Tag: Nasir Jamshed

  • ناصر جمشید کی رہائی کے آرڈر روک دئیے گئے

    ناصر جمشید کی رہائی کے آرڈر روک دئیے گئے

    لندن: اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا یافتہ کرکٹر ناصر جمشید کو برطانیہ کی جیل سے رہائی نہ مل سکی۔

    تفصیلات کے مطابق اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا یافتہ سابق اوپنر ناصر جشمید کو برطانیہ کی جیل سے رہائی نہ مل سکی، سابق کرکٹر کی سزا کی مدت آج مکمل ہونی تھی۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق برطانوی ہوم آفس نے سابق پاکستانی کرکٹر کی رہائی کے آرڈر روک دئیے۔

    ناصر جمشید کو برطانیہ سے ڈی پورٹ کیے جانے کی کارروائی کا سامنا ہے، برطانیہ میں 12 ماہ سے کم سزا یافتہ شخص کو ڈی پورٹ نہیں کیا جاتا جبکہ ناصر جمشید کو عدالت نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں 17 ماہ سزا سنائی تھی۔

    یاد رہے کہ 7 فروری کو سابق کرکٹر ناصر جمشید اور ان کے ساتھیوں یوسف انور، محمد اعجاز کو گرفتار کیا گیا تھا۔

    ناصر جمشید کو 17 ماہ، یوسف انور کو ساڑھے تین سال اور اعجاز احمد کو ڈھائی سال کی سزا سنائی گئی تھی، تینوں مجرمان کو کمرہ عدالت سے گرفتار کیا گیا تھا۔

    کراؤن کورٹ میں ٹرائل کے دوران ناصر جمشید نے اپنے اوپر عائد الزامات کا اعتراف بھی کیا تھا، انہوں نے عدالت کو بتایا تھا کہ ساتھی کرکٹرز کو بھی میچ فکسنگ کرنے پر اکسایا تھا۔

    خیال رہے کہ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں پی سی بی کی جانب سے پہلے ہی ناصر جمشید پر دس سال کی پابندی عائد کی جا چکی ہے۔

  • اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا یافتہ ناصر جمشید کا نام ای سی ایل سے نکال دیا گیا

    اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا یافتہ ناصر جمشید کا نام ای سی ایل سے نکال دیا گیا

    لاہو: لاہور ہائیکورٹ نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا یافتہ کرکٹر ناصر جمشید کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیسٹ کرکٹر کا نام ای سی ایل سے نکال دیا گیا، جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے ناصر جمشید کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی تھی۔

    اس موقع پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے کی سفارش پر ناصر جمشید کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا۔ ایف آئی اے کے وکیل نے اس موقع پر موقف اختیار کیا کہ ای سی ایل میں نام ڈالنا وزارت داخلہ کا اختیار ہے، ناصر جمشید کی کوئی انکوائری ایف آئی اے کے پاس زیر التوا نہیں۔

    درخواست گزار نے کہا کہ اسپاٹ فکسنگ میں سزاکے بعد نام ای سی ایل میں ڈالا کر قانون کی خلاف ورزی کی گئی، عدالت نے فریقین کا موقف سننے کے بعد ناصر جمشید کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم جاری کیا.

    مزید پڑھیں: اسپاٹ فکسنگ کیس: ناصرجمشید پر10 سال کی پابندی عائد

    یاد رہے کہ پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن کے دوران اسپاٹ فکسنگ میں ناصر جمشید سمیت شرجیل خان، محمد عرفان اور خالد لطیف کے نام سامنے آئے تھے، جنھیں بعدازاں معطل کیا گیا۔

    پی سی بی کے اینٹی کرپشن ٹریبونل نے 17 اگست 2018 کو ناصر جمشید کے خلاف اسپاٹ فکسنگ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے ان پر 10 سال کے لئے کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کی تھی۔

