اسلام آباد: وفاقی حکومت نے معروف قانون دان اور اور اینکر پرسن نعیم بخاری کو پی ٹی وی کا چیئرمین مقرر کردیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق معروف قانون دان نعیم بخاری کو پاکستان ٹیلی ویژن کا چیئرمین تعینات کردیا گیا ہے، نعیم بخاری کو تین سال کے لئے چیئرمین پی ٹی وی مقرر کیا گیا ہے۔
وفاقی کابینہ کی جانب سے نعیم بخاری کی بطور چیئرمین پی ٹی وی تقرری کی منظوری کے بعد نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔نعیم بخاری نے اٹھارہ جون دو ہزار سولہ میں پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی تھی، بعد ازاں ان کا شمار پی ٹی آئی کے اہم رہنماؤں میں شامل ہونے لگا، اس کے علاوہ نعیم بخاری سپریم کورٹ کے سینئر وکیل ہیں جنہوں نے شریف خاندان کے خلاف پاناما پیپرز کیس سمیت متعدد مقدمات لڑے تھے ، سینئیر قانون دان نعیم بخاری پانامہ کیس میں نوازشریف کے خلاف وکالت کرچکے ہیں جب کہ پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کے کیسز میں ان کے وکیل رہ چکے ہیں۔
نعیم بخاری لاہور میں پیدا ہوئے، ان کے والد ڈاکٹر الطاف حیسن بخاری تھا، وہ پاکستان کرکٹ کے فاسٹ باؤلر سلیم الطاف بخاری کے چھوٹے بھائی ہیں۔
لندن: تحریک انصاف کے رہنما اور عمران خان کے وکیل نعیم بخاری نے کہا ہے کہ سر چکرانے کے باعث اسٹیشن پر گر گیا تھا جس کے بعد دوسرے دن ہوش آیا، میری چار پسلیں ٹوٹ گئی ہیں جس کی وجہ سے کھانسنے میں تکلیف ہے۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما نعیم بخاری نمل یونیورسٹی کی چندہ مہم کےسلسلے میں لندن میں پہنچے تو اُن کے ساتھ زیر زمین اسٹیشن پر حادثہ پیش آیا جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوئے اور انہیں سینٹ میریز اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
بعد ازاں سوشل میڈیا پر یہ افواہیں زیر گردش کر رہیں کہ نعیم بخاری کو پارک لین کے علاقے میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا تاہم عزیز و اقارب نے ان افواہوں کی سختی سے تردید کی۔
نعیم بخاری تیزی سے روبہ صحت ہیں اور اُن کی منگل کے روز اسپتال سے چھٹی ممکن ہے، صحت یابی کے بعد اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ اسٹیشن پر موجود تھا کہ پھسلنے کی وجہ سے چوٹ لگی جس کے بعد اگلے دن اسپتال میں ہوش آیا، ڈاکٹرز نے بتایا کہ میری 4 پسلیاں ٹوٹی ہیں جس کی وجہ سے کھانسنے میں شدید تکلیف ہے علاوہ ازیں ایم آر آئی رپورٹ ٹھیک آئے ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم نمل فاؤنڈیشن کے تحت ہونے والے فنڈ ریزنگ پروگرام میں شرکت کے لیے 28 اپریل کی رات لندن پہنچے اور میرے ساتھ واقعہ یکم مئی کو پیش آیا، برطانوی اخبار میں حادثے سے متعلق شائع ہونے والی خبر بے بنیاد ہے کیونکہ مجھے کسی نے دھکا نہیں دیا۔
نعیم بخاری کا کہنا تھا کہ جس مقصد کے لیے لندن آیا زخمی ہونے کے بعد وہ کرنے کی ہمت تو نہیں تاہم جمعے کو تحریک انصاف کے تحت ہونے والی تقریب مٰں شرکت کروں گا، اگر صحت ٹھیک رہی تو دو چار روز میں چھٹی مل جائے گی۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔
