Tag: National Assembly

  • دھاندلی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں، بلاول بھٹو زرداری

    دھاندلی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں، بلاول بھٹو زرداری

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ الیکشن میں دھاندلی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی بنانے کے اپوزیشن کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں، ایوان میں دو جماعتوں نے احتجاج کیا جو قابل افسوس ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے پہلی بار خطاب کرتے ہوئے کیا، بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان کو منتخب وزیراعظم بننے پر مبارکباد دیتا ہوں اور بتانا چاہتا ہوں کہ آپ مخصوص جماعت کے نہیں پورے پاکستان کے وزیر اعظم ہیں۔

    عمران خان نے جنہیں گدھے، بھیڑ بکریاں قرار دیا ان کے بھی وزیراعظم ہیں، عمران خان نے پارلیمان کو مضبوط کیا تو ہمیں اپنے ساتھ پائیں گے، اگر آپ نے ایوان کا تقدس پامال کیا تو انہیں سب سے پہلے ہمارا سامنا کرنا ہوگا ۔

    انہوں  نے مزید کہا کہ الیکشن پر تحفظات کے باوجود جمہوری عمل میں حصہ لے رہے ہیں، الیکشن میں سب کو برابری کا موقع نہیں دیا گیا، مختلف پولنگ ایجنٹس کو پولنگ اسٹیشنز سے باہر نکالا گیا، نتائج کو روکا گیا۔

    انہوں  نے واضح کیا کہ دھاندلی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی بنانے کے اپوزیشن کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں، دھاندلی کی تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیٹی بناکر ایوان کو آگاہ کیا جائے، جمہوری عمل میں حصہ لینے پر اپوزیشن کا شکریہ ادا کرتا ہوں، اپوزیشن کے بغیر اسپیکر اور وزیراعظم کی کرسی نہ ہوتی۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج میری قومی اسمبلی میں پہلی تقریر ہے جو میرے لیے باعث اعزاز اور چیلنج ہے، یہ ایوان تمام اداروں کی ماں ہے، اللہ کا شکر اداکرتا ہوں نہ اس نے مجھے مقدس ایوان کا ممبر بنایا ہے، یہ وہ ایوان ہے جس نے اپنے اندر اور باہر سے حملے برداشت کیے۔

    اکرام اللہ گنڈاپور، ہارون بلور، سراج رئیسانی سمیت پشاور اور مستونگ کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتاہوں انتخابات کے دوران ہونے والے دہشت گرد واقعات کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔

    مجھے اس ایوان سے خطاب کرتے ہوئے فخر ہے کہ جس نے مسلم دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم محترمہ بے نظیر بھٹو کو منتخب کیا۔ آپ کو اسپیکر منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، امید کرتا ہوں آپ اس ایوان کی حفاظت کریں گے۔

    بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ2018کےانتخابات سے بھی ہم نے کچھ نہیں سیکھا، افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ دو جماعتوں نے احتجاج کیا، یہ احتجاج قابل قبول نہیں تھا، احتجاج جمہوری حق ہے مگر جو تماشہ ہوا وہ درست نہیں، امید ہے آگے ایسا نہیں ہوگا۔

  • وزیراعظم کے انتخاب کیلئے قومی اسمبلی کا اجلاس کل ہوگا، شیڈول جاری

    وزیراعظم کے انتخاب کیلئے قومی اسمبلی کا اجلاس کل ہوگا، شیڈول جاری

    اسلام آباد : وزیر اعظم کے انتخاب کا شیڈول جاری کردیا گیا، قومی اسمبلی کے اراکین17اگست کو نئے وزیر اعظم کا انتخاب کریں گے، اجلاس بعد نماز جمعہ ساڑھے تین بجے شروع ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے بعد اگلا مرحلہ وزیراعظم کے انتخاب کا ہے، اس سلسلے میں شیڈول جاری کردیا گیا ہے۔

    قومی اسمبلی کے17اگست کو ہونے والے اجلاس کے دوران قائد ایوان کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا، جس کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس بعد نماز جمعہ ساڑھے تین بجے شروع ہوگا۔

