Tag: national anthem

  • یورپی یونین کی سفیر قومی ترانے کی میوزک ویڈیو میں جلوہ گر

    یورپی یونین کی سفیر قومی ترانے کی میوزک ویڈیو میں جلوہ گر

    یورپی یونین کی سفیر نے مہارت کے ساتھ قومی ترانے کی دھن بجانے کا شان دار مظاہرہ کیا، اور میوزک ویڈیو میں جلوہ گر ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانیوں کے ساتھ جشن یوم آزادی منانے کے لیے یورپی یونین کی سفیر رینا کیونکا نے بھی پاکستان کے قومی ترانے کی دھن بجائی۔

    پاکستان میں تعینات یورپی یونین کی سفیر رینا کیونکا میوزک ویڈیو میں جلوہ گر ہوئیں اور پاکستانی فن کاروں کے ساتھ اپنی پرفارمنس کو خوب صورت پاکستانی کلچر کے نام کیا۔

    انھوں نے پاک سرزمین شاد باد، کشور حسین شاد باد، تو نشانِ عزم عالی شان، ارض پاکستان پر مہارت کے ساتھ ٹرمپٹ بجایا۔

    میوزک ویڈیو میں گلگلت بلتستان کے دولت ولی بیگ نے ستار بجایا، سندھ کے سمیر احمد نے الیکٹرک گٹار پلے کیا، پنجاب کے بانسری نواز سلمان عادل، خیبر پختون خوا سے تعلق رکھنے والے کی بورڈسٹ سرمد غفور، اور اسلام آباد کی گٹارسٹ آمنہ نظامی نے بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا ہے۔

  • عمران خان کی آواز سے آواز ملا کر قومی ترانہ پڑھنے کا لہو گرمانے والا منظر

    عمران خان کی آواز سے آواز ملا کر قومی ترانہ پڑھنے کا لہو گرمانے والا منظر

    لاہور: پنجاب کے دل لاہور میں عمران خان کی آواز سے آواز ملا کر نہ صرف جلسے کے شرکا بلکہ ملک کے دیگر حصوں میں بھی عمران خان کے چاہنے والوں نے قومی ترانہ پڑھ کر قومی حمیت کی بے داری کا ثبوت دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے حقیقی آزادی کے جلسے میں ہاکی اسٹیڈیم کھچا کھچ بھر گیا تھا، عوام کے سمندر میں بچے بوڑھے اور خواتین بھی شامل رہیں، قومی پرچموں اور پارٹی جھنڈوں کی بہار اتر آئی، اور عوام کا جوش و خروش دیدنی تھا۔

    اے آروائی نیوز براہِ راست دیکھیں live.arynews.tv پر

    گلوکاروں نے ملی نغموں سے شرکا کا لہو گرمایا، ملک بھر میں کپتان کی کال پر قوم نے لبیک کہا، شہر شہر عمران خان کا خطاب براہ راست دیکھنے والوں نے جلسے کیے۔

    اسلام آباد کے ایف نائن پارک میں دمادم مست قلندر ہوا، راولپنڈی میں لال حویلی پر عوام کا جم غفیر نکل آیا، کراچی میں ملیر، گلستان جوہر اور کشمیر روڈ سمیت مختلف مقامات پر اسکرینیں لگائی گئیں۔

    سیالکوٹ میں بھی شہریوں نے بڑی اسکرین پر عمران خان کا خطاب دیکھا، مری اور فیصل آباد میں بھی جلسے کیے گئے، ملک کے دیگر چھوٹے شہروں میں بھی قوم نے عمران خان کا خطاب براہ راست دیکھا۔

    عمران خان نے اگلے لائحہ عمل کا اعلان کردیا

    ملک بھر سے شرکا نے عمران خان کی آواز سے آواز ملا کر قومی ترانہ بھی پڑھا، جس نے شرکا کا لہو گرما دیا۔

