Tag: National Assembly

  • تعلیمی اداروں میں منشیات کا استعمال ، توجہ دلاؤ نوٹس جمع

    تعلیمی اداروں میں منشیات کا استعمال ، توجہ دلاؤ نوٹس جمع

    اسلام آباد : ملک کے تعلیمی اداروں میں طلبہ میں منشیات کے استعمال کا رجحان بڑھنے کی حالیہ سروے رپورٹ کے بعد قومی اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس جمع کرادیا گیا جبکہ منشیات گروہوں کے خلاف لاہور پولیس ایکشن میں آگئی ہے۔

    ملک کے تعلیمی اداروں میں منشیات کے بڑھتے رحجان کی گونج قومی اسمبلی میں بھی پہنچ گئی، حالیہ سروے رپورٹ کے مطابق مختلف تعلیمی اداروں میں دس فیصد لڑکے اور چار فیصد لڑکیوں کے منشیات استعمال کا انکشاف ہوا ہے۔

    اس سے پہلے معاملہ ہاتھ سے نکل جائے، پیپلز پارٹی نےقومی اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس جمع کروادیا۔

    نوٹس میں مطالبہ کیا گیا کہ وزیرصحت سنجیدگی سے نوٹس لے کرجواب دینا چاہیئے، اس مسئلے پر قومی اسمبلی میں بحث ہونی چاہیئے۔

    سروے رپورٹ کے بعد لاہور میں پولیس ایکشن میں آگئی ہے، لاہور کی نجی یونیورسٹیوں میں طلباء کو منشیات فروخت کرنے میں ملوث پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرکے گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔


    مزید پڑھیں : اسلام آباد سمیت پانچ شہروں میں 13فیصد طلبہ کے منشیات کا عادی ہونے کا انکشاف


    یاد رہے کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز کا اجلاس میں اسلام آباد سمیت پانچ شہروں میں تیرہ فیصد طلبہ کے منشیات کا عادی ہونے کا انکشاف کیا گیا ، جس کے بعد تعلیمی اداروں میں منشیات روکنے کے لیے آئندہ اجلاس میں چیف کمشنر اسلام آباد اوراینٹی نارکوٹکس حکام کوطلب کرلیا گیا۔

  • قومی اسمبلی : سوموٹومقدمات کے فیصلے کو چیلنج کرنے کیلئے بل پیش

    قومی اسمبلی : سوموٹومقدمات کے فیصلے کو چیلنج کرنے کیلئے بل پیش

    اسلام آباد : سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس لینے کے فیصلے کو چیلنج کرنے کیلئے حکومت نے آئین میں ترمیم کا بل ایوان میں پیش کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی صدارت میں ہوا جس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما جہانگیر بدر، نوید قمر کے والد عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما حاجی عدیل کی وفات سمیت گڈانی واقعہ میں جاں بحق افراد اور پاک فوج کے شہدا کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔

    اجلاس میں سوموٹو کیسز میں فیصلے کے خلاف اپیل کا حق دینے کیلئے حکومت آئینی ترمیم ایوان میں لے آئی ، مذکورہ بل میں عدالت عظمیٰ کےازخود نوٹس پر فیصلہ کے خلاف اپیل کےحق کی تجویز دی گئی ہے۔

    چوبیسویں آئینی ترمیم کا بل وزیرمملکت پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے پیش کیا۔ بل میں ازخود نوٹس کے فیصلے کو لارجر بینچ میں چیلنج کرنےکی تجویز دی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق چوبیسویں آئینی ترمیم کے ذریعے آئین کے آرٹیکل ایک سو چوراسی کی شق تین میں ترمیم کی جائے گی اور سوموٹو نوٹس کے کیسز کے فیصلے کےخلاف اپیل کا حق حاصل ہوگا اورفیصلے کیخلاف اپیل اپیل لارجر بینچ میں کی جاسکے گی۔