  • اسپاٹ فکسنگ کیس: ناصرجمشید پر10 سال کی پابندی عائد

    اسپاٹ فکسنگ کیس: ناصرجمشید پر10 سال کی پابندی عائد

    لاہور: اسپاٹ فکسنگ کیس میں پی سی بی اینٹی کرپشن ٹربیونل نے ناصرجمشید پر 10 سال کی پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن ٹربیونل نے پی ایس ایل فکسنگ اسکینڈل میں ملوث ناصرجمشید پر10سال کی پابندی عائد کردی، اس دوران وہ کرکٹ نہیں کھیل سکتے۔

    پی سی بی اینٹی کرپشن ٹریبونل نے قومی کرکٹ ٹیم کے سابق اوپنر ناصر جمشید پرجرمانہ عائد نہیں کیا، ناصرجمشید پراسپاٹ فکسنگ کی 5 شقوں پرفیصلہ سنایا گیا۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن ٹربیونل نے 12 روز قبل سماعت مکمل کرتے ہوئے کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا جو آج سنایا گیا۔

    سابق کرکٹرپر پانچ شقوں کی خلاف ورزی کا الزام تھا جن میں عدم تعاون، بکیز سے رابطے، پلیئرز کو فکسنگ پراکسانے، معلومات چھپانے کے الزامات شامل تھے۔

    ناصر جمشید کے وکیل نے اسپاٹ فکسنگ کیس کی سماعت کے دوران پی سی بی کی طرف سے ان کے موکل پرعائد کیے جانے والے تمام الزامات کو مسترد کردیا تھا۔

    دوسری جانب پی سی بی کے وکیل نے ٹربیونل کے سامنے موقف اختیار کیا تھا کہ کرکٹرکو سخت سزا دے کردوسروں کے لیے عبرت کا نشان بنایا جائے۔

    اسپاٹ فکسنگ کیس، کرکٹرناصرجمشید پرایک سال کی پابندی عائد

    واضح رہے کہ ناصرجمشید کو اس سے قبل تحقیقات میں عدم تعاون پرایک سال معطلی کی سزا دی جا چکی ہے۔

  • اسپاٹ فکسنگ کیس، شاہ زیب کی درخواست پر فیصلہ محفوظ، 10 اگست کو سنایا جائے گا

    اسپاٹ فکسنگ کیس، شاہ زیب کی درخواست پر فیصلہ محفوظ، 10 اگست کو سنایا جائے گا

    کراچی: اسپاٹ فکسنگ کیس میں معطل پاکستانی بلے باز شاہ زیب حسن کی درخواست پر فیصلہ محفوظ ہوگیا جو 10 اگست کو سنایا جائے گا جبکہ کرکٹر ناصر جمشید نے اینٹی کرپشن ٹریبونل میں جواب جمع کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے معطل کھلاڑی ناصر جمشید کے اسپاٹ فکسنگ کیس کی سماعت پاکستان کرکٹ بورڈ اینٹی کرپشن ٹریبونل میں ہوئی۔

    ناصر جمشید نے عدالت کا آگاہ کیا کہ میں بلّوں کی خرید و فروخت کا کاروبار کرتا ہوں بس اسی وجہ سے دیگر کھلاڑیوں سے روابط بڑھ گئے تھے۔

    مزید پڑھیں: اسپاٹ فکسنگ کیس، کرکٹرناصرجمشید پرایک سال کی پابندی عائد

    پاکستان کرکٹ بورڈ کے قانونی مشیر تفضل رضوی کا کہنا تھا کہ ناصر جمشید نے اسکائپ کے ذریعے ٹریبونل میں اپنا بیان ریکارڈ کرایا اور وہ  اپنے کاروبار کی کوئی دستاویزات پیش نہ کرسکے۔

    ٹربیونل نے ناصر جمشید کیس کی سماعت 6 اگست تک ملتوی کردی، آئندہ ہونے والی سماعت پر وکیل کو حتمی دلائل پیش کرنے کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہے۔

