Tag: National Assembly

  • قومی اسمبلی : اراکین کا نازیبا الفاظ کا استعمال، اخلاقیات کمیٹی بنانے کا فیصلہ

    قومی اسمبلی : اراکین کا نازیبا الفاظ کا استعمال، اخلاقیات کمیٹی بنانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے پارلیمنٹ اراکین کے لیے اخلاقیات کمیٹی بنانے کا حتمی فیصلہ کرلیا، کمیٹی رواں ماہ تشکیل دی جائے گی، غیر پارلیمانی الفاظ پر رکن کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ میں اراکین کی جانب سے مخالفین کیلئے نازیبا الفاظ کے استعمال کی روک تھام کیلئے حکومت نے اخلاقیات کمیٹی بنانے کا حتمی فیصلہ کیا ہے، کمیٹی ارکان کو ذاتیات پرحملوں کے بجائےایشوز پربات کرنے کا پابند کرے گی۔

    مذکورہ کمیٹی ارکان کو مخالفین کی ذاتیات پر حملوں کے بجائے ایشوز پر بات کرنے کا پابند کرے گی، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اخلاقیات کمیٹی رواں ماہ تشکیل دی جائے گی۔

    کمیٹی میں اپوزیشن اور حکومتی ارکان کو برابر کی سطح پر نمائندگی دی جائے گی، جس میں پارلیمانی لیڈروں کو بھی شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، کمیٹی کو یہ اختیار ہوگا کہ وہ غیر پارلیمانی گفتگو پر ارکان کے خلاف کارروائی کرسکے۔

    اس حوالے سے وزیر اعظم نے گزشتہ روز اجلاس میں کمیٹی کے فیصلے کی توثیق کی، فیصلے کے مطابق قواعد و ضوابط کی ذمہ داری اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصراور وفاقی وزیر علی محمد کے سپرد کی گئی ہے۔

    قومی اسمبلی، سینیٹ اور پارلیمانی امور کی وزارت ایس او پی بنائیں گے، اجلاس میں بتایا گیا کہ کمیٹی گالم گلوچ اور ذاتیا ت پر حملے کی صورت میں رکن کیخلاف کارروائی اور سفارش کرسکے گی۔

    واضح رہے کہ قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ہونے والے اجلاسوں میں اکثر اوقات یہ سننے میں آتا ہے کہ ایوان مچھلی بازار کا منظر پیش کررہا تھا، حکومتی اور اپوزیشن ارکان میں تلخ‌ کلامی شدت اختیار کرجاتی ہے۔

    شیم شیم کے نعروں اور غیلظ گالیوں کے ساتھ بات ہاتھا پائی تک پہنچ جاتی ہے، جس کی روک تھام کیلئے اخلاقیات کمیٹی کے قیام کا فیصلہ خوش آئند ہے۔

  • جنہوں نے پاکستان کولوٹا ان کااحتساب ہوگا،روک سکوتوروک لو،مراد سعید

    جنہوں نے پاکستان کولوٹا ان کااحتساب ہوگا،روک سکوتوروک لو،مراد سعید

    اسلام آباد : وزیر مملکت برائے مواصلات مراد سعید نے کہا  کوئی جتنا بھی شور مچائے،سرٹیفائیڈ چور ڈکیت کون ہے سب کو پتہ ہے، جنہوں نے پاکستان کولوٹا ان کا احتساب ہوگا، روک سکوتوروک لو، کسی میں دم خم ہے تو کل قرارداد لاتا ہوں، ملک لوٹنے والوں کو پھانسی دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے مواصلات مراد سعید نے قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا سب کو معلوم ہے 2013کے الیکشن میں دھاندلی کس نے کی تھی، کہتے ہیں موجودہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے تو ثابت کریں، ماضی میں دھاندلی کیلئے ہم نے دھرنا دیا،کمیٹی بنی اور ثبوت سامنے آئے۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نےخطاب میں کہاچوروں کوجیل میں ڈالیں گے، انھوں نے خطاب میں کسی کانام تو نہیں لیا تھا، پھر وزیراعظم کے خطاب پر مخصوص لوگوں کو کیوں تکلیف شروع ہوگئی، اپوزیشن ارکان کے تمام سوالوں کے جواب دیں گے۔

    وزیراعظم نے خطاب میں کسی کانام تو نہیں لیا تھا، پھرمخصوص لوگوں کو کیوں تکلیف شروع ہوگئی

    وزیر مملکت برائے مواصلات نے کہا پانامالیکس آیا اور کہا گیا ایک ایک رسید پیش کریں گے لیکن صرف ایک خط آیا، ملک آج معاشی صورتحال سے دوچار ہے، اس کے ذمہ دار ذاتی کاروبار والے ہیں، ملکی معیشت پر توجہ دینے کے بجائے ذاتی کاروبارکو عروج پر لے جایا گیا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ان کا تو نعرہ تھا ہر پل کھاؤ، ہر وقت کھاؤ، بھرپور کھاؤ جتنا ہوسکے کھاؤ، جنہوں نے پاکستان کولوٹا ان کا احتساب ہوگا،جنہوں نے نوجوانوں کو بے روزگار کیا ان کااحتساب ہوگا، جن کی وجہ سے مالی بحران آیا ان کااحتساب ہو گا، روک سکو تو روک لو۔

