Tag: National Security Committee meeting

  • دھمکی آمیز خط قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں پیش کرنے کا فیصلہ

    دھمکی آمیز خط قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں پیش کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں دھمکی آمیز خط قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، وزیراعظم عمران خان قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی سربراہی میں کابینہ کے خصوصی اجلاس کا احوال سامنے آگیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ اراکین کو خفیہ مراسلہ ٹیلی پرامٹر پر دکھایا گیا۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ مراسلہ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، قومی اسمبلی ان کیمرہ سیشن میں شاہ محمود خفیہ مراسلے پر بریفنگ دیں گے۔

    وزیراعظم عمران خان قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلائیں گے، قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکا کو خفیہ مراسلہ دکھایا جائے گا۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا ، جس میں دھمکی آمیز خط کابینہ اراکین کو دکھایا گیا تھا۔

    ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے مبینہ سازشی خط پرکابینہ کو اعتماد میں لیا، جس پر وفاقی کابینہ نے وزیرعظم کو مکمل حمایت کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں آپ کی قیادت پر اعتماد ہے۔

    ذرائع کے مطابق کابینہ نے خط کو پاکستان کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے قومی اسمبلی کا ان کیمرا اجلاس بلانے کی تجویز دی۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اپنی ذات کےبجائے ملکی مفاد کی سیاست کی، خط کا تحریک عدم اعتماد سے گہرا تعلق ہے، ملک کے خلاف سازش پر آخری بال تک لڑوں گا۔

    عمران خان نے کہا تھا کہ عوام ہمارے ساتھ ہیں، غیر ملکی سازش کے تحت منتخب حکومت گرانے کی کوشش ہورہی ہے، کچھ عناصر غیر ملکی عناصر کی آلہ کار بنےہوئے ہیں، ایم کیو ایم اور باپ پارلیمانی لیڈرز کو شرکت کی دعوت دی تھی۔

  • کالعدم جماعت کا احتجاج،  وزیراعظم  کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    کالعدم جماعت کا احتجاج، وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا، جس میں قومی سلامتی سے متعلق دیگر امور زیر غور آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کالعدم جماعت کی سرگرمیوں پر وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا، اجلاس میں قومی سلامتی سے متعلق دیگر امور بھی زیر غور آئیں گے۔

    گذشتہ روز وزیرداخلہ شیخ رشید نے مظاہرین کو وارننگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ بس بہت ہوگیا، مظاہرین واپس چلے جائیں، حکومت جھکےگی نہ یرغمال بنےگی ، ریاست کی رٹ ہرصورت قائم کی جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ تمام مطالبات تسلیم کر لیے تھے احتجاج کاکوئی جواز نہیں اگر مظاہرین واپس مرکز چلےجائیں ‏توان سے بات چیت کیلئے تیار ہے، جی ٹی روڈ بند کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، جی ٹی روڈ اہم شاہراہ ‏ہے اسے بند نہیں کیا جاسکتا۔

    دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے دو ٹوک کہا تھا کہ سڑکیں خالی ہونے تک مذاکرات نہیں کریں گے اور پولیس اہلکاروں کوشہید کرنےوالوں کو بھی حوالے کرنا ہوگا، محب وطن لوگ خود کو احتجاج سے لاتعلق کریں اور گھروں کوجائیں۔

  • کالعدم جماعت کی سرگرمیاں، وزیر اعظم نے کل قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا

    کالعدم جماعت کی سرگرمیاں، وزیر اعظم نے کل قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے کالعدم جماعت کے احتجاج کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش ںظر کل قومی سلامتی کمیٹی کااجلاس طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ کالعدم جماعت کی سرگرمیوں سے پیدا صورت حال کے پیش نظر وزیر اعظم عمران خان نے کل قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا۔

    فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اجلاس میں قومی سلامتی سے متعلق دیگر امور بھی زیر غور آئیں گے۔

