Tag: National Assembly

  • پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس‘ قومی اسمبلی کی نشستیں برقرار رکھنے کا فیصلہ

    پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس‘ قومی اسمبلی کی نشستیں برقرار رکھنے کا فیصلہ

    سلام آباد: قومی اسمبلی کے پارلیمانی رہنماؤں کےاجلاس میں قومی اسمبلی کی272نشستیں برقراررکھنےکافیصلہ کیا گیا ہے‘ حلقہ بندیوں سےمتعلق کل تک فیصلہ کرلیاجائےگا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس جاری ہے ‘ اجلاس میں اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا کہنا ہے کہ حلقہ بندیوں سےمتعلق تمام جماعتوں سےمشاورت جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حلقہ بندیوں میں توسیع آبادی کی بنیادپرکی جائےگی۔ نئی حلقہ بندیوں سےمتعلق الیکشن کمیشن کوزیادہ وقت دیناچاہتےہیں‘ حلقہ بندیوں سےمردم شماری کےمطابق نشستوں میں ردوبدل ہوگا۔

    حلقہ بندیوں کے لیے مردم شماری کے نتائج جلد شائع کیے جائیں*

    اجلاس سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے ایاز صاد ق کاکہنا تھا کہ حلقہ بندیوں اوردیگرامورسےمتعلق ترامیم لائیں گے‘ قومی اسمبلی کی نشستوں کوآبادی کےلحاظ سےتقسیم کیاجائے گا۔ نئی حلقہ بندیوں سےقومی اسمبلی کی نشستیں نہیں بڑھیں گی۔

    اسپیکر ایاز صادق کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کااجلاس جمعرات کوہورہاہے‘ قومی اسمبلی اجلاس میں نئی حلقہ بندیوں پرقانون سازی ہوگی۔

    عام انتخابات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہان تھا کہ چاہتےہیں عام انتخابات بروقت ہوں‘ لہذا نئی حلقہ بندیوں سےمتعلق الیکشن کمیشن کوزیادہ وقت دیناچاہتےہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • حکومت ارشد شریف کو دھمکیوں‌ کی وضاحت کرے، شاہ محمود قریشی

    حکومت ارشد شریف کو دھمکیوں‌ کی وضاحت کرے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آئی بی کا معاملہ سامنے لانے پر ارشد شریف کو دھمکیاں کیوں دی جارہی ہیں؟ حکومت معاملے کی وضاحت کرے.

    قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جمہوریت اور آزادی لازم و ملزوم ہیں جب میڈیا کو نشانہ بنایا جاتا ہے تو یہ جمہوریت کی نفی ہوتی ہے اور یہ جمہوری روایت کے برعکس ہے، ارشد شریف کے معاملے پرپیمرا اپنا کردار ادا کرنے کے بجائے الٹا کارروائی کررہا ہے۔


    مزید پڑھیں : نوازشریف نے37اراکین پارلیمنٹ کیخلاف آئی بی کو متحرک کیا، انکشاف


    انہوں نے کہا کہ ارشد شریف کا گناہ یہ ہے کہ انہوں نے وہ کچھ پوائنٹ آؤٹ کردیا جو ممبران پوچھ رہے ہیں کہ یعنی ہمارا گناہ کیا ہے؟ جو ہم پر دہشت گردی کا لیبل لگادیا گیاہے اور اس معاملے میں آئی بی کا کردار کیا ہے؟ یہ عمل نامناسب ہے، ارشد شریف کے خلاف پیمرا نے بہت پھرتی دکھائی۔

    ویڈیو دیکھیں

    انہوں نے کہا کہ حکومت وضاحت کرے وہ جمہوریت کی بات کرتی ہے لیکن ممبران کو دھمکیاں کیوں دی جارہی ہیں؟ ارشد شریف پر مقدمہ درج کرنے اور ان کے خلاف کارروائی کی مذمت کرتے ہیں، ایک چینل کی آواز دبانے کے لیے یہ سب کچھ کیا جارہا ہے، حکومت بتائے کہ ارشد شریف کو دھمکیاں کیوں دی گئیں؟ اور آئی بی کی جانب سے ارکان پارلیمنٹ کے خلاف دہشت گردی کے الزامات عائد کرکے تحقیقات کیوں کی جارہی ہیں۔


