Tag: national action plan

  • حکومت قومی ایکشن پلان پرعملدرآمد سے گریزاں ہے، بلاول بھٹو

    حکومت قومی ایکشن پلان پرعملدرآمد سے گریزاں ہے، بلاول بھٹو

    کراچی : چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ نواز حکومت قومی ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد سے گریزاں ہے، اچھے اوربرے دہشت گرد کی لغت عوام کو بے وقوف بنانے کے لئے استعمال کی گئی، پشاور دھماکہ اور آزاد کشمیرمیں ایم ڈبلیو ایم کے رہنما علامہ تصور حسین نقوی پرحملہ انتہائی قابل مذمت ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے جاری بیان میں کیا، بلاول بھٹونے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے اورنواز حکومت قومی ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد سے گریزاں ہے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ قومی ایکشن پلان پر عملدآمد اپنی مرضی کے تحت نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی مصیبت اب وادی کشمیر کی طرف رینگ رہی ہے۔ پیپلزپارٹی دہشتگردی کے خلاف آواز بلند کرتی رہے گی۔

    علاوہ ازیں مجلس وحدت المسلمین کے رہنما احمد اقبال رضوی نے علامہ تصور جوادی پر قاتلانہ حملہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے جمعہ کو ملک گیر یوم احتجاج منانے کا اعلان کیا ہےاور ملک بھر میں کالعدم جماعتوں کے خلاف فوری آپریشن کا مطالبہ کیا ہے۔

    واضح رہے کہ مظفرآباد میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے مجلس وحدت المسلمین آزاد کشمیر کے جنرل سیکرٹری علامہ تصورحسین نقوی زخمی ہوگئے تھے، علامہ تصور حسین نقوی کو جہلم ویلی روڈ پر قاتلانہ حملہ کیا گیا، جنہیں بعد ازاں اسپتال منتقل کردیا گیا۔

  • پنجاب میں‌ کالعدم جماعتیں اب بھی کام کررہی ہیں، بلاول

    پنجاب میں‌ کالعدم جماعتیں اب بھی کام کررہی ہیں، بلاول

    واشنگٹن: چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ موجودہ وفاقی حکومت اور نیشنل ایکشن پلان مکمل ناکام ہوچکا، کالعدم تنظیمیں اب بھی پنجاب میں کام کررہی ہیں، دہشت گردی کا خاتمہ صرف پاکستان کی ذمہ داری نہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں عالمی قوتوں کو پاکستان کا ساتھ دینا ہوگا، پیپلز پارٹی آئندہ انتخابات میں عوام کو زبردست سرپرائز دے گی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کیا، بلا ول بھٹو زرداری نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کےلیے بنایا گیا، نیشنل ایکشن پلان ناکام ہوچکا ہے، انہوں نے کہا کہ وہ پارلیمنٹ میں جا کراپنا کردارادا کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی کے لیے بہت کام کیا ہے اور پاکستان پیپلز پارٹی کے دوبارہ اقتدار میں آنے کا امکان موجود ہے، آئندہ انتخابات میں عوام کو ایک بڑا سرپرائز دیں گے۔

    نو منتخب امریکی صدر ڈو نلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلمانوں کےخلاف اٹھائے جانے والے حالیہ اقدامات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات خود امریکا کے لیے سود مند ثابت نہیں ہوں گے، مسلمان ممالک پر ٹرمپ انتظامیہ کی امریکا میں داخلے کی پابندیاں تشویش ہے چند انتہا پسند افراد کی وجہ سے سارے ممالک کو سزا دینا مناسب نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ اپنے اس فیصلے پر نظر ثانی کرے گی ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس تمام ترصورت  حال کے پیش نظر مسلم ممالک کے حکمرانوں نے مسلمانوں کے لیے کیا کیا؟ بلاول بھٹو نے واضح کیا کہ معاشی ترقی کے لیے عوام کو اختیار دینا ضروری ہے محدود وسائل کے ساتھ مسائل حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

  • سانحہ آرمی پبلک اسکول کو دو برس بیت گئے

    سانحہ آرمی پبلک اسکول کو دو برس بیت گئے

    پشاورمیں آرمی پبلک اسکول کے ہولناک سانحے کو دو برس بیت گئے تاہم اس واقعے کی المناک یادوں کی کسک آج بھی دل میں محسوس ہوتی ہے کہ جب مسلح دہشت گردوں نے 16 دسمبر 2014 کو 145 معصوم اور بے گناہ افراد کو خون میں نہلادیا تھا جن میں سے 132 معصوم بچے تھے۔