    علاوہ ازیں اجلاس میں وفاقی وزیر برجیس طاہر نے کنٹرول لائن پر بھارتی جارحیت اور بھمبر میں بھارتی فائرنگ کے خلاف خلاف قرارداد پیش کی جس کو اسمبلی نے متفقہ طور پرمنظور کرلیا۔ قرارداد میں بھمبر میں بھارتی فائرنگ سے شہید ہونے والے 7 جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اور کنٹرول لائن پر بھارتی جارحیت کی بھی شدید مذمت کی گئی۔

  • پُش اپس پر پابندی، عوام کی حکمرانوں پر تنقید

    پُش اپس پر پابندی، عوام کی حکمرانوں پر تنقید

    کراچی: قومی اسمبلی میں کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں پر تشویش اور پابندی کا مطالبہ سامنے آنے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر عوام کی جانب سے حکومت اور اراکین اسمبلی پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کے اجلاس میں قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کے پُش اپس لگانے کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اس پر پابندی کے احکامات دئیے۔

    قائمہ کمیٹی کے اس مطالبے پر کرکٹ شائقین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر حکومت کے خلاف اور کھلاڑیوں کی حمایت میں احتجاج کرتے ہوئے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

    نوید احمد ملک کا کہنا ہے کہ ’’جو لوگ پش اپس کو جمہوریت کے لیے خطرہ قرار دے رہے ہیں وہ بے شرم ہیں، ایسے لوگوں کو جمہوریت کا معلوم ہی نہیں ہے‘‘۔

    ایک اور شخص نے حکومتی فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’آج پش اپس روک کر نوافل کی ادائیگی کا مشورہ دیا جارہاہے کل نوافل اور سجدے کرنے پر بھی پابندی عائد کردی جائے گی‘‘۔


    رافع مرزا کا کہنا ہے کہ ’’حکومت نے کھلاڑیوں کے پش اپس پر پابندی لگا کر کامیاب آپریشن کیا ہے کیونکہ یہ پاکستان کے لیے سب سے بڑا خطرہ تھے‘‘۔

    فاروق صدیقی کا کہنا ہے کہ ’’دوسروں کو اندھیروں میں دھکیلنے والے نام نہاد جمہوری لوگ اپنی اس حرکت پر شرمند تک نہیں، کیا یہی جمہوریت ہے؟‘‘۔

    شاداب خان نام کی آئی ڈی استعمال کرنے والے نے حکومت کے پش اپس پر پابندی کے خلاف ایک تصویر ٹوئیٹ کی جس میں امریکی صدر بارک اوباما کو پش اپس لگاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

    عمر حیدر کہتے ہیں کہ ’’پش اپس سے اتنا خوف کیوں ہے یہ توپ کے گولے نہیں ہیں‘‘۔

    طیبہ خانم نے پابندی پر ایک شعر ٹوئٹ کیا جس میں لکھا ہے ’’بڑا شیر بنا پھرتا ہے، جو پُش اپس سے ڈرتا ہے‘‘۔

    عبدالقادر نے اپنے ٹوئٹ میں ایک تصویر شیئر کی جس کے ساتھ انہوں نے تحریر کیا کہ ’’انگلش کمنٹیٹر پُش اپس لگا کر جمہوریت کے خلاف سازش کررہا ہے‘‘۔


    ایک اور صارف نے ٹوئٹ میں لکھا کہ ’’سُناہے کہ نوجوانوں میں دو نومبر والے دھرنے میں پش اپس کا مقابلہ منعقد کیا جائے گا‘‘۔


    احسان محمود نے طنزیہ ٹوئٹ میں کہا کہ ’’جمہوریت کے خلاف ایک اور سازش ناکام کرکٹ بورڈ نے پارلیمنٹ کے حکم پر کھلاڑیوں کے پُش اپس پر پابندی لگا دی‘‘۔


    جویریہ صدیقی نے قائمہ کمیٹی کے فیصلے پر تنقید کی اور کہا کہ ’’61 جنازے اٹھ گئے جمہوریت کو خطرات لاحق نہیں‌ہوئے مگر دو چار پُش اپس جمہوریت ہلا گئے ‘‘.