    یہ پڑھیں: ارشدشریف کو پیمرا دفتر میں آئی بی افسر کی دھمکی


    یاد رہے کہ ارشد شریف نے خبر بریک کی تھی کہ نواز شریف نے بحیثیت وزیراعظم ن لیگ اور دیگر جماعتوں کے 37 ارکان اسمبلی کے خلاف آئی بی کو تحقیقات کا حکم دیا تھا کہ ان ارکان کے دہشت گردوں سے تعلقات ہیں۔

    یہ خبر بریک کرنے پر پیمرا کے آفس میں اے آر وائی نیوز کے اینکر ارشد شریف کو پیمرا کی شکایات کونسل کے سامنے آئی بی افسر نے دھمکی دی تھی اور کہا تھا کہ تمہیں تو ہم گھسیٹیں گے۔

  • الیکشن بل2017میں ترمیم اتفاق رائے سے منظور ، ختم نبوت ﷺ کا حلف نامہ بحال

    الیکشن بل2017میں ترمیم اتفاق رائے سے منظور ، ختم نبوت ﷺ کا حلف نامہ بحال

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں الیکشن بل2017میں ترمیم اتفاق رائے سے منظور کر لی گئی، ترمیم کے ذریعے کاغذات نامزدگی میں ختم نبوت کا حلف نامہ بحال کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا ، وزیر قانون زاہد حامد نے ترمیمی بل پیش کیا، جس کی شق وار منظوری دی گئی، بل میں اقرار نامہ اور حلف نامہ سے متعلق شقیں متفقہ طور پر منظورکی گئی ہیں ، بل میں ترمیم کے ذریعے کاغذات نامزدگی میں ختم نبوت کا حلف نامہ بحال کردیا گیا۔

    وزیرقانون زاہدحامد نے قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا ہم اس وقت سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ یہ نکتہ اٹھ سکتا ہے، سب نے اتفاق کیا حلف نامہ اصل شکل میں دوبارہ بحال کیا جائے۔

    وزیر قانون کا کہنا تھا گزشتہ روز تمام سیاسی رہنماؤں کی میٹنگ بلائی گئی، ہمارا موقف تھا جو بھی کاغذات نامزدگی میں ڈکلیئریشن تھا، اسے اصل حالت میں بحال کیا جائے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ یہ بل تین سال کی محنت کے بعد ہم نے تاریخی بل پاس کیا تھا جس میں اب ترمیم کر رہے ہیں۔


    مزید پڑھیں : حکومت ختم نبوت ﷺ کے حلف نامے کو پہلے والی شکل میں لانے پر متفق


    گذشتہ روز حکومت نے جلد بازی میں منظور کیے گئے انتخابی اصلاحات ایکٹ 2017 میں سنگین غلطی کو کلیریکل غلطی قرار دیا تھا، اسپیکر ایاز صادق کا کہنا تھا کہ حلف نامے کو پہلے والی شکل میں واپس لانے کے لیے ترمیمی بل لایا جائے گا۔

    اسلام آباد میں پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حلف نامے کی اصل شکل میں بحالی پر اتفاق ہوگیا ہے اس معاملے کو جلد حل کرلیں گے۔

    ایاز صادق کا کہنا تھا کہ حلف نامے کے معاملے کو اصل حالت میں واپس لایا جائے گا، پارلیمانی رہنما اپنی اپنی جماعتوں سے مشاورت کریں گے۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل نااہل نواز شریف کو مسلم لیگ ن کی صدارت کا اہل بنانے کے لیے انتخابی اصلاحات ایکٹ 2017 سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی میں بھی منظور کرلیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نواز شریف کو پارٹی سربراہ بنانے کی راہ میں‌ حائل آخری رکاوٹ بھی دور