    سانحہ آرمی پبلک اسکول پاکستان کی تاریخ کا سب سے اندوہناک واقعہ تھاجس نے ساری دنیا کوششدرکرکے رکھ دیا۔ اس غم انگیزدن کے بعد پاکستان میں سیکیورٹی اقدامات کے حوالے سے مکمل تبدیلیاں کی گئیں اوردہشت گردی میں ملوث ملزمان کوسزائے موت دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

    سانحے کے وقت آرمی پبلک اسکول میں گیارہ سو سے زائد طلبہ و طالبات زیرتعلیم تھے اور ان میں سے زیادہ ترملٹری افسران کے بچے تھے جس کے سبب اس حملے کو ملٹری کے دل پرحملہ تصورکیاگیا تھا۔

    حملہ شروع ہوتے ہی پاک فوج نے ردعمل ظاہرکرتے ہوئےدہشت گردوں کوگھیرے میں لینا شروع کیا، آرمی پبلک اسکول وسیع عریض رقبے پرواقع ہے لہذا پاک فوج کو دہشت گردوں کا صفایا کرنے میں آٹھ گھنٹے لگے تاہم جب تک کل نو دہشت گرد مارے گئے بچوں سمیت 145 معصوم جانوں کا ضیاع ہوچکا تھا۔

    اسکول سے دہشت گردوں کا صفایا ہونے تک شام درآئی تھی، آرمی نے اسکول سے اسٹاف اورطلبہ سمیت کل 960 افراد کوبچا کرباہرنکالا۔

    واقعے کے فوراً بعد حکومت کے خلاف برسرِ پیکارگروہ طالبان نے بربریت سے بھرپوراس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔

    تحریک طالبان کے ترجمان محمدعمرخراسانی نے حملے کے بعد جاری کردہ بیان میں کہا کہ ’’ہم نے آرمی پبلک اسکول پرحملہ اس لئے کیا کہ حکومت ہمارے خاندان اورعورتوں کو نشانہ بنارہی ہے‘‘۔

    آرمی پبلک اسکول میں جاری کلیئرینس آپریشن کےدوران ہیلی کاپٹرفضا میں گردش کرتے رہے اورپولیس نے نہ صرف پورے علاقے کو گھیرے میں لئے رکھا بلکہ غم واندوہ میں ڈوبے والدین کو اسکول میں جانے سے روکنے کاناخوشگوار فریضہ بھی انجام دیتے رہے۔

    اسکول میں موجود بچوں کے مطابق پاکستانی فوج کی وردی میں ملبوس حملہ آورغیرملکی زبان میں بات کررہے تھے جوکہ ممکنہ طورپرعربی تھی۔

     – سابق آرمی چیف کا غم و غصے کا اظہار –

    سانحہ آرمی پبلک اسکول کے بعد سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے بیان میں غم و غصے کا عنصرنمایاں تھا۔

    انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے قوم کے دل پرحملہ کیا ہے تاہم ان کے اس حملے سے دہشت گردی کی اس لعنت کو جڑسے اکھاڑپھینکنے کے عزم کو نئی زندگی عطاکی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم ان درندوں اوران کے سہولت کاروں کو اس قوم کی بھلائی کے لئے انہیں جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔

      – وزیراعظم کا سخت ردعمل –

    وزیراعظم نواز شریف نے سانحہ آرمی پبلک اسکولپر انتہائی غم وغصے کا اظہارکرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’ہم اپنے بچوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیں گے۔

    – حملہ آوروں کا انجام –

    گزشتہ دنوں آرمی پبلک اسکول حملے میں ملوث چار افراد کو تختۂ دار کے حوالے کیاگیا ہے اس موقع پرمعصوم بچوں کے والدین کا کہنا تھا کہ یہ دہشت گرد کسی قسم کے رحم اورمعافی کے مستحق نہیں ہیں۔

