Tag: National Assembly

  • قومی اسمبلی میں چیف جسٹس کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کے لیے کمیٹی کے قیام کی تحریک منظور

    قومی اسمبلی میں چیف جسٹس کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کے لیے کمیٹی کے قیام کی تحریک منظور

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں چیف جسٹس کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کے لیے کمیٹی کے قیام کی تحریک منظور ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کے لیے کمیٹی کے قیام کی تحریک منظور کر لی گئی۔

    تحریک رکن قومی اسمبلی شازیہ ثوبیہ نے پیش کی، تحریک میں کہا گیا تھا کہ اسپیکر کو اختیارات حاصل ہیں کہ وہ کمیٹی ممبران کو تبدیل کر سکتے ہیں، اسپیکر نے کہا تحریک کے حق میں زیادہ ممبران نے ہاں میں ووٹ دے دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ریفرنس کو حتمی شکل دینے کے لیے خصوصی پارلیمانی کمیٹی میں مختلف جماعتوں کے ارکان شامل ہوں گے، مختلف جماعتوں کے ارکان کمیٹی کے اختیارات سے متعلق مسودہ تیار کر رہے ہیں۔

    خصوصی کمیٹی کی تشکیل کی تجویز اب سے کچھ دیر قبل وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کی تھی۔ قبل ازیں، قومی اسمبلی میں آج کے ایجنڈے کی معمول کی کارروائی معطل کرنے کی تحریک بھی منظور کی گئی تھی۔

    اجلاس میں جناح ہاؤس، جی ایچ کیو اور دیگر سرکاری املاک پر حملوں کے خلاف بھی مذمتی قرارداد منظور کی گئی، قرارداد رکن پی ٹی آئی وجیہہ قمر کی جانب سے پیش کی گئی تھی۔

  • قومی اسمبلی نے پنجاب، کے پی انتخابات کے لیے فنڈز کی فراہمی سے متعلق  بل مسترد کر دیا

    قومی اسمبلی نے پنجاب، کے پی انتخابات کے لیے فنڈز کی فراہمی سے متعلق بل مسترد کر دیا

    اسلام آباد: قومی اسمبلی نے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں عام انتخابات کے لیے فنڈز کی فراہمی سے متعلق بل مسترد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی نے پنجاب اور خیبر پختون خوا اسمبلی کے الیکشن اخراجات کی تحریک کثرت رائے سے مسترد کر دی، تحریک مسترد ہونے کے بعد بل کی منظوری کی اجازت نہ ملنے کے باعث الیکشن اخراجات کا بل بھی مسترد کر دیا گیا۔

    قومی اسمبلی کی کمیٹی برائے خزانہ اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ پہلے ہی اس بل کو مسترد کر چکی ہیں۔

    اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت اجلاس تحریک وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پیش کی تھی۔

    قومی کے بعد سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا بھی الیکشن کمیشن کو فنڈ دینے سے انکار، بل مسترد

    قومی اسمبلی اجلاس میں فنڈز کے اجرا سے متعلق قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کی گئی، جس میں بل مسترد کیا گیا تھا۔ وزیر خزانہ نے ایوان میں بل پیش کرنے کی تحریک پیش کی تو قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں بل کی تحریک کثرت رائے سے مسترد کر دی گئی۔

    وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ کنسولیڈیٹڈ فنڈ سے پنجاب، کے پی انتخابات کے لیے 21 ارب روپے کی فراہمی کا بل قائمہ کمیٹی نے مسترد کر دیا ہے۔ وزیر قانون کا کہنا تھا کہ تحریک کو مسترد کرنے کے بعد بل کی شق وار منظوری یا مسترد کرنے کے لیے پیش کرنے کی ضرورت نہیں رہی۔

  • قومی اسمبلی میں الیکشن اخراجات کا بل پیش

    قومی اسمبلی میں الیکشن اخراجات کا بل پیش

    اسلام آباد : وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے الیکشن اخراجات سے متعلق بل قومی اسمبلی میں پیش کردیا، ان کا کہنا تھا کہ انتخابات کا فوری انعقاد ملکی مفاد میں نہیں، قومی اسمبلی فنڈز کی فراہمی کا فیصلہ جمعرات کو دیکھے گی، اسپیکر نے مذکورہ بل قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے الیکشن اخراجات کا بل 2023پیش کردیا، سپریم کورٹ نے آج کی تاریخ میں فنڈز الیکشن کمیشن کو فراہم کرنے کی ڈیڈلائن دی تھی۔

