Tag: Narendra Modi

  • بھارتی شہریت بل: احتجاجی مظاہرے اپوزیشن کی کارستانی ہے، مودی

    بھارتی شہریت بل: احتجاجی مظاہرے اپوزیشن کی کارستانی ہے، مودی

    نئی دہلی : نریندر مودی نے شہریت سے متعلق مسلم مخالف بل پر ملک بھر میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں کو اپوزیشن جماعتوں کی کارستانی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے شہریت ترمیمی بل کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں پر پولیس تشدد کی حمایت کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی کا ذمہ دار کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کو ٹھہرا دیا۔

    احتجاجی مظاہروں سے جھنجھلاہٹ کے شکار وزیراعظم مودی نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ کانگریس اور ان کے چند حمایتی جماعتیں بل کے خلاف منفی پروپیگنڈا کرکے مسلمانوں کے جذبات بھڑکا رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ بل صرف نئے تارکین وطن مسلمانوں کو شہریت نہیں دیتا جبکہ اس بل سے برسوں سے بھارت میں مقیم مسلمانوں کو کوئی بھی فرق نہیں پڑے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عوامی دباﺅ سے پریشان بھارتی وزیراعظم نے بل کی حمایت میں انوکھی منطق پیش کی کہ مسلمانوں کو برابر کا شہری سمجھتے ہیں اسی لیے کسی آبادی کو لیز کیا جاتا ہے تو یہ نہیں ہوتا کہ مسلمان گھرانوں کو لیز نہ دی گئی ہو یا غربت سرٹیفکیٹ کی تقسیم میں کسی مسلمان کو محروم رکھا گیا ہو۔

  • امریکی میگزین  نے مودی  کے مکروہ چہرے سے نقاب اتار دیا

    امریکی میگزین نے مودی کے مکروہ چہرے سے نقاب اتار دیا

    نیویارک : امریکی میگزین دی اکنامسٹ نےمودی سرکار کےمکروہ چہرےسےنقاب اتاردیا اور کہا مقبوضہ کشمیرمیں لاک ڈاؤن اورآسام کےمسلمانوں کو شہریت سے محروم کرنا مسلم نسل کشی کے اقدامات ہیں ، مودی بھارتی جمہوریت اور معیشت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی میگزین دی اکنامسٹ نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن اور آسام کے غریب مسلمانوں کو شہریت سے محروم کرنا مودی حکومت کے مسلمانوں کی نسل کشی کے اقدامات ہیں۔

    امریکی میگزین نے لکھا کہ بھارتی معیشت بدحالی کا شکارہے ، ایسی صورتحال کے باوجود مغرب کا اکثر تجارتی طبقہ مودی کی حمایت کررہا ہے، مودی بھارتی جمہوریت اورمعیشت کونقصان پہنچا رہے ہیں اوربھارت کی معیشت نااہل اور برے طریقے سے چلائی جارہی ہے۔

    جریدے کے مطابق بھارت میں ٹیکس دینے والوں کی شرح بھی خطرناک حد تک کم ہوئی ہے جبکہ کاروں اور موٹرسائیکلوں کی خرید میں بھی 20 فیصد تک کمی ہوئی ہے۔

    مزید پڑھیں : کریک ڈاؤن نے مقبوضہ کشمیر کی آبادی کو خاموش کردیا، امریکی اخبار

    امریکی میگزین کا کہنا تھا کہ بھارت میں ستمبر کے آخر تک کاروبار میں سرمایہ کاری میں 88 فیصد تک کمی ہوئی، کچھ بینک اور دیگر قرض دینے والے ادارے بحران کا شکار ہیں، جس کی وجہ سے 2 سو ارب ڈالر کے مقروض ہوچکے ہیں۔

    گذشتہ روز امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے مقبوضہ کشمیرپر رپورٹ میں کہا تھا کہ بھارتی کریک ڈاؤن نے مقبوضہ کشمیرکی پوری آبادی کو مفلوج اور خاموش کردیا، مسلسل بندش،چھاپوں اور گرفتاریوں سے مقبوضہ کشمیر کی فضا سوگوار ہے۔

    اخبار کا کہنا تھا کہ بھارتی فورسزنے پانچ اگست سے اب تک چھاپوں میں گیارہ سے چودہ سال کے نوجوانوں سمیت ہزاروں نوجوانوں کو گرفتار کیا، کشمیریوں کو بھارتی میڈیا کے سب نارمل ہونے کے جھوٹ پرغصہ ہے۔

