Tag: national coordination meeting

  • پاکستان میں کورونا کی تشویشناک صورتحال، آج شام  اہم فیصلے متوقع

    پاکستان میں کورونا کی تشویشناک صورتحال، آج شام اہم فیصلے متوقع

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے کورونا کے بڑھتے کیسز اور حالیہ صورت حال کے پیش نظر قومی رابطہ کمیٹی کااجلاس آج شام طلب کرلیا ، جس میں اہم  فیصلے متوقع ہے جبکہ وزیراعظم قومی رابطہ کمیٹی اجلاس کے بعداظہار خیال بھی کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس آج ہوگا ، جس میں کورونا کے بڑھتے کیسز اور حالیہ صورت حال کے پیش نظر اہم فیصلے متوقع ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم قومی رابطہ کمیٹی اجلاس کے بعد ملک میں کورونا کی صورتحال پر اظہار خیال کریں گے اور عوام سے ماسک کے استعمال اور ایس او پیز پر عملدرآمد کی اپیل کریں گے۔

    گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے ممکنہ اقدامات اٹھانے کی ہدایت کرتے ہوئے قومی رابطہ کمیٹی برائے کورونا کا مشاورتی اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا تھا۔

    اس موقع پر وزیراعظم نے کہا تھا کہ کورونا وبا کے پہلے مرحلے میں قابل تقلید حکمت عملی اپنائی، بروقت فیصلوں سے وبا پر قابو پایا جس کی دنیا معترف ہے، کورونا وبا کے دوسرے مرحلے میں بھی سنجیدگی دکھانا ہوگی، ہمیں توازن اور احتیاط کا دامن ہرگز نہیں چھوڑنا چاہیے۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے ملک میں مکمل لاک ڈاؤن کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں کرونا کی دوسری لہر تشویشناک ہے، گزشتہ 15دن میں وینٹی لیٹرز پر کرونا مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

  • وزیراعظم نے  قومی رابطہ کمیٹی برائےکورونا کا اہم اجلاس طلب کرلیا

    وزیراعظم نے قومی رابطہ کمیٹی برائےکورونا کا اہم اجلاس طلب کرلیا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی برائےکورونا کا اہم اجلاس آج ہوگا، جس میں تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق حتمی منظوری دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے قومی رابطہ کمیٹی برائےکورونا کا اجلاس آج شام وزیراعظم ہاؤس میں طلب کرلیا، جس میں وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا، معاونین اور سول وعسکری حکام شریک ہوں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں کورونا کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا اور ں بین الصوبائی وزرائےتعلیم کانفرنس کی سفارشات  پر غورہوگا۔

    ذرائع وزارت تعلیم کے مطابق این سی اوسی تعلیمی ادارےکھولنےسےمتعلق حتمی منظوری دےگی، جس کے بعد وزیرتعلیم شفقت محمود تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق فیصلوں کااعلان کریں گے۔

    مزید پڑھیں : 15 ستمبر سے تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق اصولی فیصلہ ہوگیا

    یاد رہے وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود کی زیرصدارت بین الصوبائی وزرائےتعلیم کے اجلاس میں 15ستمبر سے نویں، دسویں جماعت ، یونیورسٹی اور کالجوں کو کھولنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ بڑی جماعتوں کی کلاسیں کھولنے کے بعد کورونا کیسز کومانیٹر کیا جائے گا، کوروناصورتحال کےپیش نظر ایک ہفتہ بعد چھٹی سے آٹھویں تک کی سرگرمیوں کا آغازہوگا۔

    تمام صوبائی وزرائےتعلیم نے تعلیمی سرگرمیاں مرحلہ وار شروع کرنے پر متفق ہوتے ہوئے کہا گیا کہ کورونا وائرس کے ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد ہوگا جبکہ طلباکو ماسک کےساتھ تعلیمی اداروں میں داخلہ یقینی بنانےکی ہدایت کی جائے گی۔