    اجلاس میں اراکین اسمبلی اپنے ووٹوں کے ذریعے وزیر اعظم کا انتخاب کریں گے، امیدوار کو سادہ اکثریت نہ مل سکی تو دوسرے مرحلے میں دوبارہ ووٹنگ ہوگی، زیادہ ووٹ ملنے پر قائد ایوان کو چن لیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: وزارت عظمیٰ کے لئے عمران خان کے کاغذات نامزدگی جمع

    اکثریت حاصل کرنے والا امیدوار کامیاب قرار پائے گا تاہم اگر دونوں امیدواروں کے ووٹوں کی تعداد برابر ہوئی تو ایسی صورت میں اسپیکر قومی اسمبلی کا ووٹ فیصلہ کن کردار ادا کرے گا۔

    مزید پڑھیں : شہباز شریف نے وزارتِ عظمیٰ کے لیے کاغذاتِ نامزدگی جمع کروا دیے

    ذرائع کے مططابق یہ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ18اگست کو ایوان صدر میں صدر ممنون حسین نئے وزیراعظم سے حلف لیں گے۔ وزارت عظمیٰ کیلئے عمران خان اور میاں شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے گئے۔ عمران خان کے تجویز کنندہ شیخ رشید اور فخرامام تائید کنندہ ہیں۔

  • کسی کیخلاف مقدمات بند نہیں کرسکتے، نوازشریف کو پارلیمنٹ نے سزا نہیں دی، فواد چوہدری

    کسی کیخلاف مقدمات بند نہیں کرسکتے، نوازشریف کو پارلیمنٹ نے سزا نہیں دی، فواد چوہدری

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا ہے کہ کسی کے خلاف کرپشن کے مقدمات بند نہیں کرسکتے، نوازشریف کو پارلیمنٹ نے نہیں عدالت نے جیل بھیجا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، فواد چوہدری نے کہا کہ آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں نعرے لگائے گئے کہ نوازشریف کو رہا کرو، نوازشریف کو پارلیمنٹ نے جیل نہیں بھیجا، عدالتوں نے بھیجا ہے۔

    نواز شریف کے 300ارب روپے بیرون ملک ہیں، اسمبلی میں احتجاج کرکے ماحول خراب نہ کیا جائے، ہمیں اپوزیشن کے حقوق کااحترام ہے، یہ عدالت کا اختیار ہے کہ وہ نوازشریف کو رہا کرتے بھی ہیں یا نہیں۔

    ہم کسی کے خلاف کرپشن کے مقدمات بند نہیں کرسکتے، آصف زرداری کے خلاف مقدمات بھی سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہیں، حکومت آصف زرداری کے مقدمات کیسے ختم کرسکتی ہے؟ اپوزیشن کا یہی جھگڑا ہے کہ ان کے مقدمات ختم کیے جائیں۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسپیکر کیلئے مسترد ہونے والے چار ووٹ تحریک انصاف کے ہی تھے، وزیراعظم کیلئے بھی ہمارے ووٹ 183سے185ہوں گے۔

    عمران خان اقتدار سنبھال کر نئے پاکستان کی بنیاد رکھیں گے، ہم اپوزیشن کو ساتھ لے کرچلیں گے۔ مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اراکین اسمبلی میں حلف اٹھا کرکہتے ہیں ہم انتخابات کو نہیں مانتے۔

  • پی ٹی آئی حکومت سے بھرپور تعاون جاری رکھیں گے، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا

    پی ٹی آئی حکومت سے بھرپور تعاون جاری رکھیں گے، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا

    اسلام آباد : جی ڈی اے رہنما ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت سے بھرپور تعاون جاری رہے گا، اسمبلی میں بلوچستان کی نمائندگی حوصلہ افزاء ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی کے پہلے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا، نو منتخب رکن قومی اسمبلی اور جی ڈی اے رہنما ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نو منتخب اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کو مبارکباد دیتی ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان سے نمائندگی آنا حوصلہ افزاء بات ہے، جی ڈی اے کی جانب سے حکومت کو بھرپور سپورٹ جاری رہے گی۔

