Tag: national action plan

  • وزیراعظم نواز شریف نے اعلٰی سطح اجلاس کل طلب کرلیا

    وزیراعظم نواز شریف نے اعلٰی سطح اجلاس کل طلب کرلیا

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف نے کل صوبائی وزرائے اعلٰی اور دیگر حکام کا اعلٰی سطح کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔

    اجلاس میں صوبائی وزراء کے علاوہ صوبائی سیکریٹریز اور حکومتی اعلٰی عہدیدار بھی شرکت کریں گے،اجلا س میں آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی کی شرکت بھی متوقع ہے۔

     اجلاس میں قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ ملک کی مجموعی سیاسی اور امن ا مان کی صورتحال پر بھی غورکیاجائےگا۔

    ذرائع کے مطابق وزرائے اعلیٰ اپنے اپنے صوبوں میں ایپکس کمیٹیوں کے اجلاسوں پر بریفنگ دیں گے اور فوجی عدالتوں کے قیام اور تعداد کے حوالے سے تجاویز بھی پیش کریں گے۔

  • سپریم کورٹ کے ججزز نے ملٹری کورٹ کی مخالفت کردی

    سپریم کورٹ کے ججزز نے ملٹری کورٹ کی مخالفت کردی

    اسلام آباد: جسٹس جواد ایس خواجہ کہتے ہیں مقدمات میں تاخیر پر حکومت اپنی ناکامی کا اعتراف کرے عدلیہ کو مورد الزام نہ ٹھہرائے۔

    سپریم کورٹ کے مختلف مقدمات میں جسٹس آصف سعیدکھوسہ، جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس سرمد جلال عثمانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کا بیان تکلیف دہ ہے۔ ملٹری کورٹس کے قائم کی ضرورت نہیں تھی ملٹری کو رٹس میں اعلی عدلیہ سے زیادہ قابل اور اہل جج نہیں ہوں گے۔ عدالت کا کام صرف سزا دینا نہیں بلکہ انصاف فراہم کرنا ہوتا ہے۔

    جیل اصلاحات ازخود نوٹس کیس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس کھوسہ نے کہا کہ جیل کے انتظامی معاملات دیکھنا حکومت کا کام ہے عدلیہ کا نہیں۔ عدلیہ نے یہ نوٹس حکومت کو جگانے کے لیے ہی لیا تھا، وزیراعظم کا بیان پڑھ کر دکھ ہوا، ملک میں سترہ لاکھ مقدمات زیرسماعت ہیں جبکہ ججوں کی تعداد صرف چوبیس سو ہے، حکومت سے مزید ججوں کو تعینات کرنے کو کہا جائے تو فنڈ اور اسٹاف کی کمی کا عذر پیش کیا جاتا ہے۔

     اٹارنی جنرل کی جانب سے اصلاحات کی یقین دہانی پر مقدمے کی کارروائی نمٹا دی گئی جبکہ جھوٹے مقدمات کے اندراج کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ اگر مقدمات کی سماعت میں تاخیر ہوتی ہے یا ایک لاکھ مقدمات میں سے چونسٹھ ہزار بری ہوجاتے ہیں تو یہ استغاثہ کی کمزوری ہے۔ ضرورت انتظامی اصلاحات اور عدالتوں کے مسائل حل کرنے کی ہے۔

    عدالت نے ناقص چالان کی بنیاد پر اب تک بری ہونے والے ملزمان کی تعداد ، پیش کیے گئے نامکمل چالان کی تعداد اور ایسے چالان پیش کرنے والوں کے خلاف ہونے والی کارروائی کی رپورٹ آئندہ سماعت سے قبل عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت چھبیس جنوری تک ملتوی کردی۔

  • گلگت بلتستان، آزاد کشمیرمیں بھی ملٹری کورٹس قائم کرنے کا فیصلہ

    گلگت بلتستان، آزاد کشمیرمیں بھی ملٹری کورٹس قائم کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزیرِاعظم نوازشریف کے زیرِصدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ گلگت بلتستان اورآزاد کشمیر میں بھی 21 ویں ترمیم کے تحت ملٹری کورٹس قائم کئے جائیں۔

    اسلام آباد میں نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد کا جائزہ لینے کے لئے میٹنگ منعقد کی گئی جس میں گلگت بلتستان اورآزاد کشمیر میں ملٹری کورٹس کے قیام کا فیصلہ کیا گیا۔