  • وزیراعظم کا آئندہ چند روز میں  کراچی جا کر خود حالات کا جائزہ لینے کا اعلان

    وزیراعظم کا آئندہ چند روز میں کراچی جا کر خود حالات کا جائزہ لینے کا اعلان

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کراچی میں تباہی، درپیش مسائل کےحل میں وفاق ہرممکن تعاون کرے گا اور آئندہ چند روز میں کراچی جا کر خود حالات کا جائزہ لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا ، سول اورعسکری حکام اجلاس میں شریک ہیں جبکہ صوبائی وزرائے اعلیٰ بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔

    اجلاس میں محرم کے دوران مجالس، جلوسوں کے حوالے سے حکمت عملی اور ایس اوپیز پر مشاورت کی گئی اور محرم کے دوران کورونا کے پھیلاؤ کی روک تھام اور اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیوں کی بحالی کے حوالے سےروڈ میپ کا جائزہ لیا گیا جبکہ تعلیمی سرگرمیوں کی بحالی،ٹیسٹنگ،ٹریکنگ،کوآرنٹین اسٹرٹیجی پر مشاورت کی گئی۔

    اجلاس میں ٹیسٹنگ حکمت عملی، مائیکرواسمارٹ لاک ڈاؤن اور ہوائی شعبے کےحالات پر بھی بریفنگ دی گئی جبکہ عالمی اور علاقائی ممالک اور پاکستان کی صورتحال کا تقابلی جائزہ لیاگیا۔

    این سی سی کے ایجنڈےمیں اسکول کھولنے سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا اور بریفنگ میں بتایا گیا کورونا کی گزشتہ ایک ہفتےمیں شرح بہت کم ہے۔

    اعلامیہ میں کہا گیا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے حکمت عملی کو عالمی سطح پر سراہا گیا، پاکستان میں بیرونی دنیاکی نسبت کورونا کے حالات میں واضح بہتری ہے، مؤثراقدامات کی بدولت کورونامثبت کیسزمیں خاطرخواہ کمی واقع ہوئی۔

    این سی سی اجلاس کےدوران وزیراعظم کی وزیراعلیٰ سندھ سے کراچی پر گفتگو ہوئی، وزیراعظم نے کہا کہ کراچی میں تباہی، درپیش مسائل کےحل میں وفاق ہرممکن تعاون کرے گا، تمام وفاقی اداروں کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں ، ریلیف سرگرمیوں میں صوبائی حکومت کیساتھ بھرپور تعاون کریں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ کراچی کے مسائل کے حل کے لئے طویل المدتی پلان تشکیل دیا جا رہا ہے، آئندہ چند روز میں کراچی جا کر خود حالات کا جائزہ لیں گے۔

    اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے کورونا کی صورتحال میں بہتری پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے قانون نافذ کرنیوالےاداروں،صوبائی حکومتوں،متعلقہ حکام کو مبارکباد دی۔

    وزیراعظم نے کہا کہ میڈیکل سےوابستہ افرادکی موثر کوآرڈینیشن،جامع حکمت عملی کامیابی ملی، حکومتی کاوشوں اور حکمت عملی کی بدولت کورونا کے پھیلاؤ کو روکا گیا ، خطرہ اب بھی موجود ہے جس کے لئے قوم کا تعاون درکار ہے۔

    وزیراعظم کامحرم میں کورونا کاپھیلاؤروکنےکیلئےاحتیاطی تدابیرکی ضرورت پرزور دیتے ہوئے علمائےکرام ، ذاکرین،مذہبی رہنماؤں کے تعاون پر اظہار تشکر کیا۔

    اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ کورونا کیساتھ رہنا سیکھنا ہوگا جب تک ویکسین نہ آجائے، بچوں ،بزرگوں کو خاص طور پر بچانا ہوگا، تعلیمی ادارے ایس او پیز کے تحت کھلنے چاہئیں۔

    بارشوں کے حوالے سے مرادعلی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ میں بہت زیادہ بارش ہوئی ہے، کراچی میں بارشوں کے سابقہ تمام رکارڈ ٹوٹ گئے ہیں، پاک آرمی، نیوی،این ڈی ایم اے ہماری مدد کر رہی ہے۔