    خیبر پختونخواہ کی کوہاٹ جیل میں 2 دسمبر کوپشاور آرمی پبلک اسکول حملے میں ملوث چار دہشتگرد اپنے منطقی انجام کو پہنچے، دو روز قبل آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے آرمی پبلک اسکول پشاور پر حملوں میں ملوث چار مجرمان مولوی عبدالسلام ، علی ، مجیب الرحمان اور سبیل عرف یحییٰ کے بلیک وارنٹ پر دستخط کئے تھے۔

    اس موقع پرشہداء کے پسماندگان نے انتہائی مسرت کا اظہارکیا اور ایک والد نے کہا کہ’’ان دہشت گردوں کو جیل کے بجائےمجمع عام میں پھانسی دی جائے‘‘۔

    مسلح افواج نے پاکستان کو دہشت گردی کی لعنت سے پاک کرنے کے لئے دہشت گردی سے متاثرہ قبائلی علاقے میں کئی فضائی حملے کئےجن میں افغانستان کے راستے پاکستان میں آنے والے دہشت گردوں کونشانہ بنایاگیا۔

     – ملٹری کورٹس کا احیاء –

    سانحہ اے پی ایس کے ردعمل میں ملک بھرمیں شدت پسندی کے خلاف کریک ڈاوٗن آپریشن شروع کیا گیا جس کے تحت ملٹری کورٹس کا قیام امن میں لایا گیااورملک بھرمیں چھ سال سے سزائے موت پرعائد پابندی کا خاتمہ کیاگیا۔

    اگست 2015 میں ملٹری کورٹس میں سانحہ اے پی ایس میں ملوث چھ افراد کوسزائے موت جبکہ ایک شخص کو عمرقید کی سزادی۔

    دو دسمبر کو سانحہ اے پی ایس میں ملوث ملٹری کورٹس سے سزا یافتہ پہلے چار دہشت گردوں کو کیفرکردارتک پہنچایاگیا۔

     – تحفظ کا احساس –

    ملک کے طول وعرض میں دہشت گردوں کے خلاف ہونے والے آپریشن کے ثمرات موصول ہوناشروع ہوگئے ہیں تاہم نقادوں کا کہنا ہے کہ حکومت نے دہشت گردی کی لعنت کے سدباب کے لئے طویل المدتی اقدامات نہیں کئے ہیں۔

    پاکستان نے دہشت گردی اورشدت پسندی کے خلاف قومی ایکشن پلان تشکیل دیا جس کے سبب رواں سال ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔

    اعدادوشمارکے مطابق سال 2013 میں پاکستان میں دہشت گردحملوں کے 170 واقعات رپورٹ ہوئے تھے جن میں بارہ سو سے زائد افراد شہید ہوئے تھے، جبکہ 2014 میں دہشت گردحملوں کی تعداد 110 تھی جن کے نتیجے میں 644افراد نے جامِ شہادت نوش کیا تھا۔

    رواں سال اعدادوشمارکے مطابق ماہ اکتوبر تک ہونے والے دہشت گرد حملوں کی تعداد 36 تھی جن میں 211 افراد شہید ہوئے۔

  • ملک مخالف بات کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی، اے ڈی خواجہ

    ملک مخالف بات کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی، اے ڈی خواجہ

    کراچی: آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے، ایم کیوایم لندن ہو یا پاکستان ملک مخالف بات کرنے والوں کے خلاف ہر صورت کارروائی کی جائے گی۔

    بھٹ شاہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پرکام ہورہا ہے اور اس کے عمل درآمد میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے، پورے صوبے میں جہاں بھی جرائم پیشہ افراد موجود ہوں گے کارروائی کی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہا اندرون سندھ میں بھی نیشنل ایکشن پلان پرعمل میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے ، سندھ کے مدارس میں بہت اچھاکام ہورہا ہے تاہم اگر کو مدرسہ یا یونیورسٹی دہشت گردی میں ملوث ہوئی تو کارروائی کی جائے گی۔

    خیال رہے 22 اگست کو ملک مخالف تقریر کے بعد ڈاکٹر فاروق ستار سمیت ایم کیو ایم کے اراکین اسمبلی نے الطاف حسین سے اظہار لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے ابتدائی مرحلے میں پارٹی پرچم سے بانی تحریک کا نام ہٹایا پھر پارٹی منشور میں ترمیم کرتے ہوئے ان سے ویٹو پاور چھین لی تھی۔