    میٹنگ کے دوران وزیرِاعظم نے دہشت گردی کے خاتمے تک سکون سے نا بیٹھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ ان کاکہنا تھا کہ دشت گرد عناصر کے لئے ہمارے معاشرے میں کوئی جگہ نہیں۔

    اس موقع پروزیراعظم کو نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد کے لئے اٹھائے گئے آئینی اورانتظامی اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔

    میٹنگ میںوفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان، مشیر خصوصی بیرسٹرظفر اللہ اور وزیر اعظم کے پولیٹیکل سیکرٹری ڈاکٹر آصف کرمانی سمیت دیگر اعلیٰ شخصیات نے شرکت کی۔

  • فوجی عدالتوں کے لیے سندھ سے 27 مقدمات حکومت کو ارسال

    فوجی عدالتوں کے لیے سندھ سے 27 مقدمات حکومت کو ارسال

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے سندھ کے ستائیس مقدمات فوجی عدالتوں میں چلانے کے لیے حکومت کو فراہم کردیں۔

     سندھہ ہائی کورٹ نے ستائس مقدمات فوجی عدالتوں میں چلانے وفاقی حکومت کو بھیج دیے ذرائع کے مطابق اسکروٹنی کے بعد وفاقی حکومت مقدمات کو فوجی عدالتوں کو بھیجےگی۔ذرائع کے کہنا ہے ستائس مقدمات میں سے سترہ مقدمات بم دھماکوں سےمتعلق ہیں۔

     ان مقدمات میں کراچی ایئرپورٹ حملے، مہران بیس اور دیگر سرکاری تنصیبات پر حملے کے مقدمات بھی 27 مقدمات میں شامل ہیں، باقی دیگر مقدمات بھی دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کیے گئے ہیں اور ان مقدمات کے ملزمان سندھ کی مختلف جیلوں میں قید ہیں ملزمان کا تعلق تحریک طالبان سمیت دیگر کالعدم تنظیموں سے ہے۔

     سندھ کی جیلوں میں کالعدم تنظیموں کے چودہ مجرموں کی اپیلیں سندھ ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہیں، ٹی ٹی پی، کالعدم لشکر جھنگوی، سپاہ صحابہ، جنداللہ اور القاعدہ کے ملزمان کی اپیلیں بھی زیر سماعت ہیں۔

  • ملک میں9فوجی عدالتیں قائم ہوں گی، آئی ایس پی آر

    ملک میں9فوجی عدالتیں قائم ہوں گی، آئی ایس پی آر

    اسلام آباد: اکیسویں ترمیم کی منظوری کے بعد دہشتگردی کے مقدمات کی سماعت کیلئے ملک بھر میں 9 فوجی عدالتیں قائم کی جائیں گی۔

    ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا میں 3 ،پنجاب میں 3سندھ میں 2اور بلوچستان میں ایک ایک فوجی عدالت قائم کی جا ئیگی قانونی معاملات کو دیکھنے کے لیے آرمی میں پہلے سے قائم جیگ "جج ایڈووکیٹ جنرل برانچ”کو "لا افئیر ڈائریکٹوریٹ کا نام دیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہناہے فوجی عدالتوں میں جج کی ذمہ داریاں لیفٹیننٹ کرنل رینک کے افسر سنبھالیں گے،دو سے تین مزید آفیسر بھی ان کی معاونت کے لیے موجود ہوں گے ،ملزم کو وکیل فوج کی طرف سے فراہم کیا جائے گالیکن اگر وہ اپنی مرضی کا سول وکیل رکھنا چاہے تو اسے اجازت دی جائے گی ۔ملزم کو شک کا فائدہ دیاجائے گااور شفافیت کا مکمل بندوبست کیا جائے گا۔ فوجی عدالتوں کی سکیورٹی فوج ہی کے سپرد ہو گی،  یہ فوج کے زیرِ انتظام کینٹ کے ایریا میں قائم کی جائیں گی ۔سماعت روزانہ کی بنیاد پر ہو گی۔

    ذرائع کا کہناہے بے نظیر قتل کیس سمیت کسی بھی مقدمے کو عدالت بھیجنے کا اختیار حکومت کو ہے، حکومت اگر اس بنیاد پر بے نظیر قتل کیس فوجی عدالت بھیجنا چاہے کہ اس میں ہارڈ کوردہشت گرد ملوّث ہیں تو یہ مقدمہ بھی بھیج سکتی ہے ۔

  • دہشتگردی کیخلاف بل ایک پارٹی کا نہیں بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کا ہے، نوازشریف

