Tag: Nandipur case

  • نندی پور ریفرنس  : مشیر وزیراعظم بابر اعوان کی بریت کا فیصلہ درست قرار

    نندی پور ریفرنس : مشیر وزیراعظم بابر اعوان کی بریت کا فیصلہ درست قرار

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے نندی پور ریفرنس میں نیب کی احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیلیں  مسترد کرتے ہوئے مشیر وزیراعظم بابر اعوان کی بریت کا فیصلہ درست قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے نندی پور ریفرنس میں نیب کی احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیلوں پر محفوظ فیصلہ سنادیا۔

    فیصلے میں عدالت نے نندی پور ریفرنس میں نیب کی بریت کے فیصلے کے خلاف اپیلیں مسترد کرتے ہوئے بابر اعوان کی بریت کا فیصلہ درست قرار دے دیا۔

    اسلام ہائی کورٹ نے احتساب عدالت کا سابق سیکریٹری قانون مسعودچشتی کی بریت مسترد کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے مسعودچشتی کو بھی نندی پور ریفرنس میں بری کرنے کا حکم دیا۔

    واضح رہے کہ پانچ اکتوبر کو فریقین کے دلائل کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    یاد رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیرسےمتعلق ریفرنس میں بابراعوان کو 25 جون کو بری کردیاتھا جبکہ سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی بریت کے حوالے سے دائر درخواست مسترد کردیں تھیں۔

    خیال رہے نیب کے مطابق پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں وزراء کی ملی بھگت سے نندی پور پاور پراجیکٹ منصوبے میں 2 سال کی تاخیرہونے سے قومی خزانے کو 27 ارب کا نقصان پہنچا تھا۔

  • نندی پور پاور پراجیکٹ تاخیر ریفرنس  ، بابر اعوان  کو بری کردیا گیا

    نندی پور پاور پراجیکٹ تاخیر ریفرنس ، بابر اعوان کو بری کردیا گیا

    اسلام آباد : نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیرسےمتعلق ریفرنس میں بابراعوان کو بری کردیا گیا جبکہ سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی بریت کی درخواست مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیر سے متعلق ریفرنس پر سماعت ہوئی ، سماعت میں عدالت نے بریت کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنا دیا، احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے بریت کی درخواستوں پر فیصلہ سنایا۔

    احتساب عدالت نے بابراعوان کو بری کر دیا اور ریاض کیانی کی بریت کی درخواست بھی منظور کرلی جبکہ شمائلہ محمود، پرویز اشرف اور ریاض محمود کی بریت کی درخواستیں مسترد کردیں۔

    گزشتہ روز احتساب عدالت میں نندی پور پاور پروجیکٹ ریفرنس کی سماعت جج محمد ارشد ملک نے کی تھی، دوران سماعت جج ارشد ملک نے استفسار کیا کہ نندی پور پاور پروجکیٹ ریفرنس میں کتنے ملزمان ہیں؟، ملزمان کے خلاف کیا الزام ہے مختصر بتا دیں،کیا ملزمان پر کرپشن اور رشوت کا الزام ہے؟ پھر ملزمان پر کیا الزام ہے بتا دیں۔

    جس پر نیب پراسیکیوٹر عثمان مسعود ملزمان کی بریت کی درخواستوں کے خلاف د لائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ سات ملزمان ہیں بریت کی پانچ درخواستیں دائر ہوئی ہیں،کیس میں چار گواہان کے بیانات قلمبند ہوچکے ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا تھا کسی بھی ملزم کے خلاف کرپشن اور رشوت لینے کا الزام نہیں ہے، ملزمان پر بددہانتی کا الزام  ہے، وزیر اعظم کابینہ کے احکامات کے باوجود پراجیکٹ میں تاخیر کی گئی،پراجیکٹ میں تاخیر سے27بلین کا نقصان ہوا۔

    وکیل راجا پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ نندی پور پاور پراجیکٹ سے 425 میگا واٹ بجلی پیدا ہونی تھی،آج تک نندی پور پاور پلانٹ سے کوئی بجلی پیدا نہیں ہوئی، نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیر کے حوا لے سے ایک ریفرنس لاہور میں بھی زیر التوا ہے،2014سے انکوائری شروع ہوئی تو 2017 تک نیب نے کیا کیا، نیب  نے جان بوجھ کر مناسب وقت کا انتظار کر کے ریفرنس فائل کیا۔

    ملزمان کی بریت کی درخواستوں پر دلائل مکمل ہونے کے بعد احتساب عدالت نے پانچ ملزمان کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

    یاد رہے نیب کے مطابق پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں وزراء کی ملی بھگت سے نندی پور پاور پراجیکٹ منصوبے میں 2 سال کی تاخیرہونے سے قومی خزانے کو 27 ارب کا نقصان پہنچا تھا۔

    نندی پور پاور پراجیکٹ کیس میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، سابق وزیرقانون بابراعوان، سابق سیکریٹری قانون اور دیگر پر فرد جرم عائد ہوچکی ہے۔

    واضح رہے کہ نیب ریفرنس میں عائد الزامات پر بابراعوان وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور کے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے۔

  • نندی پور کیس: راجہ پرویزاشرف اوربابراعوان سمیت 7 ملزمان پر فرد جرم عائد

    نندی پور کیس: راجہ پرویزاشرف اوربابراعوان سمیت 7 ملزمان پر فرد جرم عائد

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے نندی پور پاور پراجیکٹ ریفرنس میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور بابراعوان سمیت 7 ملزمان پر فرد جرم عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں بابر اعوان کے خلاف نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیر سے متعلق ریفرنس پر سماعت احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے کی۔

