Tag: nankana-sahab

  • ’’ننکانہ صاحب میں ایک ہی گھرانے میں 12 افراد میں کروناکی تشخیص ہوئی‘‘

    ’’ننکانہ صاحب میں ایک ہی گھرانے میں 12 افراد میں کروناکی تشخیص ہوئی‘‘

    اسلام آباد: وزیرداخلہ اعجاز شاہ نے کہا ہے کہ پنجاب کے شہر ننکانہ صاحب میں ایک ہی گھرانے میں 12 افراد میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی، علاقے کے تمام مکینوں کو 14 دن کے لیے قرنطینہ کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ نے تمام افراد کو کھانے پینے کا سامان گھروں کو پہنچا دیا ہے، تاحال کسی اور شخص میں وائرس کی علامات ظاہر نہیں ہوئیں۔

    انہوں نے بتایاکہ ننکانہ صاحب میں 3 فیلڈ اسپتال اضافی قائم کیے گئے ہیں، اسپتالوں میں مشترکہ طور پر 160 افراد کے علاج کی گنجائش ہے، 17 قرنطینہ بھی بنائے گئے ہیں جن میں 1600 افراد کی گنجائش ہے۔

    اعجازشاہ کا کہنا ہے کہ خراب صورت حال پر مزید40جگہوں کو بطور قرنطینہ استعمال کیا جاسکے گا، قائم آئیسولیشن مرکز میں 53 بستروں کی گنجائش موجود ہے، عوام سے درخواست ہے گھروں پر رہیں اور حکومت سے تعاون کریں۔

    اسلام آباد میں کورونا وائرس کےمشتبہ مریضوں کی تعدادبڑھنے کا خدشہ، انتظامیہ الرٹ

    ان کا مزید کہنا تھا کہ وائرس کا مقابلہ صرف احتیاط سے ہی ممکن ہے، کرونا سے ڈرنا نہیں لڑنا ہے، امید ہے کہ جلد مصیبت پر قابو پا لیں گے۔ خیال رہے کہ آج ایک ہی گھر میں 12 افراد کروناوائرس کا شکار ہوئے۔

  • استاد کا سبق یاد نہ کرنے پر آٹھویں جماعت کے طالب علم پر وحشیانہ تشدد

    استاد کا سبق یاد نہ کرنے پر آٹھویں جماعت کے طالب علم پر وحشیانہ تشدد

    لاہور : ننکانہ صاحب میں نجی تعلیمی ادارے کے استاد نے سبق یاد نہ کرنے پر آٹھویں جماعت کے طالب علم کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا، استاد طالب علم کا سر بار بار دیوار سے مارتا رہا، شکایت پر اسکول انتظامیہ نے سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دے دیں۔

    تفصیلات کے مطابق ننکانہ صاحب کے نجی تعلیمی ادارے میں زیرتعلیم آٹھویں کلاس کے طالب علم علی شان کے والد ملک پرویز اقبال نے میڈیا کو بتایا کہ اس کے بیٹے کو سکول ٹیچر شہباز نے ریاضی کے سوال حل نہ کرنے پر وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

    انہوں نے الزام لگایا کہ استاد دوارن تشدد اس کا سر بار بار دیوار کے ساتھ مارتا رہا جس وہ شدید زخمی ہو گیا۔

    متاثرہ بچے کے والدین نے اس واقعہ کے بارے میں جب سکول انتظامیہ اور پرنسپل کو بتایا تو انہوں نے استاد کے خلاف کارروائی کرنے کی بجائے سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں اور کہا کہ اگر آپ نے اپنے بچے کو تعلیم دلانی ہے تو خاموش ہو جاﺅ ،ان کا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔

    متاثرہ بچے کے والدین اور رشتے دراوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے وزیراعلٰی پنجاب اور ڈپٹی کمشنر ننکانہ سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    بچے کے والد نے اسکول مالک اور استاد کے خلاف مقدمہ کے اندراج کے لئے تحریری درخواست تھانہ سٹی ننکانہ میں جمع کرا دی ہے۔