Tag: NAP

  • دوپہر میں سونے والے خبردار

    دوپہر میں سونے والے خبردار

    اکثر افراد کو دوپہر کے کھانے کے بعد قیلولے یعنی سونے کی عادت ہوتی ہے اور اب تک اسے دماغی صحت کے لیے بہترین قرار دیا جارہا تھا، تاہم اب حال ہی میں ایک نئی تحقیق نے دوپہر میں سونے والوں کو خبردار کیا ہے۔

    حال ہی میں کی گئی ایک تحقیق سے علم ہوا کہ روزانہ 30 منٹ یا اس سے زیادہ وقت تک قیلولہ کرنے سے دل کی دھڑکن کی بے ترتیبی کے عارضے سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔

    تحقیق میں 20 ہزار سے زائد ایسے افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا تھا جو مکمل صحت مند تھے۔

    ان افراد سے ہر 2 سال میں ایک بار سوالنامہ بھروایا گیا اور دوپہر کی نیند کے دورانیے کو پیش نظر رکھتے ہوئے 3 گروپس میں تقسیم کیا گیا۔

    ایک گروپ ایسے افراد کا تھا جو دوپہر کو سوتے نہیں تھے، دوسرا 30 منٹ سے کم جبکہ تیسرا 30 منٹ سے زیادہ سونے والے افراد کا تھا۔

    تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا کہ دوپہر کو 30 منٹ یا اس سے زائد وقت تک سونے والے افراد میں دل کی دھڑکن کی بے ترتیبی کا خطرہ دوگنا بڑھ جاتا ہے، البتہ دوپہر میں چند منٹ کا قیلولہ کرنے والوں میں یہ خطرہ کم ہوتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ دوپہر کی نیند کا بہترین وقت 15 سے 30 منٹ کے درمیان ہوتا ہے، 30 منٹ سے کم وقت تک دوپہر کو سونے والے افراد میں دل کی دھڑکن کی بے ترتیبی کا خطرہ 56 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔

  • ملازم 2 دن تک دفتر میں سوتا رہ گیا، دلچسپ ویڈیو

    ملازم 2 دن تک دفتر میں سوتا رہ گیا، دلچسپ ویڈیو

    یکم اپریل یعنی اپریل فول کے دن دنیا بھر میں لوگ آپس میں ایک دوسرے سے مذاق کرتے ہیں اور ایک دوسرے کو بیوقوف بنانے کی کوشش کرتے ہیں، ایسے ہی ایک پرینک کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بے حد وائرل ہورہی ہے۔

    ویڈیو ایک دفتر کی ہے جس میں ایک ملازم کانوں پر ہیڈ فون لگا کر اونگھ گیا ہے اور ڈیسک پر سر رکھے رکھے سو گیا۔

    دوسرے ملازم نے اسے سوتے دیکھا تو سب کو وہاں سے اٹھ کر چھپنے کا کہا اور تمام افراد ایک کونے میں چھپ جاتے ہیں۔

    تھوڑی دیر بعد وہ شخص نیند سے جاگتا ہے تو دفتر کو خالی دیکھ کر حیران رہ جاتا ہے، وہ اپنا سر کھجاتا ہوا ناسمجھی کے انداز میں ادھر ادھر دیکھتا ہے اور پھر وہاں سے باہر جاتا ہے۔

    اس کے بعد وہ ایک ساتھی کو فون کرتا ہے کہ تم سب کہاں ہو، ساتھی سرگوشی میں اسے کہتا ہے کہ میں ابھی فلم دیکھ رہا ہوں کیونکہ آج اتوار کا روز ہے، اور میں سینما میں زیادہ اونچی آواز میں بات نہیں کرسکتا۔

    جس پر وہ شخص حیران ہو کر پوچھتا ہے کہ کیا میں دفتر میں 2 روز سے سو رہا ہوں؟

    تھوڑی دیر بعد وہ کمرے سے باہر نکلتا ہے تو چھپے ہوئے ساتھی اپنی اپنی نشستوں پر واپس آ کر بیٹھ جاتے ہیں اور ایسے کام کرنے لگتے ہیں جیسے کچھ ہوا ہی نہ ہو۔

    سونے والا ملازم کمرے میں واپس آتا ہے تو سب کو دیکھ کر ایک بار پھر حیران رہ جاتا ہے۔

    ٹویٹر پر اس ویڈیو کو ہزاروں بار دیکھا گیا، ایک شخص نے کمنٹ کیا کہ یہ مکمل طور پر طے شدہ لگتا ہے کیونکہ اس شخص کو سب سے پہلے اپنے فون میں وقت اور تاریخ دیکھنی چاہیئے تھی اور ہر شخص یہی کرتا ہے۔