  • قومی ترانے کے خالق حفیظ جالندھری کا 119ویں یوم پیدائش

    قومی ترانے کے خالق حفیظ جالندھری کا 119ویں یوم پیدائش

    لاہور: اردو زبان کے شہرہ آفاق شاعر اور قومی ترانے کے خالق حفیظ جالندھری کی ایک سو انیسویں سالگرہ آج منائی جارہی ہے۔

    قومی ترانے کے خالق کی حیثیت سے حفیظ جالندھری نے شہرت دوام پائی، ملکہ پکھراج نے ان کی نظم ابھی تو میں جوان ہوں کو گا کر امر کردیا، آپ 82 سال کی عمر میں اس جہانِ فانی سے رخصت ہوگئے تھے۔

    حفیظ جالندھری ایک نامور شاعر اور نثرنگار ہیں آپ 14 جنوری 1900 کو ہندوستان کے شہر جالندھر میں پیدا ہوئے اور آزادی کے وقت آپ لاہور منتقل ہوگئے، آپ کا قلمی نام ’ابولاثر‘ تھا۔

    آپ کا سب سے اہم فنی کارنامہ اسلام کی منظوم تاریخ ہے جس کا نام ’شاہ نامۂ اسلام‘ ہے لیکن آپ کی وجۂ شہرت پاکستان کا قومی ترانہ ہے۔ آپ کی خدمات کے صلے میں آپ کو شاعرِاسلام اور شاعرِپاکستان کے خطابات سے نوازا گیا۔ اس کے علاوہ دیگر اعزازات میں انہیں ہلال امتیاز اور تمغۂ حسنِ کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔

    ارادے باندھتا ہوں سوچتا ہوں تو ڑ دیتا ہوں

    کہیں ایسا نہ ہو جائے کہیں ویسا نہ ہو جائے

    آپ کا موضوع سخن فلسفہ اورحب الوطنی ہے آپ کی بچوں کے لیے لکھی تحریریں بھی بے حد مقبول ہیں۔

    آپ غزلیہ شاعری میں کامل ویکتا تھے، 1925 میں ’نغمہ زار‘ کے نام سے حفیظ کا پہلا مجموعہ کلام شائع ہوا۔ ملکہ پکھراج کا گایا ہوا شہرہ آفاق گیت ابھی ’تو میں جوان ہوں‘ بھی اسی مجموعے میں شامل تھا۔

    آخر کوئی صورت تو بنے خانہٴ دل کی

    کعبہ نہیں بنتا ہے تو بت خانہ بنا دے

    اس کے بعد سوزوساز، تلخابہ شیریں، چراغ سحر اور بزم نہیں رزم کے عنوانات سے ان کے مجموعہ ہائے کلام سامنے آئے۔

    دیکھا جو تیرکھا کہ کمیں گاہ کی طرف

    اپنے ہی دوستوں سے ملاقات ہوگئی

    حفیظ جالندھری 21 دسمبر 1982 کو انتقال فرماگئے تھے ‘ اس وقت آپ کی عمر 82 سال تھی۔

    شعر وادب کی خدمت میں جو بھی حفیظ کا حصہ ہے

    یہ نصف صدی کا قصہ ہے دو چار برس کی باتیں نہیں

  • قومی ترانے کے خالق حفیظ جالندھری کی 36 ویں برسی آج منائی جارہی ہے

    قومی ترانے کے خالق حفیظ جالندھری کی 36 ویں برسی آج منائی جارہی ہے

    لاہور: اردو زبان کے شہرہ آفاق شاعر اور قومی ترانے کے خالق حفیظ جالندھری کی چھتیس ویں برسی عقیدت واحترام کے ساتھ آج منائی جارہی ہے۔

    قومی ترانے کے خالق کی حیثیت سے حفیظ جالندھری نے شہرت دوام پائی، ملکہ پکھراج نے ان کی نظم ابھی تو میں جوان ہوں کو گا کر امر کردیا، آپ 82 سال کی عمر میں اس جہانِ فانی سے رخصت ہوگئے تھے۔

    حفیظ جالندھری ایک نامور شاعر اور نثرنگار ہیں آپ 14 جنوری 1900 کو ہندوستان کے شہر جالندھر میں پیدا ہوئے اور آزادی کے وقت آپ لاہور منتقل ہوگئے، آپ کا قلمی نام ’ابولاثر‘ تھا۔