    خیال رہے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 82 واں روز ہے، وادی میں اسکول ، کالجز اور تجارتی مراکز بند ہیں، مقبوضہ وادی میں نظام زندگی پوری طرح مفلوج ہو چکا ہے۔

  • مقبوضہ کشمیرکی صورتحال : امریکی صدر ٹرمپ اور بھارتی وزیراعظم  مودی کی ملاقات آج ہوگی

    مقبوضہ کشمیرکی صورتحال : امریکی صدر ٹرمپ اور بھارتی وزیراعظم مودی کی ملاقات آج ہوگی

    پیرس : امریکی صدرڈونلڈٹرمپ فرانس میں آج بھارتی وزیراعظم مودی سے ملیں گے، ملاقات میں مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پرباز پرس کریں گے، ٹرمپ نےکہاتھاجی سیون اجلاس کےموقع پرمودی سےکشمیر پربات کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی جی 7سربراہ اجلاس میں شرکت کیلئے فرانس پہنچ گئے ہیں ، جہاں موسمیاتی تبدیلیوں اور دیگر معاملات پر گفتگو کی جائے گی جبکہ عالمی رہنما نریندر مودی سے مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی صورتحال پر بات چیت بھی کریں گے۔

    فرانس کے شہربیا رٹرزمیں جی سیون اجلاس کی سائیڈ لائن پر امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ اوربھارتی وزیراعظم نریندرمودی کی ملاقات آج ہوگی ، جس میں مسئلہ کشمیرسرفہرست ہے۔

    مودی سے ملاقات میں صدرٹرمپ مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن،گرفتاریوں اورکمیونیکیشن بلیک آؤٹ پربات کریں گے اور بھارتی وزیراعظم کشیدگی میں کمی کے لئے کے اقدامات پر بھی گفتگو ہوگی۔

    صدرٹرمپ مقبوضہ کشمیرکی صورتحال کوپہلےہی دھماکاخیزقرار دے چکے ہیں جبکہ صدرٹرمپ نے مسئلہ کشمیرپرایک سے زائد بارثالثی کی پیشکش بھی کی ہے، جس کا بھارت نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کوئی جواب نہیں دیا۔

    مزید پڑھیں : پاک بھارت کے درمیان کشمیر دیرینہ، پیچیدہ اور حل طلب مسئلہ ہے: ٹرمپ

    یاد رہے ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے فرانس میں ملاقات ہونی ہے اس میں مسئلہ کشمیر پر بات کروں گا ، کشمیر دیرینہ، پیچیدہ اور عشروں سے حل طلب مسئلہ ہے، حل کیلئے بات چیت ضروری ہے، مسئلہ کشمیر کے حل اور ثالثی کی بھرپور کوشش کروں گا۔

    واضح رہے بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی ہے، جس کے بعد سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کشیدہ ہے ، وادی میں کرفیو نافز ہے ، کشمیریوں کو گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں جبکہ انٹر نیٹ و موبائل سروس بھی بند ہے۔

  • نریندر مودی نے دوسری مرتبہ وزارت عظمی کا حلف اٹھالیا

    نریندر مودی نے دوسری مرتبہ وزارت عظمی کا حلف اٹھالیا

    نئی دہلی : نریندر مودی نے دوسری مرتبہ وزارت عظمی کا حلف اٹھالیا اور 24 رکنی کابینہ تشکیل دے دی گئی تاہم سشما سوراج اور ارون جیٹلی نئی کابینہ کا حصہ نہیں، مودی کی حلف برداری کی تقریب میں 8 ہزار مہمانوں کی شرکت کی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی عام انتخابات میں کامیابی کے بعد بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے راشٹرا پتی بھون (ایوان صدر)میں بی جے پی کے نریندرا مودی نے مسلسل دوسری مرتبہ وزارت عظمی کا حلف اٹھا کر تاریخ رقم کرلی ہے۔

    حلف برداری کی تقریب میں 8 ہزار مہمانوں نے شرکت کی جن میں ملک کی اہم شخصیات کے علاوہ نیپال، بھوٹان، بنگلا دیش، سری لنکا، تھائی لینڈ اور دیگر ممالک کی سرکردہ شخصیات بھی شامل تھے۔