    نواز شریف کو پارٹی سربراہ بنانے کی راہ میں‌ حائل آخری رکاوٹ بھی دور

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم نواز شریف کو دوبارہ پارٹی سربراہ بنانے کے لیے پیش کردہ انتخابات بل 2017ء اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود قومی اسمبلی سے بھی منظور کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت جاری ہے جس میں انتخابات سے متعلق اصلاحات کے لیے حکومتی کی جانب سے وزیر قانونی زاہد حامد نے انتخابات بل 2017ء پیش کیا۔

    بل کی مخالفت میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ، تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید اور دیگر نے بات کی۔

    اپوزیشن کا احتجاج، ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں

    اپوزیشن نے بل کی مخالفت میں رائے شماری کی اور شدید احتجاج کیا، شور کیا اور ایجنڈے کی کاپیاں بھی پھاڑیں تاہم پھر بھی یہ بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا جس کے بعد میاں نواز شریف کو دوبارہ مسلم لیگ ن کا سربراہ بنائے جانے کی راہ میں حائل آخری رکاوٹ بھی دور ہوگئی ہے۔

    جماعت اسلامی کی ترامیم مسترد

    جماعت اسلامی نے اس بل کی مخالفت میں ترامیم پیش کیں تاہم وہ منظور نہ ہوسکیں۔

    نواز شریف دوبارہ پارٹی سربراہ بننے کے اہل

    اس بل کی منظوری کے بعد سابق وزیراعظم نواز شریف عدالت کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے کے باوجود اس بات کے اہل ہوگئے ہیں کہ وہ دوبارہ کسی بھی پارٹی کے سربراہ بن سکیں۔

    قبل ازیں ن لیگ نے اعلان کیا تھا کہ قومی اسمبلی سے یہ بل منظور ہوتے ہی نواز شریف کو دوبارہ پارٹی سربراہ بنائے جانے کی کارروائی شروع کردی جائے گی۔

    بل سینیٹ سے پہلے ہی منظور

    خیال رہے کہ یہ بل سینیٹ سے پہلے ہی منظور ہوچکا ہے، آج کے اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں میں اس بل میں ترامیم کی کوششیں بھی کیں تاہم انہوں اکثریتی حمایت حاصل نہ ہوسکی۔

    عدالت سے نااہل قرار دیا کوئی بھی شخص پارٹی عہدہ رکھ سکے گا

    اس بل کی منظوری کے کوئی بھی ایسا شخص جسے عدالت نے نااہل قرار دیا ہو، نااہلی کے باوجود کسی بھی پارٹی کا سربراہ بننے کا اہل ہوگا۔

    اب اجمل پہاڑی بھی پارٹی سربراہ بننے کا اہل ہوجائے گا، شیخ رشید

    بل کی مخالفت کرتے ہوئے  سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید نے کہا کہ انتخانی اصلاحات کا بل پاس ہونے کے بعد اجمل پارٹی بھی کسی پارٹی کا لیڈر بن جائے گا، آخر مسلم لیگ (ن) کو نواز شریف کے علاوہ کوئی اور امیدوار کیوں نہیں ملتا, ایک نااہل کو بچانے کے لیے قانون سازی کی جا رہی ہے، کیا انہیں اپنے بھائی شہباز شریف کو پارٹی سربراہ بنائے جانے پر بھی اعتماد نہیں؟

    سینیٹ میں اعتزاز کی ترامیم بھی مسترد ہوچکیں

    قبل ازیں سینیٹ میں بھی پیپلز پارٹی کے سینیٹر اعتزاز احسن نے اس بل میں ترمیم کی کوشش کی تھی تاہم ایک وو ٹ کم ہونے کے سبب ان کی ترامیم مسترد ہوگئیں، ن لیگ کو ایک ووٹ زیادہ ملنے کا قصور وار متحدہ قومی موومنٹ کے سینیٹر میاں عتیق کو قرار دیا گیا تھا جنہوں نے پارٹی پالیسی کے برخلاف ن لیگ کو ووٹ دیا۔

    میاں عتیق معطل

    بعدازاں پارٹی سربراہ فاروق ستار نے میاں عتیق کو پارٹی پالیسی کے برخلاف ووٹ دینے پر وضاحت طلب کرتے ہوئے ان کی بنیادی پارٹی رکنیت معطل کردی تھی۔

