Tag: naran

  • ماضی میں جنگلات اور درختوں کی تباہی کی گئی: وزیر اعظم عمران خان

    ماضی میں جنگلات اور درختوں کی تباہی کی گئی: وزیر اعظم عمران خان

    ناران: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ماضی میں جنگلات اور درختوں کی تباہی کی گئی، سیاحت سے علاقوں میں پیسہ آئے گا اور روزگار کے مواقع ملیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے ناران میں ٹائیگر فورس سے خطاب کیا، اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ علاقے کا فضائی جائزہ لے کر خوشی ہوئی، بہت زیادہ درخت اگائے گئے، ہماری آنے والی نسلیں ہماری شکر گزار ہوں گی کہ ہم نے ان کی پرواہ کی۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ماضی میں جنگلات اور درختوں کی تباہی کی گئی، ناران کے لیے پروگرام شروع ہوگیا تو بہت اچھا ہوگا، جو خوبصورتی پاکستان میں ہے شاید ہی دنیا میں کہیں ہو۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں چاہیئے کہ اللہ کی دی گئی نعمتوں کاخیال رکھیں، جتنے بھی گارڈز اور رضا کار چنے ہیں وہ مقامی ہی ہیں۔ مقامی رضا کار جانتے ہیں کہ کون درخت کاٹتا ہے، مقامی رضا کار بہتر انداز سے درختوں کی حفاظت کر سکتے ہیں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ صفائی کی بہت اہمیت ہے، ٹور ازم سے علاقوں میں پیسہ آئے گا، روزگار کے مواقع ملیں گے۔ سوئٹزر لینڈ ہمارے ناردرن ایریاز کا نصف ہے۔ سوئٹزر لینڈ سیاحت میں پاکستان کے ناردرن ایریاز کا مقابلہ نہیں کر سکتا، ہم نے اپنے سیاحتی مقامات کا خیال رکھنا ہے۔

  • ناران کی وادی میں پھنسے7پولیس اہلکارمحفوظ مقام پرمنتقل

    ناران کی وادی میں پھنسے7پولیس اہلکارمحفوظ مقام پرمنتقل

    راولپنڈی : برف باری اور لینڈ سلائڈنگ کے باعث ناران کی وادی باسل میں پھنسےسات پولیس اہلکاروں کوآرمی نے محفوظ مقام پرمنتقل کردیا۔

    ناران میں پھنسےسیاحوں کانکالنےکیلئے پاک فوج کاریسکیو آپریشن جاری ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سات پولیس اہلکار وادی باسل میں لینڈسلائڈنگ کی وجہ سے چیک پوسٹوں میں محصور ہوگئے تھے۔

    جنھیں آرمی کے جوانوں نے ہیلی کاپٹرسےمحفوظ مقام پرمنتقل کیا،پاک فوج کے ترجمان کے مطابق آپریشن کے دوران ایک اہلکارکی لاش بھی ملی ہے، جسے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    آئی ایس پی آرکا کہنا ہے کہ علاقے میں دیگرافراد کی تلاش کیلئے سرچ اورریسکیوآپریشن جاری ہے۔

  • ناران : برفباری سے متاثرہ سیکڑوں سیاح دوسرے روز بھی محصور

    ناران : برفباری سے متاثرہ سیکڑوں سیاح دوسرے روز بھی محصور

    ناران : پاکستان کے خوبصورت تفریحی مقام ناران میں موسم کی سختیاں جاری ہیں، دوسرے روز بھی برف باری کے باعث بچوں اور عورتوں سمیت سیکڑوں سیاح تا حال پھنسے ہوئے ہیں ۔ بے بس افراد نے یخ بستہ رات سڑکوں پر گزاری ۔

    تفصیلات کے مطابق ناران میں شدید برف باری جاری ہے، کاروبار زندگی مفلوج ہوگیا،وہاں پھنسے ہوئے سیکڑوں سیاح اور دیگر عوام دوسرے روز بھی انتہائی مشکلات کا شکار ہیں۔

    وزیراعظم کی ہدایت پر سڑکیں کھولنے کیلئے مشینری تو بھجوا دی گئی لیکن مشکلات کم نہ ہوئیں، ہزاروں سیاحوں نے شدید سرد موسم میں ساری رات سڑکوں پر ہی گزار دی، مگرڈی پی او نے راستےکھولنےکا دعویٰ کیاہے۔

    مرکزی شاہراہ بھی بند ہے، قدرتی مناظر کی خوبصورتی کے دیدار کے لئے دور دراز مقامات سے آنے والے لوگ مصیبت کا شکار ہیں۔

    ڈی پی او مانسہرہ نجیب الرحمان کا کہنا ہے کہ چالیس سال بعد اکتوبر میں ریکارڈ برفباری ہوئی ہے ۔ انھوں نے دعویٰ کیا ہے کہ بیشتر مقامات پر برف کو ہٹا دیا گیا ہے اورسیاحوں کی برف میں پھنسی ڈیڑھ سو گاڑیاں بھی نکال دی گئی ہیں۔

    جبکہ دوسری جانب سیاحوں نے انتظامی دعوؤں کی نفی کی ہے۔ مقامی ہوٹل مالکان نے برفباری میں پھنسے لوگوں کیلئے ہوٹل میں مفت رہائش کااعلان کیاہے

