Tag: Nasla tower

  • نسلہ ٹاور کے مالک کا انتقال

    نسلہ ٹاور کے مالک کا انتقال

    کراچی: نسلہ ٹاور کے مالک عبدالقادر کاٹیلیا انتقال کر گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں سپریم کورٹ کے حکم پر مسمار کیےگئے نسلہ ٹاور کے بلڈر عبدالقادر انتقال کرگئے، عبدالقادر کاٹیلیا آغا خان اسپتال میں زیر علاج تھے۔

    عبدالقادر کاٹیلیا کی نماز جنازہ آج پیر کو بعد نماز عشا ادا کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ عدالتی حکم پر کراچی میں نسلہ ٹاور کے انہدام نے تعمیراتی شعبے کو سخت خدشات سے دوچار کیا تھا، اور تعمیرات سے متعلقہ سرکاری اداروں کی کارکردگی پر ایک بڑا سوالیہ نشان بھی لگا۔

    ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) کے ترجمان نے نسلہ ٹاور کے بلڈر عبدالقادر کاٹیلیا کے انتقال کی اطلاع دی۔

    یاد رہے کہ 5 فروری کو سپریم کورٹ کے حکم پر کثیر المنزلہ عمارت نسلہ ٹاور کو 69 روز بعد مکمل طور پر مسمار کیا گیا، سپریم کورٹ کے حکم پر 22 نومبر 2021 کو نسلہ ٹاور کو توڑنے کا کام شروع کیا گیا تھا۔

    اس سے قبل 28 جون 2021 کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس گلزار احمد نے نسلہ ٹاور کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے گرانے کا حکم دیا تھا، جب کہ بلڈر اور رہائشیوں کی جانب سے دائر تمام درخواستوں کو مسترد کر دیا تھا۔

    نسلہ ٹاور کو مکمل طور پر مسمار کر دیا گیا

    سندھ حکومت کو بھیجی گئی ایک رپورٹ کے مطابق 30 جولائی 2013 کو ایس بی سی اے نے اس 15 منزلہ بلڈنگ کے تعمیراتی پلان کی منظوری دی تھی، اور اس وقت ڈی جی ایس بی سی اے منظور قادر عرف کاکا تھے۔

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ مختار کار فیروز آباد نے اضافی رقبہ پلاٹ میں شامل کرنے کی منظوری دی، نسلہ ٹاور کا 780 گز کا پلاٹ سندھی مسلم سوسائٹی نے 1951 میں الاٹ کیا تھا، اور چیف کمشنر کراچی نے 1957 میں مذکورہ پلاٹ میں 264 گز اضافے کی منظوری دی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق 1980 میں شارع فیصل کے دونوں جانب 20 فٹ کا رقبہ پلاٹس میں شامل کر دیاگیا، پھر شاہراہ قائدین فلائی اوور تعمیر کے دوران 77 فٹ رقبہ پلاٹ میں شامل کیا گیا، اور اضافے کے بعد نسلہ ٹاور کا پلاٹ بڑھ کر 1121 مربع گز ہوگیا۔

  • نسلہ ٹاور کو مکمل طور پر مسمار کر دیا گیا

    نسلہ ٹاور کو مکمل طور پر مسمار کر دیا گیا

    کراچی: سپریم کورٹ کے حکم پر کثیر المنزلہ عمارت نسلہ ٹاور کو 69 روز بعد مکمل طور پر مسمار کردیا گیا۔

    ضلعی انتظامیہ کے مطابق 5منزلہ نسلہ ٹاور کو مکمل مسمار کردیاگیا، ابتدائی طور پر 8 سو مزدوروں کی نفری کام کررہی تھی، عمارت کو توڑنے کا کام 24 گھنٹے جاری رکھا گیا تھا، عمارت کو تورنے کے لئے بھاری مشینری کا استعمال کیا گیا۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نسلہ ٹاور کی عمارت کو توڑنے کے لئے 5 ہیوی مشینیوں نے کام کیا، سپریم کورٹ کے حکم پر 28 نومبر کو نسلہ ٹاور کو توڑنے کا کام شروع کیا گیا، مسمار کرنے کا عمل69دنوں میں  مکمل کیا گیا، عمارت کو توڑنے کے باعث شارع فیصل سےشاہراہ قائدین جانے والی سڑک کو بھی ٹریفک کےلیے  بند کردیاگیا تھا۔