    گزشتہ روز مئیر کراچی وسیم اختر کی رہائی کے بعد ایم کیو ایم پاکستان نے عزیز آباد میں واقع یادگارِ شہداء جانے کا اعلان کیا تاہم بانی تحریک کے کارکنان پہلے ہی بڑی تعداد میں عزیز آباد پہنچ گئے تھے۔ دونوں پارٹیوں کے کارکنان میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو دیکھتے ہوئے پولیس نے ایم کیو ایم لندن کے کارکنان پر لاٹھی چارج کیا اور 7 کارکنان کو گرفتار کرلیا تھا۔

    گرفتار ہونے والے افراد کے خلاف عزیز آباد تھانے میں مقدمات درج کیے گئے جن میں عوام کو تشدد پر اکسانے سمیت دیگر دفعات شامل کی گئیں تھیں، تمام گرفتار ملزمان کو آج عدالت میں بھی پیش کیا گیا تھا۔

    یاد رہے ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے اعلانِ لاتعلقی کے بعد لندن قیادت کی جانب سے رابطہ کمیٹی کا اعلان کیا گیا تھا، جن میں پروفیسر حسن ظفر، ساتھی اسحاق، امجد اللہ سمیت دیگر اراکین شامل تھے۔

    کراچی پریس کلب پر پہلی کانفرنس کے بعد ایم کیو ایم لندن نے کراچی میں اپنی سیاسی امور کا آغاز کیا اور شہدائے یادگار جانے کا اعلان کیا تاہم اُس روز رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری نے پہلے تو اراکین کو جانے سے روکا مگر مذاکرات کے بعد تمام افراد کو جانے کی اجازت دے دی تھی۔

    بعد ازاں ایم کیو ایم لندن رابطہ کمیٹی کے کراچی اور حیدر آباد میں موجود تمام اراکین کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔ پروفیسر حسن ظفر، کنور خالد یونس اور امجد اللہ کو نقص امن کے تحت سینٹرل جیل منتقل کردیاگیا ہے جبکہ حیدرآباد سے گرفتار ہونے والے رکن رابطہ کمیٹی مومن خان مومن اور ظفر راجپوت کو مقامی عدالت نے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تاہم اُسی رات مومن خان مومن کو دوبارہ گرفتار کرلیا گیا تھا۔

  • نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد، وزیر اعظم نے اجلاس طلب کرلیا

    نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد، وزیر اعظم نے اجلاس طلب کرلیا

    اسلام آباد : وزیر اعظم نےنیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے16 ستمبر  کو اجلاس طلب کرلیا, جس میں چاروں صوبوں کے وزراء اعلیٰ کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں چاروں  صوبوں کے وزراء اعلیٰ کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے اور صوبائی سطح پر نیشنل ایکشن پلان کے علمدرآمد کے حوالے سے رپورٹس پیش کرنے کے احکامات بھی دئیے گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں:   نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد، وزیراعظم کی ہدایت پر ذیلی کمیٹی قائم

    اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ شرکت کریں گے ۔ اس ضمن میں انہوں نے 15 ستمبر کو سی ایم ہاؤس میں اپیکس ریویو کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا ہے ، جس میں اپیکس کمیٹی سندھ کے فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ لیا جائے گا۔

    نیشنل ایکشن پلان کے اجلاس میں تمام صوبوں کے وزراء اعلیٰ صوبوں میں اپیکس کمیٹی کے اجلاسوں اور اُن کے فیصلوں پر عملدرآمد کے حوالے سے رپورٹ بھی پیش کریں گے تاہم ملک بھر میں جاری کومبنگ آپریشن پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    یاد رہے نیشنل ایکشن پلان کے تحت ملک بھر میں سیکیورٹی فورسز کے تحت کامیاب کارروائیاں جاری ہیں جس کے تحت دہشت گردوں کو گرفتار کیا جاچکاہے۔

  • صرف فوج ہی نیشنل ایکشن پلان پر عمل پیرا ہے یہ کہنا درست نہیں، نثار

    صرف فوج ہی نیشنل ایکشن پلان پر عمل پیرا ہے یہ کہنا درست نہیں، نثار

    اسلام آباد: وزیر داخلہ چوہدری نثار علی نے کہا ہے کہ یہ کہنا غلط ہے کہ فوج نیشنل ایکشن پلان پر عمل کررہی ہے حکومت نہیں، تنقید برائے تنقید نہ کی جائے حکومتی کوششوں کا اعتراف کیا جائے۔

