Tag: Narendra Modi

  • نریندر مودی کی انتخابی جیت پر راہول گاندھی نے سوال اُٹھا دیا

    نریندر مودی کی انتخابی جیت پر راہول گاندھی نے سوال اُٹھا دیا

    بھارت میں پچھلے انتخابات میں نریندر مودی کی جیت پر بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے سوال اٹھا دیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق راہول گاندھی کا کہنا ہے کہ بھارتی الیکشن کمیشن نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ساتھ مل کر عام انتخابات میں ووٹ چرائے اور عوام سے اُن کا حق چھین لیا۔

    کانگریس کے رہنما اس حوالے سے دستاویزی ثبوت سامنے لے آئے اور کہا کہ کہیں ڈپلی کیٹ ووٹر آئی ڈیز بنائی گئیں تو کچھ حلقوں میں مکانوں کے جعلی ایڈرس بنائے گئے۔

    رپورٹس کے مطابق کانگریس رہنما نے الزام عائد کیا کہ کہیں جعلی تصاویر کا استعمال کیا گیا، کم سے کم 100 سے زیادہ نشستوں پر ڈاکا ڈالا گیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اگر جعل سازی نہ ہوتی تو مودی آج بھارت کے وزیراعظم نہ ہوتے۔ پچھلے انتخابات میں بی جے پی، مودی اور ان کے ساتھیوں نے آئین پر حملہ کیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن جو کر رہا ہے وہ غداری ہے، ہم کارروائی کریں گے، یہ بچ نہیں سکیں گے۔

    دوسری جانب امریکا کی جانب سے مزید ٹیرف عائد کرنے ہر راہول گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کی پُراسرار خاموشی پر شدید برہمی کا اظہار کر دیا۔

    اڈانی کیخلاف امریکی تحقیقات مودی کی خاموشی کی وجہ ہے، راہول گاندھی

    راہول گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں لکھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا 50 فیصد ٹیرف عائد کرنا معاشی بلیک میلنگ ہے، یہ ایک غیر منصفانہ تجارتی معاہدے میں بھارت کو دباؤ میں لانے کی کوشش ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بہتر ہے وزیر اعظم نریندر مودی اپنی کمزوری کو بھارتی عوام کے مفادات پر غالب نہ آنے دیں۔

  • ’’نریندر مودی کو دنیا بھر میں منہ کی کھانا پڑ رہی ہے‘‘

    ’’نریندر مودی کو دنیا بھر میں منہ کی کھانا پڑ رہی ہے‘‘

    کراچی : سابق سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پاکستان کو بدنام کرنے کیلیے جہاں بھی اپنے وفود بھیج رہا ہے وہاں ثبوت مانگے جارہے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے مضبوط جواب ملنے پر بھارتی رہنما مایوس ہوگئے ہیں۔

    اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ اسی مایوسی کے عالم میں نریندر مودی ایسی باتیں کررہے ہیں جس سے خود بھارتی عوام حیران ہیں کہ ان کو کیا ہوگیا ہے؟

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت نے عالمی سطح پر پاکستان کیخلاف منفی پروپیگنڈا کرنے کی پوری کوشش کی لیکن دنیا نے اس سے پہلگام واقعے کے ثبوت مانگ لیے۔

    امریکی صدر کو ہی دیکھ لیں کہ اب تک انہوں نے پاکستان کیخلاف ایک بھی منفی گفتگو نہیں کی، اس کے علاوہ بھارت جہاں بھی پاکستان کیخلاف بات کرتا ہے وہاں مسئلہ کشمیر کا تذکرہ اٹھتا ہے۔

    سابق سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی سیاستدان بھی یہی کہتے ہیں کہ ہرمرتبہ انتخابات کے موقع پر ہی ڈرامہ کیوں ہوتا ہے؟ صوبہ بہار میں الیکشن آرہے ہیں نریندر مودی اس کیلئے ہاتھ پاؤں مار رہے ہیں۔

    اعزاز چوہدری نے مزید کہا کہ اس مرتبہ پاکستان کا مقدمہ مضبوط ہے اور عالمی سطح پر ہمارے مؤقف کو سراہا جارہا ہے لیکن بھارت جہاں بھی جارہا ہے اسے وہاں منہ کی کھانا پڑرہی ہے۔

