Tag: Naltar Valley

  • وادی نلتر واقعہ: گلگت کی عدالت نے فیصلہ سنادیا

    وادی نلتر واقعہ: گلگت کی عدالت نے فیصلہ سنادیا

    گلگت:  مقامی عدالت نے وادی نلتر میں دہشت گردی کے دو مختلف واقعات کا فیصلہ سنادیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گلگت کی انسداددہشت گردی عدالت نے سال دو ہزار بیس میں وادی نلتر میں رونما ہونے والے دہشت گردی کے دو مختلف واقعات کا فیصلہ سنادیا ہے۔

    عدالتی فیصلے میں دہشت گردی کے واقعے میں ملوث دو مجرموں کو سزائے موت سنادی گئی، واقعے کے ایک مجرم کو عمرقید اور 5لاکھ جرمانہ کی سزا سنائی گئی اس مقدمے میں مزید چار ملزمان کو 12 سال قید کی سزا سنائی گئی جبکہ تین ملزمان کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کردیا گیا۔

    انسداددہشت گردی عدالت نے راوں سال 25 مارچ کو ن لترگاڑی فائرنگ واقعے کا فیصلہ بھی سنایا، عدالتی فیصلے کے مطابق 6 ملزمان کو سزائے موت اور پانچ 5 جرمانے کے ساتھ 29 سال قید کی سزا دی گئی۔

    گلگت میں گاڑی پر فائرنگ سے 5 مسافر جاں بحق، ملزمان گرفتار - ایکسپریس اردو

    سہولتکاری ثابت ہونے پر2 مجرمان کو 45 سال قید کی سزاسنائی گئی۔

    واضح رہے کہ وادی نلتر میں پیش آئے پہلےواقعےمیں 2 افراد جاں بحق جبکہ دوسرے میں 7 افرادجاں بحق ہوئےتھے۔

    مقامی پولیس نے دہشت گردی کے پہلے واقعےمیں 10ملزمان جبکہ دوسرے واقعے میں 9ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔

     

  • نلتر کے زیر تعمیر گیسٹ ہاؤس میں کیا تھا جو وہاں کوئی نہیں رک سکتا تھا؟

    نلتر کے زیر تعمیر گیسٹ ہاؤس میں کیا تھا جو وہاں کوئی نہیں رک سکتا تھا؟

    جنات کا وجود ایک حقیقت ہے، بعض جنات انسانوں کو کوئی تکلیف نہیں پہنچاتے لیکن بعض جنات اپنے تخلیے میں کسی کو برداشت نہیں کرتے اور ان کا جینا محال کردیتے ہیں۔ ایسا ہی کچھ واقعہ اداکارہ نتاشا علی کے ساتھ پیش آیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں اداکارہ نتاشا علی نے اپنے ساتھ ہونے والا ایک خوفناک واقعہ سنایا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ فیصل بخاری اور ٹیم کے ساتھ ایک شوٹ کے لیے نلتر گئی تھیں۔

    وہاں رہنے کی کوئی جگہ نہیں ملی تو انہوں نے ایک زیر تعمیر گیسٹ ہاؤس کھلوایا اور وہاں رک گئے۔

    نتاشا نے بتایا کہ پہلے دن شوٹ سے واپسی پر جب وہ واپس گیسٹ ہاؤس پہنچے اور رات کا کھانا لگایا جارہا تھا تو ایک ہولناک واقعہ پیش آیا، میز پر کھانے کی بڑی ہانڈیاں رکھی ہوئی تھیں اور وہ سب کھانا شروع کرنے جارہے تھے کہ اچانک پوری میز خود بخود الٹ گئی۔

    اس واقعے سے سب ڈر گئے اور سب نے اگلی صبح وہاں سے نکلنے کا فیصلہ کیا، رات سونے کے لیے جب سب اپنے کمروں میں تھے تو برابر کے کمرے سے ایک چیخ سنائی دی، جب سب وہاں پہنچے تو علم ہوا کہ کمرے میں ایک شعلہ گھوم رہا تھا جو اداکار حنان کے اوپر گرا اور جب تک وہ اسے ہٹاتے ان کی ٹانگ کا ایک حصہ جل چکا تھا۔

    اس کے بعد فیصل بخاری نے وہاں کھڑے ہو کر اعلان کیا کہ ہم یہاں صرف اپنے کام کے لیے آئے ہیں اور ہمارا ارادہ 2 دن رکنے کا تھا لیکن ہم کل صبح واپس جارہے ہیں، ہمیں صرف آج رات یہاں رکنے کی اجازت دی جائے۔

    نتاشا کے مطابق اس کے بعد بھی خوفناک آوازوں کا سلسلہ جاری رہا۔

    اس کے بعد اگلی صبح جب سب وہاں سے نکل رہے تھے تو ایک اداکار نے بتایا کہ انہوں نے وہاں کسی کا سر دیکھا تھا، اور وہ اسے دیکھ کر بالکل بے جان ہوگئے اور ان کے منہ سے آواز نہیں نکل پارہی تھی۔