مراکز کھول کر شہریوں کی رسائی کو بڑھایا ہے، جس میں وہ تحصیلیں بھی شامل ہیں جہاں پہلے کوئی سینٹر موجود نہیں تھا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ نادرا نے بلوچستان میں 13، سندھ میں 23رجسٹریشن، کے پی میں 16، جی بی 11، پنجاب میں نئے 11مراکز کھولے۔

    انھوں نے بتایا کہ نادرانے آزادکشمیر میں12 ،اسلام آباد ،پنڈی میں ایک ایک مرکز کھولا۔

    یاد رہے گذشتہ سال اگست میں وزیراعظم عمران خان نے نادرا ہیڈ کوارٹرز کے دورے کے دوران نئے نادرا رجسٹریشن سینٹر اور نئی موبائل رجسٹریشن وین کا افتتاح کیا تھا۔

    بعد ازاں اگست کے آخر میں اوورسیز پاکستانیوں کی سہولت کیلئے وزیراعظم عمران خان نے نادرا کی پاک آئی ڈی موبائل ‏ایپ کا افتتاح کیا تھا۔

  • خاتون کے ساتھ ناروا سلوک پر نادرا افسر کے خلاف کارروائی

    خاتون کے ساتھ ناروا سلوک پر نادرا افسر کے خلاف کارروائی

    کراچی: نادرا مرکز میں ایک خاتون کے ساتھ ناروا سلوک پر نادرا افسر کے خلاف کارروائی عمل میں لاتے ہوئے انھیں معطل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کی خبر پر چیئرمین نادرا طارق ملک نے سخت نوٹس لیتے ہوئے کورنگی نادرا دفتر میں خاتون شہری کے ساتھ بدتمیزی سے پیش آنے پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر عامر سراج کو معطل کر دیا۔

    چیئرمین نادرا نے ڈی جی کراچی کو ہدایت کی کہ واقعے کی انکوائری کر کے جلد از جلد قواعد و ضوابط کے مطابق ملوث ملازم کے خلاف ایکشن لیا جائے۔

    چیئرمین طارق ملک نے کہا کہ قومی ادارے میں ناقص کارکردگی اور شہریوں کے ساتھ اخلاق سے پیش نہ آنے والے ملازمین کی کوئی جگہ نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ آج کورنگی میں واقع نادرا مرکز کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے، جسے اے آر وائی نیوز نے نشر کیا، ویڈیو میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر عامر سراج شہریوں کے ساتھ ہتک آمیز سلوک کرتے اور دھمکی دیتے نظر آتے ہیں۔

    نادرا افسر نے ایک خاتون کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ’میرا نام عامر ہے جس کو شکایت لگانی ہے لگا دو‘۔ خاتون نے اپنے کاغذات واپس مانگے تو اسسٹنٹ ڈائریکٹر نے کہا واپس نہیں کروں گا، میری مرضی، میرا نام عامر ہے جس کو شکایت لگانی ہے لگا دو، بے شک میری شکایت پورٹل پر ڈال دو۔

    واضح رہے کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر عامر سراج پہلے بھی مِس کنڈکٹ پر نوکری سے فارغ ہو چکے تھے، لیکن افسران کی سرپرستی کی وجہ سے نوکری پر بحالی کے بعد پھر عوام کی عزت نفس کو مجروح کرنے میں مصروف ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر عامر نے بیش تر افراد کے کاغذات شناختی پراسس کے لیے اپنے پاس ناجائز طور پر رکھے ہوئے ہیں۔

  • ‘میرا نام عامر ہے جس کو شکایت لگانی ہے لگا دو’ نادرا افسر کی دھمکی (ویڈیو)

    ‘میرا نام عامر ہے جس کو شکایت لگانی ہے لگا دو’ نادرا افسر کی دھمکی (ویڈیو)

    کراچی: چیئرمین نادرا کے واضح احکامات کے باوجود نادرا سندھ کے اعلیٰ افسران عوام کو نادرا مراکز میں عزت اور سہولت نہ دلوا سکے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نادرا سینٹر کورنگی کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے، جس میں نادرا مراکز میں عوام کو فراہم کردہ سہولتوں کا بھانڈا پھوٹ گیا ہے۔