    سینیٹ میں بیان دیتے ہوئے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا،دہشت گردی روکنےکی ذمہ داری حکومت اور اداروں کی ہے،حالات میں بہتری کااعتراف کیا جانا چاہیے۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ محمود خان اچکزئی نے ایجنسیوں پرغلط تنقید کی، ایجنسیاں ملک کی بقا کی جنگ لڑرہی ہیں اور اپنا کام کررہی ہیں، تنقید برائے تنقید نہیں ہونی چاہیے۔

    وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گرد ی کے بعد وی آئی پیز کو اسپتال جانے سے گریز کرنا چاہیے،اسپتال میں دوروں کا معاملہ سیاسی اور فوجی قیادت سے اٹھاؤں گا۔

    واضح رہے کہ آرمی چیف نے یوم پاکستان کی تقریب میں نیشنل ایکشن پلان پر اظہارخیال کیا تھااور تقریر میں اداروں کو بدنام کرنے والوں پر بھی تنقید کی تھی۔

  • نیشنل ایکشن پلان کیلئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے، میاں رضا ربانی

    نیشنل ایکشن پلان کیلئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے، میاں رضا ربانی

    کوئٹہ : چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے نیشنل ایکشن پلان کی نگرانی کیلئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز دیدی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے بلوچستان ہائیکورٹ میں سانحہ کوئٹہ پر وکلاءرہنماﺅں سے تعزیت کی۔

    اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ کوئٹہ میں وکلاء پرخود کش حملہ قتل عام کے مترادف اور ایک بڑا اشارہ ہے ہمیں محتاط ہونا پڑے گا۔

    میاں رضا ربانی نے نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد سے متعلق الزامات کو دہشت گردی کیخلاف جنگ کیلئے نقصان دہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ امن کیلئے اس جنگ کی اجتماعی ذمہ داری لینی ہوگی، جس کیلئے پارلیمنٹ بہترین فورم ہے۔

    چیئرمین سینیٹ نے سانحہ کوئٹہ میں بھاری جانی نقصان پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جاں بحق وکلاء کے پسماندگان کی دیکھ بھال اور بچوں کی تعلیم و دیگراخراجات کا ذمہ چاروں صوبوں کو اٹھانا چاہیئے جس کیلئے وہ چاروں وزراء اعلیٰ اور وفاقی حکومت سے بات کریں گے۔

     

  • ملک میں نیشنل ایکشن پلان نہیں بلکہ نون لیگ پلان چل رہا ہے، پیپلزپارٹی

    ملک میں نیشنل ایکشن پلان نہیں بلکہ نون لیگ پلان چل رہا ہے، پیپلزپارٹی

    کراچی : صوبائی وزراء، مشیران اور پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماوٴں نے کہا ہے کہ اس وقت ملک میں نیشنل ایکشن پلان نہیں بلکہ نون لیگ کا ایکشن پلان چل رہا ہے، جو اپنے سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال ہورہا ہے۔

    ہماری تصاویر جاری کرکے الزامات لگائے جارہے ہیں اور اگر تصاویر پر الزامات ہیں تو پھر ان سے شاہد آفریدی اور مولانا طارق جمیل سمیت اور کوئی بھی نہیں بچے گا۔

    سندھ میں رینجرز کے اختیارات پر تنقید اور خیبر پختونخواہ اور پنجاب میں بات ہو تو اس پر خاموشی یہ دوغلی پالیسی نہیں تو کیا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری کی 23 ویں سالگرہ کی مناسبت سے کراچی میں پیپلز سیکرٹریٹ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    تقریب سے صوبائی وزیر خوراک سید ناصر حسین شاہ، مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو، وقار مہدی، راشد ربانی، پیپلز پارٹی کراچی ڈویڑن کے صدر نجمی عالم، سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔

    اس موقع پر پارٹی کی خواتین ونگ سمیت دیگر ونگ سے تعلق رکھنے والوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تقریب میں آصفہ بھٹو کی سالگرہ کا کیک کاٹا گیا اوار شاندار آتشبازی کا بھی مظاہرہ کیا گیا۔