    اطلاعات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے الیکشن اخراجات بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا ہے، اب قومی اسمبلی فنڈز کی فراہمی کا فیصلہ جمعرات کو دیکھے گی۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے سابقہ پی ٹی آئی حکومت اور عمران خان پر شدید تنقید کرتے ہوئے موجودہ معاشی حالات کا ذمہ قرار دیا۔

    نون لیگ کے دور حکومت میں پاکستان خوشحال تھا،اسحاق ڈار 

    اسحاق ڈار نے مسلم لیگ نون کے گزشتہ دور حکومت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پاکستان خوشحالی کی جانب گامزن تھا، دنیا کی 24ویں بڑی معیشت بن چکا تھا۔ شرح نمو اور پالیسی ریٹ6 فیصد اور زرمبادلہ کے ذخائر24ارب ڈالرسے زیادہ تھے۔ نوازشریف دور میں ملک میں مہنگائی کی شرح صرف2فیصد تھی۔

    اسحاق ڈار نے بتایا کہ پھر سال 2018میں عمران خان کی غیرمنتخب حکومت کو مسلط کیا گیا، عمران خان نے پونے4سال کے مختصر عرصے میں ملک کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا، موجودہ حکومت کو تباہ شدہ معیشت ورثے میں ملی، ملک ڈیفالٹ ہونے کے قریب تھا، ہم نے سیاست کے بجائے ریاست کو بچانے کا فیصلہ کیا۔

    تمام اسمبلیوں کے انتخابات ایک ساتھ کرانا چاہتے ہیں

    انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں تمام اسمبلیوں کے انتخابات ایک ساتھ کرانا چاہتے ہیں، موجودہ حکومت پارلیمنٹ کی بالا دستی آئین اور قانون کی حکمرانی پریقین رکھتی ہے، پی ٹی آئی نے آئین اور قانون کی دھجیاں اڑائی ہیں، ان کابنیادی مقصد وطن عزیز میں افراتفری پیدا کرنا ہے، پی ٹی آئی چاہتی ہے آئی ایم ایف معاہدہ نہ ہو، یہ ناکامی کے بعد ملک دشمنی پر اتر آئے ہیں۔

    اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت نےآئی ایم ایف معاہدے کو توڑا اور اس کے برعکس کام کیے، سیلاب کی تباہ کاریوں نے معیشت پرناقابل برداشت بوجھ ڈالا، ہماری حکومت نے مشکل حالات میں ریاست کو سیاست پر ترجیح دی اور بڑے مشکل فیصلے کیے، موجودہ ملکی معاشی صورتحال پی ٹی آئی کی ناقص پالیسیوں کانتیجہ ہے، عالمی سطح پر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ ہوچکا ہے۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت مہنگائی پر قابو پانے کی ہرممکن کوشش کررہی ہے، بی آئی ایس پی مفت آٹا اور یوٹیلٹی اسٹورز پر سبسڈی دے رہی ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 17 ارب ڈالر سے کم کرکے 3ارب ڈالر پر لے آئے، اتحادی حکومت نے زرمبادلہ کے ذحائر کی گراوٹ کو روکا، گزشتہ سال غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 6 ارب ڈالر سے زائد گراوٹ آئی، حکومت 12 کھرب روپے کے غیر ملکی قرض ادا کرچکی، بدترین تنزلی کے باوجود غیرملکی ادائیگیاں بروقت کیں۔

    بعد ازاں اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے قومی اسمبلی اجلاس 13 اپریل 2 بجے تک ملتوی کردیا، یاد رہے کہ اس سے قبل وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم شہبازشریف انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن کو 21 ارب روپے فنڈز کی فراہمی کا معاملہ قومی اسمبلی میں لے جانے کی منظوری دی۔

  • حکومت نے نیب ترامیم قومی اسمبلی میں پیش کر دیں

    حکومت نے نیب ترامیم قومی اسمبلی میں پیش کر دیں

    اسلام آباد: حکومت نے نیب ترمیمی ایکٹ 2022 میں دوسرا ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش کر دیا، اسمبلی میں نیب ایکٹ کی 17 سیکشنز میں ترامیم پیش کی گئی ہیں، مجوزہ نیب ترمیمی بل 1999 سے نافذ العمل ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے مجوزہ ترمیمی بل کے تحت چیئرمین نیب کو مزید اختیارات دے دیے، اس سلسلے میں نیب ایکٹ کی 17 سیکشنز میں ترامیم قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئیں۔