    معزز جج ارشد ملک نے نندی پور پاور پراجیکٹ ریفرنس میں فرد جرم پڑھ کر سنائی، سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، بابراعوان سمیت تمام ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا۔

    احتساب عدالت نے نندی پور پاور پراجیکٹ ریفرنس میں ملزمان کا ٹرائل کرنے اور ان کے خلاف گواہوں کو بھی طلب کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    نندی پور پاور پراجیکٹ میں بابراعوان، سابق وزیراعظم پرویز اشرف، سابق سیکٹری قانون مسود چشتی ، ریاض کیانی، ڈاکٹر ریاض محمود، سابق ریسرچ کنسلٹنٹ وزارت قانون شمائلہ محمود ملزمان میں شامل ہیں۔

    سپریم کورٹ کے حکم پر منصوبے میں تاخیر پرجوڈیشل کمیشن تشکیل دیا گیا تھا، جوڈیشل کمیشن نے تحقیقات کے لیے معاملہ نیب کوبھیجا تھا۔

    پیپلزپارٹی کے دورمیں وزرا کی ملی بھگت سے منصوبے میں 2 سال کی تاخیر ہونے سے قومی خزانے کو 27 ارب کا نقصان پہنچا تھا۔

    یاد رہے گزشتہ ماہ 11 فروری کو عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر بابر اعوان کی بریت پر فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔

    نندی پور ریفرنس : بابراعوان پر پیر کو فرد جرم عائد کی جائے گی

    واضح رہے نیب نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان کے خلاف نندی پور پاور پراجیکٹ میں کرپشن کا ریفرنس دائر کیا تھا اور بابر اعوان، راجہ پرویز اشرف سمیت 7 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔

    بعدازاں وزیر اعظم کے پارلیمانی مشیر بابر اعوان ایڈووکیٹ قومی احتساب بیورو کے ریفرنس میں عائد الزامات پر اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے اور ان کا استعفیٰ وزیر اعظم عمران خان نے منظور کیا تھا۔

    نندی پور منصوبے کی تاخیر سے قومی خزانے کو 27 ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا تھا۔

  • نندی پور ریفرنس :  بابراعوان کی بریت کی درخواست پرفیصلہ پھر مؤخر

    نندی پور ریفرنس : بابراعوان کی بریت کی درخواست پرفیصلہ پھر مؤخر

    اسلام آباد:نندی پور پاور پراجیکٹ ریفرنس میں بابراعوان کی بریت کی درخواست پر فیصلہ ایک بار پھرمؤخرکردیا، فیصلہ آٹھ مارچ کوسنایاجائےگا،گزشتہ سماعت پرعدالت نے فریقین کےدلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں بابر اعوان کے خلاف نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیر سے متعلق ریفرنس میں بابر اعوان کی بریت کی درخواست پر فیصلہ موخر کردیا گیا۔

    احتساب عدالت کا کہنا ہے کہ 8 مارچ کو دلائل سننے کے بعد فیصلہ سنایا جائے گا۔

    گزشتہ سماعت پرعدالت نےفریقین کےدلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    سماعت میں احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے کہا تھا میں کچھ باتیں مزیدجانناچاہوں گا، یہ بات تو تسلیم شدہ ہے نندی پور منصوبے میں تاخیر ہوئی ، صرف یہ بات تسلیم شدہ نہیں کہ تاخیر وزارت قانون کی وجہ سے ہوئی، حکومتوں کا کام تو منصوبوں کو آگے بڑھاناہوتا ہے التوا میں ڈالنا نہیں۔

    جج کا کہنا تھا کہ ایک سوال نیب سے بھی پوچھنا ہے، بابر اعوان کو بری کردیاجائے تو باقی ملزمان کے ساتھ کیا ہوگا؟ نیب پراسیکیوٹر نے کہا تھا بابراعوان کو بری کیاگیا تو باقی ملزمان بھی آڑلیں گے، سارے ملزمان بابر اعوان کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : بابر اعوان کو بری کردیا جائے توباقی ملزمان کے ساتھ کیاہوگا؟ جج ارشد ملک

    بابراعوان نے سوال کیا تھا کیاریفرنس میں تاخیرجرم ہے؟ب میں آج بھی سمری ڈھونڈ رہاہوں جس وقت وزارت پر تھا، اگر تاخیر جرم ہے تو ہمیں اپنے قوانین میں تبدیلی کرنا پڑے گی۔

    یاد رہے اس سے قبل11 فروری کو عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر ڈاکٹر بابر اعوان کی بریت پر فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔

    خیال رہے نیب نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان کے خلاف نندی پور پاور پراجیکٹ میں کرپشن کا ریفرنس دائر کردیا اور بابر اعوان، راجہ پرویز اشرف سمیت 7 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔

    جس کے بعد وزیر اعظم کے پارلیمانی مشیر بابر اعوان ایڈووکیٹ قومی احتساب بیورو کے ریفرنس میں عائد الزامات پر اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے اور ان کا استعفیٰ وزیر اعظم عمران خان نےمنظور کرلیا تھا۔

    واضح رہے کہ نندی پور منصوبے کی تاخیر سے قومی خزانے کو 27 ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا تھا۔