    ویڈیو میں نادرا سینٹر کورنگی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر عامر سراج شہریوں کے ساتھ ہتک آمیز سلوک کرتے اور دھمکی دیتے نظر آتے ہیں۔ نادرا افسر ایک خاتون کو دھمکی دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ ‘میرا نام عامر ہے جس کو شکایت لگانی ہے لگا دو’۔

    واضح رہے کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر عامر سراج پہلے بھی مِس کنڈکٹ پر نوکری سے فارغ ہو چکے تھے، لیکن افسران کی سرپرستی کی وجہ سے نوکری پر بحالی کے بعد پھر عوام کی عزت نفس کو مجروح کرنے میں مصروف ہیں۔

    بدتمیزی پر جب خاتون نے اپنے کاغذات واپس مانگے تو اسسٹنٹ ڈائریکٹر نے کہا واپس نہیں کروں گا، میری مرضی، میرا نام عامر ہے جس کو شکایت لگانی ہے لگا دو، بے شک میری شکایت پورٹل پر ڈال دو۔

    متاثرہ خاتون نے دہائی دی ہے کہ وہ 50 دن سے نادرا مرکز کے چکر لگا رہی ہیں، اور ان سے جو مانگا گیا وہ سب فراہم کر دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر عامر نے بیش تر افراد کے کاغذات شناختی پراسس کے لیے اپنے پاس ناجائز طور پر رکھے ہوئے ہیں۔

  • نادرا نے شہریوں کی سہولت کے لیے اہم قدم اٹھا لیا

    نادرا نے شہریوں کی سہولت کے لیے اہم قدم اٹھا لیا

    اسلام آباد: نادرا نے شہریوں کے لیے سینٹرلائزڈ کمپلینٹ منیجمنٹ سسٹم کا آغاز کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نادرا نے شہریوں کی سہولت کے لیے اہم قدم اٹھا لیا ہے، اب شہری سہولت کے ساتھ شکایت درج کر سکیں گے، نادرا نے شکایات کے ازالے کے عمل کو باسہولت اور مزید مؤثر بنانے کے لیے نئے ڈیزائن شدہ نادرا سینٹرلائزڈ کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم کا افتتاح کر دیا۔

    نادرا کی جانب سے عوام کو وسیع پیمانے پر خدمات کی فراہمی اور اس سے متعلق شکایات کا اندراج مختلف پلیٹ فارمز پر کیا جا رہا تھا، جن میں ہیلپ لائن، ٹویٹر، فیس بک، پاکستان سٹیزن پورٹل، تحریری درخواستیں/شکایات، شکایات کا پرانا نظام، کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم اور عوام کے بذات خود نادرا دفاتر اور ہیڈ کوارٹر میں آنا شامل تھا۔

    مختلف پلیٹ فارمز ہونے کی وجہ سے نادرا انتظامیہ کے لیے ان کو حل کرنے میں بہت سے مسائل پیدا ہو رہے تھے، شکایات کے ازالے کے لیے منتشر نظام، شکایات کے حل میں تاخیر اور غیر مؤثر نتائج کا بھی سبب بنا۔

    نیا نادرا سینٹرلائزڈ کمپلینٹ منیجمنٹ سسٹم خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے اور پہلے سے موجود شکایات کے ازالے کا دائرہ کار، جس میں شکایات پر نظر رکھنے، ان کی درجہ بندی کرنے، نگرانی کرنے اور جواب دینے کے لیے مناسب طریقہ کار کا فقدان تھا، کو وسعت بخشنے اور اسے جدید خطوط پر استوار کرنے کی جانب ایک بہت بڑا قدم ہے۔

    نیا نظام ملک بھر اور بیرون ملک نادرا کی خدمات حاصل کرنے والے عام لوگوں کے مسائل اور شکایات کا فوری اور مؤثر جواب دینے کے عمل کو یقینی بنائے گا، اسے کمپلینٹ مینجمنٹ پورٹل نادرا کی ویب سائٹ پر لائیو کر دیا گیا ہے جہاں شہری نادرا سے متعلق کسی بھی مسئلے کے حوالے سے اپنی شکایات براہ راست درج کر سکتے ہیں۔

    چیئرمین نادرا طارق ملک نے اس سسٹم کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے نادرا کی خدمات اور ملازمین کی کارکردگی کو عوام کے لیے کھول دیا ہے تاکہ وہ خود اس کو پرکھیں اور اپنی رائے دے سکیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ نادرا کو عوام کی آنکھ سے دیکھ کر ہی انھوں نے ایک واحد مرکزی نظام تیار کیا ہے۔

