Tag: National Assembly

  • بجٹ پربحث کے لئے بلایا گیا قومی اسمبلی کا اجلاس شور شرابے کی نذر

    بجٹ پربحث کے لئے بلایا گیا قومی اسمبلی کا اجلاس شور شرابے کی نذر

    اسلام آباد: بجٹ پربحث کے لئے بلایا گیا قومی اسمبلی کا اجلاس شور شرابے کی نذر ہوگیا.

    تفصیلات کے مطابق حکومتی اور اپوزیشن ارکان کے احتجاج اور ہنگامہ آرائی کے باعث قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس پیر تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا.

    ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو بجٹ پر بحث شروع کرنے کی دعوت دی گئی.

    اس دوران ایم ایم اے کے ارکان نے پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرنے کی اجازت طلب کی، جس پر ڈپٹی اسپیکر نے انکار کر دیا.

    بحث شروع ہونے سے قبل شہباز شریف مداخلت اور نعروں کے باعث بار بار اپنی تقریر روک دیتے. ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے مائیک کھولنے کے باوجود آدھے گھنٹے تک وہ تقریر شروع نہیں کرسکے.

    مزید پڑھیں: وزیر اعظم نے وفاقی کابینہ کا اجلاس 18 جون کو طلب کرلیا

    شہباز شریف نے ڈپٹی اسپیکر قائم سوری سے کہا کہ میں بات کروں گا، بہ شرطے کہ آپ میرے بعد ایم ایم اے کے ارکان کو موقع دیں.

    ایک موقع پر ڈپٹی اسپیکر نے کہا آپ بات نہیں کرنا چاہ رہے، تو واضح کر دیں، مائیک کسی اور کو دے دوں؟

    اس دوران حکومت ارکان اور اپوزیشن کے درمیان جملوں کا تبادلہ جاری رہا. ڈپٹی اسپیکرقاسم سوری کی متعدد کوششوں‌کے باوجود صورت حال نہیں سنبھلی. قومی اسمبلی کا اجلاس شور شرابے کی نذر ہوگیا.

  • قومی اسمبلی میں اپوزیشن کا شدید احتجاج، اجلاس ملتوی

    قومی اسمبلی میں اپوزیشن کا شدید احتجاج، اجلاس ملتوی

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں‌ اپوزیشن کے شدید احتجاج کے بعد اجلاس ملتوی کر دیا گیا.

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی ارکان کے احتجاج کے بعد ڈپٹی اسپیکر، قاسم سوری نے اجلاس کل 5 بجے تک کے لیے ملتوی کر دیا.

    پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی گرفتاری کے باعث اجلاس کا ماحول خاصا گرم رہا، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے اپنی تقریر میں وزارت ریلوے سے متعلق سوالات اٹھائے.

    شیخ رشید جب جواب دینے کے لیے کھڑے ہوئے، تو پیپلز پارٹی کے ارکان نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت بلاول بھٹو زرداری کی تقریر کا وقت ہے.

    مزید پڑھیں: آصف زرداری کی گرفتاری، پیپلزپارٹی کا کل سندھ بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان

    قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے متعدد بار کہا ہے کہ شیخ رشید کو دو منٹ دیں، تاکہ وہ اپنا موقف دے دیں، لیکن احتجاج جاری رہا، جس پر انھوں نے کہا کہ اگر احتجاج کا سلسلہ نہیں روکا گیا، تو اجلاس ملتوی کر دیا جائے گا.

    شیخ رشید کی تقریر کے دوران اپوزیشن احتجاج نعرے لگاتی رہے، جس پر وزیر ریلوے نے کہا کہ اگر انھیں نہیں بولنے دیا گیا، تو بلاول بھٹو بھی تقریر نہیں کرسکیں گے.

    احتجاج کے باعث قاسم سوری نے اجلاس کل تک کے لیے ملتوی کر دیا. خیال رہے کہ کل بجٹ اجلاس ہے، جس میں شاید احتجاج کی توقع کی جارہی ہے.