    واضح رہے کہ لارڈز ٹیسٹ میں تاریخی جیت کے بعد مصباح الحق کے پش اپس ٹرینڈ بن گئے ہیں۔ان کے پش اپس اتنے ہٹ ہوئے کہ لارڈز ٹیسٹ جیتنے پر پوری ٹیم نے تاریخی پش آپس لگائے۔

    پڑھیں: قومی اسمبلی نے کرکٹ کھلاڑیوں کے پش اپس پرپابندی لگادی

    دوسری جانب اس کے بڑھتے ہوئے رجحان کو دیکھ کر صوبائی وزیر کھیل سندھ نے سردار محمد بخش مہر نے پنجاب حکومت کے وزراء کو فٹنس چیلنج دیتے ہوئے 50 پش اپس لگائے تھے بعد ازاں مسلم لیگ کے رہنماؤں طلال چوہدری اور عابد شیر علی نے چلینج قبول کر کے وزیر اعلیٰ سندھ کو 500 پش اپس لگانے کا کہا تھا۔
  • جہانگیرترین نے شوگرملزکا ذکرکیا تو وزیراعظم ایوان سے چلے گئے

    جہانگیرترین نے شوگرملزکا ذکرکیا تو وزیراعظم ایوان سے چلے گئے

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں رہنما پی ٹی آئی جہانگیر ترین نے جب شریف برادران کی شوگر ملز کا ذکر چھیڑا تو وزیر اعظم نوازشریف ایوان سے اٹھ کرچلے گئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ان کی وزیراعظم اور ان کے خاندان سے کاروباری رقابت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سردار ایاز صادق کی زیر صدارت ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایک پیسے کا بھی ڈیفالٹر نہیں ہوں۔


    انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی جانب سے نوٹس ذاتی عناد پرجاری کرایا گیا ہے، ابھی جہانگیر ترین شروع ہی ہوئے تھے کہ وزیراعظم نواز شریف ایوان سے چپ چاپ تشریف لے گئے۔

    پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین نے اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ان کا اور وزیراعظم کا کاروبار ایک جیسا ہے اس لئے انہیں انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ شوگرملزکی ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقلی پر پابندی عائد ہے، چوہدری شوگر مل کی رحیم یار خان منتقلی کیخلاف عدالت سے حکم امتناعی لے رکھا ہے۔ چوہدری شوگر مل کے مالک وزیراعظم خود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سلمان شہباز نے شوگر ملز لگانے کیلئے مجھ سے مدد مانگی تھی۔ اس کے علاوہ سلمان شہباز اپنے اہل خانہ کے ساتھ تین دن میرے گھر مہمان بھی رہے۔

     

  • ایسے لوگ سیاست میں آگئے ہیں جنھیں سیاست کی الف بے نہیں آتی، سعد رفیق

    ایسے لوگ سیاست میں آگئے ہیں جنھیں سیاست کی الف بے نہیں آتی، سعد رفیق

    وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ ایسےلوگ سیاست میں آگئے ہیں جوسیاست سے نابلد ہیں۔

    قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے خطاب کے بعد ن لیگ کے خواجہ سعد رفیق نے فلور سنبھالا اور نام لئے بغیر کپتان پر برس پڑے، وفاقی وزیرریلوے کا قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سوا لاکھ ووٹ لینے کے بعد بھی ہم عدالتوں میں خوار ہو رہےہیں، ایسےلوگ سیاست میں آگئے ہیں جنھیں سیاست کی الف بے نہیں آتی۔

    خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عمران‌ خان دوسروں کو سبق پڑھاتے ہیں لیکن خود سیکھنے کو تیار نہیں، عمران خان جب سے سر گرم ہوئے ، باتیں ہی کرتے ہیں، بات چیت کا راستہ موجود ہےآئیں مل بیٹھیں۔

    انکا کہنا تھا کہ کل تک پیپلزپارٹی ان کا نشانہ تھی آج اکٹھے واک آؤٹ کررہے ہیں، عمران خان دوبارہ پیپلزپارٹی کو گالیاں دیں گے کیونکہ ان کی فطرت ہے، ان کا ایجنڈا جمہوریت اور پارلیمنٹ کو نہ چلنے دینے کا ہے، عمران خان چہرے پر معصومیت سجا کر اداکاری کرتے ہیں۔

    سعد رفیق نے کہا کہ نیب کے بعض قوانین پر ہمیں بھی تحفظات تھے لیکن ہم نے اسے نہیں چھیڑا، آپ کے وزرا کو کے پی کے کی نیب نے پکڑا آپ نے اس کی چھٹی کرادی، آپ اتنے پارسا ہیں قوم کو بتائیں، کے پی کے پولیس نے لوگوں کا جینا حرام کردیا ہے۔

    وفاقی وزیر ریلوے نے ٹی او آرز کے حوالے سے بتایا کہ سپریم کورٹ نے کوئی ٹی او آرز مسترد نہیں کیے، حکومت نے جو ٹی او آرز بنائے ان کے تحت کوئی بچ نہیں سکتا، حکومت نے اتفاق رائے سے ٹی اوآر بنانے کی ہر ممکن کوشش کی، پی ٹی آئی اور ایک وکیل نے ٹی او آر بننے نہیں دیے، اپوزیشن کے ٹی او آر منتخب وزیراعظم کو ٹارگٹ کرنے اور بدنام کرنے کیلیے تھے، ججز کی توہین کی گئی، کسی نے پاناما پیپرز تحقیقات پر رضامندی ظاہر نہ کی

    انھوں نے کہا کہ جہانگیرترین نے7کروڑ30 لاکھ روپے جرمانہ ایف بی آر کو کیوں دیا؟

    سعد رفیق نے کہا کہ کھیلتے ہوئے سیاست دان بننے والوں کو میچورٹی کا کیا پتا، جمائما نے بے نامی جائیداد کا ذکر کیا، فیصلہ عدالت کرے گی کہ انھوں نے جائیداد کہاں سے لی؟ آف شورکمپنی جب اپنی نکلی تو پتا چلاکہ وہ تو اس کے بانی ہیں۔

  • ایم کیو ایم کے بانی نے کبھی پاکستان کو تسلیم ہی نہیں کیا،عبدالقادر بلوچ

    ایم کیو ایم کے بانی نے کبھی پاکستان کو تسلیم ہی نہیں کیا،عبدالقادر بلوچ

    اسلام آباد : وفاقی وزیر عبد القادر بلوچ نے الزام عائد کیا ہے کہ ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین نے کبھی پاکستان کو تسلیم ہی نہیں کیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے عبد القادر بلوچ نے کہا کہ ایم کیو ایم نے ایک پاگل سے چھٹکارا حاصل کر لیا ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں باقی سب صاف ہے، انہوں نے کہا کہ بتایا جائے 1984میں مزار قائد کے سامنے پاکستان کا پرچم کس نے جلایا الطاف حسین کس بنیاد پرجیل گئے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت میں جا کر الطاف حسین نے کیوں کہا کہ پاکستان کا بننا بڑی غلطی تھی، اسے کب تک ذہنی کیفیت کا نام دیا جائے، پاکستان کے لئے قربانیوں کا ذکر نہ کیا جائے نہ ہی خود کو بانیان پاکستان کہا جائے اس سے ہماری دل آزاری ہو تی ہے۔

    عبد القادر بلوچ نے کہا کہ الطاف حسین سے دوری اختیار کرنے کے فاروق ستار کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہیں ۔

