Tag: National and provincial assemblies

  • الیکشن 2024 : قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ضمنی انتخابات : تمام نشستوں کے غیرحتمی نتائج

    الیکشن 2024 : قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ضمنی انتخابات : تمام نشستوں کے غیرحتمی نتائج

    اسلام آباد : ضمنی الیکشن، قومی و صوبائی اسمبلیوں کے تمام21حلقوں کے غیرحتمی اور غیر سرکاری نتائج موصول ہوگئے جس میں مسلم لیگ ن نے واضح برتری حاصل کرلی۔

    پنجاب اور خیبر پختونخوا کی دو، دو جبکہ سندھ کی ایک قومی اسمبلی کی نشست پر امیدوار مدمقابل تھے۔ اسی طرح پنجاب کی 12، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کی دو، دو صوبائی نشستوں پر ووٹنگ ہوئی۔

    ضمنی الیکشن میں ووٹنگ کا سلسلہ صبح 8 بجے شروع ہوا جو بلا تاخیر 5 بجے تک جاری رہا۔ بعدازاں، ووٹوں کی گنتی شروع کی گئی اور اب تک اے آر وائی نیوز نے اپنے ناظرین کیلیے غیر حتمی و غیر سرکاری مکمل نتائج پیش کردیئے۔

    قومی اسمبلی کے ضمنی انتخابات کے نتائج 

    ضمنی الیکشن میں قومی اسمبلی کے5حلقوں کے غیرحتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق این اے 196قمبر شہداد کوٹ سے پی پی امیدوار خورشید جونیجو کامیاب قرار پائے۔

    این اے 8باجوڑ سے آزاد امیدوار مبارک زیب خان کامیاب اور این اے 119لاہور سے مسلم لیگ ن کے علی پرویز کامیاب ہوئے۔

    این اے 44ڈیرہ اسماعیل خان سے سنی اتحاد کونسل کے فیصل امین کامیاب جبکہ این اے 132قصور سے مسلم لیگ ن کے امیدوار رشید احمد خان کامیاب ٹھہرے۔

    اب تک قومی و صوبائی اسمبلیوں کے 21 میں سے 13 حلقوں کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج موصول ہوگئے:

    صوبائی اسمبلیوں کے ضمنی انتخابات کے نتائج 

    پنجاب اسمبلی کی 12نشستوں میں سے ن لیگ 9نشستوں پر کامیاب قرار پائی جبکہ پنجاب اسمبلی میں پیپلز پارٹی، ق لیگ اور آئی پی پی کو ایک ایک نشست ملی۔

    بلوچستان اسمبلی میں ن لیگ اور بی این پی کو ایک ایک نشست ملی اور خیبرپختونخوا اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل اور آزاد امیدوار ایک ایک نشست پر کامیاب ہوئے۔

    صوبائی اسمبلیوں کے16حلقوں کے غیرحتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق پی پی 139شیخو پورہ سے مسلم لیگ ن کے امیدوار رانا افضال کامیاب جبکہ پی پی32گجرات سے مسلم لیگ ق کے موسیٰ الٰہی کامیاب قرار پائے۔

    غیرحتمی نتیجہ کے مطابق پی پی54نارووال سے مسلم لیگ ن کے امیدواراحمد اقبال کامیاب اور پی پی 164لاہور سے ن لیگ کے امیدوار راشد منہاس کامیاب ہوئے۔

    اس کے علاوہ پی پی 158لاہور سے ن لیگ کے امیدوار چوہدری محمد نوازکامیاب جبکہ پی پی147لاہور سے مسلم لیگ ن کے محمد ریاض کامیاب قرار پائے۔

    پی پی149لاہور سے آئی پی پی امیدوارمحمد شعیب کامیاب، پی بی22 لسبیلہ سے مسلم لیگ ن کے امیدوار محمد زرین خان کامیاب ٹھہرے۔

    غیرحتمی نتیجہ کے مطابق پی پی 93بھکر سے مسلم لیگ ن کے امیدوارسعید اکبر کامیاب، پی کے 91کوہاٹ سے سنی اتحاد کونسل کےامیدوار داؤد آفریدی کامیاب ہوئے۔

    پی پی 36وزیرآباد سے مسلم لیگ ن کے امیدوار عدنان افضل چٹھہ کامیاب اور پی پی22چکوال سے مسلم لیگ ن کے امیدوار فلک شیراعوان کامیاب قرار پائے۔

    اس کے علاوہ پی پی290 ڈی جی خان سے مسلم لیگ ن کے امیدوار علی احمد خان لغاری کامیاب جبکہ پی کے 22 باجوڑ سے آزاد امیدوار مبارک زیب خان کامیاب ہوئے۔

    غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی پی266 رحیم یارخان سے پیپلزپارٹی کے امیدوار ممتاز چانگ کامیاب اور پی بی 20خضدار سے بی این پی کے میرجہانزیب مینگل کامیاب قرار پائے۔


    وزیر اعظم شہباز شریف نے نومنتخب ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کو مبارکباد دیتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے نومنتخب ارکان کی جیت عوام کے اعتماد کا مظہر ہے، ضمنی انتخاب میں پارٹی کو ووٹ دینے پر عوام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں، یقین دلاتے ہیں ان کی خدمت میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے۔