  • موجودہ انتظامیہ کے ساتھ پی آئی اے کی بحالی ممکن نہیں: قائمہ کمیٹی

    موجودہ انتظامیہ کے ساتھ پی آئی اے کی بحالی ممکن نہیں: قائمہ کمیٹی

    کراچی : پی آئی اے ہیڈ آفس میں ہونے والے اجلاس میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کا طیارے کی فروخت اور ادارے کی زبوں حالی پر اظہار برہمی‘ انتظامیہ کو نا اہل اور فضائی قزاق قرار دے دیا۔

    تفصیلات کےمطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس پی آئی اے ہیڈ آفس میں چیئرمین رانا حیات کی سربراہی میں منعقد ہوا‘ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں قومی ائیر لائن کی کارکردگی پر سخت برہمی کا اظہار کیا گیا۔

    اجلاس میں کمیٹی کے ارکان نے کہا کہ پہلے بحری قزاق ہوتے تھے اب ہوائی قزاق آگئے ہیں،پی آئی اے کے طیارے کو دوبارہ فروخت کے لیے جرمنی میں ہی ’کوٹیشن‘ لی جائیں گی،کمیٹی کے ارکان نے کہا کہ ایک سال پہلے کیے گئے فیصلوں پر بھی عمل درآمد نہیں کیا جا سکا۔

     پی آئی اے نے مسافروں کا آبِ زم زم گم کردیا*

    یہ بھی کہا گیا کہ پی آئی اے کے افسران نے ایئر لائن کا بیڑہ غرق کر دیا گیا ہے ، پی آئی اے افسران نے قائمہ کمیٹی کے فیصلوں پر 24گھنٹے میں عمل درآمد نہیں کرایا گیا تو معطل کروا دوں گا ،ایک ہی عہدے پر تین سال سے موجود نا اہل لوگوں کو تبدیل کیا جائے ،یہ لوگ ہمارے گلے کا طوق بن چکے ہیں جس کو اتارا جائے گا۔

    موجودہ ٹیم کے ساتھ پی آئی اے کی بحالی ممکن نہیں ،اٹھارہ ماہ پہلے پارلیمنٹ میں جو مشترکہ فیصلے کیے گئے ان پر عمل نہیں کیا گیا ،پی آئی اے انتظامیہ میں اہلیت ہی نہیں ہے ۔

    قوانین کی خلاف ورزی‘ پی آئی اے کے تین پائلٹ معطل*

    کمیٹی کے ارکان نے کہا کہ چیف ایگزیکٹو آفیسر کو آتے ہی فروخت کیے گئے طیارے کی انکوائری کروانی تھی ، طیارہ فروخت کرنے والے افراد کے خلاف کیا ایکشن لیا گیا ۔

    پی آئی اے کے سی او مشرف رسول نے کمیٹی کو بتایا کہ جرمنی میں موجود طیارے کی پارکنگ کی مد میں بہت رقم دینی ہے ،طیارے کو اب جرمنی میں ہی فروخت کیا جائے گا ۔اجلاس میں اجلاس میں ممبر قومی اسمبلی اسد عمر ،ملک ابرار،علی رضا عابدی،رانا قاسم نور،نفیسی خٹک،رشید احمد خان اور عدنان ڈوگر بھی موجودتھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • عجیب ہے ڈرون حملہ ہوا اور روایتی مذمت بھی نہیں کی گئی،چوہدری نثار

    عجیب ہے ڈرون حملہ ہوا اور روایتی مذمت بھی نہیں کی گئی،چوہدری نثار

    اسلام آباد : سابق وزیرداخلہ چوہدری نثارنے کہا کہ عجیب ہے15  ستمبر کو ڈرون حملہ ہوا اور روایتی مذمت بھی نہیں کی گئی، ڈرون حملے ناقابل قبول ہیں، آزادی اور خودمختاری کیلئے چیلنج ہیں، دشمن ملک برکس اجلاس میں کامیاب ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے اپنی ہی حکومت پربرس پڑے اور کہا کہ عجیب ہے15ستمبرکوڈرون حملہ ہوااورروایتی مذمت بھی نہیں کی گئی،جس دن ڈرون حملہ ہواوزیراعظم امریکی سفیرسے ملے، ڈرون حملوں سے متعلق ایوان کا مؤقف بڑاواضح رہاہے، ڈرون حملے ناقابل قبول ہیں، آزادی اور خودمختاری کیلئے چیلنج ہیں۔

    چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ دنیا میں ہمارےدوست کم اوردشمن زیادہ ہیں وزیراعظم یہاں ہوتے توان سے پوچھتا اسمبلی میں معاملہ نہیں اٹھایا، ڈرون حملوں کےخلاف پاکستان کی آوازواضح اٹھنی چاہیےتھی، برکس اجلاس دوست ملک چین میں ہوا جس میں پاکستان کے خلاف قراردادتھی ، ہمارے سفارت کارسوئے رہے،دشمن ملک برکس اجلاس میں کامیاب ہوگیا۔

    انھوں نے کہا کہ ہمیں دشمن ممالک کی سازشوں پرنظررکھناہوگی، جیرمی کوربن نے دنیا پر زور دیا کہ پاکستان کی عزت کرو ، دنیا سے کہتا ہوں پاکستان کی عزت کرو، وزیراعظم نےسفارت کاروں کااجلاس طلب کیاجواچھی بات ہے،سفارت کارملک کی عزت نفس کادفاع نہیں کرسکتے تو کس مرض کی دواہیں، ہمارےسفارت کار کیا کر رہے ہیں انہوں نے کیا لائحہ عمل اپنایا ہوا ہے،ہمارےسفارت کارسوئےہوئےہیں کوئی توجہ نہیں ہے۔


    مزید پڑھیں : وزیراعظم اپنے بیان سے دنیا بھرمیں پاکستان کا تماشا نہ بنائیں، چوہدری نثار


    سابق وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ جیرمی کوربن نے دنیا پر زور دیا کہ پاکستان کی عزت کرو ، دنیا سے کہتا ہوں پاکستان کی عزت کرو۔

    برما کی صورتحال کے حوالے سے چوہدری نثار نے کہا کہ برما کی حکومت اورفوج روہنگیا مسلمانوں پرظلم میں شامل ہے، روہنگیامسلمانوں پرظلم صرف دہشت گردی نہیں نسل کشی ہے، عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں کویورپ میں کتابھی مرتاہےتونظرآتاہے، عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں کومسلمانوں پرظلم نظرنہیں آتا، معلوم ہے کہا جائے گا تنہا پاکستان کیا کرسکتا ہے، پاکستان جوکچھ تنہاکرسکتاہےکم سےکم وہ توکرلے۔

    انکا کہنا تھا کہ پاکستان کو اوآئی سی کااجلاس بلاکرمعاملےکوسختی سےاٹھاناچاہیے، اوآئی سی کا ون پوائنٹ ایجنڈا روہنگیا مسلمان بلاکر اجلاس کراناچاہیے، روہنگیا مسلمانوں کےلیے ایک فنڈ قائم کرناچاہیے، روہنگیا مسلمانوں کے لیے قائم فنڈ میں ابتدائی رقم ارکان پارلیمان ڈالیں، ارکان پارلیمان کی ایک کمیٹی بنا کر بنگلادیش بھیجنی چاہیے، بنگلادیش اجازت نہیں دے گا تو وہ خود بے نقاب ہوں گے۔

    سابق وزیرداخلہ نے کہا کہ برما میں مسلمانوں کیساتھ جو کچھ ہورہا ہے پاکستانی عوام بےچین ہیں،روہنگیامسلمانوں سےمتعلق ہماری طرف سےصرف قراردادکافی نہیں روہنگیامسلمانوں کیلئے خود، پبلک سیکٹر اور بڑےسرمایہ کاروں کے پاس جائیں، روہنگیامسلمانوں کیلئےمیرے ذہن میں اوربھی پروپوزل ہیں، اسپیکر روہنگیا مسلمانوں کیلئے تمام مسلم ممالک کے اسپیکر کو خط لکھیں اور اسپیکر صاحب مسلم ممالک کےاسپیکر سے مدد کی درخواست کریں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • قومی اسمبلی اجلاس: حکومتی اراکین کی عدم شرکت، متعدد بل التوا کا شکار