    انھوں نے مزید کہا ہم کورونا وائرس کی ایس اوپیز پر کام کر رہے ہیں، جو بھی فیصلے ہوں وہ کراس دی بورڈ ہونے چاہئیں، محرم کی کل 9 تاریخ ہے، چاہتے ہیں ایس اوپیزکےتحت مجالس ہوں، حیدرآباد میں مولا علی کے قدم گاہ گیا تھا مگرایس اوپیز پرعمل نہیں دیکھا، سندھ والوں کودرخواست کرتا ہوں ایس او پیز پر عمل کریں۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کاشکرگزار ہوں کہ آپ نےکل فون کیا ،مدد کی پیشکش کی، سندھ میں آپ کیساتھ بیٹھ کرمنصوبہ بندی کریں گے ، سندھ حکومت کی مدد کی جائے گی۔

    یاد رہے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے محرم میں ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے صوبوں کو اقدامات تیز کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    این سی او سی نے ہدایت کی تھی کہ مجالس اور جلوسوں میں حفاظتی خطوط یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں، اور اس سلسلے میں مذہبی فرقوں، علمائے کرام اور اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے۔

    اجلاس میں اسد عمر نے کوئٹہ، اسلام آباد اور لاہور میں ایس او پیز پر سختی سے پابندی کو سراہا، انھوں نے محرم کی مجالس اور جلوسوں میں عوام کے حفاظتی طرز عمل کی تعریف کی، اور صوبوں کو ہدایت کی تھی کہ محرم میں ایس او پیز کی سختی سے نگرانی کی جائے۔

    اسد عمر نے کہا تھا وبائی مرض پر قابو پانے کے لیے صحت کے رہنما اصولوں کو یقینی بنایا جائے، مجالس کے داخلی راستوں پر ماسک، سینی ٹائزر اور اسکینرز لازم کیے گئے ہیں، ایس او پیز کے ساتھ سماجی فاصلوں کا خیال برقرار رکھنا بھی اہم ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہ کسی بھی قسم کی کوتاہی کی صورت میں کرونا صورت حال بگڑ سکتی ہے، عوام کے تعاون سے ہی اس وبا پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

  • قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس طلب، اسکولوں، شادی ہالوں اور تفریح گاہوں کو کھولنے سے متعلق فیصلے کا امکان

    قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس طلب، اسکولوں، شادی ہالوں اور تفریح گاہوں کو کھولنے سے متعلق فیصلے کا امکان

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا، جس میں اسکولوں، شادی ہالوں اور تفریح گاہوں کو کھولنے سے متعلق فیصلہ متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کااجلاس طلب کرلیا، این سی سی کااجلاس مشترکہ مفادات کونسل کے فوری بعد ہو گا، جس میں صوبوں کے وزرائےاعلیٰ اور عسکری حکام شریک ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق این سی او سی کے فیصلوں پرعملدرآمد رپورٹ پیش اجلاس میں کی جائے گی، کورونا وائرس کی موجودہ صورت حال کے تناظر میں اہم فیصلوں کا بھی امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں اسکولوں، شادی ہالوں اور تفریح گاہوں کو کھولنے سے متعلق فیصلہ متوقع ہے جبکہ محرم الحرام کے حوالے سے ایس او پیز کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کا42 واں اجلاس جاری ہے، جس میں مشترکہ مفادات کونسل کورونا کیخلاف قومی سطح کی حکمت عملی پرغور کرے گی۔

    اس سے قبل وفاقی وزیراسد عمر کی زیرصدارت این سی او سی کا اجلاس ہوا تھا، جس میں بتایا گیا کہ ملک بھر میں کورونا کے پھیلاؤ میں واضح کمی اور عوامی سطح پرایس اوپیزپر عملدرآمد میں کمی آئی ہے۔

    وفاقی وزیراسد عمر کا کہنا تھا کہ ملک سےکوروناوائرس کا مکمل طورپرخاتمہ نہیں ہوا، ایس اوپیز پر عملدرآمد کر کے کورونا سےبچاجاسکتا ہے۔

  • حکومت کا ہفتے میں دو روز لاک ڈاؤن کا فیصلہ

    حکومت کا ہفتے میں دو روز لاک ڈاؤن کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کے ساتھ لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ کیا ہے اب ہفتے میں صرف دو دن لاک ڈاون کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس  ہوا جس میں سول اور عسکری حکام سمیت مشیران، وفاقی وزرا اور معاونین خصوصی نے شرکت کی جبکہ وزرائے اعلیٰ ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔

    اجلاس میں کورونا کی مجموعی صورتحال اور حکومتی اقدامات سمیت ایس او پیز پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا جبکہ نیشنل کمانڈآپریشن سینٹر کی جانب سے کورونا اعدادوشمار پربریفنگ دی گئی۔

    وزرائےاعلیٰ کی صوبوں سےمتعلق پیش کی گئی تجاویز پرغور کیا گیا اور مختلف تجاویز کی روشنی میں آئندہ کی حکمت عملی طےکی گئی، ٹرین سروس، پبلک ٹرانسپورٹ،انٹرسٹی بس سروس سے متعلق بھی مشاورت کی گئی۔

    صوبوں کی تجاویزکی روشنی میں اہم فیصلےکیے گئے، قومی رابطہ کمیٹی نے ہفتےمیں 2دن مکمل لاک ڈاؤن کافیصلہ کرتے ہوئے طے کیا کہ ہفتہ اور اتوار کو مکمل لاک ڈاؤن کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں ریلوے کو40ٹرینیں چلانے کی منظوری دے دی گئی جب کہ بیرون ملک میں پھنسے پاکستانیوں کوواپس لانے کے عمل کو تیز کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔

    اجلاس کے فیصلوں اور آئندہ کی حکمت عملی سے متعلق میڈیا سے گفتگو میں وزیراعظم عمران خان نے قوم کو اعتماد میں لیتے ہوئے کہا کہ پہلے روز سے کہہ رہا ہوں ہمارے حالات مختلف ہیں،پاکستان میں کئی ایسے لوگ ہیں جو 2 وقت کا صحیح کھانا نہیں کھاسکتے،پیسے والے شور مچا رہے تھے لاک ڈاؤن کرو، دوسری طرف غریب تھے جو روزانہ کما کر کھاتے ہیں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس بہت تیزی سے پھیلتا ہے،لاک ڈاؤن سےصرف کرونا کیسز میں اضافے کو روکنا تھا،لاک ڈاؤن سے کرونا کا پھیلاؤ سست ہوجاتا ہے، کوشش یہی تھی کرونا کیسز کو کم تعداد پر روکاجائے،لاک ڈاؤن کا مقصدتھا اسپتالوں پر دباؤ نہ آئے۔

    گذشتہ روز وفاقی وزیر اسدعمرکی زیرصدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اجلاس ہوا تھا ، جس میں متعلقہ حکام نے کوروناایس او پیز پر عملدرآمد سے متعلق بریفنگ دی اور قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس سے متعلق حکمت عملی تیارکرلی گئی۔

    مزید پڑھیں : دکاندار بغیر ماسک والے گاہک سے لین دین نہ کرنے کی پالیسی اپنائیں، اسد عمر

    اسدعمر کا کہنا تھا کہ حکومت کورونا ایس اوپیز پر عملدرآمد کیلئے تاجر تنظیموں سے مدد لے گی، دکاندار بغیر ماسک والے گاہک سے لین دین نہ کرنے کی پالیسی اپنائیں جبکہ ایس او پیز پر عملدرآمد،لاک ڈاؤن میں نرمی پر جامع پالیسی بنانے کی ہدایت کردی۔

    اجلاس میں ایس اوپیز خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف کارروائی کی سفارش کی گئی، وفاقی وزیر نے کہا تھا کہ این سی اوسی کورونا پر قلیل وطویل المدت پالیسیاں وضع کررہی ہے، متعلقہ ادارے کورونا وائرس سے متعلق عوامی شعور اجاگر کریں اور عوام کو کورونا کیخلاف جنگ میں حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا جائے۔

    این سی اوسی کااسپتالوں میں وینٹی لیٹرکی دستیابی پراظہاراطمینان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک میں یکم جون سے ریسورس مینجمنٹ سسٹم کا نفاذ ہوگا، جس کے بعد آرایم ایس سے عوام کو اسپتالوں کی تازہ معلومات دستیاب ہوں گی۔