    دوسری جانب پاکستانی بلے باز شاہ زیب حسن کی جانب سے دائر کی گئی اپیل پر ٹریبونل نے فیصلہ محفوظ کرلیا جو 10 اگست کو سنایا جائے گا۔

    قبل ازیں گزشتہ روز کیس کی سماعت ہوئی تھی جس کے دوران ناصر جمشید کے وکلا پیش نہیں ہوسکے تھے تو ٹریبونل نے آدھا گھنٹہ انتظار کے بعد جمعے کو ہر صورت پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: اسپاٹ فکسنگ : خالد لطیف اور شاہ زیب حسن کو دوبارہ طلب کر لیا گیا

    واضح رہے کہ پاکستان سپر لیگ کے دوسرے سیزن میں اسپاٹ فکسنگ کا اسکینڈل سامنے آیا تھا جس میں ناصر جمشید، شرجیل خان، محمد عرفان اور خالد لطیف کو قصور وار قرار دیا گیا تھا۔

    اینٹی کرپشن ٹریبونل نے اسپاٹ فکسنگ کی تحقیقات کیں جس کے بعد محمد عرفان کو کھیلنے کی اجازت ملی جبکہ 11 دسمبر 2017 کوکیس کا فیصلہ سناتے ہوئے ناصر جمشید پر ایک سال کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پی ایس ایل فکسنگ: ناصرجمشید نے پی سی بی کے الزامات مسترد کردیئے

    پی ایس ایل فکسنگ: ناصرجمشید نے پی سی بی کے الزامات مسترد کردیئے

    لاہور : سابق قومی کرکٹر ناصر جمشید نے پی ایس ایل فکسنگ کے حوالے سے لگائے جانے والے الزامات مسترد کردیئے، پی سی بی نے کیس اینٹی کرپشن ٹریبونل کے سپرد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل فکسنگ اسکینڈل میں ایک سال کی پابندی کا سامنا کرنے والے کرکٹر ناصر جمشید اپنے اوپر لگنے والے تمام الزامات مسترد کرتے ہوئے پی سی بی سے قانونی جنگ کے لئے تیار ہوگئے، پی سی بی نے کیس اینٹی کرپشن ٹریبونل کے سپرد کردیا ہے۔

    پی سی بی نے ناصر پر اینٹی کرپشن کوڈ کی پانچ شقوں کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا تھا۔ اسپاٹ فکسنگ کیس میں ناصر جمشید پی سی بی کے سامنے پیش نہیں ہوئے اور نہ ہی کوئی تعاون کیا۔

    یاد رہے کہ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں ناصر جمشید پر پابندی فروری میں ختم ہوچکی ہے، اب ان کے مستقبل کا فیصلہ پی سی بی کا تین رکنی اینٹی کرپشن ٹریبونل کرے گا۔

    واضح رہے کہ پی سی بی اینٹی کرپشن ٹربیونل نے گزشتہ سال دسمبر میں اسپاٹ فکسنگ کیس میں ناصرجمشید پر ایک سال کی پابندی لگائی تھی،۔

    مزید پڑھیں: اسپاٹ فکسنگ کیس، کرکٹرناصرجمشید پرایک سال کی پابندی عائد

    پاکستان کرکٹ بورڈ نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں تعاون نہ کرنے پر مرکزی ملزم کے طور پر پیش کئے جانے والے ناصر جمشید پر ایک سال کی پابندی عائد کی تھی۔

    مزید پڑھیں: پی سی بی نے اوپنرناصرجمشید کو بھی معطل کردیا

    اس حوالے سے پی سی بی کے وکیل تفضل رضوی کا کہنا تھا کہ ناصر جمشید پر اسپاٹ فکسنگ کے چارجز نہیں لگائے گئے ہیں بلکہ کیس میں تعاون نہ کرنے پر ان پر پابندی عائد کی گئی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔

  • اسپاٹ فکسنگ کیس، کرکٹرناصرجمشید پرایک سال کی پابندی عائد

    اسپاٹ فکسنگ کیس، کرکٹرناصرجمشید پرایک سال کی پابندی عائد

    لاہور : اسپاٹ فکسنگ کیس میں پی سی بی اینٹی کرپشن ٹربیونل نے ناصرجمشید پر ایک سال کی پابندی لگادی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سپر لیگ کے دوسرےا یڈیشن میں سامنے آنے والے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل پر پیش رفت سامنے آئی ، پاکستان کرکٹ بورڈ نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں تعاون نہ کرنے پر مرکزی ملزم کے طور پر پیش کئے جانے والے ناصر جمشید پر ایک سال کی پابندی عائد کردی۔

    پی سی بی کے وکیل تفضل رضوی کا کہنا ہے کہ ناصر جمشید پر اسپاٹ فکسنگ کا چارجز نہیں لگائے گئے ہیں بلکہ کیس میں تعاون نہ کرنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

    اینٹی کرپشن ٹریبونل نے ناصرجمشید پر پابندی کا فیصلہ جاری کیا ، جس میں کہا گیا کہ ناصرجمشید پر پابندی عدم تعاون کی شق کے تحت لگائی گئی جبکہ ان پر اینٹی کرپشن کوڈ کی 2 شقوں کی خلاف ورزی کا الزام تھا۔

    ناصر پر پابندی کا اطلاق رواں سال فروری سے ہوگا، پابندی کے دس ماہ وہ گزار چکے ہیں، صرف دو ماہ بعد ان کی پابندی ختم ہوجائے گی۔


    مزید پڑھیں : ناصر جمشید پر اسپاٹ فکسنگ کیس میں فرد جرم عائد


    یاد رہے کہ پی ایس ایل میں کھلاڑیوں اور بکیز کے درمیان سہولت کار کا کردار ادا کرنے والے ناصر جمشید کو کرائم ایجنسی نے فروری میں حراست میں لیا تھا اور وہ اپریل تک ضمانت پر رہا ہیں۔ کرکٹر ناصر جمشید پی ایس ایل سیزن 2 کا حصہ نہیں تھے بلکہ اس وقت انگلینڈ میں کوچنگ کورسز کر رہے تھے۔

    پی سی بی کی جانب سے ناصر جمشید کو اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کا مرکزی کردار قرار دیتے ہوئے معطل کردیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ اسپاٹ فکسنگ کیس میں پی سی بی کے اینٹی کرپشن ٹریبونل نے 24 نومبر کو ناصر جمشید کے خلاف فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن کے دوران اسپاٹ فکسنگ میں شرجیل خان، خالد لطیف، محمد عرفان اور ناصر جمشید کو بھی معطل کر کے انہیں شوکاز نوٹس جاری کرچکی ہیں،اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں معطل کھلاڑیوں کی تعداد 5 ہوگئی تھیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • خالد لطیف اور ناصرجمشید کا تحقیقات پرعدم اعتماد کا اظہار

    خالد لطیف اور ناصرجمشید کا تحقیقات پرعدم اعتماد کا اظہار

    لاہور : اسپاٹ فکسنگ کیس میں خالد لطیف کے بعد ناصر جمشید نے بھی پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اس کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں معطل کرکٹرخالد لطیف پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کی کارروائی کو چیلنج کرنے کے بعد اس کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔ اینٹی کرپشن یونٹ نے آج خالد لطیف کو طلب کیا تھا۔

    اسپاٹ فکسنگ کی تحقیقات کیلئے خالد لطیف نے پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کےساتھ تعاون کرنے سے صاف منع کردیا۔ خالد لطیف نے کہا ہے کہ مجھے اینٹی کرپشن یونٹ کےسربراہ کرنل اعظم کی تحقیقات پراعتماد اوراطمینان نہیں ہے اس لئے یونٹ کے سامنے پیش نہیں ہورہا۔