    ترامیم کے مطابق زیر التوا انکوائریز جنھیں سب سیکشن 3 کے تحت ٹرانسفر کرنا مقصود ہو، ان پر چیئرمین نیب غور کریں گے، چیئرمین نیب کو کسی اور قانون کے تحت شروع انکوائریز بند کرنے کا اختیار حاصل ہوگا، اور وہ ایسی تمام انکوائریز متعلقہ ایجنسی، ادارے یا اتھارٹی کو بجھوانے کا مجاز ہوگا۔

    چیئرمین نیب متعلقہ عدالت کو کیس ختم کرنے اور ملزم کی رہائی کے لیے منظوری کی غرض سے بھیجنے کا مجاز ہوگا، چیئرمین نیب سے انکوائری موصول ہونے پر متعلقہ اتھارٹی یا محکمہ شق اے، بی کے تحت انکوائری کا مجاز ہوگا۔

    عدالت مطمئن نہ ہونے پر کوئی بھی مقدمہ نیب کی مدد سے اتھارٹی کو واپس بجھوا سکے گی، نیب عدالت سے مقدمے کی واپسی پر متعلقہ محکمہ یا اتھارٹی اپنے قوانین کے تحت مقدمہ چلا سکے گی۔

    نیب ترامیم کے مطابق احتساب ترمیمی ایکٹ 2022 اور 2023 سے پہلے جن مقدمات کا فیصلہ ہو چکا وہ نافذ العمل رہیں گے، یہ فیصلے انھیں واپس لیے جانے تک نافذ العمل رہیں گے۔

    چیئرمین نیب کی غیر موجودگی میں ڈپٹی چیئرمین ذمہ داریاں سنبھالنے کا مجاز ہوگا۔

  • عمران نیازی دہشت گردوں کو اپنی شیلڈ بنارہا ہے، شہباز شریف

    عمران نیازی دہشت گردوں کو اپنی شیلڈ بنارہا ہے، شہباز شریف

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین پی ٹی آئی پر شدید تتنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران نیازی دہشت گردوں کو اپنی شیلڈ بنارہا ہے، اس کو دن رات ریلیف مل رہا ہے کوئی پوچھنے والا نہیں۔

    پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران نیازی 2021میں دہشت گردوں کو واپس لے کر آیا، اس نے دہشت گردوں کو آفرز دی اور سوات سمیت دیگر علاقوں میں بٹھایا۔

    گزشتہ انتخابات پر سوال اٹھاتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کیا مقاصد تھے؟ اور کیا پلاننگ تھی کہ عمران کو لاکر2018 میں جھرلو پھیرا گیا تھا، وہ آخری رات بھی چلا جب آر ٹی ایس کو بند کردیا گیا لاڈلے کو جھرلو کی طرح جتوا کر اس کی پذیرائی کی گئی لیکن اب اس لاڈلے کو پاکستان سے کھلواڑ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    چیف جسٹس آڈیو لیکس کی تحقیقات کرائیں

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ایک آڈیو آئی جس میں ایک سپریم کورٹ کے جج کے بارے میں اہم انکشافات ہوئے، خدا جانتا ہے وہ حقائق پر مبنی ہے بھی یا نہیں لیکن میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے گزارش کروں گا کہ اس آڈیو کا فرانزک کرائیں، عدلیہ کی تاریخ کے گزشتہ 40سال کو اٹھا کر دیکھیں ماسوائے شیخ شوکت کے کتنے ججز کو کرپشن پر نکالا گیا؟

    توشہ خانہ میں بدترین کرپشن کی

    عمران نیازی نے توشہ خانہ میں بدترین کرپشن کی، ان کی محترمہ اہلیہ ہیرے جواہرات کا انتظارکرتی رہی چور ڈاکو کا بیانیہ اتنا تیز کیا گیا کہ دنیا کی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی، توشہ خانے کے بعد عمران خان نے ریاست مدینہ کی گردان روک دی، اس مقدس نام پر قوم کو دھوکہ دیا گیا۔