  • بھارتی خواتین نے مودی کے جنگی بیانیے کی دھجیاں اڑا دیں

    بھارتی خواتین نے مودی کے جنگی بیانیے کی دھجیاں اڑا دیں

    بھارتی خواتین نے وزیر اعظم نریندر مودی کے جنگی بیانیے کو آئینہ دکھا تے ہوئے کہا کہ مودی کو سندور کا نام لیتے ہوئے شرم آنی چاہیے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی خواتین کا کہنا ہے کہ نریندر مودی اقتدار کے بھوکے ہیں، وہ صرف ووٹوں کی گندی سیاست کرتے ہیں۔

    واضح رہے کہ مودی کی جارحانہ پالیسیاں کے باعث مالی سال 26- 2025 میں بھارت کی غیر ملکی سرمایہ کاری کی شرح 96 فیصد گرگئی۔

    مالی سال 26- 2025 میں بھارت کی غیر ملکی سرمایہ کاری کی شرح 96 فیصد گرگئی اور غیرملکی سرمایہ کاری 10 بلین ڈالرز سے گر کر 353 ملین ڈالرز پر آگئی ہے۔

    یہ گراوٹ بھارت کی سرمایہ کاری کی تاریخ کی بدترین سطح قرار دی جا رہی ہے، جو ملک کی معاشی پالیسیوں پر سنجیدہ سوالات اٹھا رہی ہے۔

    بھارت کی عالمی سطح پر جارحانہ سفارتی اورعسکری پالیسیوں کے باعث غیر ملکی سرمایہ کاروں کا عدم اعتماد بڑھ گیا اورسرمایہ کار محتاط ہوگئے۔

    اس رجحان نے نہ صرف بھارتی روپے کو دباؤ میں ڈال دیا ہے بلکہ زرمبادلہ کے ذخائر بھی مسلسل گراوٹ کا شکار ہیں اور غیرملکی سرمایہ کاروں نیاپنا سرمایہ دوسرے ممالک منتقل کرنا شروع کردیا ہے۔

    سرمایہ کاروں نے مالی سال 25 میں ہندوستان سے 49 بلین ڈالر کا انخلا کیا، جو ایک سال پہلے کے 41 بلین ڈالر سے زیادہ ہے۔

    مودی کو کارٹون بنا کر آئینہ دکھانے والے کارٹونسٹ کے گرد گھیرا تنگ

    ہائی پروفائل ایگزٹ میں الفا ویو گلوبل اور پارٹنرز گروپ کی جانب سے بڑے حصص کی فروخت جیسے Swiggy اور Vishal Mega Mart شامل ہیں۔

  • کیا سیف علی خان پر حملہ مودی نے کرایا؟ اہم انکشاف

    کیا سیف علی خان پر حملہ مودی نے کرایا؟ اہم انکشاف

    بھارتی فلم انڈسٹری کے معروف اداکار سیف علی خان اور کرینہ کپور کے گھر میں ڈکیتی کی کوشش کی گئی، اس دوران مزاحمت پر اداکار شدید زخمی ہوگئے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق سیف علی خان اور کرینہ کپور کے گھر میں ڈکیتی کی کوشش کی گئی۔ مزاحمت پر سیف علی خان زخمی ہوگئے جنہیں لیلاوتی اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ واقعہ رات ڈھائی بجے ممبئی میں بینڈرا میں اداکار کے گھر میں پیش آیا، بھارتی اداکار اور چھوٹے نواب پر ڈاکو نے چاقو سے حملہ کیا گیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق نامعلوم شخص نے چوری کی نیت سے سیف کے گھر میں گھسنے کی کوشش کی جس پر انہوں نے مزاحمت کی تو ملزم فرار ہوگیا۔

    معروف اداکار پر حملے کی خبر سوشل میڈیا پر آگ کی طرح پھیلی اور صارفین کی جانب سے اس واقعے کی مذمت کرنے کے ساتھ اداکار کی جلد صحت یابی کے لئے دعاؤں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    ساتھ ہی سوشل میڈیا صارفین سیف پر حملے کا ذمہ دار بھارتی وزری اعظم نریندر مودی کو ٹھہرا رہے ہیں۔

    سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بھارتی وزیر داخلہ اور حکمران جماعت بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے، ساتھ ہی ان سے یہ سوال کیا جارہا ہے کہ کیا وہ شہروں کو محفوظ رکھ سکتے ہیں؟ کچھ لوگوں نے اداکار سیف اور ان کے خاندان کو مذہب کی وجہ سے نشانہ بناتے ہوئے تبادلہ خیال کیا۔

    بعض سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ مودی سے ملاقات کے بعد سیف کی زندگی میں بڑی تبدیلی آنا شروع ہوگئی، ان کا خیال ہے کہ جب سے ملاقات ہوئی ہے، اس کے لیے چیزیں نیچے کی طرف جا رہی ہیں۔

