Tag: National Assembly meeting

  • آئینی ترمیم کی منظوری کیلیے قومی اسمبلی کا اہم اجلاس

    آئینی ترمیم کی منظوری کیلیے قومی اسمبلی کا اہم اجلاس

    26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی سے منظوری کیلئے اجلاس منعقد ہوا جس میں مختلف سیاسی رہنماؤں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت شروع ہوا۔

    وزیراعظم شہباز شریف، نوازشریف، مولانا فضل الرحمان، بلاول بھٹو زرداری، بیرسٹر گوہر اور دیگر سیاسی رہنما ایوان میں موجود تھے۔

    قومی اسمبلی میں آئینی ترمیم کے لیے224ووٹ درکار ہیں جبکہ حکومت اور جے یو آئی کے ووٹ221ہیں حکومت کو اپوزیشن سے5  ووٹ ملنے کا یقین ہے۔

    قومی اسمبلی میں وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے 26ویں آئینی ترمیم کا بل پیش کیا، ان کا کہنا تھا کہ آج تاریخ ساز دن ہے، میثاق جمہوریت کا ادھورا ایجنڈا آگے بڑھایا جارہا ہے، آئینی بینچز بنائے جارہے ہیں، چیف جسٹس کی تقرری کا طریقہ بدلا جارہا ہے۔

    اس موقع پر وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میثاق جمہوریت پر شہید بینظیر بھٹو اور نواز شریف نے دستخط کیے تھے۔

    اعظم نذیر تارڑ نے اپنے خطاب میں کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم وقت کی اہم ضرورت ہے، 12رکنی پارلیمانی کمیٹی بنے گی جس میں اپوزیشن اور حکومتی لوگ ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اب چیف جسٹس آف پاکستان کی معیاد 3 سال ہوگی، ماضی میں ہم نے دیکھا کہ چیف جسٹس کی معیاد 6 سے 7سال تھی۔

    چیف جسٹس پاکستان سپریم جوڈیشل کونسل کے سربراہ ہوں گے، سپریم جوڈیشل کونسل میں سپریم کورٹ کے دو سینئرجج ممبر ہونگے، جوڈیشل کونسل میں 2ممبر ہائیکورٹ کےچیف جسٹس ہونگے۔

    چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس پارلیمان اور آئین کیلئے کالا سانپ افتخار چوہدری والی عدالت ہے۔ کالے سانپ نے ایک نہیں بلکہ کئی وزرائے اعظم کو فارغ کرایا۔ وردی میں صدر کو انتخاب لڑنے کی اجازت دی۔

    ہم نے اٹھاون ٹوبی ختم کیا تو عدالت نے صادق اور امین کے ذریعے وہ اختیار اپنے پاس رکھا۔ کالے کوٹ والے کو وزیراعظم کو ہٹانے کی اجازت ہے لیکن اس ایوان کے پاس اختیار نہیں۔

    قبل ازیں سینیٹ میں چھبیسویں آئینی ترمیم کی شق وار منظوری لی گئی۔ حکومت نے دو تہائی اکثریت سے چھبیسویں آئینی ترمیم منظورکرالی۔ پہلی شق میں چار ووٹ مخالفت میں آئے۔

    بقیہ تمام شقیں65 ووٹوں کے ساتھ متفقہ طور پر منظور کی گئیں، آئینی ترمیم منظوری کے وقت ایوان میں ن لیگ پی پی،جے یو آئی اور اے این پی کے ارکان موجود رہے۔

    بی این پی کے دو سینیٹرز بھی اجلاس میں آئے۔ بیرسٹرعلی ظفر ،عون عباس، حامد خان اور راجہ ناصر عباس نے بل کی مخالفت کی۔

  • اراکین میں کورونا کی تصدیق، فواد چوہدری کا آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان

    اراکین میں کورونا کی تصدیق، فواد چوہدری کا آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان

    اسلام آباد : وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فوادچوہدری نے کئی اراکین اور عملے کےکورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا اور کہا پارلیمانی کمیٹی نےسیاسی قیادت کو غیرضروری خطرےمیں ڈال دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فوادچوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پراپنے پیغام میں کہا ہے کہ کئی اراکین اور عملے کے کورونا ٹیسٹ مثبت آئے، فیصلہ کیاہےآج اسمبلی کےاجلاس میں شرکت نہیں کروں گا، پہلےدن سےویڈیولنک پرسیشن کاکہہ رہاہوں۔

    فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کےدباؤمیں پارلیمانی کمیٹی نےغیردانشمندانہ فیصلہ کیا، پارلیمانی کمیٹی نےسیاسی قیادت کوغیرضروری خطرےمیں ڈال دیا ہے۔

    خیال رہے قومی اسمبلی کا اجلاس آج ہوگا، گزشتہ روز قومی اسمبلی کے اراکین محمود شاہ اور گل ظفر خان کا کرونا ٹیسٹ بھی مثبت آ گیا تھا، اراکین پارلیمنٹ سے ٹیسٹ کے لیے سیمپلز 8 مئی کو لیے گئے تھے۔

    مزید پڑھیں : قومی اسمبلی کے 2 اراکین میں کروناوائرس کی تصدیق

    پارلیمنٹ لاجز کے ایک اور چیمبر اٹینڈنٹ میں کرونا کی تصدیق بھی ہوئی، جس کے بعد پارلیمنٹ لاجز سے سامنے آنے والے کیسز کی تعداد 3 ہو گئی جبکہ اب تک اراکین پارلیمان میں سے سینیٹر راجہ ظفر الحق، مشاہد حسین سید، غلام سرور خان، سید فخر امام، مصطفی نواز کھوکھر، شاہ زین بگٹی، نور عالم خان، سینیٹر سلیم ضیا، ستارہ ایاز، ملیکہ بخاری، ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، طاہرہ اورنگ زیب، معاونین خصوصی علی نواز اعوان، ملک امین اسلم، مریم اورنگ زیب اور مائزہ حمید کے کرونا ٹیسٹ منفی آ چکے ہیں۔

  • میرے خلاف نیِب اب تک کچھ بھی ثابت نہیں کرسکا، شہباز شریف

    میرے خلاف نیِب اب تک کچھ بھی ثابت نہیں کرسکا، شہباز شریف

    اسلام آباد : اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کا کہنا ہے کہ حکومت کی 100روزہ کارکردگی پراسمبلی میں بات کروںگا، میر خلاف نیِب اب تک کچھ بھی ثابت نہیں کرسکا، اللہ کےفضل وکرم سےعوام کی خدمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈرقومی اسمبلی شہبازشریف اجلاس میں شرکت کے لئے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے، اس موقع پر صحافی نے سوال کیا آپ نیب مقدمات سےبچنےکیلئےکوئی سمجھوتہ کرنےکوتیارہیں، جس پر شہبازشریف نے جواب دینے سے گریز کیا۔

    [bs-quote quote=”حکومت کی 100روزہ کارکردگی پراسمبلی میں بات کروں گا” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    شہبازشریف نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا حکومت کی 100روزہ کارکردگی پراسمبلی میں بات کروں گا، نیِب اب تک کچھ بھی ثابت نہیں کرسکا، اللہ کے فضل وکرم سے عوام کی خدمت کی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نیب قیامت تک کچھ ثابت نہیں کرسکے گا، یہ چیلنج ہی ہے کہ نیب مجھ پر کوئی مقدمہ ثابت نہیں کرسکا۔

    یاد رہے گذشتہ روز اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کا ایک روزہ راہداری ریمانڈ منظور کرتے ہوئے لاہورکی احتساب عدالت نے ریمانڈ پر شہباز شریف کواسلام آباد لے جانے کی اجازت دے دی تھی۔

    جس کے بعد انھیں کوٹ لکھپت جیل لاہور سے اسلام آباد روانہ کردیا گیا، اپوزیشن لیڈر کو بذریعہ سڑک اسلام آبادلے جایا جا رہا ہے، شہباز شریف پروڈکشن آرڈر پر قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    شہباز شریف نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافی کے سوال پر کہا تھا کہ ظاہر ہے جیل کے جو لوازمات ہیں بھگتنا پڑتےہیں ، میڈیکل ٹیسٹ میں بہرحال تاخیر ہوجاتی ہے۔

