Tag: name remove

  • شہبازشریف کا نام ای  سی ایل سے نکال دیا گیا، وزات داخلہ

    شہبازشریف کا نام ای سی ایل سے نکال دیا گیا، وزات داخلہ

    اسلام آباد : وزات داخلہ نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کا نام ای سی ایل سے نکال دیا گیا، ای سی ایل سے نام لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر نکالا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کانام ای سی ایل سےنکال دیاگیا اور نوٹی فکیشن کردیا ، لاہورہائی کورٹ کےحکم پرای سی ایل سےنام نکالاگیا۔

    یاد رہے 26 مارچ کو لاہور ہائی کورٹ نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا، ان کا نام گزشتہ ماہ نیب کی سفارش پر ای سی ایل میں ڈالا گیا  تھا، جس کے خلاف 28 فروری کو شہباز شریف نے اپیل دائر کی تھی۔

    مزید پڑھیں : لاہورہائی کورٹ کا شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم

    فروری میں ہی لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس ملک شہزاد اور جسٹس مرزا وقاص پرمشتمل بینچ نے شہبازشریف کی رمضان شوگر ملز اور آشیانہ اسکینڈل کیسز درخواست ضمانت پرسماعت کرتے ہوئے ان کی ضمانت منظور کی تھی اور 10 ، 10لاکھ کے 2 ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت بھی کی تھی۔

    خیال رہے  22 فروری کو وزارت داخلہ نے نیب کی سفارش پر اثاثہ جات کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور اپوزیشن قومی اسمبلی شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں داخل کیا تھا جس کے خلاف 28 فروری کو شہباز شریف نے اپیل دائر کی تھی۔

  • انڈونیشیا کا پاکستانی شہریوں کے لیے ویزا قوانین میں نرمی کا اعلان

    انڈونیشیا کا پاکستانی شہریوں کے لیے ویزا قوانین میں نرمی کا اعلان

    جکارتہ: انڈونیشیا نے پاکستانی شہریوں پر عائد ویزا قوانین میں نرمی کا اعلان کردیا جس کے بعد اب انہیں ویزا کے لیے پاکستانی اداروں سے کلیئرنس کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی  کے مطابق انڈونیشیا میں قائم پاکستانی سفارت خانے نے جمعے کو جاری بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کا نام گزشتہ 13 برس سے انڈونیشیا کی ’’کالنگ ویزا کنٹری لسٹ‘‘ میں شامل تھا تاہم اب یہ نام اس فہرست سے خارج کردیا گیا ہے۔

    اب پاکستان ان ممالک کی فہرست میں آگیا ہے جن کے شہریوں کو انڈونیشین ویزا کے حصول کے وقت وزارت قانون اور انسانی حقوق، وزارت داخلہ، مین پاور (افرادی قوت)، نیشنل پولیس، اٹارنی جنرل آفس اور دیگر سے کلیئرنس حاصل کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

    انڈونیشیا کے معاون وزیر برائے سیاسی، قانونی اور سیکیورٹی معاملات جنرل (ر) ویرانتو نے یہ اعلان انڈونیشیا کے نائب صدر جوزف کالہ کی زیر صدارت منعقدہ ایک اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں کیا۔

    امکان ہے کہ اس اعلان کا اطلاق آئندہ چند ہفتوں میں کردیا جائے گا جس کے بعد نئے قوانین کے تحت پاکستان میں موجود انڈونیشی سفارت خانہ اس بات کا اہل ہوگا کہ پاکستانی شہری کو بغیر کسی ویری فکیشن کے ویزا جاری کرسکے۔

    انڈونیشی حکام کے مطابق اس فیصلے سے ویزے کا عمل زیادہ آسان اور تیز تر ہوجائے گا، فیصلے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور سیاحتی سرگرمیوں میں اضافہ کرنا ہے۔

    پاکستانی حکام کے مطابق ویزا پالیسی میں اس نرمی سے نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان باہمی اور معاشی تعلقات میں اضافہ ہوگا بلکہ دونوں اطراف کے عوام کے درمیان بھی رابطوں میں اضافہ ہوگا۔

    نئی ویزا پالیسی کے اس قانون کے اطلاق کے بعد دنیا بھر میں موجود پاکستانی شہری آسانی سے ویزا حاصل کرنے کے قابل ہوجائیں گے۔