    دوسری جانب کالعدم تنظیم اور حکومت کے درمیان اسلام آباد میں دوبارہ مذاکرات جاری ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات کیلئے اولین ایجنڈا سعد رضوی کی رہائی ہے، ایجنڈے میں کالعدم تحریک لبیک کےکارکنوں پردرج مقدمات کی واپسی اور پارلیمنٹ میں فرانس کے خلاف قرارداد کاپیش ہوناشامل ہے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت کیجانب سے فرانس کے خلاف قرارداد پر معذرت کر لی گئی ہے ، جس کے بعد حکومت نے مذاکرات سعد رضوی کی رہائی سے مشروط کرنے پر شروع کیے۔

    ذرائع کے مطابق حکومتی شرائط میں کہا گیا ہے کہ جن کارکنوں پر دہشت گردی مقدمات ہیں فیصلہ عدالتیں کریں گی اور سعدرضوی کی رہائی سے پہلے کارکنوں کو جی ٹی روڈ سمیت مرکزی شاہراہوں سے ہٹنا ہوگا۔

  • پاکستان پُرامن ومستحکم اور خودمختار افغانستان چاہتا ہے،قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ جاری

    پاکستان پُرامن ومستحکم اور خودمختار افغانستان چاہتا ہے،قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ جاری

    اسلام آباد : قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان پرامن ومستحکم، خودمختار افغانستان چاہتا ہے، افغانستان میں انسانی بحران سے بچنے کیلئے عالمی برادری مدد فراہم کرے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں وفاقی وزرا ،کابینہ اراکین سروسز چیفس سمیت انٹیلی جنس اداروں کے سربراہان بھی شریک ہوئے۔

    اعلامیے میں کہا کہ اجلاس میں افغانستان کی مجموعی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا گیا اور وزیراعظم کو افغانستان کی موجودہ صورتحال اور پاکستان پراثرات پربھی بریفنگ دی گئی۔

    وزیراعظم عمران خان کو خطے کی سیکیورٹی صورتحال پربریفنگ دی گئی، پاکستان پرامن ومستحکم ، خودمختار افغانستان چاہتا ہے۔

    عمران خان نے افغانستان سے انخلا کے عمل میں پاکستان کے تعاون پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کی عبوری حکومت کیساتھ تعمیری، سیاسی ، معاشی روابط کو اجاگرکیاگیا، افغانستان میں انسانی بحران سے بچنے کیلئے عالمی برادری مدد فراہم کرے۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پوری دنیا نے انخلا کے عمل میں پاکستان کےکردار کو تسلیم کیا جبکہ کمیٹی ارکان کا کہنا تھا کہ خطے کی موجودہ صورتحال انتہائی پیچیدہ ہے ، افغانستان میں عدم استحکام سے پاکستان متاثر ہوسکتا ہے۔

    قومی سلامتی کمیٹی نے افغانستان میں سنگین انسانی صورتحال پرتشویش کا اظہارکیا۔

  • وزیراعظم عمران خان نے کل قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا

    وزیراعظم عمران خان نے کل قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے کل قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا ، اجلاس میں افغان صورتحال اور عمومی سیکیورٹی صورتحال پر غور کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا، اجلاس میں مسلح افواج کے سربراہان،انٹیلی جنسی ایجنسیز کے نمائندے شریک ہوں گے۔

    اجلاس میں افغان صورتحال اور عمومی سیکیورٹی صورتحال پرغور کیا جائے گا۔

    دوسری جانب وزیراعظم نےپی ٹی آئی کی کورکمیٹی کااجلاس طلب کرلیا ہے ، پارٹی کی سینئرقیادت کواجلاس میں شریک ہونے کیلئے پیغام بھیج دیا گیا ہے، اجلاس میں سینئرپارٹی اراکین، وفاقی وزرا،حکومتی شخصیات شریک ہوں گی۔