    اسلام آباد میں شہبازشریف کی منسٹرکالونی رہائش گاہ کوسب جیل قراردیا گیا ہے۔

  • پاکستان میں یتیموں کی تعداد چار ملین کے قریب ہے، قومی اسمبلی اجلاس میں انکشاف

    پاکستان میں یتیموں کی تعداد چار ملین کے قریب ہے، قومی اسمبلی اجلاس میں انکشاف

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومتی رکن نے انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں یتیموں کی تعداد چالیس لاکھ کے قریب ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومتی رکن ملک ابرار نے قرار داد پیش کرتے ہوئے کہا کہ پندرہ رمضان المبارک کو یتیموں کے دن کے طور پر منایا جائے، جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس میں ایم کیو ایم کی مردم شماری کی تھرڈ پارٹی آڈٹ مؤخر کرنے سے متعلق بھی قرارداد لائی گئی، پیپلز پارٹی کے ستار بچانی نے قرارداد پیش کرنے کی مخالفت کردی۔

    شیخ صلاح الدین نے کہا کہ حکومت نے تھرڈ پارٹی آڈٹ کرانے سے انکار کر دیا ہے، جب کہ ستار بچانی کا کہنا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل نے فیصلہ کیا، معاملہ آئندہ حکومت دیکھے گی۔

    دوسری طرف قومی اسمبلی کے اجلاس میں شہریار آفریدی نے اسپیکر کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ میں نے آپ کے خلاف مہم چلائی، ٹی وی شو میں تنقید کی لیکن آپ کا جو رویہ رہا اس پر شکرگزار ہوں۔

    پاکستان تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے کہا کہ آج ورلڈ یو این پیس کیپرز ڈے ہے، ہمیں قیام امن کے لیے اپنے جوانوں کو خراج تحسین پیش کرنا چاہیے، اقوام متحدہ کے پیس کیپنگ مشن میں ہمارے جوانوں نے قربانیاں دیں۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس میں حاضری، اراکین کی پانچ سالہ رپورٹ جاری


    ایم کیو ایم کے رشید گوڈیل کا کہنا تھا کہ پانی کے مسئلے پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے، چین ربڑ بچھا کر چھوٹے ڈیم بنا رہا ہے تاکہ پانی جذب نہ ہو جب کہ ہم پانی کی قلت دور کرنے کے لیے کچھ نہیں کر رہے۔

    نصرت سحرعباسی نے کہا کہ اس ایوان پر 6 ارب روپے خرچ کردیے گئے، اتنی بڑی اسمبلی ہے کہ میں پوری نہیں گھوم سکی، اس پر اتنے روپے خرچ کرنا میرے خیال میں ٹھیک نہیں، اس سے کوئی اسپتال بن جاتا تو زیادہ اچھا ہوتا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • صدرپاکستان نے قومی اسمبلی کا اجلاس منگل کو طلب کرلیا

    صدرپاکستان نے قومی اسمبلی کا اجلاس منگل کو طلب کرلیا

    اسلام آباد : صدر پاکستان ممنون حسین نے قومی اسمبلی کا اجلاس منگل کو طلب کرلیا، اجلاس سہہ پہر3بجےہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق صدرمملکت ممنون حسین نے قومی اسمبلی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں یکم اگست بروز منگل کی سہ پہر تین بجے طلب کرلیا ہے۔

    اجلاس بلانے کی سمری وزارت پارلیمانی امور کی طرف سے بھیجی گئی، ذرائع کے مطابق اجلاس میں عبوری وزیر اعظم کا انتخاب کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے عبوری وزیر اعظم کیلئے شاھد خاقان عباسی کا نام کی منظوری دی ہے جبکہ نو منتخب وزیر اعظم کیلئے وزیر اعلیٰشہباز شریف کا نام فائنل کیا گیا ہے جو نواز شریف کی خالی ہونے والی قومی اسمبلی کی نشست این اے120پر ضمنی انتخاب کے بعد وزیر اعظم کا انتخاب لڑیں گے۔

  • قومی اسمبلی کا اجلاس، دیا مربھاشا ڈیم جلد تعمیرکرنیکی قراردادمنظور

    قومی اسمبلی کا اجلاس، دیا مربھاشا ڈیم جلد تعمیرکرنیکی قراردادمنظور

    اسلام آباد : قومی اسمبلی کے اجلاس میں دیا مر بھاشا ڈیم اور مذہب کی جبری تبدیلی روکنے کی قرارداددیں متفقہ طور پر منظور کی گئیں۔