    بھارتی وزارت عظمی کی حلف برداری کے بعد نئی بھارتی سرکار کے وزرا کی حلف برداری کا سلسلہ بھی شروع ہوا، مودی کی کابینہ میں راج ناتھ سنگھ، نیتن گدکڑی ، امیت شاہ، ہردیپ سنگھ پوری، دیوی سدانندا گودا، نرملا سیتا رام، رام ولاس پاسوان، سمرتی ایرانی اور مختار عباس نقوی سمیت 24 وزرا شامل ہیں۔

    مودی کی نئی کابینہ میں سشما سوراج اور ارون جیٹلی جیسے اہم رہنما شامل نہیں۔

    یاد رہے 2014 میں نریندرا مودی کی 45 رکنی کابینہ نے حلف اٹھایا تھا جو 2019 تک بڑھتے بڑھتے 75 رکنی ہوگئی تھی، نریندرا مودی نے اس وقت کے پاکستانی  وزیر اعظم نواز شریف کو بھی مدعو کیا تھا تاہم اس مرتبہ پاکستان سے کسی بھی اعلی سرکاری شخصیت کو مدعو نہیں کیا گیا۔

    مزید پڑھیں : الیکشن میں فتح ملنے کے بعد مودی کابینہ سمیت مستعفیٰ

    واضح رہے کہ بھارت کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کانگریس کے علاوہ کسی جماعت نے لگاتار دوسری مرتبہ حکومت بنائی ہے۔

    خیال رہے عام انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے لوک سبھا کی 542 نشستوں میں سے 303 پر کامیابی حاصل کی، بی جے پی کی قیادت میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) نے کُل 350 نشستیں حاصل کیں۔

  • بھارتی انتخابات، نریندر مودی کی پانچ سال میں پہلی پریس کانفرنس، جیت کے لیے پرامید

    بھارتی انتخابات، نریندر مودی کی پانچ سال میں پہلی پریس کانفرنس، جیت کے لیے پرامید

    دہلی: بھارتی وزیراعظم نے امید ظاہر کی ہے کہ عام انتخابات میں بی جے پی کو مکمل اکثریت حاصل ہو گی.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے خصوصی پریس کانفرنس میں کیا. اس موقع پر انھوں‌ نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ پانچ سالہ مدت پورے کرنے والی حکومت دوبار اقتدار میں آرہی ہے.

    انھوں نے کہا کہ عوام کو سن 2014 کے بعد 2019 میں دوبار موقع ملا ہے، عوام نے بی جے پی کی حکومت بنانا طے کرلیا، اب ملک کو آگے لے کر جانا ہے. جلد سے جلد نئی حکومت اپنا کام شروع کردے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ 2009  اور  2014 میں الیکشن کی وجہ سے آئی پی ایل کرکٹ مقابلوں کا انعقاد بیرون ملک کرانا پڑا تھا، لیکن اس مرتبہ آئی پی ایل کو باہر نہیں لے جانا پڑے گا، میچز روزے اور الیکشن ساتھ ساتھ چل رہا ہے۔

    یہ جمہوریت کی طاقت ہے، دنیا کو ہندوستانی جمہوریت کی طاقت سے آگاہ کرایا جانا چاہیے۔ یہ جمہوریت تنوع سے بھری ہوئی ہے۔

    مزید پڑھیں: انگریزی لغت میں نئے لفظ مودی لائی کا اضافہ ہوا ہے، راہول گاندھی کا دعویٰ

    خیال رہے کہ یہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی اپنے پانچ سال کے دور اقتدار میں پہلی پریس کانفرنس تھی، البتہ انھوں نے صحافیوں کے کسی سوال کا جواب نہیں دیا۔

    تمام سوالات کا جواب پارٹی صدر امت شاہ نے دیا، جو پریس کانفرنس میں ساتھ موجود تھے، اس امر پر بھارتی صحافیوں کو خاصی مایوسی ہوئی، جس کا انھوں نے ٹویٹر اور سوشل میڈیا پر برملا اظہار کیا.

  • انڈین ائیرفورس نریندر مودی کی ترجمان نہ بنے، بھارتی تجزیہ کار کا مشورہ

    انڈین ائیرفورس نریندر مودی کی ترجمان نہ بنے، بھارتی تجزیہ کار کا مشورہ

    نئی دہلی: معروف بھارتی تجزیہ کار اشوک سوین نے بھارتی فضائیہ کے دعوے کو مضحکہ خیز قرار دے دیا.