    جنہوں نے پاکستان کولوٹا  نوجوانوں کو بے روزگار کیاان کااحتساب ہو گا، روک سکو تو روک لو

    انھوں نے کہا کوئی جتنا بھی شور مچائے،سرٹیفائیڈ چور ڈکیت کون ہے سب کو پتہ ہے، الحمداللہ سرٹیفائیڈ چور ڈاکوؤں کا تعلق پی ٹی آئی سے نہیں ہے، آئیں مل کرقانون بنائیں ملک لوٹنے والوں کوڈی چوک پر پھانسی دلائیں۔

    رانا ثنااللہ کے بیان پر مراد سعید کا کہنا تھا کہ راناثنااللہ نےاپنےموجودہ قائدکی بیٹی کےبارےمیں جوکہاتھاوہ ریکارڈکاحصہ ہے، اس سےپتہ چلتاہےموجودہ قائدکی وفاداری میں وہ رکن کہاں تک چلے گئے۔

    وزیر مملکت برائے مواصلات نے کہا میٹرومیں کرپشن سے متعلق تمام ثبوت پیش کرنے کیلئے تیار ہیں، میٹرو میں جن چینی شہریوں نے کرپشن کی انہیں چین میں سزائیں بھی دی گئیں، 56 کمپنیوں کا اسکینڈل، میٹرو کرپشن کے کیسز چل رہے ہیں، شہباز شریف سے پوچھا جاتا ہے کرپشن ہوئی تو کہتے ہیں میں تو چائے پینے گیا تھا۔

    شہباز شریف سے پوچھا جاتا ہے کرپشن ہوئی تو کہتے ہیں میں تو چائے پینے گیا تھا

    ان کا کہنا تھا کہ میں نے نہیں 4 اعلیٰ ججز نے نواز شریف کو سرٹیفائیڈ چور کہا ہے، محنت سے پیسہ کمایا ہوتا تو پہلی پیشی میں ہی بتا دیتے یہ محنت کی کمائی ہے،بلین ٹری سونامی پر تو فخر کرتے ہیں،پورے ملک میں منصوبے کو پھیلارہےہیں،ملک کو لوٹنے والوں کااحتساب نہیں ہوگا تو پاکستان آگے کیسے بڑھے گا، کسی میں دم خم ہے تو کل قرارداد لاتا ہوں، ملک لوٹنے والوں کو پھانسی دیں گے۔

    مراد سعید نے کہا میری تربیت ایسی نہیں گالی کاجواب گالی سے دوں گا، راناثنااللہ پر ان کی ہی پارٹی کے سینئر ممبر نے 17افراد کے قتل کا الزام لگایا، سانحہ ماڈل ٹاؤن میں کون ساوہ لوگ نکل کراحتجاج کررہے تھے، خواتین پربراہ راست فائرنگ کی، بچوں کوبھی نہ بخشاگیا، سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقاتی رپورٹ میں ان ہی موصوف کا نام آتا ہے۔

    کسی میں دم خم ہے تو کل قرارداد لاتا ہوں، ملک لوٹنے والوں کو پھانسی دیں گے

    زینب کے قتل سے متعلق وزیر مملکت برائے مواصلات کا کہنا تھا کہ زینب کا دل سوز واقعہ ہوا،پریس کانفرنس میں متاثر شخص سے مائیک چھینا گیا،قصور میں بارہا واقعات ہورہے تھے کوئی ایکشن نہیں لیا جارہا تھا، قصور واقعے پر حکومت کے ایکشن نہ لینے پر لوگ نکلے تو ان پر بھی فائرنگ کی گئی۔

    انھوں نے مزید کہا اپوزیشن بینچزمیں بیٹھ کر چھوٹو گینگ کا ذکر کر رہا تھا، ن لیگی رہنما میرے پاس آئے اور کہا چھوٹو گینگ میں راناثنااللہ کا ذکر بھی کردیں، کوئی بھی الزام لگائیں ہر الزام کا جواب دینے کیلئے تیار ہوں۔

    پاناما کیس چلا،بیٹا کہتا ہے بہن اور بہن کہتی ہے ابو جواب دیں گے، ابو کہتے ہیں پردادا جواب دیں گے

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ پاناما کیس چلا،بیٹا کہتا ہے بہن اور بہن کہتی ہے ابو جواب دیں گے، ابو کہتے ہیں پردادا جواب دیں گے، بڑے افسوس کی بات ہے، کرپشن کے پیسوں کیلئے پردادا کو بھی نہیں چھوڑا گیا، کہتےہیں حکومت نےجواب نہیں دیا معاشی بحران کیوں ہے، ہم تو روز جواب دے رہے ہیں، معاشی بحران ن لیگ کی حکومت کی وجہ سے ہے۔