    قومی اسمبلی کی پہلی خاتون اسپیکر کے طور پر اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا کہ مجھے اس وقت بہت سے چیلنجز کا سامنا تھا، میں نے ایوان کی بالادستی اور تقدس کیلئے اقدامات اٹھائے، کبھی ذاتی مسائل کو اسپیکر کی کرسی تک نہیں پہنچنے دیا، آج شخصیات اداروں سے مضبوط نظر آتی ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز نامزد وزیراعظم عمران خان سے گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس (جی ڈی اے) کی رہنما فہمیدہ مرزا نے بنی گالہ اسلام آباد میں ملاقات کی، جس میں سیاسی اور پارلیمانی امور پر مشاورت کی گئی۔

    مزید پڑھیں : ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کا گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کا حصہ بننے کا اعلان

    ملاقات میں نعیم الحق، نامزد گورنر سندھ عمران اسماعیل اور علی زیدی اور دیگر بھی موجود تھے۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کو اہم ذمہ داریاں ملنے کابھی امکان ہے۔

  • اسپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر کےسیاسی سفرپرایک نظر

    اسپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر کےسیاسی سفرپرایک نظر

    تحریک انصاف کے رکن اسد قیصر 176 ووٹ لے کر آئندہ پانچ سال کے لیے قومی اسمبلی کے اسپیکر مقرر ہوگئے ہیں، ان کا شمار تحریک انصاف کے ابتدائی کارکنان میں ہوتا ہے۔

    اسد قیصر تجربہ کار اور منجھے ہوئے سیاستدان ہیں اور گزشتہ حکومتی دور میں خیبرپختونخواہ اسمبلی چلانے کا تجربہ رکھتے ہیں۔ پانچ سال تک اسپیکر کے پی اسمبلی رہنے والے نو منتخب اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، 15 نومبر 1969 کو پختونخوا کے ضلع صوابی میں پیدا ہوئے تھے۔

    انہوں نے ابتدائی تعلیم گورنمنٹ سیکنڈری سکول مرغوز سے حاصل کی اور اس کے بعد یونیورسٹی آف پشاور سے آرٹس میں گریجو ایشن کی۔

    سیاسی کیریئر


    اسد قیصر نے اپنی عملی سیاست کا آغاز جماعت اسلامی اور شباب ملی کے پلیٹ فارم سے کیا تھا۔انہوں نے 1996 میں پارٹی میں شمولیت اختیار کی اوریہاں اپنا سیاسی کیریئر بطور ایک ورکر آگے بڑھایا۔

    اسد قیصر کا شمار تحریک انصاف کے اولین رہنماؤں میں ہوتا ہے،، 1996 میں ہی انہیں تحریک انصاف صوابی کا صدر نامزد کیا گیا تھا۔

    سنہ 2008 میں اسد قیصر کو خیبر پختونخواہ میں تحریک انصاف کا صوبائی صدر بھی بنایا گیا اور 2011 تک وہ اس عہدے پر فائز رہے۔ مارچ 2013 میں انہوں نے پارٹی الیکشن جیتا اور عام انتخابات میں این اے 13 اور پی کے 35 کی نشستوں پر صوابی سے حصہ لیا، جس کے نتیجے میں انہوں نے دونوں نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔

    تحریک انصاف کے رہنما نے 2013 کے انتخابات میں صوبائی نشست کو برقرار رکھا، تحریک انصاف کی جانب سے انہیں خیبر پختونخوا ہ اسمبلی چودہویں اسپیکر کے عہدے پر منتخب کیا گیا۔ الیکشن 2018 میں اسد قیصر نے این اے 18 صوابی اور پی کے 44 سے کامیابی حاصل کی۔