  • کراچی آپریشن منطقی انجام تک جاری رہے گا، وزیراعظم

    کراچی آپریشن منطقی انجام تک جاری رہے گا، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ آپریشن ضرب عضب سے دہشت گردوں کی کمر ٹوٹ چکی , دہشت گردوں کو معصوم شہریوں کی زندگی سے نہیں کھیلنے دیں گے۔

    وزیراعظم نے ان خیالات کااظہار وزیراعظم ہاوس میں اعلی سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اجلاس میں وفاقی وزراء اور مشیروں نے شر کت کی اجلاس کو ملکی سلامتی اور معاشی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔

    وزیراعظم نے شرکاء کو دورہ سعودی عرب ،ایران اور ڈیووس پر اعتماد میں لیا اجلاس کو سانحہ چارسدہ کی تحقیقات سے آگاہ کیا گیا وزیراعظم نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کی راہ میں کوئی رکاوٹ بر داشت نہیں کی جائے گی دہشت گردی کا خاتمہ حکومت اور عوام کا مشترکہ عزم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی دہشت گرد گھبراہٹ میں معصوم بچوں کو نشانہ بنا رہے ہیں ان کا ا یجنڈا کامیاب نہیں ہو نے دیں گے معصوم بچوں کے قاتلوں کے سرپرستوں اور ان کے سہولت کاروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

    اجلاس میں کراچی اپریشن کے مثبت نتائج پر اطمیان کا اظہار کیا گیااور اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ کراچی اپریشن کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا اجلاس میں ضرب عضب اور کراچی آپریشن میں قانون نافذ کر نے والے اداروں کی قربانیوں کو سراہا گیا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ ملک کی معاشی ترقی اور استحکام کے لیئے حکومت درست سمت گامزن ہے ملک کی معاشی ترقی کا عالمی سطح پر اعتراف کیا جا رہا ہے عالمی سطح پر پاکستان کے تشخص میں بہتری آئی ہے وزیراعظم نے کہا کہ ملک کی ترقی اور خوشحالی کا عمل مزید تیزی سے جاری رہے گا ۔

  • پیمرا نے’جماعت الدعوہ‘ کی میڈیا کوریج پرپابندی عائد کردی

    پیمرا نے’جماعت الدعوہ‘ کی میڈیا کوریج پرپابندی عائد کردی

    اسلام آباد: وزارتِ داخلہ نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت جماعت الدعوۃ، فلاح انسانیت اورلشکر طیبہ نامی تنظیموں کی میڈیا کوریج پرپابندی عائد کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارتِ داخلہ نے مذکورہ تنظیموں کی میڈیا کوریج پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت کیا ہے جس میں ملک بھر دہشت گردی کے سدِ باب کے لئے فوجی اور انتظامی کاروائیاں جاری ہیں۔

    واضح رہے کہ حافظ سعید کی سربراہی میں کام کرنے والی تنظیم جماعت الدعوہ کو امریکہ اوراقوام متحدہ نے کالعدم تنظیموں کی فہرست میں شامل کررکھا ہے۔

    حکومت پاکستان نے ابھی تک جماعت الدعوہ کے خلاف کوئی اقدام نہیں کیا تھا تاہم اب حکومت پاکستان نے جماعت الدعوہ کی میڈیا کوریج پر پابندی عائد کردی ہے۔

    وزارت داخلہ زرائع کے مطابق یہ فیصلہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت کیا گیا ہے اورپیمرا نے اس حوالے سے نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے۔

    جماعت الدعوہ کے علاوہ فلاح انسانیت اورلشکرِطیبہ نامی دیگردو تنظیموں کی میڈیا کوریج پرپابندی عائد کی ہے۔

    واضح رہے کہ نیشنل ایکشن پلان جنوری 2015 میں آرمی پبلک اسکول پردہشت گردوں کے بہیمانہ حملے کے بعد وضع کیا گیا تھا جس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ ملک کے قبائلی علاقوں میں بالخصوص اور پورے ملک میں دہشت گردوں اور ان کے معاونت کاروں کے خلاف بلا امتیاز کاروائیں کی جائیں گی۔

    آرمی پبلک اسکول پشاورپر 16 دسمبر 2014 کو مسلح دہشت گردوں نے منظم حملہ کیا تھا کہ جس میں 132 طلبہ سمیت کل 145 افراد شہید ہوئے تھے۔