    اسلام آباد میں اسپیکر ایاز صادق کی صدارت میں قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، اجلاس کےدوران دیامر بھاشا ڈیم کی جلد تعمیر کیلئے اقدامات کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی، سی پیک کی سیکورٹی اخراجات کو پورا کرنے کیلئے بجلی کے صارفین پر بوجھ ڈالنے سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا گیا۔

    پیپلز پارٹی کی رہنما نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ اگر حکومت کو سیکورٹی کے لیے پیسہ دینا ہے تو وہ خود اس رقم کو ادا کرے عوام پر کیوں بوجھ ڈال رہے ہیں۔

    اجلاس کے دوران جبری مذہب کی تبدیلی کی روک تھام کیلئے اقدامات کی قراردار بھی متفقہ طور پر منظور کی گئی۔

    دوسری جانب اجلاس کے دوران اسلام آباد کے ڈومیسائل رکھنے والے افراد کیلئے الگ کوٹہ مختض کرنے کی قرارداد پیش کی، پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ دارلحکومت کے شہریوں کو وہ حق دیا جانا چاہئے جو صوبوں کے شہریوں کے پاس ہے، وفاقی وزراء زاہد حامد اور شیخ آفتاب نے اسد عمر کو قرارداد پر نظر ثانی کی درخواست کی، شیخ آفتاب کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے شہری پنجاب کے کوٹہ میں شامل ہیں۔

    اے این پی کے رہنما غلام احمد بلور کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کیلئے الگ کوٹہ کی حمایت کرتے ہیں۔

  • پیٹرول بحران گورننس کی ناکامی ہے، خورشید شاہ

    پیٹرول بحران گورننس کی ناکامی ہے، خورشید شاہ

    اسلام آباد: قائدِ حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ  پیٹرول بحران گورننس کی ناکامی ہے، ہمارے دور میں پیٹرول مہنگا اور بجلی سستی تھی، آج پیٹرول سستا اور بجلی مہنگی ہے۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس میں قائدِ حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا، پٹرولیم بحران کو گورننس کی ناکامی قرار دیتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ وزارتِ خزانہ نے ٹیکس ریلیز نہ کیا جس سے بحران بڑھا۔

    پیپلز پارٹی کے رہنماء کا کہنا تھا کہ چار بیوروکریٹس کو نکال کر حکومت بحران کی ذمہ داری سے لاتعلق نہیں ہو سکتی، قائدِ حزبِ اختلاف کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت میں عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت ایک سو بیس ڈالر فی بیرل اور بجلی کی قیمت سات روپے نوے پیسے فی یونٹ تھی۔

    انھوں نے کہا کہ آج عالمی منڈی میں تیل کی قیمت پیتالیس ڈالر فی بیرل تک گرنے کے باوجود بجلی کی قیمت تیرہ روپے فی یونٹ تک پہنچ چکی ہے۔

  • پیٹرول کا بحران : اپوزیشن نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلا لیا

    پیٹرول کا بحران : اپوزیشن نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلا لیا

    اسلام آباد: پنجاب میں پیٹرول کے بحران پر اپوزیشن نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی درخواست جمع کرادی ہے۔

    قومی اسمبلی میں قائدِ حزب اختلاف خورشید شاہ نے پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ پیٹرولیم بحران پر ان کی باتوں پر حکومت نے توجہ نہیں دی، حکومت آنکھیں بند کرکے بیٹھی ہے لیکن اپوزیشن سب اچھا ہے نہیں کہے گی، لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کا دعویٰ کرنے والوں  نے پیٹرول ہی ختم کردیا، عام آدمی حکومت کی نااہلی کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہے۔

    تمام جماعتوں کے رہنماؤں نے پیٹرول بحران پر قومی اسمبلی کے اجلاس کیلئے ریکوزیشن جمع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ پیٹرولیم کے معاملے پر اسمبلی اجلاس کے لیے ریکیوزیشن جمع کروادی ہے، اراکین کا کہنا ہے کہ پیٹرول بحران سنگین مسئلہ ہے، قومی اسمبلی کا اجلاس بلا کر اس عوامی مسئلے پر فوری بحث کرائی جائے۔ تیل کے بحران پر حکومت ایک دو دن میں اسمبلی اجلاس بلائے۔

    سابق وزیرِ داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ پیٹرول قلت کا موجودہ بحران مصنوعی قلت ہے۔