  • نواز شریف نے دوسرے صوبے کے حق پر ڈاکہ ڈالا اور پانی چوری کیا: فیصل واوڈا

    نواز شریف نے دوسرے صوبے کے حق پر ڈاکہ ڈالا اور پانی چوری کیا: فیصل واوڈا

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے دوسرے صوبے کے حق پر ڈاکہ ڈالا اور پانی چوری کیا۔ فنانشل چوری کے ساتھ پانی کی حصے داری بھی چوری کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے پانی کے لیے کسی صوبے میں جا کر بات کرنا پڑی تو کروں گا۔

    انہوں نے کہا کہ ٹیلی میٹرز کا ایشو ہے، پانی مینوئل طریقے سے ناپا جا رہا ہے۔ زبانی احکامات کے ذریعے ٹیلی میٹرز بند کیے گئے۔

    فیصل واوڈا نے سندھ کے پانی کی چوری کا ذمہ دار نواز حکومت کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے دوسرے صوبے کے حق پر ڈاکہ ڈالا اور پانی چوری کیا۔ فنانشل چوری کے ساتھ پانی کی حصے داری بھی چوری کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایوان کو بتانا چاہتا ہوں گزشتہ دور میں کی گئی پانی چوری پکڑ چکا ہوں۔ ایشو پر سندھ حکومت کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر چلوں گا۔ وزیر اعلیٰ سے ملاقات کر کے ایشو کو حل کروں گا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ 58 فیصد پانی کم پہنچ رہا ہے جس میں 44 فیصد چوری ہورہا ہے، باقی نقصانات ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت میں انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں گے۔ اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلیں گے، وفاق مدد کرے گا۔ مختلف پروجیکٹس کا غیر جانب دار آڈٹ بھی کروایا جائے گا۔

    فیصل واوڈا کی تقریر کے جواب میں پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن شازیہ مری نے کہا کہ کیا حکومت سندھ کو 1991 ایکٹ کے تحت پانی دلائے گی؟ پانی کی کمی سے ملک کا نقصان ہوگا۔ ارسا کی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے، حل کے لیے مل کر بیٹھنا ہوگا۔

    فیصل واوڈا نے کہا کہ پانی کے مسئلے پر کوئی کمیٹی بنانے کی ضرورت نہیں۔ پانی کی چوری ہوئی ہے، چوری و ڈکیتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ پانی کی چوری کا ریکارڈ ہمیں ورثے میں ملا ہے۔

  • 4 سال میں 51 ہزار سے زائد افراد ڈینگی کا شکار

    4 سال میں 51 ہزار سے زائد افراد ڈینگی کا شکار

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں پیش کی جانے والی رپورٹ کے مطابق 4 سال کے دوران ملک بھر میں 51 ہزار سے زائد افراد ڈینگی جبکہ 6 سو سے زائد افراد کانگو بخار سے متاثر ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں 4 برسوں کے دوران ڈینگی اور کانگو سے متاثرہ افراد کی تفصیل پیش کردی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق سال 2015 سے اب تک 51 ہزار 764 افراد ڈینگی سے متاثر ہوئے، سب سے زیادہ 28 ہزار 298 افراد صوبہ خیبر پختونخواہ میں متاثر ہوئے۔

    اس عرصے میں صوبہ سندھ میں 10 ہزار 447 اور صوبہ پنجاب میں 6 ہزار 58 افراد ڈینگی کا نشانہ بنے۔

    وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 3 ہزار 930 افراد جبکہ بلوچستان میں 1965 افراد ڈینگی سے متاثر ہوئے۔

    مزید پڑھیں: سردیوں میں ڈینگی وائرس سے بچیں

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس دوران ملک بھر میں 107 افراد ڈینگی بخار سے ہلاک ہوئے۔

    دوسری جانب کانگو وائرس نے 4 برسوں میں 613 افراد کو نشانہ بنایا۔ کانگو وائرس سے سب سے زیادہ 424 افراد صوبہ بلوچستان میں متاثر ہوئے۔

    صوبہ سندھ میں 63، پنجاب میں 51 اور خیبر پختونخواہ میں 51 افراد کانگو وائرس کا نشانہ بنے۔

  • قومی اسمبلی کی کارروائی ہنگامہ آرائی کی نذر، اجلاس ملتوی

    قومی اسمبلی کی کارروائی ہنگامہ آرائی کی نذر، اجلاس ملتوی

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کا اجلاس شدید ہنگامہ آرائی کی نذر ہو گیا، اجلاس میں پی پی اور پی ٹی آئی اراکین کے مابین تلخ جملوں کے تبادلے کے بعد اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں ہنگامہ آرائی اور تلخ جملوں کے تبادلے کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس ملتوی کر دیا۔

    [bs-quote quote=”پی پی رکن رفیع اللہ اشتعال میں آ کر پی ٹی آئی رکن کو مارنے دوڑ پڑے” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    پیپلز پارٹی کی رکن اسمبلی شازیہ مری کی تقریر کے دوران حکومتی رکن عبد المجید نیازی غصے میں آ گئے تو انھوں نے جوابی تقریر کر ڈالی۔