    واضح رہے کہ 26 جنوری کو ضلعی انتظامیہ نے کہا تھا کہ نسلہ ٹاور کو مسمار کرنے کا آپریشن 90 فیصد تک مکمل ہو چکا ہے، سپریم کورٹ کے حکم پر نسلہ ٹاور کو مسمار کیا جا رہا ہے، 3 دن میں آپریشن ختم کر دیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: ذمہ داران کیخلاف مقدمے کا معاملہ پولیس کے گلے میں اٹک گیا

    خیال رہے کہ گزشتہ سال 22 نومبر کو سپریم کورٹ کے حکم پر غیر قانونی قرار دیے گئے نسلہ ٹاور کو گرانے کا کام شروع ہوا تھا جو آج مکمل ہوگیا۔ کثیر منزلہ عمارت کے بالائی فلور کو افرادی قوت کی مدد سے مسمار کیا گیا۔

    اس سے قبل 28 جون 2021 میں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس گلزار احمد نے نسلہ ٹاور کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے گرانے کا حکم دیا تھا جبکہ بلڈر اور رہائشیوں کی جانب سے دائر تمام درخواستوں کو مسترد کردیا تھا۔

    بعد ازاں نسلہ ٹاور کے حوالے سے سندھ حکومت کو بھیجی گئی رپورٹ منظرعام پرآئی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ 30 جولائی 2013 کو ایس بی سی اے نے 15 منزلہ بلڈنگ پلانگ کی منظوری دی، 2013 میں ڈی جی ایس بی سی اے منظورقادرعرف کاکا تھے، اہم شخصیات نے نسلہ ٹاورگرانے سے روکنے اور نمائشی کارروائی کیلئے زور دیا۔

    مزید پڑھیں: نسلہ ٹاور طرز کے مزید 16 پروجیکٹس کا انکشاف

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ مختار کار فیروزآباد نے اضافی رقبہ پلاٹ میں شامل کرنےکی منظوری دی ، نسلہ ٹاورکا 780گزکاپلاٹ سندھی مسلم سوسائٹی نے1951 میں الاٹ کیا اور چیف کمشنرکراچی نے1957 میں مذکورہ پلاٹ میں 264 گز اضافے کی منظوری دی۔

    رپورٹ کے مطابق 1980میں شارع فیصل کے دونوں جانب20فٹ کارقبہ پلاٹس میں شامل کردیاگیا ، شاہراہ قائدین فلائی اوورتعمیرکےدوران77فٹ رقبہ پلاٹ میں شامل کیاگیا اور اضافے کے بعد نسلہ ٹاور کا پلاٹ بڑھ کر1121مربع گز ہوگیا۔

  • نسلہ ٹاور: فرار ڈائریکٹر ٹاؤن پلاننگ جمعے کو ریٹائرڈ ہو جائیں گے

    نسلہ ٹاور: فرار ڈائریکٹر ٹاؤن پلاننگ جمعے کو ریٹائرڈ ہو جائیں گے

    کراچی: سپریم کورٹ کے حکم پر گرائی گئی غیر قانونی بلڈنگ نسلہ ٹاور کے نقشے کی منظوری کے حوالے سے منظر عام پر آنے والے سابق اور موجودہ افسران کے حوالے سے مزید تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے کہا ہے کہ فرار ہونے والے صفدر مگسی اُس وقت ڈپٹی کنٹرولر بلڈنگ ٹاؤن پلاننگ تھے، اور اب وہ ڈائریکٹر ٹاؤن پلاننگ ہیں، اور جمعے کو سروس سے ریٹائرڈ ہو جائیں گے۔

    ذرائع نے بتایا کہ ٹاؤن پلاننگ سے نقشے کی منظوری کے بعد نسلہ ٹاور کی فائل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) افسران کو فارورڈ کی گئی تھی۔

    نسلہ ٹاور: پولیس کا سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دفتر پر چھاپہ

    نقشے کی منظوری کے وقت نثار احمد عرف چھوٹو ٹاؤن بلڈنگ کنٹرولر آفیسر جمشید ٹاؤن تھے، جب کہ ریٹائرڈ افسر سرفراز حسین ڈپٹی کنٹرولر تھے، اور ان دونوں افسران کے دستخط اور اجازت سے بلڈنگ کا نقشہ / لے آؤٹ پلان منظور ہوا۔