    آپ کا فنی کارنامہ اسلام کی منظوم تاریخ ہے جس کا نام ’شاہ نامۂ اسلام‘ ہے لیکن آپ کی وجۂ شہرت پاکستان کا قومی ترانہ ہے۔ آپ کی خدمات کے صلے میں آپ کو شاعرِاسلام اور شاعرِپاکستان کے خطابات سے نوازا گیا۔ اس کے علاوہ دیگر اعزازات میں انہیں ہلال امتیاز اور تمغۂ حسنِ کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔

    ارادے باندھتا ہوں سوچتا ہوں تو ڑ دیتا ہوں

    کہیں ایسا نہ ہو جائے کہیں ویسا نہ ہو جائے

    آپ کا موضوع سخن فلسفہ اورحب الوطنی ہے آپ کی بچوں کے لیے لکھی تحریریں بھی بے حد مقبول ہیں۔

    آپ غزلیہ شاعری میں کامل ویکتا تھے، 1925 میں ’نغمہ زار‘ کے نام سے حفیظ کا پہلا مجموعہ کلام شائع ہوا۔ ملکہ پکھراج کا گایا ہوا شہرہ آفاق گیت ابھی ’تو میں جوان ہوں‘ بھی اسی مجموعے میں شامل تھا۔

    آخر کوئی صورت تو بنے خانہٴ دل کی

    کعبہ نہیں بنتا ہے تو بت خانہ بنا دے

    اس کے بعد سوزوساز، تلخابہ شیریں، چراغ سحر اور بزم نہیں رزم کے عنوانات سے ان کے مجموعہ ہائے کلام سامنے آئے۔

    دیکھا جو تیرکھا کہ کمیں گاہ کی طرف

    اپنے ہی دوستوں سے ملاقات ہوگئی

    حفیظ جالندھری 21 دسمبر 1982 کو انتقال فرماگئے تھے ‘ اس وقت آپ کی عمر 82 سال تھی۔

    شعر وادب کی خدمت میں جو بھی حفیظ کا حصہ ہے

    یہ نصف صدی کا قصہ ہے دو چار برس کی باتیں نہیں

  • قومی اسمبلی میں ہر اجلاس کے آغاز میں قومی ترانہ سنانے کی قرارداد پاس

    قومی اسمبلی میں ہر اجلاس کے آغاز میں قومی ترانہ سنانے کی قرارداد پاس

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں ہر اجلاس کے آغاز میں قومی ترانہ سنایا جائے گا، قومی اسمبلی نے ہر اجلاس سے قبل قومی ترانہ سنانے کی قرارداد پاس کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی نے ہر اجلاس کے شروع میں تلاوت قرآن پاک اور نعتِ رسولﷺ کے بعد قومی ترانہ بھی سنانے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی۔

    [bs-quote quote=”اچھا قدم ہے، ہم حمایت کرتے ہیں: اپوزیشن لیڈر شہباز شریف” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    قومی اسمبلی میں اجلاس سے قبل قومی ترانہ سنانے کی تحریک وزیرِ مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کی جانب سے پیش کی گئی تھی۔

    شہریار آفریدی نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا ’اس ایوان میں یہ رائے پیش کی جاتی ہے کہ قومی اسمبلی کے ہر اجلاس کے شروع میں تلاوت قرآن پاک اور نعت کے بعد قومی ترانہ بھی سنایا جانا چاہیے۔‘

    وزیرِ مملکت شہریار آفریدی کی پیش کردہ قرارداد کو قومی اسمبلی کے حکومتی اور اپوزیشن اراکین کی جانب سے متفقہ طور پر پاس کیا گیا۔

    قرارداد کی منظوری پر پارلیمانی امور کے وزیر علی محمد خان نے اپوزیشن جماعتوں کا شکریہ ادا کیا، کہا قومی اسمبلی میں قومی ترانہ سنانے کی تحریک پر اپوزیشن کی رضامندی پر شکر گزار ہوں۔