    دہشتگردی کیخلاف بل ایک پارٹی کا نہیں بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کا ہے، نوازشریف

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ دہشتگردی کیخلاف بل کسی ایک کانہیں بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کا بل ہے،جودہشتگردی کے خاتمے میں مددگارثابت ہوگا۔

    سینیٹ کے اجلاس سے خطاب میں میاں محمد نواز شریف نے تمام سیاسی جماعتوں کا 21 ویں ترمیم منظور کروانے پر شکریہ ادا کیا ہے جبکہ ان کا کہنا تھا کہ امید ہے یہ بل قومی اسمبلی کی طرح سینیٹ میں بھی متفقہ طور پر پاس ہو جائے گا، انہوں نے کہا کہ یہ بل ایک پارٹی کا نہیں بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کا ہے۔

    وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ کہ قومی ایکشن پلان کمیٹی نے 7 دن مسلسل محنت کے بعد اپنا کام مکمل کیا جبکہ 20 نکاتی ایجنڈہ امن قائم کرنے کا ایجنڈہ ہے،انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر اعتزاز احسن نے کمیٹی کے سربراہ کے طور پر کام کیا، جبکہ اس 20 نکاتی ایجنڈے کو آئینی تحفظ دینے کی ضرورت تھی۔

    انہوں نے سیاسی قیادت کا بھی شکریہ ادا کیا کہ وہ ان کی کال پر پشاور پہنچے اور بل کی حمایت کا اعلان کیا، جبکہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بل کی بہت ضرورت تھی،انہوں نے وضاحت کی کہ اس بل کے تحت فوجی عدالتوں کی مدت 2 سال ہے اور تب تک فوجی عدالتیں دہشت گردی کے خلاف اپنا کام کرتی رہیں گی۔

    قومی اسمبلی کےبعد سینیٹ کےاجلاس میں بھی اکیسویں آئینی ترمیم کا ترمیم شدہ مسودہ منظوری کیلیےپیش کیا گیا جسے بحث کے بعد تمام اراکین کی متفقہ رائےسےمنظورکر لیا گیا۔

  • آرمی چیف اعلیٰ سطحی اجلاس میں شرکت کے لئے پشاورپہنچ گئے

    آرمی چیف اعلیٰ سطحی اجلاس میں شرکت کے لئے پشاورپہنچ گئے

    پشاور:آرمی چیف جنرل راحیل شریف اعلیٰ سطحی صوبائی ایپیکس (APEX)کمیٹی کےاجلاس میں شرکت کے لئے پشاورپہنچ گئے ہیں۔

    ملٹری کے اعلیٰ کمانڈرزاورڈائریکٹرجنرل آئی ایس آئی بھی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    ہفتے کے روز وفاقی حکومت نے چاروں صوبوں میں قومی ایکشن پلان پرعمل درآمد کروانے کے لئے خصوصی پینل تشکیل دیے ہیں۔

    ڈائریکٹرجنرل آئی ایس پی آر عاصم سلیم باجوہ نے بھی اس میٹنگ کے حوالے سے ٹویٹ کیا ہے۔

    خصوصی طورپرتشکیل دیے گئے پینلزمیں سول قیادت اورصوبوں کے کور کمانڈر شامل ہوں گے۔ پینلز کو صوبائی ایپیکس کمیٹی کا نام دیا گیا ہے اوران کا مقصد قومی ایکشن پلان پرصوبائی سطح پرعمل درآمد کرانا ہے۔

  • دہشت گردوں کو پاکستان میں کہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی،  نواز شریف

    دہشت گردوں کو پاکستان میں کہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی، نواز شریف

    اسلام آباد: وزیراعظم کی زیرصدارت اعلی سطح اجلاس میں دہشت گردی کے خاتمے اور انسداد دہشت گردی کے لیئے قومی ایکشن پلان پر فوری اور مکمل عملدر آمد پر اتفاق کیا گیا۔

    وزیراعظم کی زیرصدارت اعلی سطح اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر وفاقی وزراء گورنر کے پی کے اور دیگر اعلی حکام نے شر کت کی اجلاس کو ڈی جی آئی ایس آئی نے آپریشن ضرب عضب جبکہ سیکرٹری داخلہ شاہد خان نے ایکشن پلان پر عملدر امد پر پیش رفت سے آگاہ کیا۔

    وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے نیکٹا کو فعال بنانے کے لیے کیئے جانے والے اقدامات سے بریف کیا اجلاس میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن تیز کر نے دہشت گردوں کی فنڈنگ رو کنے مواصلاتی نظام تباہ کر نے اور غیر قانونی سموں کے خلاف فوری کاروائی کر نے سمیت اہم امور زیر غور آئے اجلاس میں پنجاب رینجرز کے شہدا ء کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی، وزیراعظم نواز شریف نے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کوورکنگ باؤنڈری پر جارحیت کا معاملہ بھارت سے اٹھانے کی ہدایت کردی ہے۔

    وزیراعظم نے قومی سلامتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ عوام اطمینان رکھیں قیادت جاگ رہی ہے پاکستان کو دہشت گردی سے پاک کرنا ان کا مشن ہے، انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو پاکستان میں کہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔

    وزیراعظم نے کہا کہ قومی سیاسی اور فوجی قیادت پاکستان کی سلامتی کی جنگ لڑ رہی ہے، انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں کوئی شخص غیر جاندار نہیں رہ سکتا دہشت گردوں کے خلاف جنگ ان کے ٹھکانوں تک لے کر جائیں گے انہوں نے کہا کہ ملک کے دفاع کے لیئے قربانیاں دینے والوں کا خون رائیگاں نہیں جا نے دیا جائے گا۔

  • وزیرِاعظم نے اعلیٰ سطح اجلاس آج طلب کر لیا

    وزیرِاعظم نے اعلیٰ سطح اجلاس آج طلب کر لیا

    اسلام آباد: وزیرِاعظم نواز شریف کی زیرِصدارت آرمی ایکٹ میں تبدیلی اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے آج اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوگا۔

    ملک میں دہشت گردی کی لعنت سے چھٹکارا پانے کیلئے وزیرِاعظم نواز شریف نے ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس طلب کرلیا ہے، اجلاس میں آرمی ایکٹ میں ترامیم پر مشاورت اور نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق آرمی ایکٹ میں ترامیم کے حوالے سے تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں، آرمی ایکٹ میں مجوزہ ترامیم کے بعد سویلین کا مقدمہ بھی ملٹری کورٹس میں چل سکے گا، ساتھ ساتھ فرقہ ورانہ اور مذہبی بنیادوں پر قتل و غا رت گری دہشتگردی کے زمرے میں شمار کیا جا ئے گا۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ آرمی ایکٹ میں ترمیم کی تجویز پیپلز پارٹی کے رہنما و سینیٹر چوہدری اعتزاز حسن نے پیش کی تھی ، وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت ہونیوالے اجلاس میں آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی اور وفاقی وزراء بھی شرکت کریں گے۔

  • فوجی عدالتیں قومی ایکشن پلان کا حصہ ہیں، وزیرِاعظم نوازشریف

    فوجی عدالتیں قومی ایکشن پلان کا حصہ ہیں، وزیرِاعظم نوازشریف

    اسلام آباد: وزیرِاعظم نےکہا ہے کہ فوجی عدالتیں قومی ایکشن پلان کاحصہ ہیں۔ معصوم شہریوں کے گناہ گار انہی عدالتوں میں لائےجائیں گے، وزیرِاعظم نے قومی ایکشن پلان عملدرآمد سے متعلق اہم اجلاس کی صدارت کی۔

    وزیرِاعظم نواز شریف نے دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے پھینکنے کے دوٹوک حکمت عملی وضع کردی ہیں، وزیرِاعظم نے کہا کہ قومی ایکشن پلان پر فوری عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا، معصوم بچوں اور شہریوں کے قاتلوں کےمقدمات خصوصی عدالتوں میں بھیجے جائیں گے، وزیرِاعظم نے کہا کہ بحیثیت قوم ہم یہ جنگ ضرور جیتیں گے، غیر معمولی حالات میں غیر معمولی اقدامات ضروری ہیں۔

    وزیرِاعظم نوازشریف نے دہشت گردی کے خلاف قومی ایکشن پلان پرعملدرآمد کے لیے اہم نشست بلالی، اعلیٰ سطح اجلاس میں وفاقی وزراء،قانونی مشیر، آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختربھی شریک ہوئے۔

    اجلاس میں وزارتِ داخلہ سیکورٹی صورت حال سے متعلق اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی، اجلاس میں دہشت گردوں کو فوری سزائیں دینے کے حوالے سے خصوصی عدالتوں کے قیام کے معاملے پر عملی اقدامات کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں سول اور عسکری اداروں کی مشترکہ حکمت عملی کے ذریعے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں تیز کرنے پر مشاورت کی گئی ۔