    تفصیلات کے مطابق معروف بھارتی تجزیہ کار پروفیسر اشوک سوین نے کہا ہے کہ بھارتی فضائیہ مودی کی ترجمان نہ بنے، بھارتی فضائیہ کو مودی کی الیکشن مہم کے لیے تذلیل سے گزارا جا رہا ہے.

    انھوں نے بھارتی فضائیہ کی پریس کانفرنس اور پاکستان ایف 16 گرانے کے دعوے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فضائیہ کو یاد رکھنا چاہیے کہ مودی چلا جائے گا، مگر بھارت کو یہیں رہنا ہے۔

    اشوک سوین نے کہا کہ بھارتی فضائیہ کہتی ہے کہ اس کے پاس مزید باوثوق شہادت آ گئی ہے کہ پاکستانی طیارہ تباہ ہوا، تو پھر وہ پاکستانی طیارہ دکھا کیوں نہیں رہی۔

    انھوں نے کہا کہ بھارتی فضائیہ کو مودی کی الیکشن مہم کے لیے تذلیل سے گزارا جا رہا ہے، بھارتی فوج کو الیکشن مہم کا حصہ بنا لیا گیا ہے.

    مزید پڑھیں: عمران خان نے عالمی تناظر میں مودی کو شکستِ فاش دی: پروفیسر اشوک سوین

    خیال رہے کہ سویڈن کی مشہور زمانہ اوبسالا یونیورسٹی سے منسلک محقق اور تجزیہ کار نے پاکستانی ایف16 طیاروں کی گنتی کے معاملے میں بھی بھارتی تجزیوں‌ اور رپورٹنگ کو رد کر دیا تھا.

    یاد رہے کہ اشوک سواین بھارتی وزیر اعظم کے بڑے ناقد ہیں، انھوں‌ نے پلوامہ حملے کے بعد مودی کی پالیسیوں‌پر کڑی تنقید کی تھی، ساتھ ہی ابھی نندن کی رہائی کے معاملے پر وزیر اعظم عمران خان کو سراہا تھا.

  • بھارتی تجزیہ نگار اشوک سواین نے مودی سرکار اور بھارتی میڈیا کو آئینہ دکھا دیا

    بھارتی تجزیہ نگار اشوک سواین نے مودی سرکار اور بھارتی میڈیا کو آئینہ دکھا دیا

    دہلی: بھارتی تجزیہ کار نے مودی سرکار کو آئینہ دکھاتے ہوئے بھارتی میڈیا کی رپورٹنگ کو مضحکہ خیز قرار دے دیا.

    تفصیلات کے مطابق سویڈن کی مشہور زمانہ اوبسالا یونیورسٹی سے منسلک محقق اور تجزیہ کار نے پاکستانی ایف16 طیاروں کی گنتی کے معاملے میں بھارتی تجزیوں‌ اور رپورٹنگ کو رد کر دیا.

    پروفیسر اشوک سواین کا کہنا ہے کہ اب بھارتی میڈیا یہ کہہ رہا ہے کہ امریکا نے پاکستانی ایف 16 طیاروں کی گنتی نہیں کی، جب کہ اسی میڈیا نے مارچ میں ڈھونڈرا پیٹا تھا کہ امریکی حکام گنتی کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا کی جانب سے مارچ میں گنتی کرنے اوراب گنتی نہ کرنےکی رپورٹنگ سمجھ سے بالاترہے۔

    پروفیسر اشوک سوان نے کہا کہ بھارتی میڈیا کی یادداشت کھو گئی ہے یا پھر احمقانہ رپورٹنگ کی جارہی ہے۔

    مزید پڑھیں: بھارتی فوج کومودی کی سینا قراردینا آدیتیہ ناتھ کو مہنگا پڑ گیا، اپوزیشن کی کڑی تنقید

    یاد رہے کہ اشوک سواین بھارتی وزیر اعظم کے بڑے ناقد ہیں، انھوں‌ نے پلوامہ حملے کے بعد مودی کی پالیسیوں‌پر کڑی تنقید کی تھی، ساتھ ہی ابھی نندن کی رہائی کے معاملے پر وزیر اعظم عمران خان کو سراہا تھا.