  • دوپہر میں بچوں کو سلانے کا فائدہ سامنے آگیا

    دوپہر میں بچوں کو سلانے کا فائدہ سامنے آگیا

    اکثر افراد کا خیال ہے کہ بچوں کو دن کے اوقات میں کچھ دیر نیند ضرور کروانی چاہیئے، اور اب حال ہی میں ایک تحقیق میں اس کے فوائد بھی ثابت ہوگئے۔

    آسٹریلیا کی میک کوائر یونیورسٹی میں ہونے والی ایک تحقیق میں علم ہوا کہ دن کے وقت میں بچوں کا سونا ان کے حروف کی آواز پہچاننے کی صلاحیت کے لیے فائدہ مند ہے، یہ صلاحیت پڑھنے کی ابتدائی صلاحیت کے لیے انتہائی ضروری ہوتی ہے۔

    میک کوائر یونیورسٹی میں اسکول آف ایجوکیشن کی لیکچرر ہوا چین وینگ کا کہنا تھا کہ پڑھنے کے بعد نیند لینا ممکنہ طور پر سیکھی گئی نئی معلومات کو نئے کاموں میں استعمال کرنے کی صلاحیت میں مدد دے سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ماہرین نے نیند کے بچوں کے حروف کی آواز پہچاننے پر مثبت اثرات پائے اور بالخصوص اس علم کو ناآشنا الفاظ کو پڑھنے کے لیے استعمال کرنے میں۔

    یاد رہے کہ اب تک نیند اور پڑھنے کی صلاحیت کے درمیان تعلق کی معلومات بہت کم تھیں، اس نئی تحقیق میں سڈنی کے دو ڈے کیئر سینٹرز کے 3 سے 5 سال کی عمر کے 32 بچوں کا مطالعہ کیا گیا۔

  • کالعدم تنظیموں کیخلاف آپریشن مقاصد کے حصول تک جاری رہے گا، شہریار آفریدی

    کالعدم تنظیموں کیخلاف آپریشن مقاصد کے حصول تک جاری رہے گا، شہریار آفریدی

    اسلام آباد : وزیرمملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کا کہنا ہے کہ کالعدم تنظیموں کیخلاف آپریشن مقاصد کے حصول تک جاری رہے گا، نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد میں تیزی کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرمملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا نیشنل ایکشن پلان2014کے مطابق آپریشن جاری رہےگا، کالعدم تنظیموں کیخلاف آپریشن مقاصد کے حصول تک جاری رہے گا، نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد میں تیزی کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

    گذشتہ روز وزیرِ مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی اور سیکریٹری داخلہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاتھا کہ وزارتِ داخلہ نے کالعدم تنظیموں کے خلاف ایکشن کا آغاز کر دیا ہے، کالعدم تنظیموں کے 44 ارکان حراست میں لیے لیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : کالعدم تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن، 44 افراد زیرِ حراست

    شہریار آفریدی نے کہا تھا کہ ہم نہیں چاہتے کہ پاکستان پر باہر سے الزام تراشیاں ہوتی رہیں، پاک سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہوگی، کوئی دوسرا ملک بھی دخل اندازی نہیں کر سکے گا۔

    وزیرِ مملکت برائے داخلہ کا کہنا تھا کہ کالعدم تنظیموں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی جاری رہے گی، نئے پاکستان میں قانون کی بالا دستی کا عزم کیا ہوا ہے۔

    بعد ازاں وزارت داخلہ نے جماعت الدعوة اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن پر پابندی لگا دی تھی اور نوٹی فکیشن جاری کردیا تھا ، وزارت داخلہ کے مطابق پابندی انسداد دہشت گردی ایکٹ انیس سو ستانوے کے تحت عائد کی گئی، دونوں تنظیموں کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کے شیڈول ون میں شامل کر دیا گیا ہے۔

  • دفتر میں سونے کے لیے آرام دہ ڈیسک تیار

    دفتر میں سونے کے لیے آرام دہ ڈیسک تیار

    دفتر میں ایک طویل دن گزارنے کے دوران دن کے بیچ میں وقفہ کرنے اور آرام کرنے کا دل چاہتا ہے تاہم غیر آرام دہ کرسیاں ایسا کرنے میں رکاوٹ بن جاتی ہیں۔