    عبد المجید نیازی کے جملوں پر انھیں پی پی رکن رفیع اللہ اشتعال میں آ کر مارنے کے لیے دوڑ پڑے، پی پی رکن اور پی ٹی آئی کے محمد خان لغاری نے ایک دوسرے سے شدید تلخ کلامی بھی کی۔

    محمد خان لغاری اور پی پی کے رفیع اللہ میں جھڑپ پر اسپیکر کی وارننگ کے باوجود بپھرے ارکان باز نہ آئے، حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے بھی بیچ بچاؤ کرانے کی کوشش کی۔


    یہ بھی پڑھیں:  قومی اسمبلی اجلاس میں گرما گرمی، وزیرِ خزانہ کے بیان پر اپوزیشن کا واک آؤٹ


    اس موقع پر اسپیکر اسد قیصر نے کہا کہ ہنگامہ آرائی پر عبد المجید نیازی اور رفیع اللہ دونوں کو باہر نکال دیا جائے گا، جھگڑا جاری رہنے پر انھوں نے سارجنٹ ایٹ آرمز کو حکم دیا کہ رفیع اللہ کو اسمبلی ہال سے باہر نکال دیا جائے۔

    تاہم اپوزیشن ارکان اسپیکر کے ڈائس کے سامنے جمع ہو گئے، دوسری طرف صورتِ حال کشیدہ ہونے پر سارجنٹ ایٹ آرمز بھی ایوان میں آ گئے، بعد ازاں بیچ بچاؤ پر اسپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس ملتوی کر دیا۔

  • عمران خان قدم بڑھائیں، ہم آپ کے ساتھ ہیں: بلاول بھٹو

    عمران خان قدم بڑھائیں، ہم آپ کے ساتھ ہیں: بلاول بھٹو

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں آج بھی ایک دھواں دار سیشن کا انعقاد ہوا ، اجلاس میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ عمران خان بطور وزیراعظم اپنا کردار ادا کریں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کی مجموعی صورتحال پر آج دوسرےروز بھی قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے، اجلاس میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم جمہوریت ، قانون اور انصاف کی حکمرانی کے ساتھ ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں مشترکہ حکمتِ عملی کی ضرورت ہے ، چیلنجز کا مقابلہ مل کر ہی کیا جاسکتا ہے، عمران خان قدم بڑھائیں ، ہم آپ کے ساتھ ہیں۔

    پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان جل رہاہےاوروزیراعظم ایوان سےغائب ہیں۔پی ٹی آئی کی جانب سےدھرنےکے خلاف اقدامات پرتنقیدکاوقت نہیں اور نہ ہی یہ وقت سوالات اٹھانےیاان کےجوابات لینےکا ہے ، ہمیں ماضی کےدھرنوں پربحث کےبجائےحال کاسوچناہوگا۔ وزیر اعظم اور وزیرداخلہ کو چاہیے کہ موجودہ ملکی صورتحال پر پارلیمنٹ میں بریفنگ دیں۔

    انہوں نے کہا کہ ملک میں امن و امان کی صورتحال اس وقت ٹھیک نہیں، ملک میں امن وامان برقراررکھناہم سب کی ذمہ داری ہے۔ہماری مشترکہ ذمہ داری ہےعوام کومثبت پیغام جاناچاہیے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملکی مسائل بہت گھمبیر ہوتے جا رہے ہیں، مل کر آگے بڑھنا ہوگا، افغانستان ایک ایشو ہے ان کے ساتھ کام کرنا بھی ایک ایشو ہے۔

    سابق صدر پاکستان آصف زرداری نے موجودہ حکومت کو تعاون کو پیش کش کرتے ہوئے یہ بھی کہا تھا کہ آئیں پاکستان کے ساتھ بیٹھیں۔ آپ کو اچھا مشورہ دیں گے، میاں صاحب کے ساتھ بھی چلنے کو تیار تھے، آپ کے ساتھ بھی چلیں گے۔

  • تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے اور حکومت ایک صفحے پر ہیں: شہریار آفریدی

    تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے اور حکومت ایک صفحے پر ہیں: شہریار آفریدی

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کا کہنا ہے کہ تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے اور حکومت ایک صفحے پر ہیں۔ حکومت ریاست کی رٹ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پورا پاکستان جب ایک ہوگا تو اندرونی اور بیرونی مسائل حل ہوں گے۔

    شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ اتحاد سے ہی اندرونی اور بیرونی چیلنجز سے نمٹا جا سکتا ہے، اہم ایشو ہے جس پر لوگ اپنی سیاسی دکانیں چمکاتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے جو مؤقف اپنایا اس سے خوشی ہوئی، بلاول بھٹو نے درست کہا ہمیں مل کر آگے بڑھنا ہے۔ مذہب کے نام پر ریاست کے اندر ریاست بنائی گئی، مذہب کے نام پر اپنی دکانیں بنائی گئیں۔