    ، وزیراعظم اجلاس میں اہم سیاسی اورقومی امورپرمشاورت کریں گے اور حالیہ اہم فیصلوں پربھی اعتمادمیں لیں گے۔

  • پاکستان کا بھارت سے سفارتی تعلقات محدود، دو طرفہ تجارت معطل کرنے کا فیصلہ

    پاکستان کا بھارت سے سفارتی تعلقات محدود، دو طرفہ تجارت معطل کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات محدود کرنے اور دو طرفہ تجارت معطل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں مسلح افواج کے سربراہان، انٹیلی جنس حکام اور سول قیادت شریک ہوئی۔

    اجلاس میں سول و عسکری قیادت نے کشمیر کی تازہ ترین صورت حال کا تفصیلی جائزہ لیا، پاکستان کے بھرپور رد عمل اور ممکنہ آپشنز پر مشاورت مکمل کر لی گئی، ملکی داخلی سلامتی اور سیکورٹی سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔

    اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل میں لے جایا جائے گا، 14 اگست کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کے طور پر منایا جائے گا، جب کہ 15 اگست کو یوم سیاہ منایا جائے گا۔

    وزیر اعظم نے اجلاس میں بھارتی عزائم بے نقاب کرنے کے لیے سفارتی ذرایع استعمال کرنے اور مسلح افواج کو مکمل تیار رہنے کی ہدایت کی۔ اعلامیے کے مطابق بھارت کے ساتھ دو طرفہ معاہدوں پر بھی نظر ثانی کی جائے گی۔

    گذشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں مسئلہ کشمیر پر بھارتی ہتھکنڈے کے خلاف جنرل اسمبلی اور سلامتی کونسل میں آواز اٹھانے کا اعلان کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : بھارت نے کچھ کیا تو ہم بھر پور جواب دیں گے، وزیراعظم

    وزیراعظم کا کہنا تھا بھارت یہ کھیل اور آگے لے کر گیا تومستقبل میں نقصان کے ذمہ دارہم نہیں ہوں گے، دنیا کو کردارادا کرناہوگا، بھارتی اقدام سےامن کو خطرہ ہے، روایتی جنگ بھی ہوسکتی ہے، بھارت نے کچھ کیا تو ہم بھر پور جواب دیں گے۔

    اس سے قبل آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈر کانفرنس  میں طے کیا گیا تھا کہ پاک فوج ہر حال میں کشمیریوں کے ساتھ کھڑی رہے گی، اجلاس میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر باجوہ کا کہنا تھا کہ پاک فوج کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے اور ہم ہر طرح کے حالات کے لیے تیار ہیں، وطن کے دفاع کے لیے ہر حد تک جائیں گے اور پاک فوج کشمیریوں کا جدوجہد کے اختتام تک ساتھ دے گی۔

    یاد رہے 4 اگست کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس فیصلہ کیا گیا تھا کہ پاکستان بھارت کی طرف سے کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا۔

    قومی سلامتی کمیٹی نے بھارتی جارحیت کی شدید مذمت کی، اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کشمیریوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑے گا۔

    واضح رہے بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل پیش کیا گیا تھا، بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کا عہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی تھی۔

    پاکستان نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی اعلان مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کاکوئی بھی یکطرفہ قدم کشمیر کی متنازعہ حیثیت ختم نہیں کرسکتا ، بھارتی حکومت کافیصلہ کشمیریوں اور پاکستانیوں کیلئےناقابل قبول ہے۔