    ذرائع کے مطابق فرار ہونے والے صفدر مگسی اس وقت ڈپٹی کنٹرولر بلڈنگ ٹاؤن پلاننگ تھے، وہ کل سے فرار ہیں اور آفس نہیں آ رہے ہیں۔

    فرحان قیصر کے بارے میں معلوم ہوا کہ وہ ڈپٹی ڈائریکٹر ڈیزائن تھے، انھوں نے سِیل این او سی جاری کی جو غیر قانونی بلڈنگ کو جاری نہیں کی جا سکتی، جب کہ فرحان قیصر اس وقت ڈائریکٹر ڈیزائن ہیں۔

  • نسلہ ٹاور کے نقشے کی منظوری دینے والے افسران کے نام سامنے آگئے

    نسلہ ٹاور کے نقشے کی منظوری دینے والے افسران کے نام سامنے آگئے

    کراچی: عدالتی حکم پر مسمار کیے جانے والے نسلہ ٹاور کے نقشے کی منظوری دینے والے افسران کے نام سامنے آگئے، منظوری کے وقت اضافی جگہ کی لیز نہ ہونے کے پہلو کو نظر انداز کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نسلہ ٹاور کی منظوری دینے والے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے سابق اور موجودہ افسران کے نام سامنے آگئے، ذرائع اتھارٹی کے مطابق نسلہ ٹاور کی سنہ 2013 میں منظوری دی گئی۔

    ذرائع ایس بی سی اے کا کہنا ہے کہ منظوری کے وقت منظور قادر عرف کاکا، ڈی جی ایس بی سی اے تھے۔ بلڈر قادر، اور نقشہ منظور کروانے والے مزمل منظور فرنٹ مین ہیں جبکہ نقشے کی منظوری ریٹائرڈ ڈائریکٹر نثار نے دی۔

    ذرائع کے مطابق ریٹائرڈ ڈپٹی ڈائریکٹر سرفراز حسین نے اجازت نامہ جاری کیا، موجودہ ڈائریکٹر فرحان قیصر نے سیل این او سی جاری کیا اور ٹاؤن پلاننگ سے ڈائریکٹر صفدر مگسی نے اجازت دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اضافی جگہ کی لیز نہ ہونے کے پہلو کو نظر انداز کیا گیا، ایس بی سی اے افسران کو نقشے کی اجازت کے لیے کیس ریفر کیا گیا۔

    یاد رہے کہ عدالتی احکامات پر نسلہ ٹاور کے معاملے کے ذمے داران کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، مقدمے میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران، سندھی کو آپریٹو مسلم سوسائٹی کے ذمے داران اور دیگر متعلقہ اداروں کو نامزد کیا گیا ہے۔

    نسلہ ٹاور کے ذمے داران کے خلاف مقدمے کے اندراج کے بعد تفتیشی پولیس نے ریکارڈ جمع کرنا شروع کر دیا ہے۔ پولیس کی جانب سے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور سندھی کو آپریٹو مسلم سوسائٹی آفس سے ریکارڈ طلب کیا ہے۔

  • نسلہ ٹاور کے ذمے داران کے خلاف مقدمہ درج

    نسلہ ٹاور کے ذمے داران کے خلاف مقدمہ درج

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں عدالتی حکم پر مسمار کیے جانے والے نسلہ ٹاور کے ذمے داران کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمے میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران، سندھی کو آپریٹو مسلم سوسائٹی کے ذمے داران اور دیگر متعلقہ اداروں کو نامزد کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں قائم نسلہ ٹاور کے معاملے کے ذمے داران کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقدمہ فیروز آباد تھانے میں عدالتی احکامات کے بعد درج کیا گیا۔

    مقدمہ ایس ایچ او فیروز آباد خوشنود جاوید کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ مقدمے میں اختیارات کا غلط استعمال اور رشوت ستانی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقدمے میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران، سندھی کو آپریٹو مسلم سوسائٹی کے ذمے داران اور دیگر متعلقہ اداروں کو نامزد کیا گیا ہے۔

    بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور سندھی مسلم کو آپریٹو سوسائٹی سے ذمے داران کے نام طلب کیے گئے ہیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ پولیس کی تفتیشی ٹیم سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دفتر بھی گئی تھی، مقدمے کی کاپی پہلے سپریم کورٹ میں جمع کروائیں گے۔