    خیال رہے کہ بین الاقوامی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان کے پاس موجود ایف16 طیاروں کی گنتی پوری ہے، جس سے پاکستانی ایف16 طیارے کو گرانے کا بھارتی دعویٰ بے معنی ثابت ہوتا ہے.

  • نریندر مودی نے اپنی تعریفیں کرانے کے لیے  بولی ووڈ اسٹارز کو کرائے پر لے لیا، بھارتی میڈیا

    نریندر مودی نے اپنی تعریفیں کرانے کے لیے بولی ووڈ اسٹارز کو کرائے پر لے لیا، بھارتی میڈیا

    نئی دہلی : بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیراعظم انتخابات میں شکست سے خوفزدہ ہے اور بالی ووڈاسٹارز کو پیسے دے کر سوشل میڈیا پر تعریفیں کرواتے ہیں، وویک اوبرائے ،میکاسنگھ،شکتی کپور، ماہیما چوہدری اور کیلاش کھیر پیسے لینے والوں میں شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی میڈیا نےاسٹنگ آپریشن کرکے اپنے وزیر اعظم کے کالے کرتوں کا بھانڈا پھوڑ دیا کہ بھارتی وزیراعظم انتخابات میں شکست کے خوف سے بالی ووڈاسٹارزکو پیسے دے کر سوشل میڈیا پر تعریفیں کروانے لگے ہیں ، فلمی ساتروں کوادائیگی بھی بلیک منی سےکی گئی‌‌۔

    پیسےلینےوالوں بالی ووڈ اسٹار وویک اوبرائے ، میکاسنگھ، شکتی کپور، ماہیماچوہدری اورکیلاش کھیر شامل ہیں۔

    وویک اوبرائے نے اقرار کیا جتنامواد ہوگا اتنا ہی پیسے لیں گے اور وہ بھی بلیک میں جبکہ گلوکارکیلاش کھیر بھی کھیر کھانے میں پیش پیش، پیسے ٹیم لے گی۔

    ماہیما چوہدری نے ایک کروڑ اور جیکی شروف نے ڈھائی کروڑ مطالبہ کردیا ہے۔

    سونوسود نے بیس کروڑ کی ڈیمانڈ کرتے ہوئے بتایا اس گنگا میں صرف بی جے پی ہی نہیں، کانگریس بھی ڈوبی ہوئی ہے، جو سیلیبریٹیز کو الیکشن مہم کیلئے ہائر کررہی ہے۔

    خیال رہے دسمبر 2018 میں بھارت کی 5 ریاستوں میں ہونے والے انتخابات میں وزیراعظم نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

    واضح رہے کہ بھارت میں اپریل یا مئی میں عام انتخابات منعقد ہوں گے اور نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)کو بڑے تناسب سے شکست کا امکان ہے۔

  • مودی سرکار نے خانز کو بالی وڈ سے آؤٹ کر دیا، تصویر نے بھانڈا پھوڑ دیا

    مودی سرکار نے خانز کو بالی وڈ سے آؤٹ کر دیا، تصویر نے بھانڈا پھوڑ دیا

    ممبئی: انتہا پسند مودی سرکار نے تینوں‌ خانز کو انڈسٹری سے آؤٹ کر دیا، متعصبانہ تصویر نے سب عیاں کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نریندر مودی کے حکومت میں‌ آنے کے بعد جہاں زندگی کے دیگر شعبوں میں مسلمان زیر عتاب آئے اور قوم پرستی کو فروغ ملا، وہیں مسلمان اداکاروں‌ کے لیے بھی مشکلات پیدا کی گئیں.

    تینوں خانز  (عامر خان، سلمان خان اور شاہ رخ خان) ایک عرصے سے انڈسٹری پر راج کر رہے تھے، کئی اداکار آئے اور گئے، مگر ان تین کا سحر نہیں ٹوٹا.

    انڈسٹری کو بین الاقوامی سطح پر متعارف کروانے کا سہرا بھی ان ہی خانز کے سر تھا، مگر اب یوں لگتا ہے کہ خانز کے کیریر پر فل اسٹاپ لگا دیا گیا۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق اس ضمن میں پہلے مرحلے پر اکشے کمار اور  اجے دیوگن کی فلموں کی پذیرائی کا سلسلہ شروع کیا گیا، دوسرے مرحلے میں خانز کے پراجیکٹس پر بے جا تنقید اور ان کی منفی تشہیر کو ہتھیار بنایا گیا.