  • سرحدی  خلاف ورزی ، پیپلز پارٹی کاقومی سلامتی کمیٹی اجلاس بلانےکا مطالبہ

    سرحدی خلاف ورزی ، پیپلز پارٹی کاقومی سلامتی کمیٹی اجلاس بلانےکا مطالبہ

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی نے بھارت کی جانب سے سرحدی خلاف ورزی پر قومی سلامتی کمیٹی اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا ہے، خورشیدشاہ کا کہنا ہے کہ بلا تفریق و اختلافات پاکستان کے مسئلے پر پوری قوم ایک ہے، حکومت بھارتی دراندازی کے معاملے کو سنجیدگی سے دیکھے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بھارت کی جانب سے سرحدی خلاف ورزی پر قومی سلامتی کمیٹی اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    خورشیدشاہ نے کہا پاکستان کے سیاستدان متحد ہیں،بلا تفریق و اختلافات پاکستان کے مسئلے پر پوری قوم ایک ہے، ہمارا مرکزی نظریہ پاکستان ہے،پاکستان کی سلامتی و بقا ہے۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ حکومت بھارتی دراندازی کے معاملے کو سنجیدگی سے دیکھے۔

    یاد رہے بھارتی ایئرفورس کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی گئی ، پاک فضائیہ کی بروقت ردعمل کے بعد بھارتی طیارے فرار ہوگئے۔

    مزید پڑھیں : لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی، پاک فضائیہ کا بھرپور جواب، بھارتی طیارے بھاگ گئے

    ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ بھارتی طیاروں نے مظفرآباد سیکٹر سے دراندازی کی کوشش کی اور مظفر آباد سیکٹر میں تین سے چارمیل اندر آئے، بھارتی طیاروں نے جلد بازی میں اپنا پے لوڈ کھلے علاقے میں گرایا، تاہم پے لوڈ گرنے سے کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔

    آئی ایس پی آرنے بھارتی طیاروں کی جانب سےجلدبازی میں پھینکےگئے پےلوڈکی تصاویر بھی جاری کیں ہیں۔

  • قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس، کے پی میں فاٹا کے انضمام سے متعلق فیصلے کی توثیق

    قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس، کے پی میں فاٹا کے انضمام سے متعلق فیصلے کی توثیق

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام سے متعلق فیصلے کی توثیق کرتے ہوئے کشمیر، فلسطین پر پاکستان کے اصولی مؤقف پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے، قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس 5گھنٹےجاری رہا جس میں بھارت کی جانب سے ورکنگ باؤنڈری اور ایل او سی کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔

    اجلاس میں فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام پر توثیق اور آزاد کشمیر، گلگت بلتستان کو مزید انتظامی اور مالی اختیارات دینے پر اتفاق کیا گیا، فاٹا انضمام سے متعلق سیاسی جماعتوں اور پارلیمانی رہنماؤں سے مشاورت جاری ہے۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ فاٹا میں رواں سال اکتوبر میں بلدیاتی اور اپریل 2019 میں خیبر پختونخوا اسمبلی کے انتخابات کرائے جائیں گے۔ فاٹا میں رائج ایف سی آر کو صدارتی حکم کے ذریعے منسوخ کیا جائے گا۔

    پارلیمانی جماعتوں کے ساتھ قانونی اور انتظامی معاملات طے کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، کمیٹی نے آئندہ دس سالوں کے اضافی فنڈز کی فراہمی کی بھی توثیق کردی۔

    قومی سلامتی کمیٹی نے کشمیر، فلسطین پر پاکستان کے اصولی مؤقف پر اطمینان کا اظہار کیا، سرتاج عزیز نے کمیٹی کو آزاد کشمیراور گلگت بلتستان اصلاحات پر بریفنگ دی، اجلاس میں آزاد کشمیر و گلگت بلتستان کو مزید انتظامی اور مالی اختیارات دینے اورپانچ سال کی ٹیکس چھوٹ دینے پر اتفاق کیا گیا۔

    اس کے علاوہ اجلاس میں ملک کو اندرونی و بیرونی سیکیورٹی چیلنجز کا بھی جائزہ اور ملک میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات پر بھی غور کیا گیا۔