    سیف علی خان کے ساتھ زخمی ہونے والی خاتون کون ہے؟ پولیس کا اہم بیان

    ایک صارف کا کہنا تھا کہ سیف کی زندگی میں سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا، پھر ان کی ملاقات نریندر مودی سے ہوگئی اور سب کچھ تبدیل ہونا شروع ہوگیا۔

    سوشل میڈیا صارفین نے سیف کی حمایت کرتے ہوئے بھارتی حکومت سے شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

  • آرٹیکل 370 کی دیوار قبرستان میں گاڑھ دی، نریندر مودی

    آرٹیکل 370 کی دیوار قبرستان میں گاڑھ دی، نریندر مودی

    بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے ایک بار پھر کشمیریوں کے خلاف زہر اُگلتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کی کوئی طاقت آرٹیکل 370 دوبارہ نہیں لاسکتی، آرٹیکل 370 کی دیوار قبرستان میں گاڑھ دی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اگست 2019 میں نریندر مودی کی حکومت کی جانب سے یکطرفہ اقدام کرکے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت بدل دی تھی۔ مقبوضہ کشمیر کی نئی اسمبلی کے اجلاس میں اراکین نے مطالبہ کیا تھا کہ علاقے کا خصوصی درجہ بحال کیا جائے۔

    نیشنل کانفرنس اور کانگریس اتحاد نے قرارداد منظور کرکے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی حیثیت بحال کی جائے۔

    پی ڈی پی کی جانب سے پیش قراداد کی کاپیاں بی جے پی کے اراکین اسمبلی نے چھیننے کی کوشش کی، سارجنٹ آف آرمز نے ہنگامہ آرائی کرنیوالے بی جے پی اراکین کو باہر نکال دیا۔

    بھارت کی سپریم کورٹ کے سبکدوش ہونے والے چیف جسٹس نے بھی آرٹیکل 370منسوخ ہونے کی توثیق کی تھی مگر ریاستی انتخابات کرانے کا بھی حکم دیا تھا۔

    دوسری جانب مودی کی انتہا پسند حکومت نے اپنے ہندو توا ایجنڈے پر گامزن ہے اور مقبوضہ کشمیر میں مزید 23 ملازمین کو جبری برطرف کر دیا ہے۔

    مودی سرکار اس سے قبل بھی کشمیریوں کی جدوجہد جہد آزادی کو سلب کرنے کے لیے انسانیت سوز اقدام کرتی رہی ہے لیکن ان کے جذبہ حریت کو نہ دبا پائی جس کے بعد اب ان کے معاشی قتل عام کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔

    مجھے قتل کیا گیا تو بھارتی وزیراعظم مودی میری موت کے ذمہ دارہوں گے ، گرپتونت سنگھ پنوں کا امریکی وزیر خارجہ کو خط

    بی جے پی حکومت نے اپنے اسی مذموم ایجنڈے پر عمل کرتے ہوئے IIOJK کے مزید 23 مزید ملازمین کو نوکریوں سے برخاست کر دیا ہے اور ان کی برطرفی کے لیے جھوٹے جواز تراشے گئے ہیں۔

  • مودی نے امریکا سے 297 انمول نوادرات واپس لے لیے

    مودی نے امریکا سے 297 انمول نوادرات واپس لے لیے

    نئی دہلی: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے دورہ امریکا کے موقع پر بھارت کے 297 انمول نوادرات واپس لے لیے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے تین سو کے قریب انمول نوادرات ہندوستان کو لوٹا دیے، نریندر مودی نے ملاقات کے دوران نوادرات لوٹانے پر امریکی صدر جو بائیڈن کا شکریہ ادا کیا۔

    یہ نوادرات غیر قانونی طور پر ہندوستان سے امریکا منتقل کیے گئے تھے، وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ دونوں ممالک کے گہرے باہمی تعلقات اور وسیع ثقافتی مفاہمت کے مد نظر یہ نوادرات لوٹائے گئے ہیں۔

    یہ نوادرات فی الوقت امریکا ہی میں موجود ہیں، تاہم انھیں جلد بھارت پہنچا دیا جائے گا، ان میں سے چند نوادرات ویلمنٹن میں مودی اور بائیڈن کو بھی دکھائے گئے۔

    واضح رہے کہ امریکی وزارت خارجہ کے بیورو آف ایجوکیشنل اینڈ کلچرل افیئرز اور ہندوستان کے محکمہ آثار قدیمہ نے اس حوالے سے جولائی 2024 میں کلچرل پراپرٹی معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