    قومی اسمبلی اجلاس: حکومتی اراکین کی عدم شرکت، متعدد بل التوا کا شکار

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران حکومت کورم پورا کرنے میں ناکام رہی۔ حکومتی اراکین کی قومی اسمبلی کے اجلاس میں عدم دلچسپی کی وجہ سے متعدد بل التوا کا شکار ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صارت ہونے والے اجلاس میں چوتھے روز بھی کورم پورا نہ ہونے کے باعث خارجہ پالیسی اور روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کے خلاف بحث مکمل نہ ہو سکی۔

    اجلاس میں وفاقی وزرا اور پارلیمانی سیکریٹریوں کی بھی حاضری مایوس کن رہی۔

    وزارت تعلیم و تربیت سے متعلق سوال کا جواب نہ آنے پر اسپیکر ایاز صادق نے برہمی کا اظہار کیا۔ اسپیکر نے وزیر تعلیم
    و تربیت اور سیکریٹری تعلیم کو چیمبر میں طلب کرلیا۔

    کورم پورا نہ ہونے کے باعث اسپیکر قومی اسمبلی اجلاس مقررہ وقت سے پہلے ملتوی کرنے پر مجبور ہوگئے۔ اجلاس کو پیر تک ملتوی کر دیا گیا۔


     

  • سعودی عرب اور یو اے ای میں پاکستانیوں کو مشکلات، قومی اسمبلی نے رپورٹ مانگ لی

    سعودی عرب اور یو اے ای میں پاکستانیوں کو مشکلات، قومی اسمبلی نے رپورٹ مانگ لی

    اسلام آباد: ارکان اسمبلی نے اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل حل کرنے کا مطالبہ کردیا، سعودی عرب اور یو اے ای میں پاکستانیوں کو اقامہ اور تنخواہ نہ ملنے کے معاملے پر اسپیکر نے متعلقہ وزارت سے رپورٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت شروع ہوا جس میں ارکان اسمبلی نے سمندر پار پاکستانیوں کے مسائل پر بات کی۔

    وقفہ سوالات کے دوران رکن اسمبلی شہریار آفریدی نے کہا کہ سعودی عرب اور یو اے ای میں پاکستانیوں کے پاس اقامہ نہیں ہے، 6ماہ سے نہ پاکستانیوں کو اقامہ دیا جارہا ہے اور نہ ہی تنخواہ دی جارہی ہے۔

    مسلم لیگ کے رہنما و وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ اوور سیز پاکستانیوں کے مسائل حل کرنے کی کوشش کریں گے۔

    رکن اسمبلی شیر اکبر نے کہا کہ پاکستان کو زرمبادلہ بھیجنے والوں کے ساتھ ایسا سلوک ناقابل برداشت ہے، کتنے پاکستانیوں کے اقامےختم ہیں بتایا جائے۔

    انہوں نے دھمکی دی کہ اگر اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل حل نہ ہوئے تو قائمہ کمیٹی اور اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دوں گا۔

    بعدازاں اس معاملے پر اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے وزارت اوورسیز سے اس ضمن میں تفصیلات طلب کرلیں۔

  • خورشید شاہ کا پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ

    خورشید شاہ کا پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ

    اسلام آباد: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان مخالف بیان پر بحث کرنے کے لیے قومی اسمبلی کا اہم اجلاس جاری ہے‘ خورشید شاہ کہتے ہیں عید کے بعد جوائنٹ سیشن بلاناچاہئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان مخالف بیان پر قومی اسمبلی میں تبادلہ خیال کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کہتے ہیں کہ سینٹ اورقومی اسمبلی کے اراکین کو مل کر مضبوط لائحہ عمل بناناچاہئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مشترکہ اجلاس بلا کر پاکستان کی پوزیشن کو واضح کرناچاہئے‘ ہمیں اپنے ماضی ،حال اور پڑوسیوں سے تعلقات پر نظرثانی کرنا ہوگی۔ موجودہ صورتحال میں جذبات سے کام نہیں لیناچاہئے۔

