Tag: nationality

  • بحرین کے بادشاہ نے 551 افراد کی شہریت بحال کردی

    بحرین کے بادشاہ نے 551 افراد کی شہریت بحال کردی

    مناما : اقوامِ متحدہ اور دائیں بازو سے تعلق رکھنے والی تنظیموں کی جانب سے شہریت منسوخ کرنے پر شدید تنقید کے بعد بحرین کے بادشاہ نے 551 بحرینی باشندوں کی شہریت بحال کرنے کے احکامات دے دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق خلیج تعاون کونسل کے رکن ملک بحرین میں بھی عرب بہار کے دوران بادشاہت کے خلاف احتجاجی مظاہرے شروع ہوئے تھے جو آج بھی جاری ہیں اور بحرینی حکومت کی جانب سے بھی مسلسل اپنے بادشاہت کے خلاف احتجاج کرنے والے افراد کے خلاف انتقامی کاررائیاں جاری ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 2012 میں مظاہرین کے خلاف عدالتی کارروائی کے آغاز کے بعد سے اب تک تقریباً 900 افراد، جن میں اکثریت اہلِ تشیع مکتبہ فکر سے تعلق رکھتی ہے، کی شہریت منسوخ کی جاچکی ہے-

    رپورٹ کے مطابق بحرین کی سرکاری خبررساں ایجنسی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ ’بحرینی حکام حماد بن عیسیٰ آل خلیفہ نے عدالتی احکامات کے تحت منسوخ کی جانے والی 551 سزا یافتہ افراد کی شہریت بحال کرنے کے احکامات دے دیئے۔

    امریکی اتحادی ملک بحرین میں سیاسی اصلاحات کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین کے خلاف حکام کے کریک ڈاون کے نتیجے میں سال 2011 سے بد امنی کا سلسہ جاری ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اُس وقت سے اب تک سینکڑوں مظاہرین کو جیل بھیجا جاچکا ہے اور جو افراد دہشت گردی کے معاملات میں ملوث پائے گئے ان سے شہریت چھین لی گئی۔

    بحرین کی جانب سے ان افراد کو تربیت دینے اور حکومت گرانے کے لیے کیے جانے والے مظاہروں کے پیچھے ایران کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا جاتا ہے تاہم ایران نے ان الزامات کی ہمیشہ تردید کی۔

    بحرین نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ شاہ حماد، جن کے پاس عدالتی احکامات منسوخ کرنے کے اختیارات موجود ہیں، نے درخواست کی ہے کہ مجاز حکام کو جرائم کی نوعیت کے اعتبار سے اعتماد میں لیا جائے۔

    اس کے ساتھ انہوں نے وزارت داخلہ کو بھی ہدایت کی کہ ہر مقدمے کی چھان بین کر کے ان افراد کی فہرست تیار کی جائے جن کی شہریت بحال کی جاسکتی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق انسانی حقوق کے گروہوں کا کہنا ہے کہ 2012 میں مظاہرین کے خلاف عدالتی کارروائی کے آغاز کے بعد سے اب تک تقریباً 900 افراد، جن میں اکثریت اہلِ تشیع مکتبہ فکر سے تعلق رکھتی ہے، کی شہریت منسوخ کی جاچکی ہے۔

    خیال رہے کہ شیعہ اکثریتی آبادی والے ملک بحرین پر تقریباً گزشتہ 2 صدیوں سے زائد عرصے سے برطانوی حمایت یافتہ شاہی خاندان آل خلیفہ حکمرانی کررہا ہے۔

  • آسٹریلیا: داعش سے تعلقات، 5 افراد کی شہریت منسوخ

    آسٹریلیا: داعش سے تعلقات، 5 افراد کی شہریت منسوخ

    کینبرا: آسٹریلیا میں عالمی دہشت گرد تنظیم داعش سے تعلقات کے شبہے میں دہری شہریت کے حامل پانچ افراد کی شہریت منسوخ کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق شہریت منسوخ کیے جانے افراد پر داعش سے تعلقات کا الزام ہے جس کے باعث آسٹریلوی حکام نے منسوخی سے متعلق فیصلہ کیا، پانچوں افراد کے پاس دہرے شہریت تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مذکورہ پانچوں افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی گئ، تاہم حکام کی جانب سے آسٹریلوی شہریت منسوخ کی گئی ہے۔