    ریکارڈ جمع کرنا شروع کردیا گیا

    نسلہ ٹاور کے ذمے داران کے خلاف مقدمے کے اندراج کے بعد تفتیشی پولیس نے ریکارڈ جمع کرنا شروع کر دیا۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن ایسٹ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی پہنچ گئے۔

    پولیس کی جانب سے ریکارڈ طلب کیا گیا ہے، دوسری تفتیشی پولیس ٹیم نے بھی سندھی کو آپریٹو مسلم سوسائٹی پہنچ کر سوسائٹی آفس سے ریکارڈ طلب کیا ہے۔

  • اسلام آباد میں عمارت ریگولرائز ہوسکتی ہے تو نسلہ ٹاورکیوں نہیں؟

    اسلام آباد میں عمارت ریگولرائز ہوسکتی ہے تو نسلہ ٹاورکیوں نہیں؟

    اسلام آباد : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں عمارت ریگولرائز ہوسکتی ہے تو نسلہ ٹاورکیوں نہیں؟ نسلہ ٹاور گرانے کے بجائے کوئی اور راستہ نکالا جاسکتا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق نوری آباد پاور پلانٹ میں مبینہ خورد برد سے متعلق ریفرنس میں پیشی کے موقع پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تعمیرات کی کسی نے غلط منظوری دی ہے تو اسے سزاملنی چاہیے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں اگرعمارت ریگولرائزہوسکتی ہےتونسلہ ٹاورکیوں نہیں، نسلہ ٹاور گرانے کے بجائے کوئی اور راستہ نکالاجاسکتا تھا، سپریم کورٹ کےحکم کےمطابق نسلہ ٹاورگرارہے ہیں۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ عمارتوں کو ریگولرائز کرنے کیلئے ریٹائرڈ جج پرمشتمل کمیشن بنائیں گے، ہم سپریم کورٹ کے حکم پر عملدرآمد کے پابند ہیں ، جب بھی عدالت بلائے گی حاضر ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے 25 ہزار روپے کم ازکم اجرت مقرر کی ہے، سپریم کورٹ نے اس پر بھی اسٹے دے دیا ہے تو ہم حکم کے پابند ہیں۔

    لوکل گورنمنٹ بل کے حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ نےکہا کہ گورنرسندھ عمران اسماعیل سے کل ملاقات ہوئی، جس میں لوکل گورنمنٹ بل پر کوئی بات نہیں ہوئی تاہم گورنرسندھ سے کہا ہے کہ کوئی آبزرویشن لکھ کر دیں۔

  • یہ مسئلہ نسلہ ٹاور کا نہیں، ہمارے شہر کراچی کا ہے: سلمان اقبال

    یہ مسئلہ نسلہ ٹاور کا نہیں، ہمارے شہر کراچی کا ہے: سلمان اقبال

    کراچی: اے آر وائی نیوز نیٹ ورک کے صدر اور سی ای او سلمان اقبال نے کہا ہے کہ یہ مسئلہ نسلہ ٹاور کا نہیں، ہمارے شہر کراچی کا ہے، ہر چیز کا حل میز پر بیٹھ کر نکل سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج ہفتے کو نسلہ ٹاور سے متعلق آباد نے پریس کانفرنس کی، جس سے خطاب میں سلمان اقبال نے کہا عدلیہ نے ہمیشہ پاکستانی شہری اور تاجر کو ریلیف دیا ہے، تمام مسائل میز پر بیٹھ کر حل ہو سکے ہیں، آباد مسائل کا حل پیش کرے گی، مناسب ہو تو قبول کر لیے جائیں۔

    انھوں نے کہا کراچی میں ایک کیمونٹی نہیں پورا پاکستان بستا ہے، کراچی کو بالکل تنہا چھوڑ دیا گیا، ہم یہاں کام نہیں کر سکتے، کراچی میں بجلی ہے نہ پانی، سٹرکیں بھی نہیں، کراچی کے مقامی تاجر محفوظ نہیں تو باہر کے تاجر کیسے محفوظ ہوں گے۔