    تاہم اب ایک ایسی ڈیسک بنا لی گئی ہے جو آرام کرنے کی سہولت بھی فراہم کرسکتی ہے۔ یونانی ڈیزائنر نینسی لیواڈٹ نے لکڑی، دھات اور لیدر سے ایسی ڈیسک بنائی ہے جو ضرورت کے وقت بستر بھی بن سکتی ہے۔

    یہ ڈیسک عام ڈیسکس کی طرح کام کرنے کی سہولت فراہم کرے گی، تاہم اس کے نچلے حصے میں آرام دہ بستر بھی موجود ہے جو تھکے ہوئے ملازمین کے آرام کرنے اور پھر سے تازہ دم ہونے کے لیے ہے۔

    یہ ڈیسک دفاتر کے ساتھ گھر میں بھی خوبصورت لگ سکتی ہے۔

    یاد رہے کہ ماہرین کا ماننا ہے کہ دن کو سونے والے افراد کے دفاتر کو چاہیئے کہ وہ انہیں دفتر میں سونے کا موقع دیں اور انہیں صبح اٹھ کر کام کرنے پر مجبور نہ کریں۔

    ماہرین کے مطابق ایسے افراد صبح اٹھ بھی جائیں تو وہ اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ نہیں کرسکتے۔

    اس کے برعکس جب وہ اپنی نیند پوری کر کے دن ڈھلے اٹھتے ہیں تب وہ اپنی بھرپور صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔

    تحقیق کے مطابق راتوں کو جاگنے والے افراد کو زبردستی دن میں جاگ کر کام کرنے پر مجبور کیا جائے تو ایسے افراد میں قبل از وقت موت سمیت کئی امراض کا امکان بڑھ سکتا ہے۔

  • نیشنل ایکشن پلان پرعمل نہ ہونے سے مشکلات بڑھی ہیں، عمران خان

    نیشنل ایکشن پلان پرعمل نہ ہونے سے مشکلات بڑھی ہیں، عمران خان

    کوئٹہ : عمران خان نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات میں بڑھیں ہیں، الیکشن ملتوی ہوئے تو دہشت گرد کامیاب ہوجائیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سراج رئیسانی کے اہل خانہ اور مستونگ دھماکے میں شہید ہونے والے دیگر افراد کے لواحقین اور زخمیوں سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ مستونگ پر پورا پاکستان افسردہ ہے، اے پی ایس حملے کے بعد اس واقعے میں سب سے زیادہ نقصان ہوا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ سراج رئیسانی بلوچستان عوامی پارٹی کا قیمتی اثاثہ تھے، یہاں آکر پتہ چلا مستونگ دھماکے میں 200 سے زائد افراد جان سے گئے، جو دہشت گردی ہو رہی ہے اس کا مقصد الیکشن کو متاثر کرنا ہے، دہشت گرد عوام کو خوفزدہ کرنا چاہتے ہیں، ہم نہیں ڈریں گے۔

    چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ دہشت گردی میں اندرونی و بیرونی دونوں عناصر ملوث ہیں، 25 جولائی کے الیکشن بہت اہم ہیں، اس لئے یہ سب ہورہا ہے، تمام پاکستانیوں کو اکٹھا ہونا ہوگا، صوبائی حکومتوں کو متحد ہونا ہوگا۔

    عمران خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن ملتوی ہوئے تو دہشت گرد کامیاب ہوجائیں گے، دہشت گردی پرکافی حد تک قابو پاچکے ہیں، لیکن نیشنل ایکشن پلان پرعمل نہ ہونے سے مشکلات بڑھی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ 25 جولائی کا الیکشن پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین الیکشن ہے، کرپشن نے ادارے تباہ اور ملک کو مقروض اور دیوالیہ کردیا ہے، کرپشن اہم مسئلہ ہے اس کی ہی وجہ سے روپے کی قدرگررہی ہے۔

    پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میں نے2013 انتخابات میں کہا تھا کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی، کرپٹ لوگوں کے ساتھ ملک کر کیسے حکومت بنا سکتے ہیں؟ جن پر منی لانڈرنگ کے کیس ہیں ان کے ساتھ حکومت نہیں بنا سکتے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • نیند کی کمی کا شکار ملازمین کے لیے قیلولہ کے کیپسول تیار

    نیند کی کمی کا شکار ملازمین کے لیے قیلولہ کے کیپسول تیار

    نیند کی کمی کا شکار اور ہر وقت غنودگی میں رہنے والے ملازمین دفاتر کے لیے سخت نقصان دہ ثابت ہوسکتے ہیں جو ایک طرف تو کام پر منفی طور پر اثر انداز ہوتے ہیں، تو دوسری جانب نیند پوری نہ ہونے اور موڈ خراب ہونے کے باعث لڑائی جھگڑوں سے دفتر کا ماحول بھی خراب کرسکتے ہیں۔