    ایک سیاح بابر یوسف زئی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شکوہ کیا ہے کہ حکومت ٹیکس تو لیتی ہے لیکن سیاحوں کے لئے تفریحی مقامات پرکوئی انتظامات نہیں کئے جاتے۔ دوسری جانب لوگوں نے شکوہ کیا کہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کا کوئی انتظام نہیں ہے۔

    ادھر آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی ہدایت پر ریسکیو ٹیمیں ناران بھجوا دی گئی ہیں جن میں ڈاکٹرز بھی شامل ہیں۔
    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ بھٹہ کنڈی ناران روڈ سے 150سیاحوں کو نکال لیا گیا ہے ، نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے حکام نے بتایا کہ ایف ڈبلیو او کی مدد سے سڑکوں سے برف ہٹانے کا کام جاری ہے۔

    ناران کا شمارپاکستان کے خوبصورت علاقوں میں ہوتا ہے۔ متعلقہ حکام کو سیاحوں کی مشکلات کے خاتمے کیلئے زبانی جمع خرچ کے بجائے عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔

  • پاک فوج کا ناران میں ریسکیوآپریشن جاری

    پاک فوج کا ناران میں ریسکیوآپریشن جاری

    مانسہرہ: شمالی علاقہ جات میں ہونے والی برف باری کے سبب پھنس جانے والے سیاحوں کو بچانے کے لئےپاک فوج کی جانب سے ریسکیو آپریشن جاری ہے اور اب تک 50 سے زائد سیاحوں کو ریسکیو کیاجاچکاہے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے امدادی ٹیموں نے ناران کے بھروائی روڈ پرپھنسے پچاس سیاحوں کونکال کر محفوظ مقام پر پہنچا دیا ہے۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ وزیراعظم نےسیاحوں کو نکالنےکیلئےفوری اقدامات کی ہدایت کی تھی، بھروائی باٹاکنڈی روڈپرفرنٹئیرورکس آرگنائزیشن کے دستے امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

    واضح رہے کہ آج دوپہر پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں غیرمتوقع طور پربرف باری شروع ہوگئی اورلگ بھگ ڈھائی فٹ برف گرنے سے ناران، کاغان اورگلگت بلتستان موسمِ سرما سے لطف اندوز ہونے والے سیاح مشکلات کا شکارہوگئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ موسم بہتر ہوتے ہی سیاحوں کو واپس اسلام آباد پہنچانے کے لئے ہیلی کاپٹر سروس شروع کردی جائے گی۔

    اس حوالے سے کمشنر ہزارہ اکبر خان نے اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سیاحوں کو مشکل علاقوں سے نکلا جارہا ہے اور انہیں ہوٹلوں میں منتقل کیا جارہا ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھاری مشینری کی مدد سے سڑکوں کو کلئیرکیا جارہاہے اورجلد ہی راستے مکمل پرکھول دئیے جائیں گے۔

    دوسری جانب خیبرپختونخواہ کے وزیراطلاعات مشتاق غنی کا کہنا تھا کہ راستوں کو کلئیر کرنے کے لئے مزید ہیوی مشنری منگوائی ہے اور سیاحوں کی کئی گاڑیاں ناران سے کاغان پہنچادی گئی ہیں۔

    دوسری جانب بابو سرٹاپ کے ذریعے ناران آنے والوں کو ہدایت دی جارہیں ہیں کہ وہ گاڑیاں چھوڑدیں کیونکہ پھسلن کے باعث گاڑیوں کا گزرنا دشوارہے۔

  • شمالی علاقہ جات میں شدید برف باری، سیاح پھنس گئے

    شمالی علاقہ جات میں شدید برف باری، سیاح پھنس گئے

    مانسہرہ: شمالی علاقہ جات میں شدید برفباری کے باعث سینکڑوں سیاح اورمسافر ناران میں پھنس گئے ہیں، برف باری کے سبب متاثرہ علاقے میں خوراک کی بھی قلت پیدا ہورہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج دوپہرپاکستان کے شمالی علاقہ جات کے کئی علاقوں میں شدید برف باری شروع ہوگئی ہے جس کے سبب ناران، کاغان، مانسہرہ اورگلگت بلتستان سمیت کئی ملحقہ علاقوں میں نظامِ زندگی مفلوج ہوکررہ گیا ہے۔

    دوسری جانب پنجاب، خیبر پختونخواہ اوربلوچستان کے کئی علاقوں میں موسلادھار بارشوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں میں مزید بارشیں اور برف باری کا امکان ہے جبکہ اپر پنجاب ، خیبر پختونخواہ اور کشمیر کے علاقوں میں بھی ٹھنڈٰی ہواوٗں کے ساتھ بارش اور ہلکی برفباری ہوسکتی ہے۔

    برف باری سے ناران میں سڑکیں بند ہوگئی ہیں اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی ہوئی ہیں جبکہ شدید سردی کے سبب خواتین اور بچوں کوشدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    سڑکوں سےبرف ہٹانےکےلیےہیوی مشینری پہنچ گئی ہے جبکہ ہیلی کاپٹرسروس کےلیےوزارت داخلہ سےدرخواست کردی گئی ہے۔