    آسٹریلوی شہریت جن کی منسوخ کی گئی ہے ان میں تین مرد اور دو خواتین شامل ہیں، ان افراد نے داعش کا ساتھ دینے کے لیے شام اور عراق کا سفر بھی کیا تھا۔

    خیال رہے کہ 2015 میں آسٹریلیا میں قانون میں تبدیلی کے بعد اب تک کل چھ افراد کی شہریت منسوخ کی جا چکی ہے، اور اس پر آگے بھی عمل درآمد کیا جائے گا۔


    شام: داعش میں شامل 2آسٹریلوی شہریوں نے 4 خواتین کواغواء کرلیا


    تبدیل کیے گئے قانون کے تحت ایسے آسٹریلوی شہریوں کی شہریت ختم کی جا سکے گی جو کسی دہشت گرد تنظیم کی معاونت کر رہے ہوں یا اس کے لیے دہشت گردی کی کارروائیوں میں شریک رہے ہوں۔

    آسٹریلوی حکام کے مطابق اگر کوئی شخص کسی دہشت گرد تنظیم کے لیے کام کرنے کے جرم میں سزا پائےگا تو اس کی آسٹریلوی شہریت خود بخود ختم تصور کی جائے گی۔

    یاد رہے کہ آسٹریلیا میں بیرون ملک جا کر لڑنے کی منصوبہ بندی کے شک میں پاسپورٹ ضبط کرنے کا قانون پہلے ہی موجود ہے، اسی قانون کے تحت 100 سے زائد پاسپورٹ قومی سلامتی کی بنیاد پر منسوخ کیے جا چکے ہیں۔

  • یورپی یونین کا رکن ممالک سے غیر ملکیوں کو شہریت کم دینے کا مطالبہ

    یورپی یونین کا رکن ممالک سے غیر ملکیوں کو شہریت کم دینے کا مطالبہ

    پیرس: یورپی یونین کی جانب سے اپنے رکن ممالک سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ غیر ملکیوں کو یورپی شہریت کم دیں اور احتیاط کا مظاہرہ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے رکن ممالک سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اس بلاک سے باہر کی ریاستوں کے باشندوں کو یورپی شہریت کم دیں اور اس عمل میں بہت احتیاط کا مظاہرہ کریں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کی کمشنر برائے انصاف ’ویرا جوروا‘ نے کہا ہے کہ یورپی یونین اور یورپی کمیشن کو اس بات پر گہری تشویش ہے کہ یورپ میں ’گولڈن پاسپورٹ‘ کا اجراء زور پکڑتا جا رہا ہے۔

    نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم نہیں چاہتے کہ ایسے غیر ملکیوں کی صورت میں یورپ میں ممکنہ طور پر بہت خطرناک افراد بھی آزادانہ گھومتے پھرتے رہیں۔


    ایران پر امریکی پابندیاں یورپی یونین نے مسترد کردیں


    ویرا جوروا کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کے بلاک میں شامل ایسے بھی ممالک ہیں جو ان غیر ملکیوں کو زیادہ سے زیادہ شہریت دے رہے ہیں جو ان کے ملک میں بھاری سرماریہ کاری کر رہے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ یونین کے قبرص، مالٹا اور یونان جیسے ممالک میں ایسا ہوتا ہے کہ وہاں بہت زیادہ سرمایہ کاری کرنے والے غیر ملکیوں کو طویل المدتی رہائشی ویزے یا مقامی شہری حقوق بھی دے دیے جاتے ہیں۔

    خیال رہے کہ یورپی یونین کی شہریت حاصل کرنے والے غیر ملکی اکثر ایسے چینی، روسی یا سابق سوویت یونین کی ریاستوں کے شہری ہوتے ہیں۔

  • اسلام آباد دھرنے کا معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہونا چاہیے، ترجمان پاک فوج

    اسلام آباد دھرنے کا معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہونا چاہیے، ترجمان پاک فوج

    راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی ادارے امن کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں، ملک کا امن کسی صورت خراب نہیں ہونے دیں گے، اسلام آباد دھرنا غیر سیاسی ہے خواہش ہے کہ معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہو۔

    اے آر وائی کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ آئین کی سربلندی کے لیے پاک فوج اپنا کام کرتی رہے گی، پاکستان کے تحفظ کے لیے شہداء جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں اور وطن کے دفاع کے لیے یہ سلسلہ آخری خون کے قطرے تک جاری رہے گا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ عوام کی بھرپور حمایت کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں کامیاب ہورہے ہیں، ملک میں امن قائم کرنے کے لیے کچھ بھی کرنا پڑا تو اُس اقدام سے گریز نہیں کریں گے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ’افواج پاکستان کسی قسم کا تصادم نہیں چاہتی اور نہ ہی کرے گی، خواہش ہے کہ ملکی ترقی کے لیے تمام ادارے مل کر آئین کی مضبوطی کے لیے کام کریں تاکہ پاکستان ترقی کرے‘۔

    میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ افغانستان کی وجہ سے فاٹا کے حالات خراب رہے ہیں تاہم فاٹا سے دہشت گردوں کا صفایا کردیا، اب ہماری توجہ بلوچستان کی ترقی پر ہے، اس ضمن میں وزیر اعظم نے خوشحال پاکستان کے نام سے پروگرام متعارف کروایا جس کے لیے 60 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

    ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ بیرونِ ملک بیٹھ کر پاکستان کو غیر مستحکم نہیں کیا جاسکتا، سوئٹزرلینڈ نے براہمداغ بگٹی کی سیاسی پناہ کی اپیل مسترد کردی ہے‘۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ’حکومت کے ساتھ ہمارے کوآرڈینیشن بہت اچھی ہے، وزیر اعظم بلوچستان کے لیے خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں کیونکہ ہم سب مل کر ہی ملک کی ترقی کے لیے کام کرسکتے ہیں‘۔

    اسلام آباد دھرنے سے متعلق پوچھے جانے والے سوال پر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ ’اسلام آباد دھرنا غیر سیاسی ہے، خواہش ہے کہ معاملات افہام و تفہیم سے حل ہوجائیں، دھرنے سے متعلق حکومت کو ہی فیصلہ کرنا ہوگا کیونکہ ادارے اہم ضرور ہیں مگر فیصلہ ریاست کو کرنا ہوتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کینیڈین حکومت نے ملالہ کو اعزازی شہریت دے دی

    کینیڈین حکومت نے ملالہ کو اعزازی شہریت دے دی

    اوٹاوا: کینیڈین حکومت نے ملالہ یوسفزئی کو اعزازی شہریت دے دی، کینیڈا کے وزیر اعظم کہتے ہیں کہ ملالہ پاکستان کی بہادر بیٹی اور قوم کا فخر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملالہ یوسفزئی کی کینیڈین پارلیمنٹ آمدہوئی جہاں کینیڈین وزیراعظم سمیت تمام ارکان نےتالیاں بجاکرملالہ کااستقبال کیا۔

    اس موقع ملالہ یوسفزئی نےکینیڈاکےوزیراعظم کواپنی کتاب بھی پیش کی جس پر جسٹن ٹروڈو نے اُن کا شکریہ ادا کیا اور جواب میں وزیراعظم کینیڈانےملالہ یوسفزئی کو کینیڈا کی اعزازی شہریت دینے کا اعلان کیا۔

    پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے ملالہ نے کہا کہ  ہرلڑکی کومعیاری تعلیم کی فراہمی میرامشن ہے، ہم سب کومل کر انسانیت کیلئے کام کرناہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم نسواں، مہاجرین اورامن کیلئےحمایت کرنےوالوں کی مشکورہوں۔

    کینیڈین وزیراعظم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملالہ یوسفزئی پاکستان کی بہادر بیٹی اور فخر ہیں انہیں کینیڈین شہری کی حیثیت سے خوش آمدید کہتے ہیں۔ ملالہ یوسفزئی نے تعلیم اور امن کے لیے جدوجہد کی جو قابل تعریف ہے۔