    خیال رہے حکومت نےماسک کااستعمال لازمی قرار دیتے ہوئے عوام سےاحتیاط کی اپیل کی ہے۔

  • لاک ڈاؤن میں نرمی یا سختی  کا فیصلہ،  قومی رابطہ کمیٹی اجلاس کا شیڈول تبدیل

    لاک ڈاؤن میں نرمی یا سختی کا فیصلہ، قومی رابطہ کمیٹی اجلاس کا شیڈول تبدیل

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی اجلاس اتوار کے بجائے پیر کو ہو گا، جس میں لاک ڈاؤن میں نرمی یا سختی کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی رابطہ کمیٹی اجلاس کا شیڈول تبدیل کردیا گیا، وزیر اعظم کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی اجلاس اب پیر کو ہو گا، اجلاس میں وفاقی وزرا، وزرائے اعلیٰ سمیت متعلقہ حکام شریک ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں لاک ڈاؤن میں نرمی یا سختی کا فیصلہ ہوگا اور کورونا وائرس کے خلاف اقدامات پر غور کیا جائے گا جبکہ این سی او سی اجلاس کے فیصلوں کی توثیق ہوگی۔

    یاد رہے وفاقی وزیر اسدعمرکی زیرصدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اجلاس ہوا تھا ، جس میں وزیرداخلہ اعجاز شاہ ، ڈاکٹر ظفر مرزا، ڈاکٹر فیصل سلطان ، کوآرڈینیٹر این سی او سی لیفٹیننٹ جنرل حمود الزمان خان سمیت صوبائی چیف سیکریٹریز، آزاد کشمیر،گلگت بلتستان کے نمائندوں نے شرکت کی۔

    اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا ملک بھرمیں کورونا کا پھیلاو روکنے کیلئے تسلی بخش اقدامات جاری ہیں، ملکی اسپتالوں میں بیڈز،وینٹی لیٹرز وافر مقدارمیں دستیاب ہیں، ملک بھر کے اسپتالوں میں داخلے، بیڈز، وینٹی لیٹرز کی کمی نہیں ہے، بیشترمریض ہوم آئیسولیشن کو ترجیح دے رہے ہیں۔

    وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا تھا شہریوں کوبیڈز،وینٹی لیٹرزکی دستیابی کےتازہ اعدادوشمارفراہم کئےجائیں، خواہش ہے شہری علاج کیلئے اسپتال کا انتخاب خودکر سکیں، کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے اقدامات مزید بہتر کئے جائیں۔

    اسد عمر کا کہنا تھا صوبےاپنی سفارشات30جون تک این سی اوسی کو فراہم کریں، یکم جون کو این سی اوسی کا اجلاس منعقد ہوگا، یکم جون کے اجلاس میں ماہ جون کے بارے میں فیصلے کئے جائیں گے۔

  • لاک ڈاؤن میں نرمی یا سختی  کا فیصلہ  31 مئی کو ہوگا

    لاک ڈاؤن میں نرمی یا سختی کا فیصلہ 31 مئی کو ہوگا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس 31 مئی کو طلب کرلیا، جس میں لاک ڈاؤن میں نرمی یا سختی کا فیصلہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس 31 مئی کو ہوگا ، جس میں وفاقی وزرا،وزرائےاعلیٰ،متعلقہ حکام شریک ہوں گے، اجلاس میں کوروناکیخلاف کئےگئے اقدامات پر غور ہوگا۔

    قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں لاک ڈاؤن میں نرمی یا سختی کا فیصلہ کیا جائے گا اور این سی او سی کے تحت فیصلوں کی توثیق کی جائے گی۔

    گذشتہ روز وفاقی وزیر اسدعمرکی زیرصدارت نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹرکااجلاس ہوا تھا ، جس میں وزیرداخلہ اعجازشاہ،ڈاکٹرظفرمرزا،ڈاکٹرفیصل سلطان ، کوآرڈینیٹراین سی اوسی لیفٹیننٹ جنرل حمودالزمان خان سمیت صوبائی چیف سیکریٹریز،آزادکشمیر،گلگت بلتستان کےنمائندوں نے شرکت کی۔

    اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا ملک بھرمیں کورونا کا پھیلاوروکنے کیلئے تسلی بخش اقدامات جاری ہیں، ملکی اسپتالوں میں بیڈز،وینٹی لیٹرزوافرمقدارمیں دستیاب ہیں، ملک بھر کے اسپتالوں میں داخلے، بیڈز، وینٹی لیٹرز کی کمی نہیں ہے، بیشترمریض ہوم آئیسولیشن کوترجیح دےرہےہیں۔

    وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا تھا شہریوں کوبیڈز،وینٹی لیٹرزکی دستیابی کےتازہ اعدادوشمارفراہم کئےجائیں، خواہش ہے شہری علاج کیلئے اسپتال کا انتخاب خودکر سکیں، کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے اقدامات مزید بہتر کئے جائیں۔

    اسد عمر کا کہنا تھا صوبےاپنی سفارشات30جون تک این سی اوسی کو فراہم کریں، یکم جون کو این سی اوسی کا اجلاس منعقد ہوگا، یکم جون کے اجلاس میں ماہ جون کے بارے میں فیصلے کئے جائیں گے۔

  • قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس، تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق اہم فیصلہ

    قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس، تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق اہم فیصلہ

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تعلیمی ادارے 15 جولائی تک بند رہیں گے جبکہ ٹرینیں اورپروازیں بھی بندرہیں گی ۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں صوبائی وزرائے اعلیٰ، عسکری اداروں کے اعلیٰ حکام شریک ہوئے جبکہ وفاقی وزراغلام سرور، شفقت محمود، شبلی فراز ، اسدعمر،شاہ محمود،خسروبختیار،حماد اظہر،فخر امام،شیخ رشید، مشیر عبدالرزاق داؤد ،ڈاکٹر حفیظ شیخ ، معاونین خصوصی ثانیہ نشتر، زلفی بخاری، عاصم باجوہ ، ظفر مرزا، معیدیوسف بھی شریک تھے۔

    قومی رابطہ کمیٹی کےاجلاس میں کوروناوائرس کی موجودہ اور متوقع صورتحال پر تفصیلی غور کیا گیا اور چیئرمین این ڈی ایم اے اور مشیر صحت نے صورتحال پر بریفنگ دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تعلیمی ادارے 15 جولائی تک بند رہیں گے جبکہ ٹرینیں اورپروازیں بھی بندرہیں گی اور اندرون ملک ہوائی سفر اور ریلوے سے متعلق فیصلہ بعد میں ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق مارکیٹیں اوردکانیں بھی صبح 8 سے شام 5 بجے تک کھولے جانے کا امکان ہے، جس کے بعد چھوٹی دکانیں بھی کھل سکیں گی۔

    گذشتہ روز نیشنل کمانڈاینڈکنٹرول سینٹرمیں وفاقی وزیرمنصوبہ بندی اسدعمر کی زیرصدارت اجلاس ہوا تھا ، جس میں نومئی سے لاک ڈاؤن میں نرمی کے لیےسفارشات پرغور کیا گیا ، وفاق نے تجویز دی عید خریداری کے لیے دکانیں فجر سے شام پانچ بجے تک کھولنے کی اجازت دے دی جائے،صوبے چاہیں تو دکانیں کھولنے کا وقت بڑھا سکتے ہیں جبکہ شاپنگ مالزکھولنے کی اجازت نہ دی جائے گی۔

    اجلاس میں تعمیراتی شعبے سے منسلک دکانیں کھولنے کی تجویزبھی زیرغورآئی جبکہ صوبوں نے پبلک ٹرانسپورٹ،انٹرسٹی ٹرانسپورٹ بحالی کی تجویزکی مخالفت کی اور پندرہ ٹرینیں بحال کرنیکی تجویز بھی مستردکی گئی۔

    اجلاس میں ہفتہ اوراتوار کو لاک ڈاؤن برقراررکھنے کی بھی تجویز دی گئی اور ملک میں شاپنگ مالزبند رکھنے سے متعلق غورہوا جبکہ یکم جون سےتعلیمی ادارےکھولنے پرسندھ اور پنجاب مخالفت کرچکے ہیں۔