    قومی اسمبلی میں انکوائری کمیشن دو ہزار سلہ بل بھی پیش کیا گیا، اپوزیشن نے اس بل کو مسترد کیا اور کہا کہ اس بل کا کوئی فائدہ نہیں ،حکومت وزیراعظم کو پاناما لیکس سے بچانا چاہتی ہے، جسے مسترد کرتے ہیں۔

    قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کی شام پانچ بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

  • ایم کیو ایم پاکستان نے بانی ایم کیو ایم کیخلاف قرارداد جمع کرادی

    ایم کیو ایم پاکستان نے بانی ایم کیو ایم کیخلاف قرارداد جمع کرادی

    اسلام آباد : ایم کیو ایم پاکستان نے اپنے بانی کے خلاف قرارداد جمع کرادی جبکہ قومی اسمبلی میں بانی ایم کیو ایم کے خلاف حکومتی قرار داد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم پاکستان نے اپنے بانی کے خلاف قرارداد جمع کرادی، ایم کیو ایم کی قرارداد شیخ صلاح الدین نے جمع کروائی جس پر بائیس ارکان کے دستخط ہیں۔

     

    resolution

    resolution 1


     مزید پڑھیں : ایم کیوایم پاکستان نے بانی ایم کیو ایم کے خلاف قرارداد تیار کرلی


    قرار داد میں کہا گیا ہے کہ کھلے دل سے ایم کیوا یم پاکستان کا خیر مقدم کیا جائے، ایم کیو ایم پاکستان پرخلوص پاکستانی ہے، ایم کیو ایم کے پیروکار پاکستان کی تخلیق کرنے کے لئے خون بہانے والوں کی اولاد ہیں۔

    قرارداد میں پارلیمنٹ، مسلح افواج، عدلیہ اور میڈیا کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی بھی کیا گیا ہے۔

    فاروق ستار نے کہا بائیس اگست قوم کے لئے بدترین دن تھا، پاکستان مخالف نعرہ لگانے والے کو پورے پاکستان نے مسترد کردیا ، بانی تحریک نے لکیر کھینچی اور ہم نے بھی کھینچی ۔ ایم کیو ایم پاکستان ایک طرف ، نعرے لگانے والے دوسری طرف ہیں۔


     مزید پڑھیں : پاکستان مخالف بیانات، فاروق ستار کا ایم کیو ایم قائد کے خلاف قرارداد لانے کا فیصلہ


    دوسری جانب قومی اسمبلی میں بانی ایم کیو ایم کے خلاف حکومتی قرار داد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی ہے، قرار داد حکومتی رکن برجس طاہر نے پیش کی، جس کی ایم کیو ایم سمیت اپوزیشن نے حمایت کی، قرارداد میں میڈیا پرحملے کی مذمت بھی کی گئی ہے۔

    res-l
    واضح رہے کہ رواں ماہ 22 اگست کو الطاف حسین نے کراچی میں کارکنوں سے خطاب کے دوران پاکستان مخالف نعرے لگوائے تھے، جبکہ کارکنوں کو میڈیا ہاؤسز پرحملوں کے لیے اکسایا تھا، جس کے بعد کارکنوں نے مشتعل ہوکر اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ کردیا تھا۔