    یہ شخص دو چیف جسٹس سے بدتمیزی سے پیش آیا، کسی نے نہیں پوچھا، یہ جتھوں کے ساتھ جاکر عدلیہ کو بلیک میل کرتا ہے، آئین اور قانون کو نہیں مانتا، جو عدالتوں کو نہیں مانتا بدقسمتی سے آج اس کی پذیرائی کی جارہی ہے، صبح ،دوپہر ہو یا رات عدالتیں کھلتی ہیں اور ضمانت ہوتی ہے۔

    آرمی چیف کی تقرری

    چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر کی تقرری پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ 29 نومبر کو جنرل عاصم منیر کو سی او ایس اور جنرل ساحر کو سی جے سی ایس سی بنانے کا فیصلہ اتفاق رائے سے کیا گیا تھا۔ یہ فیصلہ کابینہ کے ارکان سے مشاورت کے بعد کیا گیا، افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سی او اے ایس کی تقرری سو فیصد میرٹ پر کی گئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیاستدانوں پر تو آنکھیں بند کرکے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیسز بن جاتے ہیں، پہلے بھی بتا چکا ہوں کہ کس طرح قانون نافذ کرنیوالے اداروں پر کس طرح حملے کیے گئے، فوج کے خلاف بیان بازی کی گئی، اس نے قوم کو تقسیم در تقسیم کر دیا۔ خدانخواستہ کوئی اپوزیشن میں رہا ہو اور ایسی بات کرتا تو اس کو کالے پانی تک بھجوادیا جاتا۔

    بس بہت ہوگیا قانون اپناراستہ اختیار کرے گا

    قومی اسمبلی اجلاس میں خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ عمران نیازی کے دور میں ترقی کی ایک اینٹ بھی نہیں لگائی گئی، لاڈلے نے دنیا بھر میں پاکستان کے وقار کو مجروح کیا، عمران خان کی بد انتظامی نے ملک کو کئی سال پیچھے دھکیل دیا، سائفر کو ہاتھ میں لے کر پوری ڈھٹائی سے قوم سے جھوٹ بولتا رہا، اس لاڈلےکو کوئی پوچھنےوالا نہیں ہے، قانون اپناراستہ اختیار کرے گا، بس بہت ہوگیا ،پلوں سے پانی بہت بہہ گیا ہے۔ عمران خان نے لابنگ فرمز ہائر کی ہیں، اب ہمارے خلاف بیانات چلوائے جارہے ہیں۔

    ملک کو ڈیفالٹ کے دہانے پر لے جانے کا ذمہ دار عمران خان ہے 

    شہباز شریف نے پاکستان کو ڈیفالٹ کے دہانے پر لے جانے کا ذمہ دار عمران خان کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس میں اسٹیٹ بینک نے ثبوت دئیے، عمران خان نے منی لانڈرنگ کی۔ عمران نیازی نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے میں انحراف کیا۔ حکومتی سربراہ کے طور پرمطالبہ کرتا ہوں کہ ایوان ان معاملات کا نوٹس لے۔

  • پی ٹی آئی ارکان کا کل قومی اسمبلی جانے کا پلان ملتوی

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی کے استعفوں کی تصدیق کے سلسلے میں پی ٹی آئی ارکان کا کل قومی اسمبلی جانے کا پلان ملتوی کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق استعفوں کی تصدیق کے لیے پی ٹی آئی ارکان کا قومی اسمبلی جانے کا منصوبہ ملتوی ہو گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ اسپیکر قومی اسمبلی کی عدم دستیابی کے باعث کیا گیا۔

    ارکان کل اسلام آباد میں واقع خیبر پختون خوا ہاؤس میں بھی جمع نہیں ہوں گے، جہاں کل عمران خان کو ارکان سے خطاب کرنا تھا۔

    ادھر اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کا رابطہ ہوا ہے، قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے سابق چیف وہپ ملک عامر ڈوگر نے راجہ پرویز کو فون کر کے ملاقات کی استدعا کی ہے۔

    عمران خان نے سندھ قیادت کو عام انتخابات میں تگڑے امیدوار چننے کی ہدایت کر دی

    ملک عامر ڈوگر نے فون پر کہا کہ پی ٹی آئی فیصلے کے مطابق ان کا ایک نمائندہ وفد اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات کرنا چاہتا ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی کی جانب سے رابطہ کرنے کا خیر مقدم کیا۔