    پریس کانفرس سے خطاب میں آباد کے چیئرمین محسن شیخانی نے کہا میں اپیل کرتا ہوں جو بھی ٹیکنیکل مسائل ہیں ان پر ماہرین کو بٹھائیں، وہ حل ہو سکتے ہیں، نسلہ ٹاور کی توڑ پھوڑ روکی جائے، لیز اور روڈ کا ایشو حل ہو جائے گا۔

    چیف جسٹس سے درخواست ہے نسلہ ٹاور کیس کا فیصلہ واپس لیا جائے: مولانا بشیر فاروقی

    محسن شیخانی کا کہنا تھا کہ مرتضیٰ وہاب نے لیز کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، میں اپیل کرتا ہوں کہ اس پر فوری ایکشن لیں۔

  • چیف جسٹس سے درخواست ہے نسلہ ٹاور کیس کا فیصلہ واپس لیا جائے: مولانا بشیر فاروقی

    چیف جسٹس سے درخواست ہے نسلہ ٹاور کیس کا فیصلہ واپس لیا جائے: مولانا بشیر فاروقی

    کراچی: مولانا بشیر فاروقی نے چیف جسٹس سے اپیل کی ہے کہ وہ نسلہ ٹاور کیس کا فیصلہ واپس لے لیں، انھوں نے کہا کہ ثاقب نثار نے بھی اپنا فیصلہ لیا تھا، اس لیے آپ بھی واپس لے لیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج ہفتے کو نسلہ ٹاور سے متعلق آباد نے پریس کانفرنس کی، جس میں سی ای او اور صدر اے آر وائی نیٹ ورک سلمان اقبال، پی ٹی آئی رہنما خرم شیرزمان اور ایم کیو ایم رہنما فیصل سبزواری اور فاروق ستار بھی موجود تھے۔

    پریس کانفرنس سے خطاب میں مولانا بشیر فاروقی نے کہا ہم توہین عدالت نہیں کر رہے ہیں، ہم چیف جسٹس اپیل کر رہے ہیں کہ ہماری فریاد کو سنا جائے، ثاقب نثار نے فیصلہ واپس لے لیا تھا، آپ بھی واپس لے لیں، ٹاور کی تعمیر کی جس نے اجازت دی تھی، اس کو عدالت بلایا جائے۔

    نسلہ ٹاور گرانے کے لئے 200 کی جگہ 400 مزدوروں کو لگائیں، سپریم کورٹ کی کمشنر کراچی کو ہدایت

    ایم کیو ایم رہنما فیصل سبزواری نے کہا بینکوں کے ذریعے خرید و فروخت ہوئی ہے، متعلقہ اداروں کے اجازت نامے دیکھ کر فلیٹ خریدے گئے، کیا میں پہلے سپریم کورٹ جاؤں گا کہ میں فلیٹ خرید سکتا ہوں یا نہیں؟ انھوں نے کہا سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کی پارکنگ نالے پر بنی ہوئی ہے، سپریم کورٹ اس معاملے پر فل کورٹ بینچ بنائے۔

    خرم شیرزمان نے کہا پہلے دن سے تحریک انصاف نسلہ ٹاور متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے، میں سندھ پولیس کی کل مظاہرین پر کارروائی کی مذمت کرتا ہوں۔

    واضح رہے کہ کراچی کے نسلہ ٹاور میں آپریشن کا آج چوتھا روز ہے، کثیر المنزلہ عمارت کو توڑنے کے لیے بھاری مشینیں لائی گئی ہیں۔

  • کراچی : نسلہ ٹاور کے قریب احتجاجی مظاہرین پر پولیس کا لاٹھی چارج اور فائرنگ، متعدد افراد زخمی

    کراچی : نسلہ ٹاور کے قریب احتجاجی مظاہرین پر پولیس کا لاٹھی چارج اور فائرنگ، متعدد افراد زخمی

    کراچی: پولیس نے نسلہ ٹاور کے قریب احتجاجی مظاہرین کو روکنے کیلیے لاٹھی چارج کیا اورفائرنگ کی، جس کے نتیجے میں ڈپٹی چیئرمین آباد سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے احکامات پر نسلہ ٹاور کو گرانے کو عمل جاری ہے ، اس موقع پر نسلہ ٹاور کے متاثرین احتجاج کرنے پہنچے، جس پر پولیس نے نسلہ ٹاور کے قریب مظاہرین کو روک لیا۔