    چیئرمین نادرا طارق ملک نے کہا، نادرا قومی سطح پر عوامی مسائل کی شنوائی کرنے والا سب سے بڑا ادارہ ہے، جو اپنے 755 رجسٹریشن مراکز، 263 موبائل رجسٹریشن وینز اور 10 سمندر پار مراکز میں روزانہ اوسطاً ایک لاکھ لوگوں کو اپنی خدمات فراہم کر رہا ہے، نادرا کی آن لائن پاک آئی ڈی سروسز کی دستیابی بھی عالمی سطح پر 190 سے زائد ممالک میں ممکن بنائی گئی ہیں۔

    نئے نظام کے تحت اگر کسی شکایت کو مقررہ وقت کے اندر اندر حل نہیں کیا جاتا تو ایسی شکایت کو ترجیحاً اعلیٰ سطح پر پہچانے کا فیچر بھی متعارف کرایا گیا ہے جس کی بدولت شکایت براہ راست چیئرمین نادرا تک پہنچے گی۔

    شہری ذیل میں سے کسی بھی ذریعے کو استعمال کر کے شکایات درج کر سکتا ہے، مثلاً موبائل فون صارفین کے لیے نادرا ہیلپ لائن 1777، لینڈ لائن صارفین اور بین الاقوامی کال کرنے والوں کے لیے 051111786100، ای میل، سوشل میڈیا، کسٹمر سروس ڈیپارٹمنٹ اور زونل ڈائریکٹر جنرلز کو ٹویٹر اور فیس بک پر موصول ہونے والی شکایات۔

    اس کے بعد شکایات کو مرکزی نگرانی، کارروائی اور حل کے لیے نادرا سینٹرلائزڈ کمپلینٹ منیجمنٹ سسٹم میں لاگ ان کر دیا جائے گا اور شہری کو ٹریکنگ نمبر مہیا کر دیا جائے گا۔

    سسٹم کو تمام مطلوبہ خصوصیات سے لیس کیا گیا ہے جیسے منفرد رجسٹریشن نمبر کے ذریعے اسٹیٹس ٹریکنگ، درجہ بندی اور تکمیل کی رسید وغیرہ تاکہ شکایت درج ہونے کے تجربے کو صارف دوست بنایا جا سکے۔

  • شناختی کارڈ بنانے کے لیے یتیم طالب علم سے والد کو بلانے کا اصرار

    شناختی کارڈ بنانے کے لیے یتیم طالب علم سے والد کو بلانے کا اصرار

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں 24 سالہ یتیم طالب علم عدالت پہنچ گیا، طالب علم کا کہنا ہے کہ نادرا اس کا شناختی کارڈ بنا کر دینے کے لیے مرحوم والد کو بلانے پر مصر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نادرا قوانین یتیم طالب علم کے حصول علم میں رکاوٹ بن گئے جس کے بعد طالب علم نے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔

    24 سالہ احسن کا کہنا ہے کہ نادرا کی جانب سے ان کا شناختی کارڈ بنانے کے لیے والد یا والدہ کو لانے کی شرط عائد کی گئی ہے، ان کی والدہ 20 سال پہلے چھوڑ کر جاچکی ہیں جبکہ والد کا انتقال ہو چکا ہے۔

    احسن کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ 4 سال سے یونیورسٹی میں داخلے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن شناختی کارڈ نہ ہونے کی وجہ سے انہیں داخلہ نہیں مل رہا۔

    احسن کے وکیل ایڈوکیٹ عثمان فاروق کا کہنا ہے کہ نادرا کو والد کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ بھی دکھایا گیا ہے تاہم وہ احسن کا شناختی کارڈ بنا کر دینے سے انکاری ہیں۔

  • آپ کا شناختی کارڈ جلد ڈیجیٹل والٹ میں تبدیل ہو جائے گا

    آپ کا شناختی کارڈ جلد ڈیجیٹل والٹ میں تبدیل ہو جائے گا

    لاہور: نادرا نے شناختی کارڈ کو ڈیجیٹل والٹ میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے ڈیجیٹل پاکستان وژن کے حکومتی پروگرام کے تحت کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈز کو ڈیجیٹل والٹس بنانے کے لیے کام شروع کر دیا ہے۔