    وزیر مملکت نے کہا کہ نئے پاکستان میں مذہب کے نام پر کوئی اپنی دکان نہیں چمکائے گا۔ گرجا گھر ہو یا مندر، گردوارا ہو یا مسجد سب کو برابری کا حق ہے۔ آئین پاکستان تمام اقلیتوں کو برابری کے حقوق دیتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایسا ممکن نہیں پسند کے فیصلے پر مٹھائیاں اور پسند نہ آنے پر فساد ہو، تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے اور حکومت ایک صفحے پر ہیں۔ حکومت ریاست کی رٹ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ بات چیت کے ذریعے معاملہ حل کرنے پر اتفاق ہے۔

    شہریار آفریدی نے کہا کہ فیصلہ ہوا ہے بات چیت سے معاملے کا حل نکالا جائے، کوئی سوچتا ہے کندھا استعمال کر کے اپنا فائدہ اٹھائے گا یہ نہیں ہوگا۔ کوئی سوچتا ہے سیاسی مقاصد حاصل کرے گا تو اللہ انصاف کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر تمام پارٹیوں کے نمائندوں سے ملے ہیں، اپوزیشن کے ساتھ بیٹھ کر ریاست کے مسائل کا حل نکالیں گے۔ ملک میں امن ہوگا تو تمام جماعتیں سکون سے سیاست کر سکیں گی۔

  • بجلی کے منصوبوں پر مناظرے کیلئے تیار ہوں، شہباز شریف

    بجلی کے منصوبوں پر مناظرے کیلئے تیار ہوں، شہباز شریف

    اسلام آباد : اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف نے کہا بجلی کے منصوبوں پر بحث کیلئے تیار ہوں ، این آر او پر لعنت بھیجتا ہوں، وزیراعظم بتائیں این آر او کب کہاں اور کیسے مانگا گیا، عمران خان ثابت کردیں کہ ہم نے این آراو کی سفارش کی تو سیاست چھوڑ دوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا اسپیکر کا مشکور ہوں، جو میرے پروڈکشن آرڈر جاری کرکے بلایا گیا، مقبوضہ کشمیر میں معصوم کشمیریوں کو بے دردی سے شہید کیا جارہا ہے، جیل میں مجھے اخبارات مہیا نہیں اس لیے حالات سے واقف نہیں تھا، اسمبلی آتے ہوئے پتہ چلابھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں بربریت کی۔

    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ گزشتہ روزمقبوضہ کشمیرسے متعلق ایک قرارداد منظور کی گئی،صرف قرارداد سے آگے نہیں بڑھ سکتے دیگر اقدامات کرنا ہوں گے، کشمیریوں کی مدد کیلئے اقوام متحدہ کا دروازہ کھٹکھٹائیں نہیں جھنجھوڑیں، اقوام متحدہ انسانی حقوق کمیشن مقبوضہ کشمیر کادورہ کرے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مقدمات بنائے جائیں۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا حکومت کومشورہ ہے کشمیریوں پرمظالم کوبےنقاب کرے اور مقبوضہ کشمیر کیلئے عالمی سطح پر وفود بھجوائے جائیں، حکومت اور اپوزیشن میں موجود قابل ارکان کی کمیٹیاں بنا کر بھیجا جائے، ہمیں کشمیریوں بھائیوں کیلئےقرارداد سے بھی آگے بڑھنا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ جنوبی سوڈان میں ایک مذہب کے لوگوں کو آزادی دلوائی گئی، شمالی آئرلینڈ کی صورتحال بھی آپ کے سامنے ہے، بوسنیا کا معاملہ آیا تو ایک مذہب کے لوگوں کو شہید کیا گیا، فلسطین کی صورتحال بھی سامنے ہے،عالمی طاقتیں خاموش ہیں، مخصوص مذہب کے لوگوں کیلئے عالمی طاقتیں جانبداری کا مظاہرہ کررہی ہیں

    سعودی پیکج کے حوالے سے شہباز شریف نے کہا سعودی عرب نےایک مرتبہ پھرپاکستان کاہاتھ تھاماہے، سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کا مشکل وقت میں ساتھ دیا، حالیہ پیکج پر ہم سب کو ان کاشکریہ ادا کرنا چاہیے، سعودی عرب نے پیکج حکومت کونہیں پاکستان کی عوام کو دیا ہے۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ حکومتی ارکان سےمطالبہ ہے تضحیک آمیز انداز سے باہرنکلیں، حکومتی ارکان بچگانہ حرکتیں نہ کریں اور دوستوں کوناراض نہ کریں، ایسے بہت سے دوست ممالک ہیں، جنہوں نے جنگوں میں ہمارا ساتھ دیا، حکومتی ارکان دوست ممالک سے متعلق احتیاط سے کام لیں۔