    رپورٹس کے مطابق یہ نوادرات تقریباً 4 ہزار سال پرانے ہیں اور یہ ہندوستان کے مختلف حصوں سے تعلق رکھتے ہیں۔

  • پاکستان کا مودی کو دعوت نامہ، کیا بھارتی وزیر اعظم خود شرکت کریں گے؟

    پاکستان کا مودی کو دعوت نامہ، کیا بھارتی وزیر اعظم خود شرکت کریں گے؟

    اسلام آباد: پاکستان نے شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت کے لیے نریندر مودی کو دعوت نامہ تو دے دیا لیکن بھارتی حکومت نے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔

    بھارتی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو پاکستان کی جانب سے ایس سی او اجلاس میں شرکت کی دعوت مل گئی ہے، تاہم ان کی جگہ کسی بھارتی وزیر کو کانفرنس میں شرکت کے لیے بھیجے جانے کا امکان ہے۔

    ابھی یہ بھی واضح نہیں ہے کہ کانفرنس میں کسی رہنما کو ورچوئلی بات کرنے کی اجازت ہوگی یا وہ پاکستان دورے پر آئیں گے، شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس 15 اور 16 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہوگا۔

    خیال رہے کہ حکومت پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم سمیت تمام رکن ممالک کے سربراہان کو شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔

    شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس، پاکستان کی بھارتی وزیراعظم مودی کو شرکت کی دعوت

    ٹائمز آف انڈیا کے مطابق نریندر مودی عام طور پر سربراہان مملکت کے اجلاسوں میں شرکت کرتے ہیں، تاہم وہ قازقستان میں ہونے والے حالیہ اجلاس میں شریک نہیں ہو سکے تھے کیوں کہ پارلیمانی اجلاس میں انھوں نے شرکت کرنی تھی۔

    کونسل آف ہیڈز آف گورنمنٹس کے اجلاسوں میں ہندوستان کی شرکت کے ماضی کے ریکارڈ کے مطابق، نئی دہلی نے نمائندگی کے لیے عموماً ایک وزیر ہی کو بھیجا ہے، جیسا کہ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے گزشتہ سال بشکیک میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کی تھی۔

  • بھارتی وزیر اعظم نے کب کب پاکستان کی فضائی حدود استعمال کی؟

    بھارتی وزیر اعظم نے کب کب پاکستان کی فضائی حدود استعمال کی؟

    بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پہلی بار پاکستان کی فضائی حدود سے نہیں گزرے، تیسری بار وزیر اعظم بننے کے بعد وہ 4 مرتبہ پاکستان کی فضائی حدود سے گزر چکے ہیں۔

    پچھلے دو ادوار کی وزارت عظمیٰ کے دوران مودی کے پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے کے لا تعداد واقعات پیش آ چکے ہیں ہیں۔

    نریندر مودی 24 اگست سے قبل 21 اگست کو دہلی سے اپنے خصوصی طیارے انڈیا ون میں پولینڈ کے دارالحکومت وارسا جاتے ہوئے صبح 10 بجے قصور کے قریب سے 36 ہزار فٹ کی بلندی سے پاکستان کی فضائی حدود میں داخل ہوئے تھے۔

    مودی کا طیارہ 48 منٹ تک پاکستان کی فضائی حدود میں رہا، وہ چترال سے افغانستان کی فضائی حدود میں داخل ہوئے تھے۔

    بھارتی وزیر اعظم کے طیارے کا پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنے کا انکشاف

    اس سے قبل دہلی سے ماسکو جاتے ہوئے 8 جولائی کو صبح 11 بجکر 26 منٹ پر بھارتی وزیر اعظم کا طیارہ انڈیا ون صبح 11 بجکر 26 منٹ پر 36 ہزار فٹ کی بلندی سے پرواز کرتے ہوئے پاکستان کی فضائی حدود میں داخل ہوا تھا۔ انڈیا ون چترال کے قریب سے ہی دوپہر 12 بج کر 10 منٹ پر افغانستان کی فضائی حدود میں داخل ہوا تھا۔

    بھارتی وزیر اعظم کا طیارہ ماسکو سے ویانا گیا اور پھر 10 جولائی کو ایران کے راستے زائدان کے قریب سے رات 4 بجکر 43 منٹ پر پاکستان کی فضائی حدود میں داخل ہوا۔