    ایسے ہی ملازمین کا مسئلہ حل کرنے کے لیے چین میں کیپسول ہوٹل کھول دیے گئے ہیں جہاں جا کر مختصر وقت کےلیے قیلولہ کیا جاسکتا ہے۔

    بیجنگ میں کھلنے والے یہ کیپسول ہوٹل خلائی جہاز کے کیبن کی طرح کیپسول کی طرز پر بنائے گئے ہیں اور مختلف دفاتر کے ملازمین دن کے اوقات میں صرف 10 یو آن (چینی کرنسی) دے کر نصف گھنٹے کے لیے یہاں آرام کرسکتے ہیں۔

    یہ قیمت دن کے اوقات کی ہے جب مختلف دفاتر کے ملازمین یہاں آ کر سونا چاہتے ہیں۔ شام میں یہ قیمت مزید کم ہو کر 6 یوآن ہوجاتی ہے۔

    اس منصوبے کے خالق ہان یو کا کہنا ہے کہ اکثر دفاتر اس بات کو سمجھتے ہیں کہ دن کے درمیان میں ملازمین کو آرام کے لیے 1 گھنٹے کا وقفہ دیا جانا ضروری ہے، تاہم اس مقصد کے لیے وہ انہیں پرسکون جگہ فراہم کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔

    ان کے مطابق ان کا یہ باکفایت ہوٹل دفتر مالکان اور ملازمین دونوں کی پریشانی کا حل ہے۔

    ہان یو کا ارادہ ہے کہ وہ مزید دیگر شہروں میں بھی اسی طرز کے ہوٹل قائم کریں۔

    یاد رہے کہ طبی ماہرین کے مطابق دن کے درمیان میں 1 گھنٹے کا قیلولہ دماغ کو سکون پہنچا کر پھر سے تازہ دم کرتا ہے جس کے بعد ہم دن کے بقیہ حصے میں بھی اس مستعدی سے کام کرسکتے ہیں جیسے صبح کے اوقات میں۔

    ماہرین کے مطابق دوپہر کے کھانے کے بعد ہمارا دماغ سست اور تھکن کا شکار ہوجاتا ہے اور ایسے میں اسے آرام پہنچانے کے لیے قیلولہ بہترین عمل ہے۔

    مزید پڑھیں: پرسکون نیند لانے میں مددگار طریقے

    روزانہ دوپہر میں 1 گھنٹے کا قیلولہ یادداشت اور دماغی کارکردگی میں بہتری کرتا ہے جبکہ یہ الزائمر اور دیگر دماغی بیماریوں سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔

    دنیا کے کچھ ممالک جیسے اسپین اور پرتگال وغیرہ میں دوپہر کے کھانے کے بعد سرکاری طور پر ملازمین کو 1 گھنٹہ آرام کا وقفہ دیا جاتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کی تفصیلی رپورٹ سینیٹ میں پیش

    نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کی تفصیلی رپورٹ سینیٹ میں پیش

    اسلام آباد: وزارتِ داخلہ کی جانب سے ملک بھر میں جاری نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ سینٹ میں پیش کردی گئی، رپورٹ کے مطابق کراچی میں دہشت گردی کے مقامات میں 90 فیصد تک کمی آئی۔

    وزارتِ داخلہ کی جانب سے سینٹ میں پیش کی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت ملک بھر میں 9 کروڑ 83 لاکھ موبائل سمز بلاک کی گئیں ہیں جبکہ 414 دہشت گردوں کو سزائے موت دی گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کے بعد کراچی کے حالات میں مجموعی طور پر 90 فیصد تک امن قائم ہوا اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں 91 فیصد جبکہ قتل کے واقعات میں 62 فیصد تک نمایاں کمی ہوئی۔

    نیشنل ایکشن پلان کے تحت صوبائی حکومتوں کی جانب سے کیے جانے والے ایکشن میں 1865 دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ پانچ ہزار چھ سو گیارہ کو گرفتار کیا گیا۔

    وفاقی وزاتِ داخلہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سندھ میں دو ہزار تین سو گیارہ مشکوک مدارش بند کیے گئے، خیبرپختونخواہ میں 13، پنجاب میں 2 اور بلوچستان میں ایک مدرسے کو بند کیا گیا ہے۔