    شہبازشریف نے کہا پرویزخٹک نے ماضی میں سی پیک کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا، آج چین اس ساری صورتحال کے باوجود آگے بڑھ رہا ہے، آج بھی چین کس گرمجوشی سے ہم سے ملنے کیلئے بے تاب ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اب کنٹینر کی سیاست چھوڑ کر ملکی سیاست پرتوجہ دینی چاہیے، حکومت نے چند دن میں گیس سمیت دیگر اشیا کی قیمتیں بڑھا کر غریبوں کو مشکلات میں ڈالا گیا، گیس کے بعد بجلی کی قیمت بڑھا کر بھی غریبوں کیلئے مسائل پیدا کیے گئے۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا 50 لاکھ گھروں کاوعدہ کیا گیا ہے، معلوم نہیں وہ بھی کب بنیں گے، حکومت نےغریب آدمی کی امیدوں پر پانی پھیردیا ہے، موجودہ حکومت کی75دن کی پالیسی یہ ہے۔

    شہباز کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے کہا شہبازشریف نیلسن منڈیلا بننے کی کوشش کررہے ہیں، نیلسن منڈیلاجھوٹ نہیں بولتے تھے، یوٹرن نہیں لیتے تھے، نیلسن منڈیلادھمکیاں نہیں دیتا تھا، بھڑکیں نہیں مارتے تھے، میں نیلسن منڈیلا نہیں شہبازشریف ہوں، عوام کا خادم ہوں جھوٹ نہیں بولوں گا،خدمت کروں گا۔

    شہباز شریف نے کہا این آراو سے متعلق وزیراعظم گواہ پیش کردیں ہمیشہ کے لیے سیاست چھوڑدوں گا، وزیراعظم عمران خان ثابت نہیں کرسکے تو ایوان سے معافی مانگیں۔

    ان کا کہنا تھا نیب کی جانب سےایک فہرست پیش کی گئی جو دھول جھونکنے کی کوشش ہے، سعدرفیق نے ریلوے کو بہتر کیا، آج انہیں ہر روز نیب کے نوٹس آرہے ہیں، آج سعودی عرب کا جو پیکج آیا ہے، اس میں خواجہ آصف کابھی کردارہے۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا ملک تو بڑی دورکی بات ظلم و زیادتی سے ایک گھر بھی نہیں چلتا، پی ٹی آئی کو من مانی نہیں کرنے دیں گے ، ان کے راستے میں دیوار بنیں گے، این آراو کے نام پر ہمیں خوفزدہ نہیں کیا جاسکتا ہے، مل کر اس ملک کو عظیم اور قائداعظم کا پاکستان بنائیں گے۔

    شہبازشریف نے بجلی کے منصوبوں پر حکومت کو مناظرے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا بجلی پر میرا نام لے کرکہا گیا یہ مہنگے ترین منصوبے ہیں، بجلی کے منصوبوں پر 160ارب روپے کی بچت کی، وزیراعظم ہوا میں تیرنہ چلائیں،بجلی کے منصوبوں پر بحث کیلئے تیار ہوں، وزیراعظم تیاری کرکے آجائیں ایوان میں بجلی کے منصوبوں میں 190ارب روپے کی بچت کی مناظرے کیلئے تیار ہوں۔

    انھوں نے مزید کہا میری بات غلط نکلے تو ہمیشہ کیلئے سیاست چھوڑنے کوتیارہوں، ن لیگ نے بجلی کے سستے منصوبے لگائے۔

  • عمران خان پاکستان کے مفاد کا سودا کبھی نہیں کریں گے، فواد چوہدری

    عمران خان پاکستان کے مفاد کا سودا کبھی نہیں کریں گے، فواد چوہدری

    اسلام آباد : وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ عمران خان پاکستان کےمفادکاسودا کبھی نہیں کریں گے، پی ٹی آئی کا ہر شخص عمران خان کے دیانتدار ہونے کی قسم کھا سکتا ہے، نواز شریف کا سیاسی مستقبل تباہ ہوچکا ہے، ، ایوان میں نہیں آسکتے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراطلاعات فواد چوہدری نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا جب اپوزیشن کو جواب نہ ملے تو احتجاج ان کا حق ہے ، وزرا کو اپنی وزارتیں بھی چلانی ہیں اس لیے چلے گئے ہیں، اپوزیشن کو دن میں تارےاور رات میں اسرائیلی طیارے نظرآرہے ہیں۔

    وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ ہم کہتے ہیں نا رو اور یہ لوگ کہتے ہیں این آراو، ہماری طرف سے مکمل اور بھرپور جواب آئے گا، اپوزیشن پریشان نہ ہو، اپوزیشن اطمینان رکھے ہم جواب ضرور دیتے ہیں، خورشیدشاہ کی ہمیشہ کوشش ہوتی ہےمعیشت پربات نہ کی جائے، 10 سال میں معیشت کیساتھ جو کھلواڑ ہوا، خورشیدشاہ اس کا حصہ رہے۔

    اپوزیشن کو دن میں تارےاور رات میں اسرائیلی طیارے نظرآرہے ہیں۔

    فوادچوہدری نے کہا ایک لاکھ63 ہزارلوگوں کو سرکاری اداروں میں میرٹ کے بغیر بھرتی کیا گیا، معیشت پر بات ہوتی ہے تو یہ لوگ کوئی بہانہ بنا کر واک آؤٹ کرتے ہیں، اپوزیشن والے سچ برداشت نہیں کرسکتے کیونکہ سچ کڑوا ہوتا ہے، فالودےوالےکےاکاؤنٹ سےاربوں نکل رہےہیں،یہ فالودہ کس نےبنایا،