    اجلاس میں مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کے مظالم کی شدید مذمت کی گئی، شرکا کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو عالمی سطح پراجاگر اور بھارت کی مسلسل خلاف ورزیوں سے اقوام عالم کو آگاہ کیا جائے، اس موقع پر  وزیراعظم  شاہد خاقان عباسی نے اوآئی سی اجلاس کے حوالے سے بھی شرکاء کو اعتماد میں لیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس، کشمیر اور ایل او سی پر بھارتی اشتعال انگیزی کی شدید مذمت

    قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس، کشمیر اور ایل او سی پر بھارتی اشتعال انگیزی کی شدید مذمت

    اسلام آباد: وزیراعظم کی زیرصدارت پانچ گھنٹے تک جاری رہنے والا قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ختم ہوگیا. اجلاس میں بھارتی اشتعال انگیزی کی سخت مذمت کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم ہاؤس میں جاری قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہان، ڈی جی آئی ایس آئی اور اہم وفاقی وزرا نے شرکت کی۔

    پانچ گھنٹے تک جاری رہنے والے اس طویل اجلاس میں  بھارت کی ورکنگ باؤنڈری اور ایل اوسی کی خلاف ورزیوں پر اظہار تشویش کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کے مظالم کی شدید مذمت کی گئی۔

    اس اجلاس میں ملک کو اندرونی و بیرونی سیکیورٹی چیلنجزکا بھی جائزہ لیا گیا، ساتھ ملک میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات پربھی غورکیا گیا۔

    اجلاس کے شرکا نے مشترکہ فیصلہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو عالمی سطح پراجاگر کیا جائے، بھارت کی مسلسل خلاف ورزیوں سےاقوام عالم کو آگاہ کیا جائے۔

    اجلاس میں ملک کی داخلی صورتحال پربھی اجلاس کےشرکا کو بریفنگ دی گئی، اجلاس میں مغربی سرحدوں پرسیکیورٹی صورتحال کابھی جائزہ لیا گیا، اس موقع پر وزیراعظم نےاوآئی سی اجلاس کےحوالےسےشرکا کو اعتماد میں لیا۔

    وزیراعظم نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا


    واضح رہے کہ گزشتہ روز لائن آف کنٹرول پر مسلسل بھارتی جارحیت کے خلاف بھارتی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا تھا، اس سلسلے میں پاکستان کی طرف سے ہونے والے سفارتی اقدامات کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ اسی ہفتے 14 مئی کو نواز شریف کے ممبئی حملوں پر بیان کے بعد وزیراعظم کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا، جس میں نوازشریف کابیان متفقہ طور پر مسترد کردیا گیا تھا اور نوازشریف کے بیان کو غلط اور گمراہ کن قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • وزیراعظم شاہدخاقان کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس

    وزیراعظم شاہدخاقان کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس

    اسلام آباد : وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری ہے، اجلاس میں ایل او سی کی صورتحال، پاک افغان اموراوربارڈرمینجمنٹ، آپریشن ردالفساد اور ضرب عضب کی کارکردگی کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری ہے، اجلاس میں  آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ، ایئر چیف اورنیول چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیرحیات بھی شریک ہیں۔

    اجلاس کے شرکا میں ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی ایم آئی بھی شامل ہیں جبکہ وفاقی وزرا اور مشیر قومی سلامتی بھی شریک ہیں۔

    قومی دفاعی کمیٹی کے اجلاس میں ایل او سی کی صورتحال سمیت آپریشن ردالفساد،خیبرفورآپریشن پر بریفنگ دی گئی، پاک افغان امور اور بارڈرمینجمنٹ سے متعلق امور پر غور کیا جائے گا۔

    اجلاس میں بھارتی فوج کی اشتعال انگیزی اور پاک فوج کے بھرپور جواب پر تبادلہ خیال ہوگا جبکہ  ملکی مجموعی سیکیورٹی صورتحال اورخطے کے حالات پر گفتگو ہوگی۔

    خیال رہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی سربراہی میں قومی سلامتی کمیٹی کا یہ پہلا اجلاس ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