    ہوابازی کے وزیرغلام سرورخان کے مطابق این سی او سی اجلاس میں اندرون ملک پروازیں چلانےکا فیصلہ ہوگیا ہے، ابتدائی طور پرکراچی، اسلام آباد، لاہور اور کوئٹہ کے ایئرپورٹس سےپروازیں شروع کرنےکا منصوبہ ہے۔

    یاد رہے وفاقی کابینہ پہلےہی لاک ڈاؤن میں نرمی کی منظوری دے چکی ہے ، پنجاب حکومت لاک ڈاؤن میں نرمی کےحق میں ہے اور بلوچستان نےلاک ڈاؤن میں 19 مئی تک توسیع کردی جبکہ سندھ حکومت لاک ڈاؤن میں نرمی کے لیے وفاق کےفیصلے کی منتظر ہیں۔

    اس سے قبل وفاقی حکومت نے لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ کیا تھا، وزیراعظم عمران خان نے لاک ڈاؤن میں بتدریج کمی کا اعلان کرتے ہوئے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی سے گفتگو میں کہا تھا کہ معاشی صورتحال،زمینی حقائق مدنظررکھتے ہیں اہم فیصلےکرنےجارہے ہیں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عام آدمی کے مسائل کے پیش نظر لاک ڈاؤن میں بتدریج نرمی کی جائے گی ، حفاظتی اقدامات پر مبنی جامع ایس اوپیز تیار کرلئے ہیں، عوامی نمائندگان ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے متحرک کردارادا کریں۔

  • لاک ڈاؤن میں کتنی توسیع ہوگی؟ فیصلہ آج ہوگا

    لاک ڈاؤن میں کتنی توسیع ہوگی؟ فیصلہ آج ہوگا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج پھر ہوگا ، جس میں 15 اپریل کے بعد کے لائحہ عمل اور لاک ڈاؤن کی مدت میں توسیع سے متعلق فیصلہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج دوبارہ ہوگا ، جس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا، عسکری اور سول اداروں کے اعلیٰ حکام سمیت چیئرمین این ڈی ایم اے شریک ہوں گے۔

    اجلاس میں 15 اپریل کے بعد کے لائحہ عمل اور لاک ڈاؤن کی مدت میں توسیع سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔

    دوسری جانب خیبرپختونخوا نے وزیراعظم کی زیرصدارت ہونیوالے اجلاس کیلئے تجاویزمرتب کرلیں ، جس میں کورونا بچاؤ کیلئے خیبرپختونخوا نے جزوی لاک ڈاؤن میں توسیع کی سفارش کردی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کورونابچاؤکیلئےلاک ڈاؤن ایس اوپیزپرعملدرآمد اور احساس پروگرام سےرقم تقسیم کیلئےایس اوپیز پر بھی عمل یقینی بنایاجائے۔

    گذشتہ روز وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں وفاق اورصوبوں کالاک ڈاؤن سےمتعلق یکساں پالیسی پراتفاق ہوا تھا، وزیراعلیٰ سندھ نے لاک ڈاؤن دوہفتےبڑھانے کی تجویزدی تھی ، جس کی پنجاب اور خیبرپختونخوا نے حمایت کی۔

    وزیراعظم نے لاک ڈاؤن میں مزید توسیع کا فیصلہ کرتے ہوئے صورتحال پر پلان پیش کرنے کی ہدایت کی تھی اور کہا تھا لاک ڈاؤن کی مدت میں توسیع ست متعلق اعلان کیا جائے گا۔

    بعد ازاں وفاقی وزیر اسد عمر نے اجلاس کے بعد پریس بریفنگ کے دوران کہا تھا کہ15 اپریل کے بعد کیا کرنا ہے کل اجلاس میں فیصلہ کر لیا جائےگا، ، موجودہ صورتحال صرف حکومت نہیں پوری قوم کے لیے کڑا امتحان ہے،پوری قوم نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا جس کے مثبت نتائج آ رہے ہیں۔

    وفاقی وزیر نے کہا تھا کہ فیصلے ملکی صورت حال، معیشت، کرونا وبا کو دیکھتے ہوئے کیے جائیں گے، چاہتے ہیں مشترکہ طور پر فیصلے کرسکیں، کل نیشنل کمانڈ سینٹر کے اجلاس کے بعد فیصلوں سے متعلق آگاہ کیا جائےگا۔