    خالد لطیف اس سے قبل لاہور لائی کورٹ میں پٹیشن بھی دائر کرچکے ہیں۔ انہوں نے ٹریبونل کی کارروائی کو چیلنج کیا تھا جسے عدالت نےخارج کردیاتھا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نےخالد لطیف اور شاہ زیب حسن کو نئے نوٹس جاری کیے تھے۔

    اس کے علاوہ اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں معطل ہونے والے قومی ٹیم کے اوپنر ناصرجمشید نے بھی اینٹی کرپشن یونٹ کےالزامات کو چیلنج کردیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں کو فکسنگ پر اکسانے کا الزام بےبنیاد ہے، فوری طور پر پاکستان آکر اینٹی کرپشن یونٹ میں پیش نہیں ہوسکتا۔

    واضح رہے کہ ناصرجمشید کامعاملہ بھی ٹربیونل میں جانے کا امکان ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی ٹیم کے اوپنر ناصر جمشید کو اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی پر کھیل کے تینوں فارمیٹ سے معطل کر دیا ہے، ناصر جمشید تاحکم ثانی کسی بھی ڈومیسٹک یا انٹرنیشنل سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکتے۔

    دوسری جانب معطل کرکٹرشاہ زیب حسن کے جمعرات کو اینٹی کرپشن یونٹ کے سامنے پیش ہونے کا امکان ہے۔

  • ناصر جمشید کا پی سی بی کےنام ویڈیو پیغام

    ناصر جمشید کا پی سی بی کےنام ویڈیو پیغام

    لندن : پی ایس ایل فکسنگ اسکینڈل میں ملوث قومی کرکٹ ٹیم کے سابق اوپنر ناصر جمشید نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی تردید کردی۔

    تفصیلات کےمطابق پاکستان سپرلیگ فکسنگ اسکینڈل میں ملوث کرکٹرناصر جمشید نےاپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ میں کسی سے نہیں چھپ رہا اور نہ ہی میں نے گھر تبدیل کیاہے۔

    ناصر جمشید کا پی سی بی سےکہنا تھا کہ پہلے برطانیہ میں ہونے والی این سی اے کی تحقیقات کو مکمل ہونے دیا جائے۔

    دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ نےناصرجمشید کو جواب جمع کرانے کے لیے 14دن کی مہلت دے دی۔ترجمان پی سی بی کاکہناہےکہ ناصرجمشید ویڈیو پیغام نہیں بلکہ تحریری جواب جمع کروائیں۔،

    خیال رہے کہ پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے شرجیل خان اور خالد لطیف کو معطل کردیا تھا اور معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک ٹریبونل تشکیل دیا تھا۔


    عرفان نے غلطی مان لی‘ دس لاکھ جرمانہ اور1 سال کی پابندی عائد


    بعدازاں فاسٹ باؤلر محمد عرفان نے اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ بکیز نے ان سے رابطہ کیا اور انہوں نے اس بارے میں نہ بتا کر بہت بڑی غلطی کی جس پر محمد عرفان پر ایک سال کے لیے پابندی عائد کرنے کے ساتھ ساتھ 10 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیاتھا۔


    ناصر جمشید پر اسپاٹ فکسنگ کیس میں فرد جرم عائد


    واضح رہےکہ دوروزقبل پاکستان کرکٹ بورڈ نے پی ایس ایل فکسنگ اسکینڈل میں ملوث قومی کرکٹ ٹیم کے سابق اوپنر ناصر جمشید پر فرد جرم عائد کر دی تھی جبکہ شاہ زیب حسن کا کیس ٹریبونل کے سپرد کر دیا گیا تھا۔

  • ناصر جمشید پر اسپاٹ فکسنگ کیس میں فرد جرم عائد

    ناصر جمشید پر اسپاٹ فکسنگ کیس میں فرد جرم عائد

    لاہور : پاکستان کرکٹ بورڈ نے پی ایس ایل فکسنگ اسکینڈل میں ملوث قومی کرکٹ ٹیم کے سابق اوپنر ناصر جمشید پر فرد جرم عائد کر دی جبکہ شاہ زیب حسن کا کیس ٹریبونل کے سپرد کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں کرکٹر ناصر جمشید کو پی سی بی نے چارج شیٹ جاری کردی ہے، ناصر جمشید کو الزامات کا جواب دینے کیلئے 14 روز کی مہلت دی گئی ہے۔ چارج شیٹ میں ناصر جمشید پر تحقیقات میں عدم تعاون اور تحقیقات میں رخنہ ڈالنے کے الزامات لگائے گئے ہیں۔

