Tag: National Assembly

  • قومی اسمبلی میں آئین کی بالادستی کیلئے متفقہ طور پر قرداد منظور

    قومی اسمبلی میں آئین کی بالادستی کیلئے متفقہ طور پر قرداد منظور

    اسلام آباد: سینیٹ اورقومی اسمبلی میں اراکین جمہوریت کے استحکام کے لئے متحرک ہوگئے، قومی اسمبلی میں آئین کی بالادستی کے لئے متفقہ طور پر قرداد منظور کر لی، دونوں ایوانوں کےاجلاس میں سیاسی صورتحال پر بحث کے دوران اراکین نے جمہوری اداروں کی بالادستی کا عزم کیا۔

    سیاسی صورتحال کی نزاکت کے پیش نظر سینٹ اور قومی اسمبلی میں ایجنڈے کی کاروائی کو موخر کرکے سیاسی صورتحال پر بحث کی گئی، قومی اسمبلی میں آئین کی بالادستی کے لئے متفقہ طور پر قرداد منظور کر لی گئی جبکہ سینٹ کے اجلاس میں قائد ایوان اور حکومتی اراکین کی غیرموجودگی پر اپوزیشن نے واک آوٹ کیا ۔

      ایوان بالا کے اراکین کا اجلاس کے دوران عمومی خیال تھا کہ جمہوریت کی مضبوطی اور ملک کی خوشحالی کے لئے حکومت اور مخالفین آپس کے تنازعات کو بات چیت سے حل کریں، قومی اسمبلی اجلاس کے دوران محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پارلیمنٹ اور آئین کو چھیڑنے والوں کے خلاف کھلی جنگ کریں گے ۔

    پارلیمانی امور کے وزیر شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ جمہوری قوتیں سازشیوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گی، جماعت اسلامی کے رکن اسمبلی شیر اکبر کا کہنا تھا کہ ہرحکومت کو اپنی مدت پوری کرنی چاہیئے۔

  • مائنس ون فارمولہ قبول نہیں ہے ، خورشید شاہ

    مائنس ون فارمولہ قبول نہیں ہے ، خورشید شاہ

    اسلام آباد: قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اور طاہر القادری کی جانب سے دیا گیا مائنس ون فارمولہ قبول نہیں ہے۔

    قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ مائنس ون فارمولا ممکن نہیں ، حکومت تحریک انصاف کے آزادی مارچ میں روکاوٹیں نہ ڈالے ۔

    اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کے دوران پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ اگر حکومت نے لانگ مارچ روکنے کی کوشش کی تو فساد پیدا ہوگا۔ حکومت مذاکرات کو موقع دے ۔ اگر حکومت نےلانگ مارچ کو روکا تو مذاکرات کا راستہ بھی رک جائےگا۔

    پارلیمنٹ ہاوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ تحریک انصاف سیاسی جماعت ہے عمران خان لانگ مارچ ملتوی نہیں کریں گے انہیں اسلام اباد انے دیا جائے خورشید شاہ نے کہا کہ اگر راستے بند کیئے گئے تو بات چیت کا عمل بھی رک جائے گا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سیاست میں مائنس ون فارمولا نہیں چلتا کوئی جماعت اس مطالبے کو تسلیم نہیں کرتی انھوں نے مطالبہ کیا کہ گرفتاریوں اور پکڑ دھکڑ کا عمل فوری بند کیا جائے۔

  • پاک ایران گیس پائپ لائن کا منصوبہ کھٹائی میں پڑگیا

    پاک ایران گیس پائپ لائن کا منصوبہ کھٹائی میں پڑگیا

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کی دور حکومت میں ایران کے ساتھ طے پانے والا پاک ایران گیس پائپ لائن کا منصوبہ کھٹائی میں پڑگیا۔

    گیس پائپ لائن منصوبہ پیپلز پارٹی کے گذشتہ دور حکومت میں طے پایا،  پیٹرولیم اور قدرتی وسائل کے وفاقی وزیر شاہد خاقان عباسی نے قومی اسمبلی میں ایک ضمنی سوال کے جواب میں بتایا کہ بین الاقوامی پابندیوں کی عدم موجودگی میں یہ منصوبہ تین سال کے اندر مکمل ہوسکتا تھا لیکن اب ایران پر پابندیوں کے باعث گیس پائپ لائن منصوبے پر حکومت مزید کام نہیں کرسکتی، اس لیے کہ بین الاقوامی پابندیاں سنگین مسئلہ ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ گیس کے متبادل منصوبوں پر حکومت نے کام شروع کر دیا ہے، وفاقی وزیر نے قومی اسمبلی کے ارکان کو بتایا کہ گوادر میں ایل این جی گیس ٹرمینل منصوبے پر کام جاری ہے، شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ملک میں گیارہ فیصد گیس چوری ہوررہی ہے، وفاق کے پاس چوری روکنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔

  • آرٹیکل245 کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال نہیں کیاجارہا،چوہدری نثار

    آرٹیکل245 کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال نہیں کیاجارہا،چوہدری نثار