لندن: پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما نعیم بخاری نے برطانیہ کے دار الحکومت لندن میں زخمی ہونے سے متعلق افواہوں کی تردید کر دی۔
تفصیلات کے مطابق وہ گذشتہ روز لندن کے مقامی ٹرین اسٹیشن پر گر کر زخمی ہوگئے تھے بعد ازاں سوشل میڈیا پر یہ افواہیں گردش کر رہی تھیں کہ انہیں پارک لین کے علاقے میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
لندن کے اسپتال میں عزیز واقارب ملنے کے لیے پہنچے تو انہوں نے اپنے متعلق سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے جھوٹی باتیں پھیلائی جارہی ہیں، میرے خلاف یہ ایک سازش ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں ٹرین اسٹیشن پر موجود تھا کہ اچانک سر میں درد ہونے لگا اور میں چکراتا ہوا منہ کے بل گر پڑا جس سے شدید چوٹیں آئیں ہیں، میرے ساتھ اسپتال میں میری اہلیہ اور بیٹی موجود ہے، امید ہے چند روز میں اسپتال سے ڈسچارج ہوجاؤں گا۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی رہنما نعیم بخاری نمل کالج کی چندہ مہم کے سلسلے میں لندن میں موجود ہیں وہ ایک مقام سے دوسرے مقام کی طرف جانے کے لیے زیر زمین ریلوے اسٹیشن پہنچے تو گرنے سے زخمی ہوگئے تھے۔
اس حادثے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اظہار افسوس کرتے ہوئے دعا کی تھی کہ وہ جلد صحت یاب ہوجائیں گے، علاوہ ازیں تحریک انصاف کی رہنما شیری مزاری نے بھی نعیم بخاری کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی تھی۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔
لندن: تحریک انصاف کے رہنما اور سینئر قانون دان برطانوی دارالحکومت میں زیر زمین اسٹیشن کے پلیٹ فارم پر گرنے سے زخمی ہوگئے جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما نعیم بخاری نمل کالج کی چندہ مہم کے سلسلے میں لندن میں موجود ہیں وہ ایک مقام سے دوسرے مقام کی طرف جانے کے لیے زیر زمین ریلوے اسٹیشن پہنچے تو گرنے سے زخمی ہوگئے۔
نعیم بخاری کے زخمی ہونے کے بعد انہیں لندن کے سینٹ میریز اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے اُن کی حالت خطرے سے باہر بتاتے ہوئے انتہائی نگہداشت وارڈ میں داخل کرلیا۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق پی ٹی آئی رہنما کے سر اور پسلیوں میں چوٹیں آئیں۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے نعیم بخاری کے ساتھ پیش آنے والے حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جلد اور مکمل صحت یابی کے لیے دعا کی۔
نعیم بخاری کی جلد اور مکمل شفایابی کیلئے دعاگو ہوں ۔ میری اور میرے ساتھ بہت سے لوگوں کی دعائیں نعیم بخاری کے ساتھ ہیں۔
تحریک انصاف کی رہنما شیری مزاری نے بھی نعیم بخاری کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔
Naeem Bokhari has suffered personal injury whilst on an overseas trip to London,whilst on the platform of a London Underground station platform, Mr. Bokhari experienced a fall. This has resulted in an injury to the head, as well fractured ribs, His condition is stable,our prayers
تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے نعیم بخاری کے ساتھ پیش آنے والے حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جلد صحت یابی کی دعا کی اور لوگوں سے بھی اپیل کی کہ وہ پی ٹی آئی رہنما کو اپنی خصوصی دعاؤں میں یاد رکھیں۔
واضح رہے کہ نعیم بخاری نے 18 جون 2016 کو تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی تھی جس کے بعد انہوں نے پی ٹی آئی کے وکیل کی حیثیت سے عدالتوں میں زیر سماعت کئی مقدمات بھی لڑے۔
خیال رہے کہ سینئر قانون دان نے 16 فروری 2007 کو اُس وقت کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے نام کھلا خط تحریر کیا تھا جس میں انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ منصفِ اعلیٰ نے اپنے عہدے کا ناجائز فائدہ اٹھایا اور صاحبزادے ارسلان چوہدری کو ضابطے کے برخلاف محکمہ پولیس میں سرکاری ملازمت دلائی۔
نعیم بخاری نے اپنے خط میں اُس وقت کے وزیر داخلہ آفتاب احمد شیرپاؤ پر بھی الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے افتخار محمد چوہدری کے بیٹے کو خصوصی سہولتیں اور پروٹوکول فراہم کرنے کے لیے محکمہ پولیس کو ہدایتی مراسلہ جاری کیا۔
یاد رہے کہ نعیم بخاری کے چوہدری افتخار کو لکھے گئے خط کو پرویز مشرف نے بنیاد بناتے ہوئے چوہدری افتخار کو اُن کے عہدے سے برطرف کر دیا تھا، جس کے بعد 9 مارچ 2016 کو پنجاب بار کونسل نے نعیم بخاری کی رکنیت معطل کردی تھی۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نعیم بخاری نے کہا ہے کہ جب وزراء اپنے کام نہیں کریں گے تو سپریم کورٹ ایکشن لے گی، نواز شریف کچھ بھی کرلیں ان کو سزا ہونے والی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، نعیم بخاری نے کہا کہ نواز شریف کے پاس دفاع کے لیے کچھ بھی نہیں ہے، ان کو نیب آرڈیننس کا کچھ بھی نہیں پتہ، نواز شریف نے اربوں روپے چرائے ہیں، میری نظر میں وہ بے وقوف شخص ہیں، شریف خاندان میں آپس میں اختلافات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایون فیلڈ کے بعد ہل میٹل کی تحقیقات بھی شروع ہونی ہیں، کس نے کہا تھا ایون فیلڈ فلیٹ نواز شریف کے نام پر ہیں، کس نے کہا عزیزیہ اسٹیل میل نواز شریف کی ہے، ثابت ہوچکا ہے ایون فیلڈ فلیٹس مریم نواز کے نام پر ہیں، میاں صاحب بتائیں نہ بچوں کے نام پر جائیدادیں کیسے بنائیں؟ میاں صاحب کہتے ہیں میرا نام نہیں آیا، اصل مسئلہ یہ ہے کہ تمام جائیدادیں ان کے بچوں کے نام پر ہیں، میاں صاحب ایون فیلڈ فلیٹس کو نہیں جھٹلا سکے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان بہت بڑا کام کررہے ہیں، ان کی پاکستان کے پیسوں پر نظر نہیں ہے، میری یہی خواہش ہے کہ وہ پارٹی نوجوان نسل کے سپرد کریں، شہری علاقوں سے نوجوانوں کو ٹکٹ دئیے جائیں، میں تحریک انصاف کا کارکن ہوں لیکن مجھے پارٹی میں کوئی عہدہ نہیں چاہئے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ جوڈیشل مارشل لاء کی کوئی گنجائش نہیں ہے، چیف جسٹس کہتے ہیں میرے جج میرے ہیرے ہیں تو واقعی ہیرے ہیں۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔
اسلام آباد: عمران خان نااہلی کیس میں بنی گالا اراضی سے متعلق سپریم کورٹ نے عمران خان کے وکیل سے 13 سوالات کے جوابات مانگ لیے، وکیل نے مہلت طلب کرلی۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں عمران خان نااہلی کیس کی سماعت ہوئی جس میں عمران خان کی جانب سے ان کے وکیل نعیم بخاری پیش ہوئے۔
سپریم کورٹ نے بنی گالہ اراضی سے متعلق منی ٹریل پر سوالات کردیے اور نعیم بخاری کو 13 سوالات کے جوابات دینے کا حکم دیا۔ جواب میں نعیم بخاری نے منگل تک مہلت دینے کی استدعا کی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔
نعیم بخاری نے کہاکہ لندن فلیٹ کے کرائے دار نے کرایہ ادا نہیں کیا تھا بعد میں مقدمہ جیت لیا تو وہ ادائیگیاں تھیں، حسابات کی ترتیب اور تاریخوں میں غلطی ہوسکتی ہے،کسی غلطی پرصادق اور امین نہ ہوناقرار نہیں دیاجا سکتا۔
دریں اثنا عدالت نے عمران خان سے جو 13 سوالات پوچھے ہیں وہ درج ذیل ہیں:
سوال نمبر ایک :بنی گالہ اراضی کے لیے رقم بعد میں آئی تو ادائیگی پہلے کیسے ہوئی؟
سوال نمبر2 : کیسے ثابت ہوگا راشد خان کے اکاؤنٹ میں پیسے کب اور کہاں سے آئے؟
سوال نمبر3: راشد کے اکاؤنٹ میں 2 جگہ جمائما کا نام ہے باقی رقم کس نے کہاں سے بھجوائی؟
سوال نمبرچار: 95 کنال اراضی کا انتقال طلاق کے بعد جمائما کے نام ہوا کاغذات میں زوجہ کیوں لکھا گیا؟
سوال نمبر پانچ:9 پاؤنڈ مالیت کی کمپنی 1 لاکھ 17 ہزار پاؤنڈ مالیت کا اثاثہ کیسے رکھتی تھی؟
سوال نمبر6: آف شور کمپنی کیسے اور کیوں بنائی جاتی ہے پاکستانی قوانین میں کیا حیثیت ہو گی؟
سوال نمبر 7: کیا پاکستانی قوانین کے تحت بیرونی اثاثے ظاہر کرنا ضروری ہے یا نہیں ؟
سوال نمبر 8: قرض کی واپسی کا چیک نیازی سروسز نے دیا تو آف شور کمپنی کیسے بے معنی ہوگئی؟
سوال نمبر 9 : کیا سال 2002 میں غیر ملکی اثاثے ظاہر کرنا ضروری تھے یا نہیں ؟ 2002 میں غیر ملکی اثاثے کاغذات نامزدگی میں کیوں ظاہر نہیں کیے؟
سوال نمبر10:جمائما کے اکاؤنٹ سے پہلی ادائیگی 31 جولائی 2002 کو آئی ؟ اس وقت تک 135 کنال زمین خریدی جا چکی تھی 1 کروڑ 97 لاکھ ادا ہو چکے تھے یہ کیسے ہوا؟
سوال نمبر11: راشد خان نے خود سے کوئی ادائیگی نہیں کی تو پھر جائیداد کے لیے پیسہ کہاں سے آیا ؟
سوال نمبر 12:جمائما کے اکاؤنٹ سے بھجوائی گئی رقم میں مطابقت نہ ہوئی تو پھر عدالت اسے کیا سمجھے؟
سوال نمبر13: لندن فلیٹ 2003 میں فروخت ہوا کرایہ 2004 تک وصول کیا؟ کیا وجہ تھی؟
قبل ازیں 10 مئی کو عمران خان نے ٹوئٹ کیا تھا کہ وہ لندن فلیٹ کی خرید وفروخت کی منی ٹریل سپریم کورٹ میں پیش کریں گے۔
عمران خان کو رقم میں نے دی، جمائما خان
دوسری جانب جمائما خان نے عمران خان کے حق میں دو بار ٹوئٹ کیا جس میں انہوں نے کہا کہ بنی گالہ کی اراضی کے لیے رقم انہوں نے فراہم کی بعد میں عمران خان نے فلیٹ فروخت کرکے رقم واپس کردی، طلاق کے بعد میں نے زمین عمران خان کے نام منتقل کردی تھی۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