    دوسری جانب ناصر جمشید کی اہلیہ نے سماجی رابطے جکی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پی سی بی کو تنقید کانشانہ بنایا، انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ پی سی بی نے ناصر جمشید کے وکیل کو جواب نہیں دیا۔

    یاد رہے کہ پی ایس ایل میں کھلاڑیوں اور بکیز کے درمیان سہولت کار کا کردار ادا کرنے والے ناصر جمشید کو کرائم ایجنسی نے فروری میں حراست میں لیا تھا اور وہ اپریل تک ضمانت پر رہا ہیں۔ کرکٹر ناصر جمشید پی ایس ایل سیزن 2 کا حصہ نہیں تھے بلکہ اس وقت انگلینڈ میں کوچنگ کورسز کر رہے تھے۔

    علاوہ ازیں اسپاٹ فکسنگ کیس میں پانچویں کرکٹر شاہ زیب حسن کے الزامات کا دفاع کرنے کے بعد ان کا کیس ٹربیونل کے حوالے کر دیا گیا۔

    واضح رہے کہ اس حوالے سے کرکٹرز شرجیل خان اورخالد لطیف کا کیس پہلے ہی ٹریبونل کے پاس ہے۔

  • اسپاٹ فکسنگ کا اصل مجرم ناصرجمشید پکڑمیں نہیں آرہا، توقیرضیا

    اسپاٹ فکسنگ کا اصل مجرم ناصرجمشید پکڑمیں نہیں آرہا، توقیرضیا

    لاہور : پی سی بی کے سابق چیئرمین توقیر ضیا نے کہا ہے کہ جسٹس عبدالقیوم کمیشن کی رپورٹ میں جن کھلاڑیوں کے نام آئے ہیں انہیں آگے نہیں لانا چاہئیے۔ فکسنگ اسکینڈل کا اصل مجرم ناصر جمشید ہے جو اینٹی کرپشن یونٹ کی گرفت میں نہیں آرہا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں ایک نجی یونیورسٹی کے سالانہ کھیلوں کے مقابلوں کی تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، توقیرضیاء کا کہنا تھا کہ جسٹس عبدالقیوم کی رپورٹ کے بعد ملوث کھلاڑیوں کو ٹیم میں عہدے دینے سے گریز کیا۔

    توقیر ضیا نے کہا کہ عبدالقیوم کمیشن رپورٹ کے مطابق وسیم اکرم کو کپتان نہیں بنایا تھا، اپنےدورمیں وسیم اور مشتاق کوذمہ داریاں نہیں دی تھیں، مشتاق احمد کو کوچ بنانے کی مخالفت کرنے والےدرست ہیں، وسیم اکرم کو عزت مل رہی ہے تو گڑبڑ ہونے پر پکڑ بھی ہوگی۔

    ایک سوال کے جواب میں اسپاٹ فکسنگ ٹربیونل کے رکن توقیر ضیا کا کہنا تھا کہ میچ فکسنگ کے مقابلے اسپاٹ فکسنگ پکڑنا مشکل ہے، اس کیلئے گواہ اور ثبوت ہونا بھی ضروری ہے۔

    ناصرجمشید پکڑائی نہیں دے رہا۔ وہ اسپاٹ فکسنگ کا اصل مجرم ہے، توقیر ضیاء نے کہا کہ وہ فوجی ہیں، پانچ سے چھ روز میں یہ معاملہ نمٹاسکتے ہیں مگر انصاف کا تقاضہ ہے کہ ان لڑکوں کی بات بھی سُنی جائے۔