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر داخلہ چوہدری نثار نے آرٹیکل دو سو پینتالیس کا بھرپور دفاع کرتے ہوئے کہا کہ کوئی سیاسی مقصد نہیں، کراچی اور پشاور ایئرپورٹس پر بھی فوج تعینات کرنے کا پروگرام ہے۔

    آرٹیکل د وسو پینتالیس کے نفاذ پر اپوزیشن نے بھرپور مخالفت کی، تحفظ پاکستان کے کسی ایک بھی اجلاس میں حاضر نہ ہونے والے وزیرداخلہ اپنی ہی پارٹی میں معاملات طے ہوجانے کے بعد آج اسمبلی میں کھل کر بولے اور آرٹیکل دوسوپینتالیس کو بھرپوردفاع کیا۔

    ،انہوں نےکہا کہ سابقہ اداروں میں فوج کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا گیا لیکن اس بار فوج صرف دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے بلائی گئی  چوہدری نثار نے کہا کہ سیاسی رہنماؤں کو منی مارشل لاء جیسے بیانات سے گریز کرنا چاہئے، فوج کو قانونی کور دینے کیلئے آرٹیکل دو سو پینتالیس کا نفاذ ضروری ہے۔

     وزیرداخلہ نے کہا کہ پاک فوج راولپنڈی، فیصل آباد ایئرپورٹ کی حفاظت کررہی ہے، کراچی اور پشاورایئرپورٹ پر بھی فوج تعینات کرنے کا پروگرام ہے، ان کا کہنا تھا کہ تنقید اپنی جگہ لیکن حقائق کو پس پشت ڈالنا غلط ہے۔

  • خورشید شاہ کا آرٹیکل 245 فوری واپس لینے کا مطالبہ

    خورشید شاہ کا آرٹیکل 245 فوری واپس لینے کا مطالبہ

    اسلام آباد: خورشید شاہ نے قومی اسمبلی میں کھڑے ہو کر حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت آرٹیکل دو سو پینتالیس کا فیصلہ واپس لے، فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو پیپلز پارٹی بھی میدان میں اُترے گی۔

    قومی اسمبلی میں معمول کی کارروائی کا ایجنڈا پس پشت ڈال دیا گیا اور آرٹیکل دو سو پینتالیس کا معاملہ ہی گرم رہا، اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت فوج کی پیچھے چپ کر لڑائی لڑنا چاہتی ہے لیکن فوج حکومت کے اس اقدام کا حصہ نہیں بنے گی۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت بچانے کی کوشش نہیں کرسکتے، جمہوریت کی حمایت کررہے ہیں، حکومت کی نہیں ۔ انہوں نے سوال کیا کہ آرٹیکل دوسو پینتالیس نافذ کرنے سے قبل ایوان کواعتماد میں کیوں نہیں لیا گیا، اسلام آباد کو کونسے چیلنجز تھے کہ یہاں پر فوج بُلائی گئی۔

    انہوں نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ لانگ مارچ سے خوف زدہ ہوکر حکومت نے یہ قدم اٹھایا ہے، انہوں نے آرٹیکل دو سو پینتالیس فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

  • پیپلزپارٹی نےآرٹیکل دو سو پینتالیس کےنفاذ پرتحریک التواجمع کرادی

    پیپلزپارٹی نےآرٹیکل دو سو پینتالیس کےنفاذ پرتحریک التواجمع کرادی

    اسلام آباد :پیپلز پارٹی نےاسلام آبادمیں آئین کے آرٹیکل دو سو پینتالیس کےنفاذپر قومی اسمبلی میں تحریک التوا جمع کرا دی۔ پیپلزپارٹی کی قومی اسمبلی میں جمع کرائی گئی تحریک التوامیں کہاگیاکہ اسلام آبادمیں آرٹیکل دوسوپینتالیس کانفاذحکومت اورسول انتظامیہ کی ناکامی ہے،ضابطہ ایک سودس کےتحت ایوان  میں بحث کرائی جائے،

    آرٹیکل دوسوپینتالیس کا مقصدانصاف کاحصول سول سے فوجی عدالتوں کو دیناہے، ادھرسکھر میں میڈیاسےگفتگو کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا کہ ن لیگ ہمیشہ مشاورت کےبغیر جذباتی فیصلےکرتی ہے،چوہدری نثارکوآرٹیکل دوسوپینتالیس دوبارہ پڑھناچاہیئے،اس آرٹیکل کےتحت کب اسلام آبادمیں فوج بلائی گئی،

    ان کاکہنا تھاکہ اگرن لیگ عمران خان سےبات کرناچاہتی ہےتو ضرورکرے،پرویزمشرف کامعاملہ انتہائی اہم ہے،پیپلز پارٹی کےرہنما قمرزمان کائرہ کاکہنا ہےکہ چوہدری نثار کے بیانات قابل مذمت ہیں، وزیرداخلہ کا یہی لہجہ رہاتو ہمیں بھی رویہ بدلناپڑےگا،اداروں کو حکومت کی سیاسی چھڑی نہیں بننا چاہیئے۔