    انسداد دہشت گردی قائم کردہ فورس کے لیے اسلام آباد میں 500، پنجاب میں گیارہ سو بیاسی جبکہ سندھ میں سات سو اٹھائیس بھرتیاں کی گئیں، خیبرپختونخواہ اور بلوچستان میں فورس کی  بھرتیوں کاعمل مکمل ہوچکا ہے۔

    وزارتِ داخلہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت 414 دہشت گردوں کو سزائے موت دی گئی اور 11 خصوصی عدالتوں میں دہشت گردی کے 190 مقدمات منتقل کیے گئے جبکہ ملک بھر میں امن و امان قائم کرنے کے لیے جوائنٹ انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کےممبر کو بھی باقاعدہ تعینات کردیاگیا۔

  • کسی کو اسلام قبول کرنے سے نہیں‌ روکا جاسکتا، فضل الرحمن

    کسی کو اسلام قبول کرنے سے نہیں‌ روکا جاسکتا، فضل الرحمن

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے نیشنل ایکشن پلان ختم کرنے کا مطالبہ کردیا اورکہا ہے نیشنل ایکشن پلان دباؤ کے تحت بنایاگیا جس کی کوئی وقعت نہیں ہے، سندھ اسمبلی کا اقلیتی بل تمام جماعتوں نے مسترد کردیا، کسی کو جبراً مسلمان نہیں کیا جاسکتا لیکن کسی کو اسلام قبول کرنے سے روکنا بھی ناقابل قبول عمل ہے۔

    صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اتحادی ہونے کے باوجود نیشنل ایکشن پلان پر تحفظات ہیں، نیشنل ایکشن پلان دباؤ کے تحت بنایا، ہمیں بتایاجائے پلان سے دہشت گردی کا کہاں خاتمہ ہوا،ان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی سے کوئی پکڑا جائے تو چھپایا جاتا ہے، مدارس سے کوئی پکڑا جائے تو معاملہ اچھالا جاتا ہے۔

    طیارہ حادثے پر انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی ماہرین کی مانیٹرنگ ٹیم سے تمام طیاروں کا معائنہ کروایا جائے۔


    یہ ضرور پڑھیں: سندھ اسمبلی: 18 سال سے کم عمرشخص کے اسلام قبول کرنے پر پابندی


    سندھ اسمبلی سے منظور اقلیتی بل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام جماعتوں نے سندھ اسمبلی میں منظور اقلیتی بل کو مسترد کردیا ہے، جبراً کسی کو مسلمان نہیں بنایا جاسکتا لیکن کسی کو اسلام سے روکنا بھی ناقابل قبول عمل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پیلز پارٹی کے 4 نکات سے اتفاق نہیں،نیشنل سیکیورٹی کمیٹی قائم کرنے کا بھی مخالف ہوں،جماعت اسلامی پاناما پر کمیشن جبکہ تحریک انصاف سپریم کورٹ سے فیصلے کی خواہاں ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ناکام شادیوں کی طرح عمران خان کی سیاست بھی ناکام ہوگئی۔

  • نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد، وزیراعظم کی ہدایت پر ذیلی کمیٹی قائم

    نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد، وزیراعظم کی ہدایت پر ذیلی کمیٹی قائم

    اسلام آباد : وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف کی ہدایت پر نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد اور مانٹرنگ کے لیے اشتر اوصاف کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی قائم کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد اور آئندہ کی حکمت عملی کے لیے وزیر اعظم کی خصوصی ہدایت پر ذیلی کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا جس کی سربراہی اشترو اوصاف کے سپرد کی گئی ہے. کمیٹی کا پہلا اجلاس پیر کے روز لاہور میں طلب کیا گیا ہے۔

    پڑھیں: نیشنل ایکشن پلان پرعمل نہ ہونے سے آپریشن ضرب عضب متاثر ہوا،آرمی چیف

    ذیلی کمیٹی میں چاروں صوبوں بشمول گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے سیکریٹریز، داخلہ و قانون کو شامل کیا گیا ہے،جو نیشنل ایکشن پلان پر عملد درآمد کا جائزہ لے گی اور آئندہ کی حکمت عملی بھی مرتب کرے گی۔

    اٹارنی جنرل کی سربراہی میں بنائی جانے والی کمیٹی 2 ماہ کے اندر وزیر اعظم کو رپورٹ پیش کرے گی اس ضمن میں قانونی و آئینی ماہرین مختلف پہلوؤں سے جائزہ لے کر  اس میں آنے والی خامیوں کو دور کرنے کے لیے اپنی تجاویز پیش کریں گے۔