    پاکستان کی پندرہویں قومی اسمبلی میں تحریک انصاف نے انہیں اسپیکر کے عہدے کے لیے نامزد کیاا ور وہ 176 ووٹوں سے متحدہ اپوزیشن کے امید وار کو شکست دے کر اسپیکر مقرر ہوئے ہیں۔

  • ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی قدریں مشترک نہیں ہیں، شاہ محمود قریشی

    ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی قدریں مشترک نہیں ہیں، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اتحادیوں نے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے لیے پی ٹی آئی کے دونوں امید واروں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امید ہےآج پی ٹی آئی کےامیدوارکامیاب ہوں گے، کیوں کہ قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کو اراکین اسمبلی کی واضح حمایت حاصل ہے۔

    پاکستان کے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اتحادیوں نے ہمارے دونوں امید واروں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کا غیر فطری الائنس ہے۔

    پاکستان تحریک کے مرکزی رہنما نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی قدریں مشترک نہیں ہیں، اس لیے ن لیگ اور پیپلزپارٹی کا الائنس دیرپا نہیں ہے، دونوں جماعتوں نے ایک دوسرے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

    رہنما پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ دونوں جماعتوں کے ممبران کا حوصلہ ہوگا کہ خورشید شاہ کو ووٹ دیں، آئندہ ایک دو روزمیں دونوں جماعتوں میں تحفظات سامنے آجائیں گے۔

    خیال رہے کہ آج اراکان قومی اسمبلی اپنے حق رائے دہی کے ذریعے اسپیکر اور ڈپٹی برائے قومی اسمبلی کا انتخاب کریں گی، اسپیکر کے لیے پی ٹی آئی کے اسد قیصر اور پی پی پی کے خورشید شاہ کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔

    ڈپٹی اسپیکرکے لئے پی ٹی آئی کے نامزد امیدوار قاسم سوری اوراپوزیشن کے امیدوار اسد محمود میدان میں ہیں

    یاد رہے کہ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکرکے لئے 4 امیدوارمیدان میں ہیں، چاروں امیدواروں نے کاغذات گذشتہ روز جمع کرائے تھے۔

    واضح رہے کہ اسپیکراورڈپٹی اسپیکرکا انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہوگا، پہلے مرحلے میں اسپیکر کا انتخاب قاعدہ 9 باب 3 کے تحت ہوگا.

    موجودہ اسپیکرایازصادق نئے اسپیکر کے لئے اجلاس کی صدارت کریں گے، اس موقع پر کسی بھی رکن کو موبائل سے ووٹ کی تصویربنانے کی اجازت نہیں ہوگی، ہرووٹرکو بیلٹ پیپر سیکرٹری اسمبلی کی طرف سے جاری ہوگا.

  • قومی اسمبلی کا اجلاس‘ نومنتخب اراکین نےحلف اٹھالیا

    قومی اسمبلی کا اجلاس‘ نومنتخب اراکین نےحلف اٹھالیا

    اسلام آباد : اسلامی جمہوریہ پاکستان کی 15 ویں قومی اسمبلی کے نومنتخب اراکین نے حلف اٹھا لیا، آئندہ پانچ سال کے لیے منتخب ہونے والے ارکان سے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایازصادق نے حلف لیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج 13 اگست بروز پیراسپیکرایازصادق کی زیرصدارت ملک کی 15 ویں قومی اسمبلی کا پہلا اجلاس منعقد، قومی ترانے، تلاوت کلام پاک اورنعت کے بعد اجلاس کی باقاعدہ کارروائی کا آغاز ہوا۔

    ملک کی 15 ویں قومی اسمبلی کے پہلے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اسپیکرایازصادق نے قومی اسمبلی کے 342 اراکین میں سے 331 ارکان سے حلف لیا۔

    نومنتخب اراکین کی جانب سے اسمبلی رجسٹرپرحروف تہجی کے تحت دستخط کیے گئے، اورسابق صدر آصف علی زرداری نے سب سے پہلے رجسٹرپردستخط کیے۔ تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان کے دستخط کرنے کے موقع پر ایوان پارٹی نعروں سے گونجتا رہا۔