    یہ بھی پڑھیں:  ضمنی مالیاتی ترمیمی بل قومی اسمبلی سے منظور


    قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن اس حکومتی اقدام کی مکمل طور پر حمایت کرتی ہے، یہ ایک اچھا قدم ہے، ہم حمایت کرتے ہیں۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ قومی اسمبلی میں نئے ڈیمز بنانے کی قرارداد پاس کی گئی جب کہ ضمنی مالیاتی ترمیمی بل منظور کیا گیا، جب کہ وزیرِ اعظم آزاد کشمیر کے ہیلی کاپٹر پر بھارتی فائرنگ پر مذمتی قرارداد بھی منظور کی گئی۔

  • وہ لمحہ جب ہزاروں تماشائیوں نے قومی ترانہ مکمل کیا

    وہ لمحہ جب ہزاروں تماشائیوں نے قومی ترانہ مکمل کیا

    کراچی: پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے ٹی 20 میچ کے درمیان ایک خوبصورت اور یادگار لمحہ آیا جب ساؤنڈ سسٹم میں خرابی کی وجہ سے قومی ترانہ رک گیا جس کے بعد تماشائیوں نے ایک ساتھ پڑھ کر قومی ترانہ مکمل کیا۔

    پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ٹی 20 میچز کی سیریز جاری ہے۔ پہلے ٹی 20 میچ کے دوران ایک خوبصورت واقعہ پیش آیا جس نے ہر پاکستانی کا دل وطن کی محبت سے سرشار کردیا۔

    میچ شروع ہونے سے قبل جب دونوں ممالک کا ترانہ بجایا جارہا تھا تب پاکستان کا قومی ترانہ ساؤنڈ سسٹم میں تکنیکی خرابی کی وجہ سے اچانک رک گیا۔

    ایک لمحے کو اسٹیڈیم میں خاموشی چھا گئی لیکن اگلے ہی لمحے اسٹیڈیم میں موجود ہزاروں تماشائیوں نے ایک ساتھ قومی ترانہ پڑھ کر اسے مکمل کیا۔

    اس دوران پاکستانی کرکٹرز بھی قومی ترانہ پڑھتے نظر آئے۔

    ترانہ مکمل ہونے کے بعد تماشائیوں نے خوشی سے زوردار تالیاں بجائیں۔ اس موقع پر کرکٹرز نے بھی تالیاں بجا کر تماشائیوں کو خراج تحسین پیش کیا۔

    یوں کراچی میں 9 سال بعد کرکٹ کی رنگینیاں بحال کرنے والا یہ میچ پورے پاکستان کے لیے یادگار بن گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آج قومی ترانے کے خالق حفیظ جالندھری کی 35ویں برسی منائی جارہی ہے

    آج قومی ترانے کے خالق حفیظ جالندھری کی 35ویں برسی منائی جارہی ہے

    آج اردو زبان کے شہرہ آفاق شاعراورپاکستان کے قومی ترانے کے خالق ابولاثرحفیظ جالندھری کی 35ویں برسی منائی جارہی ہے ‘ آپ 82 سال کی عمر میں اس جہانِ فانی سے رخصت ہوگئے تھے۔

    حفیظ جالندھری ایک نامورشاعراورنثرنگارہیں آپ 14 جنوری 1900 کو ہندوستان کے شہر جالندھرمیں پیداہوئے اور آزادی کے وقت آپ لاہورمنتقل ہوگئے، آپ کا قلمی نام ’ابولاثر‘ تھا۔

    آپ کا فنی کارنامہ اسلام کی منظوم تاریخ ہے جس کا نام ’شاہ نامۂ اسلام‘ ہے لیکن آپ کی وجۂ شہرت پاکستان کا قومی ترانہ ہے۔ آپ کی خدمات کے صلے میں آپ کوشاعرِاسلام اورشاعرِپاکستان کے خطابات سے نوازا گیا۔ اس کے علاوہ دیگراعزازات میں انہیں ہلال امتیازاورتمغۂ حسنِ کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔

    ارادے باندھتا ہوں سوچتا ہوں تو ڑ دیتا ہوں
    کہیں ایسا نہ ہو جائے کہیں ویسا نہ ہو جائے

    آپ کا موضوع سخن فلسفہ اورحب الوطنی ہے آپ کی بچوں کے لئے لکھی تحریریں بھی بے حد مقبول ہیں۔

    آپ غزلیہ شاعری میں کامل ویکتاتھے، 1925 میں’نغمہ زار‘کے نام سے حفیظ کاپہلامجموعہ کلام شائع ہوا۔ ملکہ پکھراج کاگایاہوا شہرہ آفاق گیت ابھی’تومیں جوان ہوں‘بھی اسی مجموعے میں شامل تھا۔

    آخر کوئی صورت تو بنے خانہٴ دل کی
    کعبہ نہیں بنتا ہے تو بت خانہ بنا دے

    اس کے بعد سوزوساز، تلخابہ شیریں، چراغ سحر اوربزم نہیں رزم کے عنوانات سے ان کے مجموعہ ہائے کلام سامنے آئے۔

    دیکھا جو تیرکھا کہ کمیں گاہ کی طرف
    اپنے ہی دوستوں سے ملاقات ہوگئی

    حفیظ جالندھری21دسمبر 1982 کو انتقال فرماگئے تھے ‘ اس وقت آپ کی عمر82 سال تھی۔

    شعر وادب کی خدمت میں جو بھی حفیظ کا حصہ ہے
    یہ نصف صدی کا قصہ ہے دو چار برس کی باتیں نہیں


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکیوں کا پاکستانی ترانہ گا کر پاکستان کو خراج تحسین

    امریکیوں کا پاکستانی ترانہ گا کر پاکستان کو خراج تحسین

    پاکستان کے یوم آزادی کے موقع پر چند امریکی نوجوانوں نے پاکستان کا قومی ترانہ پڑھ کر شاندار خراج تحسین پیش کیا۔

    ایک پاکستانی نژاد ڈائریکٹر شہروز یاسین کی ہدایت کاری میں بنائی جانے والی اس ویڈیو میں چند امریکی نوجوان پاکستان اور پاکستان کے لیے سراپا تعریف ہیں۔

    ویڈیو میں ان نوجوانوں نے پیغام دیا کہ ہم جانتے ہیں آپ کا ملک بہت خوبصورت ہے، ہم جب بھی آپ کے وطن میں آتے ہیں آپ ہمارا گرم جوش اور محبت بھرا استقبال کرتے ہیں۔

    یہ نوجوان کہتے ہیں، ’ہم جانتے ہیں کہ آپ دہشت گردی کے خلاف لڑ رہے ہیں اور حالت جنگ میں ہیں، آپ نے بھی ہماری طرح اپنے پیاروں کو کھویا ہے، ہم جانتے ہیں کہ دشمن آپ کو ترقی کرتے نہیں دیکھنا چاہتے یہی وجہ ہے کہ وہ آپ کے بچوں کو مار دیتے ہیں‘۔

    آخر میں یہ نوجوان کہتے ہیں، ’ہم بتانا چاہتے ہیں کہ برائی کے خلاف اس جنگ میں ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں‘۔

    اس کے بعد یہ تمام نوجوان مل کر پاکستان کا قومی ترانہ پڑھتے ہیں۔ بلاشبہ آج کے دن یہ امریکیوں کی جانب سے پاکستانیوں کے لیے بہترین تحفہ ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کوک اسٹوڈیو کا 10 واں سیزن، جذبے سے بھرپور قومی ترانہ کی ویڈیو ریلیز

    کوک اسٹوڈیو کا 10 واں سیزن، جذبے سے بھرپور قومی ترانہ کی ویڈیو ریلیز

    کراچی : پاکستان کے مشہور میوزیکل پروگرام کوک اسٹوڈیو نے پاکستان کی آزادی کی 70 ویں سالگرہ سے چند روز قبل قومی ترانے کی ویڈیو ریلیز کرکے اپنے 10 ویں سیزن کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ترانہ کسی ملک کی کی شناخت کا ایک لازمی حصہ ہوتا ہے، جو ملک کے لوگوں کے دلوں میں وطن کیلئے محبت، وفاداری جیسے احساسات میں اضافہ کرتا ہے۔