    نادرا کے سربراہ طارق ملک کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر رواں سال کے آخر میں اس ایپ کی اپ ڈیٹ شہریوں کے لیے دستیاب ہوگی۔

    انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی وژن کو حقیقت میں بدلنے کے لیے، ہم نے قومی شناختی کارڈ کے درخواست دہندگان کو ایک آن لائن پورٹل کے ذریعے سہولت فراہم کرنے کے لیے، ڈیجیٹل آئی ڈی کے کلیدی تعمیراتی بلاک کے طور پر پاک ’شناخت‘ موبائل ایپ لانچ کی ہے۔

    بنگالیوں کے لیے خصوصی کارڈ کو ایلین کا نام دیا گیا، چیئرمین نادرا کا انکشاف

    طارق ملک کے مطابق یہ ایپ نادرا کے دفتر یا سفارت خانے کا دورہ کیے بغیر بائیو میٹرک فنگر پرنٹس، چہرے کی شناخت اور اسمارٹ فونز کا استعمال کرتے ہوئے کسی شخص کے شناختی کارڈ پر کارروائی کے لیے درکار دستاویزات کو اسکین کرنے میں مدد کرتی ہے۔

  • بنگالیوں کے لیے خصوصی کارڈ کو ایلین کا نام دیا گیا، چیئرمین نادرا کا انکشاف

    بنگالیوں کے لیے خصوصی کارڈ کو ایلین کا نام دیا گیا، چیئرمین نادرا کا انکشاف

    اسلام آباد: نادرا سے متعلق منگل کو قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں 1970 کے بعد آنے والے بنگالیوں کے شناختی کارڈز کے معاملے پر بحث کی گئی۔

    چیئرمین نادرا نے انکشاف کیا کہ بنگالیوں کے لیے خصوصی کارڈ کو ایلین کا نام دیا گیا ہے، جس پر دل افسردہ ہوتا ہے، اراکین کا کہنا تھا کہ بنگالیوں کی تیسری نسل کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

    چیئرمین نادرا طارق ملک نے بتایا کہ پاکستان میں بسنے والے بنگالیوں کو نادرا نیشنلٹی نہیں دے سکتا، ہم صرف رجسٹریشن کرتے ہیں، بنگالیوں کے لیے قانون سازی کی ضرورت ہے۔

    کمیٹی میں انکشاف ہوا کہ بلوچستان میں نادرا کا کوئی میگا سینٹر نہیں ہے، جس پر نادرا حکام نے جلد از جلد کوئٹہ مین میگا سینٹر شروع کرنے کی یقین دہانی کرا دی۔

    رکن کمیٹی عالمگیر خان نے ڈی جی نادرا سندھ کے رویے کے خلاف شدید احتجاج کیا، اور کہا کراچی میں بنگالی، افغان اور بہاری برادری کو شناختی کارڈز کے حوالے سے پریشانیوں کا سامنا ہے۔ اجلاس نے حلقوں میں ایم این ایز کی سطح پر کمیٹیوں کی سفارش پر بھی مشاورت کی، کمیٹی ارکان نے کہا ڈی سی صاحبان نادرا سے متعلق شکایات پر کوئی ایکشن نہیں لیتے۔

    رکن کمیٹی نے کہا پاکستان میں عرصۂ دراز سے مقیم افغانی باشندے بینک اکاؤنٹس تک نہیں کھول سکتے، بینک اکاونٹس نہ ہونے کی وجہ سے تاجر اپنا سرمایہ ترکی لے کر جا رہے ہیں۔

    چیئرمین نادرا طارق ملک نے کہا افغانی، بنگالیوں اور دیگر ایسے افراد کے لیے نادرا آرڈیننس میں ترمیم کے لیے مشاورت جاری ہے۔

    رکن اسمبلی نے کہا کہ احساس پروگرام کے لیے کیے جانے والے سروے میں مستحق افراد کی شمولیت نہیں کی گئی۔

    حکام نے بتایا کہ جون 2021 کے بعد نادرا کسی کا کارڈ بلاک نہیں کر رہا، چیئرمین نادرا کے مطابق نادرا میں پچھلے ادوار میں 8 ہزار ڈیلی ویجرز کی بھرتیاں ہوئیں، ان ڈیلی ویجرز کے لیے اسکریننگ ٹیسٹ کروا رہے ہیں، نادرا میں شفافیت کو ہر صورت یقینی بنایا جا رہا ہے۔