  • قومی اسمبلی کا کشمیری باشندوں کی حمایت جاری رکھنے کا مطالبہ، قرار داد منظور

    قومی اسمبلی کا کشمیری باشندوں کی حمایت جاری رکھنے کا مطالبہ، قرار داد منظور

    اسلام آباد: قومی اسمبلی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف قرارداد مقفقہ طور پر منظور کرلی جس میں حکومت سے کشمیری باشندوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس میں قرار داد پر بات کرتے ہوئے مشیر خزانہ سرتاج عزیز نے کہا کہ کشمیری باشندوں کی تحریک آزادی کی بیرونی مدد کا پروپیگنڈا گمراہ کن ہے، کشمیری باشندوں پر بھارتی مظالم کے خلاف مختلف ممالک کو خطوط ارسال کیے ہیں اور انسانی حقوق کمیشن سے چھروں والی گن پر پابندی عائد کرنے مطالبہ کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کٹھ پتلی انتظامیہ نے تمام ذرائع ابلاغ سمیت سوشل میڈیا پر بھی پابندی عائد کررکھی ہے، مقبوضہ کشمیر میں بدستور کرفیو کا نفاذ ہے،عوام کو ہراساں کیا جارہا ہے ،بھارت سمجھتا ہے کہ تحریک آزادی کو طاقت کے زور سے دبا لے گا تو یہ اس کی بھول ہے، تحریک آزادی کو دہشت گردی سے تعبیر نہیں کیا جاسکتا۔

    سرتاج عزیز نے مزید کہا کہ وزیراعظم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو جلد خط تحریر کریں گے ، کشمیری عوام کو جلد ان کی قربانیوں کو ثمر لے گا۔

  • رینجرز کی ڈھائی سالہ کارکردگی کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش

    رینجرز کی ڈھائی سالہ کارکردگی کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش

    اسلام آباد : وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے قومی اسمبلی میں وزارت داخلہ کی ڈھائی سالہ رپورٹ پیش کر دی ہے اراکین اسمبلی نے وزارت داخلہ کی کار کردگی رپورٹ کو سراہا.

    قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی صدارت میں ہوا، اجلاس میں وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے ایوان میں وزارت داخلہ کی کار کردگی پر بحث کی تحریک پیش کی اور وزارت کی کارکردگی کی رپورٹ کو پیش کیا، انہوں نے ایوان کو بتایا کہ وزراء کی ایوان کے سامنے احتساب کی روایت قائم کر نا چاہتا ہوں تاکہ ایوان وزراء کا احتساب کر سکے.

    چودھری نثار نے کہا کہ ڈھائی سالوں میں سیکورٹی کے معاملات پر پیش رفت ہوئی، اڑھائی ہزار انفارمیشن رپورٹس شیئر کی گئیں جلد ہی جوائینٹ انٹیلی جینس ڈائرکیٹو ریٹ بھی قائم کر دیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی ہمیں ہر وقت تیار رہنا ہوگا.

    وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ موثر اقدامات کے باعث دہشت گرد بھاگ رہے ہیں، وزارت داخلہ کے مختلف اداروں میں کرپشن پر ملزمان کو معطل نہیں گرفتار کیا گیا 13سیکشن افیسر گرفتار ہوئے، انہوں نے کہا کہ ایف ائی اے کے اندر کرپشن تھی 44لوگوں کو نکالا گیا ایک لاکھ جعلی شناختی کارڈ بلاک کیئے گئے، نادرا سے کرپشن پر لوگوں کو نکالا گیا.

    انہوں نے کہا کہ شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کا اجراء آسان بنا دیا گیا، وزارتِ داخلہ میں غیر ملکیوں کا داخلہ بند کر دیا گیا ہے، اسلام آباد میں اس وقت کوئی بلیک واٹر یا غیر ملکی انٹیلیجنس کا شخص موجود نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ وہ اراکین کی اراء کو مدِنظر رکھ کر وزارت کی کار کردگی مزید بہتر بنائیں گے.

    اراکین اسمبلی شیریں مزاری ،سید نوید قمر اور دیگر اراکین نے مطالبہ کیا کہ قومی ایکشن پلان پر مکمل عمل کیا جائے، فوجی آپریشن کے بعد سیاسی حل بھی تلاش کیا جائے، اراکین نے مطالبہ کیا کہ دینی مدارس پر نظر رکھی جائے اور نام بدل کر کام کر نے والی
    کالعدم تنظیوں کے خلاف کاروائی کی جائے.