    یاد رہے وزیراعلیٰ سندھ نے قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کہا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ سندھ میں کوروناکیسزبڑھ رہےہیں، چاہتے ہیں کہ 14 دنوں کاایک اورلاک ڈاؤن آئے، لاک ڈاؤن نہیں چاہتےوزیراعظم کی جانب سےفیصلہ آناچاہیے۔

    مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ جوچیزیں کھولناچاہتےہیں وہ ایس اوپیزہمیں بھی دیں، وفاق کی دی گئیں ہدایات اپنی ایس اوپیزسےٹیلی کریں گے، آپ لوگوں کوکیش دے رہےہیں بہت اچھی بات ہے لیکن لوگوں سے14 دن گھروں میں رہنےکی گارنٹی لیں۔

  • قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ، ملک میں لاک ڈاؤن کو مزید توسیع دینے کا فیصلہ

    قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ، ملک میں لاک ڈاؤن کو مزید توسیع دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ملک میں لاک ڈاؤن کومزیدتوسیع دینے کا فیصلہ کرلیا گیا ، لاک ڈاؤن میں توسیع کتنی ہوگی،اعلان کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا ، جس میں صوبائی وزرائےاعلیٰ، عسکری وسول اداروں کے اعلیٰ حکام شریک ہوئے جبکہ وفاقی وزرا،معاونین خصوصی چیئرمین این ڈی ایم اے نے بھی شرکت کی۔

    قومی رابطہ کمیٹی کےاجلاس میں کوروناوائرس کی موجودہ اور متوقع صورتحال پر تفصیلی غورکیاگیا جبکہ صوبوں کی جانب سے لاک ڈاؤن پرتجاویزکمیٹی میں پیش کی گئیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں وفاق اور صوبوں نے لاک ڈاؤن سے متعلق یکساں پالیسی پر اتفاق کرلیا اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے مجموعی صورتحال پرسفارشات کمیٹی میں پیش کیں۔

    ذرائع کے مطابق قومی رابطہ کمیٹی نے ملک میں لاک ڈاؤن کومزیدتوسیع دینے اور ملک بھرمیں کوروناٹیسٹنگ لیب بڑھانےکافیصلہ کرتے ہوئے کہا لاک ڈاؤن میں توسیع کتنی ہوگی،اعلان کیا جائے گا۔

    اجلاس میں قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس کل دوبارہ بلانے پر بھی اتفاق ہوا، قومی سطح کے اہم فیصلے کل کئے جائیں گے۔

    گذشتہ روز اسد عمرکی قیادت میں نیشنل کمانڈ اینڈآپریشن سینٹرنےاجلاس کےلئے تجاویزتیار کی تھیں اور کورونا وباء سے نمٹنے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی، شرکاء نے 14 اپریل کے بعد کی صورتحال کے مختلف پہلوئوں پر تبادلہ خیال کیا۔

    اسد عمر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا وباء پر موثر روک تھام کیلئے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے، مقامی سطح پر وباء کا پھیلائو بڑھ رہا ہے، جس کو روکنے کیلئے موثر اقدامات ضروری ہیں۔

    وفاقی وزیرکاکہناتھا کہ کورونا ٹیسٹ کی دستیاب سہولیات کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے، اجلاس میں صوبائی کوششوں کی بھی تعریف کی۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے انٹرنیشنل کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ کرونا وائرس دنیا بھر میں پھیل گیا ہے ، ترقی پذیر ملکوں کو یہ فکر ہے کہیں غریب بھوک سے نہ مرجائیں، لاک ڈاون کی وجہ سے بھوک کے مسائل سے بھی نمٹنا ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی ادارے،سیکرٹری جنرل یو این سے مطالبہ کیا کہ کرونا سے نمٹنے کے لیے ترقی پذیر ممالک کو قرضوں میں ریلیف دیاجائے۔

    خیال رہے پاکستان میں کو وِڈ نائنٹین کے مریضوں کی تعداد 5374 اور اموات کی تعداد 93 ہو گئی ہے جبکہ وائرس سے متاثرہ 1095 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