  • ایک لاکھ سے زائد جعلی شناختی کارڈ بلاک

    ایک لاکھ سے زائد جعلی شناختی کارڈ بلاک

    اسلام آباد: غیر ملکیوں کو جعلی  شناختی کارڈ جاری کرنے کے جرم میں نادرا کے 120 ملازمین برطرف جبکہ ایک لاکھ سے زائد  مشکوک آئی ڈی کارڈ بلاک کیے جاچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے سیشن کے دوران وقفہ سوالات میں وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے ایوان کے سامنے نادرا ملازمین کی برطرفی اور  جعلی شناختی کارڈوں کی معطلی کے حوالے سے تفصیلات پیش کردیں۔

    اعجاز شاہ نے ایوان کو بتایا کہ غیرملکیوں کو قومی شناختی کارڈ جاری کرنے پر نادرا سے 120 ملازمین برطرف کئے گئے جبکہ جعل سازی پر 9554 قومی شناختی کارڈز منسوخ کیے جاچکے ہیں۔

    آج بروز  جمعہ ہونے والے اجلاس میں اپنے تحریری جواب میں  وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے تحریری جواب میں بتایا ہے کہ ایک لاکھ اکیس ہزار 117 کارڈز مشکوک ہونے پر بلاک کردیئے گئے  ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں بھی 22072 کارڈز مشکوک ہونے پر ضبط کرلیے گئے  ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ضلعی سطح کی کمیٹی کی رپورٹ پر بلوچستان کے 1450 کارڈ منسوخ بھی کردئیے گئے ہیں۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ جعلی شناختی کارڈ جاری کرنے والے نادرا کے 120 ملازمین کو بھی نوکریوں سےبرطرف کیاجاچکا ہےاور ان کے خلاف ضابطے کے مطابق کارروائی جاری ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل گزشتہ دورِحکومت میں وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے حکم پر دو لاکھ شناختی کارڈ بلاک کردیے گئے تھے، اور ان کی تصدیق کی گئی تھی۔

  • پلوامہ حملہ: قومی اسمبلی میں بھارتی پروپیگنڈے کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور

    پلوامہ حملہ: قومی اسمبلی میں بھارتی پروپیگنڈے کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں پلوامہ حملے کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان پر کی جانے والی الزام تراشیوں کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور ہوگئی۔

    ریڈیو پاکستان کی رپورٹ مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں پلوامہ واقعے کے بعد بھارت کی جانب سے کی جانے والی الزام تراشیوں کیخلاف قرارداد پیش کی گئی۔

    اسپیکر قومی اسمبلی نے قرارداد خود پیش کی جس میں بھارت کے تمام  الزامات کو مسترد کیا گیا۔ قرار داد کے متن میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم کا بازار گرم کیا ہوا ہے۔

    مزید پڑھیں: سندھ اسمبلی:‌ بھارتی جارحیت کے خلاف تحریک انصاف کی قرارداد

    قرارداد میں کہا گیا کہ وزیراعظم عمران خان بھارت کو واقعے کی تحقیقات کی پیشکش کر چکے ، تمام سیاسی جماعتیں بھارت کی الزام تراشیوں کے خلاف متفق ہیں۔

    قومی اسمبلی میں پیش کی جانے والی قرارداد میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بھارت کنٹرول لائن کی مسلسل خلاف ورزیاں بھی کررہا ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر برصغیر کی تقسیم کا نامکمل ایجنڈا ہے، اقوام متحدہ کی قراردادوں پر مقبوضہ کشمیر میں استصواب رائے کیا جائے۔

    بھارتی پروپیگنڈے اور مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کے خلاف قومی اسمبلی پیش کی گئی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی جس کے بعد اسپیکر اسمبلی نے اجلاس کل صبح 10 بجے تک ملتوی کردیا۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارتی فوج کشمیر میں جنسی زیادتی کو بطور ہتھیار استعمال کر رہی ہے: شیریں مزاری

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے سرکاری خطاب کرتے ہوئے بھارت کو پیش کش کی تھی کہ اگر اُس کے پاس پلوامہ حملے سے متعلق شواہد ہیں تو پیش کرے، پاکستان کارروائی کرے گا تاہم اگر بھارت نے جارحیت کا سوچا تو پاکستان بھرپور جواب دے گا۔

  • ساہیوال واقعہ : جے آئی ٹی رپورٹ پر ذمہ داران کو نشان عبرت بنا دیں گے، شہریار آفریدی

    ساہیوال واقعہ : جے آئی ٹی رپورٹ پر ذمہ داران کو نشان عبرت بنا دیں گے، شہریار آفریدی

    اسلام آباد : وزیرمملکت برائے داخلہ شہریارآفریدی نے کہا ہے کہ ساہیوال واقعے کی جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد ذمہ داران کو عبرت کا نشان بنادیں گے، استعفیٰ بھی دینا پڑا تو ضرور دوں گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کیا، وزیرمملکت نے کہا کہ میں خودسمیت پورے ایوان کو ساہیوال واقعے کا ذمہ دارقرار دیتا ہوں، کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ ایسا ہوسکتا ہے، ساہیوال واقعے کو مثال بنا کر رہیں گے، مجھے استعفیٰ بھی دینا پڑا تو ضرور دوں گا۔