    سردارایاز صادق نے اجلاس کے آغاز میں نومنتخب اراکین کو مبارک باد دی اور حلف برداری کے طریقہ کار سے آگاہ کیا۔

    حلف برداری سے قبل اسپیکر ایازصادق نے قومی اسمبلی کے اسپیکراور ڈپٹی اسپیکرکے انتخاب کے لیے 15 اگست کی تاریخ کا اعلان کیا اور اس کا طریقہ کار بھی بتایا۔

    15 اگست کو نومنتخب اسپیکرقومی اسمبلی ایوان کی کارروائی سنبھال کرڈپٹی اسپیکرکا الیکشن کروائیں گے، اسپیکراورڈپٹی اسپیکرکے لیے انتخاب خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہوگا۔

    حلف برداری کی اس خصوصی تقریب کے موقع پرپاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان، وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی، فواد چوہدری، شفقت محمود، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو،  شریک چیئرمین آصف علی زرداری،  یوسف رضا گیلانی، ایم کیو ایم کے خالد مقبول صدیقی،  نوید قمر، قوم پرست رہنما سردار اخترمینگل، شیخ رشید ، مسلم لیگ ن کے سربراہ  شہباز شریف ، احسن اقبال، اور دیگر دیگراراکین قومی اسمبلی میں موجود ہیں۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری سمیت کئی نو منتخب اراکین نے پہلی بارقومی اسمبلی کی رکنیت کا حلف اٹھایا۔

    سیکیورٹی انتظامات

    قومی اسمبلی کے اجلاس کے پیش نظرریڈ زون سمیت ضلع بھر میں سیکیورٹی ریڈ الرٹ رکھی گئی ہے، ریڈ زون میں کسی بھی غیرمتعلقہ فرد کو داخلے کی اجازت نہیں دی گئی جبکہ سیکیورٹی کے لیے پولیس اوررینجرز کے اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس نگراں وزیراعظم جسٹس ریٹائرڈ ناصرالملک کی سفارش پرصدر مملکت نے 13 اگست کو بلانے کی منظوری دی تھی۔

  • مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن جاری، تحریک انصاف 158 نشستوں کےساتھ سرفہرست

    مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن جاری، تحریک انصاف 158 نشستوں کےساتھ سرفہرست

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشستوں کی تفصیلات جاری کردیں، پاکستان تحریک انصاف 158نشستوں کےساتھ سرفہرست جبکہ مسلم لیگ (ن)82نشستوں کےساتھ دوسرےنمبر پر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے قومی اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشستوں کا اعلان کردیا گیا۔ فہرست کے مطابق پی ٹی آئی کو خواتین کی28مخصوص نشستیں مل گئیں۔

    جس کے بعد تحریک انصاف قومی اسمبلی میں 158نشستوں کےساتھ سرفہرست ہے، اس کے بعد ن لیگ کو16مخصوص نشستیں ملی ہیں، ن لیگ اب82سیٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

    اس کے علاوہ پاکستان پیپلزپارٹی نے خواتین کی9مخصوص نشستیں حاصل کیں، جس کے بعد اب پیپلز پارٹی قومی اسمبلی میں 53نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔

    دیگر کامیاب جماعتوں میں ایم ایم اے کو دو، جی ڈی اے اور ایم کیوایم کو خواتین کی ایک ایک مخصوص نشست ملے گی جبکہ ق لیگ، بی اے پی اور بی این پی کو بھی خواتین کی ایک ایک مخصوص نشست مل گئی۔

    الیکشن کمیشن کی جاری تفصیلات کے مطابق اقلیتوں کی دس مخصوص نشستوں میں سے پی ٹی آئی کو5سیٹیں مل گئیں، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کو 2،2سیٹیں جبکہ متحدہ مجلس عمل کو اقلیتوں کی ایک مخصوص نشست ملی ہے۔