    کوک اسٹوڈیو سیزن 10 کا آغاز 11 اگست سے ہونے جارہا ہے ، کوک اسٹوڈیو کی جانب سے پہلا ویڈیو ریلیز کردیا گیا ، ریلیز کیے ویڈیو کو آزادی پاکستان کی 70 ویں سالگرہ کے موقع کی مناسبت سے تیار کیا گیا، جس میں پاکستان کے 40 نامور فنکاروں نے اپنی آواز کا جادو جگایا۔

    جن میں علی ظفر، علی ظفر کے بھائی دانیال ظفر، مومنہ مستحسین، راحت فتح علی خان، علی سیٹھی، عائمہ بیگ، جبار عباس اور وقار احسن و دیگر شامل ہیں۔

    اس سیزن کی پروڈکشن اور ہدایات مشہور بینڈ اسٹرنگز نے دی ہے۔

    ایک اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پرعزم پیغام کے ساتھ یہ قومی ترانہ ملک میں میوزک کے بے مثال میوزک پلیٹ فارم کوک اسٹوڈیو کے 10ویں سیزن کا بہترین آغاز ہوگا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ 3 سیزنز سے کوک اسٹوڈیو کی جانب سے پاکستانی نغموں کے ایسے انداز سامنے لارہا ہے، جنہیں مداحوں کی بےحد داد موصول ہوتی رہی ہے۔

    سیزن 8 میں سوہنی دھرتی اور سیزن 9 میں اے راہ حق کے شہیدوں جیسے نغمے عوام میں بہت زیادہ پسند کئے گئے

    واضح رہے کہ پاکستان کا قومی ترانہ پہلی بار 1954ء میں نشر ہوا، ترانے کے بول حفیظ جالندھری نے تخلیق کیے جبکہ قومی ترانے سے قبل پاکستان زندہ باد بطور قومی ترانہ استعمال ہوا کرتا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • قومی ترانے کی دھن مختلف انداز سے ترتیب دینے کا فیصلہ

    قومی ترانے کی دھن مختلف انداز سے ترتیب دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے قومی ترانے کی دھن کو نئے آرکسٹرا پر ترتیب دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس کو ذمہ داری سونپ دی گئی ہے۔

    یہ فیصلہ گزشتہ روز ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا جس کی صدرات وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کی۔ اجلاس میں پاکستان کی 70 ویں سالگرہ منانے کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں قومی ترانے کی دھن کو مختلف آرکسٹرا پر نئے انداز سے ترتیب دینے کا فیصلہ کیا گیا جس میں پاکستان کے تمام صوبوں کی روایتی آلات موسیقی کی دھن کو شامل کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ قومی ترانے کی دھن احمد جی چھاگلہ نے ترتیب دی جبکہ ترانے کے بول حفیظ جالندھری نے تخلیق کیے تھے۔

    اس موقع پر مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ 14 اگست کا دن نہ صرف آزادی کی اہمیت کو واضح کرتا ہے بلکہ اس جدوجہد اور قربانیوں کی یاد بھی دلاتا ہے جو ہمارے آباؤ اجداد نے آزاد وطن کے حصول کے لیے کیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کے قیام کی 70 ویں سالگرہ کو نہایت شاندار انداز سے منا کر اسے ایک تاریخی موقع بنا دیا جائے گا۔

    وفاقی وزیر نے تمام متعلقہ شعبوں کو ہدایت کی کہ اس موقع پر فن، ثقافت اور تاریخ کے ذریعے پاکستان کی تمام متنوع ثقافتی روایات کو اجاگر کیا جائے۔

    اس ضمن میں انہوں نے پاکستان ٹیلی ویژن کو بھی تخلیقی اشتہارات پیش کرنے کی ہدایت کی جس سے اس دن کی اہمیت کو زیادہ سے زیادہ واضح کیا جا سکے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