    وزیر مملکت برائے داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ طاہرداوڑ کے کیس پر پارلیمانی کمیٹی بنارہے ہیں، کمیٹی میں محسن داوڑ بھی شامل ہوں گے، پارلیمانی کمیٹی اور جے آئی ٹی مل کر طاہر داوڑ کیس کی تہہ تک پہنچیں گے، ساہیوال واقعے پر جب جےآئی ٹی کی رپورٹ آئے گی، اس کی روشنی میں ذمہ داران کو عبرت کا نشان بنادیں گے۔

    شہریارآفریدی نے کہا کہ ملک کے اندر اور باہربیٹھی قوتیں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں، ففتھ جنریشن وار ہمیں مذہب اور جماعت کے نام پر تقسیم کررہی ہے، کلبھوشن یادیو کیس پر ماضی میں ایف آئی آر تک نہیں کاٹی گئی تھی۔

    وزیرمملکت نے مزید کہا کہ اسلحہ کلچر متعارف کرانے والوں کی اسمبلی رکنیت ختم ہونی چاہیے، اگر ایک بھی سیاسی کارکن مسلح ہو تو اس پارٹی کی رکنیت ختم کی جائے، پارلیمانی کمیٹی بنائیں جو نشاندہی کرے کہ کس علاقے کو انصاف نہیں مل رہا، پورے پارلیمان کو ایسی طاقت نہیں جو عدالتی فیصلے پر ایکشن لے، پارلیمنٹ کی ایک کمیٹی بنائیں جو مسائل کاحل تلاش کرے۔

  • ساہیوال واقعے پر پورے ملک کے عوام میں غم و غصہ پایا جاتا ہے، راجہ پرویزاشرف

    ساہیوال واقعے پر پورے ملک کے عوام میں غم و غصہ پایا جاتا ہے، راجہ پرویزاشرف

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی راجہ پرویزاشرف نے کہا ہے کہ ساہیوال واقعے پر پورے ملک کے عوام   میں شدید غم و غصہ ہے، جس معاملے کو سرد خانے میں ڈالنا ہو تو اس کی جے آئی ٹی بنادی جاتی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ جس ادارے نے لوگوں کو دہشت گردی سے بچانا ہے اسی نے بےگناہوں کو قتل کیا، معصوم بچوں کے سامنے ان کے والدین کو مار دیا گیا۔

    راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ حکومت کے وزرا کا واقعے کے بعد بیان حد درجہ قابل اعتراض ہے، ساہیوال واقعے پر ادارے کی طرف سے بہانے بازی کی کوشش کی گئی، اس واقعے کے بعد ہر آدمی اپنے آپ کو ریاست میں غیرمحفوظ سمجھ رہا ہے۔

     سانحے پر پوری دنیا کے لوگوں میں غم و غصہ ہے، واقعہ موجودہ حکومت کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے، انہوں نے کہا کہ کیا جن کے ماں باپ کو بے دردی سے قتل کردیا جائے کیا ان بچوں کو پھول دیئےجاتے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ کس ریاست کا نقشہ ہے جو ہمارے سامنے رکھا جارہا ہے، یہ کیسی ریاست ہے جہاں محافظ معصوم لوگوں کو قتل کررہے ہیں، یاد رکھیں کہ جب ظلم حد سےبڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے۔

    واقعے کی تحقیقات سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی مذاق بن کر رہ گئی ہے، جس معاملے کو سرد خانے میں میں ڈالنا ہوتاہے تو جےآئی ٹی بنادی جاتی ہے، وزیراعظم کو اخلاقی طورپر اس واقعے پر استعفیٰ دے دینا چاہیے۔

  • مہمند ڈیم کے ٹھیکے  سے متعلق پارلیمنٹ کی کمیٹی بنائی جائے ،شہبازشریف

    مہمند ڈیم کے ٹھیکے سے متعلق پارلیمنٹ کی کمیٹی بنائی جائے ،شہبازشریف

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا ہے کہ مہمند ڈیم کیلئے بھی ہماری حکومت نے دو ارب روپے مختص کیے تھے، زمین بھی ن لیگ نے خریدی، مہمند ڈیم کے ٹھیکے سے متعلق پارلیمنٹ کی کمیٹی بنائی جائے۔

    ان خیالات کااظہار انہوں نے قومی اسمبلی سے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، مہمند ڈیم سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ آبی ذخائراورہائیڈرل پاورپراجیکٹ وقت کی اہم ضرورت ہیں، مہمند ڈیم بہت اہمیت کا حامل ہے، دیامر بھاشا ڈیم پر100ارب کے اخراجات آئے، ن لیگ نے زمین خریدی۔