    وزیر اعظم بھارت کا طیارہ رحیم یار خان کے اوپر سے 37 ہزار فٹ کی بلندی سے پرواز کرتے ہوئے صبح 5 بجکر 54 منٹ پر 37 ہزار فٹ کی بلندی پر بھارت میں داخل ہوا تھا۔

  • نمبر گیم تو چلتا رہے گا، ہار جیت سیاست کا حصہ ہے: نریندر مودی

    نمبر گیم تو چلتا رہے گا، ہار جیت سیاست کا حصہ ہے: نریندر مودی

    نئی دہلی: بھارت میں حکومت سازی کے لیے جوڑ توڑ اور نمبر گیم تیز ہو گیا ہے، واضح اکثریت حاصل کرنے میں ناکام نریندر مودی نے اتحادیوں سے مل کر حکومت بنانے پر اتفاق کر لیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بی جے پی اتحاد این ڈے اے نے نریندر مودی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، نتیش کمار اور این چندرا بابو نے مودی کو اپنا لیڈر مان لیا، وہ 8 جون کو تیسری مدت کے لیے وزیر اعظم کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔

    بھارتی میڈیا نے نریندر مودی کے تیسرے بار وزیر اعظم بننے کے عمل کو تھری پوائنٹ او (3.O) کا نام دے دیا ہے، اس سے قبل وہ 2.O سے مشہور تھے۔

    دریں اثنا، وزیر اعظم نریندر مودی نے موجودہ دور حکومت کی آخری کابینہ کی میٹنگ میں کہا کہ جیت اور ہار سیاست کا حصہ ہے، نمبر گیم تو چلتا رہے گا، ہم نے پچھلے 10 سالوں سے اچھا کام کیا ہے اور ہم ایسا کرتے رہیں گے۔

    امریکی صدر بائیڈن کی مودی کو انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد

    واضح رہے کہ انتخابات کے نتائج آ چکے ہیں، نریندر مودی کی پارٹی بی جے پی (جس نے 2014 میں 282 اور 2019 کے انتخابات میں 303 سیٹیں جیتی تھیں) نے اس بار 240 سیٹیں جیتی ہیں، اکثریت حاصل کرنے کے لیے انھیں 272 سیٹیں جیتنی تھیں لیکن اس ہدف میں 32 نشستیں کم پڑ گئیں۔ اب بی جے پی کا انحصار حکومت بنانے کے لیے قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کے ارکان کی جیتی ہوئی 53 نشستوں پر ہوگا۔

    اپوزیشن ’’انڈیا‘‘ بلاک میں شامل کانگریس نے انتخابات میں 99 سیٹیں حاصل کیں جب کہ 2019 میں اس نے 52 سیٹیں حاصل کی تھیں، راجستھان اور ہریانہ ریاستوں میں کانگریس نے بی جے پی کی سیٹیں اپنے نام کی ہیں۔ خیال رہے کہ موجودہ 17 ویں لوک سبھا کی میعاد 16 جون کو ختم ہو رہی ہے۔

  • نریندر مودی نے وزارت عظمیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا

    نریندر مودی نے وزارت عظمیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا

    نئی دہلی: نریندر مودی نے وزارت عظمیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، اور صدر مملکت دروپدی مرمو سے 17 ویں لوک سبھا کو تحلیل کرنے کی درخواست کر دی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کابینہ میٹنگ کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے راشٹرپتی بھون پہنچ کر صدر مملکت سے ملاقات کی اور وزرا کونسل کے ساتھ اپنا استعفیٰ پیش کر دیا۔

    بھارتی صدر نے نریندر مودی کا استعفیٰ قبول کر لیا ہے اور وزیر اعظم اور وزرا کونسل سے نئی حکومت کے عہدہ سنبھالنے تک ذمہ داریاں جاری رکھنے کی درخواست کی۔

    واضح رہے کہ لوک سبھا انتخابات میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کو واضح اکثریت ملنے کے بعد مودی کے ہفتہ 8 جون کو مسلسل تیسری مدت کے لیے حلف اٹھانے کا امکان ہے، مرکزی کابینہ کی حلف برداری کی تقریب بھی اسی دن ہوگی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق آج بدھ کی صبح وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر مرکزی کابینہ کی میٹنگ ہوئی، جس میں 17 ویں لوک سبھا کو تحلیل کیے جانے کی سفارش کی گئی، موجودہ لوک سبھا کی تحلیل سے متعلق کابینہ کی سفارش 18 ویں لوک سبھا کے لیے راہ ہموار کرے گی، جب کہ موجودہ 17 ویں لوک سبھا کی میعاد 16 جون کو ختم ہو رہی ہے۔