    ان کا کہنا تھا کہ جو آج ملکی معاشی تباہی ہے، اس کے ملزم اسمبلی کی پہلی صف میں نظر آئیں گے، پاکستان ٹیلی ویژن میں 10ہزاروں کو بھر دیا گیا، پاکستان اسٹیل مل2007سے بند ہے، لوگوں کو تنخواہیں نہیں مل رہیں، پی آئی اےکی صورتحال عوام کے سامنے ہے، ایسے لوگوں کو بھرتی کیا گیا، جو ایک روز بھی دفتر نہیں گئے اور مراعات لیتے رہے۔

    وزیراطلاعات نے کہا یہ لاڈلے آج ہمیں بتارہے ہیں ہم نے کیا کرنا ہے، گزشتہ اداوار میں سیاسی بھرتیوں سے اداروں کو تباہ کیا گیا، اپوزیشن نے اپنی میٹنگ کرنی ہے، اس لیے واک آؤٹ کا بہانہ بنایا گیا۔

    ہم نے سعودی عرب سے پاکستان کے بچوں کیلئے بھیک مانگی

    نواز شریف کے حوالے سے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نوازشریف تو ایوان میں نہیں آسکتے باہر بیٹھ کر ہی میٹنگ کریں گے، نواز شریف کا سیاسی مستقبل تباہ ہوچکا ہے، باہر ہی رہیں گے۔

    انھوں نے مولانا فضل الرحمان پر تنقید کرتے ہوئے کہا مولانافضل الرحمان کشمیرسےمتعلق ایک بھی پیغام دکھادیں، مولانافضل الرحمان اورنوازشریف ایک ساتھ بیٹھےتھے، یہ لوگ پاکستان کا نہیں بھارت اور مودی کا ایجنڈا آگے بڑھا رہے تھے، کشمیر سے متعلق یوم سیاہ منایا جارہا تھا اور مولانا فضل الرحمان اے پی سی میں لگے تھے، یوم سیاہ کشمیر پر مولانافضل الرحمان نے ایک بیان تک نہیں دیا۔

    دورہ سعودی عرب سے متعلق وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ہم نے سعودی عرب سے پاکستان کے بچوں کیلئے بھیک مانگی ہوگی، ہم نے آپ کی طرح اپنے بچوں کےاکاؤنٹ بھرنے کیلئے بھیک نہیں مانگی۔

    فواد چوہدری نے مزید کہا گزشتہ 2حکومتوں نےمشرق وسطیٰ کےمسائل پرتوجہ دی؟ آج پاکستان کودرخواست کی جارہی ہےمشرق وسطیٰ کےتنازعات حل کریں۔

    پی ٹی آئی کاہرشخص عمران خان کےدیانتدارہونےکی قسم کھاسکتاہے

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کےوزیراعظم کاسعودی عرب میں کیسااستقبال ہوااخبارات دیکھیں، آج چین بھی پاکستان کی نئی حکومت کے وژن سے مطمئن نظر آتا ہے، آج چین بھی کہتا ہے پاکستان کے ساتھ نئے تعلقات کا دور شروع ہوگا۔

    وزیر اطلاعات نے کہا ہم فرشتےنہیں ہم سےغلطیاں ہوسکتی ہیں،عمران خان پاکستان کے مفاد کا سودا کبھی نہیں کریں گے، پی ٹی آئی کاہرشخص عمران خان کےدیانتدارہونےکی قسم کھاسکتاہے، ان کی دیانتداری پر اپنے پارٹی ممبر تو دور اپنے گھر کے لوگ بھی قسم کھانے کو تیار نہیں۔

    مستقبل میں پاکستان قرضے لینے والا نہیں دینے والا ملک بنے گا۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نیپرا ایک اتھارٹی ہے، جس کو ہم نے نہیں بنایا،بجلی کے ریٹ طے کرتی ہے، نیپرا نے کہا بجلی کی قیمت میں 3.85فی یونٹ کا اضافہ کیا جائے، نیپرا کی تجویز مسترد کر کے ہم نے1.27روپے فی یونٹ اضافہ کیا، جو کہتے تھے بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم نہ کی تو میرا نام بدل دینا، عملی طور پر ہمیں تو نام رکھنے کیلئے پول کرانا چاہیے تھا۔

    انھوں نے کہا کہ ملک میں ایک صبح طلوع ہوچکی ہےجس کامستقبل روشن ہے، مستقبل میں پاکستان قرضے لینے والا نہیں دینے والا ملک بنے گا۔