    اسپیکر نے کہا کہ سیاست میں دروازے بند نہیں کیے جاتے اور سیاست دانوں میں رابطے ہونے چاہئیں۔

    راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ استعفوں کی تصدیق کے معاملے میں قومی اسمبلی کے ضوابط میں طریقہ کار موجود ہے، پی ٹی آئی کے تمام ممبران کو استعفوں کی تصدیق کے حوالے سے خطوط بھی ارسال کر دیے گئے ہیں۔

    انھوں نے کہا استعفوں کے حوالے سے فیصلہ آئین اور قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط کے مطابق کیا جائے گا۔

  • "پچھلی حکومت کو کوسنے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے”

    "پچھلی حکومت کو کوسنے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے”

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی آغا رفیع اللہ قومی اسمبلی میں پھٹ پڑے کہا کہ اس ملک میں انصاف کا نہیں طاقت کا نظام ہے، نظام انصاف میں اصلاحات تک عام آدمی کو ریلیف نہیں مل سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں بجٹ بحث کے دوران رکن قومی اسمبلی آغا رفیع اللہ نے دھواں دھار تقریر کرتے ہوئے ارباب اختیار کو آئینہ دکھادیا، معزز رکن نے کہا کہ حکومت کی جانب سے کم از کم اجرت پچیس ہزار کرنےکے فیصلے پر عملدرآمد نہیں ہورہا، پارلیمنٹ کیفے ٹیریا کے ملازمین کو بھی پندرہ ہزار تنخواہ دی جارہی ہے،آئینی ادارے میں غیرقانونی کام ہورہا ہے۔

    رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ پی ٹی آئی ارکان ایوان میں آئیں اور بہتر اپوزیشن کریں، یہ لوگ تنخواہ اور مراعات لے رہے ہیں مگر اپنے حلقوں کی نمائندگی نہیں کررہے،انہوں نے کہا کہ آج عمران خان بھی ذوالفقار علی بھٹو کی مثالیں دے رہے ہیں، انہیں بتاتا چلوں کہ ذوالفقار علی بھٹو نے جھوٹے وعدے نہیں ڈیلیور کرکے دکھایا تھا۔

    ملکی معاشی صورت حال پر اظہار خیال کرتے ہوئے آغا رفیع اللہ نے کہا کہ پچھلی حکومت کو کوسنے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے، مفتاح اسماعیل ہو یا کوئی اور کسی کو توغلطیوں کاذمہ دار ٹھہرانا ہوگا، غلط معاشی فیصلے کرنیوالوں کا تعین نہیں ہوگا تو بہتری نہیں آئیگی۔

    آغا رفیع اللہ کا مزید کہنا تھا کہ یہ بات زدعام ہے کہ بجٹ کے بعد حکومت چلے جائے گی میں پوچھتا ہوں کہ کیا یہ ادارہ اتنا کمزور ہے؟  ظاہر ہورہا ہے کہ اس ملک میں انصاف کا نہیں طاقت کا نظام ہے جب تک نظام انصاف میں اصلاحات نہیں لائیں گی عام آدمی کو ریلیف نہیں مل سکتا۔

  • قومی اسمبلی کی حالت مقبوضہ اسمبلی جیسی ہے، فواد چوہدری

    قومی اسمبلی کی حالت مقبوضہ اسمبلی جیسی ہے، فواد چوہدری

    اسلام آباد : پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ موجودہ قومی اسمبلی کا سر ہے نا پیر، کوئی پی ٹی آئی ممبر اس اسمبلی میں جانے کو تیار نہیں۔

    اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ اس اسمبلی کو کوئی بھی تسلیم کرنے کو تیار نہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی عزت دار آدمی اس اسمبلی کے راجہ ریاض جیسے اپوزیشن لیڈر کی کمیٹی سے خود کو کیسے منتخب کراسکتا ہے؟