    چیئرمین آباد محسن شیخانی بھی نسلہ ٹاورکے قریب مظاہرہ میں پہنچے ، جس کے بعد مظاہرہ ختم کرانے کیلئے پولیس اورچیئرمین آباد کے درمیان مذاکرات ہوئے۔

    احتجاجی مظاہرین نے نسلہ ٹاور میں داخل ہونے کی کوشش کی ، جس پر پولیس نے مظاہرین کو روکنے اور منتشر کرنے کیلیے لاٹھی چارج کیا اورفائرنگ کی، جس کے نتیجے میں ڈپٹی چیئرمین آباد سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

    اس موقع پرچیئرمین آباد محسن شیخانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایسے مارا جارہا ہے جیسے ہم دہشت گرد ہیں، ہم تو چاہتے ہیں قانون کو بہتر کیاجائے، ہم تو چاہتے ہیں این اوسی دینے والے اداروں پر ذمہ داری عائدکرنی چاہیے۔

    محسن شیخانی کا کہنا تھا کہ ہمیں پر امن احتجاج کیلئے ایک جگہ کھڑے بھی ہونے نہیں دیاجارہا، کراچی کے لوگوں کیساتھ زیادتی کی جارہی ہے، کروڑوں اربوں روپے ٹیکس دینے والوں کو ماراجارہا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ہم عمارتیں این اوسی لیکر بناتے ہیں، اجازت دینےوالےاداروں سے پوچھناچاہیےکہ کیوں اجازت دی، ہر آدمی خوفزدہ ہےکہ کیاہماری بلڈنگیں ٹوٹ جائیں گی، ہمیں بتایا جائےکس ادارے سے اجازت لیں۔

    محسن شیخانی کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے انویسٹرز کو مطمئن کرناپڑےگا، ہم نے تمام پراجیکٹس روک دیےہیں، ہمارےپاس اورکوئی راستہ نہیں، عمارتوں کے اجازت نامےمیں غلطی ہے توچیک کرنا حکومت کاکام ہے۔

    چیئرمین آباد نے اعلان کیا کہ احتجاج پورے پاکستان تک لےکر جائیں گے۔

  • ‘فوری جائیں نسلہ ٹاور گرائیں ‘، سپریم کورٹ کا کمشنر کراچی کو حکم

    ‘فوری جائیں نسلہ ٹاور گرائیں ‘، سپریم کورٹ کا کمشنر کراچی کو حکم

    کراچی: سپریم کورٹ نے نسلہ ٹاور کو فوری گرانے کا حکم دیتے ہوئے دوپہر تک رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں نسلہ ٹاور انہدام عملدرآمد کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس گلزاراحمدکی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے سماعت کی۔

    سماعت کے آغاز پر نسلہ ٹاور سےمتعلق کمشنر کراچی نے رپورٹ پیش کی، جس پر لارجر بینچ نےعدم اعتماد کا اظہار کیا، جسٹس قاضی محمد امین احمد نے کمشنر کراچی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نےمس کنڈیکٹ کیا۔

    چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل سےمکالمہ کیا کہ کیا یہ کمشنر کراچی بننےکا اہل ہے؟ عہدہ چھوڑ دیں، یہ آپ کےکرنےکاکام نہیں، کمرہ عدالت میں موجود کمشنر کراچی نے کہا کہ میں معافی مانگتا ہوں، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ فوری جائیں نسلہ ٹاور گرائیں، دوپہرکو رپورٹ دیں، ورنہ آپ کو یہاں سےسیدھاجیل بھیجیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کا نسلہ ٹاور ایک ہفتے کے اندر گرانے کا حکم

    چیف جسٹس نے کمشنر کراچی کو حکم دیا کہ کارروائی کی تصاویر بھی ساتھ لائیں۔

    یاد رہے سپریم کورٹ نے نسلہ ٹاور کے بلڈر اور مکینوں کی نظر ثانی درخواست مسترد کرتے ہوئے کمشنر کراچی کو نسلا ٹاور منہدم کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

    جس کے بعد اسسٹنٹ کمشنر فیروزآباد نے نسلہ ٹاور کے رہائشیوں کو بلڈنگ 15 روز میں خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا تھا، نوٹس کے مطابق کمشنرکراچی عدالت عظمی کے احکامات کے پابند ہیں ، اگر پندرہ دن میں جگہ خالی نہ کی گئی تو قانون حرکت میں آئے گا۔