    مہمند ڈیم کیلئے بھی ہماری حکومت نے دو ارب روپے مختص کیے تھے، مہمند ڈیم کا ٹھیکہ جس کو دیا گیا اس پر بہت بڑا سوال ہے، شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت شروع ہوئی تو18،18گھنٹےلوڈ شیڈنگ اور کاروبار بند تھا، اسپتالوں اور اسکولوں میں بجلی نہیں تھی اور ایکسپورٹ تباہ تھیں، ان مسائل کا ذمہ دار کسی ایک حکومت کو نہیں ٹھہرایا جاسکتا۔

    ہمارے دورحکومت میں مسائل کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام کیا گیا،3پلانٹس لگائے گئے جو اس وقت 3600میگا واٹ بجلی فراہم کررہے ہیں،1200میگاواٹ کا چوتھا پلانٹس انسولیشن میں ہے، میں الزام تراشی نہیں کرنا چاہتا جو کوئی کرے گا تو وہ بھرے گا، ہمیں بھی جواب دینا آتاہے۔

    اپوزیشن لیڈر کا مزید کہنا تھا کہ مہمند ڈیم کا عمل پچھلے کئی سالوں سے جاری ہے، مہمند ڈیم کی بڈنگ کا عمل ہمارے دور حکومت میں شروع کیا گیا، مہمند ڈیم کا ٹھیکہ پی ٹی آئی کی حکومت میں دیا گیا، مہمند ڈیم کے کنٹریکٹ کی ذمہ داری پی ٹی آئی حکومت کی ہے،800میگاواٹ کے مہمند ڈیم کی تکمیل کے5سے6سال درکار ہیں۔

    سنگل بڈ پیپرا قوانین کےخلاف نہیں، اس کے ساتھ کچھ لوازمات ہیں،3پاورپلانٹس منصوبوں میں بڈنگ قوانین پرپوری طرح عمل کیاگیا، سنگل بڈ پرکنٹریکٹ دیاجاتاہے تواس کےساتھ ضرورتیں پوری کرناہوتی ہیں،3600میگاواٹ کے3پلانٹس آدھی بجلی پیداکررہےہیں، لوڈشیڈنگ دم توڑ چکی ہے تو مہمند ڈیم پرایسی کیا جلدی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ عوام پرمہنگائی،بےروزگاری کاپہاڑچڑھ گیااسکاکوئی ذمہ دارہے، مہمند ڈیم کی سنگل بڈنگ کیوں منظورکی گئی دوبارہ کیوں نہیں ہوئی، مہمند ڈیم کی سنگل بڈ منظور کرنے کی کیا وجہ تھی ، پی ٹی آئی کو روشن پاکستان تحفہ میں دیاہے پھر کیا جلدی تھی، حکومت نےمہمندڈیم کی بولی میں پیپرارولزنظراندازکئے۔

    شہبازشریف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی مدد کو آنے پرسعودی عرب، یواےای اور چین کی مہربانی ہے، دوست ممالک آرمی چیف کی وجہ سے ملک کو قرضہ دے رہےہیں، قرضہ ملنے پر حکومت کا اس میں کوئی کمال نہیں، حکومت 5ماہ سےشفافیت اور میرٹ کاشور مچارہی ہے، مہمند ڈیم کاسنگل بڈنگ پرٹھیکہ عوامی وسائل پرڈاکےکےمترادف ہے۔

  • مجھ سےاپوزیشن کےسات رہنماؤں نےاین آراومانگا ہے، ضرورت ہوگی تونام بھی بتاؤں گا،مرادسعید

    مجھ سےاپوزیشن کےسات رہنماؤں نےاین آراومانگا ہے، ضرورت ہوگی تونام بھی بتاؤں گا،مرادسعید

    اسلام آباد : وزیر مملکت برائے مواصلات مراد سعید نے کہا مجھ سےاپوزیشن کےسات رہنماؤں نےاین آراومانگا ہے, ضرورت ہوگی تونام بھی بتاؤں گا، جس نے بھی عوام کاپیسہ لوٹا اس کو ڈی چوک پرپھانسی دیں گے اس کےاثاثوں کی ڈی چوک پرنیلامی کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے مواصلات مراد سعید نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا اسمبلی کےایک سیشن پرکروڑوں روپےخرچ ہوتےہیں، عوام شام میں پوچھتےہیں اسمبلی سیشن میں عوامی ایشوزپرکیابات ہوئی، اپوزیشن لیڈرسیشن میں آتےہیں اورایک ہی سوال بارباردہراکرچلےجاتےہیں کہ ن لیگ پر کیا الزام ہے اور کس بات پرگرفتاریاں کی گئیں۔