    جن سیکرلر حلقوں کا خیال ہے کہ یہ مودی سرکار کی سوچی سمجھے سازشی تھی، وہ اس منصوبے میں کئی بڑے فلمی پنڈتوں کی شمولیت کے بھی دعوے دار ہیں.

    نریندی مودی کی تازہ تصویر بھی اس کا منہ بولتا ثبوت ہے، جس میں انھوں نے بھارتی فلم انڈسٹری کی مختلف شخصیات سے ملاقات کی، تصویر میں کرن جوہر اور روہت شیٹھی مودی جی کے دائیں بائیں موجود ہیں.

    اس تصویر میں جہاں رنویر سنگھ، رنبیر کپور اور ورن دھون موجود ہیں، وہیں راج کمار راؤ اور آیوشمان کھرانا بھی دکھائی دے رہے ہیں.

    واضح رہے کہ ان ہی پانچ اداکاروں کو انڈسٹری کا مستقبل قرار دیا جارہا ہے اور ان کی کامیاب فلموں کی بنیاد پر خانز کے زوال کا اعلان کیا جا رہا ہے.

    یہ تصویر معروف بھارتی فلمی پنڈت ترن آردش نے ٹیوٹ کی ہے، جنھوں نے رواں برس خانز کی فلموں‌کو انتہائی منفی ریوز دیے. دل چسپ بات یہ ہے کہ وہ خود اس تصویر میں نہیں ہیں۔

  • نریندر مودی کی انتہاپسند سوچ نے بھارتی سائنس دانوں کو لپیٹ میں لے لیا

    نریندر مودی کی انتہاپسند سوچ نے بھارتی سائنس دانوں کو لپیٹ میں لے لیا

    ممبئی: نریندر مودی کی انتہاپسند سوچ نے بھارتی سائنس دانوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا، مضحکہ خیز دعوے سامنے آنے لگے۔

    تفصیلات کے مطابق سالانہ انڈین سائنس کانگریس کے دوران مودی جی کی دقیانوسی سوچ کی اتنی شدت سے حمایت  کی گئی کہ سنجیدہ حلقوں میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی۔

    انڈین سائنس کانگریس کے 106ویں اجلاس میں سائنسی طرز فکر کو یکسر نظرانداز کرتے ہوئے ہندو دیو مالائی کہانیوں کو بنیاد بنایا گیا۔

    اجلاس میں شریک آندھرا یونیورسٹی کے وائس چانسلر نگیشور راؤ نے کہا کہ رامائن کے زمانے میں ہوائی جہاز موجود تھے اور ہندو بادشاہ کے پاس 24 ہوائی جہاز تھے۔

    کانفرنس میں ایک یونیورسٹی کے سربراہ نے دعویٰ کیا کہ قدیم ہندو ماہرین نے ہزاروں سال پہلے اسٹیم سیل پر تحقیق کی تھی۔

    تامل ناڈو کی ایک یونیورسٹی کے  ایک سائنس داں تو اس حد تک چلے گئے کہ آئزک نیوٹن اور آئن اسٹائن کو غلط ٹھہراتے ہوئے کششِ ثقل کی لہروں کا نام ‘نریندر مودی لہریں’ رکھنے کا احمقانہ مطالبہ کر دیا۔


    مزید پڑھیں: الیکشن نزدیک آتے ہی نریندر مودی نے فلموں کو اپنا ہتھیار بنا لیا


    یاد رہے کہ اس اجلاس کا افتتاح خود نریندر مودی نے کیا تھا اور اسے ایک قابل قدر کاوش قرار دیا تھا۔

    خیال رہے کہ نریندر مودی اور ان کے وزرا خود بھی ماضی میں اس طرح کے بچگانہ دعوے کرتے رہے ہیں۔ نریندی مودی نے  ہندوؤں کے دیوتا گنیش کی بنیاد پر کہا تھا کہ ہندوستان میں ہزاروں برس قبل کاسمیٹک سرجری ہوا کرتی تھی ۔ 

    مودی جی کے ایک وزیر کا دعویٰ ہے کہ انٹرنیٹ قدیم ہندوستانیوں کی کی ایجاد تھا۔

    ادھر انڈین سائنٹفک کانگریس ایسوسی ایشن نے اس کانفرنس میں پیش کیے جانے والے خیالات پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