    قائد حزبِ اختلاف نے کہا کہ چاہیں ہم کسی بھی جماعت سےہوں مگرہم سب سے پہلے پاکستانی ہیں۔ ہمیں صورتحال کو مدنظر رکھ کر تمام فیصلے کرنےہوں گے‘مشترکہ سوچ کےذریعے بہتر پوزیشن حاصل کرسکتے ہیں۔

    خورشیدشاہ نے اجلاس کے شرکا ء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سوچنا ہوگاآخر4سال میں ہماری خارجہ پالیسی کیوں کمزور ہوئی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کی اصل اہمیت کوہم اپنی غلطیوں سے کھو بیٹھے ہیں۔

    میاں نوازشریف 4سال ملک کے وزیرخارجہ کا عہدے پربھی رہے ان کی پوزیشن پر سوالیہ نشان ہے کہ 4سال میں کیاکیا۔1965 کی جنگ میں تمام مسلم ممالک ہمارے ساتھ کھڑے تھے آج چین کےعلاوہ دیگر سرحدی ممالک سے پاکستان کےتعلقات ٹھیک نہیں۔

     چودھری نثارنے امریکی امداد کے آڈٹ کا مطالبہ کردیا*

     ان کا موقف تھا کہ کہ مسلم لیگ ن میں اچھے لوگ بھی ہیں ‘ کیا حکومت کوئی مستقل وزیرِ خارجہ نہیں رکھ سکتی تھی‘ 4سال کے دور میں وزارت خارجہ لاوارث تھی۔حکومت نےاب جاکرسینئرسیاستدان خواجہ آصف کووزیرخارجہ بنایا ہے ‘ حکومت اگر عابدشیرعلی کوبھی وزیرخارجہ بنادیتی توبھی مانتے۔ مذاق نہیں کررہا!عابدشیرعلی اگروزیرخارجہ بنتےتو کچھ نہ کچھ توکرتے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مشترکہ اجلاس میں ایک مشترکہ لائحہ عمل طے کیا جانا چاہیے‘ اس معاملے پر سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کی ضرورت نہیں ہے‘ ہم سب مشترکہ طور پر اس کا حل نکالیں گے۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ خارجی محاذ پر4سال میں ہونیوالی ناکامی کومانناپڑےگا‘آج ہم باہر جاتے ہیں اور باتیں سن کر واپس آجاتےہیں ‘ اسلحے کی جنگ سے زیادہ ٹیبل پر مذاکرات کارآمد ہوتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ملک کا ہرشہری 94 ہزار روپے کا مقروض ہے، وزارت خزانہ

    ملک کا ہرشہری 94 ہزار روپے کا مقروض ہے، وزارت خزانہ

    اسلام آباد : پاکستان کا ہر شہری 94 ہزار روپے کا مقروض ہے جبکہ موجودہ حکومت نے یکم جولائی 2016 سے 31 مارچ 2017 تک 819 ارب روپے کے مزید مقامی قرضے لیے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں وزارت خزانہ کی جانب سے جمع کرائے گئے تحریری جواب میں کہا گیا کہ پاکستان پر اندرونی قرضوں کا حجم 12 ہزار 310 ارب روپے ہے جبکہ پاکستان پر بیرونی قرضوں کا حجم 58 ارب ڈالر ہے۔

    ان بھاری قرضوں کے باعث پاکستان کا ہرشہری 94 ہزار 890 روپے کا مقروض ہے۔ وزارت خزانہ کے مطابق یکم جولائی 2016 سے 31 مارچ 2017 تک 819 اعشاریہ ایک ارب روپے کا اندرونی قرضہ لیا گیا۔

    یہ قرضہ اسٹیٹ بینک اور کمرشل بینکوں سے لیا گیا، سٹیٹ بینک سے 734 اعشاریہ 62 ارب روپے کے قرضے لیے گئے جبکہ کمرشل بینکوں سے 84 اعشاریہ 50 ارب روپے کا قرض لیا گیا۔

    یاد رہے کہ حکومت نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے 734.62 ارب روپے اور کمرشل بینکوں سے 84.50 ارب روپے کے قرضے لیے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