  • جذباتی تقریروں سے کشکول نہیں توڑے جا سکتے، عملی اقدامات کرناہوں گے،  وزیرخزانہ

    جذباتی تقریروں سے کشکول نہیں توڑے جا سکتے، عملی اقدامات کرناہوں گے، وزیرخزانہ

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسدعمر کا کہنا ہے کہ پوری قومی نےمل کرمعاشی جہاد شروع کرنا ہے، انشااللہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا، جذباتی تقریروں سے کشکول توڑے جاسکتے تواب تک بہت ٹوٹ چکے ہوتے، اس کے لئے عملی اقدامات کرناہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسدعمر نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا معیشت پربات ن لیگ کےمنہ سےاچھی نہیں لگتی، پاکستان کو35ارب ڈالرتجارتی خسارے کا سامنا ہے، خساروں کے باعث روپے کی قدرمیں کمی ہوئی اور بجٹ خسارہ ن لیگ کےدورہ حکومت کے اختتام تک 6.6 فیصد ہوگیا۔

    اسدعمر کا کہنا تھا کہ ہم نے بیک وقت آئی ایم ایف اوردوست ممالک سے رابطہ کیا، پارلیمنٹ میں تمام معاملات سے آگاہ کیا، آئی ایم ایف کے وفد کو جلد پاکستان بلایا اور دوست ممالک کے سامنے صورتحال اور اصلاحاتی ایجنڈا رکھا۔

    وزیرخزانہ نے سعودی پیکج کے حوالے سے کہا سعودی عرب نے موخرادائیگیوں کی سہولت 3 سال کیلئے دی ہے، ہر سال تین ارب ڈالر کا تیل پاکستان کو ملے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پریشان نہیں ہونا چاہیے، مارکیٹ اوپرنیچے ہوتی رہتی ہے، گزشتہ12دن میں اسٹاک مارکیٹ میں5ہزارپوائنٹس اضافہ ہوا اور کاروباری حجم17ماہ کی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا ہے۔

    اسدعمر نے کہا ہم دوست ممالک کو اعتماد میں لے رہے ہیں، سعودی عرب کیساتھ پہلے دورے میں 3ارب ارب ڈالر پر ایم او یو دستخط کیا، 3 سال کیلئے 9 ارب ڈالر کے معاہدے ہوئے، ہم یہ کوشش کررہے کہ ایک ذرائع پر زیادہ توجہ نہ دیں۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ انشااللہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا، آئی ایم ایف سے کہا ہم آپ سےبیل آؤٹ لیتے ہیں یانہیں ابھی فیصلہ نہیں ہوا، اپوزیشن والے کہتے ہیں ہماری بھی خواہش ہے یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہو، دوست ممالک کے سامنےمعیشت کی صورتحال رکھی ہے۔

    انشااللہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا

    انھوں نے مزید کہا خسارے کے باعث ٹیکس میں اضافہ ہوا اور بیرون ممالک قرضے لینے پڑے، غریبوں کے مسائل حل کر رہے ہیں،ان پر بوجھ نہیں ڈال رہے، سپلیمنٹری بجٹ میں امیروں پر ٹیکس بڑھائےغریبوں کو ریلیف دیا۔

    اسدعمر نے بتایا چین کا دورہ کرنےجارہےہیں، ہمارا ہدف پاکستان کے تجارتی خسارے میں کمی لاناہے، پاکستان کے تجارتی خسارے میں کمی کیساتھ پاک چین تجارتی خسارے میں کمی لانا ہے، چین بھی اس معاملے پر ہمارے ساتھ مل کر کام کررہا ہے۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا چینی کمپنیوں کیساتھ شراکت پیدا کرنے کی کوشش کررہےہیں، کوشش کر رہے ہیں، چینی مصنوعات کیساتھ پاکستانی مصنوعات بھی جائیں۔

    نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کرکے کشکول توڑا جا سکتا ہے

    انھوں نے مزید کہا بیل آؤٹ کے بغیر معاشی بحران سےنہیں نکل سکتے، پیپلزپارٹی اورن لیگ سے بھی تجاویز لیں گے، کشکول سب توڑنا چاہتے ہیں، جذباتی تقریروں سے کچھ نہیں ہوگا، جذباتی تقریروں سے کشکول توڑے جا سکتے تو اب تک بہت ٹوٹ چکے ہوتے، اس کے لئے عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے نوجوانوں کیلئے روزگاربھی اس وقت بڑا چیلنج ہے، نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کرکے کشکول توڑا جا سکتا ہے۔

    وزیرخزانہ نے کہا کسانوں کیلئے ٹیوب ویل پر بجلی کی قیمت آدھی کریں گے ، صرف ایس ایم سی سیکٹر سے 5 سال میں 20 لاکھ نوکریاں ملیں گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ چین معاشی صورتحال سے نمٹنے کیلئے مکمل طور پر مدد کررہا ہے ، سی پیک کو ہم نے اگلے مرحلے میں لے کر جانا ہے ، سی پیک کا بڑا مقصد پاکستان کے تجارتی خسارے میں کمی لانا ہے۔

    اسدعمر نے کہا پوری قومی نے مل کر معاشی جہاد شروع کرنا ہے، احسن اقبال کی تجاویز کو سنجیدہ لیتا ہوں ،سب سے مشاورت کریں گے۔