    سابق وزیرِاعلی پنجاب اور مسلم لیگ ق کے رہنماء چوہدری پرویز الہی نے کہا ہے پیٹرول کا بحران ن لیگ کی حکومت کی نااہلی اور ناکامی ہے۔

  • آرمی ایکٹ صرف دہشت گردوں کیخلاف ہے، سید خورشید شاہ

    آرمی ایکٹ صرف دہشت گردوں کیخلاف ہے، سید خورشید شاہ

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ آرمی ایکٹ مدارس اور اسلامی جماعتوں کیخلاف نہیں صرف دہشت گردوں کیخلاف قانون ہے۔

    قومی اسمبلی میں سید خورشید شاہ نے خطاب میں کہا کہ پارلیمنٹ کی اہمیت آج بھی پورے پاکستان میں محسوس کی جاتی ہے، کچھ فیصلے وقت کے ساتھ اور کچھ  ضرورت کے تحت کئے جاتے ہیں۔

    انکا کا کہنا تھا کہ فخر ہے کہ جہموری نظام اور آئین پیپلز پارٹٰی کا دیا ہوا ہے، ہماری کوشش رہی ہے کہ ملک میں قانون اور جمہوریت برقرار رہے، ہم نے ساری زندگی آئین اور قانون کی بالادستی کی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ملک میں بڑے عرصے سے دہشتگردوں کی کاروائیاں جاری ہے، ہمارے آئین میں دہشتگردی اور قتل کی گنجائش نہیں، اسلام کے خلاف کسی بھی قانون کی منظوری کو گناہ سمجھتے ہیں۔

    سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ فوجی عدالتوں کے قیام کی مخالفت کی لیکن بہت تکلیف دہ حالات میں اقدامات کئے جارہے ہیں، آئین میں ترامیم کا جو بل پیش کیا گیا ہے، وہ ان دہشت گردوں کے لئے ہے، جو اسلام کا چہرہ مسخ کر رہے ہیں۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ آرمی ایکٹ ان لوگوں کے لئے ہیں جنہوں نے قاضی حسین جیسی شخصیات پر حملہ کئے۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستانی قوم متفق ہے کہ ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ چاہتے ہیں، اسلام امن اور تحفظِ انسانیت کا درس دیتا ہے، اسلام امن اور سلامتی کا مذہب ہے لیکن ہم نے دیکھا کہ انسانوں کو اس طرح قتل کیا گیا، جس طرح جانوروں کا خون بھی نہیں بہایا جاتا۔

    خورشید شاہ  نے کہا کہ اسلام کا نام استعمال کرنے والے دہشتگردوں کے خلاف قانون نافذ ہوگا۔

    انکا کہنا تھا کہ یقین ہے کہ فوجی عدالتیں  آئین پر عمل کریں گی، سلمان تاثیر پر حملہ کرنے والوں کو اِسی ایکٹ کے تحت پکڑا جائے۔

    اپوزیشن نے ہمیشہ حکومت کا ساتھ دیا ہے، اس ترمیم میں ساتھ حکومت کی وجہ سے نہیں بلکہ پاکستان کے لئے دے رہے ہیں۔

  • قومی اسمبلی کا اجلاس آج طلب کرلیا گیا

    قومی اسمبلی کا اجلاس آج طلب کرلیا گیا

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کا اجلاس آج صبح دس بجے طلب کیا گیا ہے، فوجی عدالتوں سے متعلق قانونی مسودہ منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا۔

    پاکستان کی تاریخ میں میں پہلا موقع ہے کہ پاکستان کی فوجی و سیاسی قیادت کے طویل ترین اجلاس جاری ہیں، معاملہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے قانون سازی کا ہے، اسی تناظر میں قومی اسمبلی جسے قانونی مسودے کی منظو ری دینی ہے۔

    اس کا اجلاس خلاف معمول ہفتے کے روز تعطیل کے باوجود صبح دس بجے طلب کر لیا گیا ہے۔

    آئین کے مطابق آئینی ترمیم کےلئے ایوان کے دو سو اٹھائیس ارکان کی موجودگی لازم ہے، مجوزہ آرمی ایکٹ میں ترمیم کی منظوری کیلئے اسمبلی میں سادہ اکثریت درکار ہے۔

    ن لیگی حکومت نے اپنے تمام اراکین کو ہدایت کی ہے کہ وہ سیشن میں اپنی حاضری یقین بنائیں۔