  • خورشید شاہ اسپیکر قومی اسمبلی کے امیدوار نامزد، کامیابی کے لیے رابطے شروع

    خورشید شاہ اسپیکر قومی اسمبلی کے امیدوار نامزد، کامیابی کے لیے رابطے شروع

    کراچی: سابق اپوزیشن لیڈر اور پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کو اسپیکر قومی اسمبلی کا امیدوار نامزد کردیا گیا جس کے بعد انہوں نے کامیابی کے لیے رابطے شروع کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے خورشید شاہ کو قومی اسمبلی کا امیدوار نامزد کیا گیا ہے، اسپیکر کے انتخاب میں کامیابی کے لیے خورشید شاہ نے رابطے بھی شروع کر دیے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ خورشید شاہ پی ٹی آئی کی اتحادی جماعتوں سے بھی رابطےکریں گے، جبکہ اپوزیشن کے دیگر رہنما بھی ان کی کامیابی کے لیے کوشش کریں گے۔

    پارلیمانی ذرائع کا کہنا تھا کہ اسپیکر کے انتخاب میں فلور کراسنگ کا قانون لاگو نہیں ہوتا، خورشید شاہ اپنی کامیابی کے لیے دیگر رہنماؤں سے ملاقات بھی کریں گے۔


    پی ٹی آئی کا دارومدار ایم کیوایم پر ہے، اپوزیشن متفقہ امیدوار لائے گی، خورشید شاہ


    خیال رہے کہ پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ سکھر سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے ہیں اور وہ گزشتہ دور حکومت میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف تھے۔

    گذشتہ دنوں ہونے والے آل پارٹیز کانفرسن میں اپوزیشن جماعتوں نے اسپیکر کا عہدہ پیپلزپارٹی کو دیا تھا اور بلاول بھٹو زرداری نے مشاورت کے بعد خورشید شاہ کے نام کی منظوری دی۔

    واضح رہے کہ آل پارٹیز کانفرنس میں اسمبلی میں حلف اٹھانے اور وزیراعظم سمیت اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کے عہدوں پر اپنے امیدوار کھڑے کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

  • ن لیگ کا لائحہ عمل تیار، شہباز شریف قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ہوں گے

    ن لیگ کا لائحہ عمل تیار، شہباز شریف قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ہوں گے

    لاہور: مسلم لیگ ن نے مستقبل کا لائحہ عمل تیار کر لیا، شہباز شریف قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرکا کردار ادا کریں گے.

    تفصیلات کے مطابق 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کے نتائج پر جہاں سیاسی جماعتوں کی جانب سے تحفظات ظاہر کیے جارہے ہیں، وہی مستقبل کی تیاری بھی شروع ہوگئی ہے۔

    انتخابات میں دوسرے نمبر پر آنے والی سابق حکمران جماعت مسلم لیگ ن نے بھی اپنے صدر شہباز شریف کی قیادت میں مستقبل کا لائحہ عمل تیار کرلیا۔

    سابق وزیر اعلیٰ پنجاب قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ہوں گے، جہاں انھیں اپنی پارٹی کے 60 سے زائد ارکان قومی اسمبلی کی حمایت حاصل ہوگی۔

    ن لیگ کی جانب سے وزیر اعلیٰ پنجاب کے عہدے کے لیے حمزہ شہباز کو نامزد کیے جانے کا امکان ہے۔

    یاد رہے کہ آج مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز نے پنجاب میں حکومت بنانے کا اعلان کرتے ہوئے مسلم لیگ ق اور پیپلز پارٹی سے بات کرنے کا عندیہ دیا تھا۔

    البتہ اگر ن لیگ پنجاب میں صوبائی حکومت نہیں بنا سکی، تو سعدرفیق اپوزیشن لیڈرکاکرداراداکریں گے۔

    واضح رہے کہ تحریک انصاف نے پنجاب میں 120، ن لیگ نے 129 نشستیں حاصل کی ہیں۔ تحریک انصاف کی قیادت کی جانب سے بھی پنجاب میں حکومت بنانے کا اعلان کیا گیا ہے۔


    حمزہ شہباز کا پنجاب میں حکومت بنانے کا اعلان


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