    [bs-quote quote=” جس نےبھی عوام کاپیسہ کھایااسےڈی چوک پرپھانسی اورجائیداد نیلام کرنی چاہیے” style=”style-6″ align=”left” author_name=”مراد سعید”][/bs-quote]

    مرادسعید کا کہنا تھا کہ آئیں مل کرایک قراردادپیش کرتےہیں میں پڑھ کرسنادیتاہوں، جس نےبھی عوام کاپیسہ کھایااسےڈی چوک پرپھانسی اورجائیدادنیلام کرنی چاہیے، کیا اپوزیشن میری اس قراردادپراتفاق کرتی ہے۔

    وزیر مملکت نے کہا سیشن میں عوام ایشوز کے بجائے ذاتی ایشوز پر بات کی جاتی ہے، کرپشن کےمیگااسکینڈل عوام کےسامنےہیں، کھربوں روپےقرضہ لیاگیالیکن کیاعوام کی تقدیربدلی گئی، ہزاروں سوال پوچھےجاتےہیں لیکن ان کاجواب ایک ہی ہوتاہےمیراکیاقصورہے،مرادسعید

    ان کا مزید کہنا تھا کہ زمین کے لئےعوام سے پیسے لیے گئےاورانہیں ایک پلاٹ بھی نہیں دیاگیا، ایک پروجیکٹ میں الحمداللہ میں نے40کروڑکی ریکوری بھی کرلی ہے۔

    [bs-quote quote=”میری ذمہ داری ہےکرپشن کرنےوالوں کوکسی صورت نہیں چھوڑوں گا” style=”style-6″ align=”right” author_name=”مراد سعید”][/bs-quote]

    مرادسعید نے کہا مجھ سےاپوزیشن کے7رہنماؤں نےاین آراومانگا ہے، پہلاشخص جس نےکیسزنہ چلانے کے لئے رابطہ کیاابھی بھی ایوان میں بیٹھاہے، جس شخص نےاین آر او مانگاوہ ابھی بھی اس ایوان میں موجودہے، ضرورت ہوگی تواین آراومانگنےوالوں کے نام بھی بتاؤں گا۔

    وزیر مملکت برائے مواصلات کا کہنا تھا کہ جس نےبھی ملک کولوٹاان سب کا احتساب ہوگا، میرے محکمے میں بھی کرپشن ہوئی فائلیں موجود ہیں، 2 مہینے میں بھجواؤں گا، میری ذمہ داری ہےکرپشن کرنےوالوں کوکسی صورت نہیں چھوڑوں گا، عوام ہمیں یہاں ان کےمسائل کےحل کے لئے بھیجتے ہیں۔

  • قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کا منصوبہ ناکام، سولہ درجن انڈے پکڑے گئے

    قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کا منصوبہ ناکام، سولہ درجن انڈے پکڑے گئے

    اسلام آباد : قومی اسمبلی آنے والے دو ارکان اسمبلی کی گاڑی سے سولہ درجن انڈے پکڑے گئے، حساس اداروں نے بروقت کارروائی کرکے قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کا منصوبہ ناکام بنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق انڈے کا فنڈا قومی اسمبلی کے مرکزی دروازے تک پہنچ گیا، متوالے اور کھلاڑی ایوان میں انڈے لے جاتے ہوئے پکڑے گئے۔

    پارلیمنٹ کے گیٹ پر چیکنگ کے دوران ن لیگ کے رکن افضل کھوکھر کی گاڑی سے چھ درجن جبکہ پی ٹی آئی رکن افضل ڈھانڈلہ کی گاڑی سے دس درجن انڈے برآمد ہوئے، جنہیں قبضے میں لے لیا گیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ حساس ادارے کی جانب سے حکومت کو رپورٹ دی گئی ہے کہ انڈے لانے کا مقصد اسمبلی کا ماحول خراب کرنا تھا۔

    دوسری جانب سردی سے ٹھٹھرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے برآمد ہونے والے انڈوں پر نرالی منطق پیش کی، ان کا کہنا تھا کہ سردی بڑھ گئی ہے۔ وہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلیے راہداری ریمانڈ پر شریک ہوئے تھے۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم کی جانب سے لائیواسٹاک کے فروغ سے متعلق بیان پر اپوزیشن پہلے ہی نالاں ہیں، اب ان سولہ درجن انڈوں نے نئی بحث چھیڑ دی ہے، اس سے قبل مریم اورنگزیب بھی انڈوں کا ڈبہ اٹھائے دہائی دے چکی ہیں جن اںڈوں پر حکومت کے دعوے درج تھے۔