    شہباز شریف نے کہا کہ پوری دیانتداری اور محنت سے عوام کے اعتماد پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے، معاشی بہتری کے آثار کے ساتھ عوامی رائے میں تبدیلی بھی نمایاں ہو رہی ہے، (ن) لیگ کے امیدواروں کی کامیابی معیشت کی بحالی، مہنگائی میں کمی اور خارجہ تعلقات کی بہتری کی حکومتی خدمت کا عوامی اعتراف ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 8 فروری کے بعد اپوزیشن کے غیر سیاسی رویوں نے ان کے حامیوں اور عوام کو بددل کیا، ہار جیت انتخابی عمل کا حصہ ہے لیکن الزامات کے بجائے سیاسی تعاون کی راہ اپنانا ہی جمہوری رویہ ہے، انتخابی عمل میں خامیوں اور اعتراضات کو باہمی تعاون اور بات چیت سے ہی دور کیا جا سکتا ہے۔

  • ڈاکٹر طاہر القادری کا قومی وصوبائی حکومتیں برطرف کرنے کامطالبہ، آج انقلاب کا ٹائم فریم دیں گے

    ڈاکٹر طاہر القادری کا قومی وصوبائی حکومتیں برطرف کرنے کامطالبہ، آج انقلاب کا ٹائم فریم دیں گے

     

    اسلام آباد : پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب کر رہے ہیں اور انہوں نے اعلان کیا کہ انقلاب ابھی شروع نہیں ہوا کہ سیشن کورٹ نے نواز شریف اور شہباز شریف کے خلاف اکیس افراد کے قتل کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مڈٹرم انتخاب ہوئے تو پھر یہی لوگ اقتدار میں آجائیں گے لہذامڈٹرم انتخابات مسترد کرتے ہیں انہوں نے مزید اعلان کیا کہ آج رات کسی وقت انقلاب کے  لئے ٹائم فریم دیں گے۔انہوں نے جلسے میں آئے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کو بھی خوش آمدید کہا اور ان کو کہا کہ وہ سب ان کے لئے اولاد کی طرح ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اب یہ محکمہ پولیس کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس فیصلے پر فی الفور عمل کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کرے بصورت دیگر نتائج بھگتنے کے لئے تیار ہوجائے۔

    انہوں نے اسلام آباد کے شہریوں کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ انقلاب کے لئے آئے ہوئے لوگ نہ غنڈے ہیں نہ چور اور نہ ہی بد امن ہیں ، دوکاندار اپنی دکانیں کھول لیں ان کی ملکیت کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچایا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کی روحیں سوال کر رہی ہیں کہ کیا ان کا بدلہ لیا جائے گا، کیا قانون ان کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے گا، کیا پاکستان کے نظام ان کو انصاف فراہم کرے گا یا پاکستان کے کروڑوں افراد ان کے خون سے غدار کریں گے۔

    دریں اثنا ء جلسے کے شرکا ء نے ایک اسلحہ بردار شخص کو پکڑ لیا جسے ڈاکٹر طاہر القادری نے عوام کے غیض و غضب سےبچاتے ہوئے اپنے پاس اسٹیج پر بلا کر گلے لگا کر معاف کیا اور کارکنان کو حکم دیا کہ اسے مزید گزند نہ پہنچایا جائے۔

    ڈاکٹر طاہر القادری نے حملہ آور کو گلے لگالیا

    بعد ازاں ڈاکٹر طاہر القادری نےجلسے کے شرکا سے خطاب جاری رکتھے ہوئے انقلاب کا چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا

    شریف برادران استعفیٰ دیں۔
    قومی اور صوبائی اسمبلیاں تحلیل کی جائیں۔
    قومی حکومت قائم کی جائے۔
    ملک وقوم کو نقصان پہنچانے والوں کا کڑا احتساب کیا جائے۔
    عوام کی فلاح و بہبود کے لئےدس نکاتی فلاحی ایجنڈے کا نفاذ کیا جائے۔

    ہر شخص کو روٹی کپڑا اور مکان فراہم کیا جائے
    بیروزگاروں کےلئے روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں
    ہر بیمار کے لئے حکومت مفت علاج معالجے کی سہولت فراہم کی جائے
    ہر بچے کے لئے مفت تعلیم لازمی کی جائے
    روز مرہ کی اشیا آدھی قیمت پر فراہم کی جائے
    کم تنخواہ والے افراد کے لئے یوٹیلیٹی بل آدھے کئے جائیں
    عورتوں کو برابری کی بنیاد پر حقوق عطا کرنے کے لئے انہیں گھریلو سطح پر انڈسٹری لگا کر دی جائے
    تنخواہوں کے درمیان واضح فرق کو ختم کیا جائے

    بین المسالک ہم آہنگی کو فروغ دے کر ایک دوسرے کو کافر کہنے پر پابندی لگائی جائے۔
    ملک میں امن و رواداری کو فروغ دینے کے لئے ٹریننگ سنٹر قائم کئے جائٰیں اور اس کو نصاب کا حصہ بنایا جائے۔
    اقلیتوں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا اور ان پر ہاتھ اٹھانے والے کا ہاتھ کاٹ دیا جائے گا۔
    انتظامی بنیادوں پرمزید صوبے قائم کئے جائیں اور طاقت کو نچلی سطح پر منتقل کیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پانچ لوگ ملک کی تقدیر کا فیصلہ کرتے ہیں قومی حکومت سات سے دس لاکھ افراد کو حکومت کا حصہ بنائے گی۔ طاقت ور اور کمزور لوگوں کے لئے الگ الگ قانون اب نہیں چلیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ قومی حکومت میں تمام کرپٹ وزراء اور افسر جیل جائیں گے اور اگر ایئرپورٹ حکام نے شرف برادران کو بھاگنے کا موقعہ دیا تو ان کا بھی احتساب ہوگا۔