    فواد چوہدری نے کہا کہ جو بےضمیر شخص لوٹوں کی سربراہی کرکے کمیٹی سے آتا ہےاس کا تو کردار ہی مشکوک ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس قومی اسمبلی کا اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض اور منی لانڈرنگ کیس کا بڑا ملزم شہباز شریف ملک کا وزیراعظم ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اس وقت قومی اسمبلی کی حالت مقبوضہ اسمبلی جیسی ہے، آپ کبھی مقبوضہ اسمبلی کا حصہ نہیں بنتے، میں نے اسمبلی سے استعفیٰ دینے کے فیصلے کودرست قرار دیا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اس قومی اسمبلی کا سر ہے نا پیر، کوئی پی ٹی آئی کا ممبر اس اسمبلی میں جانے کو بھی تیار نہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ اداروں کیلئے ہمارا دل سے احترام ہے توقع ہے وہ اپنا آئینی کردار ادا کریں گے۔

  • جی ڈی اے رکن اسمبلی ایک بار پھر حکومت پر برس پڑیں

    جی ڈی اے رکن اسمبلی ایک بار پھر حکومت پر برس پڑیں

    گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کی خاتون رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا قومی اسمبلی کے اجلاس میں ایک بار پھر حکومت پر برس پڑیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جی ڈی اے کی رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا قومی اسمبلی کے جاری اجلاس میں ایک بار پھر حکومت پر برس پڑیں اور اسے کھری کھری سنا دیں۔

    ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے قومی اسمبلی میں حکومت کی توجہ ایک بار پھر کورم پورا نہ ہونے کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ یہ کیسا ایوان چل رہا ہے کہ وزرا کی اگلی پوری نشستیں خالی پڑی ہیں۔

    انہوں نے مزید کہ بلدیاتی الیکشن کے اعلان کے بعد ترقیاتی کاموں کے ٹینڈرز کیسے ہوسکتے ہیں، سندھ میں آئی جی پولیس کا تبادلہ کردیا گیا ہے یہ تبادلے اور ترقیاں بلدیاتی الیکشن میں قبل ازوقت دھاندلی ہے۔

    ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے تعلیم کی ابتر صورتحال پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں تعلیم کا برا حال ہے، نویں اور دسویں کے پرچے آؤٹ ہورہے ہیں، طالب علموں کو ایڈمٹ کارڈ بھی غلط ملے ایسے کس طرح سندھ کے بچے میرٹ پر یہاں تک پہنچیں گے۔

    انہوں نے سندھ بالخصوص کراچی میں دہشتگردی اور جرائم کی بڑھتی وارداتوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل قومی اسمبلی کے گزشتہ سیشن کے دوران بھی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا تھا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ یہ کیسی حکومت اور اسمبلی ہے کہ وزیر خارجہ ملک کی خارجہ پالیسی بیان کررہا ہے لیکن کوئی اپوزیشن لیڈر نہیں اور ایوان کو ایک ماہ سے بغیر اپوزیشن لیڈر کے چلایا جارہا ہے۔

  • راجہ ریاض قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مقرر

    راجہ ریاض قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مقرر

    ذرائع کے مطابق ایم این اے راجا ریاض کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مقرر کردیا گیا ہے، اسپیکر قومی اسمبلی نے راجہ ریاض کی بطور اپوزیشن لیڈر منظوری دے دی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ راجہ ریاض کو سولہ ارکان کی جانب سے حمایت حاصل ہے، قومی اسمبلی سیکریٹریٹ سےکچھ دیر بعد باضابطہ نوٹیفیکیشن جاری کردیا جائے گا۔

    ڈپٹی اسپیکر نے اپوزیشن لیڈر کیلئے حامی ارکان کے دستخطوں سے آج درخواستیں مانگی ہیں جن کی آج ہی اسکروٹنی کی گئی اور اکثریتی حمایت رکھنے والے کو رکن کو اپوزیشن لیڈر نامزد کیا گیا۔

    یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے مبینہ امریکی دھکمیوں کے بعد قومی اسمبلی سے استعفی دئیے گئے تھے استعفے دینے کے اعلان کے بعد سے قومی اسمبلی میں قائدِ حزب اختلاف کی نشست خالی تھی۔

     مجموعی طور پر قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے لیے چار امیدوار میدان میں تھے، جن میں نور عالم خان اور راجہ ریاض سمیت گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے غوث بخش مہر اور ق لیگ کے حسین الٰہی شامل تھے۔

    چاروں امیدواروں نے اپوزیشن لیڈر کے امیدوار کے طور پر اپنے حامی ارکان کے دستخط کے ساتھ درخواست اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کے پاس جمع کروا گئی تھی۔